The Latest
وحدت نیوز(کراچی) سانحہ مستونگ کے خلاف مجلس وحدت مسلمین اور امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے زیراہتمام کراچی بھر میں پُرامن احتجاجی دھرنوں کا سلسلہ جاری ہے۔ کراچی میں نیشنل ہائی وے ملیر 15، شاہراہ پاکستان انچولی، عباس ٹاؤن، نمائش چورنگی سمیت مختلف علاقوں میں دھرنے دیئے گئے ہیں۔ ایم ڈبلیو ایم ضلع ملیر اور آئی ایس او ملیر و جعفر طیار یونٹ کے زیراہتمام جعفر طیار سوسائٹی ملیر سے ایک احتجاجی ریلی نکالی گئی، جس نے نیشنل ہائی وے ملیر 15 پہنچ کر پُرامن احتجاجی دھرنے کی صورت اختیار کر لی ہے۔ احتجاجی دھرنے میں خواتین اور بچوں سمیت شہریوں کی بڑی تعداد شریک ہے جبکہ دھرنے کے شرکاء مسلسل ماتم داری و سینہ زنی کر رہے ہیں۔ دھرنے میں شریک شہریوں کی بڑی تعداد پاکستان بھر میں جاری سنی شیعہ مسلمانوں کی نسل کشی اور حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کر رہے ہیں۔
احتجاجی ریلی و دھرنے سے ایم ڈبلیو ایم پاکستان کی مرکزی شوریٰ کے سربراہ مولانا شیخ حسن صلاح الدین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت فوری طور پر بلوچستان بالخصوص مستونگ، دشت اور اختر آباد کے علاقوں میں دہشتگردوں کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن کرے جبکہ اسلام و پاکستان دشمن طالبان دہشتگردوں کے خلاف ملک بھر میں فوجی آپریشن شروع کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں عوام کا قتل عام کیا جا رہا ہے مگر حکومت ان دہشتگردوں کا قلع قمع کرنے کی بجائے ہزاروں پاکستانیوں کے قاتل طالبان دہشتگردوں سے مزاکرات کی بات کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نااہل اور بزدل ہے اگر طالبان دہشتگردوں کے خلاف فوجی آپریشن شروع نہیں کیا جاتا تو عوامی احتجاجی دھرنے اس نااہل حکومت کے اقتدار کو بہا لے جائیں گے۔ شرکاء کا کہنا تھا کہ جب تک شہدائے سانحہ مستونگ کے لواحقین کے مطالبات پورے نہیں کئے جاتے احتجاجی دھرنوں کا سلسلہ جاری رہے گا۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے تحت سانحہ مستونگ کے خلاف ملک بھر کی طرح اسلام آباد میں بھی دھرنا جاری ہے۔ جڑواں شہروں کے سنگم پر واقع فیض آباد پل کو ہر طرح کی ٹریفک کے لئے بند کر دیا گیا۔ شرکائے دھرنا سے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی، ڈپٹی سیکرٹری جنرل پنجاب علامہ اصغر عسکری اور دیگر نے خطاب کیا۔ شدید سردی اور بارش کے باوجود دھرنے میں خواتین اور بچوں کی بھی بڑی تعداد شریک ہے۔ شرکائے دھرنا کا کہنا تھا کہ سانحہ مستونگ میں شہید ہونے والوں کے ورثا کے مطالبات کی منظوری تک دھرنا جاری رہے گا۔
سانحہ مستونگ:ملک دشمن دہشت گرد وں کی بزدلانہ کاروائیاں ہمارے عزم کو کمزور نہیں کر سکتیں،سید فضل عباس
وحدت نیوز(ملتان) وحدت یوتھ پاکستان کے مرکزی چیئر مین سید فضل عباس نقوی ایڈووکیٹ نے سانحہ مستونگ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک دشمن دہشت گرد وں کی بزدلانہ کاروائیاں ہمارے عزم کو کمزور نہیں کر سکتیں، ان کاکہنا تھا کہ زائرین کی بس پر ملک دشمن دہشت گردوں کی جانب سے کیا جانے والا حملہ طالبان دہشت گردوں کا اسلام دشمن ہونے کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
وحدت یوتھ کے مرکزی رہنما کا کہنا تھا کہ دشمنان اسلام اور دشمنان پاکستان ملت جعفریہ کو دیوار سے لگانے کی گھناؤنی سازشیں کر رہے ہیں تاہم دشمن یہ بات جان لے کہ ہمارا سر تن سے جدا تو ہو سکتا ہے لین ہم اپنے عقیدے سے انحراف نہیں کر سکتے، وحدت یوتھ پاکستان کے مرکزی ذمہ دار نے ملک بھر میں سیکورٹی فورسز اور ٹارگٹ کلنگ سمیت مستونگ میں زائرین کی بس پر ہونے والے دہشت گردانہ حملوں کو امریکہ اور اسرائیل کی گھناؤنی سازش قرار دیتے ہوئے مملکت خداداد پاکستان کے خلاف سنگین سازش قرار دیا ہے اور پاکستان کے جوانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ دہشت گردوں کے ناپاک منصوبوں کو خاک میں ملانے کے لئے اپنا کردار ادا کریں،
سید فضل عباس نقوی نے کہا کہ ملک بھر میں وحدت یوتھ پاکستان کے جوان مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے فرمان پر لبیک کہتے ہوئے ملک بھر میں احتجاجی دھرنوں کا انعقاد کیا جائے اور احتجاجی دھرنوں کی سیکورٹی سمیت دیگر انتظامات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا جائے۔
وحدت نیوز(قم المقدسہ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ قم کے سیکرٹری جنرل علامہ غلام محمد فخرالدین نے منگل کی شام کو مستونگ کے علاقے میں زائرین کی بس پر ہونے والے دہشت گردانہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے وزیراعظم، افواج پاکستان کے سربراہ اور بلوچستان حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مظلوم پاکستانیوں کے دلوں کی آواز کو سنیں اور پاکستان اور اسلام دشمن طالبان دہشت گردوں کے خلاف سخت کارروائی کا اعلان کریں۔ علامہ غلام محمد فخرالدین نے ملک بھر میں ہونے والی دہشت گردانہ کارروائیوں اور سکیورٹی فورسز پر ہونے والے حملوں سمیت کراچی میں پولیو کے قطرے پلانے والے رضاکاروں کی شہادت اور لاہور میں معروف مصنف اصغر ندیم سید پر ہونیوالے قاتلانہ حملے، پشاور میں ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنائے جانے والے معروف عالم دین مولانا عالم شاہ موسوی کی شہادت کو ملک دشمن اور اسلام دشمن دہشت گردوں کی کارروائی قرار دیا اور کہا کہ طالبان مملکت خداداد پاکستان کے لئے کینسر بن چکے ہیں، جن کے خلاف سوائے فوجی آپریشن کے کوئی اور علاج ممکن نہیں۔
وحدت نیوز (گلگت) مستونگ میں زائرین کی بس پر حملہ پوری قوم پر حملہ ہے۔ اس سے پہلے بنوں اور راولپنڈی میں افواج پاکستان اور پیرا ملٹری فورسز پر حملوں نے پوری قوم کو اذیت میں مبتلا کیا ہے۔مجلس وحدت مسلمین پاکستان طالبان کے انسان کش حملوں کو پوری انسانیت پر حملوں سے تعبیر کرتی ہے اور شروع دن سے یہ مطالبہ کرتی آئی ہے کہ ملک اور انسان دشمنوں سے مذاکرات بے معنی اور پوری پاکستان قوم کے ساتھ مذاق ہے۔ دنیا میں کہیں پر بھی دہشت گردوں کے ساتھ کوئی مذاکرات نہیں ہوتے ہیں بلکہ ان دہشت گردوں کو طاقت سے کچل دیا جاتا ہے۔ پاک افواج کے آفیسروں اور جوانوں کے قاتلوں کے ساتھ مذاکرات یقیناًبزدلی اور بے غیرتی ہے۔ طالبان کے سفاک قاتل کسی رحم کے قابل نہیں۔ ان سفاک قاتلوں نے مسجدوں، امامبارگاہوں، جلوس عزا، جلوس میلاد ، مارکیٹوں، مندروں، گرجا گروں، حساس اداروں کے مراکز ، اہم فوجی تنصیبات پر حملے کرکے پاکستان دشمن ہونے پر مہر ثبت کردیا ہے۔ یہ کیسے حکمران ہیں کہ جن کے ہاتھ پورے پاکستانیوں کے خون سے رنگین ہیں، سے امن کی بھیک مانگتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنرل علامہ نیئر عباس مصطفوی نے مستونگ میں بیگناہ زائرین کے بہیمانہ قتل کے خلاف گلگت میں جاری دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ بے حس اور بزدل حکمرانوں کا رویہ انتہائی قابل مذمت ہے کہ ملک کی سالمیت کو داؤ پر لگانے والوں سے اب بھی مذاکرات کی بات کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کوئٹہ کی سرزمین مظلوم ملت تشیع کے خون سے رنگین ہے اور اب ہم مزید تحمل نہیں کرسکتے کہ ہمارا خون بہایا جائے اور ہم خاموش رہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم افواج پاکستان سے گزارش کرتے ہیں کہ وہ از خود فوری طور پر ان سفاک قاتلوں کے خلاف بڑے پیمانے پر آپریشن شروع کرے ، پاکستان عوام اپنی بہادر فوج کا بھرپور ساتھ دے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ طالبان آئین پاکستان کے مجرم اور ریاست کے دشمن ہیں ، ایسے ظالموں سے جنگ کی جاتی ہے نہ کہ مذاکرات۔ اب بھی حکمرانوں نے ہوش کے ناخن نہ لئے اور 24 گھنٹوں کے اندر اندر آپریشن کا فیصلہ نہ کیا گیا تو مظلوموں کا یہ سمندر حکمرانوں کو بہا لے جائیگا۔ یہ دھرنے اس وقت تک ختم نہیں ہونگے جب تک ہمارے مطالبات پورے نہیں ہونگے۔
وحدت نیوز(فیض گنج) پاکستان ایٹمی مملکت ہو نے کے باوجود دہشت گردی کا شکار ہے ، نواز لیگ نے مٹھی بھر دہشت گردوں کے سامنے ہتھیار ڈال دیئے ہیں ، حکمران دہشت گردوں پر نہیں عوام ہر بھروسہ کریں ، ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری امور تبلیغات علامہ اعجازحسین بہشتی نے فیض گنج پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کر تے ہو ئے کیا۔ اس موقع پرایم ڈبلیو ایم کے صوبائی رہنما یعقوب حسینی ، ضلعی رہنما آغا منور جعفری، کاظم چانگ اور سرور حسینی بھی موجود تھے۔
علامہ اعجاز بہشتی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا ملک ایٹمی طاقت ہونے کے باوجود بھی نواز لیگ کی حکومت نے دہشتگردوں کے سامنے گھٹنے ٹیک دئے ہیں اور دہشتگردوں سے مزاکرات کرنے کے لئے تیار ہیں جب پاکستان میں قانون عدالتیں اور افواج موجود ہیں تو دہشتگردوں سے مزاکرات کرنے کی کیا ضرورت ہے انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں کوئی شیعہ سنی فسادات نہیں ہیں اور شیعہ سنی بھائی ہیں چند دہشتگرد مساجد،امام بارگاہوں اور پاک افواج ،پولیس کو نشانہ بنارہے ہیں اور کراچی میں سرعام سی آئے ڈی افسر چودھری اسلم کو شہید کیا گیا اور دہشتگردوں نے اس کی زمیداری قبول کی اس کے باوجود بھی مرکزی حکومت دہشتگردوں سے مزاکرات کرنے کے لئے تیار ہے جو پاکستان کے آئین اور قانون کی خلاف ورزی ہے اس نے مزید کہاکہ زائرین پر خودکش حملے کیئے جارہے ہیں دہشتگرد مان بھی رہے ہیں لیکن حکومت خاموش تماشائی بن کر بیٹھ گئی ہے ان دہشتگردوں کے خلاف کاروائی نہیں کر رہی شہداء زائرین مستونگ کے ورثا کے ساتھ دکھ میں برابر کے شریک ہیں انہوں نے مزید کہا کہ زندہ قومیں محسنوں کو فراموش نہیں کرتی ان کے مقدس خون کی تاسیر سے ملت تشیع بیداراور منظم ہے دوست اور دشمن کی شناخت رکھتے ہیں اور مشکلات کے گرداب سے نکلنا جانتے ہیں لیکن ظلم کے آگے سر نہیں جھکایا ہم دہشتگردوں سے مزاکرات کرنے کی مذمت کرتے ہیں اور زائرین پر حملے کرنے والے دہشتگردوں کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کر تے ہیں ۔
وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری خانوادہ شہداء سے اظہار یکجہتی کے لئے ہنگامی دورے پر کوئٹہ پہنچ گئے ہیں ، علمدار روڈ پر جاری خانوادہ شہداء اورایم ڈبلیو ایم کی جانب سے جاری احتجاجی دھرنے سے خطاب کر تے ہو ئے انہوں نے کہا کہ ایک مرتبہ پھر دشمنان دین نے ہمارے کلیجے کو چھلنی کر دیا ہے ، بے درد حیوانوں نے وہشیانہ انداز میں ۲۵ بے گناہ مسلمانوں کو موت کی نیند سلا دیا،اس بربریت کے خلاف پورے پاکستان سمیت دنیا بھر میں با ضمیر انسانوں سے کہتا ہوں کے اپنے گھروں سے باہر نکلیں ، اب ہم حکومت کو چین سے نہیں بیٹھنے دےگے، جب تک حکمران ان دہشت گردوں کے خلاف کو ٹھوس کاروائی عمل میں نہیں لاتے ،میں شہیدوں کے ورثا ء سے, آپ سے وعدہ کرتا ہو کہ جب تک آپ کے مطالبات پورے نہیں ہوتے ہم بهی گهر نہیں جائینگے۔
ان کا کہنا تھا کہ شیعیان پاکستان کی جاری مسلسل نسل کشی کے بعد اب پانی سر سے اوپر ہو چکا ہے، کوئٹہ میں جاری احتجاجی دھرنے کی اتباء میں ملک بھر میں دھرنے دیئے جائیں ، جب تک خانوادہ شہداءکا حکم نہ ہو کوئی گھر کو نہ جائے ، حکمرانوں نے ہمارے خون کو انتہائی سستا سمجھا ہو ا ہے، اب ہم پوری دنیا کو بتائیں گے کہ ہمارا خون کتنی قیمت رکھتا ہے، مدارس کے نام پر بنائے گئے دہشت گرد مراکز وطن عزیز کے کے لئے ناسور بن چکے ہیں ، صوبائی اور وفاقی حکومت ان دہشت گردوں سے ڈرتی ہے، ہم خوف کھانے والی قو م نہیں ، اگرہم خوفزدہ لوگ ہو تے تو میدان میں نہ ڈٹے ہو تے بلکے کسی غار میں چھپے ہو تے۔ تحریک طالبان ہو یا لشکر جھنگوی ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں ، اب ملک گیر آپریشن باگزیر ہو چکا ہے، فوج آگے آئے اور دہشت گردوں کا قلع قمع کر نے کے لئے قدم آگے بڑھائے، قوم فوج سے ایک قدم آگے کھڑی ہو گی ۔
وحدت نیوز(مظفر آباد) مستونگ دہشتگردانہ واقعہ حکومتی نا اہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔زائرین کی بسوں کو نشانہ بنانے والے طاغوتی طاقتوں کے ایجنٹ ہیں،ریاستی اکابرین کا ردِ عمل ۔ دہشتگرد لادینیت کی سوچ رکھتے ہیں،کوئٹہ میں انکے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن ناگزیر ہے،وزیر داخلہ و صوبائی حکومت واقع کو سنجیدگی سے لیں، آج دربار سہیلی سرکار پر منعقدہ میلاد کانفرنس میں سیاہ پٹیاں باندھ کر شریک ہوں گے۔ان خیالات اظہار مجلس وحدت مسلمین کے ریاستی سیکرٹری جنرل علامہ تصور نقوی الجوادی نے آئی ایس او آزادکشمیر کے صدر سید وقار کاظمی، مولانا طالب ہمدانی اور دیگر رہنماؤں کے ہمراہ یہاں وحدت سیکریٹریٹ میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔بے گناہ زائرین پرحملے کرنے والوں کے خلاف موثر کاروئی تک ہوئے پورے آزادکشمیر میں دھرنے کرنے کا اعلان، انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ چوہدری نثار صورتحال کو سنجیدگی سے لیں۔پاکستان کی سلامتی عوامی جان ومال کی حفاظت کیلئے تمام مصلحتیں بالا طاق رکھ دی جائیں۔انہوں نے کہا کہ تمام محب وطن طبقوں ، افواج پاکستان اور بے گناہ شہریوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔یہ روش نظرانداز کر کیملک کو تباہی کے دھانے کھڑا کر دیا گیا ہے،جہاں مٹھی بھر دہشتگرد فوج اور عوام کا متحان لے رہے ہیں۔علامہ تصور نقوی الجوادی نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین کے زیر اہتمام میلاد مصطفے ؐ کانفرنس کے شرکاء سانحہ مستونگ کیخلاف احتجاجََ سیاہ پٹیاں بازوؤں پر باندھ کر شریک ہونگے۔
وحدت نیوز(کو ئٹہ) ایم ڈبلیو ایم کے رکن بلوچستان اسمبلی سید محمد رضا رضوی نے دوران دھرنا پریس کانفرنس کر تے ہو ئے کہا کہ مستونگ میں بد ترین دہشت گر دی کے واقعے کی شدید الفا ظ میں مذمت کر تے ہیں ، چند کلو میٹر پر مشتمل علا قے میں آئے دن معصوم انسا نوں کو نشا نہ بنا یا جا تاہے اور قا تل بڑے آرام سے ہر دفعہ بہ آسانی فرار ہو نے میں کامیا ب ہو جا تے ہیں،خانوادہ شہدائے نے دھرنے کا فیصلہ کر لیا ہے ، مجلس وحدت مسلمین خانوادہ شہداء کے فیصلے میں ان کے ساتھ ہے، اب مذاکرات صوبائی حکومت نہیں وفاقی حکومت سے ہو نگے، علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کوئٹہ دھرنے کی تائید میں ملک گیر احتجاجی دھرنے کا اعلان کر دیا ہے، جب تک خانوادہ شہداء دھرنا ختم نہیں کریں گے پوری قوم اور مجلس وحدت مسلمین احتجاج جاری رکھے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ زائرین پر حملوں کے بعد حکومت وقت سے اس حوالے سے جب بھی پو چھاجا تا ہے تو وہ اس با ت کو دلیل بنا کر پیش کر تی ہے کہ تفتان سے آنے والے مسا فر وں کو مکمل سیکو رٹی فراہم کی گئی تھی کہہ کر اپنا جا ن چھڑا لیتے ہے لیکن چھوٹے سے علاقے پر محیط دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو ختم کر نے اور اُن کا نیٹ ورک تھوڑنے کے حوالے سے کو ئی اقدا م نہیں اُٹھا تی جو اس با ت کا ثبو ت ہے کہ حکومت دہشت گر دوں کے خلاف موثر کار وائی عمل میں لا نے پر سنجیدہ نہیں اور دہشت گر دوں کو کھلی چھوٹ ہے جس کی وجہ سے دہشت گردوں نے مستونگ ،درین گڑھ ا ور گر د و نوا ح میں اپنی ریا ست قا ئم کر رکھی ہیں گزشتہ ماہ اسی علاقے میں ان آدم خوروں کے حملے سے زائرین کی بس مکمل طور پر راکھ کے ڈھیر میں تبدیل ہو گئی تھی جس سے درجنون خوا تین ،مرد اور بچے زخمی اور ایک زائر شھید ہوا تھا لیکن ان واقعا ت سے صا ف پتہ چلتا ہے حکومت کے پا س یاتو دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کرنے کے اختیا رات موجو د نہیںیا اس حوالے سے مکمل غیر سنجیدہ ہے اور اگر یہ حکومت عوام کی جان و مال کو تحفظ فراہم نہیں کر سکتی تو انہیں اقتدار میں رہنے کا کو ئی حق نہیں۔مجلس وحدت مسلمین پا کستان اس سا نحہ کے خلا ف پو رے ملک میں یوم سوگ کا ا علا ن کر تی ہے اوروفا قی اورصو با ئی حکومت سے صوبے میں امن و امان قا ئم کرنے کا پرُ زور مطالبہ کر تے ہو ئے دہشت گر دوں کے خلاف بھر پور آپر یشن کا مطا لبہ کر تی ہے۔
وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین لاہور کے زیراہتمام لاہور پریس کلب کے باہر کوئٹہ کے قریب زائرین کی بس پر حملے کیخلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرے میں خواتین اور بچوں سمیت نوجوانوں، بڑوں اور بزرگوں کی کثیرتعداد نے شرکت کی، شدید سردی کے باوجود شہریوں کی کثیر تعداد مظاہرے میں شریک ہوئی اور دہشت گردی کے خلاف احتجاج کیا۔ مظاہرین نے کتبے، پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر دہشت گردی، طالبان اور حکومت کے خلاف نعرے درج تھے۔ مظاہرین لبیک یاحسین (ع)، لبیک یاحسین (ع) کا شعار بلند کرتے رہے۔ مظاہرے کی قیادت علامہ امتیاز کاظمی، علامہ جعفر موسوی اور سید اسد عباس نقوی نے کی جبکہ اس موقع پر علامہ حسن ہمدانی، علامہ ناصر عباس فاطمی، سید حسن زیدی، مظاہر شگری و دیگر رہنما بھی موجود تھے۔
رہنمائوں نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان میں تسلسل کے ساتھ ہونے والے دہشت گردی کے واقعات کی پرزور مذمت کی اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ فی الفور کوئٹہ اور اس کے نواح میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں اور ان کے ٹریننگ کیمپوں کے خلاف آپریشن کرے۔ مقررین نے کہا کہ زائرین کی بسوں کو نشانہ بنانا دہشت گردوں کا معمول بن چکا ہے اور حکومت کی بے حسی کی انتہا ہے کہ ہر بار صرف مذمتی بیان دے کر اپنی ذمہ داری سے عہدہ برا ہو جاتی ہے۔ رہنمائوں نے مزید کہا کہ زائرین کی بس پر یہ کوئی پہلا حملہ نہیں، اس سے قبل بھی اسی روٹ پر متعدد حملے ہو چکے ہیں لیکن حکومت اس بات کا جواب دے کہ ان دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی گئی، سکیورٹی ادارے کہاں ہیں؟
رہنمائوں نے کہا کہ دہشت گرد حکومت کی صفوں میں موجود ہیں، اگر حکومت نے ملت تشیع کو تحفظ فراہم نہ کیا تو مجلس وحدت مسلمین اپنے لائحہ عمل کا اعلان کرے گی، جس کے بعد کی تمام تر ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی۔ رہنمائوں نے کہا کہ ہماری حب الوطنی کو بزدلی سے تعبیر نہ کیا جائے۔ ہم کربلائی ہیں اور اگر ہم نے اسلحہ اٹھا لیا تو یہاں دہشت گرد بچیں گے نہ دہشت گردوں کے سرپرست، بلکہ ہم نجس دہشتگردوں پر پاک وطن کی مقدس زمین تنگ کر دیں گے، ہمارے صبر کا امتحان نہ لیا جائے۔ بعدازاں مظاہرین پرامن طریقے سے منتشر ہوگئے۔