The Latest

وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلوچستان کے رہنما اور رکن بلوچستان اسمبلی آغا سید رضا رضوی نے کہا ہے کہ کوئٹہ میں خودکش دھماکہ میں ڈی آئی جی فیاض سنبل سمیت دیگر تمام پولیس اہلکاروں کی شہادت پر دلی تعزیت پیش کرتے ہوئے جہادی دہشتگردوں کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے ایک بیان میں کیا۔ آغا رضا رضوی کا کہنا تھا کہ ہم اس مشکل وقت میں پولیس فورس اور شہدا کے خانوادوں کے غم میں برابر کے شریک ہیں اور ہم پاکستان کی ریاست اور بالخصوص عسکرِی قیادت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ان تکفیری جہادیوں کا قلع قمع کیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا دشمن مشترکہ ہے اور جتنی جلدی اس بات کا ادراک کیا جائے اتنا بہتر ہے ورنہ یہ سلسلہ چلتا رہیگا اور پاکستان کو مزید نقصان ہوگا۔

وحدت نیوز (کوئٹہ)  پاکستان میں آئے روز دہشت گردوں کے ہاتھوں دہشت گردی کا نشانہ بننے والے شہر کوئٹہ کے علاقے پولیس لائنز میں مقتول ایس ایچ او محب اللہ کی نماز جنازہ کے دوران خودکش حملے کے نتیجے میں ڈی آئی جی آپریشنز فیاض سنبل سمیت 30 افراد جاں بحق اور پولیس اہلکاروں سمیت متعدد افراد زخمی ہوگئے۔ اطلاعات کے مطابق دھماکہ آج صبح فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے ایس ایچ او محب اللہ کی نماز جنازہ کے دوران ہوا، جس کے نتیجے میں ڈی آئی جی آپریشنز سمیت 30 افراد جاں بحق اور پولیس اہلکاروں سمیت متعدد افراد زخمی ہوگئے۔ نماز جنازہ میں آئی جی بلوچستان سمیت 300 سے 400 افراد شریک تھے۔ دھماکہ انتہائی زور دار تھا جس کی آواز دور در تک سنی گئی، پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے جائے وقوعہ کو گھیرے میں لے کر امدادی کارروائیوں کا آغاز کر دیا ہے جبکہ زخمیوں کو سی ایم ایچ اور سول اسپتال منتقل کیا جا رہا ہے۔ اسپتال ذرائع کے مطابق زخمیوں میں سے بعض کی حالت تشویشناک ہے جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا بھی خدشہ ہے۔ وزیر اعظم نواز شریف نے خودکش حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے زخمیوں کو فوری طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔


 
دیگر ذرائع کے مطابق خودکش حملہ آور نے عین صف بندی کے وقت خود کو اڑا دیا، فیاض احمد سنبل چار بہنوں کے اکلوتے بھائی تھے، بہت سے اہم عہدوں پر فائز رہے، بلوچستان سے سی ایس ایس میں ٹاپ کیا۔ صدر، وزیراعظم، چاروں وزراء اعلٰی سمیت سیاسی و مذہبی رہنماﺅں کی جانب سے واقعہ کی شدید مذمت۔ کوئٹہ میں پولیس لائن کے قریب نماز جنازہ کے دوران خودکش دھماکے میں ڈی آئی جی آپریشن پولیس فیاض احمد سنبل سمیت 30 افراد جاں بحق جبکہ 40 زخمی ہوگئے۔ کوئٹہ پولیس لائن کے قریب مسجد میں عالم چوک میں نامعلوم موٹر سائیکل سواروں کی فائرنگ سے شہید ہونے والے ایس ایچ او سٹی محب اللہ کی نماز جنازہ کیلئے صف بندی کی جا رہی تھی کہ ایک خودکش حملہ آور مسجد کے مرکزی گیٹ میں داخل ہوتا ہوا نماز جنازہ میں پہنچ گیا اور اپنے آپ کو دھماکہ خیز مواد سے اڑا دیا، جس کے نتیجے میں ڈی آئی جی آپریشن پولیس فیاض احمد سنبل شہید ہوگئے جبکہ کئی آفیسرز اور پولیس کے جوان بھی اس حملے کی نذر ہو گئے۔ دھماکے کے بعد مسجد کی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔ دھماکے کے بعد پولیس لائنز میں بھگڈر مچ گئی۔

 

امدادی ٹیمیں فوری طور پر موقع پر پہنچ گئیں اور ایمبیولینسوں کے ذریعے زخمیوں کو فوری طور پر ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے۔ شہادت پانے والے ڈی آئی جی آپریشنز فیاض سنبل پہلی مرتبہ کوئٹہ میں تعینات ہوئے تھے جبکہ اس سے قبل وہ پنجاب میں 5 سال تعینات رہے۔ فیاض سنبل اے ایس پی قائد آباد، اے ایس پی لورا لائی اور ایس پی گارڈن کراچی رہے جبکہ پنجاب میں آنے کے بعد فیاض سنبل ڈی پی او چنیوٹ، ایس ایس پی ملتان، ایس پی پنجاب کانسٹیبلری اور پی ایس او ٹو آئی جی پنجاب حاجی حبیب الرحمان رہ چکے تھے۔ فیاض سنبل نے سوگوران میں بیوی اور دو بچے چھوڑے ہیں۔ صدر آصف علی زرداری، وزیراعظم میاں محمد نواز شریف سمیت دیگر سیاسی و مذہبی رہنماﺅں نے کوئٹہ دھماکے کی شدید مذمت کی ہے۔ وزیراعظم نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ دھماکے میں شہید ڈی آئی جی اور دیگر پولیس اہلکاروں کی خدمات فراموش نہیں کی جائینگی۔ قاتلوں کو گرفتار کرکے سزا دی جائے گی۔ وزیراعظم نے زخمیوں کو تمام طبی سہولتیں فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔

وحدت نیوز (بدین) پاکستان سنی تحریک کے ایک وفد نے مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے سیکریٹری تنظیم سازی برادر یعقوب حسینی سے خصوصی ملاقات کی۔ ملاقات میں دونوں جماعتوں کے رہنماؤں نے بدین کی صورتحال پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے تکفیری قوتوں کے خلاف مشترکہ جدوجہد کرنے پر زور دیا۔

برادر یعقوب حسینی نے پاکستان سنی تحریک کے وفد کی آمد پر ان کا شکریہ ادا کیا اور اس خواہش کا اظہار کیا کہ وادی مہران خصوصاً بدین میں مذہبی ہم آہنگی کے قیام اور فتنہ پرور گروہوں کی سازشوں سے ہوشیار رہنے کہ لئے اس طرح کی ملاقاتیں ہوتی رہنے چاہیں ۔

وحدت نیوز ( حیدر آباد) اس ملک کی جڑوں کو کمزور اور کھوکلا کرنے میں وہ طاقتیں مصروف ہیں جنہیں ہماری سول ، فوجی لیڈر شپ اور عدلیہ بخوبی پہچانتی ہے ، اگر اس ملک کو بچانا ہے تو ریاست کے تمام اداروں کو اپنا وطن دوست کردار ادا کرنا ہو گا ، وقت کم ہے ، مذید کوتاہی کسی بڑے قومی سانحے اور المیئے کا سبب بن سکتی ہے ، فوج ، پولیس، رینجرز، عدلیہ ، سیاستدان ، اور عام انسان کوئی اس ملک میں محفوظ نہیں، بولان اور لیاری کے سانحات نے کوئٹہ اور کوہستان کے سانحات کی یاد تازہ کر دی ، زرائع ابلاغ کے نمائندے اس دور میں اگر اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں سے با حسن و خوبی عہدہ براں ہوں تو معاشرے میں مثبت تبدلیاں رونماء ہوں سکتیں ہیں۔ان خیالات کااظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری (حفظ اللہ) نے دیال داس کلب حیدرآباد میں پرنٹ و الیکٹرک میڈیا کے نمائندوں ، سیاسی و سماجی شخصیات ، معززین شہر ، قومی و ملی تنظیموں کے نمائندگان کے اعزاز میں دی گئی دعوت افطار سے خطاب کر تے ہو ئے کیا ۔

ان کا کہنا تھا کراچی سے خیبر تک اور گلگت سے گوادر پاکستانی حکومت اور سکیورٹی اداروں کی رٹ ختم ہو چکی ہے، دہشت گردوں ، خودکش حملہ آوروں اور کالعدم گروہوں کی عملی حکمرانی کا نفاظ ہو چکا ہے ، ماہ رمضان ماہ امان ہے ان درندہ صفت دہشت گردوں نے اس ماہ کے تقدس اور احترام کوبھی ماپال کیااور پورے ملک میں دہشت گردی اپنے عروج پر رہی ، جب خلق خدا پر ظلم ہو اور قوم خاموش رہے تو خدا کا قہر کی نازل ہو تا ہے ، یہ سیلابی بارشیں اور اس کی نتیجے میں تباہی بھی شاید اسی کانتیجہ ہو ۔عوام تو عوام ہمارے حکمران اور سکیورٹی ادارے بھی پتہ نہیں کس کی زنجیروں میں جکڑے گئے ہیں کہ روز حملے سہنااور روز لاشیں اٹھانا تو قبول ہے لیکن دہشت گردوں کے خلاف سخت اور مثالی کاروائی کرنا منظور نہیں ۔

ان کا کہنا تھا میں بارہا سول اور ملٹری انتظامیہ کو مخاطب کر تے ہو ئے یہ بات کہہ چکا ہوں اور آج پھر تکرار کر رہا ہوں کہ اگر اس وطن کو کو ئی شدیدنقصان پہنچا تو اس میں وزیر اعظم پاکستان ، چیف آف آرمی اسٹاف اور چیف جسٹس صاحب برابر کے ذمہ دار ہو نگے ، کیوں کہ یہ تمام شخصیات دہشت گردوں کو شناخت کے باوجود کیفر کردار تک پہنچانے کے لئے اپنی زمہ داری ادا نہیں کر رہے ۔

ان کا کہنا تھا کہ عید الفطر کے قریب قریب بلوچستان کے علاقے بولان میں بیگناہ مسافروں کو بسوں سے اتار کرگولیوں سے بھون ڈالا گیا ، لیاری میں فٹ بال میچ کے دوران معصوم بچو ں کو بیدردی سے بم دھماکے میں ٹکڑے ٹکڑے کر دیا گیا ، اور ہمارے ریاستی ادارے رویتی خاموشی اور مصلحت پسندی کے مظاہرے میں مصروف ہیں ۔

انہوں نے میڈیا کے نمائندگان کو مخاطب کر تے ہو ئے کہا کہ میڈیا ریاست کا چوتھا اہم اور بااختیار ستون ہے ، لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ ہمارے بعض نجی ٹی وی چینلز قومی پالیسی پر بیرونی پالیسیوں کا ترجیح دیتے ہیں ، اور ایسے پروگرامات نشر کر تے ہیں جن کے سیاق وسباق سچائی پر مبنی نہیں ہو تے جس کی وجہ سے عوام الناس میں سے حب الوطنی کا جذبہ ختم ہو تا جا رہا ہے ، اگر آج کے معاشرے میں آپ جیسے باعمل صحافی حضرات اپنی پیشہ وارانہ ذمہ داریوں کو قربتہً الاللہ انجام دیں تو معاشرے جنت نظیر بن سکتا ہے ۔

وحدت نیوز (مانیٹرنگ ڈیسک) رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے یونیورسٹیوں کے اساتذہ کے اجتماع سے خطاب میں فرمایا ہے کہ علم ذاتی فضیلت کے ساتھ سیاسی و اقتصادی اقتدار کا باعث بھی ہوتا ہے۔ یونیورسٹیوں میں علمی گفتگو اور علم و سائنس کے فروغ پر خاص توجہ مبذول کرنی چاہیے۔ ایک ایرانی خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای سے ملک بھر کی یونیورسٹیوں کے سینکڑوں اساتذہ اور علمی انجمنوں کے اراکین نے ملاقات میں یونیورسٹیوں کے مختلف علمی موضوعات کے بارے میں اپنے اپنے نظریات بیان کئے۔ اس ملاقات کے آغاز میں 9 اساتید نے ایک گھنٹہ تیس منٹ تک اپنی تجاویز اور اپنے اپنے خیالات کا اظہار کیا اور اس کے بعد رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے اپنے خطاب میں ملک کی برق رفتار علمی پیشرفت کے سلسلے میں پیہم اور مسلسل تلاش و کوشش اور جد وجہد پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا کہ علمی پیشرفت و ترقی کے ذریعہ سیاسی اور اقتصادی اقتدار کی راہ ہموارہوتی ہے اور یہ امر  عالمی سطح پر ایرانیوں کی عزت و عظمت کا باعث بھی ہے اور اس ہدف تک پہنچنے کے لئے یونیورسٹیوں میں سائنسی اور علمی گفتگو، سائنسی ترقی اور پیشرفت کے بارے میں گفتگو ، ملک کی عمومی پیشرفت کے بارے میں گفتگو کی حفاظت اور تقویت بہت ضروری ہے۔

 

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے یونیورسٹیوں کے اساتید کے ساتھ اس قسم کے جلسات کے انعقاد کو سب سے پہلے یونیورسٹیوں کے اساتید اور علم کے مقام کے احترام کے سلسلے میں علامتی اقدام قراردیتے ہوئے فرمایا: ان جلسات کے انعقاد کا دوسرا مقصد ملک اور یونیورسٹیوں کے مختلف اور گوناگوں مسائل کے بارے میں اساتید محترم کے نظریات کا سننا ہے۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے یونیورسٹیوں کے اساتید کے درمیان مختلف نظریات کی موجودگی کو سبق آموز اور قابل توجہ قراردیا اور ملک میں علمی و سائنسی ترقی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: تقریبا گذشتہ 12 سال سےملک میں علم کی پیداوار اورسائنسی ترقی اور پیشرفت کے سلسلے میں تلاش و کوشش اور جد وجہد کا آغاز ہوا ہے اور یہ حرکت متوقف نہیں ہوئي بلکہ مزید سرعت کے ساتھ آگے کی جانب رواں دواں ہے۔

 

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اس علمی اور سائنسی حرکت کو اسلامی جمہوری نظام اور ملک کے لئے بہت ہی اہم قراردیتے ہوئے فرمایا: دنیا کے معتبر علمی مراکز نے بھی بعض منفی نظریات کے باوجود اسلامی جمہوریہ ایران کی اس علمی اور سائنسی پیشرفت کا اعتراف کیا ہے۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے دنیا کے علمی مراکز کے بعض اعداد و شمار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: عالمی اعداد و شمار کے مطابق گذشتہ بارہ سال میں ایران کے علمی رتبہ میں اس سے پہلے کی نسبت 16 برابر اضافہ ہوا اور ایران میں علمی و سائنسی ترقی متوسط طور پر عالمی پیشرفت کے 13 برابرہوگئی ہے۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: عالمی علمی و سائنسی مراکز کی اطلاعات کے مطابق اگر ایران کی علمی و سائنسی ترقی کا سلسلہ یوں ہی جاری رہے تو پانچ سال کے کے بعد دنیا میں ایران کا علمی رتبہ چوتھے نمبرپر پہنچ جائے گا۔

 

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے تاکید کرتے ہوئے فرمایا: اگر اس برق رفتارعلمی حرکت کے ساتھ  ملک میں یونیورسٹیوں کے فروغ اور اسی طرح یونیورسٹیوں کے اساتید اور طلباء پر توجہ مبذول کی جائے تو ہمیں انقلاب اسلامی کے بعد یونیورسٹیوں سے زیادہ سے زیادہ اورگرانقدر علمی نتائج حاصل ہوں گے۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ایرانی محققین اور ماہرین کے علمی اور سائنسی مقالات میں قابل توجہ اضافہ اور اسے ملک میں علمی ترقی و پیشرفت اور مجاہدت کا ایک شاندار مظہر قراردیتے ہوئے فرمایا: یہ تمام موارد ملک میں شاندار اور گرانقدر علمی و سائنسی ترقی کا مظہر ہیں اور اس علمی رشد و نمو کی تقویت اور حفاظت بہت ضروری ہے۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے یونیورسٹیوں کے اساتید ، طلباء اور ماہرین کو مخاطب کرتے ہوئے فرمایا: ملک کی علمی اور سائنسی پیشرفت و ترقی کو روکنے کی کسی کو اجازت نہ دیں اور کسی بھی قیمت پر ملک کی علمی ترقی کو متوقف نہ ہونے دیں۔

 

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اسلام میں علم کی ذاتی قدر و منزلت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: علمی پیشرفت کےسلسلے میں میری باربار تاکید کا مطلب یہ نہیں ہے کہ اسلام میں علم و عالم کےاحترام اورمقام کے سلسلے میں بہت زيادہ تاکید کی گئي ہے بلکہ اس کی اصل دلیل یہ ہے کہ علم، اقتدار اور قدرت عطا کرتا ہے۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے علمی و سائنسی ترقی کو عالمی سطح پر ایرانیوں کی عزت و عظمت اور سیاسی و اقتصادی اقتدار کا باعث قراردیتے ہوئے فرمایا: ان تمام حقائق اور دلائل سے پتہ چلتا ہے کہ ایران کی علمی پیشرفت کسی بھی صورت میں سست اور متوقف نہیں ہونی چاہیے۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے دنیا میں مختلف سیاسی گروپ بندیوں کے بارے میں ایک استاد کے نظریہ کی تائيد کرتے ہوئے فرمایا: اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف عداوت اور دشمنی پر مبنی محاذ چند مغربی ممالک نے تشکیل دے رکھا ہے اور انھوں نے ایران کی علمی پیشرفت و ترقی کو روکنے کے لئے ہر  قسم کی تلاش و کوشش جاری رکھی ہوئی ہے اورچند مغربی ممالک  ایرانی قوم اور اسلامی محاذ کے مقابلے میں صف آرا ہیں۔

 

رہبر معظم انقلاب اسلامی نےعلمی اور یونیورسٹی ڈپلومیسی سے استفادہ کے سلسلے میں یونیورسٹی کے ایک اور استاد کے بیان کو درست اور صحیح قراردیتے ہوئے فرمایا: بہر حال اس بات پر بھی توجہ رکھنی چاہیے کہ مد مقابل فریق نے بھی اپنے اہداف کو عملی جامہ پہنانے کے سلسلے میں علمی ڈپلومیسی پر سرمایہ کاری اور منصوبہ بندی کر رکھی ہے۔ رہبرمعظم انقلاب اسلامی نے علمی اقتدار کو داخلی اور اندرونی اقتدار قراردیتے ہوئے فرمایا: اس بات میں کوئي شک و شبہ نہیں ہے کہ بعض پابندیاں ایران کی علمی پیشرفت کو روکنے کے لئے عائد کی گئی ہیں تاکہ ایران علمی اقتدار کی بلندی تک نہ پہنچ پائے لہذا ہمیں ہر لحاظ سے اپنی علمی اور سائنسی ترقی و پیشرفت کو جاری رکھناچاہیے۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے علمی و سائنسی پیشرفت کے سلسلے میں یونیورسٹیوں میں موجود علمی فضا کو مؤثر قراردیتے ہوئے فرمایا: یونیورسٹیوں میں علمی گفتگو، ترقی اور پیشرفت پر مشتمل گفتگو اور ملک کی عمومی پیشرفت کے بارے میں گفتگو کو فروغ دینا چاہیےتاکہ یونیورسٹیوں کے اہلکاروں کا جذبہ ملک کی عمومی پیشرفت میں مزید مضبوط ہوجائے۔

 

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ملکی پیشرفت کی ضروریات کو پورا کرنے میں یونیورسٹیوں میں علمی خلاقیت اور نوآوری پرتاکید کرتے ہوئے فرمایا: قدرتی طور پر وسائل اور ظرفیتیں محدود ہیں لہذا علمی اقدامات اور منصوبہ بندی میں ملک کی ضروریات پر اصلی ملاک اور معیار کے عنوان سے بھر پور توجہ دینی چاہیے۔ رہبرمعظم انقلاب اسلامی نے تجارت اور صنعت کے ساتھ یونیورسٹیوں کی تحقیق کے پیوند کو مزید مضبوط بنانے پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا:  علمی خلاقیت اور نوآوری کے سلسلے میں یونیورسٹیوں ، اعلی تعلیمی مراکز ، اساتید اور یونیورسٹیوں کے محققین اور ماہرین کے درمیان تعمیری مقابلہ ہونا چاہیے اور کامیاب یونیورسٹیوں اور کامیاب افراد کو انعامات عطا کرنے چاہییں۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے یونیورسٹیوں کے تمام اساتید،اہلکاروں اور مؤثرافراد  سے درخواست کی کہ وہ  یونیورسٹیوں میں کم اہم اور غیر ضروری مسائل کے فروغ کی اجازت نہ دیں بلکہ طلباء اور ماہرین کی توجہ ملک کے اساسی اور بنیادی مسائل کی طرف مبذول کرتے رہیں۔

 

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: ہمارے دشمن یونیورسٹیوں کے ذاتی اور یونینی مسائل کو بھی ملک کے سیاسی مسائل سے جوڑکربحران پیدا کرناچاہتے ہیں اور یونیورسٹیوں کو سیاسی احزاب اور معمولی مسائل سے متاثر نہیں ہونا چاہیے۔ رہبرمعظم انقلاب اسلامی نے اسلام اورانقلاب اسلامی کو ملک کی پیشرفت میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کا اصلی عامل قراردیتے ہوئے فرمایا: اگر انقلاب اسلامی کی کامیابی نہ ہوتی تو یقینی طور پر تسلط پسند اور سامراجی طاقتیں ایران کو خود اعتمادی اورعلمی پیشرفت کے اس درخشاں مقام تک نہ پہنچنے دیتیں۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: اس حقیقت کے پیش نظر ہمیں اسلامی اور انقلابی اقدار اور اصولوں کی پاسداری اور حفاظت کا عہد کرنا چاہیے۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے یونیورسٹیوں کے کیفی ارتقاء کو بہت اہم ، ضروری اور مستقل موضوع قراردیتے ہوئے فرمایا: یونیورسٹیوں میں کمی فروغ عمدہ اور مؤثر ہے لیکن یونیورسٹیوں کے کیفی ارتقاء پر زیادہ سے زیادہ توجہ مبذول کرنی چاہیے اور کیفی فروغ پر توجہ کے ساتھ کمی فروغ پربھی توجہ دینی چاہیے۔

 

رہبرمعظم انقلاب اسلامی نے یونیورسٹی اساتید اوراہلکاروں کے اجتماع سے خطاب میں اپنے آخری نکتہ میں فارسی زبان کے بارے میں خاص توجہ اور حساسیت دکھانے کی ضرورت پر زوردیا۔ رہبرمعظم انقلاب اسلامی نے مختلف علوم کے سلسلے میں فارسی زبان کے استفادہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: دنیا میں فارسی زبان کو فروغ دینے کے سلسلے میں ملک کی علمی پیشرفت سے استفادہ کرنا چاہیے۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے تحقیقات اور ریسرچ میں فارسی زبان سے استفادہ، علمی مفاہیم کے لئے اصطلاحات اور کلمات سازی کو فارسی زبان کے فروغ میں مؤثر روش قراردیتے ہوئے فرمایا: اس طرح عمل کرنا چاہیے کہ اگر کوئي آئندہ ایران کی علمی کاوشوں سے استفادہ کرنا چاہیے تو اسے فارسی سیکھنے کی ضرورت پڑے۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے معاشرے کی مختلف سطحوں پر غیر ملکی کلمات کے استعمال پر تنقید کرتے ہوئے فرمایا: انقلاب سے پہلے کی بہت سے غلط  روشیں اور رسمیں ختم ہوگئی ہیں لیکن غیرملکی کلمات سے استفادہ کرنے کی غلط رسم ابھی بھی باقی ہے۔

 

رہبرمعظم انقلاب اسلامی نے اپنے خطاب کے اختتام پر علمی و سائنسی پیشرفت کے بارے میں جامع اور بلند مدت نگاہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: پیشرفت اور ترقی سے مراد ، اسلامی – ایرانی پیشرفت کے نمونہ پر مبنی پیشرفت ہے کیونکہ مغربی پیشرفت جس کی بنیاد استثمار اور استعمار پر استوار ہے وہ اخلاقی بنیادوں پر منصفانہ معاشرے کی تشکیل اور معاشرے سے تبعیض اور برائیاں ختم کرنے میں ناکام ہوگئی ہے۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: اسلامی نظام کو یقینی طور پر پیشرفت کے اسلامی ، ایرانی نمونے کا پیچھا کرنا چاہیے یعنی ایسا نمونہ جو اسلامی ہدایات پر مشتمل ہو اور اس میں ایرانی سنتوں اور روشوں سے بھراستفادہ کیا جائے۔ اس ملاقات میں رہبر معظم انقلاب اسلامی کے خطاب سے قبل یونیورسٹیوں کے 9 اساتید اور دانشوروں نے یونیورسٹیوں کے مختلف علمی مسائل کے بارے میں اپنے اپنے خیالات پیش کئے۔

وحدت نیوز (پشاور) مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخواہ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ سید عبدالحسین الحسینی نے کہا ہے کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں مسائل کی جڑ امریکہ اور اسرائیل ہیں، مسلمانوں میں کوئی اختلافات نہیں، ہمارا دشمن ہمیں ٹکڑوں میں تقسیم کرنے کے درپے ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور پریس کلب میں تنظیم کارواں کے زیر اہتمام ایک دن عید منانے کیلئے منعقدہ قومی عید یکجہتی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اہل تشیع اور اہل سنت نے ملکر پاکستان بنایا تھا اور ملکر ہی پاکستان بچائیں گے۔ تاہم پاکستان کو بچانے کیلئے متحد ہونے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ شیعہ، سنی ایک دوسرے سے جدا نہیں، اگر ہماری ایک آنکھ شیعہ ہے تو دوسری سنی۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں فساد کی جڑ کی امریکہ اور اسرائیل ہیں، تمام مسلمانوں میں استعماری قوتوں کی سازشوں کو سمجھنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ رویت کا مسئلہ انتہائی سنگین ہے، دنیا میں کہیں بھی دو، دو عیدیں نہیں ہوتیں۔ اس مسئلہ کو جتنا جلدی ممکن ہوسکے حل ہونا چاہئے۔ حکومت اور علمائے کرام کو ملکر اس مسئلہ کا حل ڈھونڈنا ہوگا۔

وحدت نیوز (کراچی) فقہ جعفریہ کے مطابق عیدالفطر پر فطرہ کا نصاب 150 روپے فی کس مقرر کیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز سے گفتگو کرتے ہوئے معروف عالم دین اور مجلس وحدت مسلمین سندھ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ سید صادق رضا تقوی نے کہا کہ عیدالفطر پر فقہ جعفریہ سے تعلق رکھنے والے افراد کیلئے فطرانہ کی رقم 150 روپے فی کس ہوگی۔ انہوں نے بتایا کہ فطرہ فی کس تین کلو گندم یا  اسکے مساوی رقم ہے۔ علامہ صادق رضا تقوی کے کہنا تھا کہ فطرہ درحقیقت اللہ تعالیٰ کی طرف سے معاشرے کے مستحق، نادار، غرباء و مساکین کو اپنی خوشیوں میں شامل کرنے کیلئے ایک ایسا فریضہ ہے جو ہر مسلمان پر عائد ہوتا ہے۔ دوسری جانب فقہ حنفیہ کے مطابق عیدالفطر پر فطرانہ کی رقم 100 روپے فی کس ہوگی۔ فقہ حنفیہ کے مطابق فطرہ سوا دو کلو گندم یا اسکے مساوی رقم ہے۔

وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کے زیر اہتمام جامع مسجد الحسین اچھرہ ماربل مارکیٹ لاہور میں اجتماعی،تربیتی،معرفتی خواتین کے لیئے اعتکاف کا اہتمام کیا گیا جس میں خواتین کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔ دوران اعتکاف مختلف تربیتی پروگراموں کا انعقاد کیا گیا جیس میں مختلف علمائے کرام نے دروس دیئے۔ مرکزی رہنما مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ ابوذر مہدوی نے فلسفہ اعتکاف اور اسرار اعتکاف پر جامع درس دیا اور خواتین کی تربیت کو معاشرہ سازی کیلئے سنگ میل قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ رہبر انقلاب آیت اللہ روح اللہ خمینی (رح) نے ماں کی گود کو یونیورسٹی یعنی درس گاہ کا درجہ دیا کیونکہ بچے کی پہلی درس گاہ اس کی ماں کی گود ہیں بہتریں ماں ہی اعلیٰ معاشرے کی تکمیل کیلئے کردار ادا کرتی ہیں۔ معتکفین سے جامع مسجد الحسین کے خطیب علامہ حسن رضا قمی نے عبادات اور دعا کے موضوع پر درس دیتے ہوئے کہا کہ معصومین (ع) کا فرمان ہے کہ دعا مومن کا اسلحہ ہے معاشرے میں بگاڑ کی اصل وجہ مسلمانوں کا دعا و عبادات سے دوری ہیں اگر ہم غیراللہ کے بجائے رب زوالجلال کے سامنے سربسوجود ہوں تو ان تمام خرافات سے معاشرہ پاک ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں آئے دن آفات جو کبھی دہشت گردی،سیلاب،قحط ذدگی، ناگہانی اموات کا اصل سبب احکامات الہی سے دوری اور دعا و عبادات سے غافل ہونا ہے۔

 

معتکفین سے خطاب میں سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین پاکستان خواہر خانم سکینہ مہدوی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کی ہمیشہ سے کوشش رہی ہیں کہ وہ ملت کی خواتین کی تربیت اور بیداری میں حالات جیسے بھی ہوں کردار ادا کریں الحمد اللہ آج پاکستان میں ملت جعفریہ کے خواتین ملی،مذہبی امور میں اپنے بھائیوں کے شانہ بشانہ کھڑی نظر آتی ہیں چاہے وہ ملک میں ہونے والے سانحات میں دشمن کے خلاف ہونے والے مظاہروں،دھرنوں،امدادی کاموں،یا تربیتی و تبلیغی امور ہوں ہر جگہ خواتیں صف اول کا کردار ادا کرتی رہی ہیں۔ اجتماعی اعتکاف میں نوجوان بچیوں کی بڑی تعداد شریک تھیں۔ لاہور شہر میں خواتین کی اجتماعی اعتکاف کا پہلا منظم اور پر وقار اجتماع تھا جو قابل تعریف اور قابل تقلید پروگراموں میں سے تھا۔ مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین لاہور کی سیکرٹری جنرل خواہر ہما تقوی کی بھی اس روح پرور پروگرام کی انعقاد میں گراں قدر خدمات سر انجام دیے۔

وحدت نیوز (کوئٹہ ) سابقہ حکومتوں کی ناقص منصوبہ بندیوں او ر قبضہ مافیا کی من مانیوں کی وجہ سے باران رحمت لوگوں کیلئے زحمت کا باعث بن گئی ہے۔بروری ہزارہ ٹاؤن میں سیلابی نالوں پر تجاوزات اور تعمیرات کی وجہ سے گزشتہ رات ہونے والے بارشوں کا سیلابی ریلہ لوگوں کی گھروں میں در آیا جسکی وجہ سے سیلاب کی تباہ کاریاں دوچند ہوگئیں۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رکن بلوچستان اسمبلی سید محمد رضا رضوی نے حالیہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے رودے کے موقع پر کیا۔ان موقع پر علامہ سید ہاشم موسوی بھی ان کے ہمراہ تھے ۔

آغا رضا کا کہنا تھا کہ سیلابی پانی کیساتھ بہہ کر آنے والے روڑوں کی وجہ سے سڑکیں بند پڑی ہیں اور لوگ بے سر و سامانی کی حالت میں کھلے آسمان تلے زندگی گزرنے پر مجبور ہیں اور حکومتی امداد کی منتظر ہیں۔

مطلقہ حکام کی بار بار یقین دہانیوں کے باوجود بلڈوزر علاقے میں نہیں بھیجے گئے ۔عوام الناس کا مطالبہ ہے کہ فوری ریلیف کے طور پر بلڈوزر اور سڑکیں صاف کرنے والی دوسری مشینری علاقے میں بھیجی جائیں تاکہ سیلابی پانی کا راستہ کھل سکے۔

وحدت نیوز (بلتستان) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے زیراہتمام شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی اور ان کے رفیق کار علامہ آغا علی الموسوی کے برسی کی مناسبت سے ایک فکری نشست کا انعقاد ڈویژنل سیکرٹریٹ میں ہوا، جس میں علامہ آغا علی الموسوی کے فرزند ارجمند مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ گلگت بلتستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ آغا مظاہر حسین الموسوی، مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی کے علاوہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رکن شوری عالی حجتہ الاسلام علامہ شیخ محمد حسن صلاح الدین کی خصوصی شرکت تھی۔ جبکہ جامعتہ النجف اسکردو کے وائس پرنسپل علامہ شیخ احمد علی نوری اور علامہ ذیشان علی بھی شریک تھے۔ علمائے کرام نے فکری نشست سے خطاب کرتے ہوئے علامہ شہید عارف حسین الحسینی اور آغا علی الموسوی کی شخصیت کے بارے میں مفصل گفتگو کی۔

علمائے کرام نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان جیسے ملک میں عارف حسینی برسوں میں ہی پیدا ہونے والی شخصیت ہے، آپ نے اپنے رفیق کار آغا علی الموسوی کے ہمراہ پاکستان کے چپہ چپہ اور کونہ کونہ میں خط امام کی ترویج کی۔ اس میں کسی قسم کی مبالغہ آرائی نہیں کہ آپ پاکستان کے خمینی (رہ) تھے اور امام خمینی (رہ) کی ذات میں آپ اس طرح گم تھے جس طرح وہ اسلام میں۔ لہذا فکر خمینی کے پرچار میں آپ نے کسی قسم کا دقیقہ فروگذاشت نہیں کیا۔ اسوقت ہمارے اوپر یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ ہم فکر حسینی کا پرچار کریں۔ علمائے کرام نے اپنے خطاب میں کہا کہ عارف حسینی پاکستان میں استعمار و استبداد کے خلاف ایک عظیم تحریک کا نام ہے اور آپ نے اسلام محمدی اور اسلام امریکائی کو اہلیان پاکستان کے سامنے مشخص کرکے رکھ دیا۔ آپ نے استعمار اور استعماری طاقتوں کا وطن عزیز میں سدباب کیا، یہی وجہ ہے کہ دشمن نے فوری طور پر بھانپ لیا اور آپکو اپنے راستے سے ہٹا دیا۔ لیکن یہ دشمن کہ بھول ہے کہ بدن کی موت سے کردار کو قتل کرے، لیکن ایسا نہیں ہوتا۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree