The Latest

وحدت نیوز (کراچی ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ شیخ اعجاز حسین بہشتی نے بارش سے متاثرہ امروہہ سوسائٹی ، سعدی ٹاؤن ،سچل گوٹھ ، جلبانی گوٹھ، صومار کڈھانی گوٹھ کھوکراپار کے بارش سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور امدادی کیمپس کا معائنہ بھی کیا، ایم ڈبلیوایم کے رضاکاروں نے امدادی سرگرمیاں شروع کردیں، لوگوں کومحفوظ مقام پر منتقل کیاگیاجبکہ ان علاقوں میں بڑی تعداد میں روزہ داروں کیلئے افطار اور کھانے کا انتظام کیا گیا۔اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم کراچی ڈویژن کے رہنماء علامہ دیدار جلبانی ، علامہ علی انور، علی حسین نقوی ، انجینئر رضا نقوی بھی ہمراہ تھے۔

مجلس وحدت مسلمین کراچی کے شعبہ فلاح و بہبود خیر العمل فاؤنڈیشن نے شہر میں شدید بارش سے متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں شروع کردیں، متاثرین کی محفوظ مقامات پر منتقلی کا کام جاری ہے جبکہ بڑی تعدادمیں متاثرین کے لیے افطاراورکھانے کا بھی انتظام کیا گیا۔ کھوکھراپار اور امروہہ سوسائٹی میں ریلیف کیمپس بھی لگا دئیے گئے ہیں جہاں عوام الناس سے متاثرین کی مدد کے لئے کپڑے ، دودھ ، خشک غزائی اشیاء ، صاف پانی اور نقد امداد جمع کرانے کی اپیل کی گئی ہے ۔

وحدت نیوز ( اسلام آباد) قائد ملت جعفریہ پاکستان شہید علامہ سید عارف حسین الحسینی (رہ) کی 25ویں برسی آج ملک بھر میں انتہائی عقیدت و احترام کیساتھ منائی گئی۔ مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری (حفظ اللہ) کی ہدایت پر ملک کے مختلف اضلاع و یونٹس میں تعزیتی اور دعائیہ تقریبات اور مجالس عزا ء منعقد کی گئیں ،شہید کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا گیا ، مقررین نے شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی (رہ ) کی قومی و ملی خدمات اور ان کی قربانیوں اور ایثار پر روشنی ڈالی۔اس موقع پر اعلان کیا گیا کہ شہید کی برسی کا ملک گیر اجتماع 25 اگست کو اسلام آباد میں منعقد ہوگا۔

واضح رہے کہ علامہ سید عارف حسین الحسینی کو 5 اگست 1988 بروز جمعہ پشاور میں ان کے مدرسہ جامعہ معارف الاسلامیہ میں نماز فجر کے موقع پر اسلام و پاکستان دشمنوں نے فائرنگ کرکے شہید کر دیا تھا، شہید علامہ عارف حسین الحسینی نے اپنے ساڑھے چار سالہ دور قیادت میں ملک و ملت کیلئے بھرپور خدمات انجام دیں۔ آپ پاکستان میں اتحاد بین المسلمین کے بانی شمار ہوتے ہیں۔

وحدت(سکھر)جمعتہ الوداع یوم القد س پر مجلس وحدت مسلمین ضلع سکھر ، شیعہ ایکشن کمیٹی ، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن ضلع سکھر ، اصغریہ آرگنائیزیشن سکھر ،اصغریہ اسٹوڈنٹس آرگنائیزیشن ، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائیزیشن شعبہ طالبات،پیام ولایت فاؤنڈیشن، پاک حیدری اسکاؤٹس ،اور سکھر کی تمام ماتمی انجمنوں کی طرف سے عظیم الشا ن یوم القدس ریلی کا جلوس جامع حیدری مسجد تا پریس کلب سکھرتک علماء اور مذہبی رہنماؤں کی قیادت میں نکالا گیا ۔جلوس میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعدادبھی شریک تھی شرکاء نے بیت المقد س اور فلسطین کی آزادی ، اسرائیل وامریکہ کی بربادی کے نعرے لگاتے ہوئے ،مردہ باد امریکہ ، مردہ باد اسرائیل ، اے بیت المقد س مت گھبرا یہ خون رگوں میں تیر ا ہے۔

پریس کلب سکھر پر شرکاء سے چوہدری اظہر حسن سیکریٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین ضلع سکھر، سید فدا حسین شاہ موسوی ، چئیر مین شیعہ ایکشن کمیٹی ضلع سکھر ، مولانا علی بخش سجادی جنرل سیکریٹری شیعہ ایکشن کمیٹی ضلع سکھر ،سعید صفوی ڈویژنل صدر ISO، اشرف علی اسدی صدر اصغریہ آرگنائزیشن ، برادر آفتاب میرانی ڈپٹی جنرل سیکریٹری مجلس وحدت مسلمین ضلع سکھر، نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دنیا میں اس وقت امریکہ ، اور اسرائیل کے مظالم اور پالیسیوں کی وجہ سے دنیا کا امن و امان تباہ ہوچکا ہے ۔یہ ہر ملک میں دہشتگردوں کو پال کر اپنے مقاصد کیلئے استعمال کررہے ہیں۔اسرائیل فلسطین اور بیت المقدس پرقابض ہے۔مسلمانوں پر ظلم ہورہاہے۔لیکن عرب ممالک کی مجرمانہ خاموشی ایک جرم ہے۔آج شام کو تباہ کرنے کیلئے امریکہ اسرائیل سعودی عرب ، قطر، ودیگر ممالک شام میں دہشتگردوں کو اسلحہ اور مالی وسائل دیے رہے ہیں۔شام میں حضرت بی بی زینبؑ اور اصحاب کے کی بے حرمتی کروای جارہی ہے۔ہم واضح کرتے ہیں کہ امریکہ اسرائیل اور سعودی عرب کامیاب نہیں ہونگے۔

انشاء اللہ اسرائیل کو ایک دن تبا ہ ہونا ہے۔امریکہ کو آخر ٹوٹنا ہے۔ظلم ختم ہونا ہے۔حق اور اہل حق کو کامیاب ہونا ہے۔فلسطین شام اور دیگرمظلوم ممالک اپنے آپ کو تنہا ناسمجھیں ،دنیا کے مسلمان مظلوموں کے حامی اور ان کے ساتھ ہیں۔

وحدت نیوز (لاہور ) مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی نے رحیم یار خان میں شیعہ علماء کونسل بہاولپور ڈویژن کے صدر شیخ منظور حسین اور ان کے صاحبزادے حیدر علی کے بیہمانہ قتل پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنوبی پنجاب میں تکفیریوں نے ایک مربتہ پھر شیعیان علی (ع) کیخلاف محاذ کھول دیا ہے، دہشتگردی کے اس واقعہ میں پنجاب حکومت برابر کی ذمہ دار ہے۔

 علامہ اسدی نے کہا کہ تکفیریوں کو جنوبی پنجاب میں کھلی چھٹی دے کر پنجاب حکومت نے شیعہ دشمنی کا ثبوت دیا ہے۔ شہداء کے خون کو رائیگاں نہیں جانے دینگے، ملت جعفریہ ایک جسم کے مانند ہیں، مجلس وحدت مسلمین خانوادہ شہداء کے اس غم میں برابر کی شریک ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشتگردی کے حالیہ واقعات پیغام دے رہے ہیں کہ ہم اپنے داخلی اتحاد کو مزید فروغ دیں، کیونکہ عالمی سازش کا مقابلہ ایک قوم بن کر کیا جاسکتا ہے۔

وحدت نیوز (بلوچستان)  مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے سیکرٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ شہید علامہ عارف حسین الحسینی (رہ) اتحاد بین المسلمین کے علمبردار اور سامراج دشمن رہنماء تھے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے شہید قائد ملت جعفریہ علامہ سید عارف حسین الحسینی (رہ) کی 25ویں برسی کی مناسبت سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ شہید نے افکار امام خمینی (رہ) کی روشنی میں پاکستان میں انقلابی جدوجہد کی اور شیطان بزرگ امریکہ اور اس کے ایجنٹوں کو رسوا کیا۔ انہوں نے کہا کہ شہید قائد اسلام دشمن قوتوں کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ تھے، آپ نے راہ حق میں اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا۔

 دریں اثناء خیر العمل فاونڈیشن بلوچستان کے سربراہ سہیل اکبر شیرازی نے ایک وفد کے ہمراہ علامہ مقصود ڈومکی سے ملاقات کی اور حالیہ سیلاب و بارشوں سے ہونے والے نقصانات کی ابتدائی رپورٹ پیش کی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ حکومت اور فلاحی ادارے متاثرین کی مدد کیلئے فوری اقدامات کریں۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ وہ اس بات پر حیران ہیں کہ پاک فوج کے سربراہ جنرل کیانی کو نیند کیسے آجاتی ہے، جس کے ہر روز دس سے پندرہ فوجیوں کو شہید کیا جا رہا ہے، انہوں نے استفسار کیا کہ جنرل کیانی صاحب قوم اور اپنے فوجی جوانوں کو بتائیں کہ آپ کی تین سال کی توسیع سے انہیں کیا ملا ہے۔؟ ڈی آئی خان جیل پر حملہ نے پاک فوج سمیت تمام اداروں کے رسپانس نہ کرنے پر انہیں سوالیہ نشان بنا دیا ہے۔ ریاستی اداروں کے اس عمل سے قوم اور فوجی جوانوں میں دن بدن مایوسی بڑھتی جا رہی ہے۔ غیر ریاستی عناصر حملے جاری رکھنے کا اعلان کر رہے ہیں تو دوسری جانب خاموشی چھائی ہوئی ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد کے ایک مقامی ہوٹل میں ایم ڈبلیو ایم میڈیا سیل کی جانب سے صحافیوں کے اعزاز میں دیئے گئے افطار ڈنر سے خطاب کر تے ہو ئے کیا۔

ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ کا کہنا تھا کہ دشمن یہی چاہتا ہے کہ پاکستان میں مایوسی دن بدن پروان چڑھے، کیونکہ طاقتور پاکستان کسی صورت امریکہ، بھارت، اسرائیل اور عرب ممالک کو سوٹ نہیں کرتا، جبکہ فوج کو بھی طاقتور سیاسی قوت سوٹ نہیں کرتی ہے، جتنا پاکستان کمزور ہوگا اتنا ہی ان طاقتوں کا فائد ہوگا۔ دشمن پاکستان کی ایٹمی صلاحیت سے خوفزدہ ہے، کیونکہ اگر اس ملک میں طاقتور لیڈرشپ وجود میں آگئی تو ایٹمی صلاحیت کا حامل پاکستان دنیا بھر میں اہم کردار ادا کرنا شروع کردیگا، لہٰذا اسی وجہ سے اسے کمزور کرنے کی سازشیں بنی جا رہی ہیں۔

مرکزی سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر، انجنیئرز، وکلاء، کسان اور صحافی حضرات سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد دراصل مختلف صلاحتیوں اور ضرورتوں کا نام ہیں، ان تمام صلاحیتوں کو آپس میں اکٹھا کیا جائے تو معاشرہ وجود میں آتا ہے، اگر ان کے درمیان بہترین تعلق قائم ہو اور ہر فیلڈ کا بندہ اپنے دائرہ کار میں رہتے ہوئے کام کرے تو بہترین معاشرہ وجود میں آتا ہے، اگر افراد اور ادارے اپنے دائرہ کار سے تجاوز کریں اور انہیں روکنے والا قانون عمل میں نہ آئے تو معاشرہ کمزور ہوتا ہے اور ملک میں انارکی جنم لیتی ہے۔ معاشرے کے ان طبقات کو اپنی حدود میں رکھنے کیلئے قانون بنایا جاتا ہے، عدلیہ اپنا کام کرتی ہے اور مجریہ اپنا کام، ان کے فنکشنل ہونے سے ہی ریاست کا ماں جیسا روپ سامنے آتا ہے۔
 
لیکن آج افسوس کیساتھ کہنا پڑتا ہے کہ ہماری ریاست ماں جیسا کردار ادا کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہوتی جا رہی ہے، صورتحال سب کے سامنے ہے کہ اس ملک میں کوئی بھی محفوظ نہیں رہا۔ قاتل آزاد ہیں، شیعہ ہو، سنی ہو یا صحافی کوئی بھی اب دہشتگردوں سے محفوظ نہیں رہا۔ اگر یہی صورتحال برقرار رہی تو آئند چند ماہ پاکستان کیلئے انتہائی بھاری ثابت ہونگے۔ ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف اور عمران خان کی خاموشی نے قوم کو مایوس کیا ہے۔ ایک وفاق میں بیٹھا ہوا ہے تو دوسرا صوبائی حکومت چلا رہا ہے۔ لیکن ڈی آئی خان واقعہ کے بعد دونوں اطراف سے خاموشی چھائی ہوئی ہے۔ نواز حکومت کے پہلے دو ماہ نے ثابت کر دیا ہے کہ ان کے الیکشن سے پہلے کے تمام دعوے دم توڑ چکے ہیں۔

اتحاد امت کے عظیم داعی، ارضِ پاکستان پر وحدت بین المسلمین کے لئے عظیم خدمات پیش کرنے والی بلند مرتبہ علمی و عرفان شخصیت علامہ سید عارف حسین الحسینی کو ہم سے جدا ہوئے پچیس برس بیت گئے ہیں۔ آپ 5 اگست 1988ء بروز جمعہ پشاور میں اپنے مدرسہ جامعہ معارف الاسلامیہ میں دم فجر اسلام و پاکستان دشمنوں کی گولی کا نشانہ بنائے گئے، آپ نے اپنے ساڑھے چار سالہ دور قیادت میں اس ملک و ملت کیلئے بھرپور خدمات انجام دیں اور ان کی رہنمائی کا حق اس طرح ادا کیا کہ آج اتنا عرصہ گذر جانے کے بعد بھی انہیں ایسے یاد کیا جاتا ہے جیسے کل کی ہی بات ہو۔ میرا نہیں خیال کہ آپ کی کمی کو کوئی اور پورا کرسکے۔

شہید قائد نے اپنے دور قیادت میں ملک کے کونے کونے میں جا کر لوگوں کی فکری، شعوری، مذہبی، اجتماعی، ملی تربیت و بیداری کیلئے دن رات ایک کیا اور مسلسل عوامی رابطہ کے ذریعے ان میں ایک درد، ایک احساس پیدا کر دیا، علامہ عارف الحسینی کی یہ خوبی کسی طور بھلائی نہیں جاسکتی کہ وہ اپنے ساتھ مختلف دورہ جات میں اہل سنت علماء کو بھی لے کر جاتے اور اتحاد کی فضا کو عوامی سطح پر نمایاں کرنے کی کوشش کرتے، جن لوگوں نے انہیں دیکھا ہے وہ اس بات کی گواہی دیں گے کہ ان کا یہ عمل دکھاوا یا مجبوری نہیں تھی بلکہ وہ اتحاد بین المسلمین پر پختہ یقین رکھتے تھے اور امت کو ایک لڑی میں پرونے کے شدید خوہش مند تھے۔ جماعت اسلامی سے تعلق رکھنے والے پشاور کے مولانا عبدالقدوس اور جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ ملک اکبر ساقی تو اکثر ان کے ہمراہ دیکھے جاتے اور اتحاد بین المسلمین کے حوالے سے برپا کانفرنسز میں نمایاں طور پر شریک ہوتے۔

علامہ عارف الحسینی نے ملک میں مارشل لاء دور میں قیادت کی ذمہ داری سرانجام دی، یہ بڑا سخت دور تھا، جب جنرل ضیاء الحق نوے دن کے وعدے پر برسر اقتدار آیا تھا اور ملک میں مختلف انداز میں تفریق و انتشار عروج پکڑ رہا تھا، کہیں صوبائیت کی بو پھیل رہی تھی تو کہیں لسانیت کا بیج بویا جا رہا تھا، کہیں علاقائیت کا دور دورہ تھا تو کہیں فرقہ واریت کو دوام بخشا جا رہا تھا، افغان روس جنگ کی وجہ سے ملک میں کلاشنکوف کلچر در آیا تھا اور اسی کے باعث منشیات فروشی، خصوصی طور پر ہیروئن نے تباہی مچا رکھی تھی، سیاسی سرگرمیوں پر پابندیاں لگی تھیں اور سیاسی ورکرز کو شاہی قلعہ لاہور میں سخت سزائیں دی جاتی تھیں۔ ایسے ماحول میں MRD کے نام سے بحالی جمہوریت کی تحریک چل رہی تھی، علامہ عارف حسین الحسینی نے اس تحریک میں بھرپور کردار ادا کیا اور اس کے رہنماؤں سے ملاقاتیں کیں، اپنے تعاون کا بھرپور یقین دلایا، جو سیاسی جماعتوں کیلئے بہت حوصلہ افزائی کا باعث تھا۔ علامہ عارف الحسینی نے اپنے ہر خطاب میں مارشل لاء حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور امریکہ نواز پالیسیوں پر کڑی تنقید کی۔

اس کے ساتھ ساتھ اپنے دور قیادت میں انہوں نے مختلف قومی و بین الاقوامی مسائل پر اپنا مؤقف بڑی صراحت کے ساتھ پیش کیا، انہوں نے پہلی بار اپنی ملت کو دوسری اقوام و ملل کے مقابل لانے کی جدوجہد کی اور 6 جولائی 1987ء کے دن مینار پاکستان کے وسیع گراؤنڈ میں عظیم الشان قرآن و سنت کانفرنس منعقد کرکے اپنی سیاسی طاقت و قوت کا بھرپور اظہار کیا اور ایک سیاسی منشور کا اعلان بھی کیا۔۔۔۔۔ آپ کے افکار پر عمل پیرا ہو کر ملت پاکستان کی ڈوبتی ناؤ کو کنارے لگایا جاسکتا ہے۔۔۔۔۔

آپکی خدمت میں شہید علامہ عارف الحسینی کے چند منتخب افکار پیش کرتے ہیں، جو ہمارے اس موقف کی گواہی دیں گے کہ شہید علامہ عارف الحسینی ایک درد مند ملت تھے، جنہیں اتحاد بین المسلمین کی پاکستان میں جاری تحریک کا سرخیل اور بانی ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ یہ کلمات و اقتباسات ان کی مختلف تقاریر سے حاصل کردہ ہیں، جو انہوں نے ملک کے مختلف حصوں میں عوامی اجتماعات میں کیں۔۔۔!
مشترکہ دشمن:۔
شیعہ اور سنی مسلمانوں کو چاہیے کہ وہ اپنے تاریخی اختلافات کو حدود میں رکھیں، ہمارے مشترکہ دشمن امریکہ، روس اور اسرائیل ہیں، جو ہمیں نابود کرنے کے درپے ہیں۔ ایسے میں ضروری ہے کہ ہم اپنے فروعی اختلافات کو بھلا کر اسلام کے دشمنوں کے خلاف مشترکہ مؤقف اختیار کریں۔
(شیعہ جامع مسجد بھکر میں خطاب "مارچ 1994ء")
اپنی اپنی فقہ پر قائم رہتے ہوئے اتحاد:۔
درحقیقت اپنے اپنے عقائد پر قائم رہتے ہوئے بھی زندگی میں مل جل کر رہا جاسکتا ہے۔ آخر یہ کیوں ضروری ہے کہ میں کسی کے یا کوئی میرے مذہبی جذبات مجروح کرے۔ اسلام میں اسی وجہ سے کسی کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کی ممانعت ہے کہ اس سے نفرت پیدا ہوتی ہے اور ظاہر ہے کہ نفرت ہی موجب فساد بنتی ہے، البتہ کسی کی دل آزاری کئے بغیر اپنے عقائد پر سختی سے کاربند رہنا اسلام میں بہت ضروری ہے۔ ایران میں شروع شروع میں بعض بیرونی طاقتوں نے کرد قبائل کو عقائد کی بنا پر بغاوت پر ابھارا لیکن جب دوسری طرف سے ان کے مذہبی جذبات کے احترام کا وطیرہ اختیار کیا گیا تو شیعہ سنی اتحاد کی شاندار مثال دیکھنے میں آئی۔
(شہید باقر الصدر اور سیدہ بنت الہدیٰ کی چوتھی برسی کے موقع پر پیغامات "اپریل1984ء ")

ہمارا پیغام اخوت:۔
وقت آگیا ہے کہ وحی الٰہی کے ذریعے پہنچے ہوئے ہمارے عظیم پیغام حیات اسلام کی صداقتوں پر یقین رکھنے والے تمام انسان باہم متحد ہوکر اْٹھ کھڑے ہوں، تاکہ انسانوں کو فریب دے کر لوٹنے والی استعماری اور شیطانی قوتوں پر بھرپور ضرب لگائی جاسکے اور دنیا میں عدل و انصاف، الفت و محبت اور حقیقی امن و آشتی کی فضا قائم کی جاسکے۔ بندوں پر بندوں کی حکمرانی ختم کرکے فقط مالک حقیقی کی حکمرانی کا نفاذ ہی ان شہدائے راہ حق کی تمنا ہے اور یہ انسانی کامرانیوں کی منزل ہے۔ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم پیغام شہداء کے امین بنیں اور ہر طرح کی قربانی دے کر اس امانت کی حفاظت کریں۔ وطن عزیز پاکستان میں حقیقی اسلامی معاشرے کا قیام ہماری اولین خواہش بھی ہے اور ذمہ داری بھی۔ اس مقصد کے حصول کیلئے میں ہر مسلمان محب وطن پاکستانی کو دعوت اتحاد عمل دیتا ہوں۔

آج اتحاد اْمت کی اشد ضرورت ہے:۔
آج کا مسلمان بیدار ہوچکا ہے۔ مسلمانوں کو معلوم ہوچکا ہے کہ ہمارا مرکز اور ہماری بقاء صرف اور صرف اسلام سے ہے اور ہمیں اتحاد بین المسلمین کے جھنڈے تلے جمع ہو کر روسی اور امریکی گماشتوں کی سازشوں کو ناکام بنانا ہوگا۔ آج مسئلہ شیعہ سنی کا نہیں ہے بلکہ اسلام و کفر کا مسئلہ درپیش ہے۔ مسلمان متحد ہوکر ہی قومیتوں کے بتوں کو توڑ سکتے ہیں۔ ہمیں ناصرف سازشی عناصر پر کڑی نظر رکھنا ہوگی بلکہ فسادات برپا کرنے والوں کے ہاتھ کاٹنا ہوں گے۔

وہ دن دور نہیں جب بین الاقوامی استحصالی قوتوں کو امت مسلمہ کی طرف آنکھ اْٹھا کر دیکھنے کی جرات نہ ہوسکے گی:۔
اسلام کے دشمنوں پر عیاں کر دینا چاہیے کہ فلسطین، لبنان، افغانستان، ہندوستان، اری ٹیریا اور دنیا کے دیگر ممالک میں مسلمانوں پر جو وحشت و بربریت کا بازار گرم کیا جا رہا ہے اور اسی طرح اسلامی جمہوریہ ایران اور لیبیا کے خلاف جو دیدہ و دانستہ اشتعال انگیز کارروائیاں کی جا رہی ہیں، وہ اس بات کی متقاضی ہیں کہ پوری امت مسلمہ ایک جسد واحد کی طرح اپنے تمام وسائل کے ساتھ دشمن کے خلاف سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن جائے، اور اگر ایسا ممکن ہوسکا اور انشاء اللہ ایک دن ضرور ایسا ہوگا تو پھر کسی بین الاقوامی استحصالی قوت کو امت مسلمہ کی طرف آنکھ اْٹھا کر دیکھنے کی جرات نہ ہوسکے گی۔ ہم آپ سے توقع رکھتے ہیں کہ آپ امت مسلمہ کی فلاح و بہبود کیلئے سرگرم عمل ہوجائیں گے اور باطل قوتوں کے خلاف ایک مشترکہ لائحہ عمل کو اپنانے کیلئے عملی اقدامات کی طرف توجہ فرمائیں گے، نہ یہ کہ بعض حکومتوں کے ایماء پر آپ اسلامی کانفرنس کی طرف سے ایسی کانفرنس کا انعقاد کروائیں جو امت مسلمہ کے مفادات کو زک پہنچانے کے درپے ہو۔
(اسلامی کانفرنس کے سیکرٹری جنرل شریف الدین پیرزادہ کے نام کھلا خط 21"فروری 1986ء)

وقت کے تقاضے:۔
میں تمام مکاتب فکر کے مسلمانوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وقت کے تقاضوں کا ادراک حاصل کریں، جو پکار پکار کر کہہ رہے ہیں کہ مسلمان متحد ہوکر عالمی سامراج کے خلاف اپنا کردار ادا کریں۔ سامراجی قوتوں کی کوشش یہ ہے کہ مسلمانوں کے اندر موجود فروعی اختلافات کو ہوا دے کر انہیں کمزور کریں۔
(گلزار صادق بہاولپور میں ایک عظیم اجتماع سے خطاب
"مارچ 1986ء")

شرعی و ایمانی فریضہ:۔
میں تمام مسلمانوں سے بار بار یہ اپیل کرتا ہوں کہ وہ ہر ممکن طریقے سے امریکہ، روس اور اسرائیل کی اسلام دشمن پالیسیوں کی بھرپور مذمت اور ان سے اپنی نفرت کا اظہار کرتے رہیں کہ یہ ان کا شرعی و ایمانی فریضہ ہے۔
( گلگت، بلتستان کے دورے کے موقع پر خطاب "جون1986ء")

تنگ نظری کی بجائے وسعت نظری:۔
بعض عناصر نے اپنے مفادات کی تکمیل کیلئے فتویٰ سازی کے کارخانے قائم کر لئے ہیں، تنگ نظری اہل تشیع میں ہو یا اہل تسنن میں اس سے فقط اسلام کو نقصان پہنچے گا۔ فتویٰ سازی اور تعصب بیرونی جارحیت سے بھی زیادہ خطرناک ہے۔ اس کا فائدہ صرف اسلام دشمن قوتیں ہی اْٹھا سکتی ہیں۔ دنیا بھر کے باضمیر اور حریت پسند مسلمان متحد ہوکر ہی سامراجی تسلط، تنگ نظری اور تعصب سے چھٹکارا حاصل کرسکتے ہیں۔
(لاہور میں قرآن و سنت کانفرنس سے خطاب
6" جولائی 1986ء")

پاکستان سب کا ہے:۔
پاکستان کے قیام کیلئے تمام مکتب فکر کے مسلمانوں نے بھرپور جدوجہد کی ہے۔ آج کسی ایک مکتب فکر کے نظریئے کو دوسروں پر مسلط کرنے کا مقصد نظریہ پاکستان سے انحراف کے مترادف ہوگا۔
(بھکر میں عظیم الشان اجتماع سے خطاب "جولائی 1986)

25 نومبر 1946ء کے دن پاراچنار کے افغان سرحدی گاؤں پیواڑ میں روشن ہونے والا یہ ستارہ، آسمان پاکستان پر ساڑھے چار سال تک ملت کی رہنمائی کرتے ہوئے انتہائی جراء4 ت و شجاعت کے مظاہرے کرتا ہوا 5 اگست 1988ء کو اسلام و پاکستان دشمنوں کی سازشوں کا شکار ہو کر بظاہر ڈوب دیا مگر جاتے جاتے قوم میں ایسی روشنی بکھیر گیا، جس کے طفیل آج بھی حق و صداقت کا پھریرا لہرا رہا ہے اور جمہوریت کے سائے تلے سبز ہلالی پرچم سربلند دکھائی دے رہا ہے۔

تحریر: ارشاد حسین ناصر

وحدت نیوز (کراچی ) مجلس وحدت مسلمین کراچی کے شعبہ فلاح و بہبود خیر العمل فاؤنڈیشن نے شہر میں شدید بارش سے متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں شروع کردیں، متاثرین کی محفوظ مقامات پر منتقلی کا کام جاری ہے جبکہ بڑی تعدادمیں متاثرین کے لیے افطاراورکھانے کا بھی انتظام کیا گیا۔ کھوکھراپار اور امروہہ سوسائٹی میں ریلیف کیمپس بھی لگا دئیے گئے ہیں جہاں عوام الناس سے متاثرین کی مدد کے لئے کپڑے ، دودھ ، خشک غزائی اشیاء ، صاف پانی اور نقد امداد جمع کرانے کی اپیل کی گئی ہے ۔

تفصیلات کے مطابق کراچی میں گزشتہ روزہونے والی شدید بارش نے شہر کے مضافاتی اورنشیبی علاقوں کے لوگوں کو شدید متاثرکیا ہے۔ایم ڈبلیو ایم کراچی ڈویژن کے سیکرٹری جنرل حسن ہاشمی نے خیر العمل فاؤنڈیشن کے تمام رضاکاروں کوفوری طورپر متاثرہ علاقوں میں پہنچنے کی ہدایت کردی جس کے بعدایم ڈبلیو ایم کے رہنماء مولانا دیدار علی جلبانی ، انجینئر رضا نقوی ، علی حسین نقوی ، سجاد اکبر زیدی ، حسن عباس رضوی اور ڈاکٹر حسن جعفر نے فوراً امروہہ سوسائٹی ، سعدی ٹاؤن ،سچل گوٹھ ، جلبانی گوٹھ، ثومر کندھانی گوٹھ کھوکراپار کے بارش سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور امدادی کیمپس کا معائنہ بھی کیا، ایم ڈبلیوایم کے رضاکاروں نے امدادی سرگرمیاں شروع کردیں، لوگوں کومحفوظ مقام پر منتقل کیاگیاجبکہ ان علاقوں میں بڑی تعداد میں روزہ داروں کیلئے افطار اور کھانے کا انتظام کیا گیا۔

دوسری جانب ایم ڈبلیو ایم کراچی کے جنرل سیکرٹری حسن ہاشمی نے اندرون سندھ اوردیگر حصوں میں سیلاب کے خدشے کے پیش نظر وحدت رضاکاروں کو الرٹ رہنے کی ہدایت کرتے ہوئے فوری طورپروحدت ہاؤس سے رجوع کرنے کی ہدایت کی ہے۔

مولانا دیدار علی جلبانی نے مخیر حضرات سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ بارش اورسیلاب سے متاثرہ افراد کی مدد کے لیے ایم ڈبلیوا یم سے تعاون کریں تاکہ پریشان حال لوگوں کی بروقت مددکی جاسکے ۔انہوں نے اس عزم کا اظہارکیاہے کہ مجلس وحدت مسلمین مشکل کی اس گھڑی میں متاثرین بارش کوتنہانہیں چھوڑے گی اور بے گھر اور متاثرہ لوگوں کی مدد بلکل اسی طرح کریں گے جیسے تین برس قبل کی تھی ہم متاثرہ افرادکی مدد کے لیے کوئی کسر اٹھانہیں رکھیں گے۔

وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیراہتمام سفیر خط ولایت، مرحوم آغا سید علی الموسوی کی پہلی برسی پر اْن کی ملی خدمات کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے لاہور کے ایمبسیڈر ہوٹل میں سیمینار بعنوان ''آغا علی الموسوی ایک عہد ساز شخصیت'' کا انعقاد کیا گیا، جس میں جوانوں ، بزرگوں سمیت خواتین نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ سیمینار سے مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے صدر اطہر عمران سمیت دیگر نے خطاب کیا اور آغا علی موسوی کی ملی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا۔

 

وحدت نیوز (ملتان ) عالمی یوم القدس کے موقع پر ملک کے دیگر حصوں کی طرح جنوبی پنجاب میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان اور امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے زیراہتمام مشترکہ یوم القدس ریلیاں نکالی گئی۔ جنوبی پنجاب کی سب سے بڑی ریلی ملتان میں نکالی گئی۔ ریلی بعد از نماز جمعتہ الوداع امام بارگاہ شاہ گردیز سے شروع ہوئی جو کہ مختلف راستوں سے ہوتی ہوئی چوک گھنٹہ گھر پر اختتام پذیر ہوئی۔ ریلی کی قیادت ایم ڈبلیو ایم ملتان کے سیکرٹری جنرل علامہ سید اقتدار حسین نقوی، ڈپٹی سیکرٹری جنرل محمد عباس صدیقی، علامہ قاضی نادر حسین علوی، مولانا عمران ظفر، سید دلاور عباس زیدی، سید عاصم رضا شاہ، مظفر حسن، فخرنسیم، سید نسیم عباس شمسی اور ڈویڑنل صدر آئی ایس او ملتان تہور حیدری نے کی۔ ریلی کے شرکاء نے بینرز، پوسٹرز، پینافلکس اور پرچم اْٹھا رکھے تھے جن پر اسرائیلی جارحیت اور امریکی پشت پناہی کے خلاف اور فلسطینی مظلوموں کے حمایت کے نعرے درج تھے۔ ریلی شدید بارش کے باوجود اپنے مقررہ راستوں سے ہوتی ہوئی اختتام پذیر ہوئی۔

ملتان کے علاوہ مظفرگڑھ میں پریس کلب سے قنوان چوک تک یوم القدس ریلی نکالی گئی جس کی قیادت ضلعی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین مظفرگڑھ علامہ زکریا عباس ترابی نے کی۔ خانیوال میں نماز جمعہ کے بعد القدس ریلی نکالی گئی جس کی قیادت ضلعی سیکرٹری جنرل انصر عباس سرگانہ کی۔ عبدالحکیم میں مجلس وحدت مسلمین اور امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کی جانب سے نکالی جانیوالی ریلی کی قیادت مختار حسین نے کی۔ کبیروالا میں عدیل عباس زیدی اور دیگر نے کی۔ اس کے علاوہ ڈیرہ غازیخان، لیہ، بھکر، راجن پور، علی پور، کوٹ ادو، جام پور، بہاولپور، رحیم یار خان، بہاولنگر، ساہیوال، شورکوٹ، قائم بھروانہ، جھنگ سمیت تقریبا جنوبی پنجاب کے 40سے زائد مقامات پر چھوٹی بڑی ریلیاں نکالی گئی

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree