The Latest
وحدت نیوز ( لاہور) مجلس وحدت مسلمین کے زیراہتمام دعائے عرفہ کا مرکزی اجتماع امام بارگاہ گلستان زہرا (س) بھیکے وال وحدت روڈ میں منعقد ہوا۔ جس میں ہزاروں کے تعداد میں فرزندان اسلام شریک ہوئے۔ اجتماع سے خصوصی خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی نے کہا کہ روز عرفہ کی خصوصیات میں سے ایک یہ ہے کہ اس کے بعد والے دن عید قربان ہونے کے علاوہ خود یہ ایک بڑی عید ہے، یہ اس وجہ سے کہ خداوند متعال نے عرفہ کی رات اور اس دن میں اپنے بندوں پر ایک خاص توجہ کی ہے اور ان پر رحمت نازل فرمائی ہے، ان لوگوں پرجو دعا اور مناجات میں مشغول ہوتے ہیں، اس رات میں جو مستحبات ذکر ہیں، ان سے معلوم ہوتا ہے ہے کہ یہ رات ایک بڑی رات ہے اور خداوند متعال اس رات میں اپنے بندوں سے دعا و مناجات اور استغفار کو پسند کرتا ہے۔ لہذا ہمیں اس رات اور دن کے اعمال اور مستحبات کے بارے میں توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ حتی کہ اس دن کا ایک اہم مستحب روزہ رکھنا ہے، البتہ اگر روزہ رکھنا دعا اور مناجات میں ضعف کا سبب نہ ہو۔
علامہ امین شہیدی نے مزید کہا کہ ہمارے ملک میں ہزاروں شہداء کے سفاک قاتلوں کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کرنے کی بجائے نااہل حاکم ان سے مذاکرات اور عام معافی کا اعلان کرتے ہیں جو عدل کے تقاضوں کے سراسر منافی ہے۔ حکمران اپنی عیاشیوں کے لئے عوام پر ٹیکسوں اور مہنگائی کا عذاب ڈال دیتے ہیں، کیا اسلامی ریاست کی طرز حکمرانی کا یہی مطلب ہیں؟ ملک کے کونے کونے میں محب وطن شہریوں کا قتل عام خصوصاً کراچی میں آئے دن اہل تشیع افراد کی شہادتیں اور حکمرانوں اور ریاستی اداروں کی مجرمانہ خاموشی ملکی سالمیت کے لئے سنگین خطرے کی نشاندہی ہیں۔ کراچی اس وقت ملت جعفریہ کی قتل گاہ بنا ہوا ہے۔ نام نہاد آپریشن محض تسلی کے لئے ڈرامہ رچایا جا رہا ہے۔ حکمرانوں نے اگر ہوش کے ناخن نہ لیے تو وہ دن دور نہیں کے ان مظلوموں کے ہاتھ ان کے گریبانوں تک پہنچیں گے۔ یاد رکھیں حکومت کفر سے تو قائم رہ سکتی ہیں مگر ظلم سے نہیں۔
وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن ضلع ملیرکی جانب سے یوم عرفہ اور یوم شہادت حضرت مسلم بن عقیل (ع) کی مناسبت سے دعائے عرفہ و مجلس عزا کا انعقاد مسجد حسنین جعفر طیار سوسائٹی میں کیا گیا۔ دعائے عرفہ کی تلاوت علامہ حامد حسین مشہدی نے کی جبکہ اس موقع پر مجلس عزا سے خطاب علامہ سید علی افضال رضوی نے کیا۔ دعائے عرفہ و مجلس عزا میں مومنین ومومنات کی بہت بڑی تعداد نے شرکت کی۔ یوم عرفہ پر مجلس عزا سے خطاب کرتے ہوئے علامہ علی افضال رضوی نے کہا کہ فرزدق نے کہا کہ کوفے والوں کے دل آپ کے ساتھ جبکہ تلوار یزید کے ساتھ ہیں، کہیں آج ہمارا بھی تو یہی حال نہیں کہ زبان پر امام وقت کا نام اور کردار یزید جیسا ہو۔ انہوں نے کہا کہ کوفے والے ذرا سے مالِ دنیا کی خاطر بک گئے، ابن زیاد لعین کے ڈر و خوف سے کہ ہمیں پہچان لیا گیا ہے، اپنے اپنے گھروں میں چھپ کر بیٹھ گئے یا ابن زیاد لعین کا ساتھ دیا اور امام حسین (ع) کربلا میں شہید کر دیئے گئے، بالکل اسی طرح آج ہم بھی جلسوں، احتجاجی مظاہروں میں اس لئے نہیں جاتے کہ ایجنسیوں کی نظروں میں آجائیں گے اور اسی جیسی دیگر اجتماعی ذمہ داروں سے فرار کر رہے ہیں۔
مجلس شہادت حضرت مسلم بن عقیل (ع) سے خطاب کرتے ہوئے علامہ علی افضال رضوی نے کہا کہ اس وقت کوفے والوں نے سفیر حسین (ع) حضرت مسلم بن عقیل کے ساتھ بے وفائی کرتے ہوئے انہیں تنہاء چھوڑ دیا اور مسلم (ع) کوفہ میں شہید کر دیئے گئے، کہیں ایسا نہ ہو کہ آج ہم بھی کوفیوں کی طرح وقت کے امام کو تنہاء چھوڑ دیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ تقاضائے وقت ہے کہ ہم امام زمانہ (عج) کی نصرت و محبت کا صرف زبانی کلامی دعویٰ نہ کریں بلکہ خود کو عملی طور پر حضرت امام مہدی (عج) کے عالمگیر اسلامی انقلاب کیلئے آمادہ و تیار کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ کسی بھی قسم کے ظلم پر خاموش رہنے کے بجائے ظالم کے مقابلے میں کھڑے ہو کر مظلومین کے مددگار بن جائیں۔ علامہ علی افضال نے کہا کہ ولایت کے بارے میں سب سے زیادہ سوال کیا جائے گا ہمیں اس حوالے سے سب سے زیادہ محتاط اور عملی طور پر تیار رہنے کی ضرورت ہے۔ مجلس عزا سے خطاب میں علامہ علی افضال کا مزید کہنا تھا کہ سید الشہداء حضرت امام حسین علیہ السلام اسلام کو حیات بخشنے کیلئے حج کو عمرہ میں بدل کر کربلا کی جانب روانہ ہوئے، لوگ بجائے امام حسین (ع) کا ساتھ دینے کے حج کو انجام دے رہے تھے جبکہ امام حسین (ع) نے حج کو دوام بخشا، نماز و روزہ کی بقاء کیلئے مکہ کو چھوڑ کر کربلا کو آباد کیا۔
وحدت نیوز(پشاور) مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا کے سیکرٹری تنظیم سازی علامہ سید وحید عباس کاظمی نے کہا ہے کہ مثل کربلا آج بھی دنیا کو امام حق اور امام باطل میں تمیز کرنا ہو گی، حضرت مسلم بن عقیل (ع) نے حقیقت میں سفیر حسین (ع) ہونے کا حق ادا کیا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے یوم شہادت حضرت مسلم بن عقیل (ع) کے موقع پر پشاور کی امام بارگاہ پوری ولی میں منعقدہ مجلس عزاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ حضرت مسلم بن عقیل (ع) کو امام حسین (ع) نے اپنا سفیر بنا کر بھیجا، اور جس طرح حضرت مسلم بن عقیل (ع) نے اپنا فرض ادا کیا وہ ہمارے لئے مشعل راہ ہے۔ آپ (ع) نے حقیقت میں سفیر حسین (ع) ہونے کا حق ادا کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ واقعہ کربلا کے موقع پر جنہوں نے امام حق کا پہچانا وہ آج بھی زندہ و جاوید ہیں اور جنہوں نے باطل کو اپنا امام مانا وہ دنیا میں بھی ذلیل و رسوا ہوئے اور آخرت بھی ان کی تباہ ہے۔ لہذا ہمیں بھی صرف زبانی طور پر امام (ع) کی ولایت کا اقرار نہیں کرنا بلکہ اپنی ذمہ داریوں کو ادا کرتے ہوئے انقلاب امام زمانہ (عج) کی راہ ہموار کرنا ہوگی۔
وحدت نیوز ( حیدرآباد) 27اکتوبر کو کراچی کی سرزمین مادر وطن سے محبت کر نے والوں کے عشق کی گواہی دی گی ، سندھ بھر سے قافلے عظمت ولایت کانفرنس میں شرکت کریں گے ، ہم اپنے بزرگو ں کی قربانیوں کے نتیجے میں حاصل کردہ پاکستان کو دہشت گردوں کے ہاتھوں یرغمال نہیں ہو نے دیں گے ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل وترجمان علامہ حسن ظفر نقوی نے حیدر آباد پریس کلب میں پرھجوم پریس کانفرنس کر تے ہو ئے کیا اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین ضلع حیدر آباد کے سیکریٹری جنرل علامہ امداد نسیمی ، مولانا گل حسن مرتضوی ، عروج تقوی، عباس مرتضائی اور دیگر بھی موجود تھے ۔
پریس کانفرنس کر تے ہو ئے علامہ حسن ظفر نقوی نے کہا کہ کراچی کی سرزمین پر پیروان ولایت کا عظیم اجتماع عظمت ولایت ایک نئی تاریخ رقم کرے گا ، یہ اجتماع دہشت گردی لاقانونیت اور مہنگائی کے خلاف سنگ میل ثابت ہو گا ، سندھ بھر سے لاکھوں فرزندان ولایت غدیری وعزم و حوصلے کے ساتھ عظمت ولایت کانفرنس میں شریک ہو نگے ،انہوں نے کہا کہ حکمران عوامی مسائل کے حل میں بالکل ناکام ہو چکے ہیں ،پو ری ریاست آہستہ آہستہ دہشت گردو ں کے سامنے سرینڈر کر تی چلی جا رہی ہے ، اسٹیٹ کمزوری کا مظاہرہ کر رہی ہے اور دہشت گرد ان پر غالب آرہے ہیں ، ہم پاکستان کی پہلی دفاعی لائن ہیں ، اس وطن کے غیور اور باوفا بیٹے اس ملک کی تباہی اور بربادی پر نظارہ گر نہیں بنیں گے ، ہم وطن کی سالمیت کے خلاف اٹھنے والے ہاتھوں کو توڑنا جانتے ہیں ۔
وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ سندھ کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ صادق رضا تقوی نے کہا ہے کہ شہر قائد میں جاری مظلوم عوام کی ٹارگٹ کلنگ اور بالخصوص روزانہ کی بنیاد پر شیعہ نسل کشی کا سلسلہ زور پکڑتا جارہا ہے، دہشت گردی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، شہر قائد میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کو ہدف بناکر موت کے گھاٹ اُتار دیا جاتا ہے اور ستم ظریفی یہ ہے کہ شہر قائد میں موجود قانون نافذ کرنے والے ادارے پولیس، رینجرز اور سینکٹروں کی تعداد میں موجود سکیورٹی ایجنسیوں کے با اثر افراد تاحال ان واقعات میں ملوث دہشت گردوں کو گرفتار کرنے میں ناکام رہے ہیں جبکہ دوسری جانب حکومت سندھ کے حکم پر ٹارگٹ کلنگ روکنے اور شہر کی ابتر صورت حال کو قابو کرنے کیلئے قانون نافذ کرنے والے اداروں کا آپریشن گزشتہ ماہ سے جاری ہے اور اس آپریشن کے دوران شیعہ نسل کشی میں اضافہ ہوا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی پریس کلب میں شیعہ نسل کشی کے خلاف منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ کراچی ڈویژن کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ دیدار علی جلبانی، سیکریٹری سیاسیات علی حسین نقوی اور ضلع غربی کے سیکریٹری جنرل علامہ سلمان حسینی بھی موجود تھے۔ علامہ صادق تقوی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آخر کیا وجہ ہے کہ ٹارگٹ کلنگ روکنے کے لئے حکومتی ایماء پر جاری آپریشن کے باوجود شہر قائد میں دہشت گردی کا سلسلہ جاری ہے جس کا نشانہ شیعہ ڈاکٹر، وکیل، مساجد و امام بارگاہ کے ٹرسٹیز حضرات، شیعہ تاجروں سمیت قانون نافذ کرنے والے اداروں میں موجود شیعہ افراد بن رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ دو اکتوبر سے نو اکتوبر تک کراچی میں چھ بے قصور شیعہ مسلمانوں کو شہید کردیا گیا، گذشتہ بائیس دنوں میں ایک شیعہ پولیس افسر سمیت انیس شیعہ مسلمان شہید کئے جاچکے ہیں، اس کے علاوہ ملک بھر میں شیعہ نسل کشی شدت کے ساتھ جاری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ اس دہشت گردی کا سدباب اُس وقت تک ممکن نہیں ہو سکتا جب تک شہر قائد میں موجود کالعدم تکفیری دہشت گرد گرہوں کے خلاف آپریشن نہیں کیا جاتا کیوں کہ یہ کالعدم دہشت گرد قیام پاکستان سے لیکر آج تک ملکی جڑوں کو کاٹتے آ رہے ہیں اور اس مملکت خداداد پاکستان کو عدم استحکام کی صورت حال سے دو چار کرتے آرہے ہیں، ہر دور حکومت میں ان کے خلاف آپریشن کا راگ تو الاپا جاتا ہے مگر کاروائی نہیں کی جاتی اور ان دہشت گردوں نے اب تک ہزاروں کی تعداد میں پاکستان کے محب وطن عوام کو دہشت گردی کی بھینٹ چڑھا کر موت کی نیند سُلا دیا ہے اور نہ جانے آ گے کتنی ماؤں کی گود اجڑیں گی، کتنے بچے یتیم ہوں گے اور کتنے سہاگ اجڑیں گے، ہم پوچھنا چاہتے ہیں برسر اقتدار سیاسی جماعتوں اور متعلقہ خفیہ ادارں کے ذمہ داران سے کہ کیا پاکستان کے بیگناہ عوام کا خون اتنا سستا ہے کہ روز اس کا سودا کیا جائے، چالیس ہزار سے زائد مظلوم اور بے گناہ پاکستانی شہریوں کے قاتلو ں کو پاکستان کا اسٹیک ہولڈر تسلیم کیا جانا کہاں کا انصاف ہے۔
علامہ صادق رضا تقوی کا کہنا تھا کہ کالعدم یزیدی دہشت گرد گروہ کالعدم طالبان کی شاخیں ہیں اور ان کے خلاف عدم کارروائی کا سبب ان سے مذاکرات کی پالیسی ہے۔ ٹارگٹڈ آپریشن میں انہیں ہدف بنایا ہی نہیں گیا بلکہ ان قاتل دہشت گردوں سے مذاکرات کا مقصد ان کے لئے عام معافی کا اعلان کرنا ہے۔ مذاکرات، عام معافی اور دہشت گردوں کی رہائی پاکستان اور اسلام کے قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ ہم اپنا مطالبہ دہراتے ہیں کہ ان دہشت گردوں کا فوجی آپریشن کے ذریعے قلع قمع کیا جائے اور جو دہشت گرد جیلوں میں ہیں انہیں سرعام پھانسی کی سزا دی جائے۔ اگر ایسا نہیں کیا گیا تو ملک گیر احتجاجی تحریک کے لے لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔ بہتر ہے کہ حکومت وقت پاکستان کے پرامن شہریوں کی جان و مال کا تحفظ کرنے کے لئے اپنی آئینی ذمے داریوں کو انجام دے نہ کہ دہشت گردوں سے ہاتھ ملائے۔
ان کا کہنا تھا کہ شہر کراچی اس وقت ملک بھر سے لا کر بسائے جانے والے ملک دشمن اور اسلام دشمن دہشت گردوں کا مرکز بن چکا ہے اور آئے روز کراچی کے دو اضلاع غربی اور وسطی میں درجنوں شیعہ مسلمانوں کو بے دردی سے ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا ہے جبکہ حیرت انگیز بات تو یہ ہے کہ کراچی میں پولیس اور رینجرز کی جانب سے جاری آپریشن کے باوجود انیس شیعہ مسلمانوں کو قتل کر دیا جاتا ہے تاہم ایک بھی قاتل کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے جو کہ حکومت اور سیکورٹی اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ شہر کراچی میں شیعہ مسلمانوں کے قتل میں ملوث ریاستی سرپرستی میں کام کرنے والے دہشت گردوں کو فی الفور گرفتار کرکے کیفر کردار تک پہنچایا جائے اور شہر کراچی میں جاری آپریشن کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے شہر میں موجود کالعدم دہشت گرد گروہوں کے دفاتر سمیت ان کے دہشت گردی کے مراکز پر چھاپے مارے جائیں اور ملک و اسلام دشمن سرگرمیوں میں ملوث کالعدم دہشت گرد گروہوں کے خطرناک دہشت گردوں کو فی الفور گرفتار کیا جائے تاکہ شہر میں حقیقی امن قائم ہو سکے۔
علامہ صادق رضا تقوی نے کہا کہ ہم وفاقی حکومت اور ان تمام ریاستی اداروں کو متنبہ کرتے ہیں کہ اگر ہزاروں پاکستانی بے گناہوں کے قاتلوں طالبان دہشت گردوں کے ساتھ مذاکرات کے راستے کو ترک نہ کیا گیا تو ملک گیر احتجاج کا سلسلہ شروع کیا جائے گا جس کا اختتام حکومت کی تنزلی کے ساتھ ہی ممکن ہوگا۔ ہم حکومت وقت کو واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ اگر حکومتی اور ریاستی اداروں کی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی اور شیعہ مسلمانوں کی ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ اسی طرح جاری رہا اور شیعہ مسلمانوں کے قاتلوں کو گرفتار نہ کیا گیا تو کراچی میں ملت جعفریہ پہلے مرحلے میں وزیراعلیٰ ہاؤس کا گھیراؤ کرے گی جبکہ دوسرے مرحلے میں قومی اسمبلی کا گھیراؤ کیا جائے گا۔
وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری امور تربیت علامہ سید احمد اقبال رضوی نے مرکزی میڈیا سیل کو جاری اپنے بیان میں کہا ہے کہ ۹ ذی الحج یوم عرفہ پر ملک کے مختلف شہروں میں اجتماعی دعائے عرفہ کے پروگرامات منعقد ہونگے ، لاہور میں مرکزی اجتماع وحدت روڈ بھیکے والا موڑ میں منعقد ہو گا جس میں دعائے عرفہ کی تلاوت اور خطاب مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی کریں گے ، کراچی میں جعفر طیار سوسائٹی میں دعائیہ اجتماع و مجلس شہادت حضرت مسلم بن عقیل علیہ السلام منعقد ہو گی ،اس کے علاوہ اسلام آباد ، گلگت ، بلتستان ، کوئٹہ اور ملک دیگر شہرو ں میں بھی اجتماعات منعقد ہو نگے۔
وحدت نیوز(مانٹرنگ ڈیسک) انقلاب اسلامی کے سربراہ حضرت آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای نے حجاج بیت اللہ الحرام کے نام اپنے ایک اہم پیغام میں حج کو امت اسلامی کی عظیم الشان عید اور عالم اسلام کی مشکلات کے علاج کے لئے معجزہ نما موقع قرار دیا ہے اور اسلامی بیداری کو کچلنے اور غیر مؤثر بنانے، مسلمان قوموں اور مسئلہ فلسطین جیسے بنیادی مسائل کو سائیڈ لائن کرنے کے حوالے سے صیہونی نیٹ ورک اور عالمی سامراجی محاذ کی ہمہ گير تلاش و کوشش کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ پرچم توحید کے سائے میں مسلمانوں کے درمیان اتحاد و برادری، دشمن کی شناخت، اس کی معاندانہ روشوں اور منصوبوں کا مقابلہ، حج کے عظيم دروس اور عالم اسلام کی مشکلات اور مصائب کا اساسی اور بنیادی علاج ہیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی کے پیغام کا متن حسب ذيل ہے:
بسم الله الرحمن الرحيم
والحمدلله رب العالمين و الصلوة والسلام علی سيدالانبياء و المرسلين و علی آله الطيبين و صحبه المنتجبين
حج کے موسم کی آمد کو امت اسلامی کی عظیم عید شمار کرنا چاہیے۔ یہ گرانقدر ایام اور غنیمت موقع ہر سال مسلمانوں کو نصیب ہوتا ہے۔ یہ ایک سنہری اور معجزہ نما موقع ہے، اگر اس کی قدر و قیمت کو پہچانا جائے اور اس سے بہتر انداز میں استفادہ کیا جائے تو عالم اسلام کو درپیش بہت سے مسائل و مشکلات اور چیلینجوں کا حل نکل آئے گا۔ حج فیض الہی کا موجیں مارتا ہوا چشمہ ہے، آپ تمام سعادتمند حاجیوں کو اس وقت یہ عظیم مرتبہ حاصل ہوگيا ہے کہ صفا و صمیمیت اور معنویت سے لبریز اعمال و مناسک حج میں اپنے دل و روح کو اچھی طرح دھوئيں اور انھیں پاک و صاف بنائيں اور اپنی تمام عمر کے لئے رحمت و قدرت و عزت کا شاندار ذخیرہ اکٹھا کریں۔
اللہ تعالٰی کے سامنے تسلیم و خشوع اور جو ذمہ داریاں مسلمانوں کے کاندھے پر ڈالی گئی ہیں ان کی نسبت عہد و وفا پر عمل، نشاط و حرکت اور دین و دنیا کے کام میں اقدام، مسلمان بھائيوں کے ساتھ گفتگو و تعامل میں رحم، عفو اور درگذر، سخت و دشوار حوادث کے مدمقابل ہمت اور خود اعتمادی، ہر چیز اور ہر جگہ اللہ تعالٰی کی مدد و نصرت پر امید۔ مختصر یہ کہ آپ مسلمان کے ہم پلہ انسان کی ساخت کو ان ایام میں الہی تعلیم و تربیت کے میدان میں اپنے لئے حاصل کرسکتے ہیں اور اپنے آپ کو ان زیورات سے آراستہ و پیراستہ بنا سکتے ہیں اور ان ذخیروں سے فائدہ اٹھا کر ان کو اپنی قوم اور اپنے ملک کے لئے اور آخر کار امت اسلامی کے لئے سوغات اور ہدیہ کے طور پر لے جاسکتے ہیں۔
امت اسلامیہ کو آج ایسے انسانوں کی سخت اور زيادہ سے زيادہ ضرورت ہے جو خلوص، صفا اور ایمان کے ساتھ عمل و فکر اور معاند دشمنوں کے مقابلے میں مقاومت و پائیداری کو معنوی اور روحی خودسازی کے ساتھ فراہم کریں اور یہی وہ واحد راستہ ہے جس کے ذریعہ مسلمانوں کو ایسی مشکلات اور دشواریوں سے نجات دلائی جاسکتی ہے، جو عزم و ایمان اور بصیرت کی کمی اور دشمن کی آشکارا عداوتوں کے ذریعہ مسلمانوں کے اندر کئی عرصہ سے موجود ہیں۔ بیشک موجودہ دور مسلمانوں کی بیداری اور تشخص کا دور ہے اور اس حقیقت کو ان چیلنجوں کے ذریعہ بھی درک کیا جاسکتا ہے، جن سے آج اسلامی ممالک روبرو ہیں، اور اس حقیقت کو بھی بالکل درک کیا جاسکتا ہے کہ ایسی ہی شرائط میں پختہ عزم و ایمان، توکل، بصیرت اور تدبیر کے ذریعہ مسلمان قوموں کو ان چيلنجوں کے مقابلے میں کامیابی اور سرافرازی سے ہمکنار کیا جاسکتا ہے اور ان کی تقدیر میں عزت و عظمت کو رقم کیا جاسکتا ہے، دشمن محاذ جو امت اسلامیہ کی عزت و بیداری کو برداشت نہیں کرسکتا، وہ اپنی تمام قوت و قدرت کے ساتھ میدان میں پہنچ چکا ہے اور وہ تمام سیاسی، اقتصادی، نفسیاتی، فوجی اور تبلیغاتی وسائل کے ذریعہ مسلمانوں کو کچلنے، منفعل کرنے اور انھیں آپس میں لڑانے کے لئے استفادہ کر رہا ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے تاکید کے ساتھ فرمایا کہ امریکہ کی سرکردگی میں استکباری حکومتیں ایسی حالت میں قوموں کے حقوق کا دم بھر رہی ہیں کہ یہ مسلمان قومیں، ان کے فتنوں کی آگ میں ماضی سے کہیں زیادہ اپنے جسم و جان کے جلنے کا احساس کر رہی ہیں۔ آپ نے فرمایا کہ فلسطین کی مظلوم قوم، جو کئی عشروں سے روزانہ صیہونی حکومت اور اس کے حامیوں کے جرائم کے زخم سہ رہی ہے، یا افغانستان و پاکستان و عراق، کہ جہاں کی قومیں استکبار اور اس کے علاقائی آلۂ کاروں کی پالیسیوں سے پیدا شدہ دہشتگردی کی بھینٹ چڑھی ہوئی ہیں، یا شام، جو صیہونی مخالف تحریک کی حمایت کرنے کے جرم میں بین الاقوامی تسلط پسندوں اور ان کے علاقائی پّٹھوؤں کے بغض و کینے کا نشانہ اور خونریز خانہ جنگی سے دوچار ہے، یا بحرین اور میانمار، کہ جہاں ستم رسیدہ مسلمانوں کی موجودہ صورت حال پیدا کرنے والوں کو مسلمانوں کے دشمنوں کی بھرپور حمایت حاصل ہے، اور یا دیگر ان اقوام پر نظر، کہ جنھیں امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے فوجی حملوں، ظلم و بربریت یا اقتصادی بائیکاٹ اور یا سکیورٹی خطرات لاحق ہیں، پوری دنیا کو تسلط پسندانہ نظام کے ان حکام کے حقیقی چہرے کو پہچنوا سکتی ہے۔
وحدت نیوز(بہاولپور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری تربیت علامہ احمد اقبال رضوی نے کہا ہے کہ مشرق وسطٰی میں ڈکٹیٹروں کی حکومت ہے اور عرب ممالک پر بادشاہ حکومت کر رہے ہیں۔ امام خمینی نے کہا تھا کہ حق مانگنے سے نہیں ملتا بلکہ حق چھیننے سے ملتا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے آئی ایس او بہاولپور ڈویژن کے تنظیمی کنونشن سے خطاب کر تے ہو ئے کیا ، ان کا کہنا تھا کہ اُمید مستضعفین جہاں کنونشن کا مقصد پاکستان سمیت دنیا بھر کے کمزور اور ناتواں لوگوں کی مدد اور اُمید بننا ہے۔ علامہ احمد اقبال رضوی کا کہنا تھا کہ اگر پاکستان میں کامیابی چاہتے ہیں تو رہبر کے فرمان پر عمل کرتے ہوئے قیام کریں اور میدان میں حاضر رہنا ہوگا۔ ہمیں خانقاہیت کو ترک کرکے میدان میں نکلنا ہوگا۔ امام خمینی کے انقلاب کی کامیابی قوم کو میدان میں حاضر رکھنا ہے، حالانکہ امام کے پاس کوئی اسلحہ نہیں تھا۔ لیکن قوم کی آمادگی اُن کی کامیابی کا سبب بنی۔ اُنہوں نے کہا کہ ہمارا افتخار ہے کہ ہمارے لیڈر سید علی خامنہ ای ہیں۔ پوری دنیا میں ایسا کوئی لیڈر نہیں جو ہمارے عظیم رہنما کے مدمقابل ہو۔ آئی ایس او پاکستان رہبر کبیر امام خمینی، شہید قائد علام عارف حسین الحسینی، ڈاکٹر محمد علی نقوی اور دیگر شہداء کی امانت ہے۔
وحدت نیوز(بہاولپور) ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید ناصر عباس شیرازی نے کہا ہے کہ ہمیں اپنے شہداء پر فخر ہے کہ جنہوں نے اپنی جانوں کے نذرانے دیکر قوم کو حیات بخشی ہے۔ ان خیالات کا اظہار اُنہوں آئی ایس او پاکستان بہاولپور کے 33 ویں سالانہ ڈویژنل کنونشن میں شب شہداء کی محفل سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سید ناصر عباس شیرازی کا مزید کہنا تھا کہ شہداء قوموں کی حیات کا باعث ہیں، جو قومیں اپنے شہداء کو فراموش کر دیتی ہیں وہ قومیں بہت جلد صفحہ ہستی سے مٹ جاتی ہیں اور اُن قوموں کو باقی رہنے کا کوئی حق نہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ شہید کسی بھی قوم کے لیے باعث فخر ہوتے ہیں۔ ملت جعفریہ کے شہداء ہماری محافل کی زینت ہوتے ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ وہ اپنے سالانہ کنونشنز میں شہداء ملت جعفریہ اور بالخصوص شہداء امامیہ کی یاد تازہ کرتی ہے۔
وحدت نیوز(فیصل آباد) مجلس وحدت مسلمین ٹوبہ ٹیک سنگھ کا پہلا جنرل باڈی اجلاس مرکزی امام بارگاہ اثنا عشریہ جھنگ روڈ ٹوبہ ٹیک سنگھ میں منعقد ہوا۔ اجلاس کی صدارت ضلعی سیکرٹری جنرل چوہدری رضوان علی نے کی جبکہ مہمان خصوصی مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید ناصر عباس شیرازی اور مرکزی سیکرٹری تربیت علامہ احمد اقبال رضوی تھے۔ اجلاس میں سابقہ سیکرٹری جنرل ٹوبہ ٹیک سنگھ رانا شاہد علی، اُمیدوار صوبائی اسمبلی و ایم ڈبلیو ایم کی لیگل کمیٹی کے رہنما رانا فدا حسین ایڈووکیٹ، وسیم عباس، ساجد عباس جعفری، زاہد علی جعفری، سید امیر عباس بخاری، ملک شمس الاسلام جاوید، سمیت دیگر عمائدین نے شرکت کی۔ سال 2013ء کے پہلے اجلاس میں گزشتہ عام انتخابات، آئندہ بلدیاتی انتخابات، یونٹس کی توسیع تنظیم اور سیاسی اُمور پر مشاوت کی گئی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ بلدیاتی انتخابات سے قبل تمام شیعہ سیاسی رہنمائوں سے ملاقات کی جائے گی اور محرم سے قبل انتظامیہ سے ملاقات کرکے لائسنسداروں کے مسائل حل کرائے جائیں گے۔