وحدت نیوز(اسلام آباد) سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کا کہنا تھا کہ پاک فوج اپنی صلاحیتوں کو وطن عزیز سے دہشت گردوں کے خاتمے کے لئے استعمال کرے ، پاکستان جن خود کش دھماکو ں ، قتل و غارت گری کا سامنا کر رہا ہے وہ اسی سعودی حکومت کے ہمیں تحفے ملے ہیں ، ایف سی اہلکاروں ، پولیس اہلکاروں اور بے گناہ شہریوں کے قتل پر خاموش رہنے والے پاک فضائیہ کے حملے میں واصل جہنم ہو نے والے ملکی و غیر ملکی دہشت گردوں پر نوحہ کناں ہیں ، سعودی حکمراں خادم حرمین شریفین کے مقدس ٹائٹل کا استعمال ترک کر کے خادم امریکہ و اسرائیل کا اصل ٹائٹل استعمال کریں ، آل سعود کے عوامیہ کے علاقے میں انسانیت سوز مظالم کی پر زور مذمت کرتے ہیں ، ان خیالات کا اظہار انہوں نے سعودی ایماء پر پاک فوج کے دستوں کی سعودیہ اور شام ممکنہ روانگی پر مرکزی سیکریٹریٹ سے جاری اپنے مذمتی بیان میں کیا ۔
ان کا کہنا تھا کہ سعودی حکومت ایک منظم سازش کے تحت دہشت گردوں کے خلاف گرینڈ آپریشن سے قبل پاک فوج کو شام اور سعودیہ میں اپنے مفادات کے تحفظ اور مظلوم شہریوں کے خلاف استعمال کر نا چاہتی ہے ، جنرل راحیل شریف کے حالیہ دورہ سعودیہ عرب میں ان نکات پر تفصیلی گفتگو بھی کی گئی ، سعودی حکومت کسی صورت پاکستان میں دہشت گرد تکفیری طالبان کے خلاف فوجی آپریشن پر رضا مند نہیں ، فوج کو بیرونی دباؤسے باہر نکل کر قومی و ملکی مفادمیں جلد ٹھوس اقدامات کرناہوں گے، نواز شریف کی حکومت ملکی مفاد سے زیادہ فیملی بزنس کو ترجیح دیتی ہے ، ڈالروں اور ریالو ں کے حصول کی خاطر پاکستان کو بارود کا ڈھیر بنوادیا گیا ۔ان کامذید کہنا تھاکہ پاکستان میں جاری دہشت گردی ، ٹارگٹ کلنگ، خودکش دھماکے، لاشوں کے ڈھیر کسی اور کے نہیں سعودیہ کے ہی تحفے ہیں ، انہوں نے گذشتہ روز آل سعود کی آمر حکومت کے ہاتھوں عوامیہ کے علاقے میں دسیوں بے گناہ مسلمان شہریوں کے قتل عام کی شدیدمذمت کرتے ہو ئے کہا کہ سعودی حکمراں خادم حرمین شریفین کے مقدس ٹائٹل کا استعمال ترک کر کے خادم امریکہ و اسرائیل کا اصل ٹائٹل استعمال کریں ، سعودی حکمران ہوش کے ناخن لیں ڈریں اس وقت سے کے جب مظلوم و محروم عرب عوام مسلسل ظلم و استحصال کے خلاف قیام کریں اور اس ظالم سعودی حکومت کوتہس نہس کر ڈالیں ۔
علامہ راجہ ناصر عباس نے گذشتہ روز وزیر ستان میں پاک فضائیہ کی جانب سے دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر فضائی حملے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستا ن کی بقاء اور استحکام دہشت گردوں کے خلاف طاقت کے استعمال کے بغیر ممکن نہیں ، پاک فوج کی جانب سے دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر حملے جاری رہنے چاہئے ہیں ، جب تک ایک بھی دہشت گرد زندہ ہے، دوسری جانب انہوں نے منور حسن کی جانب سے طالبان کے خلاف پاک فوج کے حملے پر افسوس اور مذمت کے اظہار کو مظلوم شہدائے وطن کے خون ناحق سے خیانت قراردیتے ہو ئے کہا کہ ایف سی اہلکاروں ، پولیس اہلکاروں اور بے گناہ شہریوں کے قتل پر خاموش رہنے والے پاک فضائیہ کے حملے میں واصل جہنم ہو نے والے ملکی و غیر ملکی دہشت گردوں پر نوحہ کناں ہیں ، افسوس کا مقام ہے کہ پاکستان کی نام نہاد مذہبی قیادت مظلوموں او ر ظالموں میں تمیز نہیں رکھتی ۔ اب وقت آگیا ہے کہ پاک فوج عوام اور سکیورٹی اہلکاروں کے خون کا انتقام لینے کے لئے میدان عمل میں وارد ہو اور پاکستان کے اٹھارہ کروڑ مظلوم عوام سر بکف ہو کر پاک فوج کے شانہ بشانہ دہشت گردوں کے خاتمے کے لئے خود کو آمادہ و تیار رکھیں ۔