The Latest

وحدت نیوز(گلگت) مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت ڈویژن کے زیر اہتمام گلگت کے تمام انجمنوں، تنظیموں، سماجی ،سیاسی و مذہبی جماعتوں، ایسوسی ایشنز ،بار کونسلوں اور دیگر ملی آرگنائزیشنز کا نمائندہ اجلاس منعقد ہوا جس میں تمام نمائندوں نے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی طرف سے اعلان کردہ بحالی گندم سبسڈی احتجاجی تحریک کی حمایت کا اعلان کیا۔سیکرٹری سیاسیات ایم ڈبلیو ایم گلگت بلتستان جناب غلام عباس نے مشترکہ اعلامیہ کا اعلان کیا۔

 

1 ۔ یہ نمائندہ اجلاس مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کی جانب سے اس علاقے کے عوام کے مفاد کے پیش نظر گندم سبسڈی کی بحالی کی تحریک کی بھرپور حمایت کرتے ہوئے اعلان کرتا ہے اس سلسلے میں مجلس وحدت مسلمین کے ساتھ ہر قسم کے تعاون کو یقینی بنائیں گے نیز گندم سبسڈی کی بحالی تک اپنی جدوجہد کو جاری رکھنے کے عزم کا اعلان کیا جاتا ہے۔
2 ۔ یہ نمائندہ اجلاس صوبائی حکومت کو اتوار 15 فروری تک کی مہلت دیتا ہے کہ وہ اس عرصے میں اس غریب کش فیصلے پر نظر ثانی کرتے ہوئے گندم کی قیمتوں میں اضافے کے فیصلے کو واپس لے لے اور اکتوبر 2013 کے نرخوں پر علاقے کے غریب عوام کو گندم کی فراہمی کو یقینی بنائے۔
3۔ صوبائی حکومت اگر مذکورہ ڈیڈ لائن تک اس عوامی مسئلے کے حل میں ناکام ہوئی تو پورے گلگت بلتستان میں بھرپور عوامی طاقت کے مظاہر ے کئے جائیں گے اور یہ مظاہرے اس وقت تک جاری رہیں گے جب تک گندم کی سبسڈی کو بحال نہیں کیا جاتا۔

وحدت نیوز(کراچی) صوبائی حکومت کالعدم جماعتوں کی پشت پناہی کر رہی ہے، پاکستان پیپلز پارٹی کے 6 سالہ دور حکومت میں شہر قائد میں ٹارگٹ کلنگ نے دہشتگردی کے سابقہ سارے ریکارڈ توڑ دیئے، کالعدم جماعتوں کا عملی راج قائم ہوا تو دوسری جانب دہشتگرد حکومتی سرپرستی میں اپنے آپ کو منظم کرتے رہے، صوبائی حکومت کے اراکین اپنے محلات میں چین کی نیند سوتے رہے، بھتہ خور، چوری ڈاکہ زنی، لینڈ مافیا اور ٹارگٹ کلنگ کا بازار گرم ہے، حکومت نام کی کوئی شے نظر نہیں آتی۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ مختار امامی نے وحدت ہاؤس کراچی میں منعقدہ اجلاس سے خطاب میں کیا۔ اجلاس میں ایم ڈبلیوایم کراچی کے سیکرٹری جنرل حسن ہاشمی، علامہ علی انور جعفری، علامہ مبشر حسن، عالم کربلائی سمیت دیگر نے شرکت کی۔ علامہ مختار امامی کا کہنا تھا کہ شیعہ ڈاکٹرز، علماء، صحافیوں، اکابرین اور تاجروں کو کالعدم جماعتوں کی طرف سے قتل کی دھمکیاں مل رہی ہیں، دوسری جانب گذشتہ 7 ماہ سے صوبائی حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے دہشتگردوں کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن جاری ہے، اُس کے باوجود روزانہ کتنی ماؤں کی گودیاں اُجڑ جاتی ہیں مگر صوبائی حکومت کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگتی۔

 

علامہ مختار امامی نے کہا کہ وزیراعلٰی سندھ اور گورنر سندھ جواب دیں کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے کن دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کر رہے ہیں، شیعہ نسل کشی پر آج تک وزیراعلٰی کا کوئی مؤقف سامنے نہیں آیا اور نہ کسی کمیشن کا قیام عمل میں لایا گیا کہ جو ملت جعفریہ کے دکھوں کا مداوا کرتا اور شیعہ افراد کا قتل عام روکتا اور دہشتگردوں کو پکڑا جاتا مگر ایسا نہیں ہوا، اس کے برعکس صوبائی حکومت کی جانب سے نمک پاشی کی جا رہی ہے، کالعدم گروہوں کے دفاتر شہر قائد کے مخصوص علاقوں میں کھلے ہوئے ہیں جن کو حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے سکیورٹی دی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے مسلسل کراچی میں جاری ٹارگٹڈ آپریشن کی کامیابی کے ڈھول پیٹتے دکھائی دیتے ہیں، سزا کسی ایک مجرم کو بھی نہیں دلوا سکے، جرائم کی شرع میں روزانہ اضافہ ہی ہو رہا ہے اور شہر قائد میں کوئی شہری خود کو محفوظ تصور نہیں کرتا۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلٰی کی جانب سے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو دی جانے والی رقوم محض قومی خزانہ پر بوجھ ہی بنے گی، دہشت گردی کو قابو کرنے کیلئے خالص قومی جذبہ کی ضرورت ہے جو سندھ حکومت میں دکھائی نہیں دیتا۔ انہوں نے وزیراعلٰی سندھ قائم علی شاہ سے مطالبہ کیا کہ محض زبانی جمع خرچ کا وقت گذر چکا ہے، دہشت گردی کی روک تھام کے لئے عملی اقدامات کئے جائیں۔

وحدت نیوز(بلتستان) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے زیراہتمام گلگت بلتستان میں حالیہ گندم کے بحران اور قیمتوں میں اضافے کے حوالے سے ایک احتجاجی تحریک کا آغاز کر دیا گیا ہے، جس کا پہلا مرحلہ جمعہ سے شروع ہوا ہے۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے زیراہتمام بلتستان بھر میں مختلف مقامات پر احتجاجی اور علامتی دھرنے دیئے گئے۔ اس سلسلے میں کھرمنگ، گول، روندو، گمبہ اسکردو اور یادگار شہداء اسکردو پر بھرپور احتجاجی مظاہرہ کیا گیا اور علامتی دھرنا بھی دیا گیا۔ یادگار شہداء اسکردو پر منعقدہ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے صوبائی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ سید مظاہر حسین موسوی نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے والی حکومتوں کو ہرگز معاف نہیں کیا جائے گا۔ ہم اپنے حقوق کسی کو غصب کرنے نہیں دیں گے۔ آج کے حکمرانوں نے جن میں صوبائی اور وفاقی دونوں شامل ہیں گٹھ جوڑ کر کے عوام سے روٹی بھی چھین بھی ہے۔ اس علاقے سے حاصل ہونے والی آمدنی اسی علاقے کی تعمیر و ترقی پر خرچ ہونا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ گندم کی قیمت اکتوبر 2013ء کی حالت پر نہ لائی گئی تو پورے گلگت بلتستان کو جام کر دیں گے اور حکومتی مشینری بےبس ہو جائے گی، کیونکہ خدا کی طاقت کے بعد عوام کی طاقت سب سے بڑی طاقت ہوتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت محکمہ تعلیم میں کرپشن کے حوالے سے تحقیقاتی کام کر رہی ہے اسے شفاف انداز میں جاری رہنا چاہیے اور نااہل لوگوں کو نکال باہر کرنا چاہیے۔

 

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم بلتستان ڈویژن کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل فدا حسین نے کہا کہ ہم پاکستان کے سرحدی محافظ ہیں۔ ہمارے خطے میں انتہائی قیمتی معدنیات ہیں، اس علاقے میں سیاحت کے لئے پوری دنیا سے لوگ آتے ہیں، یہ علاقہ چین جیسے معاشی طور پر ترقی یافتہ ملک کے لئے گیٹ وے کی حیثیت رکھتا ہے لیکن اس علاقے کے عوام غربت میں پسے جا رہے ہیں۔ یہاں کے دریاوں سے ہزاروں میگاواٹ بجلی پیدا کی جا سکتی ہے لیکن ان نااہل حکمرانوں کو اپنی ذات کے علاوہ کسی چیز سے کوئی سروکار نہیں، ان لوگوں نے اپنے مفادات کے لئے کرپشن کر کے علاقے کے عوام کے مفادات کو شدید نقصان پہنچایا ہے اور ان لوگوں کی نااہلی سے کئی دنوں سے اسکردو میں تندور بند پڑے ہیں، اگر ان لوگوں نے ہوش کے ناخن نہ لیے تو یہ تحریک رکنے والی نہیں۔ انہوں نے کہا اگر گندم سبسڈی ختم کرنے کا فیصلہ واپس نہیں لیا گیا تو بلتستان میں گاوں گاوں اور ہر ہر محلے میں احتجاج ہوگا۔ انہوں نے اپنے خطاب میں اسلام آباد اسکردو کے لیے متبادل روڈ کی تعمیر، آئینی حقوق، این ایف سی ایوارڈ میں گلگت بلتستان کے حصہ کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے دریائے سندھ کی رائیلٹی، گرگل اسکردو روڈ کی بحالی، سوست بارڈر اور سیاحت کی آمدنی صوبے کے حوالے کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔ اس موقع پر کھرمنگ کے نوجوان رہنماء انجینئر شبیر اور پیپلز پارٹی کے رہنماء نجف علی نے بھی خطاب کیا۔

 

ادھر سب ڈویژن کھرمنگ میں مجلس وحدت کی اپیل پر لوگ سڑکوں پر نکل آئے اور کرگل لداخ روڈ کو کئی گھنٹوں کے لیے بند کر دیا۔ کھرمنگ میں مرکزی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین تحصیل کھرمنگ کے سیکرٹری جنرل شیخ اکبر علی رجائی نے کہا کہ جب تک گندم سبسڈی کے خاتمے کا فیصلہ واپس نہیں لیا جاتا ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ سب ڈویژن کھرمنگ میں کھرمنگ خاص کے علاوہ باغیچہ، ترکتی، ہمزی گون، اولڈینگ اور طولتی میں بھی مختلف مقامات پر بھی احتجاجی جلسے ہوئے۔ اسی طرح گمبہ اسکردو میں بھی مجلس وحدت تحصیل گمبہ کے زیراہتمام احتجاجی جلسے کا انعقاد ہوا۔ احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت تحصیل گمبہ کے سربراہ صادق حسین شاہ نوری نے کہا کہ حکومت کے اس ظالمانہ اقدام کے خلاف متحد اور منّظم ہو کر مربوط تحریک چلائی جائے گی اور اس اقدام کی واپسی تک تحریک جاری رہے گی۔ اس موقع پر شیخ محمد حسین واعظی نے کہا کہ صوبائی حکومت بالخصوص وزیر خوراک کا اقدام عوام دشمنی پر مبنی ہے۔ اس طرح کی عوام دشمن اور غریب کُش پالیسی والے حکمران عوامی سیلاب میں خس و خاشاک کی طرح بہہ جائیں گے۔

وحدت نیوز(چکوال) مجلس وحدت مسلمین ضلع چکوال کے زیراہتمام بلکسر میں ''معرفت امام زمانہ(ع)'' کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین پاکستان کےمرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصرعباس جعفری، مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی، ممتاز زاکر اہل بیت ریاض حسین شاہ رتوال، سابق چیئر مین عزاداری کونسل پنجاب الحاج حیدر علی مرزا، ایم ڈبلیو ایم پنجاب کے ترجمان علامہ اصغر عسکری، علامہ انتصار، علامہ منظور حسین سوہدرہ سمیت دیگر شخصیات نے خطاب کیا۔ پروگرام میں ضلع چکوال کی مختلف ماتمی سنگتوں اور دیگر تنظیموں کے نمائندے بھی شریک تھے۔شرکائے  سیمینار  سے خطاب کر تے ہو ئے علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ حکومت کے طالبان کے ساتھ جاری مذاکرات اور طالبان کی جانب سے کراچی حملے کی ذمہ داری کی قبولیت نے ایک بار پھر ثابت کردیا ہے کہ یہ وحشی درندے کسی رعایت کے مستحق نہیں، اس ناسور کا فقط ایک ہی علاج ان کا خاتمہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ نواز حکومت کی سرگرمیاں ملک میں دہشتگردی کو فروغ دے رہی ہیں۔

وحدت نیوز(گلگت) مجلس وحدت مسلمین پاکستان، گلگت بلتستان کے صوبائی ترجمان سعید الحسنین نے انقلاب اسلامی ایران کی سالگرہ کی مناسبت سے جاری اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ایران کی سرزمین پر خمینی (رہ) بت شکن کی ولولہ انگیز و انقلابی قیادت میں رونما ہونے والے عظیم اسلامی انقلاب کی بدولت پوری دنیا میں اسلام حقیقی کا روشن چہرہ متعارف ہوا اور اس انقلاب کے ثمرات سے ناصرف مسلم تحریکوں بلکہ دنیا بھر کے مستضعفین اور مظلومین نے استفادہ کیا اور انکے کیلئے نوید سحر لیکر ابھرا۔ انکا مزید کہنا ہے کہ اسلامی انقلاب سے پہلے اسلامی دنیا مختلف گروہوں اور بلاکوں میں بٹی ہوئی تھی، علاقائی تعصبات کے ساتھ ساتھ مذہبی منافرت اور فرقہ واریّت عروج پر تھی۔ بادشاہ صاحبان اپنی مکروہات کو چھپانے کے لئے درباروں میں علمی مناظروں کے نام پر شیعہ، سنّی علماء کو اکٹھا کرکے فرقہ وارانہ مباحث کو ازسر نو زندہ کرتے تھے اور پرانے اختلافات کو پھر سے بھڑکاتے تھے چنانچہ لوگ اپنے دینی جذبے کے باعث فرقہ وارانہ جھگڑوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے تھے اور یوں یہ بغض و حسد نسل در نسل آگے چلتا رہتا، لوگ ایک دوسرے کو گریبان سے پکڑے رکھتے تھے اور حکمران رنگ رلیاں مناتے تھے۔ اسی طرح استعماری طاقتیں بھی اپنے مفادات کے حصول کے لئے ہمفرے اور لارنس آف عریبیہ کی طرح کے اپنے جاسوسوں کے ذریعے مسلمانوں کے خلاف سازشوں میں مصروف رہتی تھیں۔ اس طرح کے جاسوس مسلمانوں کی صفوں میں گھس کر فسادات اور فرقہ واریّت کو ہوا دیتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ایران کے اسلامی انقلاب نے شیعہ اور سنّی مسلمانوں کو صدر اسلام کی طرح بھائی بھائی بننے کا شعور عطا کیا۔ ایران کے شیعہ و سنّی علماء کے اتحاد اور اتفاق سے تمام دنیا کے مسلمانوں نے متفق اور متحد ہونے کا شعور لیا، ملت ایران نے عملی طور پر متحد ہو کر پورے عالم اسلام کو یہ باور کرایا ہے کہ مسلمانوں کی اصل طاقت اتحاد میں مضمر ہے۔

وحدت نیوز(چنیوٹ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے شعبہ وحدت اسکائوٹ پاکستان اوپن گروپ کےزیر اہتمام اسکائوٹ لیڈر کورس اور پہلی مرکزی رحمت اللعلمین اسکاوٹ جمبوری کامیابی کے ساتھ فیصل آباد کی تحصیل چنیوٹ میں جاری ہے ، اس مرکزی اسکائوٹ کیمپوری میں پاکستان بھر سے اسکائوٹس شریک ہیں ، کیمپ کے دوسرے روز کا آغاز نماز فجر کی باجماعت ادائیگی کے بعد شروع ہوا ، آغا نسیم کاظمی نے اسکائوٹس کو درس اخلاق دیا ، جس کے بعد نوجوانوں کے معروف مقرر آغا نقی ہاشمی نے انقلاب اسلامی کے ثمرات پر خصوصی گفتگو کی  ، مرکزی وحدت اسکائوٹ چیف برادر اختر عمران نے اسکائوٹ  سے حلف لیااس موقع پر اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ وحدت اسکائوٹس انسانیت کی خدمت اور مملکت خدادا پاکستان کی حفاظت و استحکام کے لئے اور نصرت امام ع کے لئے بھر پور کوشش کریں گے۔بعد ازاں وحدت چیف اسکاوٹس برادر اختر عمران  نے پرچم کشائی کی ، پنجاب بوائے اسکاوٹ ایسوسی ایشن کی ٹیم نے کیمپ کادورہ کیا اور  اسکاوٹنگ کا تعارف کردار و تاریخ کے موضوع پر گفتگو کی ، اسکائوٹس کی فکری تربیت کے لئے ملٹی میڈیاپر ڈاکومنٹری شہید ڈاکٹر مصطفی چمران دکھائی گئی،مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری تربیت  علامہ احمد اقبال نے ولایت فقیہ کے عنوان پر خطاب کیا جبکہ برادر ناصر شیرازی مرکزی سیکریٹری سیاسیات ، برادر فضل عباس نقوی مرکزی مسئول وحدت یوتھ، مرکزی سیکریٹری تعلیم آقا مظہر کاظمی  نے اسکائوٹ کیمپوری میں خصوصی شرکت کی۔

وحدت نیوز(چنیوٹ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ذیلی شعبے وحدت اسکائوٹس کا پہلا 4روزہ رحمتہ اللعالمین کیمپوری اسکائوٹ جامعہ بعثت چنیوٹ میں جاری ہے، کیمپ کے پہلے روز ملک بھر سے اسکائوٹس کی آمد کا سلسلہ جاری ہے، وحدت اسکائوٹ کے مرکزی رہنما تنصیر حیدر نے ملک بھر سے آنے والے اسکائوٹس کو خوش آمدید کہا، اسکائوٹس کو (Basic Leader Cource) کے ساتھ ساتھ تربیتی کلاسز اور علمائے کرام سے استفادہ کرنے کے مواقع بھی فراہم کیے جائیں گے۔ اسکائوٹ کیمپ کا مقصد جہاں نوجوانوں کی چھپی ہوئی صلاحیتوں کو اُجاگر کرنا ہے وہیں اُن کی فکری اور نظریاتی تربیت کرنا بھی ہے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین نے پاکستان کے تمام مظلوموں کی آواز بن کر حکومت کی طالبان نواز پالیسیوں کے خلاف ملک گیر احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان کر دیا ہے، یہ اعلان ایم ڈبلیوایم کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کے دوران کیا۔ اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری تبلیغات علامہ شیخ اعجاز حسین بہشتی، سیکرٹری روابط ملک اقرار حسین، وحدت یوتھ کے چیئرمین سید فضل عباس نقوی ایڈووکیٹ اور ایم ڈبلیو ایم پنجاب کے ترجمان علامہ اصغر عسکری بھی موجود تھے، علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ حکومت پنجاب دہشت گردوں کی سرپرست بن چکی ہے اور تکفیری ایجنڈے کے تحت ملت تشیع پر مظالم کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیں، ان مذموم کارروائیوں میں وزیراعلٰی میاں شہباز شریف اور وزیر قانون رانا ثناءاللہ کو وفاقی حکومت کی مکمل سرپرستی حاصل ہے، ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں گذشتہ چار سالوں سے مسلسل شیعہ نسل کشی کا سلسلہ جاری ہے لیکن کسی ایک بھی قاتل کو گرفتار نہیں کیا گیا، گریسی لین راولپنڈی و ڈھوک سیداں میں ہونیوالے دھماکوں کے ملزمان اور ڈھوک حسو میں ایم ڈبلیو ایم کے مشیر قانون کے بھائی کے قاتل آزاد پھر رہے ہیں، لاہور اور گجرات میں بےگناہ لوگ مارے گئے ان کے قاتل گرفتار نہیں ہوئے، اسی طرح چشتیاں، ملتان، بھکر، ڈی جی خان اور چکوال میں بےگناہ انسانوں کے خون سے ہولی کھیلنے والے درندوں کو قانون کی گرفت میں نہیں لیا گیا۔

 

علامہ ناصر عباس کا کہنا تھا کہ اس کے برعکس راولپنڈی میں ملت تشیع کے بےگناہ افراد کو بلاجواز گرفتار کیا گیا اور انہیں وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا، اس وقت بھی ہمارے پچھتر افراد پابند سلاسل ہیں اور ان کے ساتھ جیل میں انتہائی شرمناک سلوک کیا جا رہا ہے، علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ ہم نے صرف مظلومیت کی آواز بلند کی، جس کی پاداش میں ہمیں تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، حکومت پنجاب بلوچستان کے رئیسانی کے نقش قدم پر چلتے ہوئے ہمارے زخموں پر نمک پاشی کر رہی ہے، حکومت اور ریاستی ادارے ساٹھ ہزار پاکستانیوں کے قاتلوں کو قانون کی گرفت میں لینے کی بجائے ان کے ناز اٹھا رہے ہیں۔ علامہ ناصر عباس جعفری نے انکشاف کیا کہ حال ہی میں انکے ذاتی ڈرائیور کو پولیس کی وردیوں میں ملبوس کچھ لوگ پکڑ کر لے گئے، ان پر رات بھر وحشیانہ تشدد کرتے رہے۔ ایم ڈبلیو ایم بھکر کے ضلعی سیکرٹری جنرل سفیر حسین شاہانی کو چار ساتھیوں سمیت سرگودھا عدالت سے واپسی پر جوہر آباد کے علاقے سے اغوا کیا گیا، سرگودھا میں ایم ڈبلیو ایم کے ضلعی دفتر پر چھاپہ مار کر کارکنوں اور مالک مکان کو بچوں سمیت اغوا کیا گیا۔

 

ایم ڈبلیو ایم کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ ہم تشدد کی سیاست پر یقین نہیں رکھتے، ہم پرامن قوم ہیں اور پرامن عوامی جدوجہد کے ذریعے مظلومیت کی طاقت سے تکفیریوں کے سرپرست حکمرانوں کا راستہ روکیں گے، انہوں نے کہا کہ سانحہ راولپنڈی کی آڑ میں گرفتار کئے گئے ہمارے تمام افراد انتہائی تعلیم یافتہ اور مہذب افراد ہیں، ان کا کسی جرم کے حوالے سے کوئی ریکارڈ نہیں، انہیں محض ظلم کے خلاف آواز بلند کرنیکی پاداش میں پابند سلاسل کیا گیا، ہم انہیں پرامن جدوجہد سے آزادی دلائیں گے۔ انشاءاللہ ہمارا کوئی بھی اسیر جیل میں نہیں رہے گا، انہوں نے کہا کہ سانحہ راولپنڈی کے دوران چھ مساجد و امام بارگاہیں آتشزدگی کا نشانہ بنیں، لیکن کسی بھی وفاقی یا صوبائی عہدیدار نے مساجد کا جائزہ لینے کی کوشش ہی نہیں کی، حکمران ہمیں مجبور کر رہے ہیں کہ ہم مظلومین کوئٹہ کی طرح پنجاب کے رئیسانیوں کے خلاف اٹھیں، انشاءاللہ ہماری پرامن جدوجہد صرف پاکستان تک محدود نہیں رہے گی، انگلینڈ، امریکہ، کنیڈا، یورپ، جہاں بھی پاکستانی آباد ہیں وہاں احتجاج ہوگا۔

 

علامہ ناصر عباس جعفری نے طالبان کے ساتھ حکومتی مذاکرات کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ مذاکرات دہشت گردوں اور قاتلوں کو ٹائم دینے کی ایک سنگین سازش ہے، دہشت گردوں کے مطالبات سامنے آچکے ہیں، انہوں نے کہا کہ کتنے افسوس کی بات ہے کہ آج معصوم انسانوں کے قاتل شریعت کے نفاذ کی بات کرتے ہیں۔ علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ اسلام رحمت للعالمین (ص) کا مذہب ہے، جنہوں نے اخلاق کے ذریعے لوگوں کے دل جیتے، سفاک قاتلوں اور درندوں کی زبان پر شریعت کا مطالبہ زیب نہیں دیتا، طالبان کی شریعت فتنہ ہے، فساد ہے، جسے قبول نہیں کیا جاسکتا، دہشت گردوں کی زبان پر شریعت کا مطالبہ شریعت کی توہین ہے۔ مذاکرات ان لوگوں سے کئے جاتے ہیں جن کا دل پاکستان کے ساتھ دھڑکتا ہو، انہوں نے مزید کہا کہ ہم انشاءاللہ سنی اتحاد کونسل اور دیگر جماعتوں کے ساتھ مل کر مادر وطن کو آئینی اور جمہوری جدوجہد کے ذریعے ان ظالموں کے چنگل سے آزاد کرائیں گے۔

وحدت نیوز (ڈیرہ اسماعیل خان) مجلس وحدت مسلمین نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ ہم خیبر پختونخواہ کے آئندہ بلدیاتی انتخابات میں حصہ لیں گے۔ مجلس وحدت مسلمین کے یہاں کے مقامی رہنماؤں نے بھر پور یقینی دہانی کرائی ہے کہ وہ ڈیرہ اسماعیل خان میں تمام یونین کونسلز میں اپنے امیدوار لائیں گے اور اپنی بھر پور سیاسی قوت کا مظاہرہ کریں گے۔مجلس وحدت مسلمین نے بلوچستان کے بلدیاتی انتخابات میں بھی بھر پور حصہ لیا تھا اور بھر پور کامیابی حاصل کی تھی۔ اسی طرح صوبہ پنجاب اور سندھ کے بلدیاتی انتخابات میں بھی ایک بھاری تعداد میں بھی امیدواروں نے مجلس وحدت مسلمین کے پلیٹ فارم سے کاغذات جمع کرائے جو کہ بدقسمتی سے ملتوی ہو گئے۔ جس کی وجہ خود وفاق کا بلدیاتی انتخابات میں دلچسپی نہ لینا ہے۔ اور وہ اقتدار کو عوامی سطح پر منتقل کرنے میں خود روکاوٹ ہیں۔ان خیالات کا ظہار سید ناصر عباس شیرازی مرکزی سیکرٹری سیاسیات مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے اپنے دورہ ڈیرہ اسماعیل خان کے دوران پریس کانفرنس کرتے ہو ئے کیا ، اس موقع پرمولانا زاہد حسین جعفری، تہور عباس ایڈووکیٹ،آصف رضا ایڈووکیٹ اور ملک خادم حسین اعوان بھی موجود تھے۔

 

ناصر شیرازی کا کہنا تھا کہ ہمارا دورہ ڈیرہ اسماعیل خان بنیادی طور پر سیاسی ہے ۔ اس دورے میں ہم نے مختلف عمائدین اور سیاسی شخصیات سے ملاقاتیں کیں ہیں،انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ خیبر پختونخواہ میں پی ٹی آئی کی حکومت وقت پر بلدیاتی نتخابات کروا کر باقی دونوں صوبوں کیلئے ایک مثال قائم کرے گی۔ انتخابات کے حوالے سے ہمارے کچھ تحفظات ہیں جن میں غیر جانبدار الیکشن کمیشن کاتقررہونا چائیے، جماعتی بنیادوں پر انتخابات کرائے جائیں جن میں شفافیت نظر آنی چائیے۔

 

انہوں نے کہا کہ ہم ٹانک اور ڈی آئی خان میں ٹارٖگٹ کلنگ کا شکار ہونے والے شیعہ نوجوانوں کے قتل عام کی بھر پور مذمت کرتے ہیں اور گورنمنٹ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فوری طور پر قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچائے اور صوبے میں ملت تشیع کے تحفظ کو یقینی بنائے اور ہمارے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کا ازالہ کرے۔ان کا کہنا تھا کہ ہمیں خیبر پختونخواہ میں لاء اینڈ آرڈ کی ابتر حالت پر تشویش ہے۔ ہم KPKحکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ لاء اینڈ آرڈ کی صورتحال بہتر بنائے۔ وطن عزیز میں ایک مرتبہ پھر مذاکرات کے نام پر وطن دشمنوں کو تقویت دینے کے گھناونے کھیل کا آغاز کر دیا گیا ہے۔آٹھ ماہ کے تلخ تجربات کہ جس میں مذاکرات کی غیر مشروط پیش کش کا اتنا مہلک جواب ملا کہ ملک کی چولیں ہل کے رہ گئیں۔آرمی جرنیل ،پولیس اہلکار، پولیس افسران، زائرین، غیر مسلم شہری ،عام شہری ، بے دریغ شھید کئے جا رہے ہیں ،جیلیں توڑی گئیں،ملا برادرز کو ماورائے عدالت رہا کیا گیا اور پے درپے اسٹیٹ کو چیلنج کیا گیا۔اس المناک تباہی کے بعد ایک دفعہ پھر مذاکرات کے نام پر وطن کی سا لمیت اور شھداء کے پاک لہو کو بیچنے کے ناپاک عمل کا آغاز ہو گیا ہے۔طالبان دہشتگردوں نے قبل از مذاکرات اپنے سینکڑوں ساتھیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ایسی پری کنڈیشنز نا قابل قبول اور دہشتگردں کی طاقتوں میں بے پناہ اضافے کا موجب ہیں جبکہ قانون نافذ کرنے والے ادا روں اور عدلیہ کا تمسخر اڑانے کے مترادف ہے۔

 

ان کا کہنا تھا کہ مجلس وحدت مسلمین دہشت گردوں سے مذاکرات کے نام پر ملک دشمنوں کو طاقتور کرنے کے مکرہ وترین کھیل کو مکمل مسترد کرتی ہے اورآپ کے ذ ریعے قوم کے ساتھ چند سوالات اٹھا چکی ہے۔

-1 کیا طالبان سے مذاکرات کیلئے کوئی گارنٹی موجود ہے؟ ہیں تو وہ کون ہیں ؟ کیا تحریری گارنٹی موجود ہیں ؟
-2 ہزاروں محافظینِ وطن کے اعلانیہ قاتلوں سے مذاکرات کرنے ہیں تو ملک بھر میں چھوٹے چھوٹے قتل کے مقدموں میں سزا یافتہ افراد کو قید کرنے کا کیا جواز ہے؟قاتلوں کو عام معافی دے کر ملک کو بنانا ریپبلک اعلان کر دیا جائے تاکہ جس کے پاس طاقت ہو وہ مذاکرات کے نام پر اپنے مطالبات منوائے اور قانون ،عدلیہ ،اور آئین کا تصور ختم ہو کر رہء جائے۔
-3 ان مذاکرات کی آئینی حیثیت کیا ہے؟ کیوں کہ آئین پاکستان ریا ستی قانون کو نہیں ماننے والوں کالعدم جماعتوں سے مذاکرات کو رد کرتا ہے ۔
4۔کیا طالبان سے مذکرات کے نام پر دہشت گردی کو دی جانے والی رعائتیں اور مربوط معاملات ان کیمرہ نہیں ہونے چاہئیں۔ کیا ان کی تمام تر تفصیلات میڈ یا اور عام لوگوں کے لیے واضح نہیں ہونی چاہئیں۔۔۔؟خفیہ مذاکرات چہ معنی دارد۔۔؟
5۔دہشت گردوں سے مذاکرات کا دم بھرنے والے مظلومین اور شھداء کے تشفی کے لیے کیوں نہیں جاتے ؟وارثان شھداء سے رائے کیوں نہیں لی جاتی؟صرف دہشت گرد وں اور ان کے سرپرستوں کی رائے کیوں اہم ہے؟
6۔امریکی پٹھو ،عرب ممالک کے مسلسل دورہ جات اور طالبان کے لیے حکومتی نرم گوشہ کن مفادا ت کے پیش نظر ہے؟
7۔ کیا نام نہاد مذاکراتی عمل کا یہ دورانیہ متعین شدہ ہے ؟ ہے تو کیا ؟نہیں ہے تو کیوں؟
8۔وطن عزیز میں دہشت گردی کے سب سے بڑے شکار مکاتب فکر اور جماعتوں کو اعتماد میں کیوں نہیں لیا جاتا ؟
9۔4رکنی مذکراتی ٹیم کا ماضی شیعہ دشمنی اور تعصب سے بھرا ہے۔ میجر عامر ،شہیدعارف حسین الحسینی کے قتل میں ملوث پایا گیا ہے۔ رستم مہمند 1988سانحہ ڈیرہ اسماعیل خان کہ جس میں دسویوں افراد شہید ہوئے تھے کا مرکزی ملزم ہے۔

 

نا صر شیرازی کا مذید کہنا تھا کہ اس بات کا واضح ثبوت موجود ہے کہ شیعہ اور اہل سنت کے قاتلوں کو رہا کیا جا رہا ہے۔ مذہبی آزادی پر قد غن لگانا طالبان کا اعلانیہ مطالبہ رہا ہے۔ مذاکرات کے پردے میں مذہب کے نام پر ملک میں تباہ کن تبدیلیاں مقصود ہیں۔ جن کا ہدف طالبان کو حکومت میں شریک کرنا اور طالبان کے نظام کو قانونی شکل میں رائج کرنا ہے۔ مجلس وحدت مسلمین اس تمام عمل کو پاکستان توڑنے کی عالمی سازش کا حصہ قرار دیتی ہے اور بھر پورعوامی حمایت کے ساتھ فی الفور منظم اور بھر پور فوجی کاروائی کا مطالبہ کرتی ہے۔ دہشت گردوں سے مذکرات کو مسترد کرتے ہوئے قانون،آئین،اور عدلیہ کی بلادستی کو یقینی بنانے کا عہد کرتی ہے۔ اس سلسلے میں 2 فروری کو کوئٹہ میں عظیم الشان امن کانفرنس بیاد شھدائے پاکستان میں عوامی لائحہ عمل کا اعلان کرچکی ہے۔ اس کانفرنس میں سنی اتحاد کونسل پاکستان ،منہاج القرآن پاکستان،اقلیتی نمائندے اور کئی دیگر پارٹیاں بھی شریک تھیں۔ عوامی قوت سے دہشت گردوں کو شکست دیں گے جس کا عملی مظاہرہ ایک مرتبہ پھر ہنگو کی سرزمین پر شہید اعتزاز حسن نے کیا ہے۔ حسینی عزم سے یذیدیت کو شکست فاش دیں گے اور سیاسی طالبان اور قلمی دہشت گردوں کے ہتھکنڈوں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے چاہے ہمیں ہزاروں شھداء کے مقدس لہو کی قربانی بھی کیوں نہ دینی پڑے ۔

وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید ناصر عباس شیرازی نے وزیر صحت خیبر پختونخوا شوکت علی یوسفزئی کو ٹیلی فون کیا، اور سانحہ پاک ہوٹل کے حوالے سے گفتگو کی، ناصر عباس شیرازی نے پشاور دھماکہ کے زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے اور متاثرین کو معاوضہ کی ادائیگی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ صوبہ میں امن و امان کی صورتحال بہتر بنانے کیلئے تحریک انصاف کی صوبائی حکومت کواقدامات کرنا ہوں گے۔ دھماکہ کے شدید زخمیوں کو لیڈی ریڈنگ اسپتال سے اگر کسی اور بہتر طبی مرکز منتقل کرنے کی ضرورت ہے تو اس حوالے سے فوری طور پر ایکشن لیا جائے۔ اس موقع پر صوبائی وزیر صحت نے ناصر شیرازی کو یقین دہانی کرائی کہ دھماکہ کے متاثرین کیلئے جلد معاوضہ کا اعلان کیا جائے گا اور شدید زخمی افراد کو کسی دوسرے اسپتال بھی منتقل کیا جائے گا۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree