The Latest

وحدت نیوز(سکھر) مجلس و حدت مسلمین صوبہ سندھ کی جانب سے دو روزہ تنظیمی و تربیتی ورکشاب پرانہ سکھر حیدری مسجد مین منعقد ہوئی جس سے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری امور تربیت علامہ احمد اقبال رضوی، مرکزی سیکریٹری تبلیغات علامہ اعجاز حسین بہشتی،مرکزی سیکریٹری اطلاعات سید مہدی ،مرکزی سیکریٹری روابط ملک اقرار حسین ،صوبائی سیکریٹری تربیت مولانا نشان حیدر ساجدی اور صوبائی ڈپٹی سیکریٹری جنرل عالم کربلائی نے تربیتی ورکشاپ کے مختلف سیشنز سے خطاب کیا۔اس تربیتی ورکشاپ میں سندھ کے 27اضلاع سے 120عہدیداران نے شرکت کی ۔


مقررین نے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ پاکستان اس وقت نہایت نازک موڑ پہ ہے جہا ں ہر طرف دہشت گردی اور قتل و غارت کا بازار گرم ہے،جس سے پاکستان کی سالمیت کو نقصان پہنچ رہا ہے اور ایک منظم سازش کے تحت پاکستان کو غیر مستحکم کر نے کی کو شش کی جاری ہے جس میں اندورونی اور بیرونی ہا تھ ملوث ہے۔عالمی استعماری قوتوں امریکہ ، اسرائیل ، بھارت سمیت چندعرب ممالک بھی پاکستان میں اپنے مضموم مقاصد کے حصول کے لئے دہشت گردی کو فروغ دینے میں تعاون کر رہے ہیں ،


مقررین کا مزید کہنا تھا کی اس وقت تمام پاکستانیوں کو متحد اور منظم ہو نے کی ضرورت ہے تاکہ اہم پاکستان کے دشمنوں کا مل کر مقابلہ کر سکے۔مقررین کا کہنا تھا کی طالبان اور طالبانی سوچ کے حامل افراد اور گروہ اسلام اور پاکستان دونوں کے دشمن ہے جن کا مقصد پاکستان اور اسلام کو دنیا کے سامنے بدنام کرنا اور ملک کو کمزور کرنا ہے۔ مگر افسوس کی حکومت وقت نے ان مٹھی بھر دہشت گردوں سے مذاکرات کر کے پاکستان کی سالمیت کو مزید نقصان پہنچایا۔دہشت گردطالبان سے مذاکرات پاکستان کے شہداء کے لہو سے غداری اور دہشت گردوں کے حوصلہ افضائی کے مترادف ہے۔ان حالات میں ہمیں اپنے صفوں کو منظم کر نے کی ضرورت یے تاکہ ہم کسی بھی حالات سے نمٹنے کے لئے تیار ہو،نفاز شریعت کے نام پر دہشت گردی و قتل غارت گری اسلامی نہیں بلکہ کفریہ نعرہ ہے، پاکستان میں سنی شیعہ مسلمانوں کے قتل میں ملوث تکفیری نظریات کے حامل ایک مخصوص گروہ کو مسلط کر نے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ انشااللہ ہم وحدت اور اتحاد کے زریعے پاکستان کو دشمنوں کی ہر سازش سے بچائینگے۔

وحدت نیوز(کراچی) حکومت سندھ نااہل اور کرپٹ ترین حکومت ہے وزیراعلٰی سندھ سید قائم علی شاہ سمیت سندھ کے تمام وزراء اور کابینہ کی برطرفی کا مطالبہ کرتے ہیں، دہشت گرد آزادی سے گھوم رہے ہیں، بارہ گھنٹوں میں تین شیعہ عمائدین کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا ہے، گذشتہ ماہ سے اب تک 52 شیعہ افراد کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا، ایف سی اہلکاروں سمیت میڈیا کے دفاتر پر ہونے والے حملوں کی مذمت کرتے ہیں، ملک دشمن اور اسلام دشمن طالبان کی نابودی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی سیکرٹری سیاسیات عبداللہ مطہری نے شیعہ افراد کی ٹارگٹ کلنگ اور حکومتی نااہلی کے خلاف پاک محرم ہال میں علامہ علی انور جعفری، علامہ مبشر حسن، علی حسین نقوی سمیت دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ شہر قائد ریاستی اداروں کی سرپرستی میں ملت جعفریہ کے عمائدین کی مسلسل ٹارگٹ کلنگ کی جا رہی ہے۔

 

ایم ڈبلیو ایم کے رہنما نے کہا کہ بارہ گھنٹوں میں تین شیعہ عمائدین کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا ہے گذشتہ ماہ میں ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بننے والے شیعہ عمائدین کی تعداد 52 ہوگئی ہے جبکہ گذشتہ روز سے اب تک شہاب حیدر نقوی، عظیم حسین اور فیروز حسین کو دہشت گردی کا نشانہ بنا دیا گیا ہے اور قاتل دندناتے پھر رہے ہیں، حکومت سندھ سمیت ریاستی ادارے کالعدم دہشت گرد گروہوں کے خلاف سخت اقدامات کرنے سے گریزاں ہیں اور دہشت گرد گروہ شہر میں معصوم انسانی جانوں کے خون سے ہولی کھیلنے میں مصروف عمل ہیں، شہر کراچی میں شیعہ مسلمانوں کی نسل کشی اور دن دیہاڑے شیعہ نوجوانوں کی ٹارگٹ کلنگ سندھ حکومت کی نااہلی ہے، سندھ حکومت کے وزیراعلیٰ اور کابینہ کے وزراء سب کے سب کرپشن میں مصروف عمل ہیں یا پھر سیاسی انتقام لینے کی تگ و دو میں مصروف عمل ہیں جبکہ عوام کی جان و مال اور عزت و آبرو کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔

 

عبداللہ مطہری کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت ایک طرف جہاں کالعدم دہشت گرد گروہوں کے خلاف کسی قسم کی کاروائی کرنے سے قاصر ہے تو دوسری طرف سندھ حکومت نے خطرناک کالعدم دہشت گرد گروہوں کے سرغنہ دہشت گردوں کو سکیورٹی کے لئے سرکاری پروٹوکول فراہم کر رکھا ہے جو اس بات کی واضح دلیل ہے کہ سندھ حکومت براہ راست ملت جعفریہ کی نسل کشی میں ملوث ہے۔ ایک طرف پاکستان پیپلز پارٹی کی اعلٰی قیادت بلاول بھٹو دہشت گردوں اور طالبان دہشت گردوں کے خلاف پرعزم نظر آ رہے ہیں دوسری جانب سندھ حکومت کے وزراء بالکل برعکس کام کرتے ہوئے نظر آتے ہیں، ہم وزیراعلٰی قائم علی شاہ کو متنبہ کرتے ہیں کہ اگر ملت جعفریہ کے عمائدین کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث کالعدم دہشت گرد گروہوں اور طالبان دہشت گردوں کے خلاف کاروائی عمل میں نہ لائی گئی تو ملت جعفریہ وزیراعلٰی ہاؤس کا گھیراؤ کرنے سے دریغ نہیں کرے گی۔ آج شہر کراچی سندھ حکومت کے بزدل حکمرانوں کی وجہ سے ملت جعفریہ کے عمائدین کی مقتل گاہ بن چکا ہے اور حکمران ہیں کہ اپنی کرپشن اور دغا بازیوں میں مصروف عمل ہیں۔

 

انہوں نے کہا کہ ہم ایم ڈبلیو ایم سندھ کی جانب سے گذشتہ دنوں میڈیا کے دفاتر پر ہونے والے دہشت گردانہ حملوں سمیت ماضی میں ہونے والے تمام دہشت گردانہ حملوں کی مذمت کرتے ہیں میڈیا مالکان اور صحافی برادری سے دلی ہمدردی اور یکجہتی کا اعلان کرتے ہیں اور اسی طرح خیبر پختونخواہ میں ایف سی اہلکاروں کی بہیمانہ شہادت اور شہر کراچی میں پولیس بس پر ہونے والے حملے کے نتیجے میں شہادتوں پر دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے شہداء کے اہل خانہ سے اور زخمیوں سے اظہار ہمدردی اور یکجہتی کا اعلان کرتے ہیں۔ ملک دشمن اور اسلام دشمن طالبان دہشت گردوں کے خلاف جاری جنگ میں ملت جعفریہ صف اول کے مجاہدوں کی طرح قوم کے ساتھ ہے اور اس فتنے کی نابودی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔

وحدت نیوز(گلگت) مجلس وحدت مسلمین گلگت ڈویژن کے زیراہتمام گلگت بلتستان میں گندم کی سبسڈی کے خاتمے کے متنازعہ فیصلے کیخلاف بینظیر چوک سے اتحاد چوک تک پرامن احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرے کی قیادت ایم ڈبلیو ایم گلگت ڈویژن کے سیکرٹری جنرل شیخ بلال سمائری نے کی جبکہ مظاہرے میں بڑی تعداد میں مختلف سیاسی و مذہبی اور قوم پرست جماعتوں کے راہنماوں اور تمام مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نے بھرپور شرکت کی۔ اتحاد چوک پہنچ کر مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم گلگت ڈویژن کے سیکرٹری جنرل علامہ شیخ بلال سمائری نے کہا کہ آج کا یہ احتجاجی مظاہرہ علامتی احتجاج ہے اگر حکومت نے گندم پر سبسڈی کے خاتمے کا اعلان واپس نہ لیا تو پھر پورے گلگت بلتستان میں تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کو ساتھ لیکر بھرپور احتجاجی تحریک چلائیں گے اور مطالبات کی منظوری تک احتجاج جاری رکھا جائیگا۔

وحدت نیوز(پشاور) مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا کے سیکرٹری اطلاعات سید عدیل عباس زیدی نے طالبان کے ہاتھوں 23 ایف سی اہلکاروں کی شہادت پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سانحہ کے بعد درندہ صفت دہشتگردوں کیساتھ مذاکرات کی کیا حیثیت رہ جاتی ہے۔؟ حکمران اور طالبانی ذہنیت کی حامل جماعتیں ملک و قوم پر رحم کرتے ہوئے دہشتگردوں کی سرپرستی سے دستبردار ہوں اور وطن عزیز کا امن تہہ و بالا کرنے والے عناصر کا قلع قمع کیا جائے۔ وحدت ہاوس پشاور سے جاری اپنے ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کہ طالبان ملکی آئین کا تمسخر اڑا رہے ہیں۔ اگر ملک کو اسی طرز پر چلایا جاتا رہا تو کوئی بعید نہیں کہ خدانخواستہ پاکستان پر دہشتگردوں کا قبضہ ہو جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایف سی اہلکاروں کی شہادت کے بعد مذاکرات کا ڈرامہ فوری طور پر بند ہونا چاہیئے۔ طالبان اگر پاکستان کے خیر خواہ ہوتے تو ہزاروں بےگناہ پاکستانیوں کو بے دردی سے شہید نہ کرتے۔

 

انہوں نے کہا کہ طالبان کی حامی جماعتیں جب یہ کہتی ہیں کہ ملک میں دہشتگردی طالبان نہیں بلکہ امریکی ایجنٹ کر رہے ہیں تو قوم کو بتایا جائے کہ اگر دہشتگردی بلیک واٹر کے ایجنٹ کر رہے ہیں تو طالبان کو کون سپورٹ کر رہا ہے اور دوسرا یہ کہ جب طالبان دہشتگردی میں ملوث نہیں تو مذاکرات طالبان سے کیوں کئے جا رہے ہیں۔؟ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ ملک میں امن قائم کرنے کیلئے دہشتگردوں کے خلاف فوری آپریشن شروع کیا جائے بصورت دیگر ملک میں قیام امن ایک خواب بن کر رہ جائے گا۔

وحدت نیوز(کراچی) شہاب حیدر کی ٹارگٹ کلنگ کی مذمت کرتے ہیں، کراچی میں مسلسل شیعہ افراد کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، صوبائی حکومت کالعدم جماعتوں کے خلاف کراچی میں بھی فوجی آپریشن کرے، سندھ حکومت بتائے کہ 7 ماہ سے کن دہشتگردوں کے خلاف آپریشن چل رہا ہے، ملت جعفریہ کے قتل میں ملوث کسی دہشت گرد کو تاحال گرفتار نہیں کیا گیا۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کے رہنما علامہ علی انور جعفری نے ایم ڈبلیو ایم کے ہمدرد شہاب حیدر کی ٹارگٹ کلنگ کیخلاف امام بارگاہ شہدائے کربلا انچولی سے شاہراہ پاکستان روڈ تک نکالی گئی احتجاجی ریلی کے شرکاء سے خطاب میں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے کالعدم جماعتوں کی پشت پناہی کرنا چھوڑ دیں اور ان دہشتگروں کے خلاف خالی زبانی جمع خرچ سے کام نہ چلائیں بلکہ دہشت گردی کی روک تھام کیلئے عملی اقدامات کئے جائیں۔ علامہ علی انور جعفری نے کہا کہ کراچی کی عوام اچھی طرح جانتے ہیں کہ شیعہ افراد کے قتل میں کالعدم گروہ ملوث ہے، صوبائی حکومت کے چھ سالہ دور میں کالعدم دہشت گردوں کو حکومتی سرپرستی میں تحفظ فراہم کیا گیا، قانون نافذ کرنے والے ادارے امن مارچ اور سب اچھا ہے کے گن گا رہے ہیں تو دوسری جانب دہشتگرد کریکر دھماکے اور خودکش حملے کر رہے ہیں اور شہر میں بسنے والے عوام کو آزادانہ ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

 

علامہ علی انور جعفری نے مزید کہا کہ علماء کرام، اکابرین، ڈاکٹرز، وکلاء اور تاجروں سمیت عمائدین کو بھی مسلسل کالعدم جماعتوں کی جانب سے قتل کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں، حکومت کی ناہلی کی وجہ سے کوئی محفوظ نہیں رہا، اب شہر قائد میں عوام اپنے آپ کو مکمل غیر محفوظ سمجھتی ہے، حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی اسی نااہلی کی وجہ سے شہر قائد میں بسنے والے بہت سے ڈاکٹرز، وکلاء اور تاجروں نے ہجرت شروع کردی ہے، جس سے ملکی معیشت کو شدید نقصان ہو رہا ہے، اگر حکومت نے ان تکفیری کالعدم جماعتوں کی پشت پناہی نہ چھوڑی تو شہر قائد میں صرف دہشتگروں کی حکمرانی ہوگی۔ رہنماؤں نے گورنر اور صوبائی وزیراعلٰی سے مطالبہ کیا کہ وہ شیعہ افراد کے قتل میں ملوث دہشت گردوں کو گرفتار کریں اور ان دہشتگردوں کے منظم نیٹ ورک کو توڑنے کیلئے عملی اقدامات کئے جائیں، دہشتگردوں کے خلاف فوری فوجی آپریشن کیا جائے، حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں میں موجود کالعدم طالبان نواز افراد کے خلاف کارروائی کی جائے، شیعہ افراد کی ٹارگٹ کلنگ کے خلاف فوری نوٹس لیا جائے اور صوبائی حکومت مظلوم عوام کی ٹارگٹ کلنگ پر اعلٰی تحقیقاتی کمیشن قائم کرے۔

وحدت نیوز(مظفرآباد) مجلس وحدت مسلمین آزاد جموں و کشمیر کا چوہدری نور حسین کے انتقال پراظہار تعزیت، سابق وزیراعظم آزاد کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کے والد و تحریک آزاد کشمیر کے رہنماء چوہدری نور حسین کا انتقال ، ریاست کی عوام کے لیئے المناک سانحہ، مرحوم کی تحریک آزاد کشمیر کے لیئے خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی، مرحوم کے انتقال سے پیدا ہونے والا خلا صدیوں پر نہیں ہو گا، ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین آزاد جموں و کشمیر کے سیکرٹری جنرل علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی نے وحدت سیکرٹریٹ سے جاری ایک تعزیتی بیان میں کیا، انہوں نے کہا کہ مرحوم 1947سے تحریک آزادی کشمیر میں پیش پیش رہے، مرحوم آزاد کشمیر کے سیاسی میدان میں ممتاز مقام رکھتے تھے، ہم مرحوم کے پسماندگان ، سابق وزیراعظم آزاد کشمیر،مرکزی رہنماء پیپلز پارٹی آزاد جموں و کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری سے اظہار سے تعزیت کرتے ہیں ، مرحوم کی بلندی درجات کے لیئے دعا گو ہیں۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کے رہنما اور رکن بلوچستان اسمبلی سید محمد رضا رضوی نے کہا ہے کہ آج طالبان اور دیگر ناموں کی شکل میں ملک میں جتنی بھی جہادی اور دہشت گرد تنظیمیں ہیں یہ سب ضیاءالحق کے دور کی کشمیر اور افغانستان میں مداخلاتی پالیسیوں کا نتیجہ ہیں۔ یہ تمام شدت پسند، دہشت گرد اور کالعدم تنظیمیں ضیاء کے دور سے لے کر آج تک مختلف ادوار میں وجود میں لائی گئیں ہیں۔ اِن کے قیام کے لئے پارلیمینٹ سے کوئی منظوری نہیں لی گئی۔ ان خیالات کا اظہار ایم ڈبلیوایم کے رکن بلوچستان اسمبلی نے کوئٹہ میں جوانوں کے ایک اسٹڈی سرکل گروپ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمسایہ ممالک میں مداخلت، اور پاکستان میں اپنے حقوق کے لئے آواز بلند کرنے والی معتدل سیاسی اور مذہبی جماعتوں کی آواز کو ہمیشہ ہمیشہ کے لئے دبانے اور منتخب جمہوری حکومتوں کو دہشت گردی کے نام پر دباؤ میں رکھنے، شہروں میں ایف سی اور رینجرز کی شکل میں جمہوری حکومتوں کو بےبس کرنے کے لئے خفیہ اداروں اور پاکستان کی غیر جمہوری قوتوں نے بھیڑیوں اور درندوں کی شکل میں اِن دہشت گرد تنظیموں کو نہ صرف پال رکھا ہے بلکہ اِن دہشت گرد کالعدم تنظیموں کو اپنا اثاثہ بھی قرار دیتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ پاکستان بھر میں اِن کے خلاف کبھی بھی کوئی سنجیدہ کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی اور نہ کسی کو گرفتار کرکے سزاء دی گئی۔ بلکہ گرفتاری کے بعد جیلوں سے باقاعدہ فرار بھی کرایا گیا، نصیراللہ بابر کا بیان ریکارڈ میں موجود ہے۔ جس میں انہوں نے کہا تھا کہ طالبان میرے بیٹے ہیں۔ ہم بھی غیر سابقہ اور موجودہ حکمرانوں، آمروں اور خفیہ اداروں سے یہی کہتے ہیں کہ طالبان اور جہادی تنظیموں کے کارکُن آپ کی پالی ہوئی اولاد ہیں۔

 

انہوں نے مزید کہا کہ ہمسایہ ممالک میں مداخلت، ناجائز، غیرانسانی، غیر جمہوری مقاصد کے حصول اور ایک خاص مسلک کے عقائد کو پاکستان میں مسلط کرنے کے لئے آمروں، آمروں کی پیداوار جمہوری حکومتوں اور خفیہ اداروں نے جہادی تنظیموں، طالبان، فرقہ پسند دہشت گرد تنظیموں کا قیام عمل میں لاکر پاکستان کو اغیار کے ہاتھوں فروخت کر دیا ہے۔ جن ممالک کو دہشت گرد اور جنونی جنگجوؤں کی ضرورت ہوتی ہے وہ پاکستان سے رابطہ کرتے ہیں اور پاکستان انہیں ایکسپورٹ کرتا ہے کیونکہ پاکستان نے گذشتہ چالیس سال سے دہشت گردوں کی لاکھوں کی تعداد میں کھیپ تیار کی ہے۔ جو کسی بھی ملک میں ایکسپورٹ کے لئے ہمیشہ تیار ہوتی ہے۔ اب جبکہ دہشت گردوں میں سے کچھ امریکہ اور ہندوستان کے آلہ کار بن چکے ہیں اور پاکستان میں معصوم عوام، خفیہ اداروں کے دفاتر اور فوجی مقامات کو نشانہ بنانا شروع کیا تو اِن حکمرانوں کو مخصوص دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کا خیال آیا ہے لیکن اپنے ہی پالے ہوئے طالبان کے ساتھ نام نہاد امن مذاکرات کا ڈھونگ رچا کر عوام کو بے وقوف بنایا جا رہا ہے۔ ہم اُن تمام آمروں، خفیہ اداروں اور آمروں کی پیداوار جمہوری حکومتوں سے یہ پوچھنا چاہتے ہیں کہ آپ کے پالے ہوئے دہشت گردوں کے ہاتھوں جس طرح پچاس ہزار معصوم عوام کا خون بہایا گیا، اِس کا ذمہ دار کون ہے۔ شہداء کے لواحقین کِن کے ہاتھوں میں اپنے پیاروں کا لہو تلاش کرے۔

 

آمروں، خفیہ اداروں اور آمروں کی پیداوار جمہوری حکومتوں کے پالے ہوئے دہشت گردوں کی کارروائیوں کے نتیجے میں پاکستان بےگناہ اور معصوم عوام، خواتین، بچے، پولیس، فوج، ڈاکٹرز اور انجینیئرز کا مقتل گاہ بن چکا ہے۔ اِن کی شہادتوں کا ذمہ دار کون ہے۔ حکمرانوں کو، پاک فوج کو، خفیہ اداروں کو پچاس ہزار شہداء کا اگر ذرہ برابر بھی خیال ہے، اگر اِنہیں پاکستان کی بقاء اور سلامتی عزیز ہے، تو افواج پاکستان پورے ملک میں بلا امتیاز پاکستان کی تاریخ کا سخت ترین آپریشن کریں۔ دہشتگردوں کے خلاف کسی قسم کی نرمی کا مظاہرہ نہ کریں۔ یہ دہشت گرد پاکستان کے لئے، دنیا میں امن کے قیام کے لئے، پاکستان کے ہمسایہ ممالک میں امن کے لئے خطرہ بن چکے ہیں۔ اِن ناسوروں کے خلاف جب تک پاکستان میں آپریشن نہیں کیا جائے گا۔ اس وقت تک پاکستان اور دنیا میں امن نہیں آئے گا۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ سید ہاشم موسوی نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے کالعدم انسانیت دشمن تحریک طالبان سے مذاکرات کیلئے اسرار کرنا، ان کیلئے حکومتی پشت پناہی کی نشاندہی کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگرد ملک بھر میں معصوم پاکستانیوں کا خون بہا رہے ہیں لیکن حکومت انکے خلاف کارروائی کرنے کی بجائے ان سے مذاکرات کی رٹ لگائے بیٹھی ہے، جو حکومتی اراکین کے خوف زدہ ہونے کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے علامہ سید ہاشم موسوی کا مزید کہنا تھا کہ آج غداروں، قاتلوں، وحشیوں اور ظالموں کے ساتھ مذاکرات، ملت پاکستان کا نہیں بلکہ حکومت پاکستان کا غلط فیصلہ ہے۔ ان مذاکرات کے دوران حکومت کے سامنے طالبان جتنے چاہیں مطالبے رکھیں، لیکن ملت پاکستان کا صرف ایک مطالبہ ہے کہ جو لوگ نہ تو پاکستان کے آئین کو مانتے ہیں اور نہ ہی پاکستان میں بسنے والے لوگوں کے خون اور جان و مال کی حرمت کے قائل ہیں، جو پاکستان بنانے والے مسلمانوں کو کافر کہہ رہے ہیں اور پاکستان میں بسنے والی محب وطن اقلیتوں کے خون سے ان کے ہاتھ رنگے ہوئے ہیں۔ وہ خواہ کسی بھی مکتب اور پارٹی سے تعلق رکھتے ہوں، ان پر پاکستان کی اعلٰی عدالت میں غداری کا مقدمہ چلایا جائے۔ انہیں اور ان کے مٹھی بھر ہم فکروں کو پاکستان کی تمام سرکاری و غیر سرکاری ملازمتوں سے الگ کیا جائے۔ پاکستان کی سیاست میں ان کا داخلہ ممنوع قرار دیا جائے اور پاکستان کے آئین میں ان غداروں کی آئینی حیثیت کو مشخص کیا جائے۔

وحدت نیوز(قم المقدسہ) مجلس وحدت مسلمین شعبہ قم کی جانب سے یورپ سے آئے ہوئے مجلس علمائے شیعہ یورپ اور مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مسئولین کے اعزاز میں باوقار عشائیہ کی تقریب منعقد کی گئی۔ اس محفل میں مجلس وحدت مسلمین قم کی کابینہ، مجلس مشاورت کے اراکین اور پاکستان کے چاروں صوبوں کے سیکرٹری جنرلز موجود تھے۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری اور مجلس علمائے یورپ کے صدر علامہ سید علی رضوی اس پروگرام کے مہمان خصوصی تھے۔ پروگرام کے آغاز میں مجلس وحدت مسلمین سعبہ قم کے سیکرٹری جنرل حجت الاسلام غلام محمد فخرالدین نے معزز مہمانوں کو قم کی سرزمین پر خوش آمدید کہا۔ عشائیہ پروگرام سے حجت الاسلام و المسلمین مختار امامی سیکرٹری جنرل صوبہ سندھ، حجت الاسلام و المسلمین  عبدالخالق اسدی سکرٹری جنرل صوبہ پنجاب، علامہ ناصر عباس جعفری اور علامہ سید علی رضوی نے خطاب کیا۔

 

مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے یورپ سے آئے ہوئے مجلس علماء شیعہ یورپ کے اراکین اور عہدہ داروں کو خوش آمدید کہا۔ انہوں نے حکومت پاکستان کے طالبان دہشتگردوں سے ہونے والے مذاکرات کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ غیر قانونی اور بے اساس مذاکرات ہیں۔ حکومت نے دہشت گردوں کے ساتھ مذاکرات کرکے ہمارے پاک ملک میں ایک نئی بدعت ایجاد کی ہے۔ انہوں نے پاکستان میں علماء کرام کے کام کی قدر دانی کرتے ہوئے مزید کہا کہ پاکستان بہت بڑا ملک ہے اور اس میں ہر قسم کے کام کی ضرورت ہے۔ قوم کی خدمت کے لئے اتنے میدان ہیں کہ اگر سب مل کر بھی کام کریں تو تمام مسائل کو حل کرنا مشکل ہے۔ ہمارے سامنے تعلیمی میدان ہے، قوم کی معاشی صورتحال کو بہتر بنانا ہے، ہم ملت کی ہر طرح سے خدمت کرنے کو تیار ہیں۔

 

علامہ ناصر عباس جعفری نے حوزہ علمیہ قم کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ قم ہمارا دینی مرکز ہے اور یہاں پر موجود علماء ہمیشہ سے قوم کے دکھ درد میں برابر کے شریک رہے ہیں۔ ہم امید رکھتے ہیں کہ یہاں کے دوست ملت کی علمی ضرورتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ان کیلئے ایسے علمی اور فرہنگی پروگرام مرتب کریں گے، جس سے ملت کا شعور بیدار کیا جائے۔ مجلس علمائے شیعہ یورپ کے نام میں اگرچہ یورپ کا لفظ موجود ہے لیکن ان علماء کرام نے بھی ہمیشہ پوری دنیا کے مسائل اور خصوصاً پاکستان کی ملت کو مدنظر رکھا ہے اور ہماری ہر لحاظ سے مدد کی ہے۔ پاکستان میں کوئٹہ کا مسئلہ ہو یا راولپنڈی کا سانحہ، یہ علماء کرام اپنے دینی اور قومی جذبہ اور ذمہ داری کو مدنظر رکھتے ہوئے ہمیشہ میدان میں حاضر رہے ہیں۔

وحدت نیوز(راولپنڈی)سانحہ راولپنڈی کے گرفتار ملت تشیع کے بےگناہ اسیران کو جلد از جلد رہا کیا جائے، آج کا مظاہرہ اسیران کی رہائی کی تحریک کا آغاز ہے اگر پنجاب حکومت نے یکطرفہ کارروائیاں نہ روکی اور اسیران کو رہا نہ کیا گیا تو پھر ملک گیر تحریک چلائیں گے، پنجاب حکومت دہشتگردوں کی سرپرستی کرنا چھوڑ دے، ان خیالات کا اظہار ایم ڈبلیو ایم ضلع راولپنڈی کے سیکرٹری جنرل سعید الحسن رضوی، ایم ڈبلیو ایم اسلام آباد کے سیکرٹری جنرل ظہیر عباس، مولانا سلیم حیدر جعفری، ایس یو سی راولپنڈی کے صدر مولانا قاسم جعفری، مولانا اکبر کاظمی، مولانا ساجد شیرازی، راحت کاظمی و دیگر مقررین نے ایم ڈبلیو ایم اور دیگر ملی تنظیموں  کے زیراہتمام اسیران سانحہ راجہ بازار کی رہائی کیلئے نکالی جانیوالی احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا۔ مقررین کا کہنا تھا کہ ملک میں حکومت کی رٹ کہیں نظر نہیں آ رہی، دہشتگردوں کو کھلی چھٹی دے دی گئی ہے، جبکہ دوسری طرف پاکستان سے محبت کرنے اور بنانے والوں کے ساتھ ناروا سلوک رکھتے ہوئے انہیں بےگناہ اسیر کیا جا رہا ہے۔ ظہیر عباس نقوی نے کہا کہ پنجاب حکومت نااہل ہو چکی ہے، دہشتگردوں کی سرپرستی کرنا چھوڑ دے۔

 

مولانا سلیم حیدر جعفری نے کہا کہ حکمران ہوش کے ناخن لیں، اسیران کو رہا نہ کیا گیا تو ملک گیر احتجاجی تحریک چلائیں گے، ملک کو دہشتگردوں کے ہاتھوں یرغمال نہیں بننے دیں گے، پاکستان بنایا تھا پاکستان بچائیں گے۔ مولانا قاسم جعفری نے کہا کہ پنجاب حکومت تنگ نظری سے کام نہ لے اور ہمارے جذبات سے نہ کھیلے، قانون کا احترام کرتے ہیں، صبر کا پیمانہ لبریز ہو گیا تو ملک بھر میں نکلیں گے، مقررین نے مطالبہ کیا کہ اسیران کے ساتھ غیر انسانی و غیر اخلاقی سلوک روکا جائے۔ سانحہ عاشورہ کے پس پردہ سازش کو بےنقاب کیا جائے۔ شہید مظہر مبارک اور عزاداروں پر ہونے والے حملوں میں ملوث افراد کو جلد گرفتار کیا جائے اور آج تک کی پیش رفت سے آگاہ کیا جائے۔ 2 ماہ سے مساجد اور امام بار ہوں کی بےحرمتی پر کیا ایکشن لیا گیا ہے بتایا جائے۔ مقررین کا کہنا تھا کہ آئندہ جمعہ کو پنجاب حکومت کیخلاف راولپنڈی میں بھرپور احتجاج کیا جائے گا اور یہ احتجاج اس وقت تک جاری رہے گا جب تک بلاجواز گرفتار بیگناہ افراد کی رہائی عمل میں نہیں آتی۔ریلی میں شیعہ علماکونسل کے کارکنان کی بھی بڑی تعداد شریک تھی۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree