The Latest

وحدت نیوز(کراچی) پاکستان دہشتگردوں کے نرغے میں ہے اور حکومت سمیت سیاسی قیادت تماشائی بنی ہوئی ہے، عوام طالبانی شریعت کو مسترد کرتے ہیں، پاکستانی عوام افواج پاکستان کے ساتھ مل کر طالبان دہشتگردی کے خاتمے کیلئے حاضر ہیں، پاکستان کے دفاع اور تحفظ کیلئے کسی قسم کی قربانی اور راست اقدام سے دریغ نہیں کریں گے، امریکا، اسرائیل اور انکی پٹھو عرب ریاستیں پاکستان کو عدم استحکام کا شکار کر رہی ہیں، ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ احمد اقبال رضوی، سنی اتحاد کونسل کراچی کے صدر مولانا فیصل عزیزی، تحریک منہاج القرآن کراچی شعبہ خواتین کی صدر تسبیہہ شفیق، جمعیت علماء پاکستان سندھ خواتین کی صدر ڈاکٹر بلقیس صدیقی اور ایم ڈبلیو ایم سندھ شعبہ خواتین کی سیکریٹری جنرل زہرا نجفی نے کراچی آرٹس کونسل میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن شعبہ خواتین کے زیر اہتمام منعقدہ ”محفل میلاد “ اور ”سیرت نبوی کانفرنس“ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سیرت نبوی کانفرنس مختلف مسالک سے تعلق رکھنے والی سینکڑوں خواتین نے شرکت کی اور بارگاہ رسالت ماب میں نذرانہ عقیدت پیش کیا۔


 
”سیرت نبوی کانفرنس“ سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ احمد اقبال رضوی نے کہا کہ پیغمبر اکرم (ص) کی ذات اقدس تمام مسلمانوں کے درمیان وحدت اور اتحاد کا مظہر ہے جبکہ عالمی استعمار اور پاکستان کی مخالف قوتیں امریکا، اسکی ناجائز اولاد اسرائیل اور انکی پٹھو عرب ریاستیں پاکستان کو عدم استحکام کا شکار کرنے کی کوششوں میں مصروف عمل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عالمی استعمار امریکا اور صیہونی قوتیں براہ راست تعلیمات نبوی (ص) پر یلغار کر رہی ہیں اور دنیا بھر میں دہشتگردوں کی مدد اور دہشتگردی کو فروغ دینے میں مصروف عمل ہیں۔ علامہ احمد اقبال کا کہنا تھا کہ پاکستان پاکستانیوں کا ہے اور طالبان دہشتگردوں کو ہرگز یہ حق نہیں پہنچتا کہ وہ پاکستان کے عوام کو قتل کریں اور پھر معصوم بن کر مذاکرات کی میز پر آئیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ شریعت کی تمام حدود کی پائمالی کرنے والے طالبان دہشتگردوں کی جانب سے شریعت کا مطالبہ دراصل شریعت محمدی کی توہین ہے۔


 
علامہ احمد اقبال نے کہا کہ حکومت ایک طرف طالبان دہشت گردوں سے مذاکرات کا ڈھونگ رچا رہی ہے تو دوسری طرف طالبان دہشت گرد سکیورٹی فورسز سمیت اعلٰی افسران اور پاکستان کے عوام کو مسلسل دہشت گردی کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے فوری طور پر طالبان دہشت گردوں کی نامزد کردہ کمیٹی کو گرفتار کرکے ساٹھ ہزار سے زائد  پاکستانیوں کے قتل کا مقدمہ درج کرے کیونکہ طالبان دہشت گردوں کے ساتھ ساتھ ان کی نامزد کردہ کمیٹی دراصل پاکستانیوں کے خون اور قتل و غارت میں برابر ملوث ہے۔

 

سنی اتحاد کونسل کراچی کے صدر مولانا فیصل عزیزی نے کہا کہ پاکستان خطرے میں ہے اور حکومت سمیت سیاسی قائدین خواب غفلت میں ہیں۔ انہوں نے پاکستان میں طالبان دہشتگردوں کے فتنے کو خوارج کے فتنے سے تشبہیہ دیتے ہوئے ان تمام طالبان حمایتیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور مطالبہ کیا کہ طالبان دہشت گردوں کے ساتھ مذاکرات نہیں بلکہ فوجی آپریشن کیا جائے اور پاکستانی عوام کو طالبانی فتنے سے نجات دلوائی جائے۔ مولانا فیصل عزیزی نے مزید کہا کہ طالبان دہشتگردوں کے حمایتی نام نہاد مذہبی جماعتوں کے قائدین کی جانب سے میڈیا میں معصوم پاکستانی عوام کو طالبان کی جانب سے دہشتگردی سے ڈرانا انتہائی قابل مذمت ہے۔ اس موقع پر خواتین کی جانب سے نعت خوانی اور قصیدہ خوانی بھی کی گئی اور شان رسالت مآب میں نذرانہ عقیدت کے پھول نچھاور کئے گئے۔

وحدت نیوز(کراچی) ایم ڈبلیوایم کے کارکنان اور رہنماؤں کے قتل میں ملوث دہشت گردوں کو گرفتار کیا جائے، وفاقی و صوبائی حکومت نے کالعدم جماعتوں کو تحفظ فراہم کیا آج شہر قائد میں عوام اپنے آپ کو غیر محفوظ سمجھتی ہے، حکومت شیعہ نسل کشی ٹارگت کلنگ کے خلاف پر اعلیٰ عدالتی کمیشن قائم کرے، صوبائی حکومت زبانی جمع خرچ کے بجائے شیعہ افراد کے قتل میں ملوث دہشت گردوں کو گرفتار کرے۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کراچی کے سیکریٹری جنرل حسن ہاشمی نے وحدت ہاؤس کراچی میں منعقدہ کابینہ کے اجلاس سے خطاب کے دوران کیا۔ اجلاس میں علامہ علی انور جعفری، علامہ مبشر حسن، سلمان حسینی، حیدر زیدی، علی حسین نقوی سمیت کابینہ کے دیگر عہدیداران نے شرکت کی۔ اُن کا کہنا تھا کہ شہر قائد میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی سرپرستی میں کالعدم تکفیری دہشت گردوں کے بہت سے نیٹ ورک چل رہے ہیں، شیعہ پروفیسرز اور ڈاکٹرز کو قتل کی دھمکیاں مل رہی ہیں تو دوسری جانب شہر کی جامعات میں بھی کالعدم گروہوں کا نیٹ ورک منظم ہو رہا ہے، اب شہر کی جامعات بھی محفوظ نہیں رہیں، حکومت و قانون نافذ کرنے والے ادارے صرف زبانی جمع خرچ سے کام چلا رہے ہیں، دہشتگردی کے خاتمہ کیلئے و فاقی و صوبائی حکومت کی جانب سے عملی اقدامات کی ضرورت ہے، تکفیری ایجنڈے کے تحت ملت تشیع پر مظالم کے پہاڑ توڑے جارہے ہیں۔

 

حسن ہاشمی نے کہا کہ مرکزی رہنماؤں کی احتجاجی تحریک پر لبیک کہتے ہیں اور اب ایم ڈبلیو ایم مظلوموں کی آواز بن کر ملک گیر احتجاج کریگی، کراچی سمیت پورے ملک میں بے گناہ لوگ مارے گئے، کوئٹہ، کراچی، لاہور، راولپنڈی، گجرات، پشاور، چشتیاں، ملتان، بھکر، ڈی جی خان اور چکوال میں بے گناہ انسانوں کے خون سے ہولی کھیلنے والے درندوں کو قانون کی گرفت میں نہیں لیا گیا، اس کے بر عکس کراچی اور راولپنڈی میں ملت تشیع کے بے گناہ افراد کو بلاجواز گرفتار کیا گیا اور انہیں وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا، ہم نے صرف مظلومیت کی آواز بلند کی جس کی پاداش میں ہمیں تشد کا نشانہ بنایا جارہا ہے، وفاقی و صوبائی حکومت بلوچستان کے رئیسانی کے نقش قدم پر چلتے ہوئے ہماری زخموں پر نمک پاشی کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ راولپنڈی کے دوران کے چھ مساجد و امام بارگاہیں آتشزدگی کا نشانہ بنیں لیکن کسی بھی وفاقی یا صوبائی عہدیدار نے مساجد کا جائزہ لینے کی کوشش ہی نہیں کی، حکمران ہمیں مجبور کر رہے ہیں کہ ہم مظلومین کوئٹہ کی طرح پنجاب کے رئیسانیوں کے خلاف اٹھیں، انشاء اللہ ہماری پر امن جدوجہد صرف پاکستان تک محدود نہیں رہے گی۔

 

انہوں نے وفاقی حکومت کی طالبان سے مذاکرات کی بزدلانہ پالیسی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ سفاک قاتلوں اور درندوں کی زبان پر شریعت کا مطالبہ زیب نہیں دیتا، طالبان کی شریعت فتنہ ہے فساد ہے جسے قبول نہیں کیا جا سکتا، دہشت گردوں کی زبان پر شریعت کا مطالبہ شریعت کی توہین ہے، مذاکرات ان لوگوں سے کئے جاتے ہیں جن کا دل پاکستان کے ساتھ دھڑکتا ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا وطن بے ناموس لوگوں کے ہاتھوں قیدی بنا ہوا ہے حکومت ہوش کے ناخن لے اور مزاکرات کے نام پر مظلوم عوام کو دہشت گردی کا نشانہ نہ بنوائیں اور ان دہشت گردوں کے خلاف ملک بھر میں فوجی آپریشن کرے اور ان خون آشام بلاؤں کا ملک سے مکمل خاتمہ کرے۔

وحدت نیوز (قم المقدسہ) مجلس وحدت مسلمین شعبہ قم  کی جانب سے یورپ سے آئے ہوئے مجلس علمائے شیعہ یورپ اور مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مسئولین کے اعزاز میں باوقار عشائیہ کی تقریب منعقد کی گئی۔ اس محفل میں مجلس وحدت مسلمین قم کی کابینہ، مجلس مشاورت کے اراکین اور پاکستان کے چاروں صوبوں کے سیکرٹری جنرلز موجود تھے۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری اور مجلس علمائے یورپ کے صدر علامہ سید علی رضا رضوی اس پروگرام کے مہمان خصوصی تھے۔

 

مجلس علمائے شیعہ یورپ کے صدر علامہ سید علی رضوی نے ایم ڈبلیو ایم شعبہ قم کا اس پروگرام کے انعقاد پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ میں خصوصاً جناب علامہ ناصر عباس جعفری کا اپنی اور یورپ کے تمام علماء کرام کی جانب سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں چاہے وہ عرب ہوں یا ایرانی، اس بات کے معترف ہیں کہ پوری دنیا میں دینی تبلیغ اور خصوصاً مکتب اہل بیت علیہم السلام کی یورپ میں ترویج میں برصغیر خصوصاً پاکستانی علماء کا بڑا کردار رہا ہے۔ علامہ سید علی رضارضوی کا کہنا تھا کہ اس وقت پورے برطانیہ میں 1600 مساجد اور دینی مراکز موجود ہیں، جن میں 100 سے زیادہ رجسٹرڈ ہیں۔ ان میں سے 70 سے زیادہ پاکستانی علماء کے زیر سرپرستی کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے انقلاب اسلامی ایران کی کامیابی اور حضرت امام خمینی (رہ) کے انقلاب کو دنیا میں ایک عظیم انقلاب قرار دیا اور کہا کہ انقلاب اسلامی کی برکت سے پوری دنیا میں بیداری کا نیا دور شروع ہوا۔

 

علامہ سید علی رضارضوی نے پاکستان کے مسائل کے حوالے سے مزید کہا کہ یورپ کے عوام اور علماء کبھی بھی بین الاقوامی مسائل میں پیچھے نہیں رہے، بحرین کا مسئلہ ہو یا عراق کا، ہم نے ہمیشہ اپنی ذمہ داری انجام دینے کی کوشش کی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ جب پاکستان میں کوئٹہ کے مومنین اور مجلس وحدت مسلمین نے پہلی بار دھرنوں کا آغاز کیا تو شاید چند ہی گھنٹوں کے بعد انگلینڈ میں بھی دھرنے دے دیئے گئے اور ہم نے پاکستان کے مظلوم شیعہ مسلمانوں کی آواز کو برطانیہ کی پارلیمنٹ میں اٹھایا اور ہاوس آف لارڈ نے یہ بات تسلیم کی کہ پاکستان میں شیعہ نسل کشی کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا دنیا میں جہاں کہیں بھی پاکستانی موجود ہیں وہ پاکستان کے تمام مسائل کو نظر میں رکھے ہوئے ہیں اور آپ بزرگان جو قدم بھی اٹھائیں گے ہمیں اپنے ساتھ کھڑا ہوا پائیں گے، ہم ماضی کی طرح آیندہ بھی انشاءاللہ ہر مسئلہ میں اپنی قوم کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔

وحدت نیوز(حیدرآباد) مجلس وحدت مسلمین ضلع حیدر آباد کے سیکریٹری جنرل مولانا امداد علی نسیمی نے کہا ہے کہ کراچی کے رازق آباد میں پولیس ٹرینگ سینٹر کے باہر پولیس کے جوانوں کی بس کو دہشت گردوں نے کس بے رحمی سے بم دھماکے سے اُڑا دیا ، دہشت گرد مسلسل بے گناہ شہریوں ، قانون نافذ کر نے والے اداروں اور معصوم بچوں کو درندگی کا نشانہ بنا رہے ہیں ، نواز شریف اور ان کے نا اہل وزراء قوم کے قتل عام کا تماشہ دیکھنے میں مصروف ہیں ، ملک بھر میں جاری دہشت گردی کی پر زور مذمت کرتے ہیں ، مولانا امداد علی نسیمی نے مزید کہا کہ یہ واقع حکومت کی نا اہلی کا مُنہ بولتا ثبوت ہے پشاور کراچی اور مُلک کے دوسرے شہر بھی دہشتگردوں کے نشانہ پر ہیں آخر حکومت کراچی میں آپریشن کر رہی ہے تو پھر یہ دہشت گرد کہاں سے پیدا ہو رہے ہیں جو ان بے گناہ جوانوں کو اپنی دہشت گردی کا نشانہ بنا رہے ہیں آپریشن کے با وجود دہشت گرد دن دناتے پھر رہے ہیں حکومت پاکستان آخر کب تک جوانوں کو دہشت گردوں کے ہاتھو شہید ہوتے دیکھتے رہے گی کیوں آخر ان کے خلاف آپریشن نہیں کر رہی ہم نے پہلے ہی کہا تھا یہ مذاکرات نہ کریں ، کیوں حکومت سنجیدہ نہیں ہوتی اس معاملے میں آخر حکومت کی کون سی کمزوری ہے ان طالبان کے پاس ہے جو حکومت آپریشن کے نام سے بھی خوف زدہ ہو جاتی ہے مذاکرات کے باوجود دہشت گرد تا بڑ توڑ حملے کر رہے ہیں یہ امن دشمن عناصر کون ہیں طالبان اور حکومت کی طرف سے اس بم دھماکے پرخاموشی کیوں ؟ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ آج جو کراچی میں واقعہ ہوا ہے اس میں ملوث دہشت گردوں کو فوری گرفتارکر کے سر عام سزا دی جائے ہم دعا کرتے ہیں کہ کراچی میں جتنے بھی پولیس والے شہید ہوئے ہیں خدا ان کو شہید وں میں سے کرار دے اور ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فر مائے۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں رُکن صوبائی اسمبلی اورحلقہ پی بی 2 کوئٹہ 2 کے عوامی نمائندے آغا محمد رضارضوی نے گزشتہ روز کراچی میں رونماہونے والے واقعہ کی شدیدالفاظ میں مذمت کی ہے جس میں 13 پولیس کمانڈوزنے جام شہادت نوش کیا۔ انہوں نے کراچی میں 13 پولیس کمانڈوزپرطالبان دہشت گردوں کے حملے کوبزدلانہ اورسفاکانہ فعل قراردیتے ہوئے کہاکہ طالبان کسی نرمی کے مستحق نہیں۔ انسان دشمن اورپاکستان دشمن طالبان کے ساتھ حکومت کاامن مذاکرات لاحاصل ہے۔


کراچی اورپشاورمیں حالیہ دہشت گردانہ کاروائیاں حکومت کے لئے کھلاپیغام اورریاستی اداروں کی آنکھیں کھولنے کے لئے کافی ہے کہ طالبان ملک بھرمیں پھیلے ہوئے ہیں اوروہ جب چاہیں، جہاں چاہیں معصوم انسانوں کواپنے دہشت گردانہ کاروائی کا نشانہ بناسکتے ہیں۔انہوں نے مزیدکہاکہ طالبان متعددبارکہہ چکے ہیں کہ پاکستان کا جمہوری نظام کافرانہ ہے۔ جس کو وہ کبھی بھی تسلیم نہیں کرسکتے۔ اگروہ پاکستان کے آئین کومانتے توانہیں جنگ کرنے کی ضرورت ہی کیاتھی؟طالبان کسی ابہام کا شکارنہیں۔ وہ پورے پاکستان پراپنی طرزکی شریعت کانفاذچاہتے ہیں۔ اگرابہام یا خوش فہمی کاشکارہیں تووہ حکومت اور چند سیاسی ومذہبی جماعتیں ہیں جن کی طالبان دہشت گردوں کے خلاف آوازبلندکرتے ہوئے خوف کے مارے ٹانگیں کانپتی ہیں۔ وہ سمجھتے ہیں کہ آنکھیں بندکردینے سے بلی اُن پر حملہ آورنہیں ہوگی۔جبکہ ایسا ہرگزنہیں۔طالبان کو جب کبھی جہاں بھی موقع ملے وہ معصوم انسانوں پرحملہ کرنے سے گریزنہیں کرتیں۔اس کے لئے انہیں کسی وجہ کی ضرورت نہیں۔


آغارضانے اُن حلقوں پرتعجب کا اظہارکیاجو نام نہاد حکومت طالبان مذاکرات کو امن کے لئے امیدکی کرن سے تعبیرکرتے ہیں۔اور عوام کوبے وقوف بناکرہمیشہ کے لئے اپنی کھوئی ہوئی سیاسی ساکھ اورچودھراہٹ کو دوبارہ بحال کرنے کرنے کے خواب دیکھ رہی ہیں۔لیکن وہ نہیں سمجھتے کہ عوام باشعورہیں اوراب مزیداُن کے دقیانوسی اوررَٹے ہوئے من گھڑت اوربے بنیادچکنی چپٹی باتوں میں نہیں آئیں گے۔ عوام کواچھی طرح معلوم ہے کہ ایم ڈبلیوایم ہی اُن کے مشکل وقت میں اُن کے کام آیاہے۔ایم ڈبلیوہی اُن کے دکھ درد میں ہمیشہ سے اُن کے ساتھ شریک رہاہے۔ ایم ڈبلیوہی وہ سیاسی جماعت ہے جس نے مظلوم ہزارہ قوم کوکوئٹہ میں تنہائی سے نکال کر پاکستان کے دیگرسنی شیعہ عوام کے ساتھ متحدویکجاکردیاہے۔


ان کا کہنا تھا کہ جہاں تک پاکستان میں قیام امن کی بات ہے، پاکستان کے ہرمظلوم کی حمایت اورہرظالم کے خلاف آوازبلندکرنے کی بات ہے یا پاکستان میں قومی، مذہبی و سیاسی ہماہنگی ، رواداری و بھائی چارے کی بات ہے تو اس کے لئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان ہر فورم پرتمام معتدل ، وسیع القلب ، روشن فکر، ترقی پسند، انسان دوست و تعلیم دوست قومی، سیاسی و مذہبی جماعتوں کے ساتھ کام کررہی ہے۔ اوراِن مقاصد کے حصول کے لئے کسی بھی قربانی دینے سے دریغ نہیں کرے گی۔دہشت گردکاکوئی قوم، دین یا فرقہ نہیں ہوتا۔ ہماری نظرمیں پاکستان میں کوئی بھی شخص چاہے اس کا کسی بھی قوم، مذہب یا فرقے سے تعلق ہواگروہ بے گناہ ماراجاتاہے تو وہ شہیدہے۔ اوراس کی جان لینے والادہشت گرداورظالم ہے۔

وحدت نیوز(اصفہان) مجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ اصفہان اورعماریون حوزہ و روحانیت پاکستان کی جانب سے انقلاب اسلامی ایران کی 35ویں سالگرہ کے موقع پر ایک پر وقار تقریب کا انعقاد کی گیا ، جس میں خطاب کر تے ہو ئے  حجتہ السلام و المسلمین آقا باطنی نےکہا کہ انقلاب اسلامی ضمیر انسانیت کے لیے روح و رواں کی حيثيت رکهتا ہے،اور جہاں جہاں اھل ایمان کا دل دھڑکتا ہے ان کے سینوں میں دھڑکن بن کر اور انقلاب حضرت حسين بن علی کی دور حاضر ميں يادگار بن کر نقشِ ثبات ہے۔


وه قوميں دنيا ميں پيشرفت و نمود کی  علامت ہیں جو انقلاب کے طريق و نشان کو قائم کرتی ہیں، اس کی واضح دليل ايران کی  زنده دل اور با ايمان ملت ہے۔اس کے علاوہ جامعتہ المصطفیٰ العالمیہ واحد اصفہان کے مدیر اعلیٰ  کے مسئولین بھی تقریب میں شریک تھے ، حجة الاسلام و المسلمين جناب آقای ملکی، مدير تربيتي فرہنگی جناب آقای  محبی اور دیگرمسئولين جامعة المصطفی العالميه واحد اصفہان نے اس جشن ميں شرکت کی.اس تقریب  ميں انقلاب اسلامی ایران  کی 35 ويں سالگره کے موقع پر کيک بهی کاٹا گيا۔اس کے علاوه چار روزه نمائش بهی برگزار کی گئی جس ميں پاکستان کی ثقافت، اور پاکستان ميں جاری انقلابی  فعاليتوں اور مشہور دينی شخصيتوں کا خاکہ  پيش کيا گیا۔

وحدت نیوز(گلگت) مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت ڈویژن کے زیر اہتمام گلگت کے تمام انجمنوں، تنظیموں، سماجی ،سیاسی و مذہبی جماعتوں، ایسوسی ایشنز ،بار کونسلوں اور دیگر ملی آرگنائزیشنز کا نمائندہ اجلاس منعقد ہوا جس میں تمام نمائندوں نے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی طرف سے اعلان کردہ بحالی گندم سبسڈی احتجاجی تحریک کی حمایت کا اعلان کیا۔سیکرٹری سیاسیات ایم ڈبلیو ایم گلگت بلتستان جناب غلام عباس نے مشترکہ اعلامیہ کا اعلان کیا۔

 

1 ۔ یہ نمائندہ اجلاس مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کی جانب سے اس علاقے کے عوام کے مفاد کے پیش نظر گندم سبسڈی کی بحالی کی تحریک کی بھرپور حمایت کرتے ہوئے اعلان کرتا ہے اس سلسلے میں مجلس وحدت مسلمین کے ساتھ ہر قسم کے تعاون کو یقینی بنائیں گے نیز گندم سبسڈی کی بحالی تک اپنی جدوجہد کو جاری رکھنے کے عزم کا اعلان کیا جاتا ہے۔
2 ۔ یہ نمائندہ اجلاس صوبائی حکومت کو اتوار 15 فروری تک کی مہلت دیتا ہے کہ وہ اس عرصے میں اس غریب کش فیصلے پر نظر ثانی کرتے ہوئے گندم کی قیمتوں میں اضافے کے فیصلے کو واپس لے لے اور اکتوبر 2013 کے نرخوں پر علاقے کے غریب عوام کو گندم کی فراہمی کو یقینی بنائے۔
3۔ صوبائی حکومت اگر مذکورہ ڈیڈ لائن تک اس عوامی مسئلے کے حل میں ناکام ہوئی تو پورے گلگت بلتستان میں بھرپور عوامی طاقت کے مظاہر ے کئے جائیں گے اور یہ مظاہرے اس وقت تک جاری رہیں گے جب تک گندم کی سبسڈی کو بحال نہیں کیا جاتا۔

وحدت نیوز(کراچی) صوبائی حکومت کالعدم جماعتوں کی پشت پناہی کر رہی ہے، پاکستان پیپلز پارٹی کے 6 سالہ دور حکومت میں شہر قائد میں ٹارگٹ کلنگ نے دہشتگردی کے سابقہ سارے ریکارڈ توڑ دیئے، کالعدم جماعتوں کا عملی راج قائم ہوا تو دوسری جانب دہشتگرد حکومتی سرپرستی میں اپنے آپ کو منظم کرتے رہے، صوبائی حکومت کے اراکین اپنے محلات میں چین کی نیند سوتے رہے، بھتہ خور، چوری ڈاکہ زنی، لینڈ مافیا اور ٹارگٹ کلنگ کا بازار گرم ہے، حکومت نام کی کوئی شے نظر نہیں آتی۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ مختار امامی نے وحدت ہاؤس کراچی میں منعقدہ اجلاس سے خطاب میں کیا۔ اجلاس میں ایم ڈبلیوایم کراچی کے سیکرٹری جنرل حسن ہاشمی، علامہ علی انور جعفری، علامہ مبشر حسن، عالم کربلائی سمیت دیگر نے شرکت کی۔ علامہ مختار امامی کا کہنا تھا کہ شیعہ ڈاکٹرز، علماء، صحافیوں، اکابرین اور تاجروں کو کالعدم جماعتوں کی طرف سے قتل کی دھمکیاں مل رہی ہیں، دوسری جانب گذشتہ 7 ماہ سے صوبائی حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے دہشتگردوں کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن جاری ہے، اُس کے باوجود روزانہ کتنی ماؤں کی گودیاں اُجڑ جاتی ہیں مگر صوبائی حکومت کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگتی۔

 

علامہ مختار امامی نے کہا کہ وزیراعلٰی سندھ اور گورنر سندھ جواب دیں کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے کن دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کر رہے ہیں، شیعہ نسل کشی پر آج تک وزیراعلٰی کا کوئی مؤقف سامنے نہیں آیا اور نہ کسی کمیشن کا قیام عمل میں لایا گیا کہ جو ملت جعفریہ کے دکھوں کا مداوا کرتا اور شیعہ افراد کا قتل عام روکتا اور دہشتگردوں کو پکڑا جاتا مگر ایسا نہیں ہوا، اس کے برعکس صوبائی حکومت کی جانب سے نمک پاشی کی جا رہی ہے، کالعدم گروہوں کے دفاتر شہر قائد کے مخصوص علاقوں میں کھلے ہوئے ہیں جن کو حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے سکیورٹی دی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے مسلسل کراچی میں جاری ٹارگٹڈ آپریشن کی کامیابی کے ڈھول پیٹتے دکھائی دیتے ہیں، سزا کسی ایک مجرم کو بھی نہیں دلوا سکے، جرائم کی شرع میں روزانہ اضافہ ہی ہو رہا ہے اور شہر قائد میں کوئی شہری خود کو محفوظ تصور نہیں کرتا۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلٰی کی جانب سے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو دی جانے والی رقوم محض قومی خزانہ پر بوجھ ہی بنے گی، دہشت گردی کو قابو کرنے کیلئے خالص قومی جذبہ کی ضرورت ہے جو سندھ حکومت میں دکھائی نہیں دیتا۔ انہوں نے وزیراعلٰی سندھ قائم علی شاہ سے مطالبہ کیا کہ محض زبانی جمع خرچ کا وقت گذر چکا ہے، دہشت گردی کی روک تھام کے لئے عملی اقدامات کئے جائیں۔

وحدت نیوز(بلتستان) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے زیراہتمام گلگت بلتستان میں حالیہ گندم کے بحران اور قیمتوں میں اضافے کے حوالے سے ایک احتجاجی تحریک کا آغاز کر دیا گیا ہے، جس کا پہلا مرحلہ جمعہ سے شروع ہوا ہے۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے زیراہتمام بلتستان بھر میں مختلف مقامات پر احتجاجی اور علامتی دھرنے دیئے گئے۔ اس سلسلے میں کھرمنگ، گول، روندو، گمبہ اسکردو اور یادگار شہداء اسکردو پر بھرپور احتجاجی مظاہرہ کیا گیا اور علامتی دھرنا بھی دیا گیا۔ یادگار شہداء اسکردو پر منعقدہ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے صوبائی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ سید مظاہر حسین موسوی نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے والی حکومتوں کو ہرگز معاف نہیں کیا جائے گا۔ ہم اپنے حقوق کسی کو غصب کرنے نہیں دیں گے۔ آج کے حکمرانوں نے جن میں صوبائی اور وفاقی دونوں شامل ہیں گٹھ جوڑ کر کے عوام سے روٹی بھی چھین بھی ہے۔ اس علاقے سے حاصل ہونے والی آمدنی اسی علاقے کی تعمیر و ترقی پر خرچ ہونا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ گندم کی قیمت اکتوبر 2013ء کی حالت پر نہ لائی گئی تو پورے گلگت بلتستان کو جام کر دیں گے اور حکومتی مشینری بےبس ہو جائے گی، کیونکہ خدا کی طاقت کے بعد عوام کی طاقت سب سے بڑی طاقت ہوتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت محکمہ تعلیم میں کرپشن کے حوالے سے تحقیقاتی کام کر رہی ہے اسے شفاف انداز میں جاری رہنا چاہیے اور نااہل لوگوں کو نکال باہر کرنا چاہیے۔

 

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم بلتستان ڈویژن کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل فدا حسین نے کہا کہ ہم پاکستان کے سرحدی محافظ ہیں۔ ہمارے خطے میں انتہائی قیمتی معدنیات ہیں، اس علاقے میں سیاحت کے لئے پوری دنیا سے لوگ آتے ہیں، یہ علاقہ چین جیسے معاشی طور پر ترقی یافتہ ملک کے لئے گیٹ وے کی حیثیت رکھتا ہے لیکن اس علاقے کے عوام غربت میں پسے جا رہے ہیں۔ یہاں کے دریاوں سے ہزاروں میگاواٹ بجلی پیدا کی جا سکتی ہے لیکن ان نااہل حکمرانوں کو اپنی ذات کے علاوہ کسی چیز سے کوئی سروکار نہیں، ان لوگوں نے اپنے مفادات کے لئے کرپشن کر کے علاقے کے عوام کے مفادات کو شدید نقصان پہنچایا ہے اور ان لوگوں کی نااہلی سے کئی دنوں سے اسکردو میں تندور بند پڑے ہیں، اگر ان لوگوں نے ہوش کے ناخن نہ لیے تو یہ تحریک رکنے والی نہیں۔ انہوں نے کہا اگر گندم سبسڈی ختم کرنے کا فیصلہ واپس نہیں لیا گیا تو بلتستان میں گاوں گاوں اور ہر ہر محلے میں احتجاج ہوگا۔ انہوں نے اپنے خطاب میں اسلام آباد اسکردو کے لیے متبادل روڈ کی تعمیر، آئینی حقوق، این ایف سی ایوارڈ میں گلگت بلتستان کے حصہ کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے دریائے سندھ کی رائیلٹی، گرگل اسکردو روڈ کی بحالی، سوست بارڈر اور سیاحت کی آمدنی صوبے کے حوالے کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔ اس موقع پر کھرمنگ کے نوجوان رہنماء انجینئر شبیر اور پیپلز پارٹی کے رہنماء نجف علی نے بھی خطاب کیا۔

 

ادھر سب ڈویژن کھرمنگ میں مجلس وحدت کی اپیل پر لوگ سڑکوں پر نکل آئے اور کرگل لداخ روڈ کو کئی گھنٹوں کے لیے بند کر دیا۔ کھرمنگ میں مرکزی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین تحصیل کھرمنگ کے سیکرٹری جنرل شیخ اکبر علی رجائی نے کہا کہ جب تک گندم سبسڈی کے خاتمے کا فیصلہ واپس نہیں لیا جاتا ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ سب ڈویژن کھرمنگ میں کھرمنگ خاص کے علاوہ باغیچہ، ترکتی، ہمزی گون، اولڈینگ اور طولتی میں بھی مختلف مقامات پر بھی احتجاجی جلسے ہوئے۔ اسی طرح گمبہ اسکردو میں بھی مجلس وحدت تحصیل گمبہ کے زیراہتمام احتجاجی جلسے کا انعقاد ہوا۔ احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت تحصیل گمبہ کے سربراہ صادق حسین شاہ نوری نے کہا کہ حکومت کے اس ظالمانہ اقدام کے خلاف متحد اور منّظم ہو کر مربوط تحریک چلائی جائے گی اور اس اقدام کی واپسی تک تحریک جاری رہے گی۔ اس موقع پر شیخ محمد حسین واعظی نے کہا کہ صوبائی حکومت بالخصوص وزیر خوراک کا اقدام عوام دشمنی پر مبنی ہے۔ اس طرح کی عوام دشمن اور غریب کُش پالیسی والے حکمران عوامی سیلاب میں خس و خاشاک کی طرح بہہ جائیں گے۔

وحدت نیوز(چکوال) مجلس وحدت مسلمین ضلع چکوال کے زیراہتمام بلکسر میں ''معرفت امام زمانہ(ع)'' کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین پاکستان کےمرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصرعباس جعفری، مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی، ممتاز زاکر اہل بیت ریاض حسین شاہ رتوال، سابق چیئر مین عزاداری کونسل پنجاب الحاج حیدر علی مرزا، ایم ڈبلیو ایم پنجاب کے ترجمان علامہ اصغر عسکری، علامہ انتصار، علامہ منظور حسین سوہدرہ سمیت دیگر شخصیات نے خطاب کیا۔ پروگرام میں ضلع چکوال کی مختلف ماتمی سنگتوں اور دیگر تنظیموں کے نمائندے بھی شریک تھے۔شرکائے  سیمینار  سے خطاب کر تے ہو ئے علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ حکومت کے طالبان کے ساتھ جاری مذاکرات اور طالبان کی جانب سے کراچی حملے کی ذمہ داری کی قبولیت نے ایک بار پھر ثابت کردیا ہے کہ یہ وحشی درندے کسی رعایت کے مستحق نہیں، اس ناسور کا فقط ایک ہی علاج ان کا خاتمہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ نواز حکومت کی سرگرمیاں ملک میں دہشتگردی کو فروغ دے رہی ہیں۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree