وحدت نیوز(گلگت)اپوزیشن لیڈرگلگت بلتستان اسمبلی وپارلیمانی لیڈر ایم ڈبلیو ایم جی بی کاظم میثم نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ماضی میں مختلف حکومتوں نے چہلم کربلا کو روکنے کی کوششیں کی تھی ان حکومتوں کا بدترین انجام دیکھ لیں اور وفاقی حکومت عبرت حاصل کریں۔ بائی روڈ چہلم کربلا کو روکنے کی خبر جہاں ایک مکتب فکر کی عبادت میں خلل ڈالنے کی کوشش ہے وہیں سکیورٹی اداروں کی ناکامی کا اعلان ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ یہ بتائیں کہ کیا پاکستان کے تمام صوبوں میں عام شہری کے لیے فری موومنٹ ممکن ہے کہ نہیں؟
کیا سٹیٹ کی رٹ پورے ملک میں ہے کہ نہیں ؟ پورا بلوچستان تو ایک ایس ایچ او کی مار تھی، آج سکیورٹی کا بہانہ بناکر قافلہ کربلا کو روکنے کی کوششیں ہو رہیں۔ ہم اس فیصلے کو نہ صرف رد کرتے ہیں بلکہ اسے وفاقی حکومت کی بدترین ناکامی اور شرمناک عمل سے تعبیر کرتے ہیں۔ قافلوں کے لیے سکیورٹی کا انتظام کرنے کی بجائے سکیورٹی رسک کے نام پر قافلہ روکنا ناانصافی اور ظلم ہے۔
کیا سکیورٹی رسک کے نام پر جشن آزادی کی تقریبات بھی روک دیں گے؟ ایسی حماقت کرنے والی حکومت عوامی حکومت ہو ہی نہیں سکتی۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں ملک کی شاہراہیں،تمام بارڈرز اور عبادت گاہیں بند کرنے کی بجائے ان پر سکیورٹی کو یقینی بنائی جائے۔