The Latest

مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو 40 لاکھ سے زائد لوگ اسلام آباد مارچ کریں گے14 جنوری کو اسلام آباد میں عوام کی پارلیمنٹ ہوگی
حلفیہ کہتا ہوں کہ کسی بیرونی اشارے پر ملک نہیں آیا، عوامی جلسے پر سارا پیسہ عوام نے لگایاپہلے اس ملک کے نظام انتخابات کو درست کیا جائے، پھر الیکشن کروائیں جائیں۔
منہاج القرآن کی ویب سائیڈ کے مطابق شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے عوامی استقبال جلسے میں 20 لاکھ سے زائد لوگوں کی شرکتتحریک مہناج القرآن کےسربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ ملک میں آئین کےمطابق انتخابات کرانے کے لیے نوے دن کی مہلت سے زیادہ وقت بھی لگ جائے تو یہ اقدام غیر آئینی نہیں ہے۔
اتوار کو مینار پاکستان میں ایک بہت بڑے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ نظام انتخاب کی تبدیلی کے بغیر انتِخابات ہوئے تو آئین ٹوٹ جائےگا۔
ڈاکٹرطاہر القادری اپنے طویل ترین خطاب میں آئین کے آرٹیکل دو سو چون کا حوالہ دیا اور کہا کہ آئین یہ اجازت دیتا ہے کہ اگر کسی کام کو مکمل کرنے میں آئینی مدت سے زیادہ کا عرصہ لگ جائے تو وہ اقدام غیر قانونی نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ وہ نظام انتخاب کو آئین کے آرٹیکل باسٹھ اور تریسٹھ کے تابع کرنا چاہتے ہیں۔ ان کے بقول آئین ان دفعات پر عمل درآمد کرکے نیک سیرت اور اہل لوگوں کو لایا جائے اور اس کام میں اگر نوے دن سے زیادہ بھی لگ جائیں تو آئین اس کی اجازت دیتا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ نوے دن کی رٹ لگانا ضروری ہے یا آئین کی شرائط پر عمل کرنا۔
اس جلسے میں مجلس وحدت مسلمین کے پچاس رکنی کےوفد کے علاوہ شیعہ علما کونسل  نے شرکت کی جبکہ آغا مرتضی پویا اور عین غین کراروی بھی موجودتھے ۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے جلسے میں کھڑے ہونے کے بجائے کرسی پر بیٹھ کر تقریر کی اور ڈائس کے بجائے ان کے سامنے ایک میز رکھا گیا تھا۔

ڈاکٹر طاہر القادری پانچ برس کے بعد کینیڈا سے پاکستان لوٹے ہیں اور ان کی پاکستان آمد سے قبل سے ان کے جلسے کے بارے میں مہم شروع تھی اور نجی ٹی وی چینلوں پر ان کی لاہور آمد اور جلسے کے بارے میں اشتہارت نشر کیےگئے۔
تحریک مہناج القرآن کے سربراہ نے وضاحت کی کہ وہ انتخابات ملتوی یا منسوخ نہیں کروانا چاہتے بلکہ بقول ان کے ملک انتخابات آئین کے تابع ہوں۔
انہوں نے خبردار کیا کہ اگر آئین کے آرٹیکل باسٹھ پر عمل درآمدنہ کیا گیا تو وہی لوگ پلٹ کر واپس آئیں گے جو پہلے بھی پارلیمان میں موجود ہیں۔
ڈاکٹر طاہر طاہر القادری نے تجویز پیش کی کہ نگران سیٹ اپ مقرر کرنے کے عمل میں ملک کی عدلیہ اور فوج کو بھی شامل کیا جائے آئین ایسا کرنے سے روکتا نہیں۔
انہوں نے کہاکہ ایسے لوگوں کو نگران حکومت میں مقرر کیا جائے تو انتخابات کروانے سے پہلے آئین کے مطابق نظام کو درست کریں۔
ڈاکٹر طاہر القادری نے خبردار کیا کہ اگر حکومت نے دس جنوری سے پہلے تمام نظام کو درست نہ کیا تو وہ اس کے خلاف اسلام آباد کی طرف مارچ کریں گے۔
انہوں نے اعلان کیا کہ تین ہفتوں کی مہلت ختم ہونے سے پہلے ایسے لوگوں کو نہ لایا گیا جو نظام درست کرسکیں تو چودہ جنوری کو اسلام آباد میں اجتماع ہوگا جہاں عوام کی پارلیمنٹ میں فیصلے ہوں گے۔
ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ اگر نظام انتخاب اور انتخابی اصلاحات کے بغیر انتخابات ہوئے تو عوام انہیں قبول نہیں کریں کیونکہ بقول ان کے وہ انتخابات غیرآئینی ہوں گے۔

abdul khaliq 001مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی کی قیادت میں مجلس وحدت کے پچاس رکنی نمائندہ وفد نے عوامی تحریک کے مینار پاکستان ہونے والے جلسے ’’سیاست نہیں ریاست بچاؤ‘‘ میں شرکت کی اور ان سے اظہار یکجہتی کیا۔ وفد میں علامہ کامرانی، سیکرٹری اطلاعات مظاہر شگری، اسد عباس سمیت ضلع بھر سے درجنوں افراد شامل تھے۔ اس موقع پر عوامی تحریک کی طرف سے ایم ڈبلیو ایم کے شرکاء کو خوش آمدید کہا گیا اور ان کی آمد پر شکریہ ادا کیا گیا۔

علامہ عبدالخاق اسدی کا کہنا تھا کہ پاکستان کو شیعہ سنی دونوں نے ملکر بنایا تھا اور آج اس مادر وطن کو دونوں قوتوں ملکر ہی بچا سکتی ہیں۔ ڈاکٹر طاہر القادری کی پاکستان آمد اور وطن عزیز کے مسائل پر کھلے الفاظ میں بات کرنا لائق تحسین ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ شیعہ سنی کا مشترکہ دشمن ایک ہی ہے جو نہیں چاہتا کہ پاکستان ترقی کرے۔ کبھی زبان پر اس ملک کے باسیوں کو لڑایا گیا تو کبھی فرقے کی بنیاد پر لڑایا گیا۔ الحمد اللہ عوام یہ بات جان چکے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ایم ڈبلیو ایم وطن دوست قوتوں کو یقین دلاتی ہے کہ جو بھی قوت پاکستان کو بچانے میں اپنا بھرپور کردار ادا کرے گی، ایم ڈبلیو ایم اس کی پشت پر کھڑی ہوگی اور بھرپور تعاون کریگی۔

پنجاب کے سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ پاکستان کے مسائل کا حل شیعہ سنی وحدت میں ہی پنہاں ہے۔ جو لوگ پے ایجنٹ کا کردار ادا کر رہے ہیں انہیں کیفر کردار تک پہنچانا ہوگا۔ آج اس ملک میں شیعہ محفوظ ہے اور نہ ہی سنی۔ گذشتہ روز سنیئر وزیر بشیر بلور کو ناحق قتل کر دیا گیا، جو افسوسناک بھی ہے اور حکمرانوں کیلئے لمہ فکریہ بھی۔ آج ہمیں طے کرنا ہوگا کہ دہشتگردی کیخلاف جنگ لڑنی ہے یا انہیں کھلی چھوٹ دینی ہے۔

allama raja mwmhaiderabadمجلس وحدت مسلمین کے سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری جوکہ گذشتہ ہفتے سے صوبہ سندھ کے دورے پر ہیں نے نواب شاہ میں ایک پریس کانفرس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے عوام کے حقیقی منتخب حکمران ہی عوامی مسائل کو حل کرسکتے ہیں اس لئے ضروری ہے کہ صاف شفاف الیکشن کے زریعے ہی عوام کو اپنے نمائندے منتخب کرنے کا موقع دیا جائے اس کے لئے فخر الدین جی ابراہیم کافی نہیں الیکشن فوج کی نگرانی میں ہونے چاہیں انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے عوام کے چہرے سے مسکراہٹ تک کو چھین لیا ہے بے گناہ لوگ مر رہے ہیں حکمران خاموش تماشی بنے بیٹھے ہوئے ہیں جس کے سبب عوام میں مایوسی پھلتی جارہی ہے انہوں نے کہا کہ ہمارا ملک خوبصورت اور اس کے عوام انتہائی اچھے ہیں مگر حکمران اچھے نہیں ملے ۔انہوں نے کہا کہ عالم اسلام کیخلاف امریکہ و اسرائیل سازشیں کرتے ہیں اس میں کسی قسم کا کوئی شبہ نہیں ،بھائی کو بھائی سے لڑانے کی سازش کو پورا ہونے نہیں دینگے ڈرون حملے اور دہشت گردی دونوں قابل مذمت ہیں انہوں نے مزید کہا کہ چوبیس مارچ کو حیدر آباد میں مجلس وحدت مسلمین ایک بڑا عوامی اجتماع کرے گی انہوں نے مزید کہا کہ پیپلزپارٹی کی حکومت ملکی تاریخ کی کمزور ترین حکومت ہے انکا کہنا تھا کے سندھ میں دو طرح کا بلدیاتی نظام اس حکومت نے اپنے اتحادیوں کو خوش کرنے کے لیے دیا ہے اور گلگت بلتستان حکومت کی پالیسیاں افسوسناک ہیں
انہوں نے گلگت میں بدامنی کی لہر پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت گلگت میں مجرموں کا پیچھا کرنے کے بجائے بے گناہ اور امن و امان میں مدگار افراد کو گرفتار کرکے جیل بھجیتی ہے

mwmbalochistan.0110مجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ تبلغات کے زیر اہتمام گزشتہ رات شب شہداء کے عنوان سے عزاداری اور ماتم داری کااہتمام کیا گیاتھا جس میں مومنین کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔ مجلس علامہ اعجاز بہشتی اور علامہ سیداحمد اقبال نے خطاب کیئے۔ انہوں نے اپنے خطاب کہاکہ ہمیں لبیک یاحسین ع کے معنی پر عملی مظاہر ہ کرنے کی سخت ضرورت ہے۔کیونکہ جب تک کوئٹہ کے مومنین لبیک یاحسین ع پر عمل نہیں مشکلات سے نہیں نکل سکے گے ۔ یہی حسنیت ع ہی یزیدیت کو رسوا اور شکست دینے کا الہیٰ طریقہ ہے۔ انہوں نے کہا نعرہ حیدری شیعہ مکتب کی روح ہے۔ حقیقی کامیابی کے چار اصول قرآن پاک اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایاہے۔ ان چار اصولوں میں صبر کرنا، صبر کی تلقین کرنا، آپس میں رابطہ کو مضبوط کرنا اورتقویٰ اختیار کربا ہے۔جس پر عمل کر کے کوئی بھی قوم کامیابی سے ہمکنار ہو سکتاہے کوئٹہ مومنین بھی انہی چار الہیٰ اصولوں پر عمل کرکےاپنے ازلی ، وحشی دشمن کو شکست دے کر اپنے مشکلات پر قابو پاسکتاہے اور اپنی بقاء کے محفوظ کرکے اللہ کےسامنے ، اپنی آئندہ نسلوں اور آخرت میں سرخ رو ہوسکتا ہے۔صبر کا معنی خاموشی نہیں ہے جس کا عسائیت کے مسخ شدہ عقیدے میں بتاگیاہے ۔ بلکہ قرآنی اصطلاح میں صبر کا معنی شجاعت ، استقامت اور جو انمردی کے ساتھ دشمن کا مقابلہ کرنا ہے ۔ یاد رہے کہ جب مومن قرآنی صبر پر عمل کرکے استقامت دکھاتاہے توقرآن کے مطابق ایک مومن دس دشمن پر بھاری ہوتاہے ۔ اسلام میں صبر کامعنی ٰ ظالم کا صرف ہاتھ پکڑنانہیں بلکہ ظالم کے ہاتھ کو توڑناہے۔قومیں قتل ہونے سے شکست نہیں کھاتی، کسی قوم صحیح استقامت دیکھانے والے بیس افراد بھی قوم کو کامیابی سے ہمکنار کرسکتے ہیں اور اپنی جا ن ومال ، ناموس کی حفاظت کرسکتی ہے۔کوئٹہ میں آباد شیعہ مومنین کو ہزارہ ، قندہاری اور دیگر برادری میں تقسیم کرنے کوشش دشمن سازش ہے ، کیونکہ قومیت صرف شناخت کیلئے اللہ تعالیٰ نے بنائی ہےجبکہ مقرب ، پاک بندہ اللہ کے نزدیک وہی ہوتاہے جو زیادہ باتقویٰ ہوتاہے۔کوئٹہ میں آباد شیعہ مومنین کو کربلا سے ایسا حو صلہ حاصل کرنا چاہیے جیسا کہ امام حسین ع اور زینیب کبریٰ سے حوصلہ پیدا کرنا کاحق ہے ۔ کربلاصابروں کا اصل مصداق ہے ۔ ہمیں شہدا ء کے وارثین کو افسردہ ہونے کی ضرورت نہیں بلکہ خو ش ہونا چاہئےکہ انہوں نے بھی راہ خدا اپنے باپ ، بیٹے اور بھائی کو قربان کردیا ۔ اسلام نماز کی طرح دفاع بھی فرض ہے دنیا کی کوئی بھی طاقت انسان کو اپنی دفاع سے نہیں روکتی۔ اب خاموشی کا وقت نہیں بلکہ کوئٹہ کے مومنین کو اپنی مال وجان ، ناموس اور اپنی آئندہ نسلوں کی بقاء کیلئے اٹھ کھڑا ہونا چاہیے ۔جب تک کوئٹہ کے مومنین خود اپنی دفاع نہیں کرینگے کوئی اور ان کی دفاع نہیں کرسکتی ، ہاں دوسرے ایک حد تک مدد کرسکتاہے۔غیرت مند قوم دفاع کیلئے دوسروں کی طرف نہیں دیکھتےاور کوئٹہ میں آباد مومنین غیرت مند، شجاع اور ڈٹ کردشمن کا مقابلے کرنے والے ہیں ۔ انشاء اللہ کوئٹہ کے مومنین اپنی دشمن کو شکست سے دوچار کرینگے۔ علماء کے خطاب کے بعد مختلف انجمن ہائے عزا نے ماتم داری کرکے زہرہ کے لعل کو پرسہ دیئے۔ اور ٓاخر مومنین میں نیاز تقسیم کیاگیاہے

aminshahidi balochistanمجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں اب تک 700 شیعہ اور 1400 دیگر قوموں سے تعلق رکھنے والے افراد ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بن چکے ہیں۔ فرقہ وارنہ دہشگردی کے نام پر بعض عناصر پاکستان کی سلامتی کو چیلنج کرنا اور اپنے آقاؤں کو خوش کرنے کیلئے صوبے میں حالات خراب کرنا چاہتے ہیں۔ ان خیالات اظہار انہوں نے کوئٹہ میں امام بارگاہ حسینی قندہاری میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنماء علامہ سید احمد اقبال، علامہ سید حسنین عباس گردیزی، علامہ اعجاز بہشتی، علامہ سید ثمر نقوی، مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے سیکرٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی، علامہ ولایت حسین جعفری سمیت دیگر رہنماء بھی موجود تھے۔

علامہ امین شہیدی نے کہا کہ ملک کی مجموعی صورتحال خصوصاً بلوچستان میں لاقانونیت، کرپشن، دہشگردی زوروں پر ہے اور امن کا فقدان ہے

dr tahir alqadriعلامہ عبدالخالق اسدی ایک اعلی سطحی وفد کے ہمراہ مینار پاکستان میں جلسے میں شریک ہیں 
مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبد الخالق اسدی ایک اعلی سطحی وفد کے ہمراہ مینار پاکستان میں علامہ ڈاکٹر طاہرالقادری کے جلسے میں شریک ہیں وفد علامہ اقبال کامرانی ،محمدرضاخان مظاہر شگردی سمیت بیس کے قریب صوبائی اور ضلعی عہدہ داران شامل ہیں 
دوسری جانب میڈیا روپرٹس کے مطابق مینار پاکستان کی تاریخ کا یہ ایک بڑا عوامی اجتماع ہے جس میں لاکھوں افراد شریک ہیں ۔

bilourمجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا کے سیکرٹری جنرل علامہ سبیل حسن مظاہری نے سینئر صوبائی وزیر بشیر احمد بلور سمیت دیگر قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سانحہ پر ہم عوامی نیشنل پارٹی کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں۔ بشیر بلور کی شہادت سے ملک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے۔ ان حیالات کا اظہار انہوں نے اپنے ایک تعزیتی اور مذمتی بیان میں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشت گرد بزدلانہ کارروائی سے قوم میں دہشت پھیلانا چاہتے ہیں۔ مگر وہ اپنے مذموم مقاصد میں کھبی بھی کامیاب نہیں ہونگے کیونکہ پاکستان کے عوام دہشت گردی کے خلاف ہیں۔ ہم اللہ تعالیٰ سے دعاگو ہیں کہ وہ شہید کو جوار رحمت میں جگہ عطا فرمائے۔

علامہ سبیل حسن نے کہا کہ ہم نے بارہا کہا تھا کہ دہشت گردوں کے خلاف ہر جگہ کارروائی ہونی چائیے، مگر ہمارے حکمرانوں کی امریکہ نواز پولیسی کی وجہ سے قوم نے کوئی ایسا دن نہیں جب کوئی مسئلہ درپیش نہ آیا ہو۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں ہر طرف دہشت گردوں کا راج ہے، انہیں روکنے والے بے بس ہوچکے ہیں۔ اگر حالات ایسے رہے تو ملک کو بچانا مشکل ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایک مرتبہ پھر حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ دہشت گردوں کے خلاف کارروائی شروع کی جائے اور ان کی اینٹ سے اینٹ بجا دی جائے۔

bashir ahmadbilourدہشت گرد ی کے خلاف صف آرا قوتوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے,اللہ بشیر احمد بلور کوجنت فردوس میں جگہ عنایت کرے وہ دہشت گردی کیخلاف پر عزم افراد میں سے تھے۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے پیشاور میں اے این پی کے جلسے پر دہشت گرد گروپ طالبان کے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد تمام ان طبقات کو ٹارگٹ کررہے ہیں جو دہشت گردوں کے مقابلے میں صف آرا ہیں 
انہوں نے کہا کہ اب بھی وقت ہے کہ اچھے اور برے کی تمیز چھوڑ کر تمام شدت پسندوں کے خلاف آپریشن کیا جائے اور ہر اس پارٹی اور افراد کو بھی عدالتی کٹہرے میں لایا جائے جو کسی بھی شکل میں دہشت گردوں اور شدت پسندوں کی مدد کرتے یا ہمدردی رکھتے ہیں ۔

aga syed ali rizviسکردو میں مجلس عزا سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل مجلس وحدت بلتستان علامہ آغا علی رضوی نے کہا کہ کل کے یزید کو برا بھلا کہنا بہت آسان کام ہے لیکن وقت کے یزیدیوں کو اور فرعونوں کو للکارنے کے لیے کربلا والوں کو حوصلہ اور ہمت درکار ہے۔ اس وقت یزیدی طاقتیں ذکر حسین (ع) کو روکنے کے لیے طرح طرح کے شیطانی حربے استعمال کر رہی ہیں، قراقرم یونیورسٹی میں یوم حسین (ع) پر پابندی عائد کرکے موجودہ حکومت نے علاقے والوں کا سر شرم سے جھکا دیا ہے، گلگت بلتستان حکومت مٹھی بھر دہشت گردوں کے ہاتھوں یرغمال ہے۔ انہوں نے کہا کہ یوم حسین (ع) پر پابندی علامہ ضیاء الدین رضوی شہید کے قاتلوں کو جیل سے بھگانا، علامہ نیئر عباس مصطفوی جیسے داعی وحدت عالم دین کی گرفتاری ان باتوں کی عکاسی کرتی ہے، یہ تمام افسوسناک واقعات کسی بڑے طوفان کا پیش خیمہ ہو سکتے ہیں، کربلا والوں کو بیدار اور ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔
واضح رہے کہ اس عشرہ محرم کا اہتمام امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن بلتستان ڈویژن کیا ہے مجالس امام بارگاہ ابوطالب سکمیدان اسکردو میں منعقد ہوئیں۔شدید سردی کے باوجود مجالس میں کثیر تعداد میں جوانان شریک ہوئے۔ مجلس سے خطاب کرتے ہوئے

sindh allama raja sabسندھ موروسٹی میں مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا بے مثال استقبال
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری جو کہ گذشتہ ہفتے سے سندھ کے دورے پر ہیں آج جب موروسٹی پہنچے تو ہزاروں عوام نے آپ کا لبیک یا حسین کے نعروں کے ساتھ شاندار استقبال کیا سینکڑوں گاڑیوں موٹر ساءئیکلز نیز پیدل قافلے کی شکل میں آپ موروسٹی داخل ہوئے یوں لگتا تھاکہ گویا پورا موروشہر آپ کے استقبال کے لئے آیا ہے شہر کو خیر مقدمی بینروں اور مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے جھنڈوں سے سجایا گیا تھا جبکہ شہر کی معزز شخصیات اور اہم سماجی و سیاسی افراد آپ کے قافلہ استقبال میں شریک تھیں
علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سندھ کے اس دورے میں اب تک مختلف شہروں اور اضلاع کا دورہ کرچکے ہیں ہر شہر میں عوام کا والہانہ استقبال سے آپ خطاب کرتے ہیں اور مجالس عزا سے بھی خطاب کرتے ہیں

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree