The Latest

وحدت نیوز(جعفرآباد) تین جمادی الثانی خاتون جنت حضرت بی بی فاطمۃ الزہراء سلام اللہ علیہا کے یوم شہادت کے موقع پر منعقدہ مجلس عزا سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم بلوچستان کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ خاتون جنت (س) کی حیات طیبہ قیامت تک صنف نسواں کے لئے نمونہ عمل ہے۔ آپ (س) سیرت و کردار میں رسول اکرم (ص) کی شبیہہ تھیں۔ آپ (س) کے دامن عصمت میں جن عظیم شخصیات نے تربیت پائی وہ انسانیت کے عظیم رہبر و رہنما اور محسن قرار پائے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم خواتین کو مغربی ثقافتی یلغار سے متاثر ہونے کی بجائے حضرت فاطمہ زہراء کے نقش قدم پر چلنا ہوگا۔ جنہوں نے عبودیت الہی، شرم و حیا، عفت و پاک دامنی اور اعلیٰ انسانی اقدار کا درس دیا۔ ہم ان کے نقش قدم پر چل کر دنیا و آخرت میں سرخرو ہو سکتے ہیں۔

پاکستان میں پراکسی وار یا سعودی یلغار

تحریر: سید شفقت حسین شیرازی

 

وحدت نیوز(مانٹرنگ ڈیسک) اسلام کا پیغام برصغیر میں صدیوں پہلے پہنچا۔ مسلمانوں نے اس سرزمین پر اپنے عالی اخلاق، رواداری اور پیار و محبت کی ایسی مثالیں اور عملی نمونے پیش کئے کہ خطے میں رہنے والے ہندو اور سکھ ان سے اس قدر متاثر ہوئے کہ انہوں نے ہزاروں سال پرانے اپنے ادیان کو ترک کیا اور جوق در جوق دائره اسلام میں داخل ہوئے۔ ہندوستان کے مسلمان باہمی اخوت اور محبت سے رہتے تهے۔ شیعہ اور سنی فکری و عقائدی اور فقهی اختلافات رکهنے کے باوجود آپس میں باہمی اخوت کے مضبوط رشتے میں ﺟﮍے ہوئے تهے۔ ایک ہی گهر میں ایک بهائی اہل سنت تها اور دوسرا شیعہ۔ گهروں میں گرما گرم بحث ہوتی تهی اور ہر شخص اپنے دلائل اور برهان بیان کرتا تها، لیکن یہ اختلاف، اختلاف نظر اور اختلاف رائے سے تجاوز نہیں کرتا تها۔ برصغیر کے شیعہ اور سنی دونوں بهائیوں نے ملکر آزادی کی تحریک چلائی اور انکی باہمی اخوت اور محبت کے جذبے اور شانہ بشانہ طولانی جدوجہد سے پاکستان معرض وجود میں آیا۔ پاکستان کی تعمیر و ترقی اور دفاع کیلئے دونوں بهائیوں نے قربانیاں دیں اور وطن عزیز کو مستحکم کیا۔ یہاں تک کہ برطانوی جاسوس مسٹر ہمفر کا تخلیق کرده تکفیری اور متعصب و متشدد وہابی اسلام پاکستان کے مسلمانوں میں سرایت کرنے لگا، جو کہ مسٹر ہمفر کے شاگرد سعودی نژاد محمد بن عبدالوہاب کے نام سے منسوب ہے اور اس برطانوی جاسوس کے اعترافات دنیا کی مختلف زبانوں میں نشر ہوچکے ہیں۔ اس فکر کیمطابق شیعہ کافر اور سنی مشرک قرار دیئے گئے۔

 

آغاز تو کفر و شرک کے فتووں سے ہوا، لیکن جب روسی استعمار برادر ہمسائیہ ملک افغانستان میں وارد ہوا اور ادهر ایرانی مسلم عوام نے اڑهائی ہزاز سالہ شهنشاہیت سے نجات حاصل کی، تو اس فکر کے تعصب اور تشدد میں اضافہ ہوا۔ اس تکفیری لہر کو ہوا دینے کا مقصد پاکستانی مسلم عوام کے درمیان فاصلے پیدا کرنا تها، کیونکہ امریکہ کے ہر لحاظ سے تابعدار شخص شهنشاه ایران کی بساط لپٹی  جا چکی تهی، اور دوسری طرف امریکہ کا دشمن روس افغانستان میں وارد ہوگیا تها۔ خطره یہ لاحق ہوا کہ جب اسلام حقیقی سے ایک بہت پرانی صدیوں پر محیط شهنشاہیت گرائی جاسکتی ہے تو اس دین کے ماننے والے پورے خطے میں جمهوریتیں ہوں یا بادشاہتیں یا ڈیکٹیٹرز حکومتیں سارے مسلمانوں کے ملک ہیں اور یقیناً ایران کے اسلامی انقلاب کے اثرات ان پر بهی مرتب ہونگے، اس لئے اس کا سدباب کیا جائے اور انقلاب کی فکر کو جو کہ حضرت محمد عربی کی فکر کا کرشمہ ہے، اسے محدود کیا جائے۔ امریکہ اور مغربی استعماری قوتوں نے متفقہ طور پر عرب بادشاہوں کو باور کروایا کہ آپکا اصل دشمن اسرائیل نہیں ایران ہے۔

 

اسرائیل جو کہ تمام مسلمانوں کا کهلا دشمن ہے، اس نے لاکهوں فلسطینی اور عرب مسلمانوں کو قتل کیا، انکی زمینوں پر قبضہ کیا اور انہیں انتہائی ذلت کیساتهـ اپنا وطن چهوڑنے پر مجبور کیا۔ پوری دنیا میں بسنے والے اربوں مسلمانوں کے قبلہ اول مسجد الاقصٰی پر قابض ہو کر انکے جذبات کو مجروح کیا۔ مقبوضہ فلسطین کے ہمسائیہ ممالک مصر، اردن، شام اور لبنان کی زمینون پر بهی قبضہ کیا۔ ان تمام اسرائیلی جرائم کے باوجود مغربی استعمار بالخصوص امریکہ عرب بادشاہوں کو یہ باور کرانے میں کامیاب ہوئے کہ انکا اصل دشمن اسرائیل نہیں ایران ہے۔ عربوں کو اکسایا کہ قبل اس کے کہ یہ نئی معرض وجود مین آنے والی حکومت طاقتور ہو جائے اس پر فوراً حملہ کر دو۔ عربوں نے عراقی ڈیکٹیٹر صدام حسین کو اکسایا کہ وه فوراً ایران پر حملہ کر دے، اور سب خلیجی بادشاہوں نے اسکی بهرپور مدد کی اور آٹھ سال مسلسل یہ جنگ مسلط رکهی گئی، لیکن اسلام دشمن قوتیں ناکام ہوئیں۔

 

دوسری طرف پاکستان میں روسی مداخلت کو روکنے کیلئے فقط اور فقط تنگ نظر فرقے کے افراد کو مسلح ٹرینگ دی گئی اور انہیں عسکری لحاظ سے مضبوط کیا گیا۔ انہیں کشمیر کی آزادی اور روس کا مقابلہ کرنے کے لئے طاقتور کیا گیا۔ ہر قسم کی عسکری تربیت اور جنگی اسلحہ فراہم کیا گیا، جس کا اعتراف خود سابقہ امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن نے امریکن کانگریس سے خطاب کے دوران کیا۔ "کہ ہم نے وہابی تکفیری گروہوں کو طاقتور اور مسلح کیا۔" روس کے پسپا ہونے کے بعد اب یہ گروه پاکستان کے وسیع و عریض علاقون پر قابض ہیں۔ کشمیر تو  آزاد نہ ہوا لیکن مختلف ممالک کے امریکی اور سعودی فنڈڈ لوگ فقط پاکستان کے وسیع و عریض علاقون پر قابض ہی نہیں بلکہ پورے ملک کا امن و امان خراب کر رہے ہیں۔ ٹارگٹ کلنگ، قتل و غارت، بم دهماکے اور خودکش حملے کرنا انکا وطیره بن چکا ہے۔  ملکی سرحدوں کی امین پاک فوج اپنے ہی گهر میں ذبح ہو رہی ہے۔ اسی طرح پولیس اور دیگر سکیورٹی فورسز بهی نہتے عوام کیطرح آئے دن انکے ظلم کا نشانہ بن رہے ہیں۔

 

حقیقی اسلامی انقلابی فکر کو روکنے  کیلئے اور مسلم امت کی وحدت کو پاره پاره کرنے کیلئے تکفیری وہابی تنگ نظر سوچ کو پهیلانے کیلئے سعودی عرب کی لامحدود مالی مدد سے پاکستان میں ﺑﮍے پیمانے پر سرمایہ گزاری کی گئی۔ جس کے لئے سعودی فنڈڈ مدارس کا وسیع جال پهیلایا گیا ہے، جن میں طلبہ کی تعداد بیس لاکھ سے زیاده ہے اور وہاں پر مسلمانوں کو کافر اور مشرک ثابت کرنے اور پهر انہیں قتل کرنے کی تعلیم دی جاتی ہے۔ پاکستان میں ایسے ہزاروں سنی اور شیعہ مسلمانوں کو قتل کیا گیا، جن کا کہیں دور سے بهی ایران سے کوئی رابطہ اور تعلق نہیں تها۔ انہیں سعودی فنڈڈ مسلح گروہوں کی طرف سے ملک کے سکیورٹی مراکز اور پاک آرمی بیسز اور جی ایچ کیو پر بهی حملہ ہوا، جن کا ایران سے کوئی تعلق نہیں تها۔ سعودیہ اور امریکہ نے ایرانی حدود کو ناامن کرنے اور مسافرین اور زائرین کی نقل وحرکت کو روکنے کے لئے ہمارے صوبہ بلوچستان کی حساس سرزمین استعمال کی اور قتل و غارت کا بازار گرم کیا۔ پاکستان سے کبهی پاکستان میں زیر تعلیم کیڈٹ کے جنازے جاتے ہیں اور کبهی ایرانی ڈپلومیٹس کے جنازے، اور اب تو یہ دہشتگرد ایرانی سرحدی محافظ فورس کے افراد کو اغواء اور قتل کر رہے ہیں۔

 

جب ان دہشت گردوں کے جرائم کا ذکر کیا جاتا ہے تو کچھ لوگ فوراً بڑی سادگی سے فرما دیتے ہیں کہ ہمارے ہاں سعودی عرب اور ایران کی پراکسی وار ہو رہی ہے، اگر تعصب کی عینک اتار کر گذشتہ تیس سال سے پاکستان کے اندر ہونے والی دہشت گردی کا جائزه لیا جائے اور 80 فیصد آبادی پر مشتمل شیعہ اور سنی کے خلاف بر سرعام چوکوں اور بازاروں میں کفر و شرک کے فتووں کی یلغار ہو یا مساجد و امام بارگاہوں اور اولیاء کرام کے درباروں میں یا گلی کوچوں اور بازاروں میں خودکش حملے، ان سب کے ماوراء سعودی ایڈ اور فکر کارفرما ہے۔ سعودی ہمیں اربوں ڈالرز ایڈ نہ دیں، فقط ملک کے امن و اقتصاد کو تباه کرنے والے دہشت گردوں کی ایڈ روک لیں تو پاکستان خود بخود بغیر خارجی ایڈ کے اپنے پاوں پر کھڑا ہوسکتا ہے۔ ہم پاکستانی سب جانتے ہیں کہ یہاں پراکسی وار نہیں سعودی یلغار ہے اور اس ملک کے ناعاقبت اندیش حکمرانوں کی غلط پالیسیوں کے نتیجے میں سعودی بادشاه ہمارے پاک وطن کو اپنے قصروں اور محلوں کا پیچھـے والا لان سمجهتے ہیں، اور کہتے ہیں کہ اس ایٹمی طاقت کے مالک ہم ہیں۔ اب پاکستانی قوم کی ذمہ داری ہے کہ وه متحد ہو کر استقلال کی جنگ ﻟﮍے اور مملکت خداداد کو آزاد و خود مختار بنائے۔

وحدت نیوز(لاہور) عدالتی کاروائی کے بغیر طالبان کی رہائی سے حکومت نے دہشت گردوں کی سرپرستی کا عملی ثبوت دے دیا۔طالبان قیدیوں کی رہائی کے حوالے مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکریٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی صاحب نے کہا کہ طالبان اس نام نہاد جمہوری دور میں آمرانہ اور بد ترین بادشاہت کی مثال قائم کر رہے ہیں۔ طالبان قیدیوں کوبغیر عدالتی کاروائی کے چھوڑنا حکمرانوں کی آمرانہ ذہنیت کی عکاسی کرتا ہے۔ لیکن حکمرانوں کو یاد رکھنا چاہیے کہ حکومتیں ناانصافی سے نہیں چل سکتیں۔بغیرعدالتی عمل کے ملزموں کو چھوڑدینے سے دہشت گردوں کی حوصلہ افزائی ہورہی ہے ۔ علامہ عبدالخالق اسدی نے سپریم کورٹ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان دہشت گردوں کو چھوڑنے کے واقعہ کے خلاف وزیراعظم اوروزیرداخلہ کے خلاف سو موٹو ایکشن لے اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ عدالت کے کٹہرے میں ہرملزم پہنچے۔

وحدت نیوز(گلگت) گلگت بلتستان میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں لیکن وسائل کی عدم فراہمی کے باعث یہ ٹیلنٹ دنیا کی نظروں سے پوشیدہ ہے۔ گلگت بلتستان کا ٹیلنٹ حکومت کی عدم سرپرستی کی وجہ سے وہ مقام حاصل نہیں کر پا رہا ہے جو مقام دوسرے علاقوں کے ٹیلنٹ کو مل رہا ہے۔ اولمپک گیمز میں شرکت کرکے اِسکی پلئیر محمد کریم کی فاتحانہ واپسی پر صوبائی حکومت کے کسی ذمہ دار کا استقبال کیلئے نہ جانا انتہائی بےحسی ہے۔ مجلس وحدت مسلمین گلگت ڈویژن کا نمائندہ وفد قومی ہیرو کی حوصلہ افزائی اور مبارکباد پیش کرنے کی خاطر ان کی رہائش گاہ نلتر بالا میں پہنچا تو وفد کا انتہائی گرمجوشی سے استقبال کیا گیا۔ اس موقع پرمجلس وحدت مسلمین کے رہنما محمد الیاس صدیقی نے کہا کہ صوبائی حکومت کی کارکردگی انتہائی مایوس کن ہے۔ قومی ہیرو کی وطن واپسی پر ان کا شایان شان استقبال نہ کرنا انتہائی ناانصافی ہے۔

 

انہوں نے مزید کہا کہ ماضی میں مونٹ ایورسٹ سر کرنیوالوں خاص کر حسن سدپاروی کے ساتھ جو رویہ اپنایا گیا وہ قابل مذمت ہے۔ بلند و بانگ دعوے اور وعدوں کے باوجود آج تک کوئی وعدہ وفا نہیں کیا گیا۔ حسن سدپاروی کو صرف ادنیٰ سی ملازمت پر ٹرخا دینا ہیروز کی توہین ہے۔ سوچی اولمپکس میں نمایاں کارکردگی کا مظاہر کرنے اور ملک کا نام روشن کرنے والے محمد کریم کے ساتھ حکومتی رویہ انتہائی غیر مناسب رہا۔ اس سرد مہری کی وجہ سے ایسے با صلاحیت لوگوں میں مایوسی پھیل رہی ہے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ محمد کریم کے اعزاز میں ان کے شایان شان انعام کا اعلان کرکے علاقے کے ٹیلنٹ کے حوصلے کو پروان چڑھائے۔ اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے محمد الیاس صدیقی اور صوبائی رہنما غلام عباس نے محمد کریم کو گلگت بلتستان کے قومی ہیروز کی تصاویر پر مشتمل شیلڈ بھی پیش کی۔

وحدت نیوز(ایبٹ آباد) مجلس وحدت مسلمین ضلع ایبٹ آباد کے سیکرٹری جنرل سید مدثرعلی کاظمی نے مختلف علاقوں کے دورے کئے اور لوگوں کوایم ڈبلیوایم کے اغراض و مقاصد اور اہداف سے آگاہ کیا۔ ان دورہ جات کے نتیجہ میں کئی لوگوں نے اپنے اپنے علاقوں میں تنظیم کے یونٹس قائم کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔ اس دورے کے دوران یونین کونسل جھنگڑہ میں ایک نیا یونٹ بھی تشکیل دیا گیا اور وہاں ایک فعال شیعہ نوجوان سید فراست علی شاہ کو یونٹ سیکرٹری جنرل منتخب کیا گیا۔ جبکہ مولانا نظرعلی روحانی نے ان سے حلف لیا۔ اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم خیبر پختونخوا کی شوریٰ عالی کے رکن علامہ جہازیب حسین جعفری، صوبائی سیکرٹری تنظیم سازی علامہ وحید عباس کاظمی، ضلعی سیکرٹری جنرل سید مدثر شاہ، ضلعی سیکرٹری تنظیم سازی سید اظہر حسین شاہ، تحصیل حویلیاں کے سیکرٹری جنرل سید سبطین حسین شاہ، ضلعی سیکرٹری تحفظ عزاداری سید شجر علی کاظمی اور دیگر اہلیان علاقہ بھی موجود تھے۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے بیان کے مطابق عوامی نمائندے اوررُکن صوبائی اسمبلی آغا محمد رضا نے گزشتہ روزایک مقامی انگلش لینگویج سینٹرکے تقسیم اسنادکی تقریب میں طلباء و طالبات سے خطاب میں کہاکہ بلوچستان کے طلباء و طالبات باصلاحیت ہیں۔تعلیمی ادارے تعلیم کے فروغ کے لئے اپناکرداراداکررہی ہیں۔ تعلیم اورامن کے ذریعہ پاکستان سے ہرقسم کی انتہاپسندی اورجنونیت کاخاتمہ ممکن ہے۔ انہوں نے کہاکہ بدقسمتی سے ماضی میں کسی نے نوجوانوں پرخاص توجہ نہیں دی۔لیکن ہم نوجوانوں کو مایوس نہیں کریں گے۔تعلیم، صحت، سپورٹس اوردیگرشعبوں کی ترقی میں نوجوانوں کوساتھ لیکرچلیں گے۔اورہرسطح پرطلباء و طالبات کی حوصلہ افزائی کریں گے۔

 

انہوں نے مزیدکہاکہ پاکستان میں تعلیم دشمن اورامن دشمن عناصرملک میں سکولوں اورعلمی و فکری شخصیات کوصرف اس لئے نشانہ بنارہے ہیں تاکہ نوجوان تعلیم کے نورسے محروم رہیں اورجہالت و گمراہی کی تاریک راہوں میں بھٹکتے ہوئے دہشت گردوں کے آلہ ٗ کاربن سکیں۔سکول میں تعلیم کے لئے جانے والاہربچہ دہشتگردوں ، فرقہ پرستوں اورامن دشمن عناصرکی حوصلہ شکنی کاباعث بنتاہے۔ لہٰذا والدین کوچاہیئے کہ وہ اپنے بچوں کوتعلیم کے زیورسے آراستہ کرکے دہشت گردی کی ناسورسے پاکستان کوپاک کرنے میں علمی جہادکریں۔انہوں نے مزیدکہاکہ والدین اورنوجوان تعلیم کے نورسے دہشت گردی کی ظلمت کوشکست دیں۔

 

آغارضاکاکہناتھا کہ علم ایسی نعمت ہے جوانسان کوفرشتوں سے ممتازکرتی ہے۔ اورانسان کے اشرف المخلوقات ہونے کاسبب ٹھرتی ہے۔ مغربی ممالک کے عروج اورغلبہ کی بنیادی وجہ اُن کا علمی سفرمیں آگے بڑھناہے۔جبکہ علم سے دوری کی وجہ سے مسلم دنیاروزبروزغلامی، دہشت گردی ، خونریزی اوربدامنی کے اندھیروں میں ڈوبتی چلی جارہی ہے۔لہٰذانوجوان روشن مستقبل کے لئے تعلیم اورسائنس و ٹیکنالوجی کے حصول پر خصوصی توجہ دیں۔

 

اُن کاکہناتھا کہ تعلیم یافتہ عوام ہی ملک و قوم کواچھی اورباصلاحیت قیادت فراہم کرسکتے ہیں۔تعلیم سے دوری ہی ہے جس کی وجہ سے آج نااہل، بدعنوان اورخودفروش حکمران ملک اورعوام کے مقدرکافیصلہ چندعرب ڈالرکے عوض کررہے ہیں اورپاکستان سے دہشت گردوں کودوسرے اسلامی ممالک میں بے گناہ انسانوں کی خونریزی کے لئے بھیج رہے ہیں۔

وحدت نیوز(خیرپور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان، شیعہ رابطہ کونسل، سندھ شیعہ آرگنائزیشن کے رہنماوں کی ڈی سی خیرپور منور مٹھیانی اور ایس ایس پی خیرپورعثمان غنی سے تفصیلی میٹنگ کے بعد ضلعی انتطامیہ نے  کالعدم سپاہ صحابہ کے 4 اپریل کوممتازگرائونڈ خیر پور میں  ہونے والا جلسے کا اجازت نامہ منسوخ کردیا گیاہے۔ واضح رہے کہ مجلس وحدت مسلمین سمیت تمام مقامی تنظیموں نےممتاز گرائونڈ میں  کالعدم جماعت کا جلسہ ہونے کی صورت میں وزیراعلیٰ ہاوس خیرپور کے گھیراو کی دھمکی دی تھی۔ایم ڈبلیو ایم کے ضلعی سیکریٹری جنرل منور جعفری ، شیعہ رابطہ کونسل کےرہنما  علامہ مظہر نقوی ، جمن شاہ ، سندھ شیعہ آرگنائزیشن کے رہنماسید جعفر شاہ،تحریک نفاز فقہ جعفریہ کے رہنما امداد علی اور مدارس امامیہ کے رہنما مولانا عبد الغفور نے ضلعی انتظامیہ کے ساتھ مشترکہ ملاقاتیں کیں ، واضح رہے کہ شیعہ تنظیموں کی استقامت کی بدولت تکفیری ٹولا انتہائی خوف کا شکار ہےاور اب اپنا جلسہ ممتاز گرائونڈ کے بجائے پنج ہٹی کی شمس مسجد میں کر نے ہر مجبور ہو گئے ہیں۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) دختر رسول ص ملیکتہ العرب کی بیٹی فاطمہ زہرا (س) کی ذات مبارکہ عالم انسانیت کیلئے مشعل راہ ہے ۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصرعباس جعفری نے ایام شہادت جناب فاطمہ زہرا (س)کے موقع پر مرکزی سیکریٹریٹ سے جاری اپنے بیان میں کیا۔ اْنہوں نے کہا کہ حضرت فاطمہ (س) مثالی بیٹی، مثالی بیوی اور مثالی ماں ہیں اور دور جاہلیت میں ایک ایسی بیٹی جو اللہ کے نبی ص کے پیغام وحی اور ترویج اسلام میں آپ س اپنی والدہ گرامی اور رسول ص کے شانہ بشانہ رہیں اور والدہ گرامی کے انتقال کے بعد ایسی مثالی بیٹی بنی کے خود رسول ص نے آپ س کو اْم ابیہا یعنی اپنے باپ کی ماں کا لقب دیا، فاطمہ (س) کی آمد نے تاریکی کو تنویر سے بدل دیا، فاطمہ زہرا (س) باغ رسالت کا وہ تنہا ترین پھول ہے جس کی نظیر ناممکن ہے اور اْس پر آشوب دور جس میں ظلم و تشدد کا دور دورہ اور انسانیت کا دور دور تک نام و نشان نہیں تھا۔

 

انہوں نے کہا کہ جس زمانہ کے ضمیر فروش بیحیا انسان کے لبادہ میں حیوان صفت افراد انسان کو زندہ در گور کر کے فخر و مباہات کیا کرتے تھے، جو عورت ذات کو ننگ و عار سمجھتے تھے، یہ وہ تشدد آمیز ماحول تھا جس کی باقیات ہمیں آج بھی اپنے معاشرے میں نظر آتی ہیں، جس میں حقوق نسواں کی بیحر متی کبھی اپنے معاشی معاملات کی درستگی خواتین کو فروخت کر کے تو کبھی غیرت کے نام پر قتل کے ذریعہ کی جاتی ہے۔ ایسے ماحول میں آپ کی مثالی شخصیت صرف امت مسلمہ کیلئے نہیں، بلکہ عالم انسانیت کیلئے رہتی دنیا تک نمونہ عمل ہے۔

 

انہوں نے مزید کہا کہ ولایت کے دفاع میں حضرت فاطمہ پہلی ذات ہیں، جنہوں نے وقت کے امام کے نصرت کے لئے قدم اٹھایا اور ایک ایسی تحریک کی داغ بیل ڈالی جو آج تک جاری ہے، زمانے کے طاغوتوں کے مقابلے کے لئے حضرت فاطمہ زہر ا س کی ذات ہمارے لئے اسوہ حسنہ ہے۔

وحدت نیوز(سیہون شریف) وحدت یوتھ پاکستان سندھ کے زیر اہتمام سیہون شریف میں یوتھ مسؤلین کے لئے دو روزہ تربیتی ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا جس میں سندھ بھر کے تمام اضلاع بشمول سکھر، خیرپور میرس، کراچی شرقی، کراچی غربی، کراچی وسطی، کراچی جنوبی اور کورنگی ڈسٹرکٹ سمیت لاڑکانہ، حیدرآباد، نواب شاہ، ٹنڈو محمد خان، ٹنڈو الہ یار، سانگھڑ، نوشہرو فیروز سمیت دادو اور جامشورو سے نوجوانوں اور وحدت یوتھ کے سیکرٹری جنرل حضرات نے شرکت کی، دو روزہ تربیتی ورکشاپ کا عنوان ’’خود سازی‘‘ قرار دیا گیا تھا ۔وحدت یوتھ پاکستان سندھ کے زیر اہتمام منعقدہ دو روزہ تربیتی ورکشاپ ’’خود سازی‘‘ میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان سندھ کے سیکرٹری جنرل مولانا مختار امامی نے شرکت کی اور ورکشاپ میں افتتاحی خطاب سے ورکشاپ کا آغاز کیا۔

 

وحدت یوتھ پاکستان کے مرکزی چئیر مین سید فضل عباس نقوی نے خصوصی شرکت کی جبکہ ان کے ہمراہ وحدت یوتھ پاکستان کے سابق مسؤل مولانا اعجاز حسین بہشتی اور وحدت یوتھ سندھ کے سیکرٹری جنرل برادر مہدی عباس اور ڈپٹی سیکرٹری جنرل ندیم جعفری سمیت وحدت اسکاؤٹس سندھ کے مسؤل مصطفی مہدی نے شرکت کی، اساتذہ کرام میں مولانا اعجاز حسین بہشتی، مولانا امداد حسین شجاعی، مولانا باقر زیدی، مولانا گلزار حیدر، مولانا طاہر کاظمی اور دیگر نے نوجوانوں سے ولایت فقیہ ، ثقافتی یلغار، کربلا اور جوان، امام زمانہ عج فرجہ شریف کا انتظا ر اور ہماری ذمہ داریاں، اسلامی تنظیموں کے کارکنان کا اخلاق سمیت تنظیم اور خود سازی کے موضوع پر لیکچر دئیے گئے۔

 

وحدت یوتھ پاکستان سندھ کے زیر اہتمام منعقدہ دو روزہ تربیتی ورکشاپ بعنوان ’’ خود سازی ‘ ‘ میں ستر افراد نے شرکت کی جبکہ ورکشاپ کے انتظامات اور طعام کمیٹی سمیت دیگر امور کی ذمہ داریاں ضلع دادو کے سیکرٹری جنرل وحدت یوتھ برادر اصغر حسینی نے انجام دئیے۔وحدت یوتھ پاکستان سندھ کے سیکرٹری جنرل مہدی عباس نے سیہون شریف میں کامیاب تربیتی ورکشاپ کے اختتام پر مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے شعبہ تربیت اور مسؤل تربیت مولانا احمد اقبال ، معاون شعبہ تربیت برادر ناصر عباس سمیت سندھ بھر کے تمام وحدت یوتھ ضلعی سیکرٹری جنرل کا شکریہ ادا کیا اور دعا کی اللہ تعالیٰ ہمیں اسی طرح مزید کاموں کو انجام دینے کی توفیق عطا فرمائے، انہوں نے ورکشاپ میں شرکت کرنے والے تمام دوستوں کا بھی شکریہ ادا کیا اور ان تمام علمائے کرام کا بھی شکریہ ادا کیا کہ جو اپنی مصروفیات کے باوجود تربیتی ورکشاپ میں تشریف لائے اور لیکچر عنایت کئے۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے بیان کے مطابقMWMکے رہنما اوررُکن صوبائی اسمبلی آغا محمد رضا نے تقریب بین المسالک کے لئے وجودمیں آنے والے مسلم یونائیٹڈکونسل پاکستان کے شرکاء سے خطاب میں کہاکہ اللہ تعالیٰ کے احکام کی پیروی اسی میں ہے کہ ہم سب آپس میں متحدہوجائیں۔سنی شیعہ مسلمانوں کو آپس میں اس طرح متحدہوناچاہیئے کہ پھرکبھی جدائی کا تصوربھی نہ کرسکیں۔یہ اسلام کا حکم ہے کہ مسلمان ایک دوسرے کے بھائی بنیں۔ اس بھائی چارے اوروحدت کا نتیجہ یہ ہوگاکہ کوئی طاقت آپ پر مسلط نہ ہوسکے گی۔اورجب تک آپ کی توجہ اورتوکل کامرکزاللہ کی ذات ہوگی آپ کے مقابلے میں آنے والی ہر قوت و طاقت نیست و نابود ہوجائے گی۔

 

انہوں نے کہاکہ دورحاضرمیں جہاں بعض اسلامی ممالک اپنی بادشاہت کودوام دینے کی غرض سے اسلام اورجہادکے نام پرشام اورپاکستان میں میں بے گناہ مسلمانوں کاخون بہارہے ہیں ایسے حالات میں مسلم یونائیٹڈکونسل پاکستان کا قیام ملک میں بسنے والے تمام سنی شیعہ مسلمانوں کے لئے انتہائی خوش آئنداورحوصلہ افزاں بات ہے۔انہوں نے مزیدکہاکہ مسلم یونائیٹڈکونسل پاکستان کوملکی اوربین الاقوامی سطح پرشیعہ سنی کے مابین اتحادویگانت اورملکی ترقی کے لئے دن رات کوشش کرنی چاہیئے ۔اورسنی شیعہ معتدل سوچ رکھنے والے تمام مسالک کے ماننے والوں کو اس پلیٹ فارم پررسول اکرم ؐ کے نام پریکجاکرناچاہیئے۔

 

آغارضاکاکہناتھا کہ پاکستان سنی شیعہ مسلمانوں کی مشترکہ کوششوں سے معرض وجودمیں آیاہے۔اورسنی شیعہ مسلمان ہی مل کر ملک کودہشت گردوں کے چنگل سے نجات دلاکرپاکستان کوبچاسکتے ہیں۔اسلام کے دشمنوں کویہ بات کسی صورت برداشت نہیں ہورہی کہ پاکستان دنیابھرمیں اسلام کی طاقت کاسرچشمہ بن کر ابھرے۔اس لئے دشمن ،قوم، مذہب اور مسلک کے نام پر ہمیں آپس میں دست و گریباں کرکے مسلمانوں کو تقسیم درتقسیم کرنے کی سازشوں میں مصروف ہے۔

 

اُن کاکہناتھا کہ ہمیں ملک میں سنی شیعہ اتحاداورمذہبی رواداری کو فروغ دے کراندرونی اوربیرونی سازشوں کوناکام بناناہوگا۔ سنی شیعہ مسلمان اتحادواخوت کا مظاہرہ کرکے مسلمانوں کے مابین نفرتوں کے بیچ بونے والے شرپسندعناصرکی مذموم سازشوں کوناکام بناناہوگا۔اوربلاتفریق انسانیت، امن،تعلیم اور خواتین کی ترقی کے لئے کام کرکے دنیاکو اسلام کے امن و سلامتی اورترقی پسندچہرے سے روشناس کراناہوگا۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree