The Latest

وحدت نیوز(بلتستان) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے شعبہ فلاح و بہبود نے بلتستان میں موجود 375 مستحق یتیموں میں 20 لاکھ سے زائد رقوم تقسیم کیں۔ مالی طور پر کمزور اور مستحق یتیموں میں رقوم کی تقسیم کا مقصد ان کی کفالت کرنا، تعلیمی اور دیگر اخراجات کو پورا کرنا ہے۔ واضح رہے کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے شعبہ فلاح و بہبود خیرالعمل فاونڈیشن نے پورے ملک میں مستحق طالب علموں کی کفالت کے سلسلے میں ایک پروجیکٹ کا آغاز کیا ہے جس کی شروعات بلتستان سے کی گئی ہے۔ اس پروجیکٹ کے ذریعے ہر تین ماہ بعد مالی معاونت کی جا رہی ہے۔ یہ بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ ابتک مجلس وحدت مسلمین پانچ مرتبہ یتیموں میں رقوم تقسیم کر چکی ہے۔

وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین ملتان کے سیکرٹری جنرل علامہ سید اقتدار حسین نقوی کوپنجاب کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل (برائے جنوبی پنجاب) کی ذمہ داری سونپ دی گئی ہے۔ لاہور میں صوبائی کابینہ کے منعقدہ اجلاس میں ڈپٹی سیکرٹری جنرل پنجاب سے مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی نے حلف لیا۔ یاد رہے کہ علامہ اقتدار حسین نقوی مجلس وحدت مسلمین ملتان کے سیکرٹری جنرل بھی ہیں جبکہ اب پنجاب کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل کی ذمہ داری بھی سونپ دی گئی ہے۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے سیکرٹری جنرل سیدعباس آغا نے کہا ہے کہ گزشتہ کئی روز سے تفتان بارڈر پر مقدمات مقدسہ کی زیارت کرکے واپس آئے سینکڑوں زائرین بے یارومددگار پڑے ہوئے ہیں ، لیکن حکومت اور سیکورٹی کے اداروں کے کانوں پر جو ں بھی نہیں رینگتی ،جس کی مجلس وحدت پرزور مذمت کرتاہے ، انہوں نے کہا پاکستان کے آئین کے مطابق تمام عقائد کے لوگ آزادانہ طور پر اپنے عقید ے کے مطابق کرسکتے ہیں لیکن حکومت پاکستان کے آئینی ذمہ داری کو پورا کرنے میں کوتاہی برتھ رہی جو کہ ناقابل برداشت ہے ، یوں محسوس ہوتا ہے پاکستانی حکومت اغیار کے ہاتھوں کھلوانا بنے ہوئے ہیں اور ان کے ایماء پر ایسے شرپسند گروہوں کی پروش کررہی ہیں جو اپنے ہی ہم وطن مسلمان بھائیوں میں نفرت کے بیج بو کر پاکستان اور اسلام کو کھوکھلا کرنے کی گھناوٗنی سازش کرتے ہیں اور اپنے سوا کسی اور کو مسلمان ہی نہیں سمجھتے ہیں ، اپنے ہی مسلمان بھائیوں کے خون کی ہولی کھیل رہے ہیں جن کو نہ تواسلام سے سروکار ہے اور نہ پاکستان سے جو صرف اپنے شیطانی آقاوٗں امریکہ ، اسرائیل اور دیگرمغربی طاقتوں کیلئے کام کررہے ہیں عجب تو یہ ہے اپنے ملک و قوم کے خلاف صف آراء ہوکر فساد کو جہاد کا نام دے دیاہے جبکہ اہل کفر مسلمانوں کے تباہی نظارہ کرتے ان کے حالات پر خندہ زن ہے ۔

 

مجلس وحدت مسلمین پاکستان حکومت سے پرزور مطالبہ کرتاہے کہ پاکستان میں ان نام نہاد دہشت گرد گروہوں کا فوری طور خاتمہ ملک وقوم کو امن وامان کے زندگی گزارنے دیں۔انہوں نے کہاکہ حکومت تفتان بارڈر پر پھنسے ہوئے محب وطن پاکستانی زائرین کی بحفاظت یقینی بنائیں اور کوئٹہ تفتان کے زمینی روٹ زائرین و دیگر مسافرین کیلئے محفوظ بنائیں تاکہ زائرین مکمل اطمینان کے ساتھ مقامات مقدسات کی زیارات کو جاسکیں۔دہشت گردوں کے خلاف بھرپور کاروائی کا آغاز کرکے پاکستان کو اغیار کے ہاتھوں یرغمال ہونے سے بچائیں، پاکستان اور دہشت گردی اکھٹے نہیں چل سکتے۔

وحدت نیوز(پشاور) محرم کمیٹی پشاور کے رہنماوں نے کہا ہے کہ اگر پشاور میں ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ نہ رکا تو اسلام آباد میں اقوام متحدہ کے دفتر کے سامنے دھرنے اور حکومت مخالف تحریک شروع کی جائے گی، پشاور پریس کلب میں جامعہ شہید علامہ عارف الحسینی کے خطیب علامہ عابد حسین شاکری، علامہ ارشاد حسین خلیلی، مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی رہنماء ارشاد حسین بنگش، امامیہ جرگہ کے رہنماء مظفر علی اخونزادہ، امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن پشاور کے رہنماوں نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پشاور میں شیعہ مسلمانوں کی منظم انداز میں ہونے والی ٹارگٹ کلنگ نے ہمیں شدید عدم تحفظ کا شکار کردیا ہے، گزشتہ کئی سالوں سے استعمار و استبداد کے ایجنٹ اور وقت کے خوارج دین، دیس سے دشمنی کا ثبوت دیتے ہوئے نہتے شہریوں کو نشانہ بنا رہے ہیں اور پھر پشاور شہر کے گلی کوچوں کو مظلوم اور بے گناہ شیعہ مسلمانوں کے خون سے رنگین کر رہے ہیں۔ دیگر عام شہریوں اور محب وطن پاکستانیوں کے ساتھ شیعہ مسلمان رہنماؤں اور کارکنوں کو چن چن کر قتل کیا جارہا ہے۔

 

ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ کچھ ہفتوں کے دوران کئی شیعہ مسلمان جام شہادت نوش کر چکے ہیں اور کوئی ایسا ہفتہ نہیں گزرا جس میں یہ دہشتگرد انسانیت کے خلاف جرم کا ارتکاب نہ کریں اور کسی شیعہ مسلم رہنماء اور کارکن کو شہید نہ کریں، لیکن ان تمام تر حالات کے باوجود ریاستی فورسز و خفیہ ایجنسیوں کی ناکامی، قاتلوں کو گرفتار اور نشان دہی و سزا دینے میں پولیس اور دیگر اداروں کی مجرمانہ غفلت نے درندوں اور قاتلوں کے حوصلے مزید بڑھا دئیے ہیں اور وہ جب چاہیں، جہاں چاہیں معصوم و نہتے اور بے گناہ شہریوں کو ٹارگٹ کر کے اپنی درندگی کی پیاس بجھانے کی کوششں کرتے ہیں۔ اگر کوئی دہشت گرد پکڑا بھی جائے تو ناقص تفتیش اور عدالتیں اتنی خوف زدہ ہیں کہ اُنہیں سزا دینے کی بجائے باعزت رہا کیا جاتا ہے، اور گرفتار شدہ دہشت گردوں کو جیلوں میں مہمان کی طر ح رکھا جاتا ہے۔

 

انہوں نے کہا کہ ہمارا سوال یہ ہے کہ کیا ہم اس ملک کے شہری نہیں ہیں۔؟ کیا ہماری حفاظت ریاست کی ذمہ داری نہیں ہے۔؟ اگر ہم اس ملک کے شہری ہیں، جس سے ہماری بے پناہ محبت و الفت تمام تر ریاستی جبر و تشدد کے باوجود پاکستان زندہ باد کے نعرے کا ہر مقام و ہر جگہ اظہار کرتے ہیں تو پھر ہمارے قاتلوں کو گرفتار کیوں نہیں کیا جاتا۔؟ ہم پوچھتے ہیں کہ کیا اس ملک کی سیکیورٹی ایجنسیاں اتنی ناواقف و نااہل ہیں کہ وہ سینکڑوں بلکہ ہزاروں بے گناہ انسانوں کے ایک قاتل کو بھی گرفتار نہیں کر سکتیں۔؟ افسوس کا مقام ہے کہ پشاور میں ہونے والی اس قتل و غارت گری کا مرکزی و صوبائی حکومت کی جانب سے اب تک کوئی نوٹس نہیں لیا گیا، بلکہ کسی حکومتی شخصیت نے دو سطر کا مذمتی بیان تک جاری کرنے کی زحمت گوارہ نہ کی، اس حوالے سے عوام کے منتخب نمائندوں یعنی اسمبلی میں بیٹھے معزز اراکین اور انسانی حقوق کی تنظیموں کا کردار بھی انتہائی افسوسناک رہا ہے، جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔

 

انہوں نے کہا کہ ان تمام ترمظالم کے باوجود دہشتگردوں کیخلاف کسی قسم کی کارروائی کا نہ کیا جانا حکومت کی نااہلی، دہشتگردوں کے سامنے بے بسی یا پھر نیم رضامندی کی طرف اشارہ کرتا ہے، لیکن ہم ان تمام تر مظالم کے باوجود بتا دینا چاہتے ہیں کہ ہم کسی بھی صورتحال کیلئے تیار اور چوکس ہیں، ہماری خاموشی کو ہماری کمزوری نہ تصور کیا جائے، ہم اس مملکت خداداد پاکستان کے پر امن شہری ہیں اور آئین پاکستان کے تحت ہمیں یہ حق حاصل ہے کہ ہم اپنی مذہبی رسومات جہاں چاہیں، جس جگہ چاہیں آزادی سے ادا کرسکتے ہیں، ہم کسی صورت میں مٹھی بھر دہشت گردوں کی دھمکیوں، احتجاجی جلسوں، جلوسوں، ٹارگٹ کلنگ سے ڈرنے والے نہیں، صوبائی حکومت کو وہ تمام گروہ معلوم ہیں جو ٹارگٹ کلنگ کے اس گھناؤنے جرم میں شامل ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم شیعان حیدر کرار و پیروان اہلبیت (ع) یہ کہنے میں حق بجانب ہیں کہ ہم نے کبھی صحابہ کرام کی توہین کی ہے اور نہ ہی ہمارے علماء کہ جن کے خلاف غلاظت پھیلائی جارہی ہے نے توہین صحابہ کی ہے، بلکہ اس سلسلے میں رہبر شیعان جہان کا فتویٰ ہی کافی ہے۔

 

ان کا کہنا تھا کہ وہ لوگ جو غلیظ باتوں کو ہوا دیکر مسلمانوں کے درمیان تفرقہ پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں انہیں قانون کی گرفت میں لایا جائے، ہمارے معتبر علماء کی توہین کو بند کیا جائے اور ان علماء پر پابندیاں عائد کرکے شیعہ مسلمانوں کے زخموں پر مزید نمک پاشی نہ کی جائے، انہوں نے صحافیوں سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ہم آپ کے نوٹس میں یہ بات بھی لانا چاہتے ہیں کہ ایک منظم سازش کے تحت ایک کالعدم تنظیم کے کارندے مختلف تنظیموں کے پلیٹ فارم پر فرقہ واریت پھیلا رہے ہیں، یہ کالعدم سپاہ صحابہ کے عہدیدار، کارندے رہے ہیں، ان کے خلاف قانونی کارروائی کر کے ان کو پابند کیا جائے، اس سلسلے میں یکم محرم سے پہلے اور آج تک یہ دہشت گرد گروہ اور کالعدم تنظیموں کے کارکن جس طرح قانون کو ہاتھ میں لے کر خلاف ورزیاں کر رہے ہیں، ضلعی انتظامیہ، صوبائی حکومت اور پولیس کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ پشاور میں جاری ٹارگٹ کلنگ کو فوری طور پر روکنے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر فوجی آپریشن کیا جائے، ٹارگٹ کلنگ کے محرکات جاننے اور قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچانے کیلئے اعلیٰ سطحی جوڈیشل کمیشن تشکیل دیا جائے، اگر مطالبات پر عملدر آمد نہ کیا گیا تو حکومت کیخلاف احتجاجی تحریک شروع کی جائے گی، اور اسلام آباد میں اقوام متحدہ کے دفتر کے باہر دھرنا دیا جائے گا، ان کا کہنا تھا کہ تھانہ خان رازق میں تکفیروں کے خلاف دائر درخواست پر مجرمان کے خلاف فوری طور پر ایف آئی آر درج کی جائے، تکفیری گروہ کی طرف سے محرم الحرام اور اس کے علاوہ کئی مرتبہ اشتعال انگیز تقاریر، وال چاکنگ اور غلیظ لیٹریچر و شیعہ مسلمانوں کی دل آزاری پر مبنی نعرے بازی کی جاتی رہی ہے اور انتظامیہ خاموش تماشائی رہی۔ اس پر ہم یہ متنبہ کرنا چاہتے ہیں کہ اگر آئندہ ایسا ہونے دیا گیا تو ہم اپنا دفاع پر مجبور ہونگے اور یہ بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ ان غلیظ کاموں میں ملوث عناصر کے خلاف قانونی کارروائی کیجائے۔

 

شیعہ رہنماوں نے مزید کہا کہ پشار میں شیعہ مسلمانوں کو دھمکی آمیز خطوط، ٹیلی فون کالز کو روکنے کیلئے پشاور پولیس میں ایک سیل قائم کیا جائے، جو فوری طور پر اس پر عمل در آمد کرے، شیعہ مسلمانوں کی ٹارگٹ کلنگ کے مقدمات دہشت گردی ایکٹ کے تحت ساتھ ساتھ پاکستان پروٹیکشن ایکٹ کے تحت بھی درج کئے جائیں، دہشت گردی میں شہید ہونے والے شیعہ مسلمانوں کو شہید پیکج دیا جائے اور ان کے لواحقین کو مختلف ہاؤسنگ سوسائٹی میں پلاٹ الاٹ کئے جائیں، انہوں نے کہا کہ پشاور ہائی کورٹ کی ملک جرار حسین ایڈووکیٹ ٹارگٹ کلنگ کیس میں صوبائی و ضلعی حکومت و پولیس کو جو ہدایات دی گئی ہیں اس کی روشنی میں شیعہ مسلمانوں کی زندگی کو محفوظ بنایا جائے، ہم آخر میں صوبائی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فی الفور ہماری گزارشات پر عمل در آمد کرائے، بصورت دیگر ہم اس سلسلے میں ہم احتجاج کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔

وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے اہم اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ تھر میں غربت ، بھوک اور افلاس کے باعث معصوم انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک سال کے دوران 447 افراد کی ہلاکت المیہ ہے۔ انہوں نے گذشتہ روز قلت غذا کے باعث نو معصوم بچوں کی ہلاکت پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ قومی خزانے کو بے دردی سے لوٹنے والے حکمران اس صورتحال کے ذمہ دار ہیں۔

 

انہوں نے کہا کہ شفاف انتخابی نظام کے بغیر حقیقی جمھوریت کا قیام نا ممکن ہے۔ موجودہ کرپٹ سیاسی نظام تبدیل کئے بغیر ملک و قوم ترقی نہیں کرسکتے۔انہوں نے کہا کہ آئین کی دفعہ 62,63 پر عمل درآمد ضروری ہے۔آئین کی ان دفعات کو نظر انداز کر کے بننے والی پارلیمنٹ غیر آئینی ہے۔ستر فیصد ٹیکس چور اراکین پارلیمنٹ سے خیر کی کوئی امید نہیں۔ معاشرے کے تمام طبقات خصوصا نوجوان ،نظام کی تبدیلی کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔ مجلس وحدت مسلمین چہروں کی بجائے کرپٹ سیاسی نظام کی تبدیلی پر یقین رکھتی ہے۔

 

انہوں نے زائرین کے سلسلے میں حکومتی روئے کو غیر سنجیدہ قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ تفتان بارڈر پر زائرین کے لئے مناسب انتظامات کئے جائیں ۔ زائرین کے ریسٹ ہاؤس ، پانی اور دیگر ضروریات کا اہتمام از بس ضروری ہے۔ بلوچستان بارڈر پر این او سی کا مطالبہ غیر آئینی ہے اسے ختم کرتے ہوئے زائرین کو مکمل سہولیات فراہم کی جائیں۔

وحدت نیوز(پشاور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ایک وفد نے مرکزی رہنماء سید ناصرعباس شیرازی کی سربراہی میں انسپیکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخوا ناصر خان درانی سے ملاقات کی، اس موقع پر خیبر پختونخوا میں امن و امان کی خراب صورتحال بلخصوص پشاور میں جاری اہل تشیع کی ٹارگٹ کلنگ کے حوالے سے بات چیت کی گئی، وفد میں ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات ناصرعباس شیرازی کے علاوہ صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ سید سبطین حسین الحسینی، صوبائی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ سید وحید عباس کاظمی اور صوبائی سیکرٹری سیاسیات تنویر مہدی شامل تھے۔ اس موقع پر ناصر عباس شیرازی کا کہنا تھا کہ صوبہ خیبر پختونخوا میں امن و امان کی صورتحال انتہائی خراب ہے، بلخصوص اہل تشیع کو منظم انداز میں آئے روز نشانہ بنایا جارہا ہے اور حکومت و پولیس انتظامیہ کی کارکردگی مایوس کن رہی ہے، ہم حالیہ عشرہ محرم الحرام کے موقع پر پولیس کی جانب سے کئے جانے والے اقدامات کو سراہتے ہیں، تاہم پشاور میں آئے روز اہل تشیع کو شہید کیا جارہا ہے اور اب تک کوئی عملی کارروائی نظر نہیں آئی۔

 

ناصر عباس شیرازی نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ صوبہ میں امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنانے میں پولیس اپنا رول ادا کرے، پشاور میں جاری شیعہ ٹارگٹ کلنگ کو روکنے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر قدامات کئے جائیں، کالعدم جماعتوں کے خلاف آپریشن کیا جائے، اور  شرانگیز وال چاکنگ و تقاریر کرنے والوں کے خلاف مقدمات درج کئے جائیں، اس موقع پر آئی جی پی ناصر خان درانی نے کہا کہ ملکی سلامتی واستحکام کے لئے تمام طبقات سے تعاوں کریں گے، الحمد اللہ خیبر پختونخوا میں کوئی شیعہ، سنی مسئلہ نہیں، محض چند عناصر صوبہ کے امن کو خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ پشاور میں ٹارگٹ کلنگ کا مسئلہ حل کرنے کے لئے اقدامات جاری  ہیں، جس میں کچھ دہشت گردوں کو مارا جا چکا ہے، عوام کے تعاون سے انشاء اللہ دہشتگردی کے مسئلہ پر قابو پالیں گے۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے اپنا 8 روزہ  دورہ گلگت بلتستان مکمل کرکے اسلام آباد پہنچ گئے اسلام آباد ائرپورٹ پر مرکزی رہنما وُں اور علمائے کرام نے ان کا استقبال کیا علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے گلگت بلتستان کے عوام کو درپیش مشکلات کو مد نظر رکھتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے شعبہ فلاح بہبود کے مسئول نثار فیضی کو ہدایات جاری کیں کہ وہ گلگت بلتستان کے فلاحی کاموں کو ترجیح دیتے ہوئے ہنگامی بنیادوں پر مکمل کروائیں، انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے محب وطن اور غیور عوام کو نااہل حکمرانوں نے آج تک بنیادی حقوق سے محروم کر رکھا ہے ہسپتالوں میں ادویات نہیں منفی درجہ حرارت میں مریضوں کے لئے  ہیٹنگ تک کا بندوبست نہیں زچگی کے دوران خواتین کی شرح اموات سب سے زیادہ گلگت بلتستان میں ہے لوگ گندے پانی کے سبب بیماریوں کا شکار ہو کر زندگی کی بازی ہار جاتے ہیں، ریسکیو1122 والوں کے پاس ایمرجنسی پڑنے پر کوئی غوطہ خور نہیں نہ ہی ہنگامی حالات کے لئے مکمل سامان ہے تعلیمی نظام کو کرپشن کی نذر کرکے مکمل تباہ کیا گیا ہے نوجوان نسل کو منشیات کا عادی بنایا جا رہا ہے اور منشیات فروشوں کو مکمل انتظامیہ کی سرپرستی حاصل ہے خواتین کے لئے صحت اور تعلیمی سہولیات نہ ہونے کے برابر ہیں علاقے پر مکمل افسر شاہی کا راج ہے ،علامہ راجہ ناصر عباس کا کہنا تھا کہانشااللہ ہم گلگت بلتستان کے مظلوموں کے حقوق کی جنگ ہر فورم پر لڑینگے سیاسی فرعونوں،معاشی قارونوں اور مذہبی ٹھیکیداروں کے چنگل سے عوام کو آزاد کروائینگے اور ہمالیہ کے پہاڑوں سے زیادہ حوصلہ رکھنے والی اس غیور عوام کو وطن عزیز کی ترقی و استحکام کے لئے میدان میں لائیں گے انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین نے اس خطے میں امن محبت بھائی چارے کی جو فضا پیدا کی ہے انشااللہ اس اتحاد و حدت کے سفر کو مزید آگے بڑھائنگے اور اس سرزمین کو ملک کے دیگر صوبوں کے لئے ایک مثال بنائینگے ۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکر ٹری فلاح وبہبود نثارعلی فیضی نے سندھ کے صوبائی سیکر ٹری فلاح وبہبود سید امتیاز شاہ بخاری کو تھر کے قحط زدہ علاقوں میں فوری طور پر میڈیکل ٹیمیں اور خوراک بھجوانے کی ہدایات کیں اسکے علاوہ سندھ کے اہم علاقوں میں متاثرین تھر کے لیئے امدادی کیمپس بھی لگانے کا فیصلہ کیا گیا ۔نثارعلی فیضی نے کہا کہ تھر کی موجودہ صورتحال حکمرانوں کی عوامی مسائل میں عدم دلچسپی اور اقتدار و اختیار کی آپس میں کھینچا تانی کا نتیجہ ہے اسکے علاوہ پارٹیوں کے اندر موجود کرپشن اوربیورو کریسی میں سفارشی افسروں کی نامزدگی نے عوام کی حالت کو اس نہج پر پہنچا دیاہے نیز ہمارے بلدیاتی نظام میں تمام وسائل کا نیچے کی سطح پر نہ پہنچنا بھی اس بد انتظامی کی ایک بڑی وجہ ہے موجودہ بحران کے حوالے سے گزشتہ دنوں صوبائی وزیر کی طرف سے مرتب کی گئی رپورٹ نے ان حقائق سے پردہ اٹھانے میں اور چور بازاری کوسمجھنے میں کافی مدد دی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ تھر کے پیاسے باسیوں کے لیے پینے کے پانی کی بیس ہزار سے زائد بوتلیں دی گئی مگر صرف چار ہزار بوتلیں تقسیم ہوئیں باقی گودام میں پڑی استعمال کے قابل نہیں رہیں  اسی طرح رپورٹ میں بتا یا گیا کہ جاپان کی حکومت نے تھر کے لیئے جدید سہولتوں سے لیس موبائل ڈسپنسر یاں فراہم کی گئی لیکن متعلقہ محکمہ یہ جدید ڈسپنسر یاں فعال نہیں کر سکا اسی طرح رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ سے قحط سالی سے متاثرہ لوگوں کی مدد کے لیئے گندم کی تین لاکھ اور آٹھ سو بوریاں متعلقہ افسران کے حوالے کی گئی مگر وہ غریب لوگوں میں تقسیم کرنے کے بجائے با اثر سیاسی شخصیات ،کارندوں اور افسران نے آپس میں تقسیم کر کے اوپر سب اچھے کی رپورٹ دے دی ۔نثار علی فیضی نے کہا کہ ایم ڈبلیو ایم نے پہلے بھی تھر کے عوام کو مشکل وقت سے نکالنے میں اپنا بھرپور کردار ادا کیا تھا اب بھی موجودہ صورتحال میں مجلس وحدت مسلمین کا فلاحی شعبہ خیرالعمل فاﺅنڈیشن تھر کے قحط زدہ اور زندگی کی بنیادی ضروریات سے محروم لوگوں کی مدد کے حوالے سے اپنا بھر پور کردار ادا کریگا انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کی طرف سے تھر کے مسئلے کو حل کرنے کے حوالے سے تمام کے تما م دعوے پانی کے بلبلے ثابت ہوئے اور آ ج بھی تھر میں اموات کا سلسلہ جاری ہے جو کہ ،وفاق ،سندھ حکومت اور ضلعی انتظامیہ کی لاپرواہی غفلت اور نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہیں اصل میں حکمرانوں کو غریب عوام کے مسائل سے سروکار ہی نہیں ہے سب کے سب اپنا اقتدار بچانے میں لگے ہوئے ہیں۔

وحدت نیوز(جیکب آباد) شہید مولانا شفقت عباس مطہری کے قتل اور ملک میں بڑہتی ہوئی دہشت گردی کے خلاف علامہ مقصود علی ڈومکی، آغا سیف علی حیدری اور لطف علی لاشاری کی قیادت میں احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ اس موقعہ پر روڈ بلاک کرکے حکومتی نااہلی اور دہشت گردی کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی۔

 

اس موقع پر احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے صوبائی سیکریٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ کوئٹہ میں دھشت گردوں کا راج ہے جبکہ حکومت اور ریاستی ادارے معصوم انسانوں کے قاتل دھشت گردوں کے خلاف آپریشن سے گریزاں ہیں۔ داعش جیسی بدنام زمانہ دھشت گرد تنظیم کی حمایت کرنے والے اس ملک و قوم کے دشمن ہیں۔عوام اور پاک فوج دھشت گردوں کے خلاف ملک گیر آپریشن کا آغاز کرے پوری قوم اپنی بہادر افواج کی پشت پر کھڑی ہے۔

 

انہوں نے کہا کہ زائرین کے حوالے سے حکومتی رویہ انتہائی افسوس ناک اور قابل مذمت ہے۔ تفتان میں سینکڑوں زائرین کو کئی روز تک روکا جاتا ہے جہاں کسی قسم کی سہولیات نہیں۔ حکومت زائرین کے لئے بہتر حفاظتی انتظام کے ساتھ ساتھ تفتان بارڈر پر مناسب ریسٹ ہاؤس تعمیر کرے۔ انہوں نے کہا کہ فیری سروس سے متعلق حکومتی وعدہ وفا نہ ہوا، جبکہ پی آئی اے کا کرایہ عوام کی پہنچ سے باہر ہے۔ حکومت عوام کو سستی ہوائی سہولت فراہم کرنے کے لئے ایران ایئر سے بات کرے۔

وحدت نیوز(بیروت) یورپ کے ایک سکیورٹی آفیسر نے عاشورہ کے دن حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصر اللہ کو جان سے مارنے کی سازش سے پردہ اٹھایا ہے، ڈچ اخبار دی ٹیلی گراف نے مقبوضہ فلسطین میں تعینات یورپ کے ایک سکیورٹی آفیسر کے حوالے سے انکشاف کیا کہ اسرائیل نے عاشور کے دن بیروت میں امام حسین علیہ السلام کی عزاداری کے جلوس میں شرکت کے موقع پر حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصراللہ کو اپنے ڈرون طیارے کے ذریعے نشانہ بنانے کی سازش تیار کی تھی، لیکن صیہونی انٹیلی جینس کی یہ کارروائی حزب اللہ کے پاس موجود جدید ترین ٹیکنالوجی کی وجہ سے ناکام ہو گئی ہے۔

 

یاد رہے کہ صیہونی انٹیلی جینس ایجنسی موساد کے سپیشل یونٹ "خنجر" نے حزب اللہ کے سربراہ کو قتل کرنے کا اعلان کر رکھا ہے۔ عام طور پر حزب اللہ کے سربراہ مختلف اجتماعوں میں ویڈیو کانفرنس کے ذریعے ہی خطاب اور اپنے موقف کا اظہار کرتے ہیں، لیکن پچھلے چند سالوں کی روایت کے مطابق سید حسن نصراللہ دس محرم کو امام حسین علیہ السلام کے شہادت کی مناسبت سے نکالے جانے والے عزادری کے جلوسوں میں سے کسی ایک جلوس میں تھوڑی دیر کیلئے ضرور شرکت کرتے ہیں۔ بعض ذرائع سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ان کی حفاظت پر معمور اسکواڈ ان کی عزاداری میں شرکت کے دورانیئے کو کسی بھی صیہونی جنگی جہاز کے مقبوضہ فلسطین سے اڑ کر جنوبی بیروت تک پہنچنے کے پیریڈ سے چند منٹ کم پر ہی تنظیم کرتا ہے۔

 

ہالینڈ کے اخبار دی ٹیلگراف کی رپورٹ کے مطابق صیہونی انٹیلی جنس اس سال عزاداری کے جلوس میں شرکت کے موقع پر حزب اللہ کے سربراہ ایک کنٹرولڈ اور کم طاقت کے میزائل کے ذریعے تشانہ بنانا چاہتی تھی، تاکہ میڈیا میں ان کے قتل کو بم دھماکہ یا خودکش بمبار کی کارروائی قرار دیا جاسکے اور اسرائیل کو ان کے قتل پر براہ راست ذمہ دار نہ ٹھہرایا جاسکے۔ دی ٹیلگراف کی رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ حزب اللہ فورس ایسے ہیلمٹس سے استفادہ کرتی ہے، جن میں یہ ٹیکنالوجی موجود ہے کہ وہ متعلقہ علاقے میں کسی بھی ڈرون طیارے کی پرواز کے متعلق اطلاعات "جبل شیخ" پر نصب روسی ریڈاروں کے ذریعے دریافت کر سکتے ہیں۔ دی ٹیلگراف کے بقول صیہونی اٹیلی جینس کی یہ سازش بھی حزب اللہ کے پاس موجود اسی ٹیکنالوجی کی وجہ سے ہی ناکام ہوئی ہے۔ صیہونی حکام کی طرف سے ابھی تک اس خبر پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree