وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے روز عاشور پر جاری اپنے پیغام میں کہا ہے کہ سر تاج انبیاء،خاتم النبین حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ نے اپنی رسالت کا کوئی اجر اپنی امت سے طلب نہ کیا مگر یہ کہ امت انکی آل پاکؑ سے مودت اور محبت کریں۔بلا شبہ نواسہ رسول ﷺ،سیدالشہداء امام حسین علیہ السلام،حضرت رسول پاک ﷺکے قرابت دار بھی ہیں اور آل عباء کے ایک اہم رکن اور فرزند رسول ﷺ بھی ہے لہذا ہر کلمہ گو مسلمان پرامام حسین ؑ کی محبت اور ان کے دشمنوں سے نفرت فرض ہے۔ماہ محرم کا مہینہ اور روز عاشور وہ دن ہے جس میں نواسہ رسول ﷺ حضرت امام حسین ؑ نے یزید جیسے فاسق و فاجر اور بد عقیدہ انسان کی بیعت سے اس لئے انکار کیا چونکہ وہ جس مسند پر براجمان ہوا تھا،وہ انبیاء اور انکے معصوم اوصیائکا منصب تھا۔امام حسین ؑ جو وارث خاتم الانبیاء ہیں وہ کیسے اتنے بڑے انحراف اور غصب کو برداشت کرتے کہ جسکی بنا پر پورے اسلامی معاشرے کی بنیادیں متزلزل ہو رہی تھیں اور جسکا اثر صرف اس زمانے تک محدود نہ تھا بلکہ تا قیامت بشر، دین مبین اسلام جیسی ابدی نعمت سے محروم ہو جاتا۔اسی لئے امام حسین ؑ نے یزید کی بیعت کو ٹھکرا تے ہوئے فرمایا کہ اسلام پر فاتحہ پڑھ لینی چاہئے اگر یزید جیسا پلید انسان اس امت کا خلیفہ بن بیٹھے۔پس ماہ محرم الحرام اور روز عاشورہ ،محمدی اسلام کے خلاف بر سر پیکار قوتوں کی بیعت کے انکار کا نام ہے۔ہر دور کی یزیدیت کے خلاف حسینیت کے قیام کا مہینہ ہے۔عزاداری سید الشہداء امام حسین ؑ سے تجدید عہد،مودت،محبت اور اظہار وفاداری کا مہینہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ مادر وطن کے تمام مسلم اور غیر مسلم بھی ماہ محرم اور عاشورہ کا احترام کرتے ہیں۔یہ مہینہ امن اور آشتی کا مہینہ ہے۔یہ مہینہ مادر وطن کے تمام بیٹوں کے درمیان ہم آہنگی،محبت اور بھائی چارے کا مہینہ ہے۔لہذا امید ہے کہ تمام شیعہ اور سنی بھائی ملکر نواسہ رسول ﷺ کا غم پوری عقیدت و احترام سے منائیں گے۔ محرم الحرام کے اس مقدس مہینے میں ایک جانب ہندوستان کی طرف سے نہتے کشمیریوں پر ظلم و ستم کے پہاڑ توڑے جارہے ہیں۔ ہمارے بارڈر پر مسلسل جارحیت اور جنگی جنون کے اظہارکے ساتھ ساتھ گولہ باری اور فائرنگ کا سلسلہ دشمن کی طرف سے جاری ہے اور دشمن کی یہ کوشش ہے کہ امام حسین ؑ کی ماننے والی پاکستانی قوم کو اپنی بزدلانہ کاروائیوں سے ڈرادے،لیکن ہمارا جواب دشمن کو وہی ہے جو امام حسین ؑ کا جواب یزید کو تھا کہ '' ھیھات منا الذلۃ ''ذلت و رسوائی ہم سے دور ہے،ہم جان تو دے سکتے ہیں لیکن اپنے ملک کی سالمیت پر کو ئی سمجھوتا نہیں کر سکتے۔

علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے مزید کہا کہ دوسری جانب ملک دشمن تکفیری دہشت گرد اور کالعدم جماعتیں اس ملک کو اندرونی طور پر کمزور کرنے کی اپنی مذموم کو ششوں میں مصروف ہیں اور یہ منحوس یزیدی قوتیں ملک کی سالمیت سے کھیل رہی ہیں لیکن پاکستان کا ہر محب وطن شہری ان تکفیری دہشت گردوں سے نفرت کرتا رہا ہے۔اس ملک میں شدت پسندوں اور کالعدم تکفیری جماعتوں کی کوئی جگہ نہیں ہے۔قوم باہمی وحدت سے دشمنوں کے ناپاک عزائم خاک میں ملائیں،کشمیر، فلسطین، یمن،شام،لبنان،عراق،نائجیریا اور دیگر اسلامی ممالک میں استکباری طاقتوں کا جو کھیل کھیلا جا رہا ہے وہ حسینی جوانوں کی شجاعت اور بہادری کے نتیجے میں دم توڑ چکا ہے اور انکے مذموم مقاصد ناکام ہو چکے ہیں اور جب تک کربلائی جوان اور با بصیرت رہبریت موجود ہے،استکباری یزیدی طاقتیں اپنے شیطانی مقاصد میں کھبی کامیاب نہیں ہو پائیں گی،اللہ تعالیٰ ہم سب کو معرفت کربلا اور پیروی امام حسین ؑ نصیب فرمائے اور آخری حجت کا جلد ظہور فرمائے۔ تاکہ ظلم کی سیاہ راتیں تمام ہوں اور عدل و معنویت کا سورج طلوع ہو۔

وحدت نیوز(کراچی ) کراچی میں ریاستی اداروں کے ہاتھوں جبری طور پر لاپتہ کئے گئے شیعہ مسنگ پرسنز کے اہل خانہ نے آج پانچویں روز بھی احتجاج جاری رکھا، نو محرم الحرام کے مرکزی جلوس کو روک کر مسجد و امام بارگاہ علی رضا کے سامنے ایم اے جناح روڈ پر احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے پیاروں کی بازیابی کا مطالبہ کیا۔ احتجاجی مظاہرین سے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ احمد اقبال رضوی، علامہ سید صادق رضا تقوی، راشد رضوی، خالد راو اور لاپتہ ثمر عباس کے والد نے خطاب کیا۔ احتجاجی مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ شیعہ لاپتہ افراد حکمرانوں و ریاستی اداروں کے منہ پر طمانچہ ہیں، دہشتگردوں کی عدالتوں سے رہائی اور بے گناہ شیعہ جوانوں کو لاپتہ کرنا انتہائی تشویش ناک ہے، کسی شیعہ جوان پر کوئی الزام ہے تو اسے لاپتہ کرنے کے بجائے ثبوت کے ساتھ عدالتوں میں پیش کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردوں عناصر اور محب وطن ملت تشیع کو ایک ہی لاٹھی سے ہانکنا بند کیا جائے، ملت تشیع اپنے بے گناہ لاپتہ و اسیر جوانوں اور ان کے خاندانوں کو تنہا نہیں چھوڑے گی، ملت تشیع کو دیوار سے لگانے کا سلسلہ بند کیا جائے، ورنہ سڑکوں پر آنے کیلئے مجبور ہونگے۔ مقررین نے حکمرانوں، آرمی چیف، ریاستی اداروں اور مقتدر حلقوں سے سوال کیا کہ آخر کس جرم میں سینکڑوں شیعہ جوانوں اور علمائے کرام کو لاپتہ و گمشدہ کیا گیا ہے، ہمیں بتایا جائے کہ ایک طرف تو ملک بھر میں ہماری نسل کشی جاری ہے تو دوسری جانب بھی کیوں ہمیں ہی لاپتہ کیا جا رہا ہے، آخر ریاستی اداروں کو کس نے یہ حق دیا ہے کہ محب وطن شیعہ علمائے کرام اور جوانوں کو بے گناہ و بلاجواز کئی کئی ماہ اور کئی کئی سالوں سے لاپتہ اور گمشدہ کیا ہوا ہے۔

مقررین نے کہا کہ شیعہ افراد کی اغوا کاری غیر قانونی اور غیر آئینی ہے، 2 سال سے لاپتہ شیعہ افراد کا کیا جرم ہے، 100 سے زیادہ شیعہ افراد شبہ کی بنیاد پر آج تک لاپتہ ہیں، شیعہ عزاداران پر جھوٹے مقدمات قائم کئے جارہے ہیں، تکفیری جماعتوں کی ایما پر حکومتی بیلنس پالیسی کی مذمت کرتے ہیں، ملت جعفریہ اپنے جوانوں کی بازیابی کیلئے ہر ممکن کوشش کی جائے گی، لاپتہ شیعہ افراد کے اہل خانہ ان کیلئے انتہائی شدید پریشان ہیں۔ اس موقع پر لاپتہ شیعہ افراد کے اہل خانہ نے وزیراعظم، چیف جسٹس، آرمی چیف، مقتدر حلقوں سے مطالبہ کیا کہ لاپتہ شیعہ افراد کو بازیاب کرایا جائے، لاپتہ شیعہ افراد کی بازیابی کیلئے وفاقی و صوبائی وزارت داخلہ ایکشن لیں، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ لاپتہ شیعہ نوجوانوں و علماءکرام کی بازیابی کیلئے از خود نوٹس لیں، لاپتہ شیعہ افراد کو بازیاب نہیں کیا تو ملک گیر تحریک چلائیں گے، پر امن تحریک کو روکنے کی کوشش کی گئی تو اقوام متحدہ اور عالمی عدالت انصاف میں جائیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگرلاپتہ شیعہ افراد نے کسی بھی قسم کی قانون کی خلاف ورزی کی ہے، تو انہیں غیر قانونی حراست میں رکھنے کے بجائے عدالتوں میں پیش کیا جائے، اگر ان پر الزام ثابت نہیں ہوتے تو انہیں رہا کیا جائے۔ واضح رہے کہ گمشدہ شیعہ جوانوں کے اہل خانہ گزشتہ پانچ روز سے کراچی کی مرکزی مجالس کے بعد احتجاج کر رہے ہیں، مظاہرین میں لاپتہ جوانوں کے معصوم بچے ، اہلیہ اور بوڑھے ماں باپ شامل ہیں۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے یوم عاشور کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ امام عالی مقام حضرت حسین علیہ السلام نے فقط لشکر یزید کو شکست نہیں دی بلکہ یزیدی فکر کی گردن میں قیامت تک کے لیے لعنت کا طوق ڈال دیا ہے۔ اگر کوئی بدعقیدہ یزید کی حمایت کرنا چاہے تو بھی خود کو یزیدی کردار کہنے کے لیے قطعاََ تیار نہیں ہوتا۔ چودہ سو سالوں سے امام عالی مقام سے عقیدت کا اظہار دنیا کے ہر ملک میں کیا جاتا ہے جو لشکر حسین علیہ السلام کی فتح کی دلیل ہے۔ استعماری طاقتوں کے خلاف جرات و استقامت کا جو مظاہرہ اہل بیت ؑ نے کیا دنیا کی تاریخ میں ایسی کوئی مثال نہیں ملتی۔ امام عالی مقام کی جنگ کسی شخصیت سے نہیں بلکہ اس باطل نظام سے تھی جو اسلام عقائد کو مسخ کرنے جا رہا تھا۔

علامہ ناصر عباس کا کہنا تھا کہ یزید کی بیعت سے امام عالی مقام  علیہ السلام کا انکار قیامت تک حسینی پیروکاروں کے لئے ایک درس ہے کہ اختیارات و اقتدار کے نشے میں مست کوئی تخت نشین جب دین کے بنیادی عقائد پر وار کرے تو اس کے خلاف ڈٹ جانا ہی حسینیت ہے۔ انہوں نے کہاکہ شہدا کربلا کی یاد منانا ہمارا ہمارا شرعی فریضہ ہے۔ ہمیں ہمارا واجبات کی ادائیگی سے روکا نہیں جا سکتا۔ ہم مولا حسین علیہ السلام کا غم بھی مناتے رہیں گے اور عصر کی یزیدیت کے خلاف امام عالی مقام کے احکام کی پیروی بھی جاری رکھیں گے۔ آج روز عاشور امام عالی مقام سے تجدید عہد کا دن ہے۔ مغربی استعمار و طاغوتی طاقتوں کی اسلام دشمنی کے خلاف ہم کبھی خاموش نہیں بیٹھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ آج پوری دنیا امام عالی مقام کا غم منا رہی ہے۔ پاکستان کے مختلف شہروں سے ہزاروں جلوس علم و تعزیے برآمد ہوں گے۔

سربراہ ایم ڈبلیو ایم کا کہنا تھا کہ حکومت کو چاہیے کہ وہ عزاداری کے پروگراموں کو فول پروف سیکئورٹی فراہم کریں۔ حساس علاقوں میں فوجی تعینات کی جائے، جلوس کے داخلی و خارجی راستوں کی سخت نگرانی کی جائے تاکہ کسی بھی مقام پر مذموم عناصر کو شرپسندی کا موقعہ نہ مل سکے۔ نویں محرم کے جلوس سے خطاب میں علامہ ناصر عباس کا کہنا تھا کہ حسینیت صبر سکھاتی ہے، جلوس میں تمام عزادار رنگ، نسل، تنظیم سمیت ہر اختلاف کو ایک طرف رکھ کر شریک ہوتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ جلوس میں فقط حسینی رنگ ہی واضح نظر آتا ہے، اگر ہم سال کے باقی گیارہ ماہ بھی حسینی بن کر حسینی کردار ادا کریں تو کوئی یزیدِ وقت ہمارے سامنے نہیں ٹھہر سکتا۔

وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے صوبائی سیکرٹریت میں شیعہ سنی علماءو مشائخ کے مشترکہ اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل ،ناصر شیرازی اور جمعیت علمائے پاکستان کے رہنما پیر عثمان نوری نے کہا کہ ملک بھر میں نواسہ رسول اعظم ؒکی شہادت کے سلسلے میں تمام مسلمانان ایام عزاءمنانے میں مصروف ہیں،دشمنان پاکستان و دشمنان اسلام موقع کی تلاش میں ہے کہ وہ کسی طرح سے قومی وحدت اور ملکی سلامتی پر وار کریں،ملک کے شیعہ سنی علماء و عوام متحد ہیں اور مل کر محرم الحرام میں شہدائے کربلا کو خراج عقیدت پیش کر رہے ہیں،پریس کانفرنس میں سید اسد عباس نقوی،علامہ مبارک موسوی،ڈاکٹر امجد چشتی،علامہ جاوید اکبر ثاقی،پیر اختر رسول قادری،سمیت دیگر علماءو مشائخ شریک تھے۔

سید ناصر شیرازی نے کہا کہ پاکستان کے بانیان شیعہ وسنی مکاتب فکر ہیں،ان دونوں مکاتب کے ماننے والوں نے مل کر پاکستان بنایا اور انشااللہ مل کر پاکستان بچائیں گے،ہم دشمنان پاکستان سے قیام پاکستان کے وقت سے ہی واقف ہیں ،بدقسمتی سے آج پاکستان کے سلامتی کے دشمن مسند اقتدار پر قابض ہیں،ہم نے بارہا کہا کہ پنجاب حکومت کے متنازعہ وزیر رانا ثنااللہ نہ صرف دہشتگردوں کے سرپرست و سہولت کار ہے بلکہ پاکستان کی سلالمیت و بقا کا دشمن بھی ہے،لیکن ہماری آوز پر کسی نے کان دھرنے کی زحمت نہ کی،کرپشن وریاستی ومذہبی دہشتگردی میں ملوث اور بیگناہ سنی اور شیعہ عوام کے قاتل وزیر قانون نے مذہبی تعصب کی انتہا کر دی،اپنی جان بچانے کے لئے مملکت کے اہم ستون پر خطرناک حملہ کر دیا،اور ریاست کے عدالتی نظام کو متنازعہ بنانے اور ملک میں لاقانونیت کو ہوا دینے کی وزیر قانون کی بھونڈی حرکت قابل مذمت ہے،ان مجرموں کی جگہ کرسی اقتدار نہیں تختہ دار ہے،بے دردی اور سفاکیت سے شہید کی جانے والی اس وطن کی بیٹوں اور اپنے دوپٹوں سے گولیوں کی بچھاڑ کا سامنا کرنے والی ماوں کا خون ضرور رنگ لائے گا،ملک میں مذہبی منافرت وتعصب کو ہوادینے والا علی الاعلان تکفیری دہشتگردوں کے جرائم کی سرپرستی کرنے والے اس سہولت کار بھی قانون کے شکنجے میں آئے گا،اور ایک ایک جرم کی منصفانہ وعادلانہ سزا پائے گا۔

پیر عثمان نوری نے پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ ہم اعلیٰ عدلیہ اور ملکی سلامتی ضامن اداروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ داعشی فکر کے ترجمان راناثنااللہ کے عوام اور عدلیہ کو تقسیم کرنے والے بیان پر سخت ایکشن لیں،یہ بیان آئین پاکستان سے بغاوت کے مترادف ہے،آج اس ناعاقبت اندیش شخص نے ملکی سلامتی اور قومی وحدت کو داو ± پر لگایا ہے،عدلیہ کو تقسیم کرنے کی سازش کی ہے،کل کوئی شیعہ جن کی آباد ملک میں پانچ کڑور سے زائد ہے اٹھ کر کہے کہ ہم اہلسنت ججز کے فیصلے نہیں مانتے تو پھر اعلیٰ عدلیہ کا وجود ہی خطرے میں پڑ جائے گا،خدارا مصلحت پسندی کو پس پشت ڈال کر ملکی سلامتی و قومی وحدت کو بچانے کے لئے کردار ادا کریں،داعش کا وجود پاکستان میں ہے،اور ہم عرصہ دارز سے چیخ چیخ کر کہہ رہے ہیں اسلام آباد ہائے وے پر داعش کا پرچم آویزاں کرنا اور اس پر ن لیگی وزراءکی احمقانہ بیانات سے محب وطن شیعہ سنی عوام حیران ہیں،انٹرنیشنل امریکن مخالف میڈیا چیخ رہا ہے کہ امریکہ انڈیا،اسرائیل داعش کو شام اور عراق سے بدترین شکست کے بعد افغانستان منتقل کر رہا ہے،تاکہ پاکستان کے حالات ڈسٹرب کر سکے،لیکن ہمارے حکمران ٹس سے مس نہیں،رانا ثنااللہ کابیان داعشی سوچ اور فکر کی عکاسی ہے،ہم اسے ریاست سے بغاوت تصور کرتے ہیں،اانشااللہ محرم الحرام کے بعد باقاعدہ تحریک چلائیں گے،اور پاکستان دشمنوں کے منطقی انجام تک جدو جہد جاری رکھیں گے۔ اجلاس میں فیصلہ ہو ا کہ پنجاب کی مختلف بار کونسلز سے ملاقاتیں کی جائیں گی اور مختلف مذہبی جماعتوں سے رابطہ کیا جائے گا ۔ فیصلہ ہو ا کہ 10محرم کے فوری بعد 6اکتوبر بروز جمعہ کوشام 4بجے پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا اجلاس میں فیصلہ ہو ا کہ محرم الحرام میں کسی بھی قسم کے ناخوشگوار واقع کی ذمہ داری رانا ثناءاللہ پر عائد ہو گی۔

وحدت نیوز(مظفرآباد) سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین مظفرآبادسید غفران علی کاظمی نے کہا ہے کہ کرکٹ سٹیڈیم مظفرآباد میں ساؤنڈ سسٹم کا بے دریغ استعمال، اونچی آواز میں گانوں کی بھرمار سے محرم الحرام کی حرمت کو پامال کیاجا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کیا نیشنل ایکشن پلان مساجد ، امام بارگاہوں ، میلاد ا ور مجا لس کے لیے رہ گیا ہے ، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اعلیٰ آفسیران کی موجودگی میں تماشا لگایا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ انتظامیہ ہوش کے ناخن لے، محرم الحرام کے تقدس کو پامال کرنے کی بھر پور مذمت کرتے ہیں ۔قانون نافذ کرنے والے ادارے ہی اگر قانون کی پاسداری نہیں کریں گے تو عوام سے کوئی امید نہ رکھی جائے ۔

وحدت نیوز(کراچی) پاکستانی شیعہ مسلمانوں کی غیر اعلانیہ و غیر قانونی گرفتاریاں و حبس بے جا میں رکھنے کے خلاف ان لاپتہ افراد کے اہل خانہ نے گذشتہ روز عائشہ منزل پر بعد ختم مجلس عزا احتجاجی مظاہر ہ کیا اور اپنے پیاروں کی بازیابی کا مطالبہ کیا۔اس موقع پر سیکڑوں مومنین جمع تھے اور انہوں نے بھی ریاستی اداروں کی جانب سے اس غیر قانونی اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے لاپتہ افراد کو پیش کرنے کا مطالبہ کیا، اس موقع پر انکا کہنا تھا کہ شیعہ پاکستانیوں کی غیر اعلانیہ و غیر قانونی گرفتاریاں و حبس بے جا میں رکھنا بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

احتجاج سے خطاب کرتے ہوئے معروف شیعہ عالم دین اور مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ سید حسن ظفر نقوی نے کہا کہ اس وقت پورے پاکستان میں ہلچل مچی ہے اور سب سے پہلے شیعہ لاپتہ عزاداروں کا مسئلہ ہی اٹھا ہوا ہے اور انشاللہ عاشورہ سے پہلے رہائی ملے گی اور اگر نہیں ملتی تو میں یہ اعلان کرچکا ہو کہ عاشور کے بعد پہلے جمعہ کو میں علما کے ساتھ گرفتاری دونگا انہوں نےکہا کہ کمیٹی کام کررہی ہے امید رکھیں  وہ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئے اور کہا کہ میں نے نہ آپ کو کل اکیلا چھوڑا ہے اور نہ آج اپ لوگ تنہا نہیں پورا پاکستان آپ کے ساتھ ہے۔

واضح رہے کہ ملک بھر سے سیکڑوں شیعہ جوانوں اور علمائے کرام کو ریاستی اداروں نے بلا کسی جرم و خظا گھروں سے غائب کیا ہو اہے، لہذا اب ملت جعفریہ کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا ہے، جبکہ ریاستی و حکومتی اداروں کی بے حسی بھی کم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہے، لہذا قومی امید کی جارہی ہے کہ روز عاشورہ ملک بھر میں جلوس ہائے عزا کو روک کراپنے پیاروں کی بازیابی کا مطالبہ کیا جائے گا۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree