پولیس 15ویں روز بھی ناصرشیرازی کوپیش کرنے میں ناکام،22نومبرکو تمام سرکاری ایجنسیوں کے حکام عدالت طلب
وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل سید ناصرشیرازی ایڈوکیٹ کے اغواءکیس کی لاہور ہائی کورٹ میں تیسری سماعت ،پولیس 15ویں روز بھی ناصرشیرازی کوعدالت میں پیش کرنے میں ناکام ، جسٹس قاضی محمد امین کا شدیداظہار برہمی، مغوی کی عدم بازیابی اور پولیس کے غیر سنجیدہ رویئےپر سخت احکامات جاری کرنے کا عندیہ، تفصیلات کے مطابق ناصر شیرازی اغواء کیس کی سماعت آج16نومبربروز بدھ کی صبح لاہور ہائی کورٹ میں جسٹس قاضی محمد امین کی عدالت میں ہوئی ،سماعت کے دوران سی سی پی او لاہورامین وینس نے ایک بار پھر عدالت کے سامنے اپنی معذوری ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ہم ناصر شیرازی کا پتہ نہیں چلا سکے لہٰذا ہمیں مزید مہلت دی جائے ۔ معزز جج نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی دار الحکومت سے بند ہ غائب ہوجاتا ہے اور پولیس کے حکام ٹس سے مس نہیں ہو رہے، پولیس ایک محکمے کا نام ہے اور ایک بندہ بازیاب نہیں کرواسکی،عدالت ابھی تک صرف ہدایات جاری کررہی ہے، اگرعدالت نے بازیابی کیلئے احکامات جاری کیئے تواس کے نتائج بھی بھگتنے پڑیں گے، ایسے غیر سنجیدہ رویئے پر جسٹس قاضی محمد امین نے تمام سرکاری ایجنسیوں کے حکام کو عدالت طلب کرتے ہوئے سماعت 22نومبرتک سماعت موخر کردی ہے۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) بلوچستان ایک مرتبہ پھر بے گناہوں کی مقتل گاہ بناہے، کوئٹہ میں ایس پی انویسٹی گیشن محمد الیاس کو ان کی اہلیہ اور معصوم بچوں سمیت قتل اور تربیت میں 15نہتے مزدوروں کا قتل عام بربریت کی بدترین مثال ہے،دشمن ممالک کوبلوچستا ن کا امن کسی صورت نہیں بھاتا، پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ ان کی آنکھ کا کانٹا ہےجو انہیں بہت چبھتاہے، ان خیالات کا اظہارمجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے بلوچستان کے شہر کوئٹہ اور تربت میں ہونے والے دہشت گردی کے دواندھوناک سانحات پر اپنے تعزیتی بیان میں کیا ۔
انہوں نے کہا کہ کوئٹہ میں ایس پی محمد الیاس کو ان کے اہلیہ اور بچوں اور تربیت میں روز گار کی تلاش میں سرگرداں نہتے مزدوروں کو شناخت کرے بس سے اتار کرمارنے کا دکھ، افسوس اور غم ہم بہترمحسوس کرسکتے ہیں ،گذشتہ تین دھائیوں سے پاکستان کی گلی کوچوں، بازاروں اور درباروں میں محب وطن شیعہ سنی عوام کو چن چن کر نشانہ بنایاگیا، اسی بلوچستان میں ہمارے ہزارہ شیعہ بھائی بہنوں کو بسوں سے شناختی کارڈ دیکھ کر اتارا گیا اور گولیوں سے بھونا گیا، ہم نے اس وقت بھی شور مچایا اور قاتلوں کو کیفرکردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیا تھا لیکن صاحبان اقتدار اور ریاستی اداروں کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگتی تھی،اگر کل ہمارے احتجاج پر کان دھر لیئے جاتے توآج نوبت یہاں تک نا آتی۔
ان کامذید کہناتھاکہ پاک فوج نے کافی حد تک بلوچستان میں امن وامان کے قیام کیلئےکوششیں کیں، آپریشن ضرب عضب اور نیشنل ایکشن پلان کے مطابق کالعدم جماعتوں کے خطرناک دہشت گرد ماضی قریب میں قاصل جہنم ہوئے ، دہشت گردوں کی بعد کمین گاہیں بھی تباہ کی گئیں لیکن پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ بھارت ، اسرائیل ، امریکہ اور خلیجی ممالک کی آنکھ کا کانٹا ہےجو انہیں بہت تکلیف دیتا ہے، بلوچستان میں ہونے ماضی میں ہونے والی شیعہ نسل کشی اور اب سکیورٹی افسران اور پنجاب سے تعلق رکھنے والے مزدوروں کا قتل عام ایک ہی سازش کی کڑی ہے، علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے کوئٹہ میں ایس پی محمد الیاس ،ان کے اہل وعیال اور تربیت میں میں شہید ہونے والے15 بے گناہ مزدوروں کے اہل خانہ سے دلی تعزیت کا اظہار کیا ہے ، ان کاکہناتھاکہ مجلس وحدت مسلمین دکھ کی اس گھڑی میں شہداءکے خانوادگان کے غم میں برابر کی شریک ہے ، انہوں نے بارگاہ ایزدی میں دعا کی وہ تمام شہداءکو اپنے جوار میں محشور فرمائے اور تمام پسماندگان کو صبر جمیل عنایت فرمائے۔
وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نےوفد کے ہمراہ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹوزرداری سے بلاو ل ہاوس لاہور میں ملاقات کی،علامہ راجہ ناصرعباس اور بلاول بھٹو کے درمیان اہم ملکی سیاسی صورت حال سمیت ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل ناصر شیرازی ایڈوکیٹ کے اغواء کے حوالے سے بھی تفصیلی بات چیف ہوئی، بلاول بھٹو نے ناصر شیرازی کی جبری گمشدگی کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے پنجاب حکومت کو اس واقعہ کا ذمہ دار ٹھرایا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک سیاسی و مذہبی جماعت کے مرکزی رہنما کا اغوا نام نہاد جمہوریت کے ماتھے پر کلنک کا ٹیکہ ہے۔مجلس وحدت مسلمین کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل کی بازیابی کے لئے پاکستان پیپلز پارٹی قومی اسمبلی،سینٹ اور سندھ اسمبلی میں آواز اٹھائے گی،علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے سید ناصر شیرازی کی بازیابی کے لیے تعاون کی بھرپور یقین دہانی پربلاول بھٹو زرداری کا شکریہ ادا کیا، اس موقع پرمرکزی رہنما علامہ احمد اقبال رضوی، علامہ مبارک موسوی،مظاہر شگری اور آصف رضا ایڈووکیٹ بھی موجود تھے۔
وحدت نیوز( لاہور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نےوفد کے ہمراہ پاکستان مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین سے لاہور میں ملاقات کی،علامہ راجہ ناصرعباس اور چوہدری شجاعت حسین کے درمیان اہم ملکی سیاسی صورت حال سمیت ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل ناصر شیرازی ایڈوکیٹ کے اغواء کے حوالے سے بھی تفصیلی بات چیف ہوئی ، چوہدری شجاعت حسین نے ناصر شیرازی کی جبری گمشدگی کے خلاف شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ناصر شیرازی کے اغوا کی ذمہ دار پنجاب حکومت ہے۔قاف لیگ اس ظالمانہ اور غیر آئینی اقدام کے خلاف مجلس وحدت مسلمین کے ساتھ کھڑی ہے۔اس ایشو کو سینٹ اور قومی اسمبلی میں بھرپور انداز سے اٹھایا جائے گا۔ علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا پنجاب حکومت سیاسی مخالفین کو ریاستی اداروں کے ذریعے انتقام کا نشانہ بنا رہی ہے۔آئین و قانون کی اس تضحیک اور اختیارات کے ناجائز استعمال پر پارلیمانی جماعتوں کو پنجاب حکومت کے خلاف اپنا بھرپورکردار ادا کرناچاہیے تاکہ آئین کی بالادستی کو یقینی بنایا جا سکے۔
انہوں نے کہا ظلم و بربریت کا کوئی بھی حربہ ہم پر کارگر ثابت نہیں ہو گا۔ملت تشیع کو دیوار سے لگانے کی حکومتی کوشش ارباب اختیار کو مہنگی پڑے گی۔جس کی لاٹھی اس کی بھینس کا قانون نہیں چلنے دیں گے۔مسلم لیگ نون سوچنے سمجھنے کی صلاحیتوں سے عاری جماعت ہے جوعدلیہ کے منصفانہ فیصلوں کو دوہرا معیار قرار دے کر اپنے اندر کا غبار کم کرنے کی ناکام کوشش میں مصروف ہے۔ریاستی اداروں کے کردار پر تنقید کر کے عوام میں شکوک و شبہات پیدا کیے جا رہے ہیں جس کا مقصد ملک کو مزید عدم استحکام سے دوچار کرنا ہے۔ انہوں نے کہا ناصر شیرازی کا اغوا پنجاب حکومت کی منظم منصوبہ بندی کا حصہ ہے۔ان کی بازیابی میں تاخیری حربے پنجاب حکومت کے لیے مشکلات پیدا کریں گے۔علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے سید ناصر شیرازی کی بازیابی کے لیے تعاون کی بھرپور یقین دہانی پرچوہدری شجاعت حسین کا شکریہ ادا کیا، اس موقع پرمرکزی رہنما علامہ احمد اقبال رضوی، علامہ مبارک موسوی،مظاہر شگری اور آصف رضا ایڈووکیٹ بھی موجود تھے۔
وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ مختار امامی نے کہا ہے کہ پنجاب کو عملاََ پولیس سٹیٹ بنا دیا گیا ہے۔شہباز شریف اور راناثنا اللہ اس پولیس سٹیٹ کے بادشاہ ہیں جہاں لاقانونیت، عدم تحفظ اور ظلم و بربریت کا راج ہے۔سیاسی مخالفین کو بلا جواز گھروں سے اٹھا کر نجی عقوبت خانوں میں قید کر لیا جاتا ہے۔ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی رہنما سید ناصر شیرازی کو ایلیٹ فورس کی گاڑیوں کے ذریعے اغوا ہوئے دوہفتے گزر چکے ہیں۔عدالتی حکم کے باوجود انہیں نہ تو عدالت میں پیش کیا گیا اور نہ ہی ان کی خیریت سے ان کے اہل خانہ کو آگاہ کیا جا رہا ہے۔اختیارات کے ناجائز استعمال اور آئین و قانون کی پامالی کی اس سے بڑی مثال نہیں ملتی۔پاکستان میں ملت تشیع کی نمائندہ سیاسی جماعت کے مرکزی رہنما کو محض اس لیے انتقام کا نشانہ بنایا گیا کہ یہ جماعت حکومت کی بدعنوانیوں کے خلاف کھل کر اپنی آواز بلند کرتی ہے۔ ظلم و جبر سے ہمارے حوصلوں کوپسپا کرنے کی کوشش بے سود ہے۔ پنجاب حکومت نے بوکھلاہٹ میں اپنا بھیانک روپ آشکار کر دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ الیکشن 2018 میں ملت تشیع کی طرف سے مسلم لیگ نون کانہ صرف مکمل بائیکاٹ کیا جائے گا بلکہ عزاداری اور عزاداروں کے خلاف پنجاب حکومت کی انتقامی کاروائیوں کی مکمل رپورٹ شائع کی جائے گی تاکہ عصر حاضر کی یزیدیت کا پردہ چاک کیا جا ئے۔انہوں نے آرمی چیف اور چیف جسٹس آف پاکستان نے مطالبہ کیا ہے کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل سیدناصر شیرازی ایڈووکیٹ کے اغوا کا نوٹس لیتے ہوئے فوری بازیابی کے احکامات صادر کریں۔
وحدت نیوز(فیصل آباد) ایم ڈبلیوایم کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل ناصر شیرازی ایڈوکیٹ کے اغواءکے خلاف مجلس وحدت مسلمین ، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن اور دیگر سیاسی ومذہبی جماعتوں کی مشترکہ پریس کانفرنس، ناصرشیرازی کی فوری بازیابی کا مطالبہ ، پریس کانفرنس میں ڈاکٹر افتخار حسین نقوی ڈپٹی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پنجاب،سیدصفدررضا رضوی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین ضلع فیصل آباد،سید زین علی ڈویژنل صدر امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان فیصل آباد،صاحبزادہ حسن رضاسنی اتحاد کونسل،میاں کاشف محمودضلعی رہنما پاکستان عوامی تحریک،رانا عظیم خان ضلعی صدر پاکستان مسلم لیگ(ق)،سید حسنین شیرازی ڈپٹی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین فیصل آباد اور رانا جاوید اشرف خان ترجمان پاکستان تحریک انصاف ویسٹ پنجاب شامل تھے۔
ایم ڈبلیوایم کے صوبائی ڈپٹی سیکریٹری جنرل ڈاکٹر افتخار حسین نقوی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ اسلامی جمہوریہ پاکستان ہماری مادر وطن ہے اور ہم اس کے وفاداربیٹے ہیں اس مادر وطن کو بنانے سے لے کر آج تک جب بھی کسی نے میلی آنکھ ڈالنے کی کوشش کی ملتِ جعفریہ سینہ سَپر ہو کر میدان میں نکل آئی۔25 ہزار سے زائد شہداء دے کر ہم نے اس کی بنیادوں کو مضبوط کیا ہے۔جس کی دلیل یہ ہے کہ آج تک میرے مکتبِ فکر سے تعلق رکھنے والے کسی شخص نے اپنے وطن کے خلاف کبھی کوئی سازش نہیں کی بلکہ اپنی عزت،توقیر،اورعظمت کامحورجانا،پچھلے کچھ عرصہ سے ملت جعفریہ کے ساتھ امتیازی سلوک روا رکھا جارہا ہے جس میں بہت سے مسائل ہیں لیکن آج میں ایک اہم موضوع برادر ناصر عباس شیرازی مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے اغوا کا ہے جن کو یکم نومبر2017 کو واپڈاٹاؤن لاہور سے تقریبا رات نو بجے اُن کے بچوں اور بیوی کے سامنے اغواکرلیا گیا اورتاحال اُن کے بارے میں کچھ پتہ نہیں ہے کہ وہ کہاں ہیں ؟اور کس حال میں؟۔
انہوں نے کہا کہ کیا ایسے واقعات میں ریاست کا معذرت خواہانہ رویہ قابلِ قبول ہونا چاہئے؟کیا یہ کہہ دینے سے کہ آپ کا شخص ہمارے پاس نہیں ہے ریاست کی ذمہ داری ختم ہو جاتی ہے ،لاہور جو کہ پنجاب کا دارالخلافہ ہے جس میں کروڑوں روپے مالیت سے Safe City بنایا گیا کیا اس قسم کے واقعات میں اس نظام سے استفادہ نہیں کیا جاسکتا،افسوس کی بات یہ ہے کہ کسی حکومتی شخصیت یاادارے نے اس پر کوئی وضاحت بیان نہیں کی اور اس اغوا کے معاملے کو کوئی اہمیت نہیں دی جس بنا پر ہم یہ سوچنے پر مجبور ہیں کہ آخر معاملہ کیا ہے؟ ۔ایک مذہبی سیاسی جماعت کے فعال رہنما کے ساتھ یہ زیادتی ہوتی ہے اور داد رسی کرنے والا کوئی نہیں ہے یعنی دوسرے لفظوں میں ملت جعفریہ کی تکلیف کو کوئی اہمیت نہیں دی جاتی جس کا صاف مطلب یہ ہے کہ ہمارے ساتھ ناروا سلوک کیا جارہا ہے۔ہمارے نوجوانوں کو ناجائز فورتھ شیڈیول میں ڈالا گیا ہم نے اس دھرتی کی خاطر برداشت کیا۔لیکن اب یہ چیزیں ناقابل برداشت ہیں اور ہم جلد ایک لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔
انہوں نے مزید کہاکہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان مذہبی سیاسی جماعت ہے اور آئین پاکستان ہمیں اجازت دیتا ہے کہ ہم اپنے مسائل سیاسی جدوجہد سے حل کروائیں مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک پُرامن اور آئین پاکستان کی پاسدار جماعت ہے لہذا اس قسم کے غیر قانونی ہتھکنڈوں سے اس کو دبایا نہیں جا سکتا۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کا شاندار ماضی آپ کے سامنے ہے ہم حکومت اور تمام حکومتی اداروں سے اپیل کرتے ہیں کہ سید ناصر عباس شیرازی اور دیگر گم شدہ شیعہ افراد کو بازیاب کروایا جائے اگر وہ کسی قسم کی منفی سرگرمیوں میں ملوث ہیں تو ان کو عدالتوں میں پیش کیا جائے اور اُن پر مقدمات چلا کر قرار واقعی سزا دی جائے۔
ان کا کہنا تھاکہ ہمیں شک ہے کہ سید ناصر عباس شیرازی کو صوبائی وزیر رانا ثنااللہ صاحب کے ایماء پر اغوا کیا گیا ہے ؟لیکن اگر ایسا فرض کر بھی لیا جائے کہ ایسا نہیں ہے تو بالاخر اس کی ذمہ دارحکومت ہے ۔کیا قانون کی پاسداری صرف عوام کے لئے ہے ؟حکومتوں کے لئے نہیں ہے اگر کوئی شہری قانون کی خلاف ورزی کرتاہے تو اس سزادی جاتی ہے ۔اگرحکومت ماورائے آئین اقدامات کرے توکیا کرنا چاہئے؟یقیناًیہ ناانصافی اور ظلم ہے اور ظالموں کا انجام ہمیشہ برا ہوتا ہے ۔ میں اس پریس کانفرنس کے زریعے حکومت پنجاب اوروفاقی حکومت کو یہ پیغام دینا چاہتا ہوں کہ ہماری قیادت ناصر عباس شیرازی اور کارکنان کوجلدازجلد بازیاب کرایا جائے۔ہم حکومت سے عدلیہ سے اورآرمی چیف سے سوال کرتے ہیں کہ فی الفور ہمارے لیڈر جس کا جرم یہ ہے کہ وہ وحدت کی بات کرتا ہے۔ شیعہ سنی ہم آہنگی کی بات کرتا ہے ۔جو قانون کی بالادستی کی بات کرتا ہے۔
انہو ں نے کہا کہ ایم ڈبلیوایم پاکستان کو ایک مضبوط پاکستان بنانے کی جدوجہد میں سرگرم ہے ، ناصر شیرازی کو فوری بازیاب کرایا جائے،ورنہ احتجاج ہمارا حق ہے اورایم ڈبلیوایم کا احتجاج ہمیشہ نتیجہ خیز رہا ہے ،ہم اس حق کو استعمال کریں گے اور ایک نئے انداز کا احتجاج کریں گے ابھی فی الحال لاہور میں مظاہروں سے ہم اس کی ابتدا کررہے ہیں اور اُمید کرتے ہیں کہ حکومت نہ خود آزمائش میں پڑے گی اور نہ ہی ہماری آزمائش کرے گی،یہاں میں انسانی حقوق کی تنظیموں اور سول سوسائٹی کو اس ظلم پر خاموش رہنے پر ان سے سوال کرتا ہوں کہ اس پرخاموش کیوں ہیں کیا ان کا مطمع نظر انسان اور انسانی حقوق کے علاوہ کچھ اور ہے،آخر میں تمام مذہبی سیاسی شخصیات اور جماعتوں کے ساتھ ساتھ سول سوسائٹی اور میڈیا کے اینکر پرسنز کے بھی مشکور ہیں جو اس زیادتی پر آواز بلند کررہے ہیں۔