وحدت نیوز( مظفرآباد) مجلس وحدت مسلمین آزاد جموں و کشمیر کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل مولانا سید طالب حسین ہمدانی، ترجمان مولانا سید حمید حسین نقوی ، سیکرٹری شماریات عابد علی قریشی اور سیکرٹری روابط مولانا سید زاہد حسین کاظمی نے مرکزی ایوان صحافت مظفرآباد میں مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل سید ناصر عباس شیرازی کے اغوا کے خلاف پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین ملک گیر سیاسی و مذہبی جماعت ہے۔ چاروں صوبوں، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں باقاعدہ و فعال سیٹ اپ موجود ہے۔ گلگت بلتستان اور بلوچستان کی اسمبلیوں میں ہمارے نمائندگان موجود ہیں۔ ایسی جماعت کے سینئر ترین رہنماء کی جبری گمشدگی اور لاہور ہائی کورٹ کے واضح احکامات کے باوجود بازیاب نہ کرنے کی جس قدر مذمت کی جائے کم ہے۔ ایک سیاسی و مذہبی جماعت کے مرکزی رہنماء کو اغوا کرنا جبکہ وہ سپریم کورٹ کا وکیل بھی ہو اور اس پر کوئی الزام یا ایف آئی آر بھی کہیں درج نہ ہو، آئین پاکستان اور انسانی حقوق کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔ ایک پرامن جماعت جو ملک کے استحکام اور مذہبی ہم آہنگی کے فروغ کیلئے دن رات میدان میں ہے، اس جماعت کے مرکزی رہنماء کو اس طرح اغوا کرنا غیر قانونی عمل اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت اپنے اختیارات کے ناجائز استعمال اور طاقت کے گھمنڈ میں عوام کو خوف و ہراس میں مبتلا کر کے ملک میں افراتفری پیدا کر رہی ہے۔ سید ناصر عباس شیرازی ایڈووکیٹ پنجاب نے وزیر قانون رانا ثناءاللہ کی ماڈل ٹاؤن جے آئی ٹی رپورٹ کو فرقہ وارانہ رنگ دینے اور اعلٰی عدلیہ کو مسلکی بنیاد پر تقسیم کرنے کی سازش کے خلاف لاہور ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر کی ہے، جس کی سماعت دو رکنی بنچ کر رہا ہے۔ اس کے علاوہ سید ناصر عباس شیرازی کو ملک بھر سے لاپتہ مظلوم افراد کے حق میں بولنے اور اعلٰی عدلیہ کو مسلکی بنیادوں پر تقسیم کرنے کی سازش کے خلاف کھڑے ہونے کی سزا دی گئی ہے۔
ایم ڈبلیو ایم کے رہنماؤں نے مزید کہا کہ وزیرقانون پنجاب رانا ثناءاللہ نے ملک کو فرقہ وارانہ بنیادوں پر تقسیم کرنے کی مذموم کوشش کی ہے اور یہ بات بھی اظہر من الشمس ہے کہ وزیر موصوف کے کالعدم جماعتوں کے ساتھ گہرے تعلقات ہیں، سانحہ ماڈل ٹاؤن میں رانا ثناءاللہ براہ راست ملوث ہیں۔ جس شخص پر کوئی ایک ایف آئی آر بھی درج تک نہ ہو اس کو خوفناک طریقے سے اغوا کرنا ملک میں جنگل کے قانون کا پتہ دیتا ہے، جہاں آج کوئی بھی شخص محفوظ نہیں اور کسی بھی چور، ڈاکو، لٹیرے اور ملک دشمن کو خطرہ نہیں۔
رہنماوں کا کہنا تھا کہ آج ملک بھر کے گوشہ و کنار میں گمشدگان کے اہل خانہ اپنے پیاروں کی بازیابی کے لئے سراپا احتجاج ہیں لیکن کوئی شنوائی نہیں۔ ناصر عباس شیرازی کا اغواء نواز لیگ کی پنجاب حکومت کا سیاہ کارنامہ ہے۔ پنجاب میں ایک عرصے سے ملت تشیع انتقامی کارروائیوں کے نشانے پر ہے۔ مجلس وحدت مسلمین نے ہمیشہ ایسی قوتوں کی مخالفت کی ہے جو ملک میں نفاق کا بیج بو کر وطن عزیز کو عدم استحکام سے دوچار کرنا چاہتی ہیں۔ ہم سپریم کورٹ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ایک ملک گیر مذہبی و سیاسی جماعت کے سینئیر رہنماء کے اغوا پر سوموٹو ایکشن لیتے ہوئے ذمہ داروں کو طلب کیا جائے۔ سیکورٹی اداروں کو دہشت کی علامت بنا کر عوام کو عدم تحفظ کا شکار کیا جا رہا ہے۔
رہنماوں نے کہا کہ لوگوں کے بنیادی انسانی حقوق سلب کئے جا رہے ہیں۔ ملک میں قانون و آئین کی بجائے طاقت و اختیارات کی حکمرانی ہے۔ اگر ذمہ داران کو انصاف کے کٹہرے میں نہ لایا گیا تو پھر قانون کے نام پر قانون شکنی کرنے والے عناصر کے حوصلوں کو تقویت ملتی رہے گی۔ یہ بھی یاد رہے کہ ابھی تو پاکستانی قوم نے رانا ثناءاللہ سے سانحہ ماڈل ٹاؤن کا حساب مانگا ہے، ملت تشیع کسی بھی صورت ناصر شیرازی اور دیگر بے گناہ افراد کی غیر قانونی حراست پر خاموش بیٹھنے والی نہیں اور ہم رانا ثناءاللہ کا قانون کے شکنجے میں آنے تک پیچھا کرتے رہیں گے۔ 16 نومبر کو سید ناصر عباس شیرازی کو بازیاب کرواتے ہوئے اگر عدالت میں پیش نہ کیا گیا تو جیسا کہ اعلان ہو چکا کہ ملک بھر سے لاہور کا رخ کیا جائے گا مجلس وحدت مسلمین آزاد کشمیر نہ صرف حمایت کرے گی بلکہ عملی طور پر میدان میں اترے گی۔ مرکز کی جانب سے جو بھی اعلان ہو گا آزاد کشمیر میں تاریخی احتجاج ریکارڈ کروایا جائے گا۔
وحدت نیوز (سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کی جانب سے ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے رہنماء ناصر عباس شیرازی اور دیگر سینکڑوں عزاداروں کی جبری گمشدگی کے خلاف آل پارٹیز کانفرنس بلائی گئی۔ جس میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء فدا علی، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن بلتستان ڈویژن کے صدر سعید شگری،پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماء عبداللہ حیدری، امامیہ آرگنائزیشن کے رہنماء اقبال ساجد،آل پاکستان مسلم لیگ کے رہنماء حاجی منظور یولتر اور پاکستان مسلم لیگ قاف کے رہنما وزیر محمد اسحاق کے علاوہ ایم ڈبلیو ایم کے رہنما مولانا ذیشان، وزیر سلیم، کاچو ولایت علی،حاجی محمد علی، الیاس موسوی وغیرہ شریک تھے۔کانفرنس میں شریک تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنماوں نے ملک بھر میں جاری انتقامی سیاست اور ریاستی اداروں کو استعمال کرنے کی کوشش پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔ انہوں نے پنجاب حکومت کی جانب سے ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی رہنماء سید ناصر عباس شیرازی کے اغواء کو ریاستی دہشتگردی اور آپریشن ردالفساد پر سوالیہ نشان قرار دیا۔ اجلاس نے عدالتی حکم کے باجود ان کی بازیابی کو توہین عدالت کے مترداف قرار دیتے ہوئے کہا کہ حساس اداروں کو چاہیے کہ ایک مذہبی سیاسی جماعت کے رہنماء کو فوری طور پر بازیاب کرانے میں اپنا کردار ادا کرے۔ اجلاس میں مشترکہ طور پیش کردہ قرارداد کے مطابق مطالبہ کیا گیا کہ ایم ڈبلیو ایم کے رہنماء ناصر شیرازی کا اغواء ماورائے آئین اور جمہوری اقدار کے منافی ہے ۔انہیں فوری طور پر رہا کرنے میں چیف جسٹس آف پاکستان اور آرمی چیف اپنا کردار ادا کرے۔ ملک بھر میں ماورائے آئین و عدالت جبری گمشدگی کا سلسلہ انتہائی تشویشناک ہے انہیں فوری طور پر بازیاب کرکے آئین کی عملداری کو یقینی بنائی جائے۔
قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ ملک کو فرقہ وارانہ بنیادوں پر تقسیم کرنے کی کوشش کو ناکام بنا کر تمام مسالک و مذاہب کو انکی تعلیمات کے مطابق زندگی گزارنے کا موقع فراہم کیا جائے۔ پاکستان کی عدالت عالیہ کو فرقہ وارنہ بنیادوں پر تقسیم کرنے کی کوشش کرنے والے نام نہاد وزیر قانون کو سزا دی جائے۔ کانفرنس میں مطالبہ کیا گیا کہ گلگت بلتستان میں پرامن علمائے کرام کو شیڈول فور میں ڈال کر برابری کی کوشش کی گئی ہے انہیں شیڈول فور سے نکالا جائے بلخصوص یمن جنگ میں آرمی کو دھکیلنے کی حکومتی کوشش کے خلاف احتجاج پر ایم ڈبلیو ایم کے رہنماء شیخ نیئر عباس کو قید کرنا سراسر ناانصافی اور غنڈہ گردی ہے انہیں رہا کیا جائے۔ عوام کی جان ، مال ، عزت و آبرو کی حفاظت اور بنیادی ضروریات زندگی کی فراہمی ریاست کی ذمہ داری ہے لہذا بنیادی انسانی حقوق کی فراہمی کے لیے ریاستی ادارے کردار ادا کریں۔انہوں نے مزید مطالبہ کیا کہ ملک بھر میں نیشنل ایکشن پلان و سیاسی انتقام کے لیے استعمال کرنے کی بجائے اسکی روح کے ساتھ نافذ کرکے دہشتگردوں اور سہولت کاروں کو عبرتناک سز ا دی جائے۔ اے پی سی میں مطالبہ پیش کیا گیا کہ سیاسی جدوجہد تمام سیاسی جماعتوں کا بنیادی حق ہے لہٰذا ریاست جبر کے ذریعے اس بنیادی حق کو سلب کرنے کی کوشش نہ کی جائے۔گلگت بلتستان کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا گیا کہ میں آئینی حقوق کے بغیر ٹیکس کا نفاذ غیر آئینی عمل ہے یہاں پر عائد تمام ٹیکسز کو واپس لے کر سٹیٹ سبجیکٹ رول سمیت دیگر متنازعہ خطے کے حقوق کو بحال کیے جائیں یا باقاعدہ آئینی حصہ بنایا جائے۔اورگلگت بلتستان میں خالصہ سرکاری کی آڑ میں عوامی زمینوں پر قبضے کا سلسلہ ختم کیا جائے اور سی پیک میں جی بی کو بھی مناسب حصہ دیا جائے۔
وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے صوبائی سیکرٹریٹ میں شیعہ تنظیموں ،وفاق المدارس شیعہ پاکستان،مدارس دینیہ،علمائے امامیہ، بانیان مجالس، عزاداران کا مشترکہ اجلاس منعقد ہوا جس میں علامہ مشتاق جعفری،علامہ وقارالحسنین نقوی،علامہ غلام عباس جعفری،علامہ زین نقوی،سردار ابوذر بخاری،سمیت دیگر رہنماوں نے شرکت کی اجلاس کے بعد مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ احمداقبال رضوی نے دیگر رہنماوں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل سید ناصر عباس شیرازی لاہور سے اغواء ہوئے دو ہفتے ہونے کوہیں،پنجاب کی نااہل حکومت جو اس واقعے کی ذمہ دار ہے،ابھی تک ٹس سے مس نہیں ہوئی، سانحہ ماڈل ٹاون کے بعد پنجاب حکومت بے خوف ہو چکی ہے،کیونکہ یہاں جس کی لاٹھی اس کی بھینس کا قانون نافذ ہے،ناصر شیرازی کے اغواء کیخلاف ایف آئی آر کے اندراج سے لاہور پولیس انکاری ہے کیونکہ یہ ریاست کے نہیں آل شریف کے خدمتگار ہیں،اعلیٰ عدلیہ کے نوٹس پر بھی پنجاب حکومت حرکت میں نہ آسکی، ہم حیران ہیں کہ ایک پرامن محب وطن شہری اور ایک سیاسی مذہبی جماعت کے رہنما کے اغوا پر تمام ادارے خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ آخر اس عوام کا کیا قصور ہے، کیا ہمیں اس بات کی سزا دی جارہی ہے کہ ہم نے ہزاروں لاشے اُٹھائے لیکن ملکی سلامتی و استحکام کے خاطر وطن دشمنوں کے ناپاک عزائم کو کامیاب نہ ہونے دیا، گلگت بلتستان سے لیکر کوئٹہ تک شناخت کر کے ہمارا قتل عام کیا گیا لیکن ہم نے ملکی سلامتی پر آنچ تک نہ آ نے دی، ہمارے صبر اور حب الوطنی کا صلہ ہمیں یہ دیا جا رہا ہے کہ ہمارے قاتلوں کے سرپرستوں کوپنجاب کے ایوانوں میں پہنچایا،اور ہمیں پابند سلاسل اور نادیدہ قوتوں کے ہاتھوں غائب کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج یہ بات ہماری مرکزی شخصیات تک پہنچ چکی ہے،ہم اس بربریت کیخلاف خاموش نہیں رہیں گے،16 نومبر کو سید ناصر شیرازی کو پیش نہ کیا گیا تو ہم راست اقدام اُٹھائیں گے پنجاب بھر سے لوگوں کو لاہور بلائیں گے،اور نام نہاد خادم اعلی اور پنجاب کے قاتل وزیر قانون رانا ثنا اللہ کی ظلم و بربریت کیخلاف وزیر اعلیٰ ہاوس کا گھیراو کریں گے،انشااللہ ہمارے اس احتجاج میں پوری ملت جعفریہ کی حمایت ہمیں حاصل ہے تمام شیعہ تنظیموں،وفاق المدارس شیعہ،مدارس امامیہ ،بانیاں مجالس ،عزاداران اور شیعہ عمائدین کی اس پریس کانفرنس میں شرکت اس بات کی غمازی ہے کہ ہم اس ظلم و بربریت کیخلاف یک جان ہو کر میدان میں نکلیں گے
وحدت نیوز(اسلام آباد) پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی سیکریٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور کی مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات، تفصیلات کے مطابق پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی رہنما خرم نواز گنڈا پور نےایم ڈبلیوایم رہنما ناصر شیرازی کے اغواء پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دن دھاڑے سیاسی قائدین کا اغواء حکومت کی نااہلی اور ناکامی ہے، پاکستان عوامی تحریک پنجاب حکومت کے اس ظالمانہ اقدام کے خلاف مجلس وحدت مسلمین کے شابہ بشابہ کھڑی ہے۔
وحدت نیوز( لندن) ریاستی ادارے ملت جعفریہ کو تحفظ فراہم کریں، ناصر شیرازی کا اغواء جمہوری اقدار کے منافی آمرانہ اقدام ہے، ناصر شیرازی کو فوری رہا نا کیا گیا تو لندن سمیت پورے یورپ میں احتجاج کا نا رکنے والا سلسلہ شروع ہوگا، ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین یورپ کے سیکریٹری جنر ل علامہ شیخ مشرف حسینی نے برمنگم میں پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ، انہوں نے کہا کہ ہزاروں جنازےاٹھانے کے باوجود ملت جعفریہ نے کبھی ریاست کےخلاف ہتھیار نہیں اٹھایا، پنجاب حکومت ملت جعفریہ بلخصوص ایم ڈبلیوایم کےانتقامی سیاسی کاروائیاں ترک کرے، ناصرشیرازی ایڈوکیٹ ایم نامور سیاسی ومذہبی رہنمااور قانون دان ہیں ، جن کا دن دھاڑے اغواء ریاستی اداروں کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے، ہم حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں یورپ سمیت دنیا بھر پاکستانی سفارت خانوں پر احتجاجی دھرنوں سے قبل ناصر شیرازی کو بازیاب کروائے۔
وحدت نیوز(گلگت) اسلامی تحریک پاکستان (شیعہ علماءکونسل) کے نومنتخب اپوزیشن لیڈر برائے گلگت بلتستان اسمبلی کیپٹن(ر)محمد شفیع نے اپوزیشن لیڈر کی حیثیت سے اپنی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری ہونے کے بعد اپوزیشن لیڈر کے انتخاب میں غیر مشروط حمایت پرسب سے پہلے مجلس وحدت مسلمین کا شکریہ اداکرنے کیلئے صوبائی سیکریٹریٹ وحدت ہاوس کا دورہ کیا،جہاں انہوں نے ایم ڈبلیوایم کے صوبائی ڈپٹی سیکریٹری جنرل عارف قنبری، صوبائی ترجمان الیاس صدیقی ، صوبائی سیکریٹری اطلاعات علی حیدر سمیت دیگر سے ملاقات اور ایم ڈبلیوایم کے اراکین اسمبلی ڈاکٹر حاجی رضوان اور بی بی سلیمہ کی جانب سے اپوزیشن لیڈر کے انتخاب میں انہیں ووٹ کاسٹ کرنے پر شکریہ ادا کیا ، انہوں نے کہا کہ انشاء اللہ ایم ڈبلیوایم کے تعاون کے ساتھ حقیقی اپوزیشن کا کردار اداکروں گا اور حکومتی ناانصافیوں کے خلاف ہمیشہ ایوان میں آواز بلند کروں گا ، اس موقع پر ایم ڈبلیوایم کے رہنماوں نے کیپٹن (ر) محمد شفیع کو اپوزیشن لیڈر منتخب ہونے پر مبارک باد پیش کی اور ان کے لئے نیک تمناوں کا اظہار کیا۔