وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن و آئی ایس او پاکستان کراچی ڈویژن کے زیر اہتمام ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل سید ناصر شیرازی کی عدم بازیابی اور پنجاب حکومت کی ظالمانہ و جابرانہ اقدامات کیخلاف نماز جمعہ کے بعد ملک گیر یوم احتجاج منایا گیا، کراچی میں جامع مسجد المصطفیٰ عباس ٹاؤن، جامع مسجد حیدری اورنگی ٹاون، جامع مسجد حسین آباد ملیر برف خانہ، جامع مسجد امامیہ ڈرگ روڈ، جامع مسجد امام موسیٰ کاظم کورنگی کراسنگ، جامع مسجد بن قاسم، جبکہ مرکزی احتجاجی مظاہرہ جامع مسجد نور ایمان ناظم آباد کے باہر کیا گیا۔ احتجاجی مظاہروں سے خطاب کرتے ہوئے مولانا مرزا یوسف حسین، علی حسین نقوی، علامہ مبشر حسن، مولانا صادق جعفری، مولانا علی انور، تقی ظفر، آئی ایس او کراچی ڈویژن کے صدر محمد یاسین، ثمر عباس، علامہ یعقوب صابری، میثم عابدی و دیگر نے کہا کہ بانیان پاکستان کی اولادوں کو دیوار سے لگانے والے سن لیں کہ ہمیں یقین ہے اور ہمارا ایمان ہے کہ اس مملکت خداداد کو ہم نے بنایا تھا اور ہم ہی بچائیں گے۔ علمائے کرام و رہنماؤں نے کہا کہ ریاست کی سرپرستی میں پالے گئے ملک دشمن دہشتگرد ٹولہ آج وطن کو دیمک کی طرح چاٹ رہا ہے، افغان جہاد کے نام پر ملک میں دہشتگردی اور کلاشنکوف کلچر درآمد کرنے والے آج ہماری حب الوطنی پر شک کر رہے ہیں، ہم اس وطن کے وارث ہیں، ہم پنجاب حکومت اور اس میں شامل دہشتگردوں کے سرپرست رانا ثنااللہ کے عزائم سے بخوبی واقف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سید ناصر شیرازی مادر وطن کا باوفا سپوت ہے، اس کا جرم پاکستان میں اداروں کی تقدس کی بحالی اور اتحاد بین المسلمین کیلئے جدو جہد کرنا ہے، ہم مکتب اہلیبیتؑ کے پیروکار وں کو کوئی بھی دنیا کا ظالم و جابر حکمران جھکا نہیں سکتا، آج اس ملک گیر احتجاجی مظاہروں کے بعد حالات تبدیل نہ ہوئے، تو ہم شاہراہوں اور ایوانوں کا رخ کرینگے۔
علامہ مرزا یوسف حسین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ رانا ثنااللہ اور شہباز شریف ملکی سالمیت کیخلاف سازش میں مصروف ہیں، ہمیں مجبور نہ کیا جائے کہ ہم سڑکوں اور حکومتی ایوانوں کا رخ کرے، ہماری تاریخ اس بات کی گواہ ہے کہ ہم نے جس دشمن کا بھی پیچھا کیا ہے، وہ دنیا اور آخرت دونوں کیلئے رسوا ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں رانا ثنااللہ کالعدم تکفیری دہشتگردوں کا سہولت کار ہے، ناصر شیرازی کو دہشتگردوں کے ایماء پر رانا ثنااللہ نے اغوا کیا ہے، ہم ریاستی اداروں اور مقتدر قوتوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ملت جعفریہ کیخلاف انتقامی کاروائیوں کا نوٹس لیں۔ علی حسین نقوی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت ہوش کے ناخن لے، جس قوم سے الجھنے کی کوشش کر رہے ہو، یہ وہ قوم ہے، جس نے چودہ سو سالوں سے یزید کا پیچھا نہیں چھوڑا، آل شریف کونسی تاریخ رقم کرنے جا رہے ہیں، سید ناصر شیرازی ملت تشیع پاکستان کا رہنما ہے، ہم تمام شیعہ تنظیمیں، بانیان مجالس، عزاداران قومی جماعت مجلس وحدت مسلمین کے شانہ بشانہ ہیں اور ناصر شیرازی کی بازیابی کیلئے جس حد تک بھی جانا پڑے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس آف پاکستان اور سپہ سالار افواج پاکستان سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس ناانصافی اور غیر قانونی اقدام کا نوٹس لیں اور ملک کو کسی نئے بحران کی طرف دھکیلنے سے بچائیں۔
وحدت نیوز(ٹنڈومحمدخان) مجلس وحدت مسلمین ٹنڈو محمد خان کیجانب سے حکومتی بے حسی ایڈووکیٹ سید ناصر شیرازی اور شیعہ جوانوں کی عدم بازیابی کیخلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مولانا محمد بخش غدیری،مولانا امیرحسین رحمانی ،محمد اشرف اور سجاد ڈومکی کا کہنا تھاکہ پنجاب حکومت اقتدار کے نشے میں اپنے ہوش وحواس کھو چکی ہے۔پنجاب حکومت بالخصوص راناثناءاللہ نے ظلم وبربریت سے جمہوریت کا چہرہ مسخ کردیا ہے،آج اٹھارہ روز گذرنے کے بعد بھی ایڈووکیٹ سید ناصر شیرازی کو بازیاب نہیں کیا گیا،حکومت پنجاب عدلیہ کے احکامات کی مسلسل توہین کررہی ہے،ایڈووکیٹ ناصر شیرازی کا بے جرم و بغیر وارنٹ اغوا ءیا گرفتاری غیرقانونی عمل ہے،جسکی ہم سخت لفظوں میں مذمت کرتے ہیں اور آرمی چیف اور چیف جسٹس آف پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ جلد از جلد ایڈووکیٹ ناصر شیرازی اور بے جرم شیعہ جوانوں کو بازیاب کیا جائے۔
وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین کے زیر اہتمام مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل سید ناصر شیرازی کی عدم بازیابی اور پنجاب حکومت کی ظالمانہ و جابرانہ اقدامات کیخلاف نماز جمعہ کے بعد ملک گیر احتجاجی مظاہرے کیے گئے،چاروں صوبوں سمیت آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے تمام اضلاع میں نماز جمعہ کے بعد لوگ سڑکوں پر نکل آئے،احتجاجی مظاہروں میں پنجاب حکومت کو سید ناصر شیرازی کی جبری گمشدگی اغوا کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے مظاہرین نے چیف جسٹس آف پاکستان اور چیف آف آرمی سٹاف کو فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا،ن لیگی حکومت کی جانب سے سنگین انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر انسانی حقوق کے عالمی اداروں اور سول سوسائٹی سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ اس اہم ایشو پر اپنا کردار ادا کرے،لاہور میں امامیہ کالونی،سمن آباد شباب چوک اور جامع مسجد اسلام پورہ حید ر روڈ پر نماز جمعہ کے بعد احتجاجی مظاہرے ہوئے۔
اسلام پورہ حیدر روڈ پر احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے رہنما سید حسن رضا نقوی نے کہا کہ بانیان پاکستان کے اولادوں کو دیوار سے لگانے والے سن لیں،ہمیں یقین ہے اور ہمارا ایمان ہے اس مملکت خداداد کو ہم نے بنایا تھا اور ہم ہی بچائیں گے،ریاست کی سرپرستی میں پالے ملک دشمن دہشتگرد ٹولہ آج وطن کو دیمک کی طرح چاٹ رہا ہے،افغان جہاد کے نام پر ملک میں دہشتگردی اور کلاشنکوف کلچر ایمپورٹ کرنے والے آج ہماری حب الوطنی پر شک کر رہے ہیں ،ہم اس وطن کے وارث ہیں،ہم پنجاب حکومت اور اس میں شامل دہشتگردوں کے سرپرست رانا ثنااللہ کے عزائم سے بخوبی واقف ہیں،سید ناصر شیرازی مادر وطن کا باوفا سپوت ہے،اس کا جرم پاکستان میں اداروں کی تقدس کی بحالی اور اتحاد بین المسلمین کے لئے جدو جہد کرنا ہے،ہم مکتب اہلیبیتؑ کے پیروکار وں کو کوئی بھی دنیا کا ظالم وجابر حکمران جھکا نہیں سکتا،انشااللہ آج اس ملک گیر احتجاجی مظاہروں کے بعد حالات تبدیل نہ ہوئے تو ہم شاہراہوں اور ایوانوں کا رخ کرینگے،مظاہرے میں بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔
امامیہ کالونی لاہور میں نماز جمعہ کے بعد سید ناصر شیرازی کی جبری گمشدگی کیخلاف ریلی نکالی گئی ،ریلی کے شرکاء نے جی ٹی روڈ بلاک کیا اور پنجاب حکومت کے متعصبانہ کاروائی کیخلاف نعرے لگاتے رہے،ریلی کے شرکاء سے علامہ وقارالحسنین نقوی اور مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی سیکرٹری سیاسیات سید حسن کاظمی نے خطاب کیا ،سید حسن کاظمی نے کہا کہ رانا ثنااللہ اور شہباز شریف ملکی سالمیت کیخلاف سازش میں مصروف ہیں،ہمیں مجبور نہ کیا جائے کہ ہم سڑکوں اور حکومتی ایوانوں کا رخ کرے،ہماری تاریخ اس بات کی گواہ ہے کہ ہم نے جس دشمن کا بھی پیچھا کیا ہے وہ دنیا اور آخرت دونوں کے لئے رسوا ہوئے ہیں،پنجاب میں رانا ثنااللہ کالعدم تکفیری دہشتگردوں کا سہولت کار ہے،ناصر شیرازی کو دہشتگردوں کے ایماء پر رانا ثنااللہ نے اغوا کیا ہے،ہم ریاستی اداروں اور مقتدر قوتوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ملت جعفریہ کیخلاف انتقامی کاروائیوں کا نوٹس لیں۔
مظاہرین سے علامہ وقار الحسنین نقوی نے بھی خطاب کیا ،انہوں نے کہا پنجاب حکومت ہوش کے ناخن لے جس قوم سے الجھنے کی کوشش کررہے ہو یہ وہ قوم ہے جس نے چودہ سو سال سے یزید کا پیچھا نہیں چھوڑا، آل شریف کونسی تاریخ رقم کرنے جارہے ہیں،سید ناصر شیرازی ملت تشیع پاکستان کا رہنما ہے، ہم تمام شیعہ تنظمیں، بانیان مجالس ،عزاداران قومی جماعت مجلس وحدت مسلمین کے شانہ بشانہ ہیں، اور ناصر شیرازی کی بازیابی کے لئے جس حد تک بھی جانا پڑے جائیں گے،میں چیف جسٹس آف پاکستان اور سپہ سالار افواج پاکستان سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اس ناانصافی اور غیر قانونی اقدام کا نوٹس لیں اور ملک کو کسی نئے بحران کی طرف دھکیلنے سے بچائیں،یاد رکھیں میرے مولا ئے کائنات حضرت علیؑ کا فرمان ہے کہ حکومتیں کفر سے تو باقی رہ سکتیں ہیں ظلم سے نہیں۔
جامع مسجد امامیہ چوک سمن آباد کے باہر بعد از نماز جمعہ سید ناصر شیرازی کی عدم بازیابی کیخلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، مظاہرین نے پنجاب حکومت راناثنااللہ،شہباز شریف کیخلاف نعرے لگائے اور مطالبہ کیا کہ فی الفور ناصر شیرازی کو بازیاب کیا جائے،مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے علامہ امتیاز کاظمی نے کہا کہ جمہوریت کے نام نہاد علمبرادار ن لیگ نے آمرانہ نظام کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے،سید ناصر شیرازی بازیاب نہ ہوئے تو ملک بھر میں سڑکوں پر نکل آئیں گے،مجلس وحدت مسلمین ملت تشیع کی امنگوں کی ترجمان قومی سیاسی جماعت ہے،ہم کسی ظالم کے سامنے نہیں جھکیں گے۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل سید ناصر شیرازی ایڈووکیٹ کی عدم بازیابی کے خلاف آج نماز جمعہ کے بعد اسلام آباد، لاہور کراچی ،کوئٹہ،پشاور، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر سمیت ملک کے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے کیے جائیں گے۔جن میں ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی و صوبائی رہنما اور کارکن شریک ہوں گے۔اسلام آباد میں احتجاجی مظاہرے کا آغاز امام بارگاہ اثنا عشری جی سکس ٹو سے ہو گا۔مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ مختار امامی نے کہا ہے کہ ناصر شیرازی کی فوری بازیابی کے عدالتی احکامات کے باوجود پنجاب پولیس کی طرف سے پس و پیش اس امر کی عکاس ہے کہ پنجاب پولیس شہباز شریف اور رانا ثنا اللہ کو آئین و قانون سے مقدم سمجھتی ہے اور ان کی اطاعت میں مصروف ہے۔انہوں نے کہا کہ کہ ناصر شیرازی کے اغوا کو سترہ دن گزر چکے ہیں۔ ایلیٹ فورس کی گاڑیوں میں اغوا کیے جانے والے شخص کے بارے میں متعلقہ اداروں کی لاعلمی مضحکہ خیز اور عدالت کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کیے مترادف ہے۔ ملت تشیع ان ظالم حکمرانوں کا تعاقب جاری رکھے گی۔پنجاب حکومت نے ناصر شیرازی کو اغوا کروا کر اپنا چہرے سے خود ہی نقاب ہٹا دیا ہے۔ناصر شیرازی کی فوری بازیابی کے علاوہ پنجاب حکومت کے پاس کوئی چارہ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ناصر شیرازی کی بازیابی میں تاخیر ہمارے احتجاج اور مطالبات میں شدت پیدا کرے گی۔
وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل سندھ علامہ دوست علی سعیدی نے اعلان کیا ہے کہ پنجاب حکومت کے ہاتھوں ناصر عباس شیرازی کے اغواء کے خلاف سندھ بھر کے تمام اضلاع کی جامع مساجد کے باہر احتجاجی مظاہرے کئے جائیں گے جبکہ مرکزی احتجاجی مظاہرہ جامع مسجد نورایمان ناظم آباد کراچی کے باہر کیا جائے گا۔ صوبائی سیکرٹریٹ سولجر بازار میں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ دوست علی سعیدی کا کہنا تھا کہ شہباز شریف اور رانا ثناء اللہ اس پولیس اسٹیٹ کے بادشاہ ہیں جہاں لاقانونیت، عدم تحفظ اور ظلم و بربریت کا راج ہے، سیاسی مخالفین کو بلاجواز گھروں سے اٹھاکر نجی عقوبت خانوں میں قید کر لیا جاتا ہے، ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی رہنما سید ناصر شیرازی کو ایلیٹ فورس کی گاڑیوں کے ذریعے اغواء ہوئے دو ہفتے گزر چکے ہیں، عدالتی حکم کے باوجود انہیں نہ تو عدالت میں پیش کیا گیا اور نہ ہی ان کی خیریت سے ان کے اہل خانہ کو آگاہ کیا جا رہا ہے، اختیارات کے ناجائز استعمال اور آئین و قانون کی پامالی کی اس سے بڑی مثال نہیں ملتی۔
وحدت نیوز (کراچی) ملتِ جعفریہ پاکستان کی نمائندہ مذہبی و سیاسی جماعت کے مرکزی رہنماء ناصر عباس شیرازی کے ماورائے عدالت اغوا نے جہاں وزیرِ اعلیٰ پنجاب باالخصوص وزیرِ قانون پنجاب رانا ثناء اللہ کے بدنماں اور بھیانک چہرے کو آشکار کیا وہیں کالعدم تکفیری دہشتگرد جماعتوں کے سیاسی و معاشی سہولت کار رانا ثناء اللہ کے زرخرید پنجاب پولیس کےا نتہائی حساس ادارے سی ٹی ڈی کے کردار کو بھی مشکوک بنا دیا ہے۔ پنجاب ہائی کورٹ کے فاضل جج سمیت اعلیٰ عدلیہ اور پاک فوج کے خلاف ہرزہ سرائی کرنے والے وزیرِ قانون پنجاب کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرنے والے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء سید ناصر عباس شیرازی کے ماورائے عدالت کے خلاف آئندہ جمعہ 17 نومبر کو مجلس وحدت مسلمین ڈسٹرکٹ سینٹرل کراچی کی جانب سے ضلع بھر کی جامعہ مسجد کے باہر احتجاجی مظاہرے کئے جائیں گے۔
ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان ڈسٹرکٹ سینٹرل کراچی کے ترجمان و سیکریٹری اطلاعات سید عرفان حیدر نے ڈویژن آفس کراچی سے جاری ہونے والے اپنے ایک بیان میں کیا۔عرفان حیدر کا کہنا تھا کہ ایک جانب پاکستان کے قیام سے لیکر اب تک ملتِ جعفریہ پاکستان نے ملکی سلامتی کی خاطر ہزاروں جانوں کی قربانیاں دیں اور اب اس پر ستم کی انتہا یہ ہے کہ ہمارے جوانوں کو ماورائے عدالت اغوا کر کے ملک میں انارکی پھیلانے کی سازشیں کی جا رہی ہیں اور ان سازشوں میں ملوث افراد کے چہرے پاکستانی حساس اداروں کے سامنے عیاں ہیں لیکن افسوس کہ وطن عزیز اور پاک افواج سمیت حساس اداروں کے خلاف نازیبا بیانات دینے والے ان بیرونی آقاؤں کے زرخرید غلاموں کے خلاف کوئی کاروائی عمل میں نھیں لائی جاتی کہ جس کی بنیاد پر یہ ملک دشمن عناصر اب سرِ عام اپنا کام انجام دینے میں مصروف ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ جب پاکستان کا ہر چھوٹا بڑا شہر ملک دشمن اسلام دشمن کالعدم تکفیری دہشتگردوں کے دہشتگردانہ حملوں کی زد میں تھا اور اسی دوران پشاور میں آرمی پبلک اسکول جیسا عظیم سانحہ رونما ہوا تو اس وقت کے آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کالعدم دہشتگرد جماعتوں کے خلاف آپریشن ضربِ عضب کے اعلان کیا تھا جس پر ایوانوں اور مدرسوں میں بیٹھے بیرونی طاقتوں کے زرخرید غلاموں نے کالعدم تکفیری دہشتگرد جماعتوں کے خلاف کسی بھی فوجی آپریشن کی بھرپور مخالفت کرتے ہوئے ان سفاک بھیڑیوں سے مزاکرات کا مطالبہ کیا تھا تو اس وقت ملتِ جعفریہ پاکستان کی نمائندہ جماعت مجلس وحدت مسلمین پاکستان ہی تھی کہ جس کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کالعدم تحریک طالبان سمیت دیگر کالعدم تکفیری دہشتگرد جماعتوں کے خلاف بھرپور فوجی آپریشن کا مطالبہ کیا تھا ،اور اس آپریشن کے حوالے پاک افواج کو اس بات کی یقین دہانی بھی کروائی تھی کہ ایک لاکھ شیعہ جوان ان سفاک تکفیری دہشتگردوں کے خلاف شروع ہونے والے آپریشن ضربِ عضب میں پاک افواج کے شانہ بشانہ میدانِ جنگ میں شریک ہونگے۔
عرفان حیدر کا کہنا تھا کہ ایک جانب ملتِ جعفریہ پاکستان کا ہر بوڑھا ،جوان اور بچہ اپنے وطن کی خاطر ہر قسم کی قربانی دینے کے لئے ہر وقت آمادہ ہے تو دوسری جانب اسی ملتِ جعفریہ کے جوانوں کو ماورائے عدالے اغوا کئے جانے کی کاروائیوں نے ملتِ جعفریہ پاکستان کا ایک اور امتحان میں ڈال دیا ہے۔انکا کہنا تھا کہ گزشتہ دو ہفتے قبل لاھور کے علاقے واپڈا ٹاؤن سے وزیرِ قانون پنجاب رانا ثناء اللہ کی ایماء پر پنجاب پولیس اور سی ٹی ڈی لاھور کے ہاتھوں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل اور امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کی مرکزی نظارت کے رکن سید ناصر عباس شیرازی کے ماورائے عدالت اغوا نے جہاں پنجاب کے ابنِ زیاد شہباز شریف اور رانا ثناء اللہ کے بدنماں چہرے کو آشکار کیا وہیں پنجاب پولیس کے حساس ادارے سی ٹی ڈی کی جانب سے ملکی سیاست میں اہم کردار ادا کرنے والی ملتِ جعفریہ کی نمائندہ سیاسی و مذہبی جماعت مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء کو ماورائے عدالت اغوا کئے جانے سے ملکی سیاست میں ہلظل پیدا کردی ہے۔عرفان حیدر کا کہنا تھا کہ وزیرِ قانون پنجاب رانا ثناء اللہ کی جانب سے سانحہ ماڈل ٹاؤن کا فیصلہ سنانے والے فاضل جج جسٹس باقر نجفی کے خلاف فرقہ واریت پر مبنی بیان دینے پر مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء ناصر عباس شیرازی نے رانا ثناء اللہ کی جانب سے اعلیٰ عدلیہ اور اس سے قبل پاک فوج سمیت دیگر اعلیٰ دفاعی اداروں کیخلاف ہرزہ سرائی کے خلاف پنجاب ہائی کورٹ میں رانا ثناء اللہ کی نااہلی کے حوالے سے پٹیشن داخل کی تھی جس پر پنجاب ہائی کورٹ کی جانب سے دو رکنی بینچ بھی تشکیل کا جاچکا تھا اور اسی بنیاد پر سید ناصر عباس شیرازی کو اغوا کیا گیا ۔
عرفان حیدر نے سید ناصر عباس شیرازی کے ماورائے عدالت اغوا پر حکومت پاکستان باالخصوص سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے خاموشی پر حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ معمولی اور غیر ضروری معاملات پر سوموٹو ایکشن لینے والی اعلیٰ عدلیہ ایسے باہمت شخص کے ماورائے عدلات اغوا پر کیوں سوموٹو ایکشن نھیں لیتی کہ جو اعلیٰ عدلیہ اور اس کے فاضل جج کی عزت و ناموس اور اعلیٰ وقار کے دفاع میں کھڑا ہوا اور آج ان ملک دشمن عناصر کی ایماء پر قانون شکنی کرنے والے قانون کے محافظوں کے ہاتھوں سرِ راہ اغوا ہو جاتا ہے۔عرفان حیدر کا کہنا تھا کہ وزیرِ اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے اپنے سیاسی مفادات کی تکمیل کے لئے ملک دشمن، اسلام دشمن کالعدم تکفیری دہشتگرد جماعتوں کے سہولت کار رانا ثناء اللہ کو وزیرِ قانون بنا کر قانون کی دھجیاں بکھیریں اور رانا ثناء اللہ اپنی وزارت کی آڑ میں ملک کی اعلیٰ عدلیہ اور پاک فوج سمیت اعلیٰ دفاعی اداروں کی تحقیر میں مصروف ہے۔عرفان حیدر نے چیف جسٹس آف پاکستان اور پاک فوج کے سربراہ سے مطالبہ کیا کہ وہ ناصر عباس شیرازی کی جلد اور بخیر بازیابی کو یقینی بنانے کے لئے اقدامات کریں اور رانا ثناء اللہ جیسے ملک دشمن شخص کو اعلیٰ عدلیہ اور پاک فوج اور دیگر اعلیٰ دفاعی اداروں کی تحقیر کرنے کے جرم میں تختہ دار پر چڑھائیں۔
ڈویژن آفس کراچی سے جاری ہونے والے اپنے بیان میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان ڈسٹرکٹ سینٹرل کراچی کے ترجمان و سیکریٹری اطلاعات عرفان حیدر کا کہنا تھا کہ دو ہفتے گزر جانے کے باجود مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل اور امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کی مرکزی نظارت کے رکن سید ناصر عباس شیرازی کی عدم بازیابی کے خلاف 17 نومبر بروز جمعہ حتجاجی پورے ڈسٹرکٹ سینٹرل کی جامعہ مساجد کے باہر احتجاجی مظاہرے کئے جائیں گے، جبکہ مرکزی مظاہرہ جامعہ مسجد نورِ ایمان ناظم آباد پر منعقد کیا جائے گا کہ جس سے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی،صوبائی اور ڈویژنل رہنماؤں سمیت دیگر سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنماء خطاب فرمائیں گے۔