وحدت نیوز(آرٹیکل) وہ انسان نہیں درخت تھے، جنہیں بلوچستان کے ضلع کیچ کی تحصیل تربت کے علاقے گروک میں گاڑی سے اتار کر گولیاں مارکر ہلاک کیا گیا۔

بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان نے دعویٰ کیا ہے کہ مارے جانے والے افراد عسکری تعمیراتی کمپنی فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن کے ملازمین تھے اور ضلع کیچ میں چین پاکستان اقتصادی راہداری کے منصوبے پر کام کر رہے تھے۔

لیجیے اب یہ انسان کی قیمت رہ گئی ہے، کسی انسان کے خون بہانے کے لئے اتنا کافی ہے کہ وہ ایف ڈبلیو او کا ملازم ہو، اس غم اور دکھ کی فریاد کس سے کی جائے، اور کون ہے اس ملک میں  جس کے نزدیک انسان کی کوئی قیمت ہے،  انسانی احساسات و جذبات کی کوئی قدر ہے اور انسانی رشتوں کا کوئی احترام ہے۔

یہ بڑی تلخ حقیقت ہے کہ لوگوں کو شناختی کارڈ دیکھ کر قتل کر دینے کی رسم ہمارے  ہاں مذہبی جنونیوں نے ہی ڈالی ہے ۔ میں اس وقت سانحہ چلاس۲۰۱۲ کے اُن مقتولین کو نہیں بھول سکتا جن میں سے بعض کو ہاتھ پاوں باندھ کر دریا برد کر دیا گیا تھا۔

میرے پاس الفاظ نہیں کہ کس طرح  اس دکھ مظلومیت اور غم کو بیان کیا جائے کہ آج بھی یہاں روٹی کی تلاش میں نکلنے والوں کو گولی سے سیر کیا جاتا ہے،مسافروں کو شناختی کارڈ چیک کر کے قتل کر دیا جاتا ہے،  نوے سالہ بوڑھا باپ اپنے لاپتہ بیٹے کی خاطر گرفتاری دیتا ہے، مسنگ پرسنز کے لئے آواز بلند کرنے والا ناصر شیرازی خود لا پتہ ہو جاتا ہے۔

آج انسانی حقوق، انسانی آزادی، عدل و انصاف ، محبت اور اخوت کے لئے کوشش کرنا گویا آہنی دیوار پر ٹکریں مارنے کے مترادف ہے۔  

ہم سب  احساسات سے عاری ہیں، ہم لوگ انسان نہیں ، درخت ہیں اور جنگل میں درختو ں کی طرح رہتے ہیں، ہمارے ارد گرد مسلسل کٹائی جاری ہے اور ہم خاموش اور ساکت ہیں، ہمیں سیاسی اور مذہبی ٹھیکیداروں نے کٹائی کے لئے ٹھیکے پر دے رکھا ہے۔

اس کٹائی پر ہم نہ بول سکتے ہیں ، نہ سوال کر سکتے ہیں اور نہ آہ بھر سکتے ہیں! ہم اگر بولیں تو گستاخ، سوال کریں تو ملک دشمن اور آہ بھریں تو کافر ٹھہرتے ہیں۔

ملک کے سب سے بڑے سیاسی شخص کو اگر ملک کی سب سے بڑی عدالت کرپشن کے باعث نا اہل قرار دیدے تو وہ بھی چیختا ہے کہ مجھے  کیوں نکالا !؟

ملک کے مذہبی ٹھیکیداروں سے اگر یہ پوچھا جائے کہ آپ لوگ ہمیں تو دیگر مسلمان فرقوں کے خلاف کافر کافر  کے نعرے لگواتے ہو اور خود امریکہ ، اسرائیل اور ہندوستان کے ساتھ یارانے رکھتے ہو اور ٹرمپ کی آمد پر بھنگڑے ڈالتے ہو  تومذہبی ٹھیکیدار  اس پر چیخ اٹھتے ہیں کہ یہ تو دین کے خلاف سازش ہو رہی ہے۔

ہم اگر آہ بھرتے ہیں کہ بھائی اس ملک میں پنجابی، بلوچ، پٹھان اور سندھی کی تقسیم کیوں ہے اورمختلف بہانوں سے  لوگوں کو جبراً  لاپتہ  اور اغواکیوں کیا جاتا ہے  تو ہمیں ملک کا دشمن قرار دے دیا جاتا ہے۔

ہمیں بولنے، سوچنے ، پوچھنے اور احتجاج کرنے کا حق نہیں، سیاسی و مذہبی ٹھیکداروں کے نزدیک ہم یعنی عوام  !انسان نہیں درخت ہیں اور درخت کٹتے تو ہیں لیکن  بولتے سوچتے پوچھتے اور احتجاج نہیں کرتے۔

اب احتجاج کریں بھی تو کس سے کریں!جب  حکومتی ادارے ہم نہیں مانتے ، ہم نہیں جانتے کے راستے پر گامزن ہیں، جب اپنی پارٹیوں کی تقویت کے لئے عوام کو صوبائی اور مذہبی تعصبات میں تقسیم کر کے بکھیر دیا جاتا ہے ، جب سوچنے اور بولنے والے لوگوں کو نوالے کی طرح نگل دیا جاتا ہے اور مزدوروں کے خون کو بلوچستان میں  پانی کی طرح بہا دیا جاتا ہے۔

ہمارے سیاسی و مذہبی  ٹھیکداروں  کی  دیرینہ خواہش ہے  کہ اب عوام، ملکی معاملات سے لا تعلق ہو کر غزلیں لکھیں، جاڑے کی سرد راتوں میں گرما گرم کافی پئیں،  سیاسی و مذہبی   شخصیات کے ساتھ مل بیٹھ کرنت نئی تصاویر بنوائیں اور  اپلوڈ کریں، لڈو کھیلیں اور کبوتر اڑائیں،  ملکی حالات پر کڑھنے اور دل جلانے کا کوئی فائدہ نہیں۔درختوں کو درخت بن کر رہنا چاہیے چاہے جنگل میں آگ لگے یا کٹائی ہو۔

اب عوام  کو یہ سمجھانے کی کوشش ہو رہی ہے کہ  مسائل کے پسِ پردہ محرکات کو جاننے کی ضرورت نہیں، ویسے بھی جن کی لاشیں گری ہیں ، جن کے گھر سنسان ہوئے ہیں، جن کے دل لٹے ہیں اور جن کے عزیز بچھڑے ہیں وہ مزدور ہی تو تھے،  اُن کے ورثا ایک دو دِن رو دھو کر خاموش ہو ہی جائیں گے ، اور یوں  جنازے دفن ہونے کے بعد ملک میں ہر طرف  امن ہی امن  ہو جائے گا۔

 
تحریر۔۔۔۔نذر حافی

This email address is being protected from spambots. You need JavaScript enabled to view it.

وحدت نیوز(آرٹیکل) سرگودھا بار اور لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے معزز ممبر ایڈوکیٹ سیدناصر عباس شیرازی کا نام کسی ایک فرد کا نہیں بلکہ ایک فرد میں ایک تنظیم کا نام ہے وہ عام کارکن یا عام فرد نہیں بلکہ وہ ایک بڑے کردار کا نام ہے جنہوں نے زمانہ طالبعلمی سے خدمت خلق میں حصہ لینا شروع کیا اورجب وہ قائد اعظم یونیورسٹی کے سٹو ڈنٹ تھے اس وقت 2003 سے5 200 تک آئی ایس او پاکستان طلبہ تنظیم کے میر کارواں رہے جو ایک ملک گیر تنظیم ہے اور اس کے ساتھ ساتھ متحدہ طلبہ محاز کے بھی صدر رہے یہاں میں متحدہ طلبہ محاز کے بارے عرض کرتا جاوں متحدہ طلباء گیارہ ملک گیر طلبہ تنظیموں کا مشترکہ پلیٹ فارم ہے اس کے علاوہ چھوٹی علاقائی تنظیمیں بطور مبعسر شامل ہیں، اور طالب علموں کے مسائل حل کرنے میں اپنابھرپور کردار ادا کرتے رہے جبکہ موجودہ قومی پلیٹ فارم تشکیل دینے میں اہم کردار ادا کیاجب مجلس وحدت مسلمین پاکستان کا قیام عمل میں آیا تو اس قومی پلیٹ فارم میں ناصر شیرازی نے عوامی ترجمانی کا حق ادا کیا،اور اپنی بھرپور فعالیت کی بناء پران کو مجلس وحدت مسلمین کا سیکرٹری اطلاعات کا عہدہ دیا گیا 3 201 میں سیکرٹری سیاسیات جیسی اہم ذمہ داری دی گئی اور الیکشن میں ناصر شیرازی صاحب نے اپنی پارٹی کی طرف سے پھر پور سیاسی کردار ادا کیا او رپاکستان کے صف اول کے سیاستدانوں میں خود کو لا کھڑا کیا پورے پاکستان میں اپنے نمائندے کھڑے کئے اور مخالفین کا سکون اور چین برباد کر دیا ۔ اس کے ساتھ ہی دہشتگردی اور فرقہ واریت سے شیعہ سنی علماء کے ساتھ ملک بھر دورے کر کے گراونڈ لیول تک کام کیا اب جیسے ہی الیکشن قریب آرہا ہے تومخالفین نے اپنے ہوش ہواس پر قابو نہ پاتے ہوئے سیاسی انتقام لینے کے لئے ان کو جبری اغوا کر ایا ملک کی ایک اہم سیاسی و مذہبی جماعت مجلس وحدت مسلمین پاکستان جو ملی یکجہتی کونسل پاکستان کا اہم حصہ ہے اور اتحاد امت کے لیے مصروف عمل ہے کے مرکزی راہنما ء سید ناصر شیرازی کا صوبہ پنجاب کے صدر مقام سے اغواء انتہائی قابل مذمت ہے۔اس پر مزید یہ کہ تاحال ان کے اغواء کار کا کوئی علم نہیں ہو سکا جو ملکی اداروں کی کارکردگی پر ایک بڑا سوالیہ نشان ہے ان خیالات کااظہار تمام مذہبی لیڈروں سمیت سیاسی جماعتوں کے لیڈر ان نے کیا سابق صدر پرویز مشرف اورسابق صدر آصف زرداری،بلاول بھٹو زرداری،پی ٹی آئی پنجاب کے اپوزیشن لیڈ ر محمود الرشید اور مسلم لیگ ق کے چوہدری برادرن نے سخت الفاظ میں مذمت کی اور ان سب کا کہنا تھامجلس وحدت مسلمین کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل اور معروف قانون دان سید ناصر شیرازی اتحاد امت کے لیے کوشاں تھے اور ان کا اغواء قانون نافذ کرنے والے اداروں کے لیے لمحہ فکریہ ہے نیز ان کی کارکردگی پر بھی سوالیہ نشان اٹھاتا ہے۔شیعہ سنی اتحاد کے لئے شیرازی صاحب کی کاوشیں عملی اور مثالی ہیں، تو پھر محب وطن شہری کو بیوی بچوں کے سامنے اسلحہ کے زور پر لاہور سے اغواکیا جاتاہے لہذا اس کی ذمہ دار پنجاب حکومت ہے اور پارٹی لیڈران کا کہنا ہے کہ ان کو رانا ثنااللہ کے کہنے ہر اٹھایا گیا ہے اس کا مطلب ہے اس میں پنجاب حکومت براہ راست ملوث ہے ،حکومت کا کام لوگوں کی جان و مال کی حفاظت کرنا ہے نہ کہ ظلم جابر کرنا ناصر شیرازی کو اغوا کئے ہوئے آج بیس دن ہوگئے ہیں جن کا تاحال کوئی پتہ نہیں جو سمجھ سے بالاتر ہے ایک پاکستانی شہری کو بیوی بچوں کے سامنے لاہور جیسے شہر سے اسلحے کے زور پرجبری اغوا کیا جاتا ہے اور حکومت ٹس سے مس نہیں ہو رہی پاکستان کا پرنٹ میڈیا الیکٹرونک میڈیا اور سوشل میڈیا سمیت عدالت ناصر شیرازی کے جبری اغوا پر چیخ رہا ہے اور پنجاب حکومت لگتا ہے بھنگ پی کے سو رہی ہے لیکن حکومت کبوتر کی طرح آنکھیں بند کرنے کی بجائے لا پتہ افراد کو عدالتوں میں جلد پیش کرے جتنا حکومت اس کام میں دیر کرے گی اُتنا دالدل میں پھنستی جائے گئی اور اپنے لئے مسائل پیدا کرے گی اس سے بہتر ہے جلد ان کو سامنے لایا جائے ۔

قلم ازماو خرابے کی رُت ہے
دیا بننے والو ہوا جانتے ہو؟
تم اہل خیرات ہو سو ،ارذاں رہو گئے
زباں کھولنے کی سزا جانتے ہو ؟
یہاں وردیوں میں سپاہی کھڑے ہیں
یہاں لفظوں و معنی پہ تالاے پڑے ہیں
محافظ کی بندوق تم پر تنی ہے
جوانوں کے بازو خدا سے بڑے ہیں
خطا کرنے والو خطا جانتے ہو؟
زباں کھولنے کی سزا جانتے ہو؟
ہم ہی رہنما ہیں ہم ہی کارواں ہیں
ہماری عدالت ہم ہی حکمراں ہیں
ہے کون و مکاں ہم زمین و زماں ہم
یہ سب لشکری بھی ہمارے جواں ہیں
دعا مانگتے ہو ؟خدا جانتے ہو؟
زباں کھولنے کی سزا جانتے ہو؟
زمینوں پہ قبضہ،ہواوں پہ قبضہ،دعاوں پہ قبضہ،خداوں پہ قبضہ
معلم مساجدنسب و زرائع نگاہوں پہ قبضہ صداوں پہ قبضہ
گلہ کر رہے ہو،سزا جانتے ہو؟
زباں کھولنے کی سزا جانتے ہو؟

تحریر ۔۔۔امیر عباس سواگ
This email address is being protected from spambots. You need JavaScript enabled to view it.

وحدت نیوز(ڈیرہ اسماعیل خان) مجلس وحدت مسلمین ڈیرہ اسماعیل خان کی تحصیل سٹی ون کا اجلاس منعقد کیا گیا جس میں سٹی ون کے  لیئے تحصیل سیکریٹری جنرل کا انتخاب کیا گیا جس میں ماسٹر محمد شریف تحصیل سٹی کے  سیکریٹری جنرل منتخب ہوئے، اجلاس میں صوبائی رہنما اسد عباس زیدی و تہور عباس شاہ سٹی یونٹ کے صدر علمدار شاہ سید سخاوت زیدی و دیگر نے شرکت کی ڈویژنل صدر علامہ غضنفر نقوی نے نو منتخب صدر سے حلف لیا،اس موقع پر ایم ڈبلیوایم کے رہنماوں نے ماسٹر محمد شریف کومجلس وحدت مسلمین تحصیل  سٹی1 کاصدر  منتخب ہونے پر مبارک  باد پیش کی اور اس امید کا اظہار کیا کہ وہ تحصیل میں جماعت کی مضبوطی کے لئے اپنی تمام صلاحیتوں کو بروئے کار لائیں گے۔

وحدت نیوز(پشاور) مجلس وحدت مسلمین صوبہ خیبر پختونخواکے سیکریٹری جنرل علامہ محمد اقبال بہشتی نے ڈیرہ اسماعیل خان میں ایک ہفتے کے دوران دو شیعہ جوانوں کے بہیمانہ قتل کی سخت الفاظ میں کرتے ہوئے سانحات کا ذمہ دار صوبائی حکومت کو قرار دیاہے، انہوں نے کہا کہ ڈیرہ اسماعیل خان میں گذشتہ ایک ہفتے میں ثمر عباس اور عقیل حسین کو محض شیعہ ہونے کے جرم میں گولیوں سے بھون ڈالا گیا، صوبائی حکومت ڈیرہ اسماعیل خان میں موجود تکفیری دہشت گردوں کے محفوظ ٹھکانوں کے خاتمے کیلئے سنجیدہ اقدامات کیوں نہیں کرتی، گذشتہ دن سالوں میں ڈی آئی خان کے سینکڑوں شیعہ جوان بربریت کا نشانہ بنائے گئے، ایک شیعہ مقتول کابھی قاتل آج انصاف کے کٹہرے میں نہیں لایا جاسکا،انہوں نے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک  اور آئی جی پولیس خیبرپختونخواسے مطالبہ کیا کے ڈیرہ اسماعیل خان میں ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بننے والے شیعہ جوانوں کے قاتل تکفیری دہشت گردوں کو فلفورکیفرکردار تک پہنچایا جائے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) ملی یکجہتی کونسل کی اہم رکن جماعت مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل سید ناصرعباس شیرازی کے اغواءکے خلاف ملی یکجہتی کونسل کا اہم اعلیٰ سطحی اجلاس 22نومبر بروز بدھ اسلام آباد میں طلب کرلیا گیا ہے، ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی سیکریٹری جنرل لیاقت بلوچ نے مجلس حدت مسلمین کے مرکزی سیکریٹری امور سیاسیات سید اسدعبا س نقوی سے ٹیلیفونک گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ناصرشیرازی ایڈوکیٹ کی جبری گمشدگی کے خلاف ملی یکجہتی کونسل کا اعلیٰ سطحی اجلاس طلب کرلیا گیا ہے ، جس میں کونسل تمام رکن جماعتوں کے سربراہان اور نمائندگان شرکت کریں گے، لیاقت بلوچ نے ناصرشیرازی کے تین ہفتے سے لاپتہ ہونے پر شدید تشویش کا اظہار کیا اور اب تک حکومتی غیر سنجیدہ رویئے کی مذمت بھی کی، لیاقت بلوچ نے کہا کہ اجلاس  میں شرکت کے حوالے سے تمام رکن جماعتوں کو باضابطہ طور پردعوت نامے جاری کردیئے گئے ہیں، ایم ڈبلیوایم کے قائدین سے بھی گذارش کرتے ہیں کے وہ اجلاس میں لازمی شرکت فرمائیں ، اسدعباس نقوی نے ناصر شیرازی کے اغواء جیسے حساس مسئلے پر ملی یکجہتی کونسل کا بروقت اجلاس طلب کرنے پر کونسل کے مرکزی سیکریٹری جنرل لیاقت بلوچ کا شکریہ اداکیا اور انہیں ایم ڈبلیوایم کی جانب سے شرکت کی یقین دہانی کروائی۔

وحدت نیوز(سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے زیر اہتمام ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی رہنماء سید ناصر عباس شیرازی کے اغواء کے خلاف آل پارٹیز پریس کانفرنس کا انعقاد پریس کلب اسکردو میں ہوا۔ جس کی صدارت ایم ڈبلیوا یم جی بی کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل شیخ احمد علی نوری نے کی، آل پارٹیز پریس کانفرنس میںامامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن بلتستان ڈویژن کے صدر سعید شگری،پاکستان تحریک انصاف جی بی کے رہنماء چیئرمین احمد علی، پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنماء عبدا للہ حیدری ، آل پاکستان مسلم لیگ کے رہنماء حاجی منظور یولتر،جی بی یوتھ الائنس کے چیئرمین شیخ حسن جوہری، گلگت بلتستان تھنکرز فورم کے سپیکر حاجی رزمست خان، بلتستان یوتھ الائنس کے رہنما علی شفاء سمیت درجنوں کارکنان شریک تھے۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم جی بی کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل نے کہا کہ یہ پریس کانفرنس ملک بھر میں ملت کے جعفریہ کے بے گناہ افراد کی جبری گمشدگی اور ماورائے آئین گرفتاریوں پر انتہائی تشویش کا اظہار کرتی ہے اور  پنجاب حکومت کی جانب سے ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی رہنماء سید ناصر عباس شیرازی کے اغواء کو ریاستی دہشتگردی اور آپریشن ردالفساد پر سوالیہ نشان قرار دیتی ہے۔ ہم واضح کردینا چاہتے ہیں کہ  ناصر شیرازی سمیت دیگر جبری گمشدگان کا اغواء ماورائے آئین اور جمہوری اقدار کے منافی ہے پاکستان کی معزز عدلیہ کی بار بار اصرار کے باوجود مغوی کو عدالت میں پیش نہ کرنا عدالت کے ساتھ مذاق اور توہین عدالت کے مترادف ہے۔ناصر شیرازی کو اغواء کر کے پنجاب حکومت نے ریاستی دہشتگردی کی ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ لاہور کی اہم شاہراہ سے ایلیٹ فورس کی گاڑی میں آکرمسلح اہلکاروں کی جانب سے ناصر شیرازی کو اغواء کرنا اور اس پر حساس اداروں کی جانب سے لاعلمی کا اظہار جہاں ان اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے وہیں ملکی سا  لمیت کے لیے بھی سنگین خطرہ ہے۔ اس عمل سے ثابت ہوتا ہے کہ پنجاب میں ریاستی اداروں کی رٹ یا تو مکمل طور پرختم ہو چکی ہے یا پنجاب حکومت کی ایماء پر ماورئے آئین و قانون عمل کرنے پر مجبور ہے۔ہم مطالبہ کرتے ہیں انہیں فوری طور پر رہا کرنے میں چیف جسٹس آف پاکستان اور آرمی چیف اپنا کردار ادا کرے۔ علاوہ از یں ملک بھر میں ماورائے آئین و عدالت جبری گمشدگی کا سلسلہ انتہائی تشویشناک ہے انہیں فوری طور پر بازیاب کرکے آئین کی عملداری کو یقینی بنائی جائے۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا  کہ آئین پاکستان کی رو سے سیاسی جدوجہد تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں سمیت تمام مذاہب کا بنیادی حق ہے۔ یہ ملک ان تمام مذاہب و مسالک کے ہیں جنہوں نے تحریک پاکستان میں حصہ لیا اور آج پاکستان میں موجود ہیں۔ اقبال و جناح کے پاکستان میں نظریات کی بنیاد پر دیوار سے لگانے کی کوشش ملک دشمنی ہے۔ ہم ریاستی اداروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ملک کو فرقہ وارانہ بنیادوں پر تقسیم کرنے کی کوشش کو ناکام بنا کر تمام مسالک و مذاہب کو انکی تعلیمات کے مطابق زندگی گزارنے کا موقع فراہم کیا جائے۔ پاکستان کی عدالت عالیہ کو فرقہ وارنہ بنیادوں پر تقسیم کرنے کی کوشش کرنے والے نام نہاد وزیر قانون رانا ثناء اللہ کو برطرف کر کے انہیں سخت سزا دی جائے۔
 
انہوں نے کہا کہ گلگت  بلتستان میں پرامن علمائے کرام کو شیڈول فور میں ڈال کر برابری کی کوشش کی گئی ہے انہیں شیڈول فور سے نکالا جائے بلخصوص یمن جنگ میں آرمی کو دھکیلنے کی حکومتی کوشش کے خلاف احتجاج پر ایم ڈبلیو ایم کے رہنماء شیخ نیئر عباس کو قید کرنا سراسر ناانصافی اور غنڈہ گردی ہے انہیںفورا رہا کیا جائے۔ عوام کی جان ، مال ، عزت و آبرو کی حفاظت اور بنیادی ضروریات زندگی کی فراہمی ریاست کی ذمہ داری ہے لہٰذا بنیادی انسانی حقوق کی فراہمی کے لیے ریاستی ادارے اپنا کردار ادا کریں۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ ملک بھر میں نیشنل ایکشن پلان کو سیاسی انتقام کے لیے استعمال کرنے کی بجائے اسکی روح کے ساتھ نافذ کرکے دہشتگردوںاور سہولت کاروں کو عبرتناک سز ا دی جائے۔آج جی بی سمیت ملک بھر نیشنل ایکشن ایکشن پلان کو سیاسی انتقام کے لیے استعمال ہورہا ہے جو کہ افسوسناک ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ گلگت  بلتستان میں آئینی حقوق کے بغیر ٹیکس کا نفاذ غیر آئینی عمل ہے یہاں پر عائد تمام ٹیکسز کو واپس لے کر سٹیٹ سبجیکٹ رول سمیت متنازعہ خطے کے حقوق کو بحال کیے جائیں یا باقاعدہ آئینی حصہ بنایا جائے۔اورگلگت  بلتستان میں خالصہ سرکاری کی آڑ میں عوامی زمینوں پر قبضے کا سلسلہ ختم کیا جائے اور سی پیک میں جی بی کو بھی مناسب حصہ دیا جائے۔پریس کانفرنس کے شرکاء نے مزید کہا کہ ناصر عباس شیرازی سمیت دیگر لاپتہ افراد کی بازیابی تک حکمرانوں اور ریاستی اداروں کو اپنی حکومت کے لیے استعمال کرنے والوں کا تعاقب جاری رکھیں گے اور اس تحریک کو منطقی انجام تک پہنچا کر دم لیں گے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree