وحدت نیوز(بھکر) مجلس وحدت مسلمین پاکستان ضلع بھکر کے سیکرٹری جنرل سفیر حسین شہانی ایڈووکیٹ نے اپنے بیان میں کہا کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک مذہبی جماعت کے ساتھ ساتھ ایک مضبوط سیاسی طاقت کا نام بھی ہے کیونکہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کا نظریہ ہے کہ سیاست مذہب کا ایک لازمی جزو ہے اس لئے ہماری سیاست مذہب کے تابع ہے جبکہ دوسرے لوگوں کی سیاست مذہب سے لاتعلق ہے اس وقت پورے ضلع بھکر میں ہمارے نوجوان سیاسی کمپین چلانے کے لئے بے تاب ہیں مختلف علاقوں سے کارکن اور نمائندو افراد ہمارے رابطوں میں ہیں ۔ بلوچستان کی حکومت میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ممبر صوبائی اسمبلی آغا محمد رضا کے پاس اس وقت چار محکمہ جات کی وزارت ہے اور گلگت بلتستان کی صوبائی اسمبلی میں مجلس وحدت مسلمین کی ٹکٹ سے تین ارکان اسمبلی منتخب شدہ ہیں ،علامہ راجہ ناصر عباس کے وژن کے مطابق آئندہ عام انتخابات میں مجلس وحدت مسلمین بھر پور انداز میں شرکت کرے گی اس سلسلے میں تمام کارکنا ن تیاری کریں .
وحدت نیوز(حیدرآباد) مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین یونٹ نمبر 10 کی جانب سے امام بارگاہ حسینی میں ولادت باسعادت بنتِ رسول خدا (ص) جناب سیدہ فاطمہ (س)کے سلسلے میں جشن بعنوان جشن عبادت منعقد کیا گیا ۔جشن کا آغاز حمد باری تعالی اور حدیث کساء سے ہوا ۔مختلف بچیوں اور خواہران نے منقبتوں سلام کی صورت میں شہزادی سیدہ زہرا (س)کے حضور نذرانہ عقیدت پیش کیا۔جشن میں بچیوں کی جانب سے سبق آموز ٹیبلو پیش کیا گیا ۔بعدازاخواہر کنول بتول ،ذاکرہ اہلیبیت (ع) نے خطاب کیا ۔جشن میں خواہر عظمیٰ تقوی سیکریٹری جنرل ایم ڈبلیو ایم شعبہ خواتین ڈسٹرکٹ حیدرآباد نے خصوصی شرکت کی اور عنوان سیرت جناب سیدہ (س) پر انتہائی پر اثر خصوصی خطاب کیا۔جشن میں علاقہ مکین خواتین کی بھر پور شرکت رہی۔ پروگرام میں حصہ لینے والے شرکاء کو تحائف بھی پیش کیے گئےپروگرام کے اختتام پر شرکاء کو نیازپیش کی گئی۔
وحدت نیوز(آرٹیکل) سفیر انقلاب شھید دکتر محمد علی نقوی کی جدائی کے تئیس سال مکمل ہونے پر تمام پیروان ولایت برادران امامیہ و بزرگان علمائے کرام اور خانوادہ شھید بالخصوص رھبر معظم کی خدمت میں تعزیت و تسلیت عرض ہو۔
ولا تحسبن الذین قتلو فی سبیل اللہ امواتا بل احیاہ عندربھم یرزقون
ہزاروں سال نرگس اپنی بے نوری پہ روتی ہے
بڑی مشکل سے ہوتا ہے چمن میں دیدہ ور پیدا
پچھلی چند دھائیوں سے سرزمین پاکستان ہزاروں فرزندان وطن کے پاکیزہ لہو سے رنگین ہوئی ہے لیکن جب بھی شھیدوں کا نام آتا ہے تو شھید ڈاکٹر محمد علی محفلِ شھداء اسلام میں ایک روشن ستارے کی مانند ہیں جو ملتِ مظلوم کے ایک عظیم محسن، وفا شعاروں کے سالار، جوانوں کے دلوں کی دھڑکن، اور راہ کربلا کے سچے راہی تھے۔شہید بزرگوار کے احسانات کو قوم کبھی فراموش نہیں کرسکتی۔ ایک ایسا فرد جس نے مکتب کے جوانوں کو شعور بخشا، طلبا کو وحدت کی لڑی میں پرویا، اخوت کا استعارہ بنا، جوانوں کو خواب غفلت سے بیدار کیا اور انہیں عالمی فکر دے کر زمانے کے فقیہہ سے مربوط کر دیا۔
شھید راہ انقلاب ایسے خاص زمانے میں جوانوں میں صف اول میں نظر آتے ہیں جس کی باگ ڈور خمینیء بت شکن اور شھید حسینی اور شھید عباس موسوی جیسے الٰہی انسانوں کے ہاتھوں میں تھی۔اپ نے راہ ولایت میں کچھ اسطرح کا پیمان باندھاکہ زندگی میں ہمیشہ اپنے بہادر ساتھیوں کے ہمراہ ہر مقام پر صدائے لبیک کہتے ہوئے میدان عمل میں رہے۔ حتی زندگی کے آخری لمحات میں بھی اپنے سرخ خون سے اپنا وعدہ وفا کر دکھایا اور ان ارواح مقدسہ سے ملحق ہوگئے جن کو خدائے عزوجل ان الفاظ میں یاد کرتا ہے۔
’’یا ایتھاالنفس المطمئنتہ ارجعی الیٰ ربک راضیتہ مرضیہ فادخلی فی عبادی و ادخلی جنتی*‘‘ القرآن
اے نفس مطمئنہ اپنے رب کی طرف پلٹ آاس حال میں کہ تو اس سے راضی اور وہ تجھ سے راضی، پھر میرے بندوں میں شامل ہو جا اور میری جنت میں داخل ہو جا۔
شھید نقوی روح ملکوتی شھید نقوی کے بدن و روح میں انقلابیت کچھ اسقدر سرایت کی ہوء تھی کہ ہرلحظہ اور ہرآن ان کا ایک جداانداز تھا جو جوانوں کو اب بھی تڑپا دیتا ہے اورآج بھی یہ انداز یاد اتے ہی ہزاروں آنکھیں نمناک ہو جاتی ہیں۔
وہ انقلاب و ولایت کے سچے عاشق تھیاور اسی عشق میں سرشار ہو کر شب وروز ملک کے طول وعرض میں متحرک رہے اور ملت کے جوانوں کے ضمیروں کو جھنجوڑا اور ان میں انقلابی روح پھونکی۔ شھید کا دل ہمیشہ مظلوموں کے لیے تڑپتا تھااور ہر مقام پر مظلوموں کے حق میں قیام کیااورپرچم حق بلند رکھا۔ ان کی ہر صبح آگاھانہ اور مظلوموں کی خاطر تھی چاہے وہ فلسطینی ہو یا کشمیری ہو، بوزنین ہو یا بحرینی، آپ مظلوموں کی ہرتحریک کے لیے بیدار رہے۔ اسی طرح مستضعفین جہان کے پیشواراھبر انقلاب امام خمینی رضوان اللہ کے ہر حکم پر لبیک کہا۔ محاذ جنگ ہو یا سرزمین حرم بیت اللہ یا ضیا ء جیسے آمر کی سختیاں ،شھید ہمیشہ دلیرانہ انداز میں صف اول میں کمر بستہ تھے۔
شھید نقوی نمونہ عمل
شھید ایک ملنسار اور دلجو انسان تھے جو ایک باوفا دوست کی مانند ہر محفل میں شریک ہوتے اور محفل میں اپنی فکر اورسحر انگیز گفتگو کے ذریعے ہر کسی کے دل میں گھر کر لیتے تھے۔ ان میں کسی قسم کا دکھاوا یا جاہ طلبی نہیں تھی۔ وہ ہمیشہ ایک عام کارکن کی طرح رات بھر متحرک و فعال رہتے۔ ان کی زندگی میں سادگی کوٹ کوٹ کربھری تھی۔ وہ اپنے بیانات میں ولایت فقیہ کو اس طرح پیش کرتے کہ جوانوں کی توجہات بجائے اپنی طرف مبذول کروانے کیراھبر انقلاب سے مربوط کرواتے۔ یہی وہ اعلیٰ اخلاقی اقدار تھیں جس نے شہید کو ایک امتیازی حیثیت عطا کر دی اور انکی شخصیت قابل تقلید نمونہ بن گئی اورآج دو دھائیوں سے زیادہ عرصہ گذرنے کے باوجودجوانوں کے دلوں میں انکی راہ زندہ ہے۔
شھیدنقوی پیکرِاخلاص وعمل
شھیدایک ایسے عملی پیکر تھے جن کا خلوص ہر خاص و عام کی زبان پر ہے۔ اخلاص ان کی روش و طرز زندگی میں اسطرح نمایاں تھا جیسے پروردگار کی طرف سے ودیعت ہو۔ وہ انصاف اور حق گوئی میں اپنی مثال آپ تھے۔انکی دوستوں سے گفتگو کے دوران لہجے میں نرمی اور ہر کسی کی مشکل و پریشانی کو محسوس کرنا اور توجہ دینا ان کے اخلاص کا اوج ثریا تھا۔ شھادت سے چند روز بعد جب ہمیں ان کے مرقد مطہر پر جانے کی سعادت حاصل ہوئی تو دیکھا وہاں چند خانہ بدوش، بچوں سمیت پھول کی پتیاں اور پانی کا چھڑکاوٗ کر رہے تھے جب ھم نے ان سے پوچھاشھید کو کیسے جانتے ہیں تو انہوں نے کہا سید محمد علی ہر جمعرات ہمارے پاس آتے تھے اور ہماری احوال پرسی کرتے مدد کرتے تھے۔ یقیناًانکی یہ خوبی آئمہ علیھم السلام کی سیرت حسنہ کی عملی پیروی ہے جس کو شہید نے اپنی زندگی میں زندہ کیا۔
شھید نقوی کربلا کے راہی
’’اللھم اجعل محیای محیا محمد وال محمد و مماتی ممات محمد وال محمد‘‘
شھید نقوی کی زندگی مناجات ودعاؤں سے مخمور تھی اور ان کی واحد آرزو راہِ محمد و آلِ محمدﷺ کا احیا تھا وہ جہاں کالجز اور یونیورسٹیز میں جوانوں کے لیے بہترین لیکچرر تھے وہاں ایک عزادار نوحہ خواں اورعارف انسان تھے وہ عارفانہ کیفیت میں دعا و مناجات کرتے تھے دعائے کمیل کے دوران ذکر مصائب شہدائے کربلا کو اھمیت دیتے تھے جو روح انسان کے لیے موثر اور انقلاب آفرین ہے وہ شب زندہ دار آگاہ و بابصیرت اور کربلا کے سچے راہی اور عاشق ابا عبداللہ الحسین ؑ تھے اور عشق شھادت سے سرشار تھے جس کی تمنا انہوں نے اپنے پروردگار سے اپنی زندگی میں یوں کی کہ’’میں نہیں چاہتا کہ زندگی کے آخری سانس ایڑیاں رگڑ رگڑ کر اس دنیا سے چلاجاؤں بلکہ راہ کربلا میں موت شھادت کو اپنے لیے سعادت قرار دیا‘‘ اور اسی راہ میں موت کی تمنا کی اور پروردگار نے ان کو چن لیا اور عزت بخشی۔
سلام ہو اس مجاھد بابصیرت اور شھید راہ کربلا پر جس نے شھید چمران، شھید بھشتی اور شھید عارف حسینی کی راہ کا انتخاب کیااور عزت و شرف کے رستے کا راہی بن گیا۔
وہ جن کے ہوتے ہیں خورشید آستینوں میں
کہیں سے ڈھونڈ کے لاو بڑا اندھیرا ہے
از قلم۔۔۔۔ آقای ابرار حسین طاہری
حوزہ علمیہ قم ،رفیق کا ر شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی ؒ
وحدت نیوز(مظفرآباد) مجلس وحدت مسلمین آزاد جموں و کشمیر کے سیکریٹری جنرل علامہ سید تصور حسین نقوی نے وحدت نیوز سے گفتگو میں کہا ہے کہ 7 مارچ کو ہونے والے احتجاجی مظاہرے میں بھرپور شریک ہو کر میری ملت کے غیور لوگوں نے میرے خون پر سیاست کرنے والوں کو مسترد کر دیا ، نہ صرف مسترد بلکہ بھرپور قوت سے ناکام بنایا۔ اور ثابت کر دیا کہ وہ تمام لوگ آج بھی میرے سڑک پر گرے لہو کو ضائع نہیں ہونے دیں۔ مجھ اور میری اہلیہ پر گولیاں برسانے والوں کو تا دم زیست معاف نہیں کریں گے اور میری مظلومیت کے حامی تھے ہیں اور رہیں گے۔میں احتجاج میں شریک ملت کے ایک ایک فرد سمیت ان تمام احباب کا شکر گزار ہوں کہ جنہوں نے اسے کامیاب بنانے میں کسی بھی طور پر اپنا کردار ادا کیا۔
وحدت نیوز(مظفرآباد) علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی اور ان کی اہلیہ پر قاتلانہ حملہ ہوئے ایک سال گزرنے پر حملہ آوروں کی عدم گرفتاری ، سراغ تک نہ لگانا، عوام کو معلومات سے دور رکھنے اور حکومت وقت کی بے حسی و عدم توجہی کے خلاف مجلس وحدت مسلمین آزاد کشمیر و انسداد دہشت گردی پبلک ایکشن کمیٹی کا سنٹرل پریس کلب مظفرآباد کے باہر بڑا احتجاجی مظاہرہ، مشتعل مظاہرین نے سڑک بلاک کر کے حملہ آوروں کو گرفتار کرو، دہشت گردی ختم کرو، خفیہ ہاتھ سامنے لاؤ، نااہل حکومت نااہل انتظامیہ ہائے ہائے کے نعرے لگائے۔ احتجاجی مظاہرے سے سیکریٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین آزاد کشمیر علامہ سید تصور حسین نقوی، کوآرڈینیٹر انسداد دہشت گردی پبلک ایکشن کمیٹی سید شجاعت علی کاظمی ، مولانا طالب ہمدانی، سید تصور عباس موسوی ، سید راشد علی نقوی، مولانا ضیاء الحسن زیدی، سید یاسر علی نقوی ، سید فخر عباس کاظمی ، سید حمید حسین نقوی ، سید ذیشان حیدر، مولانا معصوم سبزواری ، سید عاطف ہمدانی، مشتاق کاظمی، غفران علی کاظمی، ممتاز نقوی ، اسد بخاری ، ماجد اعوان ، علی رضا بخاری ، مبارک علی کوثری و دیگر نے خطاب کیا ۔
مقررین نے اپنے خطاب میں کہا کہ اب ہمارے صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا۔بہت صبر کیا اب مطالبہ ہے کہ علامہ تصور جوادی پر حملہ کرنے والوں کو جلد از جلد گرفتار کیا جائے ، نہ صرف گرفتار کیا جائے بلکہ قرار واقعی سزا دی جائے ۔ انہیں ، ان کے سہولت کاروں کو سامنے لایا جائے، حکومت و انتظامیہ کے پاس اب بھی وقت ہے کہ ہوش کے ناخن لے۔ اس مسئلے کو سنجیدہ نہیں لیا جا رہا۔ا نہیں اب سنجیدگی دکھانا ہو گی ۔ اس سارے مسئلے میں حکومت نام کی کوئی چیز نظر نہیں آئی ، وقت ہے کہ موجودگی کا احساس دلایا جائے وگرنہ آنے والے شدید ردعمل کو کوئی بھی نہیں روک سکے گا۔ آج کا احتجاج صرف ایک جھلک تھی 20دن کا وقت دیتے ہیں اگر پھر بھی ہمارے مطالبات پر کان نہ دھرے گئے تو پھر دمادم مست قلندر ہو گا۔
وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن کے سیکرٹری سیاسیات میر تقی ظفر نے کہا ہے کہ شہر کراچی میں گذشتہ کئی برس سے آوارہ کتوں کے خاتمے کیلئے مہم نہیں چلائی جانے کے باعث شہر میں سگ گزیدگی کے واقعات میں روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے، بلدیہ عظمیٰ کراچی کی کتا مار مہم نہ چلائے جانے کے باعث شہر میں پھرنے والے آوارہ کتے شہریوں کیلئے خطرے کا باعث بن گئے ہیں۔ اپنے بیان میں میر تقی ظفر نے کہا کہ شام ڈھلتے ہی ٹولیوں کی شکل میں شہر کی اہم شاہراہوں اور اندرونی سڑکوں پر آوارہ کتوں کی بہتات سے خواتین اور بچوں میں شدید خوف پھیل رہا ہے۔ میر تقی ظفر نے میئر کراچی وسیم اختر اور کمشنر کراچی سے مطالبہ کیا کہ وہ جلد از جلد شہر کراچی میں کتا مار مہم کا آغاز کریں اور شہریوں کو تحفظ فراہم کریں۔