وحدت نیوز (مظفرآباد) مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ احمد اقبال رضوی کا دورہ آزاد کشمیر، علامہ سید تصور حسین نقوی سے ملاقات اور ان کی عیادت۔ ریاست کابینہ کے اجلاس میں خصوصی شرکت ، تفصیلات کے مطابق مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل ایم ڈبلیو ایم پاکستان علامہ احمد اقبال رضوی نے مرکزی رہنماؤں ملک اقرار حسین اور ارشاد حسین بنگش کے ہمراہ علامہ سید تصور حسین نقوی سیکرٹری جنرل ایم ڈبلیو ایم آزادکشمیر سے ملاقات کرتے ہوئے ان کی عیادت کی۔ جبکہ ریاستی کابینہ کے اجلاس میں بھی خصوصی شرکت کی۔
اجلاس سے خطاب میں علامہ احمد اقبال رضوی نے ریاست آزادکشمیر کی حکومت و انتظامی مشینری کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے علامہ تصور نقوی اور ان کی اہلیہ پر حملہ کرنے والےمجرمان کی عدم گرفتاری پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا علامہ تصور نقوی پاکستان اور آزاد کشمیر کی ہر دلعزیز شخصیت ہیں۔ سڑک پر بہنے والا خون رائیگاں نہیں جانے دیں گے۔ ایک سال مکمل ہو گیا۔ ملزمان تا حال قانون کی گرفت سے دور ہیں یہ نا اہلی نہیں تو کیا۔ ہم حکومت کو یہ باور کرواتے ہیں کہ اگر یہی سستی و کاہلی رہی تو 7 مارچ مظفرآباد کے احتجاج کے بعد پاکستان بھر میں بھی احتجاج ہوں گے۔ بہتری اسی میں ہے کہ راست اقدام کے لیے مجبور نہ کیا جائے اور جلد از جلد مجرمان کو سامنے لایا جائے۔ ریاستی کابینہ کے اجلاس میں مولانا طالب ہمدانی ، سید حمید نقوی ، سید حسین سبزواری ، عابد علی قریشی ، غفران علی کاظمی و دیگر بھی موجود تھے۔ اجلاس میں تنظیمی صورتحال کا بھی جائزہ لیا گیا۔
وحدت نیوز(سبی) سالانہ سبی میلہ کا افتتاح وزیراعلٰی بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے رنگا رنگ تقاریب سے کیا۔ اس موقع پر صوبائی وزیر امور حیوانات آغا سید محمد رضا(رہنماایم ڈبلیوایم ) نے وزیر اعلیٰ بلوچستا ن میر عبدالقدوس بزنجو کو یادگاری سوینیئر بھی پیش کیا، میلے میں ہارس اینڈ کیٹل شو، نیزہ بازی، گھڑ دوڑ بھی پیش کی گئی۔ افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلٰی بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ الحمدللہ سرزمین بلوچستان میں موسم بہار کی طرح امن لوٹ آیا ہے۔ عوام امن و سکون کے ساتھ اپنی زندگی گزار رہے ہیں۔
سبی میلہ 2018ء کی افتتاحی تقریب میں صوبائی وزیر امور حیوانات آغاسید محمد رضا(رہنما مجلس وحدت مسلمین )،آئی جی ایف سی بلوچستان میجر جنرل ندیم انجم، صوبائی وزیر فشریز سردار سرفراز خان ڈومکی، صوبائی وزیر تعمیرات و مواصلات میر عاصم کرد گیلو، صوبائی وزیر بلدیات حاجی غلام دستگیر بادینی، رکن قومی اسمبلی میر دوستین خان ڈومکی سمیت قبائلی عمائدین و معتبرین نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔
وزیراعلٰی بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا ہے کہ سبی کا سالانہ میلہ بلوچستان کی تہذیب و تاریخ اور تمدن کا گہوارہ ہے۔ سبی میلہ عوام میں روابط قائم رکھنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ سبی میلہ نہ صرف سبی بلکہ بلوچستان کی معیشیت کو استحکام بخشنے کیلئے اہمیت کا حامل ہے۔ بلوچستان میں امن لوٹ آیا ہے۔ چند مٹھی بھر عناصر بیرون ممالک بیٹھ کر صوبے کے معصوم جوانوں کو گمراہ کرتے تھے، ان کے عزائم خاک میں مل چکے ہیں۔ سبی میلہ بھائی چارے اور امن کا ایک پیغام ہے، جسے دنیا بھر تک پھیلانا ہے۔ سبی میں واٹر سپلائی اور سیوریج کے لئے ایک ارب 20 کروڑ جبکہ بندات کی تعمیر کے لئے 30 کروڑ روپے اگلے مالی سال کے بجٹ میں رکھا جائے گا۔ لہڑی کے عوام کے لئے انٹر کالج جبکہ سبی میں بہادر خان وویمن یونیورسٹی کا کیمپس قائم کیا جائے گا، سبی پریس کلب کی تزئین و آرائش کے لئے 20 لاکھ روپے کا اعلان کرتا ہوں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سبی کے سالانہ تاریخی میلہ کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں کیا۔
وحدت نیوز(سکردو) مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے میڈیا کو جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ کسی بھی معاشرہ کی تعمیر و ترقی اساتذہ اور ڈاکٹر کی خدمات کے بغیر ممکن نہیں لیکن ہمارے ملک میں سب سے زیادہ ان دونوں پیشوں سے تعلق رکھنے والوں کی بے توقیری کی جاتی ہے۔ نہایت افسوس کا مقام ہے کہ اساتذہ اور ڈاکٹر ز کو بھی حقوق کے لیے سڑکوں میں آنا پڑتا ہے اور جدوجہد کرنی پڑتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ معاشرہ میں اساتذہ کی بے توقیر ی کے ساتھ ساتھ انکا معیار زندگی بھی قابل رحم ہوتا ہے جبکہ وہ قوم کی تابناک مستقبل کی ضمانت ہوتی ہے۔ آغا علی رضوی نے کہا کہ جی بی میں این آئی ایس اساتذہ کے مسائل ایک بڑے عرصے سے لٹکے ہوئے ہیں اورانہیں دلاسے پے دلاسے دئیے جارہے ہیں ۔ صوبائی حکومت ان اساتذہ کے ساتھ انصاف کرے اور ان کے مسائل حل کرے۔ان کے علاوہ کنٹرکٹ پر خدمات سرانجام دینے والے ڈاکٹر ز کے مطالبات کو فوری طور حل کرے۔
انہوں نے کہا کہ یہ کسی طور صوبائی حکومت کے حق میں نہیں کہ ہر مسئلے پر عوام احتجاج کرے۔ بہت سار ے مسائل ایسے ہیں جنہیں حل کرنے کے حکومت کو خود سے کردار ادا کرنا چاہیے۔آغا علی رضوی نے کہا کہ حکومت گلگت بلتستان میں تعلیم اور صحت پر توجہ دے اور دونوں محکموں میں موجود خامیوں کو دور کرے۔ ان دو نوں شعبوں کو نظر انداز کرنا قوم کے ساتھ خیانت ہے۔ گلگت بلتستان کے عارضی ڈاکٹر ز نے دور دراز علاقوں میں خدمات سرانجام دیں ہیں انکی خدمات کو فراموش کسی صورت نہیں کیا جاسکتا۔
وحدت نیوز(گلگت) ضلع ہنزہ نگر کے تعلیمی اداروں سے وزیر تعلیم کا عدم اطمینان اس بات کا متقاضی ہے کہ تعلیمی نظام کو درست کیا جائے اور اس نظام کی درستگی وزارت تعلیم کی ذمہ داری ہے ۔وزیر موصوف نے فقط عدم اطمینان کا بیان دیکر خود کو بری الذمہ قرار دینے کی ناکام کوشش کی ہے۔
مجلس وحدت مسلمین ضلع نگر کے رہنما شبیر حسین نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ سیاسی مداخلتوں کے باعث ہر ادارے کو کھوکھلا کردیا ہے محکمہ تعلیم بھی ان سیاسی مریضوں کی وجہ سے مطلوبہ نتائج دینے میں ناکام رہا ہے۔علاقے کے عمائدین کی بارہا متعلقہ حکام سے اس با بت نوٹس لینے کی گزارشات کو وزارت تعلیم نے ردی کی ٹوکری میں ڈالا ہے۔وزیر موصوف کا بیان انتہائی مضحکہ خیز ہے اور اگر وہ اس ادارے کی کارکردگی سے مطمئن نہیں تو فوری ایکشن لیکر موقع پر ہدایات جاری کرسکتے تھے جو کہ انہوں نے گوارا نہیں کیا۔
جب بھی ادارے میں کوئی پوسٹ خالی ہوتی ہے تو میرٹ پر بھرتی کرنے کی بجائے من پسند افراد کو نوازا جاتا ہے ۔ضلع نگر میں بہت سے اسکولوں کی اپ گریڈیشن کئی سالوں سے رکی ہوئی ہے اور ہر سکول میں سٹاف کی کمی کا رونا رویا جارہا ہے۔سیپ اساتذہ کی پوسٹوں میں ضلع نگر کیلئے محض سات اسامیاں رکھی گئی ہیں جو کہ ناکافی ہونے کے ساتھ ضلع نگر کے ساتھ ایک مذاق ہے۔انہوں نے وزیر موصوف کے ایکشن لینے اور تعلیمی حالت کو بہتر بنانے کے عزم کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے ان سے مطالبہ کیا ہے کہ سکولوں کی حالت زار بہتر بنانے میں ضلع نگر کے عوام ان کے شانہ بشانہ کھڑے ہونگے۔
وحدت نیوز (گلگت) سانحہ کوہستان وقوع پذیر ہوئے چھ (6 ) سال مکمل ہوئے لیکن قاتل آج بھی آزاد گھوم رہے ہیں۔جس ملک میں سزا اور جزا کا قانون دم توڑ جائے اس ملک کی سلامتی خطرے میں پڑ جاتی ہے۔ قاتلوںکا اتا پتامعلوم ہونے کے باوجود کوئی کاروائی نہ کرنا سمجھ سے بالاتر ہے۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل عارف قنبری نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ملت تشیع کیساتھ حکومت کی معاندانہ پالیسی کسی طور قابل قبول نہیں،قاتل کتنا ہی بااثر کیوں نہ ہو اسے قانون کے کٹہرے میں کھڑا کرکے ہی انصاف کے تقاضے پورے کئے جاسکتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ سانحہ کوہستان میں دہشت گردی کی بھینٹ چڑھنے والے شہداء کے وارثین آج بھی حکومت سے انصاف کا تقاضا کررہے ہیں لیکن حکومت بااثر قاتلوں پر ہاتھ ڈالنے سے کترارہی ہے۔دہشت گردوں سے حکومت کے نرم گوشے نے انہیں جری بنادیا ہے آج بھی کوئٹہ اور ڈی آئی خان ان خونخوار بھیڑیوں کے نشانے پر ہیں۔ انہوں نے سانحہ کوہستان میں ملوث دہشت گردوں کی عدم گرفتاری پر حکومت کی سخت مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے واقعے میں ملوث مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچاکر غمزدہ خاندانوںکی دلجوئی اور خوف کے سائے میں زندگی گزارنے والے محب وطن شہریوں کو تحفظ کا یقین دلائیں۔
وحدت نیوز(گلگت) ینگ ڈاکٹرز کو مستقل کرکے حکومت اپنا وعدہ پورا کرے۔قوم کی خدمت کرنے والے ڈاکٹرز کے بنیادی مسائل سے حکومت کی چشم پوشی مضحکہ خیز ہے۔عوام کو دوردراز علاقوں میں صحت کی سہولیات فراہم کرنے والے ڈاکٹرز کو مستقل کرکے عوام میں پائی جانیوالی بے چینی کو دور کیا جائے۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سیکریٹری سیاسیات غلام عباس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ کنٹریکٹ بنیاد پر بھرتی کئے گئے ڈاکٹرز کو ان کی خدمات کا صلہ دینا حکومت کی اولین ذمہ داری ہے۔محکمہ صحت میں ڈاکٹرز کی انتہائی کمی ہے جس کی وجہ سے غریب عوام کو سخت پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔خالی پوسٹوں کو پرُ کرکے عوام کو صحت کی بنیادی سہولتیں فراہم کی جائیں۔
انہوں نے کہا کہ سالہا سال حکومت نے ینگ ڈاکٹرز کی خدمات حاصل کی ہیں اگر انہیں مستقل نہ کیا گیا تو انتہائی زیادتی ہوگی۔ حکومت اپنے پروٹول میں تو کوئی کمی کرنے کو تیار نہیں جبکہ عوام دربدر کی ٹھوکریں کھائیں انہیں کوئی پرواہ نہیں،حکومت کی بنیادی مسائل سے چشم پوشی سے ثابت ہوتا ہے کہ یہ حکومت اقتدار کا اخلاقی جواز کھو چکی ہے۔