وحدت نیوز(ﺷﮕﺮ ) ﻣﺠﻠﺲ ﻭﺣﺪﺕ ﻤﺴﻠﻤﯿﻦ ﺷﮕﺮ ﮐﮯ ﺳﯿﮑﺮﭨﺮﯼ جنرل ﻣﺤﻤﺪ ﻇﮩﯿﺮ ﻋﺒﺎﺱ شگری ﻧﮯ ﮐﮩﺎ ﮨﮯ ﮐﮧ ﮔﻠﮕﺖ ﺑﻠﺘﺴﺘﺎﻥ ﻣﯿﮟ ﺍﯾﮏ ﺍﻧﭻ ﺑﮭﯽ ﺧﺎﻟﺼﮧ ﺳﺮﮐﺎﺭ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﮯ ﺍﺱ ﻣﻌﺎﻣﻠﮯ ﻣﯿﮟ ﮨﻢ ﻓﺨﺮ ﻣﻠﺖ ﺍٓﻏﺎ ﻋﻠﯽ ﺭﺿﻮﯼ ﮐﮯ ﺷﺎﻧﮧ ﺑﺸﺎﻧﮧ ﮐﮭﮍے ہیں ﺍﻭﺭ ﺍﻥ کے ﻣﻮﻗﻒ ﮐﯽ ﺑﮭﺮ ﭘﻮﺭ ﺣﻤﺎﯾﺖ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﯿﮟ ﻣﯿﮉﯾﺎ ﺳﮯ ﮔﻔﺘﮕﻮ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﺍﻧﮩﻮﮞ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ ﮐﮧ ﺻﻮﺑﺎﺋﯽ ﺣﮑﻮﻣﺖ ﮔﻠﮕﺖ ﺑﻠﺘﺴﺘﺎﻥ ﮐﮯ ﻋﻮﺍﻡ ﮐﻮ ﺣﻘﻮﻕ ﺩﯾﻨﮯ ﮐﮯ ﺑﺠﺎﺋﮯ ﺍﻥ ﮐﮯ ﺣﻘﻮﻕ ﻏﺼﺐ ﮐﺮﻧﮯ ﭘﺮ ﺗﻞ ﮔﺌﯽ ﮨﮯ ﺗﺎﮨﻢ ﺑﻠﺘﺴﺘﺎﻥ ﮐﮯ ﻋﻮﺍﻡ ﺑﯿﺪﺍﺭ ﮨﻮﭼﮑﮯ ﮨﯿﮟ ﺍﻭﺭ ﻭﮦ ﺍﭘﻨﺎ ﺣﻖ ﻟﯿﻨﺎ ﺑﮭﯽ ﺟﺎﻧﺘﮯ ﮨﯿﮟ ۔
ﺍﻧﮩﻮﮞ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ ﮐﮧ ﺍٓﻏﺎ ﻋﻠﯽ ﺭﺿﻮﯼ ﺍﺱ ﻭﻗﺖ ﺑﻠﺘﺴﺘﺎﻥ ﮐﮯ ﻋﻮﺍﻡ ﮐﮯ ﺣﻘﻮﻕ ﮐﯽ ﺟﻨﮓ ﻟﮍ ﺭﮨﮯ ﮨﯿﮟ ﺍﻭﺭ ﮨﻢ ﺳﺐ ﺍٓﻏﺎ ﻋﻠﯽ ﺭﺿﻮﯼ ﮐﮯ ﺷﺎﻧﮧ ﺑﺸﺎﻧﮧ ﮐﮭﮍے ہیں ﺍﻭﺭ ﺟﮩﺎﮞ ﮐﮩﯿﮟ ﺑﮭﯽ ﺿﺮﻭﺭﺕ ﭘﮍﯼ ﺗﻮ ﮨﻢ ﺟﺎﻧﮯ ﮐﻮ ﺗﯿﺎﺭ ﮨﯿﮟ ﺍﻧﮩﻮﮞ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ ﮐﮧ ﺣﮑﻮﻣﺖ ﻋﻮﺍﻡ ﮐﮯ ﺟﺬﺑﺎﺕ ﺳﮯ ﮐﮭﯿﻠﻨﮯ ﮐﯽ ﮐﻮﺷﺶ ﻧﮧ ﮐرے ﺑﺼﻮﺭﺕ ﺩﯾﮕﺮ ﺿﺮﻭﺭﺕ ﭘﮍﻧﮯ ﭘﺮ ﻋﻮﺍﻡ ﮐﻮ ﺍﯾﮏ ﺑﺎﺭ ﭘﮭﺮ ﻣﯿﺪﺍﻥ ﻣﯿﮟ ﻻﮐﺮ ﺍﭘﻨﺎ ﻃﺎﻗﺖ ﺩﮐﮭﺎ ﺳﮑﺘﮯ ﮨﯿﮟ ﺍﻧﮩﻮﮞ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ ﮐﮧ ﺑﻠﺘﺴﺘﺎﻥ ﻣﯿﮟ ﺟﺘﻨﯽ ﺑﮭﯽ ﺯﻣﯿﻨﯿﮟ ﻣﻮﺟﻮﺩ ﮨﯿﮟ ﯾﮧ ﺳﺐ ﮐﮯ ﺳﺐ ﻋﻮﺍﻡ ﮐﯽ ﻣﻠﮑﺘﯽ ﺭﻗﺒﮧ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﺍﯾﮏ ﺍﻧﭻ ﺑﮭﯽ ﺧﺎﻟﺼﮧ ﺳﺮﮐﺎﺭ ﻧﮩﯿﮟ ﻟﮩﺬﺍ ﺣﮑﻮﻣﺖ ﺍﻣﻦ ﺍﻣﺎﻥ ﺳﮯ ﮐﮭﯿﻠﻨﮯ ﮐﯽ ﮐﻮﺷﺶ ﻧﮧ ﮐرے ۔
وحدت نیوز(ٹنڈومحمد خان) مجلس وحدت مسلمین ٹنڈو محمد خان کیجانب سے وحدت ہاؤس میں ضلعی سیاسی کونسل کااجلاس منعقد کیا گیا،سیاسی کونسل کے اجلاس میں مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی سیکریٹری سیاسیات برادر علی حسین نقوی،صوبائی رہنما آغا ندیم جعفری، ضلعی سیکریٹری جنرل مولانامحمد بخش غدیری، محمد اشرف خاصخیلی اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین مملکت خداداد پاکستان کی محب وطن سیاسی و مذہبی جماعت ہے ۔
سیاسی کونسل کے اجلاس سے علی حسین نقوی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہماری سیاسی جہدوجہد کا مقصدفقط اقتدار کا حصول نہیں بلکہ ظہورامامؑ کی زمینہ سازی ہے،مملکت خداداد پاکستان جناح کا پاکستان ہے اقبال کاپاکستان ہے۔محمد وآل محمدﷺ کے محبان کاپاکستان ہے، پاکستان کے لئے جدوجہد کرنا ہم پرفرض ہے۔
انکا مزید کہنا تھا کہ ہم بھلے ہی اپنا امیدوار نہ جتوا سکیں لیکن اتنی قدرت ضرور رکھتے ہیں کہ مخالف جماعت کو شکست سے دوچار ضرور کرسکتے ہیں ہم کسی بھی سیاسی اتحاد کاحصہ نہیں ہیں ہاں مگر سیٹ ایڈجسٹمنٹ ضرور کرسکتے ہیں،ہمارا مقصد مضبوط اور مستحکم پاکستان ہے،ہمارا مقصد تکفیریت اور بڑھتی ہوئی دھشتگردی کا خاتمہ ہے،جو مملکت خداداد پاکستان کادشمن ہے وہ ہمارا دشمن ہے۔
وحدت نیوز(گلگت) حکومت ایک با ر پھر گلگت بلتستان کے عوام پر ٹیکس کا بم گرانے کی کوشش کررہی ہے۔خطے کے عوام نے کسی بھی قسم کے ٹیکس کو مسترد کردیا ہے اگر حکومت باز نہ آئی تو ترمیمی ٹیکس ایکٹ کو نافذ کرنے کی کوشش کی تو عوام کی طاقت سے بھونچال برپا کریں گے۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے کہا ہے کہ حکومت گلگت بلتستان میں ٹیکس لاگو کرنا چاہتی ہے تو پہلے خطے کے عوام کے ستر سال سے غصب شدہ حقوق کا ازالہ کرے بصورت دیگر ٹیکس لاگو کرنے کا خواب دیکھنا چھوڑ دے۔انہوں نے کہا کہ آئینی حیثیت کے تعین کے بغیر FBR سمیت کسی بھی ادارے کا غیر آئینی خطے میں کام کرنے کا کوئی جواز نہیں۔گلگت بلتستان کے عوام نے آئینی حقوق کے بغیر کسی بھی قسم کا ٹیکس ادانہ کرنے کا تہیہ کررکھا ہے ،ٹیکس کے خلاف عوامی ریفرنڈم حکومت خودا پنی آنکھوں سے دیکھ چکی ہے۔حکومت کا ترمیمی ایکٹ صرف علاقے میں ہڑتالوں کا سلسلہ شروع کروانے کے علاوہ کچھ نہیں اور یہ حکمرانوں کی ناعاقبت اندیشی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ دنیا میں جو بھی خطے متنازعہ ہیں ان علاقوں کے عوام پر کسی قسم کے ٹیکس لاگو نہیں اور اگر حکومت نے گلگت بلتستان کے عوام پر ٹیکس لاگو کیا تو یہ انٹرنیشنل لاء کے خلاف ہوگا۔لہٰذا حکومت ٹیکس لینے کا خواب چھوڑ دے یا پھر گلگت بلتستان کی آئینی حیثیت کا تعین کرکے علاقے کے عوام کا دیرینہ مطالبہ پورا کرے۔۷
وحدت نیوز(مشہد مقدس) دفتر مجلس وحدت مسلمین موسسہ شہید عارف الحسینی مشہد مقدس مقدس میں حضرت فاطمہ زہراء سیدہ دوجہاں طاہرہ زکیہ مطہرہ کی ولادت با سعادت کے مبارک موقع پر ایک جشن کا اھتمام کیا گیا ،جس میں پاکستانی اور ہندوستانی شعرائے کرام نے جناب مخدومہ کونین سیدہ النساء العالمین کی بارگاہ میں نذرانہ عقیدت پیش کیا اور مومنین سے خوب داد وصول کی۔جشن میں علمائے کرام اور طلبائے عظام کے علاوہ زائرین امام موسی ابن موسی الرضا علیہ السلام نے بھی شرکت فرمائی،پروگرام کے خطیب حجتہ الاسلام والمسلمین سید محمد عباس نقوی نے جناب سیدہ سلام اللہ علیھا کی سیرہ کے مختلف پہلووں پر بہترین انداز میں گفتگو فرمائی۔
وحدت نیوز(سکردو ) گزشتہ دنوں خواتین کے نام پر تقریب کے مہمان خصوصی کمشنر بلتستان ریجن کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین ضلع سکردو کے سکریٹری جنرل مولانا فدا علی ذیشان نے کہا کہ کمشنر نے بلتستان کے لوگوں کو لبرل قرار دیکر خواتین کے نام پر سال میں دو تقاریب کرنیوالی این جی اوز ان کے چند ڈالر کےملازمین کو خوش کرنے کی کوشش کی اور بلتستان کے مثالی معاشرے کے دینی اقدار سے نابلد ہونے کا ثبوت دیا۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری افسران یہاں پر کچھ ماہ یاسال تک ملازمت کرکے چلے جاتے ہیں جبکہ ہمارے آبا و اجداد ہزاروں سالوں سے یہاں آباد ہیں، ہم یہاں پیدا ہوئے اور یہیں پر آخر دم تک رہیں گے، اسلئے اس معاشرے کے اقدار کو ہم نہ صرف سمجھتے ہیں بلکہ ان کی حفاظت کرنا بھی ہم بہت اچھی طرح جانتے ہیں۔ یہاں پر این جی اوز کی ایما پر خواتین کے حقوق کیلئے آواز اٹھاتے نہیں بلکہ ڈرامے کرتے ہیں، کیونکہ ان لبرل اور کیرائے کے پالتو ملازمین کی طرفسے بلتستان میں خواتین کے ساتھ مساویانہ سلوک نہ ہونے کے دعوے مضحکہ خیز ہے۔ بلتستان واحد خطہ ہے جہاں علمائے کرام شرعی عدالتوں سے تمام معاشرتی امور کو نمٹاتے ہیں اور کہیں پر بھی عورتوں یا بچوں کیساتھ غیر مساوی سلوک ہونے نہیں دیتے۔ یہاں کے لوگ باشعور، مہذب، متدین اور معاشرتی اقدار کے پاسدار ہیں، ہماری خواتین باپردہ، تعلیم یافتہ اور جدید دنیاوی علوم اور ٹیکنالوجی میں دنیا سے مقابلہ کرنیوالے ہیں۔ یہاں پر کوئی غیر انسانی اور غیر اخلاقی کام ہوتے ہی نہیں اس لیئے ان ڈالر خور این جی اوز اور ان کے پالتو چند مقامی تربیت سے عاری لوگوں کو ہماری عورتوں کے نام پرڈرامے کرنے کی کوئی ضرورت نہیں۔ ان کو چاہئے کہ اپنا بوریا بستر یہاں سے اٹھا کر ایسی جگہوں پر چلے جائیں جہاں تعلیمی اداروں سے لیکر ہسپتال تک، کہیں پر بھی عورتوں کی عزتیں محفوظ نہیں،مولانا فدا علی ذیشان نے مزید کہا کہ اس علاقے پر دشمنوں کی خاص نظریں ہیں، ہم کسی صورت ان کی سازشوں کو کامیاب ہونے نہیں دیں گے۔
وحدت نیوز (کھرمنگ) مجلس وحدت مسلمین ضلع کھرمنگ کے سیکریٹری جنرل اور امام جمعہ والجماعت غندوس کھرمنگ علامہ شیخ علی اکبر رجائی نے خطبہ نمازجمعہ میں کہا کہ خالصہ سرکارنامی ظالمانہ اور کالاقانون کے تحت گلگت بلتستان کی عوامی اراضی پرجبری قبضے اور عمارتوں کے راتوں رات مسمار کرنے کایہ مکروہ سلسلہ گلگت بلتستان کی عوام کے جذبات کومجروح اور ذہنی تشویش پیداکرنے کا سبب بن رہاہے اس سازشی حربے کے خاتمہ کےلئے گلگت بلتستان کی عوام ایک باپھر عوامی ایکشن کمیٹی اور آغاعلی رضوی کی قیادت میں منظم تحریک اور احتجاج کے لئے ذہنی طور پر تیار ہے اور یہ مسئلہ نقض امن کا باعث بن رہاہے اس لئے فی الفور اس کالے قانون کو ختم کرکے عوامی ملکیت کے حق کو تسلیم کیاجائے ۔
انہوں نے مزید کہاکہ ضلع کھرمنگ کے ہیڈکوارٹرکا معاملہ بھی اسی کالے قانون کو عملی کرنے کے لئے اب تک معطل رکھاھواھے عوامی اختلافات محض ایک ایشوہے کئی مرتبہ اعلی حکام کے سامنے مہدی آباد تا بارڈر تک عوامی نمائندوں اور علماء نے متفقہ قرارداد پیش کرنے کے باوجوداب تک کوئی پیشرفت نظر نہیں آتی ہے اس ہیڈکوارٹر کے اب تک تعین نہ ہونے کی وجہ صرف اورصرف حکومت ہے عوامی مطالبہ ہمیشہ یہی رہاہے کہ فوری ہیڈکوارٹرکا تعین کیاجاے عوامی حقوق عوام تک پہنچائے جائیں۔