The Latest

تحریر: سید حسن بخاری



اس میں کوئی شک نہیں کہ آیت اللہ شہید محمد حسین بہشتی عالم تشیع کی ان چند شخصیتوں میں سے ہیں کہ جن کے پاس تنظیمی اور سیاسی امور کی انجام دہی کے لیے افراد کی تربیت کے مختلف پروگرامز اور راہ حل موجود تھے۔ وہ چیز جو شہید بہشتی کو اپنے ہم عصر مفکرین اور دانشوروں سے ممتاز کرتی ہے ان کے پاس اسلامی افکار و نظریات کا مکمل عملی پروگرام ہونا ہے۔ شہید بہشتی صرف سوچ و فکر کی دنیا میں محدود نہیں رہتے تھے بلکہ آپ سیاسی، حکومتی اور اجتماعی میدان کی ضروریات کو بھی بہت اہمیت دیتے تھے۔ آپ وقت کی ضروریات کے ساتھ ساتھ آگے بڑھتے اور ایک عملی شخصیت کے مالک تھے۔ شہید بہشتی ایک معتدل، جامع، فہیم اور مستقبل کی فکر کرنے والی شخصیت تھے۔ شہید بہشتی سوچ و فکر کی دنیا کے شہسوار ہونے کے ساتھ ساتھ عملی سیاسی میدان کے بھی شہپر تھے۔ آپ فہم و فراست کی سیاست کی ایک روشن مثال تھے کہ جنہوں نے سخت ترین حالات میں انقلابی اور متدین افرادی قوت کی اقلیت کو اکثریت میں تبدیل کر دیا۔ یہ تبدیلی جہاں ان کی مضبوط سوچ و فکر کی عکاس ہے تو وہیں ان کی مدبرانہ اور فہم و فراست سے بھرپور عملی سیاست کا نتیجہ بھی۔

 

شہید محمد حسین بہشتی کی بہت ساری تقریریں موجود ہیں کہ جن کے ذریعے آپ نے مدبرانہ سیاسی فعالیت کے عملی راہ حل پیش کئے اور انہیں مختلف سیاسی تنظیموں اور انجمنوں تک پہنچایا۔ شہید بہشتی صرف حکومت وقت پر تنقید پر اکتفا نہیں کرتے تھے بلکہ آپ کے نزدیک سب سے مہم مستقبل کے لیے ماہر اور ٹیکنیکل افرادی قوت تیار کرنا تھا۔ مثال کے طور پر آپ کی ایک تقریر جو آپ نے اپنی شہادت سے صرف ایک ہفتہ پہلے کی تھی، میں آپ نے اسلامی تنظیموں اور انجمنوں کے لئے متدین افرادی قوت کی اقلیت کو سیاسی افرادی قوت کی اکثریت میں تبدیل کرنے کے عملی راہ حل پیش کئے۔ شہید بہشتی کی اس تقریر کے اہم نکات میں تنظیمی فعالیت کی اہمیت، کمزور نکات کی نشاندہی اور اپنا محاسبہ، دوسروں سے مضبوط رابطہ، اور افراد کو جذب کرنے کی قوت، نظم و ضبط کی اہمیت، باصلاحیت اور ماہر عہدیداروں کی شناخت، اپنی معلومات اور مطالعہ میں اضافہ، مخالفین سے درست طریقے سے پیش آنا اور مستقبل کے بارے پر امید رہنا شامل ہیں۔ یہ سب نکات یعنی متدین سیاسی افرادی قوت کی تربیت۔ اگر ہم اپنی غلطیوں اور کمزوریوں کو دیکھیں اور سوچیں کہ کیا ہم متدین تربیت یافتہ سیاسی افرادی قوت تیار کرسکے ہیں یا نہیں؟ تو ہمارا جواب منفی میں ہوگا۔ اس حوالے سے ہماری اصل مشکل افراد کی بجائے راہنماوں کی طرف سے ہے، یعنی ہم کہہ سکتے ہیں کہ ہمارے معاشرے میں شہید بہشتی کا کردار ادا کرنے والی شخصیت کا خلا ہے۔ ماضی کے تلخ تجربات اور نقصانات بھی اس بات کا تقاضا کرتے ہیں کہ ہم بہ عنوان قوم منظم ہوں اور ہمارے پاس تربیت یافتہ سیاسی افرادی قوت موجود ہو۔
 
شہید بہشتی اپنی تقریر کے دوسرے حصے میں ایک الہی تنظیم کی خصوصیات بیان کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ ایک الہی تنظیم کسی صورت خود طلب یا ذات محور نہیں ہونی چاہیے۔ شہید بہشتی ایک خود طلب اور ذات محور اور اخلاص کو صرف اپنے اراکین میں دیکھنے والی تنظیم کو شیطانی، خدا کی مخالف اور اسلام مخالف تنظیم سمجھتے تھے۔


آیت اللہ شہید محمد حسین بہشتی کے اسلامی انجمنوں اور تنظیموں کے لئے دس سنہری اصول:
1۔ ایمان
جتنا ایمان مضبوط ہوگا، اتنے ہی کام آسان اور ہم ہدف کے نزدیک تر ہوتے چلے جائیں گے۔ اپنے اندر ایمان کو کبھی کمزور نہ ہونے دینا، ایمان روز بروز مضبوط ہونا چاہیئے۔


2۔ عملی پروگرام
 ایسے عملی پروگرام تشکیل دیں کہ جن میں اسلامی اصول اور مومن و متدین افرادی قوت نمایاں نظر آئے۔ ایسے پروگرام تشکیل دیں کہ جس طرح ہمارے مومن بھائی اور مومنہ بہنیں دینی عمل میں اپنے غیر مسلمان ہم عصر لوگوں سے صالح ہیں، اسی طرح معاشرے کے لیے بھی ان سے زیادہ فائدہ مند ہوں۔ اگر آپ لوگوں کا عمل لوگوں کے لیے فایدہ مند ہوگا تو آپ ہمیشہ کے لئے ان کے دلوں میں زندہ رہیں گے، یہ قرآن کا وعدہ ہے (فاماالزبد فیذھب جفإ و اما ما ینفع الناس فیکمث فی الارض) سب بہہ جانے والا ہے اور وہ جو انسانوں کے لیے فائدہ مند ہے باقی رہے گا۔(رعد ۱۷) لہذا اپنی انفرادی خود سازی اور اجتماعی خود سازی میں اپنی انجمنوں اور تنظیموں کے ایسے پروگرام ترتیب دیں کہ لوگوں کی خدمت کے میدان میں سب سے نمایاں نظر آئیں، مگر یہ کام لوگوں سے تعریف وصول کرنے کے لیے نہ ہو بلکہ خدا کے لئے ہو۔


 
3۔ اپنے رابطوں کو مضبوط بنائیں
جب ایک گروہ اقلیت میں ہو تو اسے کوشش کرنا چاہیے کہ اپنے وسیع اور مضبوط رابطوں سے وہ اپنی افرادی قوت میں اضافہ کریں۔ آپ جتنے زیادہ متحد اور تعداد میں زیادہ ہوں گے، طاقت کا احساس کریں گے۔


4۔ نئے افراد کو جذب کرنا
 ایک مسلمان قوت جاذبہ اور دافعہ دونوں کا حامل ہوتا ہے۔ تنظیمی لوگوں کی قوت جاذبہ بہت زیادہ ہونی چاہیئے۔ تنظیمی لوگوں کا کردار اور گفتار ایسی ہونی چاہیئے کہ اردگرد رہنے والوں کو ایک ایک کر کے اپنی طرف جذب کرے، بلکہ افراد کو اپنی طرف جذب کرنے کا آپ کے پاس پروگرام ہونا چاہیئے۔ کبھی ایسا نہ سوچیں کہ یہ جو ہمارے مخالف ہیں، بس ان کا کام ختم ہوچکا ہے اور اب یہ درست نہیں ہوسکتے، ایسا بالکل نہیں ہے، انسان تبدیل ہوسکتا ہے۔ بہت سارے اچھے اور نیک لوگ لڑکھڑانے لگتے ہیں اور بہت سارے برے افراد تبلیغ اور اچھے برتاو سے اچھے انسان بن جاتے ہیں۔ اسلام کی تعلیمات آپ کو نہیں بھولنا چاہئیں، اسلام کہتا ہے کہ زندگی کے آخری لمحات تک توبہ کا دروازہ کھلا ہے۔
 
5۔ نظم و ضبط
جو بھی کام انجام دیں وہ تنظیمی نظم و ضبط کے مطابق ہو۔ ہم مسلمان نظم وضبط کو بہت کم اہمیت دیتے ہیں، نظم وضبط کو زیادہ اہمیت دیں مگر فرعونی نظم و ضبط نہیں، کیونکہ بعض اوقات نظم و ضبط طاغوتی ہوجاتا ہے۔ ہمارا نظم و ضبط الٰہی و نورانی ہونا چاہیئے۔


6۔ صلاحیتوں کی شناخت اور نکھار
باصلاحیت افراد کی شناخت جو تنظیم کے کلیدی اور اہم عہدوں کے لئے موزوں ہوں اور قابلیت رکھتے ہوں بہت اہم ہے۔ بعض اوقات ہم ایک بہت متقی اور دین دار فرد کو ایک اہم عہدہ دے دیتے ہیں مگر کیونکہ وہ اس عہدے کی صلاحیت نہیں رکھتا ہوتا، برا اثر چھوڑتا ہے۔ آپ لوگ اپنے اگلے دس سال کے لیے باصلاحیت افراد کی شناخت کریں اور ان کی صلاحیتوں کو نکھار کر انہیں تیار کریں۔


7۔ اپنی معلومات میں اضافہ کریں
 اسلامی تعلیمات کا بہت مطالعہ کریں، اس کے ساتھ ساتھ ٹیکنیکل مطالعہ بھی ہونا چاہیئے۔ آپ میں سے ہر ایک کا شرعی وظیفہ ہے کہ ہفتے میں کچھ وقت اپنے شعبے سے متعلق ٹیکنکل مطالعہ ضرور کریں۔ اس مطالعہ سے آپ کی ٹیکنکل صلاحیتوں میں اضافہ ہونا چاہیئے۔


8۔ دشمن اور مخالفین سے درست طریقے سے پیش آنا
 اپنے مخالفین سے درست طریقے سے پیش آنا سیکھیں۔ بعض اوقات ہمارے برادران و خواہران مخالفین کے ساتھ سخت رویی سے پیش آنا چاہتے ہیں اور اپنے طرز عمل سے معاشرے میں خود ہی قصوروار ٹھہرتے ہیں۔ مخالفین سے پیش آنے کا طریقہ درست ہونا چاہیئے ، اپنے مخالفین سے پیش ّآنے کے طریقوں پر مل بیٹھیں، آپس میں بات کریں اور درست طرز عمل کو اپنائیں۔


9۔ اپنے اوپر تنقید
مجھے نہیں معلوم آپ تنظیموں اور انجمنوں کے افراد کبھی آپس میں اکٹھے ہو کر بیٹھتے اور یہ سوچتے ہوں کہ اس ہفتے میں ہمارے کاموں کے نقائص اور عیب کیا تھے۔ اس طرح بیٹھ کر ایک دوسرے کی غلطیوں کے بارے بات کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ (المومن مرآت المومن) یعنی مومن مومن کا آینہ ہے، آئینے کا ایک کام یہ ہے کہ وہ انسان کے عیب اسے بتاتا ہے۔ لہذا ہر ہفتے یا پندرہ دن بعد ایک گھنٹہ اکھٹے بیٹھیں، خندہ پیشانی کے ساتھ ہر کوئی اپنے عیب خود بیان کرے، پھر جو رہ جائیں وہ دوسرے بیان کریں، پھر سب کے عیب اور خامیاں بیان کی جائیں۔
 
10۔ مستقبل کے بارے پرامید رہیں
کسی بھی مسلمان کو ناامید ہونے کا کوئی حق نہیں ہے۔ مسلمان سراپا امید ہے۔ جو لوگ خدا پر ایمان نہیں رکھتے وہ لوگ ہیں کہ مشکلات میں مایوس ہو جاتے ہیں۔ ایک مومن کو ہمیشہ پرامید ہونا چاہیئے۔ قرآن اور اسلام کی تعلیمات نے ہمیں کس قدر تاکید کی ہے کہ کوئی چیز پا لینے سے بہت خوش ہوں، نہ کوئی چیز چھن جانے پہ غمگین ہوں، یہ اس لئے ہے کہ اگر ایک دفعہ کوئی مصیبت آپ پر آن پڑے تو فوراً مایوس نہ ہوجائیں اور اگر خدا آپ کو یک نعمت یا کامیابی عطا کرے تو بہت خوش نہ ہوں، ہر دو حالت میں صبر سے کام لیا جائے۔ خدا سے امید ہے کہ اسی طرح امید، ایمان اور نیک اعمال سے اسلامی نظام کے نفاذ اور اسلامی تعلیمات کے نفاذ کے لیے سرگرم عمل ہوں گے۔

 

بشکریہ: اسلام ٹائمز

وحدت نیوز (لاہور)  مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے حکم پر آج ملک بھر میں یوم ایفائے شھدائے پاکستان منایا گیا پنجاب کے مختلف اضلاع میں احتجاجی مظاہرے اور شہداء سے اظہار یکجہتی کے لیے شمعیں روشن کی گئی۔ لاہور میں باب العلم امام بارگاہ نشاط کالونی، ویلنشیا ٹاؤن، امامیہ کالونی اور مسلم ٹاؤن موڑ فیروز پور روڈ پر مجلس وحدت مسلمین کے کارکنان خواتین اور بچوں نے شہداء سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے شمعیں روشن کی اور دیئے جلا کر شہداء کے خون سے عہد کیا کہ وقت آنے پر ہم اپنی جانیں تک ملک و قوم کی استحکام اور سر بلندی کے لیے قربان کرنے کو تیار ہے ۔مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی سیکرٹری جنرل پنجاب سید اسد عباس نقوی نے کہا کہ شہداء کے پاک لہو سے آج تجدید عہد کرکے اس قوم نے ثابت کر دیا کہ ہم شہید پرور قوم اور شہادت کو اپنی طاقت اور کامیابی کا زینہ سمجھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملت جعفریہ پاکستان ہمیشہ سے قربانیاں دیتی آئی ہے۔ ہم نے پاکستان بنایا تھا ہم ہی پاکستان کے اصلی وارث ہیں۔ ہم کسی ملک دشمن تکفیری گروہ کو پاکستان کی سر زمین پر کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

 

شہداء کی یاد میں منعقد ہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ضلع لاہور کے سیکر ٹری جنرل علامہ سید امتیاز حسین کاظمی نے کہا کہ شہادت ہمارا ورثہ ہے جو ہماری ماؤں نے ہمیں دودھ میں پلایا ہے۔ شہداء ملت کا پاک لہو اس قوم کی سر بلندی اور وقار کی ضمانت ہے۔ وطن دشمن تکفیری دہشت گردوں کو ہمارے ساتھ خون کی ہولی کھیلنے کی کھلی چھٹی دے دی گئی ہے۔ علامہ امتیاز کاظمی نے کہا کہ حکومت اور ایجنسیاں ہوش کے ناخن لیں اور ہمارے قاتلوں کے سر پر ہاتھ نہ رکھیں ورنہ ہمیں اپنا دفاع کرنا بھی آتا ہے اور اپنا حق چھیننا بھی۔ شرکاء نے طالبان طالبان ظالمان ظالمان، دہشت گردی مردہ باد کے نعرے بھی لگائے۔

وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پر سانحہ کوئٹہ، سانحہ پشاور سمیت ملک بھر میں جاری دہشت گردانہ کاروائیوں میں شہید ہونے والے شیعہ و سنی شہداء سے تجدید وفا کے لئے ’’ یوم ایفائے شہداء ‘‘ منایا گیا۔ اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم کراچی ڈویژن کی جانب سے چراغاں کا پروگرام قائداعظم محمد علی جناح کے مزار پر منعقد کیا گیا، پروگرام میں شرکاء نے چراغ روشن کرکے ملک بھر میں دہشت گردوں کی دہشت گردی کا نشانہ بننے والے معصوم پاکستانیوں سے اظہار یکجہتی اور تجدید عہد وفا کیا۔ چراغاں کے موقع پر ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ حسن ظفر نقوی، جمعیت علمائے پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ قاضی احمد نورانی صدیقی اور علامہ عقیل انجم قادری بھی موجود تھے۔ جبکہ علامہ دیدار علی جلبانی، علی حسین نقوی اور علامہ علی انور جعفری نے شرکاء کی میزبانی کے فرائض انجام دیئے۔ اس موقع پر کراچی میں مزار قائد پر منعقدہ چراغاں کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ حسن ظفر نقوی نے افواج پاکستان اور چیف جسٹس آف پاکستان سمیت حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ ملک میں جاری دہشت گردی کے خلاف عملی اقدامات کئے جائیں اور کالعدم دہشت گرد ملک دشمن گروہوں پر مکمل پابندی عائد کی جائے۔

 

اہل سنت عالم دین اور جمعیت علمائے پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ عقیل انجم قادری کا کہنا تھا کہ ایک طرف دہشت گرد پاکستان کے شہریوں کو مساجد، بازاروں، پولیس چوکیوں اور دیگر مقامات پر بدترین دہشت گردی کا نشانہ بنا رہے ہیں جبکہ حکومتی ادارے اور حکومت انہی دہشت گردوں سے مذاکرات کے راگ الاپ کر پاکستان کے 71 ہزار شہداء کے خون سے غداری کی مرتکب ہو رہی ہے۔ اس موقع پر شرکاء نے امریکہ مردہ باد اور اسرائیل نامنظور سمیت دہشت گردی کے خلاف اور شہداء سے تجدید وفا کے نعرے بلند کئے اور حکومت کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے معصوم انسانوں کا قتل کرنے والے دراصل امریکہ اور اسرائیل کے مقامی ایجنٹ ہیں جو پاکستان کو غیر مستحکم کرنا چاہتے ہیں لہذٰا ان دہشت گردوں سے آہنی ہاتھوں نہ نمٹا گیا تو ملک گیر احتجاجی تحریک کا آغاز کردیا جائے گا اور دہشت گردوں کے خاتمے تک تحریک کا اختتام نہیں ہوگا۔

 

واضح رہے کہ گذشتہ ایک ماہ میں پشاور میں مدرسہ شہید علامہ عارف حسین الحسینی سمیت کوئٹہ میں ہزارہ ٹاؤن میں ہونے والے بم حملوں میں پچاس سے زائد معصوم انسان شہید ہو چکے ہیں جبکہ دیگر واقعات میں درجنوں پاکستانی شہید ہوئے ہیں اس حوالے سے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پر جمعہ کو ملک بھر میں طالبان دہشت گردوں کی بربریت کا شکار شیعہ و سنی شہداء سے تجدید وفا کے لئے یوم ایفائے شہداء کے طور پر منایا گیا۔

وحدت نیوز (اسکردو) قائد وحدت علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پر مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے زیر اہتمام شہدائے سانحہ کوئٹہ کو خراج تحسین پیش کرنے اور ان سے ایفائے عہد کے لیے ذکر شہدائے کی محفل علمدار چوک اسکردو پر سجائی گئی۔ محفل ذکر شہداء میں شہدائے کوئٹہ اور شہدائے ملت تشیع کی تصویریں سجائی گئی اور شمعیں روشن کی گئی۔ محفل سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین علامہ آغا علی رضوی نے کہا کہ گذشہ دنوں شگر میں اسم حسین (ع) کو شہید کرنے کی کوشش سے ثابت ہو رہا ہے بلتستان میں بھی دہشت گردوں کی فعالیت ہے اور اسکردو انتظامیہ اس معاملے کو سنجیدگی سے نہیں لے رہی ہے اگر مجرمین کو قرار واقعی سزا نہیں دی گئی تو بلتستان بھر میں احتجاج کا سلسلہ شروع کیا جائے گا۔ محفل ذکر شہداء میں پاکستان کے معروف نوحہ خواں عرفان حیدر اور علی حیدر نے بھی شرکت کی اور نوحہ خوانی کی۔

وحدت نیوز (پشاور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پر ملک کے دیگر حصوں کی طرح پشاور میں بھی ''یوم ایفائے شہداء'' منایا گیا۔ اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین ضلع پشاور کے زیر اہتمام سانحہ مدرسہ عارف حسین الحسینی اور ہزارہ ٹاون کے خلاف پشاور پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرین نے حکومت اور دہشتگردی کے خلاف بھرپور نعرہ بازی کی۔ احتجاجی مظاہرے کے شرکاء نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر مختلف نعرے درج تھے۔ احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین ضلع پشاور کے سیکرٹری جنرل محمد شکیل نے کہا کہ وطن عزیز اس وقت دہشتگردوں کے رحم و کرم پر ہے، دہشتگرد جہاں چاہیں اور جس کو چاہیں نشانہ بنا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں نہ بازار محفوظ ہیں، نہ عبادت گاہیں، عوام محفوظ ہیں اور نہ ہی سیکورٹی فورسز۔ تاہم اس وقت جس طرح ملت تشیع کو ظلم و بربریت کا نشانہ بنایا جارہا ہے یہ سب کچھ عالمی سامراجی قوتوں کی ایماء پر ہو رہا ہے، تاہم ہم کبھی ان شہادتوں سے گھبرائے تھے اور نہ ہی کبھی گھبرائیں گے۔

 

انہوں نے کہا کہ پشاور میں جامعہ عارف حسین الحسینی اور کوئٹہ میں ہزارہ ٹاون میں بے گناہوں کو خون میں نہلا کر انسانیت کی تذلیل کی گئی۔ مگر افسوس کہ ہمارے حکمران محض مذمتی بیانات تک ہی محدود ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت فوری طور پر دہشتگردی کو روکنے کیلئے جنگی بنیادوں پر اقدامات کرے اور دہشتگردوں کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کی جائے۔ آخر میں چند قرار دادیں بھی منظور کی گئی جو درج ذیل ہیں۔ (1) سانحہ جامعہ عارف حسین الحسینی اور ہزارہ ٹاون کی عدالتی تحقیقات کرائی جائیں۔ (2) دونوں سانحات کے شہداء کے لواحقین کو جلد از جلد 10، 10 لاکھ اور زخمیوں کو 5,5 لاکھ روپے معاوضہ ادا کیا جائے۔ (3) خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں دہشتگردوں کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن کا فوری طور پر آغاز کیا جائے۔ (4) پشاور میں ٹارگٹ کلنگ کی روک تھام کیلئے اقدامات کئے جائیں اور کوئٹہ میں طے پانے والے 23 نکاتی معاہدے پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔

وحدت نیوز (حیدرآباد) مجلس وحدت مسلمین ضلع حیدرآباد کی جانب سے قائد وحدت علامہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پر حیدرآباد میں یوم ایفائے شہداء منایا گیا۔ اس موقع پر عزاداری سید الشہداء (ع) اور شہدائے ملت جعفریہ سے تجدید وفا کے لئے حیدرآباد پریس کلب پر شمعیں روشن کی گئیں۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مولانا مداد علی نسیمی سیکریٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین ضلع حیدرآباد کا کہنا تھا کہ جیسا کہ آپ کے علم میں ہے کہ کوئٹہ، پشاور اور کراچی میں دھشتگردوں نے قتل عام کا بازار گرم کر رکھا ہے اور ہم اس دھشتگردی کی پرزور مذمت کرتے ہیں، جو لوگ بھی وطن عزیز میں دھشتگردی کررہے ہیں چاہے وہ کسی بھی عنوان سے کررہے ہو وہ نہ پاکستان کا نہ اسلام کا اور نہ قرآن کا ہمدرد ہے، لھٰذا آج ہم بروز جمعہ مورخہ 05-07-13 کو ان شھداء کو خراج ِ تحسین پیش کرنے کے لیئے ’’ یوم ایفائے شہداء ‘‘ مناتے ہوئے چراغاں روشن کر رہے ہیں اور یہ اعلان کررہے ہیں ہم شہادت کے راہی ہیں اور اس ہی راستے پر چلتے ہوئے اپنی ملت کو طاقتور قوم میں تبدیل کریں گے۔

وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل حجتہ السلام و المسلمین علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پر کوئٹہ میں بھی یوم ایفائے شہداء منایا گیا۔ اس موقع پر میکانگی روڑ امام بارگاہ کلان پر سانحہ ہزارہ ٹاؤن علی آباد کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں مومنین نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ مومنین سے رکن ضلعی شوریٰ علامہ ولایت حسین جعفری نے سانحہ علی آباد کو بھر پور الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت دہشتگردوں اور اس دہشتگردی میں ملوث عناصر کو سخت سے سخت سزا دے۔ انہوں نے کہا کہ سنی اتحاد کونسل ے پچاس مفتیوں نے جو اجتماعی فتویٰ جاری کیا ہے ہم انکی حمایت کرتے ہیں، واقعاً انہوں نے اسلامی و دینی فریضہ انجام دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کی غلط پالیسی کی وجہ سے یہ عوام بے گنا ہ قتل ہو رہے ہیں اور حکومت کو چاہیئے کہ سب سے پہلے عوام کی جان و مال کی تحفظ دیا جائے۔ آخر میں علامہ جمعہ خان جعفری نے بھی شرکاء سے مختصراً خطاب کیا۔

وحدت نیوز (میرپور) مجلس وحدت مسلمین ضلع میرپور کے زیر اہتمام پیام ولایت کانفرنس و ضلعی تنظیمی نوکنونشن کشمیر پریس کلب میرپور میں منعقد ہوا۔ تقریب کے مہمان خصوصی علامہ ابوذر مہدوی مرکزی سیکرٹری جنرل شعبہ خواتین تھے۔ تقریب کی صدارت علامہ سید تصور حسین جوادی نے کی۔ جس میں مجلس وحدت مسلمین ضلع میرپور کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ ممبران کی کثرت رائے سے مجلس وحدت مسلمین ضلع میرپور کے سیکرٹری جنرل کے لیے سید محمد رضا بخاری کو منتخب کیا گیا۔ باقی عہدیداران میں ڈپٹی سیکرٹری جنرل سید تصور حسین کاظمی، سیکرٹری روابط سید مشتاق کاظمی، سیکرٹری سیاسیات سید نوازش عباس، سیکرٹری تعلیم سید قمر عباس کاظمی، سیکرٹری تبلیغات راجہ اسد کیانی، سیکرٹری مالیات سید منظور عباس، سیکرٹر نشرواشاعت سید کونین حیدر، سیکرٹری اطلاعات و میڈیا سیل سید ناظر عباس، سیکرٹری شماریات سید نصر رضوی شامل ہیں۔ صدر تقریب سید تصور حسین جوادی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین آزاد کشمیر نے نو منتخب سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین ضلع میرپور سید محمد رضا بخاری سے حلف لیا ۔ بعدازاں نومنتخب سیکرٹری جنرل نے مجلس وحدت مسلمین ضلع میرپور کے دیگر عہدیداران سے حلف لیا۔

وحدت نیوز (آزاد کشمیر) مجلس وحدت مسلمین آزاد کشمیر کے سیکرٹری جنرل علامہ سید تصور حسین جوادی نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان ملک میں دہشت گردی کے خاتمے اور عوام کی جان و مال کے تحفظ میں بری طرح ناکام ہو چکی ہے، کراچی اور کوئٹہ میں پے در پے دہشت گردی کے شرمناک واقعات حکمرانوں کی نااہلی اور بے حسی کا ثبوت ہیں، اگر کوئٹہ کو فوج کے حوالے کرنے کے مطالبات تسلیم ہو جاتے تو دوبارہ دہشت گردی کو کنٹرول کیا جا سکتا تھا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کشمیر پریس کلب میرپور میں مجلس وحدت مسلمین ضلع میرپور کے زیر اہتمام پیام ولایت کانفرنس و تنظیمی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے اپنے صدارتی خطاب کے دوران کیا۔ جبکہ علامہ ابوذر مہدوی مرکزی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین پاکستان مہمان خصوصی تھے۔ کنونشن سے نومنتخب جنرل سیکرٹری ضلع میرپور سید محمد رضا شاہ بخاری،علامہ سید تنویر حسین شیرازی، رزاق جعفری، ڈپٹی سیکرٹری سید تصور کاظمی، خواجہ عباس کے علاوہ دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔

 

علامہ تصور حسین جوادی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملت اسلامیہ آیت اللہ خامنہ ای کی قیادت میں متحدو منظم ہو کر استماری طاقتوں کا مقابلہ کر سکتی ہے ۔ علامہ ابو ذر مہدوی نے کہا کہ اس وقت ملت اسلامیہ کے اتحاد و اتفاق کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ مولاعلی ؑ کا کردار ہمارے لیے مشعل راہ ہے اور کربلا سے بہتر ہمارے لیے کوئی درس گاہ نہیں ہے انہوں نے کہا کہ کربلا نے ہمیں باطل کے خلاف ڈٹ جانے اور استعمار کے خلاف نبرد آزما ہونے کا درس دیا ہے انہوں نے کہا کہ آج ہمیں کربلا والوں کی سیرت و عمل کے مطابق اپنی زندگی میں نہ صرف نظم و ضبط پیدا کرنا ہے بلکہ لوگوں میں اتحاد و حدت کی ضرورت و اہمیت کو اجاگر کرنا ہے۔

 

علامہ ابوذر مہدوی نے کہا کہ ہمیں استعمار کے مقابلے کیلئے خواتین کو بھی میدان عمل میں لانا ہو گا اس کے لیے ہمارے سامنے شریعتہ الحسین ؑ اور زینب سلام اللہ علیھا کی سیرت و کردار کو مشعل راہ بنانا ہو گا انہوں نے کہا کہ انسانیت کی بقاء پرچم مصطفی ؐ کے سائے تلے ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج مملکت ایران اللہ رب العزت کی واحدانیت اور نصرت کے بھروسے پر امریکہ جیسی نام نہاد سپرپاور کو للکاررہی ہے اور یہ حوصلہ ملت ایران نے محمد مصطفیؐ کے وحی علی مرتضیٰ ؑ سے یہ حوصلہ ملا ہے اور یہ درس کربلا کر اثر ہے کہ آج ملت ایران مسلمانوں کی صحیح قیادت کا فریضہ سرانجام دے رہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم باب العلم حضرت علی ؑ کے ماننے والے ہیں جنہیں رسول پاک ﷺ نے علم کا دروازہ قرار دیا ہے۔ پیام ولایت کانفرنس و ضلعی تنظیمی کنونشن مجلس وحدت مسلمین میں ضلع بھر سے تنظیم کے کارکنان نے بڑی تعداد میں شرکت کی اور نومنتخب عہدیداران کی قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔

وحدت نیوز (شہداد کوٹ) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکریٹری جنرل حجتہ السلام و المسلمین علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی کال پر ملک کے دیگر شہروں سمیت شہدادکوٹ میں بھی یوم ایفائے شہداء منایا گیا۔ اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین، اصغریہ آرگنائزیشن ، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن سمیت دیگر شیعہ تنظیموں کے کارکنان نے مولاناممتاز ایمانی ، نیاز حسین الحسینی، آصف حسین سموں اور دیگر کی قیادت میں مرکزی امام بارگاہ دربار حسین سے ریلی نکالی اور کوٹو موٹو چوک پر دھرنا دیا ۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے رہنماؤں نے کہا کہ پاکستان ، شام ، بحرین ، مصر ، عراق سمیت دیگر ممالک میں شیعہ مسلمانوں کو دہشت گردی کا نشانہ بناجارہا ہے جو کہ انسانیت سوز عمل ہے ۔ انہوں نے دنیا بھر میں جاری ٹارگٹ کلنگ کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے اپیل کی کہ ایسی انسانیت سوز کاروایوں کا نوٹس لے کر دہشت گردوں کے خلاف کاروائی کی جائے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree