The Latest
وحدت نیوز(لاہور) تیزی سے تبدیل ہوتی ملکی سیاسی صورتحال، انقلاب مارچ اور ریڈ زون میں مظاہرین کے داخلے کے حوالے سے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی سینٹرل ایگزیکٹو کونسل کا ہنگامی اجلاس جاری ہے،سربراہ مجلس وحدت مسلمین علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کی زیر صدارت مرکزی سیکریٹریٹ میں جاری اجلاس میں ایم ڈبلیوایم کے رہنما علامہ شفقت حسین شیرازی،علامہ حسن ظفرنقوی ، علامہ اعجازحسین بہشتی ، نثار فیضی، اقرارحسین ملک، فضل عباس نقوی،سید ناصر شیرازی اور علامہ احمد اقبال رضوی بھی شریک ہیں ، اجلاس میں اہم فیصلہ جات متوقع ہیں ، جبکہ بعض میڈٖیا چینلز پر ایم ڈبلیوایم کے رکن بلوچستان اسمبلی آغا رضا رضوی کی جانب سے انقلاب مارچ کے خلاف ایوان میں پیش کی جانے والی قرارداد پر دستخط کی جھوٹی خبر نشر کرنے کی بھی پرزور مذمت کی گئی۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) دو ہفتے کی طویل اور سخت جدوجہد پر تمام غیور ماوں ، بہنوں ، بیٹیوں ، بزرگوں اور جوانوں کو سلام عقیدت پیش کرتا ہوں ، ظلم کے خلاف قیام کرنے والے انشاءاللہ جلد سرخرو ہوں گے، مظلوموں کی اسقامت سچائی کی گواہی ہے،پاکستان میں وحدت کے سفر کا آغاز ہو چکا ہے، کل کا سورج پاکستانی قوم کو ایک باوقار ، مظبوط اور خودمختار قوم بنائے گا ،بیس کروڑ مسلمانوں کی واحد ایٹمی ریاست پاکستان جہان اسلا م کی رہبری کرے گا،ہماری جدوجہد آئینی ، قانونی اور جمہوری ہے ، انشاءاللہ فتح ہمارا مقدر ہے، حوصلوں اور اعصاب کی جنگ کا فیصلہ کن مرحلہ کل ہو گا، ان خیالات کااظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ ناصرعباس جعفری نے خیابان سہروردی اسلام آباد میں جاری انقلاب دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر علامہ ڈاکٹر طاہر القادری ، صاحبزادہ حامد رضا، چوہدری شجاعت حسین اور دیگر مذہبی وسیاسی جماعتوں کے قائدین بھی موجود تھے۔
ان کاکہنا تھا کہ جمہوریت کا راگ الاپنے اور واویلہ کرنے والوں کو کسی صورت ظلم و جبرکا رویہ زیب نہیں دیتا، کیا جمہوریت انسانی حقوق کی پامالی ، عوامی قتل عام، ٹیکس چوری، کرپشن اور لوٹ مار کی اجازت دیتی ہے،کیانہتی عوام پر گولیاں چلانا، خواتین کے منہ پر گولیاں برساناجمہوری طرز عمل ہے، آج غزہ کامرثیہ پڑھنے والوں کو لاہور کی غزہ کیوں نظر نہ آئی ،جہاں ایک ہفتے تک مظلوموں پر کھانا پانی بند رہا، انہوں نے مذید کہا کہ نواز شریف بڑا اور شہباز شریف چھوٹا قاتل ہے، دونوں کا مقدر جیل ہے، نواز شریف اور شہباز شریف خود کو قانون کے حوالے کریں، عدالت نے ان کے خلاف فیصلہ دیا ہے،تاریخ گواہ ہے جو بھی ظالم گزرہ ہے وہ انتہا کا بزدل گزراہے،شہداء کا خون ہم سے تقاضہ کرتا ہے کہ ان کے خون کو رائیگاں نہ جانے دیا جائے، انہوں نے کہا کہ کل پاکستان کی تاریخ کا عظیم دن ہے، پوری مظلوم پاکستانی قوم بلاتفریق ظلم و جبر کے نظام سے جنگ کے لئے اسلام آباد پہنچے۔
وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان، سنی اتحاد کونسل، پاکستان عوامی تحریک، سنی تحریک، مسلم لیگ ق کی جانب سے اسلام آباد میں جاری انقلاب مارچ کی حمایت میں نمائش چورنگی پراحتجاجی دھرنا دیا گیا۔ دھرنے میں بڑی تعداد میں مرد و خواتین نے شرکت کی۔ احتجاجی دھرنے میں شیر خوار بچے بھی شریک تھے۔ احتجاجی دھرنے کے شرکاءگو نواز گو، گو شہباز گو اور نواز حکومت کے خاتمے کے لئے نعرے بلند کررہے تھے۔ احتجاجی دھرنے میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے خصوصی طور پرٹیلیفونک خطاب کیا۔ دھرنے میں ایم ڈبلیوایم کے رہنما علامہ علی انور جعفری، علی حسین نقوی، علامہ مبشر حسن، سنی اتحاد کونسل کے رہنما صاحبزادہ اصغر رضا، پاکستان عوامی تحریک کے رہنما خان محمد بلوچ سمیت دیگر رہنماو ں نے بھی خطاب کیا اور نواز حکومت کے خاتمے کے لئے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ اپنے خطاب میں علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ ہم نے مظلوموں کے حق کی آواز کو بلند کیا ہے، ظالموں کے خلاف ایک مقدس قیام ہے، موجودہ حکمران ظالم ہیں انہوں نے پورے ملک میں دہشت گردوں کی سرپرستی کی، ماڈل ٹاو ن سمیت راولپنڈی میں دہشت گردوں کو کھلی آزادی دی اور مظلوموں کا قتل عام کیا۔ ان کاکہنا تھا کہ انشاءاللہ پاکستان کے مظلومین ان ظالموں کو ان کے تخت شاہی سے اٹھا کر باہر پھینک دیں گے۔
علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا مزید کہنا تھا کہ عدالت کا سورج طلوع ہونے والا ہے، اس کے لئے استقامت کی ضرورت ہے، میں سب کو دعوت دیتا ہوں کہ ظلم کی سیاہ رات مٹانے کیلئے گھروں سے باہر نکلیں اور نواز حکومت کے خلاف اپنی آواز حق کو بلند کریں، یہ حکمران جعلی الیکشن کے ذریعے ہم پر مسلط کئے گئے ہیں، ہمارا قیام پاکستان کو حقیقی اسلامی جمہوریہ بنانے کے لئے ہے، سیاسی ڈاکوو ں سے اس ملت کو نجات دلانے کے لئے ہے، ہم کسی ظالم کو اپنے وطن پر مسلط نہیں رہنے دیں گے اور انشاءاللہ ظالموں کو عبرتناک انجام سے دوچار کریں گے۔ احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے دیگر رہنماو ں کا کہنا تھا کہ شریف برادران کی حکومت نے سرزمین پاکستان کی حمیت کو آئی ایم ایف کے قرضوں کے آگے بیچ دیا ہے، نواز حکومت کا قائم رہنا وطن عزیز کی سلامتی کیلئے بہت بڑا خطرہ ہے، آج اگر ہم کو وطن عزیز کو بچانا ہے تو نواز شریف اور شہباز شریف کی حکومت کا خاتمہ کرکے ملک میں اصلاحات کرنے ہونگیں۔
وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین اور دیگر سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے اسلام آباد میں لانگ مارچ اور انقلاب مارچ کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے پیر سے کراچی سمیت سندھ بھر اور بلوچستان میں احتجاجی دھرنوں کے آغاز کا اعلان کردیا ہے۔ نمائش چورنگی سے کراچی میں اس تحریک کا آغاز کرتے ہوئے حکومت کو متنبہی کیا گیا ہے کہ جب تک موجودہ حکومت مستعفیٰ نہیں ہوجاتی یہ دھرنا جاری رکھا جائے گا۔ ان تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنماؤں نے کراچی پریس کلب میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ احتجاجی دھرنے ملک سے کرپٹ، چور اور ڈاکو لٹیروں اور دہشت گردوں کے سرپرستوں کی حکومت کے خاتمے تک جاری رہیں گے۔ پنجاب حکومت نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی عدالتی تحقیقاتی رپورٹ کو ایک ہفتہ تک عوام کی نظروں سے اوجھل رکھا ،اب جب رپورٹ منظرعام پر آچکی ہے تو سانحہ کے مرکزی ملزم اور پندرہ بے گناہ خواتین و جوانوں کے قاتل شہباز شریف اورنواز شریف کا مسند اقتدار پربیٹھے رہناآئین اور قانون کی کھلم کھلا توہین ہے۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان،ملک کو حقیقی جمہوری آزادی دلوانے اور اہل سنت کے ساتھ قائم اسٹراٹیجک پارٹنر شپ کی بقاء کے لئے اپنے خون کے آخری قطرے تک میدان میں حاضر رہے گی۔
پریس کانفرنس سے مجلس وحدت مسلمین کے رہنما علی حسین نقوی، علامہ علی انور، پاکستان عوامی تحریک کے قاضی زاہد حسین ،محمود میمن، پاکستان مسلم لیگ ق کے جعفر الحسن ، ثمر مہدی ، سنی اتحاد کونسل کے صاحبزادہ اظہر رضا ، سنی تحریک کے مطلوب اعوان اور دیگر نے خطاب کیا۔ اس موقع پر مقررین نے کہا کہ انقلاب مارچ اسلام آباد میں ملک سے کرپٹ، چور اور ڈاکو لٹیروں اور دہشت گردوں کے سرپرستوں کی حکومت کے خاتمے کے لئے پر عزم جد وجہد جاری ہے اور لاکھوں کی تعداد میں مرد وخواتین اس تحریک کے ساتھ آخری دم تک رہنے کے لئے تیار ہیں، انقلاب مارچ کا مقصد ملک سے استعمار ی ایجنٹ حکمرانوں کے ہاتھوں سے ملک کی باگ ڈور کو لینا اور ملک عزیز پاکستان کو ان خطر ناک اور ملک دشمن حکمرانوں سے نجات دلوانا ہے۔
ان رہنماؤں نے کہا کہ پنجاب حکومت نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی عدالتی تحقیقاتی رپورٹ کو ایک ہفتہ تک عوام کی نظروں سے اوجھل رکھا ،اب جب رپورٹ منظرعام پر آچکی ہے تو سانحہ کے مرکزی ملزم اور پندرہ بے گناہ خواتین و جوانوں کے قاتل شہباز شریف اورنواز شریف کا مسند اقتدار پربیٹھے رہناآئین اور قانون کی کھلم کھلا توہین ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے کروڑوں عوام نواز شریف اور شہباز شریف کو جیل کی سلاخوں کے پیچھے دیکھنا چاہتے ہیں،اسلام آبادمیں موجود لاکھوں غیور پاکستانی وطن عزیز میں رائج استبدادی، کرپٹ،استحصالی، سرمایہ دارانہ نظام سے نجات حاصل کئے بغیرگھروں کو نہیں لوٹیں گے۔ اس موقع پر، مجلس وحدت مسلمین کے رنماؤں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان،ملک کو حقیقی جمہوری آزادی دلوانے اور اہل سنت کے ساتھ قائم اسٹراٹیجک پارٹنر شپ کی بقاء کے لئے اپنے خون کے آخری قطرے تک میدان میں حاضر رہے گی۔شرکاء پریس کانفرنس نے اعلان کیا کہ پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کی جانب سے حکومت کو دی جانے والی ڈیڈ لائن کے خاتمے اور نواز شریف کے مستعفی نہ ہونے کی صورت میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے فرمان پر ملک بھر میں احتجاجی تحریک کا دائرہ کار وسیع کردیا جائے گا، تمام اتحادی جماعتیں مل کر ملک بھر کی اہم شاہراہوں اور ریلوے اسٹیشنز پر دھرنوں کا آغاز کر دیں گی ، پہلے مرحلے میں سندھ اور پنجاب کی اہم شاہراہیں بلاک کی جائیں گی، دوسرے مرحلے میں گلگت بلتستان ، بلوچستان اورخیبر پی کے میں دھرنوں کا آغاز کر دیا جائے گا اور یہ دھرنے حکومت کے خاتمے تک جاری رھیں گے۔
ان رہنماؤں نے کہا کہ تمام تر رکاوٹوں کو عبور کرکے تاریخ پاکستان کا سب سے بڑا اور منظم عوامی انقلاب مارچ اسلام آباد پہنچ چکا ہے۔ عوامی مینڈیٹ کی رٹ لگانے والی جعلی حکومت کو اب فوراً مستعفی ہو جانا چاہیئے۔ انقلاب مارچ اور آزادی مارچ میں لاکھوں افراد کی پرجوش شرکت نے قاتل اور عوامی مینڈیٹ چوری کرنے والی نواز شریف حکومت کے باقی رہنے کا جواز چھین لیا ہے۔ پاکستان عوامی تحریک ،مجلس و حدت مسلمین ،مسلم لیگ ق، سنی اتحاد کونسل اور سنی تحریک کے قائدین اور عوام کے پرجوش اور روح پرور مشترکہ انقلاب مارچ نے تکفیریوں اور انکے سرپرستوں کی 35 سال سے بوئی گئی نفرتوں کی فصل کو جلا کر راکھ کر دیا ہے۔اگر اب بھی ان فرعونی صفات کے مالک حکمرانوں نے ہوش کے ناخن نہ لئے تو پورا پاکستان مفلوج ہو جائے گا اور پھر حالات کی تمام تر ذمہ داری حکمرانوں پر عائد ہو گی۔ان رہنماؤں نے کہا کہ ہم قائد وحدت ناصر ملت علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے فرمان کے مطابق 18اگست ( پیر) سے انقلاب مارچ کی حمایت اورمطالبات کی منظوری تک احتجاجی دھرنے کا اعلان کرتے ہیں اور پیر کو مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن،پاکستان عوامی تحریک کراچی ،پاکستان مسلم لیگ ق کراچی ،سنی اتحاد کونسل کراچی، سنی تحریک کراچی کے تحت مرکزی نمائش چورنگی کراچی پر احتجاجی دھرنے کا آغاز کیا جا رہاہے اور یہ دھرنے قیادت کے حکم ثانی تک جاری رہیں گے۔
وحدت نیوز(مظفرآباد) ممتاز کشمیری رہنماء سینئر ممبر اسلامی نظریاتی کونسل آزادجموں وکشمیر مفتی سید کفایت حسین نقوی نے کہا ہے کہ انقلاب اور آزادی مارچ پاکستان کے آئین کیخلاف نہیں ،بلکہ اُن روئیوں کیخلاف ہے ،جو مملکت میں نا انصافیوں اور ظلم کو رواج دینے کا سبب بنے ہوئے ہیں ،علامہ راجا ناصر عباس ،اور علامہ طاہر القادری کی سیاسی بصیرت کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں ،اور مجلس وحدت مسلمین کی طرف سے دھرنوں کی کال کی پُرزور حمایت کرتے ہیں ،علامہ طاہر القادری سے اختلاف رائے الگ ،مگر اُنھوں نے ملکی مسائل و چیلنجز کے حوالے سے اپنا جو 10نکاتی ایجنڈہ پیش کیا ہے ،اُس کے مندرجات کو رد نہیں کیا جاسکتا ،گلگت بلتستان کے حوالے سے طاہر القادری کا مطالبہ درست ہے ،مذکورہ مطالبے کی مخالفت کرنیوالے ’’حقائق ‘‘سے بے خبر ہیں ، ،ان خیالات کا اظہار مفتی سید کفایت حسین نقوی نے یہاں صحافیوں کے ایک گروپ سے موجودہ ملکی صورتحال پر گفتگو اور علامہ سید تصور نقوی الجوادی کی قیادت میں مجلس وحدت مسلمین کے ایک نمائندہ وفد سے ملاقات میں اظہار خیال کرتے ہوئے کیا ہے۔
مفتی کفایت حسین نقوی نے ایم ڈبلیو ایم کے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ،کہ پاکستان میں وسائل کی کمی نہیں ،اصل مسئلہ کرپشن اور بد عنوانی ہے ،جسکی وجہ سے عدل و انصاف ناپید ہورہا ہے ،اور عوام کی غالب اکثریت مسائل سے دوچار ہے ،ہمار اُصولی موقف رہا ہے کہ ملک و قوم کو درپیش مسائل کے حل کیلئے ’’پارلیمنٹ ‘‘ میں کام ہونو چاہئیے ،جوکہ نہیں ہوا ،اُنھوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین کے قائد کی سیاسی بصیرت اور معاملہ فہمی کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں ،اور دھرنوں کی ملک گیر کال کی حمایت کرتے ہیں ۔
صحافیوں کے ایک گروپ سے بات چیت کرتے ہوئے بزرگ کشمیری رہنماء مفتی کفایت حسین نقوی نے کہا ،کہ کشمیری الحاق پاکستان چاہتے ہیں ،مگر پُرامن خوشحال اور باوقار پاکستان ہی کشمیریوں کی منزل ہوسکتا ہے ،موجودہ حالات کشمیریوں کیلئے انتہائی تشویش کا باعث ہیں ، پاکستان کی سلامتی کے تحفظ میں ہی کشمیریوں کی عافیت ہے ،اس لئے تمام طبقات کو مرکزیت مضبوط کرنے پر توجہ دینی ہوگی ،مرکزیت کی جانب مائل لوگ ہی بہتر طور پر قومی وحدت کا نمونہ پیش کرسکتے ہیں ،مرکز گریز روئیوں نے پاکستان کو بے پناہ نقصان پہنچایا ہے ،انفرادی ترجیحات ،منتشر خیالات اور مفاد پرستانہ سیاست ،مرکز گریز روئیوں کی بنیاد بنی ہے۔
عید الفطر کے موقع پر ملاقاتوں کیلئے آنیوالوں سے گفتگو میں کیا ہے ،اُنھوں نے کہا ہے کہ پاکستان اس وقت دورہے پر کھڑا ہے ،اور مذید کسی غلطی کی گنجائش نہیں رہ گئی ،افواج پاکستان دہشتگردی کا ناسور جڑ سے اُکھاڑنے میں لگی ہیں ،اور لاکھوں پاکستانی قوم و ملک کی خاطر اپنا گھر بار چھوڑ چکے ہیں ،ان حالات میں مرکزیت کی مضبوطی اور بھی ضروری ہوگئی ہے ،سیاست میں اختلاف رائے کوئی اچھنبے کی بات نہیں مگراختلاف کو دشمنی سے تعبیر کرنا غلط روش ہے ،ملکی حالات کا احساس کرنیوالی سیاسی و دیگر قوتوں کو چاہئیے ،کہ وہ اپنی ترجیحات کو قومی ترجیحات میں ڈھالیں ،اور نفرتوں کا بیوپار ترک کیا جائے ،کیونکہ خطہ جنوب مشرقی ایشیاء میں اس وقت بہت سی سازشیں جاری ہیں ،اور ہر طرف صرف خون مسلم کی ارزانی ہے ،طاغوت اور مسلمانوں کے لبادے میں صہیونیت ،انسانیت واخلاقیات کی دھجیاں اُڑا رہی ہے ۔
مفتی کفایت حسین نقوی نے گفتگو کرتے ہوئے اس امر پر حیرت و افسوس کا اظہار بھی کیا کہ صہیونی ٹولہ اسلام کے لبادے میں مسلمانوں کا خون بہا رہا ہے ،اور ناصرف متعدد اسلامی ممالک میں کشت وخون کا بازار گرم ہے ،بلکہ انبیاء کرام ؑ کے مزارات بھی محفوظ نہیں رہے ،ان حالات کو مد نظر رکھنے کی ضرورت ہے ،اور پاکستان کی سلامتی کا تحفظ واجب ہوچکا ہے ،کیونکہ یہود ونصاریٰ کو اب مسلمانوں کیخلاف براہ راست کچھ کرنے کی ضرورت نہیں رہی ،کیو نکہ اُنھیں مسلمانوں کی صفوں سے ایسے گمراہ عناصر آلہ کا کے طور پر حاصل ہیں ،جو انسانیت و اخلاقیات ودینیات سے نابلد ہیں ،اور صحابہ کرامؓ کے مزارات ڈھانے جلانے کے بعد اب انبیاء کرام ؑ کے مزارات بھی نشانہ بنا رہے ہیں ، پاکستان کو ایسے گمراہ عناصر کی سرگرمیوں سے بچانے کیلئے سب کو کردار ادا کرنا ہے ، اور ایسا تب ہی ممکن ہے ،جب عادلانہ نظام استوار ہو ،
وحدت نیوز(اسلام آباد) ڈاکڑطاہر القادری کی زیر صدارت اتحادی جماعتوں کا مشترکہ اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں آج رات حکومت کو دی گئی ڈیڈ لائن کے خاتمے کے بعد کی حکمت عملی مرتب کی گئی، اجلاس میں مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ ناصرعباس جعفری، پولیٹکل سیکریٹری ناصر شیرازی،سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا، مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین، چوہدری پرویز الہٰی اوردیگر موجود تھے، اجلاس کے اختتام پر میڈیا کے نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئےعلامہ ناصرعباس جعفری نے کہا کہ حکومت ہٹ دھرمی کا نقصان ہمیں نہیں حکمرانوں کو ہوگا،عدالتی کمیشن کے فیصلے کے بعدشریف برادران کا برسراقتداررہناخلاف آئین وقانون ہے، اگر ڈیڈ لائن کے خاتمے سے قبل ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کیئے جاتے اور شریف برادران مستعفی نہیں ہوتے ہوئے ملک گیر احتجاجی تحریک کا آغاز کر دیا جائے گااورحالات کی تمام تر ذمہ داری حکومت وقت پرعائد ہوگی۔
وحدت نیوز(اسکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے زیراہتمام ڈویژنل سیکرٹریٹ میں ایک اہم میڈیا بریفنگ کا اہتمام ہوا جس میں سیکرٹری جنرل ایم ڈبلیوایم پاکستان بلتستان ڈویژن علامہ آغا علی رضوی، شیخ زاہد حسین زاہدی اور دیگر رہنماء شریک تھے۔ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے رہنماوں نے کہا کہ کئی روز سے پاکستان کی عوام سراپا احتجاج ہے اور اسلام آباد میں ظالم حکومت کو مستعفی ہونے، شفاف نظام کو نافذ کرنے اور ملک میں حقیقی جمہوریت کو نافذ کرنے کے لیے مختلف سیاسی و مذہبی پارٹیوں نے دھرنا دے رکھا ہے۔ جعلی مینڈیٹ سے برسراقتدار آئی ہوئی ظالم حکومت حق حکومت کھو چکی ہے۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن ملک بھر کی عوام کی طرح موجودہ ظالم اور جعلی حکومت کا خاتمہ چاہتی ہے اور نظام کی تبدیلی کی خواہاں ہے۔
مجلس وحدت بلتستان ان تمام قومی پارٹیوں بالخصوص پاکستان عوامی تحریک اور سنی اتحاد کونسل کا شکریہ ادا کرتی ہے کہ جنہوں نے گلگت بلتستان کی حقوق سے محروم عوام کو اور سرزمین بے آئین کے باسیوں کو قومی دھارے میں شامل کرنے اور تشخص قائم کرنے کے لیے لانگ مارچ کے چارٹر میں گلگت بلتستان کو آئینی حق دینے کا مطالبہ بھی شامل کیا۔ تحریک منہاج القرآن کے سربراہ علامہ طاہر القادری نے اپنے لانگ مارچ کے ایجنڈے میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مشروط الحاق میں پانچ نکاتی ایجنڈے کو بھی شامل کیا اس میں گلگت بلتستان کو آئینی طور پر ملک کا حصہ بنانا شامل ہے۔ پاکستان میں پہلی مرتبہ گلگت بلتستان کو پاکستان کا آئینی حصہ بنانے کے لیے مخلصانہ اور قومی سطح پر کوشش کی جا رہی ہے یہ سب اتحاد بین المسلمین کا ثمر ہے۔ اگر معتدل، محبّ وطن، مخلص سیاسی و مذہبی بصیرت رکھنے والی پارٹیاں اپنے اندر اتحاد کو قائم رکھنے میں کامیاب ہو جاتی ہے تو جہاں بدمعاش، ظالم، فرقہ پرور، بدعنوان اور دہشت گردوں کے لیے نرم گوشہ رکھنے والی حکومت عبرت کا نشان بن سکتی ہے وہاں گلگت بلتستان جیسے 67 سالوں سے حقوق سے محروم عوام کو حقوق بھی مل سکتے ہیں اور پاکستان استحکام و ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکتا ہے۔
میڈیا بریفنگ کے دوران گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم آزاد کشمیر کے حالیہ بیان کی مذمت کرتے ہیں کہ جہاں ایک طرف وہ گلگت بلتستان کی تعمیر و ترقی کے لیے قربانی کی باتیں کرتے ہیں لیکن دوسری طرف جب گلگت بلتستان کو آئینی صوبہ بنانے کا مطالبہ کیا جاتا ہے تو وہ حواس باختہ ہو جاتے ہیں اور اسے مسئلہ کشمیر کے خلاف سازش قرار دیتے ہیں۔ ہم وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری عبدالحمید تک میڈیا کے توسط سے یہ پیغام دینا چاہیں گے کہ گلگت بلتستان کی عوامی امنگوں کے خلاف انہوں نے بیان دے کر یہاں کے لاکھوں عوام کا دل دکھایا اور امید کرتے ہیں کہ وہ اپنے ہمسایہ خطے کی عوامی امنگوں کا پاس رکھتے ہوئے آئندہ ایسی گفتگو سے گریز کریں گے جس سے گلگت بلتستان کی عوام مزید محرومی میں رہے۔ ہم توقع کرتے ہیں کہ آزاد کشمیر سمیت ملک کے دیگر صوبوں کے سربراہان گلگت بلتستان کے حقوق سے محروم غریب باسیوں کو انکے حقوق دلانے کے لیے اپنا مثبت کردار ادا کریں گے۔ میڈیا کے ذریعے میں ہم واضح کر دینا چاہیں گے کہ ہم تو وہ ہیں جنہوں نے سینکڑوں شہداء دے کر بغیر کسی پاکستان آرمی کی مدد کے اس خطے کو آزاد کرایا اور طشت میں سجا کر فخر کے کیساتھ بلامشروط پاکستان کے ساتھ الحاق کے لیے پیش کیا۔ پاکستان سے الحاق کا مقصد اسلامی نظریات کی بنیاد پر ہے اور ہم اقبال کا پاکستان دیکھنا چاہیں گے۔
پریس بریفنگ کے دوران انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت دراصل ان نظریہ فکر رکھنے والوں کی سیاسی ونگ ہے اور انکی سرپرستی میں مصروف ہے جنہوں نے وطن عزیز پاکستان کو دہشت گردی کے ذریعے عدم استحکام کی راہ پر گامزن کیا، پاکستان آرمی کے اہم اور حساس اداروں پر حملے کیے، دنیا میں پاکستان کی ساکھ کو بری طرح نقصان پہنچایا۔ اس حکومت کو جو طالبان اور دیگر دہشت گرد جماعتوں کی پشت پناہی کو عبادت سمجھ کر انجام دیتی ہو اور نرم گوشہ رکھتی ہوں انہیں کوئی حق نہیں کہ مزید حکومت کریں۔ دنیا جانتی ہے کہ پاکستان کی غیور فوج نے موجودہ وفاقی حکومت کو اعتماد میں لیے بغیر ملکی استحکام کی خاطر دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کیا۔ ہم پاکستان آرمی کی جانب سے جاری آپریشن کو ملکی سلامتی کے لیے ناگزیر سمجھتے ہیں اور انکی کامیابی کے لیے دعاگو ہیں۔ مجلس وحدت مسلمین ملک بھر کی طرح بلتستان میں بھی انقلابی مارچ کی کامیابی اور موجودہ ظالم، طالبان نواز، دہشت گردوں اور ملک دشمن طالبان کی پشت پناہ حکومت کو وطن عزیز کی بقاء اور سلامتی کے لیے خطرہ سمجھتے ہیں اور انکی برطرفی کے لیے بھرپور احتجاجی تحریک کا آغاز کرے گی اور مرکزی قائدین کے احکامات کی روشنی میں پریس کانفرنسز، احتجاجی ریلیوں اور دھرنوں کا اعلان کرے گی۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ علامہ ڈاکٹرطاہرالقادری کی جانب سے حکومت کو دی گئی ڈیڈ لائن آج رات 12 بجے ختم ہوجائے گی، گذشتہ شب ڈاکٹر طاہر القادری نے انقلاب مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ فوج نے بارودی دہشت گردی ختم کردی، ہم معاشی دہشت گردی ختم کریں گے، انہوں نے کہا وہ مارشل لا کے حق میں نہیں اور جمہوریت پسند ہیں لیکن حقیقی جمہوریت چاہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا جو ان کی جان لینا چاہتا اس کے لیے ان کا سینہ حاضر ہے، علامہ طاہرالقادری نے حکومت کو مستعفی ہونے کیلیے 48 گھنٹے کی ڈیڈ لائن دے رکھی ہے جو آج رات 12 بجے ختم ہوجائے گی، جس کے بعد توقع کی جارہی ہے کہ پاکستان عوامی تحریک اور اس کی اتحادی جماعتوں کی جانب سے ملک گیر احتجاج اور دھرنوں کا اعلان کیا جائے گا۔
پاکستان کو افکار قائد اعظم پر گامزن کرنے کیلئے موجودہ کرپٹ سسٹم سے چھٹکارہ ضروری ہے، علامہ تصورجوادی
وحدت نیوز(اسلام آباد) انقلاب مارچ کے راستے میں رکاوٹیں ڈالنے کے باوجود حکومت ناکام ہو چکی ہے، خیابان سہروردی میں لاکھوں افراد کی موجودگی اس بات کی غماز ہے کہ حکومت ربڑ سٹیمپ سے زیادہ کسی چیز کا نام نہیں ہے ، شیعہ سنی مسلمانان پاکستان نے کراچی سے کشمیر تک اپنی مسلّمہ قیادت کی کال پر لبیک کہتے ہوئے نکل کر ثابت کر دیا کہ اس ملک میں شیعہ سنی مسئلہ نہیں ، شیعہ بھی مظلوم ہیں ،سنی بھی مظلوم ہیں، اپنے دور کے ظالموں کے خلاف متحد ہو کر انقلاب کی راہ ہموار کر دی ہے، ان خیالات کا اظہار سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین آزاد جموں و کشمیر علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی نے یہاں اسلام آبادمیں انقلاب مارچ دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ کہا کہ اس ملک میں شیعہ سنی کوئی مسئلہ نہیں آج ہم نے اکٹھے نکل کر اپنے عمل سے بتا دیا کہ ہم ایک تھے، ہیں اور رہیں گے،آج دشمن حیران و انگشت بدندان ہے کہ ہم نے اپنا سرمایا ، اپنی طاقت، اپنی ساری توانایاں شیعہ سنی محبان وطن کو جدا کرنے میں لگائیں تھیں، مگر آج یہ پھر سے ایک ہوگئے ہیں، جو کہ انہیں برداشت نہیں۔
علامہ تصور جوادی نے کہا کہ اس ملک کو محمد علیؒ نے بنایا تھا، اب محمد ؐو علیؑ کے ماننے والے ہی ملکر بچائیں گے، انہوں نے کہا کہ ہم سلام پیش کرتے ہیں قائد وحدت علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کو، ڈاکٹر طاہر القادری کو، صاحبزادہ حامد رضا کو کہ جنہوں نے امت محمدیؐ کو اکٹھا کر کے ایک پلیٹ فارم سے ان کے حقوق کے لیئے آواز اٹھائی۔آج وہ تمام اندرونی وبیرونی قوتیں دیکھ لیں کہ ملک کے وفادار بیٹے ملکی آئیں وقانون کی حکمرانی اورملکی بقاسالمیت کی جدوجہد میں اکٹھے ہوچکے ہیں ، انہوں نے کہا کہ وہ کشمیر کی سرزمین سے اپنے قافلے کے ساتھ اس لئے آئے ہیں کہ جو پیغام بھی ہماری قیادت دے گی ہم اسے کشمیر کے کونے کونے تک پہنچائیں گے، ا نہوں نے کہا کہ کشمیر سے آنے والا قافلہ پنی ماؤں ، بہنوں ، بیٹیوں ساتھ میں آنے والے بھائیوں ، شیعہ سنی محب وطن قوم کو سلام پیش کرنے آیا ہے کہ تم نے طاغوتی و استعماری نظام سے مقابلے کے لیئے اپنے گھر بار کو چھوڑا ، کشمیر کے باسی تمہارے ساتھ مکمل اظہار یکجہتی کرتے ہیں۔کرپٹ اور بے رحم حکمران اب زیادہ دیر ٹکنے والے نہیں ، انہیں جلد ان کے منطقی انجام تک پہنچائیں گے، مجلس وحدت مسلمین، پاکستان عوامی تحریک، سنی اتحاد کونسل و دیگر اتحادی جماعتوں کے قائدین کی جرأت و بہادری پر کارکنان و عوام نازاں ہیں۔
تفصیلات کے مطابق علامہ تصور جوادی ایک بہت بڑے قافلے کے ساتھ پیڈال میں داخل ہوئے تو پاکستان عوامی تحریک، مجلس وحدت مسلمین، سنی اتحاد کونسل ،مسلم لیگ قائد اعظم اوردیگر جماعتوں کے کارکنان نے ان کا پرجوش استقبال کیا وہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے کیمپ میں کارکنوں کے ساتھ موجود رہے جہاں آنے والے مہمانان کا خیرمقدم کرتے رہے اس موقع پر کشمیر کابینہ اور اضلاع کے عہدیداران بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔انہوں نے اس موقع پر میڈیا کے نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا اسلام آباد آج تحریر اسکوائر کامنظر پیش کررہا ہے حکمرانوں کو نوشتہ دیور پڑھ لینا چاہیے عوامی سیلاب کے آگے طاقت کے استعمال سے بندنہیں باندھے جا سکتے آوازخلق کو نقارہ خدا سمجھتے ہوئے حکمرانوں کو باعزت گھر جانا چاہیے۔
وحدت نیوز(اسکردو) قتلگاہ کمیٹی سکمیدان اسکردو کے زیراہتمام تعمیر ہونیوالا شہنشاہِ وفا حضرت عباس (ع) سے منسوب ہسپتال کو بہتر انداز میں چلانے کے لیے مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے حوالے کر دیا گیا۔ اس حوالے سے مجلس وحدت مسلمین اور قتلگاہ کمیٹی میں مشاورت کے بعد باقاعدہ معاہدہ کیا گیا اور تمام تر انتظامات مجلس وحدت کے حوالے کر دیا گیا۔ اس موقع پر ایک تقریب کا بھی اہتمام ہوا جس میں قتل کمیٹی کے صدر سید رضا شاہ رضوی، خواجہ علی جو سینئر نائب صدر اور دیگر اراکین کے علاوہ مجلس وحدت مسلمین بلتستان ڈویژن کے سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی، آغا مظاہر حسین موسوی، شیخ زاہد حسین زاہدی، شیخ کریمی اور کابینہ اراکین نے شرکت کی۔ قتلگاہ کمیٹی کی ترجمانی کرتے ہوئے سید الیاس رضوی نے مجلس وحدت کے عہدیداران کو قتل گاہ کمیٹی کی اب تک کارکردگی پیش کی جسے مجلس وحدت کے رہنماوں نے سراہا اور کمیٹی کی ملت کے حوالے سے جاری خدمات کو تسلیم کیا گیا۔ اس موقع پر قتلگاہ کمیٹی نے اس دارالشفاء کو منظّم اور بہتر انداز میں چلانے کے حوالے سے تمام تر انتظام و انصرام مجلس وحدت مسلمین بلتستان ڈویژن کے حوالے کرتے وقت معاہدہ طے پایا اور ہسپتال کی چابی مجلس وحدت مسلمین کے حوالے کر دی گئی۔
اس موقع پر سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن علامہ آغا علی رضوی اور صوبائی ڈپٹی سیکرٹری جنرل آغا مظاہر حسین موسوی اور دیگر علمائے کرام نے قتل گاہ کمیٹی کا شکریہ ادا کیا اور اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ مجلس وحدت کمیٹی کی توقعات کو پوارا اترنے کی پوری کوشش کرے گی۔ اس سلسلے میں گفتگو کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین بلتستان ڈویژن علامہ آغا علی رضوی نے کہا کہ قتل گاہ کمیٹی کے صدر و اراکین اور دیگر افراد کے نہایت شکر گزار ہیں کہ جنہوں نے ہم پر بھرپور اعتماد کرتے ہوئے حضرت عباس باوفا (ع) سے منسوب نو تعمیر شدہ ہسپتال کو ہمارے حوالے کیا۔ اس کی انتظام و انصرام کے لیے ہمیں بااعتماد پایا، انشاءاللہ اللہ کی مدد سے ہم حضرت عباس علیہ السلام سے منسوب اس دارالشفاء کو بہتر طور پر چلانے کے لئے تمام تر وسائل کو بروئے کار لائیں گے اور یہ ہسپتال جدید مشینری سے لیس بلتستان کی عوام کے بہتر علاج معالجے کے لیے اور صحت کو بہتر بنانے کے لیے عوام کی امنگوں کا ترجمان ثابت ہوگا۔ مجلس وحدت مسلمین بلتستان میں صرف حقوق کی جنگ نہیں لڑے گی بلکہ عوام کی تعلیم، روزگار اور صحت کو بہتر بنانے کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔ تقریب کے آخر میں قتلگاہ کمیٹی کے صدر سید رضا شاہ رضوی کی جانب سے ہسپتال کی چابی آغا علی رضوی کے حوالے کیا گیا۔