The Latest

وحدت نیوز(کراچی) کمشنر ہاؤس کراچی میں ہونے والے مشترکہ اجلاس میں مجلس وحدت مسلمین اور سندھ حکومت کے اراکین کے درمیان چودہ نکاتی چارٹرڈ آف ڈیمانڈ باہمی ہم آہنگی سے منظور ہو گیا ہے،جس کا باقائدہ نوٹیفیکیشن کمشنر کراچی کے آفس جاری کر دیا گیاہے، مجلس وحدت مسلمین کے وفد نے ڈویژنل سیکریٹری سیاسیات سید علی حسین نقوی کی سربراہی میں اجلاس میں شرکت کی جب کے ڈویژنل ڈپٹی سیکریٹری جنرل سید رضا نقوی اور سید میثم عابدی بھی ان کے ہمراہ موجود تھے، دوسری جانب خود کمشنر کراچی شعیب احمد صدیقی ، وزیر اعلیٰ سندھ کے نمائندے وقار مہدی اور ایڈیشنل آئی جی پولیس کے نمائندے ایس ایس پی فیصل بشیر بھی اجلاس میں موجود تھے۔


واضح رہے کہ گذشتہ دنوں ایم ڈبلیوایم اور وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کے درمیان سی ایم ہاؤس میں ہونے والی ملاقات میں ایم ڈبلیوایم کے چارٹرڈ آف ڈیمانڈ پر مشاورت کے بعد کمشنر ہاؤس میں ملاقات طے کی گئی تھی جس میں چودہ نکاتی چارٹرڈ آف ڈیمانڈ کی منظوری کا با قائدہ نوٹیفیکیشن جاری ہونا تھا، سندھ حکومت نے ایم ڈبلیوایم کی جانب سے پیش کر دہ مطالبات کو تسلیم کرنے کا اعلان کر تے ہوئے کہا ہے کہ پولیس اور رینجرزایسے تمام علاقوں میں آپریشن کرے گی جہاں تکفیری اور کالعدم جماعتوں کے دہشت گردوں کی موجودگی کے شواہد موجود ہوں ، ایم ڈبلیوایم کے مطالبے پر ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل رضوان اختر نے یقین دھانی کر وائی ہے کہ شیعہ ٹارگٹ کلنگ میں ملوث گرفتار ملزمان کی سیاسی یا مذہبی جماعت سے وابستگی کو عوام کے سامنے ظاہر کیا جائے گا، میونسپل انتظامیہ شہر کے مختلف علاقوں میں آویزاں کالعدم جماعتوں کے پرچم اتارے گی اور مذہبی منافرت پر مبنی وال چاکنگ مٹائی جائے گی، لاؤڈ اسپیکر ایکٹ پر سختی سے عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے گا، ایم ڈبلیوایم کی جانب سے ارصال کردہ شہداء کی فہرست کی روشنی میں کیٹگری وائس خانوادہ شہداء میں امدادی رقوم تقسیم کی جائیں گی،زخمی شیعہ افراد کو حکومتی اخراجات پر سابقہ پالیسی کے تحت علاج معالجے کی سہولیات فراہم کی جائیں گی، ایم ڈبلیوایم کی مذکراتی کمیٹی کی جانب سے آفیشل لیٹر پیڈ پر ارسال کردہ فہرست کے مطابق شیعہ پروفیشنلز ، علماء اور تاجروں کو اسلحہ لائسنس بمعہ 144پرمٹ جاری کیئے جائیں گے،کراچی پولیس کے تین ڈی آئی جیز اور اندرون سندھ کے تمام اضلاع کے ایس ایس پیز ایم ڈبلیوایم کی ضلعی قیادت سے رابطہ رکھیں گے، معلومات کا تبادلہ کریں گے اور ایم ڈبلیوایم کی جانب سے موصولہ شکایات کے ازالے کی ہر ممکن کوشش کریں گے، ایم ڈبلیوایم اور پولیس انتظامیہ کے درمیان ہر دس روز بعد مشترکہ اجلاس منعقد کیا جائے گا،پولیس کی اعلیٰ حکام ایسے علاقے کے ایس ایچ او کے خلاف فوری کاروائی عمل میں لائیں گے کہ جہاں تسلسل کے ساتھ شیعہ ٹارگٹ کلنگ جاری ہو، اسپیشل برانچ سندھ پولیس مذہبی منافرت پر مبنی خطبات کی ریکارڈنگ کرے گی اور پولیس بغیر کسی تفریق کے کاروائی عمل میں لائے گی۔


ایم ڈبلیو ایم کراچی کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل رضا نقوی نے نمائندے سے گفتگو کر تے ہو ئے کہا کہ انشاء اللہ ماہ رمضان سے قبل شہداء کے اہل خانہ میں امدادی رقوم تقسیم کردی جائیں گی، شہید فاؤنڈیشن پاکستان کی مدد سے جنوری 2013تا جون 2014کے عرصے میں شیعہ نسل کشی کے شکار افراد کی مرتب کردہ فہرستیں سندھ حکومت کو ارسال کر دی گئیں ہیں ۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن سے جاری کردہ بیان میں ڈویژنل سیکریٹری جنرل سید عباس موسوی نے وفاقی وزیر داخلہ کے بیان پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ چوہدری نثارعلی کس منہ سے ملت جعفریہ سے مخاطب ہو رہا ہے جبکہ پچھلی دفعہ مستونگ سانحے کے بعد شہداء کے خانوادوں اور ملت کے عمائدین کے سامنے دیدہ دلیری سے اعلان کیا تھا کہ شہداء کے خون کا بدلہ لیا جائیگا اور دہشت گردوں کے خلاف کریک ڈوان کاروائی کی جائیگی لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑھ رہا ہے کہ ہمارے حکمران اتنے بے غیرت ہوگئے ہیں کہ عوام کے سامنے آکر کچھ بولتے ہیں اور جب اسلام آباد پہنچتے ہیں اور اپنی عیاشیوں میں گم ہوجاتے ہیں تو عوام سے کیے گئے وعدے ان کو یاد نہیں رہتے۔ بیان میں وفاقی وزیر داخلہ کے اس بیان کی کہ زائرین زمینی راستے کے بجائے ہوائی سفر اختیار کرنے پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا گیا کہ بے غیرتی کی انتہا ہے کہ بجائے اسکے کہ ملک کے شاہراہوں کو دہشت گردوں سے پاک کیا جائے عوام کو متبادل راستوں کے مشورے دیے جارہے ہیں۔ عوام کی جان و مال ریاست کی ذمہ داری ہے۔کل کو بازار میں کوئی واقعہ پیش آئے تو بازار جانے سے روکنے کا مشورہ دینگے جو پہلے بھی ملت کے ساتھ ہوا ہے۔ یہ سراسر جان چھڑانے والی بات ہے اور انتہائی شرمناک ہے۔اب جبکہ ائیر پورٹس پر بھی حملے ہورہے ہیں تو ان کے کونسے متبادل راستے انتخاب کرنے کا مشورہ دینگے؟



ان کا مذید کہنا تھا کہ کہ گزشتہ شب شہدائے تفتان اور شہدائے کراچی کے سوم کے سلسلے میں مرکزی سیکریڑی جنرل ایم ڈبلیو ایم علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کے حکم پر پورے ملک کی طرح کوئٹہ میں بھی شہداء کی یاد میں چراغاں کیا گیا اور شمع بردار ریلی نکالی گئی جو علمدار روڈ امام بارگاہ بلدستانی سے شروع کرکے شہداء چوک پر اختتام پذیر ہوا جسکے بعد شہداء کی یاد میں موم بتیاں روشن کی گئیں اور شہداء کی بلندی درجات کے لیے خصوصی دعائیں اور فاتحہ خوانی کی گئی اور منقبت خوانوں نے شہداء کی شان میں نذرانہ عقیدت پیش کیا۔

وحدت نیوز(مظفرآباد) مجلس وحدت مسلمین آزاد جموں وکشمیرکی اپیل پر ریاست بھر میں شمعیں روشن کر کے شہدائے تفتان و کراچی کو خراج عقیدت اور ان کے لواحقین سے اظہار ہمدردی کیا گیا۔ مرکزی تقریب سنٹرل پریس کلب مظفرآباد کے سامنے شمعیں روشن کر کے انعقاد پذیر ہوئی۔ ریاستی سیکرٹری جنرل علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی‘ ریاستی سیکرٹری سیاسیات سید تصور عباس موسوی ‘سیکرٹری ویلفےئر سید محسن رضا جعفری ایڈووکیٹ، ریاستی سیکرٹری روابط سید حمید نقوی، ضلع مظفرآباد کے سیکرٹری جنرل مولانا سید طالب حسین ہمدانی‘ ڈپٹی سیکرٹری جنرل خالد محمود عباسی و دیگر مجلس وحدت مسلمین آزاد جموں وکشمیر کے عہدیدران و کارکنان نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔

 

علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی سیکرٹری جنرل مجلس و حدت مسلمین آزاد جموں وکشمیر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے صبر کا امتحان نہ لیا جائے۔ نواز حکومت نے مذاکرات کا ڈھونگ رچا کے مملکت خداداد پاکستان میں دہشت گردی کو فروغ اور دہشت گردوں کو مضبوط کیا۔ کراچی و تفتان سانحات حکومتی نا اہلی کا منہ بولتا ثبوت ہیں وزیر داخلہ کو فوری مستعفی ہوجانا چاہیے۔ افواج پاکستان کوکمزور کرنے کے منظم سازش کی جا رہی ہے۔ ہم جب کل مذاکرات کی محالفت ببانگ دہل کر رہے تھے تو لوگ ہمیں کہہ رہے تھے کہ امن مخالف ہیں۔ لیکن آج وہ لوگ منہ دکھانے کے قابل نہیں۔ بلوں میں جا کر گھس بیٹھے ہیں۔ اب ہم ان سے سوال کرتے ہیں کہ کہاں گیا تمھارا امن؟ کہاں گئے تمھارے مذاکرت کہاں ہوتم؟ اور کہاں ہیں تمھارے طالبان ظالمان؟ کیا تمھارا امن یہی ہے کہ لوگوں کو بسوں سے اتار کر مارا جائے؟ کیا یہی مذاکرات کا شاخسانہ ہے کہ ایک مخصوص طبقے کی منظم نسل کشی کی جائے؟ کیا سیکیورٹی اداروں اور ہوائی اڈوں پر حملے تمھارے امن مذاکرات میں کامیابی کی ضمانت ہیں؟ تم یہ بات کب قوم پر ایاں کرو گے کہ تم یہ سب کچھ ڈالر ریال کی چمک دھمک اور کسی کے ایجنڈے پر کررہے ہو۔ فوج کی طرف سے شروع کردہ آپریشن کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔ ہم نے پہلے بھی کہا تھا کہ ان ظالموں کا صفایا کیا جائے۔ اب بھی ہم یہ سمجھتے ہیں کہ دیر آید درست آید۔ فوج کو اب اس وقت تک بیرکوں میں نہیں جانا چاہیے۔ جب تک ان ظالموں کو کہ جنہوں نے ملک کو خون سے نہلا دیا کیفر کردار تک نہ پہنچایا جائے۔ نواز حکومت نے بہت چھوٹ دے دی ہم اپنی فوج کو یہ یقین دلاتے ہیں کہ ہمارے جب جہاں اور جس جگہ ضرورت پڑے ہم اپنے خون کے آخری قطرے تک دینے کو تیار ہیں۔ لیکن خدارا ملک کو بچائیے۔ عوام کے جان‘ مال اور ناموس کی محافظت کیجئے۔

 

اس موقع پر سیکرٹری سیاسیات سید تصور عباس موسوی نے کہا ہے کہ عرب ممالک سے ایک سو پچاس ارب آمدہ ڈالر کی بنا پر نواز حکومت بجائے اس کے کہ عوام کی حفاظت کرے آل سعود کی ایماء پر پاکستانیوں کا قتل عام کررہے ہیں۔ جو ہم کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔ہمیں اپنے دفاع میں کچھ کرنے پر مجبور نہ کیا جائے۔ فوج راست اقدام کرے۔ ہم مکمل حمایت کریں گے۔ دہشت گردوں سے مذاکرات کسی صورت قبول نہیں بلکہ انہیں جڑ سے اکھاڑ پھینکا جائے۔ آخر میں ریاستی سیکرٹری روابط مولانا حمید حسین نقوی نے شہدائے کراچی و تفتان کیلئے فاتحہ خوانی کروائی۔ مرکزی تقریب کے علاوہ میرپور ‘نیلم‘ کوٹلی اور باغ میں بھی شمع روشن کر کے شہدائے کو خراج عقیدت‘ لواحقین سے اظہار ہمدری اور دہشت گردوں سے اظہار برات کیا گیا۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مسلم لیگ (ق)کے سربراہ سابق وزیر اعظم چوہدری شجاعت حسین نےوفد کے ہمراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ ناصرعباس جعفری سے ا ن کی رہائش گاہ پر ملاقات کی ،سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویزالہٰی اورسابق صوبائی وزیرقانون راجہ بشارت  بھی وفد میں موجود تھے، جب کہ ملاقات میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی پولیٹیکل سیکریٹری سید ناصر شیرازی ایڈووکیٹ اور آزاد جموں کشمیر کےسیکریٹری جنرل علامہ تصور حسین جوادی بھی شریک تھے، دونوں جماعتوں کے رہنماوں کے درمیان قومی سلامتی اور باہمی دلچسپی کے دوطرفہ امور پر تبادلہ خیال کیا گیا،جب کہ تفتان اور کراچی ایئر پورٹ پر ہونے حالیہ دہشت گردی کے واقعات پرافسوس اور تشویش کا اظہار کیا گیا، چوہدری شجاعت حسین کا علامہ ناصرعباس جعفری سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پاکستان کی داخلی اور خارجی صورت حال انتہائی مخدوش ہے، موجودہ حکومت نہ صرف بیرونی بلکہ اندرونی خطرات سے نمٹنے میں بھی ناکام رہی ہے، عوامی ریلیف کے کیئے گئے کسی بھی وعدے کو پورا نہیں کیا گیا،ملک کو درپیش سنگین چیلنجز سے نپٹنے کے لئے صرف اصلاحات نہیں بلکہ انقلابی اصلاحات کی ضرورت ہے ، اب وقت آگیا ہے کہ تما م محب وطن سیاسی و مذہبی قوتیں مل بیٹھ کر ان نا اہل حکمرانوں سےعوام کی جان چھڑانے کے لئے مشترکہ حکمت عملی مرتب کریں ،چوہدری شجاعت حسین نے علامہ ناصر عباس جعفری کو مسلم لیگ ق اور ڈاکٹر طاہر القادری کی جانب مشترکہ طور پر تشکیل کردہ دس نکاتی اصلاحاتی ایجنڈا بھی پیش کیا، میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کر تے ہو ئے چوہدری شجاعت کا کہنا تھا کہ یہ اصلاحاتی ایجنڈا آئین پاکستان کی حقیقی روح کے عین مطابق ہے،افسوس ناک بات یہ ہے کہ پاکستان کے شہریوں کو آئین کی روح کے مطابق حقوق کبھی بھی فراہم نہیں کیئے گئے، ان نکات کو پیش نظر رکھ کر مشترکہ حکمت عملی مرتب کر کے ہی ہم عوام کے حق کا حصول ممکن بنا سکتے ہیں اور ملک کو درپیش اس بحرانی  کیفیت سے نجات دلا سکتے ہیں ۔

 

 علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ ہم گذشتہ ایک برس سے کہہ رہے ہیں کہ مسلم لیگ ن عوام کے حق پر ڈاکہ ڈال کر بر سر اقتدار آئی ہے، قابض حکمرانوں کے پاس عوامی مسائل کے حل کا نہیں بلکہ اپنے وسائل میں اضافے کا ایجنڈہ ہو تا ہے، ایک بزنس مین وزیر اعظم کبھی قومی مفادات کو نہیں ذاتی مفادات کو ہی مدِ نظر رکھتا ہے، غربت ،لوڈشیڈنگ ، کرپشن، لوٹ مار، دہشت گردی ، خودکش حملے عروج پر ہیں ، حکمران ابھی تک کنفیوژن کا شکار ہیں, ہم نے گذشتہ سال ماہ ستمبر میں اے پی سی سے قبل ہی واضح کر دیا تھا کہ دہشت گردوں کے ساتھ مذاکرات  قومی سلامتی کے ساتھ  گہنائونا مذاق ہیں ، آج وقت گذرنے کے ساتھ ساتھ ہماری باتیں سچ ثابت ہو رہی ہیں ، جس موقف پر ہم ماضی میں اکیلے ڈٹے ہو ئے تھے آج پوری اٹھا رہ کروڑ عوام اور تمام محب وطن سیاسی ومذہبی جماعتیں ہمارے واضح اور دوٹوک موقف کی تائید کر رہی ہیں ، علامہ راجہ ناصرعباس نےچوہدری شجاعت حسین اور مسلم لیگ ق کے دیگر رہنماوں کی آمد پر شکریہ اداکیا، انہوں نے چوہدری شجاعت حسین کو یقین دھانی کروائی کے آپ کا اصلاحاتی ایجنڈا سچائی پر مبنی ہے، جس کا ہم خیر مقدم کر تے ہیں  لیکن حتمی فیصلہ 15جون کو مرکزی کابینہ کے اجلاس اور سنی اتحاد کونسل سے مشاورت کے بعد کریں گے، جس سے آپ کو جلد آگاہ کرد یا جائے گا۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ بلوچستان اور ملی یکجہتی کونسل بلوچستان کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ پاکستان کو داخلی و خارجی سطح پر سنگین صورت حال کا سامنا ہے، حکمران سنجیدگی کے ساتھ ملکی حالات کی درستگی کے لئے کوشش نہیں کر رہے ،وطن عزیز  کراچی تا خیبر اور تفتان تا بلتستان دہشت گردوں کے نرغے میں ہے، حکومت دہشت گردوں کے خلاف ٹھو س کاروائی عمل میں لائے، سانحہ تفتان میں ملوث دہشت گردوں فوری گرفتار کر کے قرار واقعی سزا دی جائے ،  دہشت گردی کی کاروائیاں میں حق و سچ کے راستے نہیں ہٹا نہیں سکتیں ہم سیرت انبیاء کے امین ہیں لہٰذاہر دور کے باطل طاغوت کے مقابلے میں حق وصداقت کا پرچم بلند رکھنا ہمارا فریضہ ہے،ان خیالات کا اظہار انہوں نے غازی عباس علمدار ع آرگنائزیشن ، نور ویلفیئرآرگنائزیشن اور شیڈزکے زیر اہتمام گورنمنٹ حسن موسی گرلز کالج کوئٹہ میں ایک پر وقار تقریب سے خطاب کر تے ہوئے کیا ، جس میں  20اسکولوں اور کالجز کے طلبہ و طالبات سے تقریری مقابلے میں حصہ لیا اور حسین ع سب کا حسین ع رب کا کے عنوان پر خطاب کیا، تقریب میں علامہ مقصو د علی ڈومکی کے علاوہ معروف دانشور امان اللہ شادیزئی ، قوم پرست رہنما رئوف خان ساسولی، سید حسن یحیوی ، سید ابولفضل حسینی اور النور  ویلفیئر کے عامر چنگیزی نے بھی خطاب کیا۔

وحدت نیوز(ڈیرہ اسماعیل خان) چیئرمین خیرالعمل فاؤنڈیشن نثارعلی فیضی کا مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخواہ کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ سبطین حسینی، رکن کور کمیٹی خیرالعمل فاؤنڈیشن مسرور نقوی کے ہمراہ ڈی آئی خان کا دورہ جس میں انہوں نے شاہ داؤ میں زیر تعمیر ہاؤ سنگ کالونی کا وزٹ کیا اور کام کو جلد از جلد مکمل کرنے کی ہدایات جاری کیں اسکے علاوہ ڈی آئی خان میں جاری ترقیاتی منصوبوں اور آئندہ کے پراجیکٹس کے حوالے سے عمائدین علاقہ کے ساتھ ایک ملاقات بھی کی جس میں ڈی آئی خان، ٹانک، پہاڑ پور بنوں اور مضافاتی علاقوں کے عمائدین شریک تھے۔

 

عمائدین نے اپنے اپنے علاقوں میں خیرالعمل فاؤنڈیشن کی طرف سے شروع کیے گئے منصوبوں جن میں واٹر پراجیکٹ، مساجد، ہاؤسنگ کالونی اور یتیم بچوں کی کفالت کا اہتمام کرنے جیسے پراجیکٹس کو سراہتے ہوئے خیرالعمل فاؤنڈیشن کا شکریہ ادا کیا اور اپنے بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرائی اور اسکے ساتھ ساتھ اپنے اپنے علاقوں میں در پیش دیگر مسائل کے حوالے سے بھی آگاہ کیا اور انکو حل کرنے میں خیرالعمل فاؤ ندیشن کو اپنا کردار ادا کرنے کی استدعا کی، بعد ازاں کوٹلی امام حسین میں ایک جلسہ منعقد کیا گیا جس میں سینکڑوں افراد شامل تھے جس سے خطاب کرتے ہوئے خیرالعمل فاؤنڈیشن کے چیئرمین اور مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹری فلاح و بہبود نثار فیضی نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین خیبر پختو نخواہ اور بالخصوص مسائل و مشکلات میں گھرے ڈی آئی خان جیسے حساس علاقے میں عوامی مسائل کو حل کرنے کو اپنی اہم ذمہ داری سمجھتی ہے۔

 

2010 کے سیلاب سے لیکر اب تک یہاں پر کروڑوں روپے مالیت کے فلاحی کام کیے ہیں اور کئی ایک ترقیاتی منصوبوں پر اسوقت بھی کام جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ فرقہ وارانہ تشدد اور دہشتگردی کی لہر میں لپٹا ڈی آئی خان محب وطن اور انسان دوستوں کا شہر ہے جہنوں نے وطن کی محبت اور پاکستان کی سالمیت کے لیے اپنے بیٹے، بیٹیوں اور بچوں کی قربانیاں دی ہیں لیکن شہر کو کسی بڑے بحران میں مبتلا نہیں ہونے دیا اور ثابت قدم رہے، مجلس وحدت مسلمین ڈی آئی خان کے شہداء کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتی ہے اور انکی مظلومیت کی مضبوط آواز بن کر اس الہی و کربلائی رستے پر حسینی و زینبی کردار ادا کرتی رہے گی اس موقع پر عمائدین علاقہ نے مجلس وحدت مسلمین اور خیرالعمل فاؤ نڈیشن کے مرکزی اور صوبائی عہدیداران کو اہم مسائل سے آگاہ کیا۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) ایم ڈبلیوایم کے ذیلی شعبے خیرالعمل فاونڈیشن پاکستان کی ریجنل ایگزیکٹو باڈی پنجاب کا اجلاس اسلام آبادمیں منعقد ہوا۔ اجلاس میں پنجاب میں جاری تعمیراتی کاموں کا جائزہ لیا گیا ،چیئرمین خیرالعمل فاونڈیشن جناب نثار فیضی نے اراکین ریجنل ایگزیکٹو باڈی پنجاب کی کاوشوں کو سرا ہا، برادر سرور کھوسہ نے اس وقت نئے شروع ہونے والے منصو بوں کے حوالے سے چیئرمین خیرالعمل فاونڈیشن کو بریفنگ دی اس وقت جھنگ ، سرگودھا، خوشاب ، ڈی جی خان ، لاھور ،لیہ ، پنڈدادن خان اور  اسلام آباد میں نئی مساجد ،اسکول ، اور کلینک کی تعمیر کا کام شروع کیا جارہا ہے، نثار علی فیضی نے پنجاب میں کاموں میں تیزی لانے کے حوالے سے زور دیا اور ٹیم کے کاموں میں مزید ہم آہنگی اور پختگی لانے کی تاکید کی اور کہاکہ ہمیں رنگ ، مذہب ، نسل اورجغرافیائی قیدوبند سے بالاتر ہوکر دکھی انسانیت کی خدمت کرنا چاہیے ،اجلاس میں پروفیسر نجم الحسن نقوی ، استاد ذوالفقار اسدی، غلام سرور کھوسہ انجینئر باقر حسین اور خیرالعمل فاونڈیشن کے پروجیکٹ کوارڈنیٹر رضا جعفری نے شرکت کی ۔

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن شعبہ خواتین کی ڈویژنل کونسل کا اجلاس منعقد ہوا،جسمیں صوبہ سندھ کی سیکرٹری جنرل خانم زہرا نجفی نے خصوصی طور پر موجودہ حالات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ معلوم ہوتا کے حکومت اور باقی تمام ادارے سب سو چکے ہیں کچھ سمجھ نہیں آتا کہ حکومت سمیت تمام اداروں نے پاکستان کی عوام کو کیوں دہشت گردوں کہ حوالے کردیا ہے دہشتگرد آزادانہ طور پرجہاں چاہتے ہیں کاروائیاں کرتے ہیں جب چا ہتے ہیں دہشتگردی کرتے ہیں افسوس کا مقام ہے کہ سرزمین پاکستان معصو م لوگوں کہ لہوسے سرخ ہے اورنواز حکومت اور ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں معلوم ہوتا ہے کے گویا یہ خود ہی پاکستان کو دنیا کے نقشے سے مٹادینے کے لیے آمادہ ہیں حکمرانوں کی ناقص پالیسوں کی وجہ سے ملک آج دہشت گردوں کی جنت بن چکا ہے؟اب وقت آچکا ہے کہ نواز حکومت مزاکرات کا ڈھونگ بند کرے اور فوج بھی سنجیدہ ہو جائے اور صرف اس انتظار میں نہ رہے کہ اگر فوج پر دفاعی اداروں پر حملہ کیا تو دہشتگردوں کے خلاف فیصلہ کن جنگ کا آغاز کرے گی فوج کی بھی ذمداری ہے کہ وہ قوم و ملک کی سلامتی کے لیے دفاعی اقدامات کرے قوم فوج کے ساتھ ہے پھر فوج کو پوری سنجیدگی کے ساتھ دہشتگردوں کا اس پاک زمین سے صفایہ کرنے میں دیر نہیں کر نی چاہیے کیوں کہ ان کو جتنی مہلت دی جائے گی یہ ملک کو اتنا ہی نقصان پہنچائے گے اور ہم دیکھ بھی رہے ہیں کہ ابھی گزشتہ روز ایک ہی دن میں ایک طرف تفتان میں زائرین پرفائرنگ پھر دستی بم سے حملہ یا گیا جسمیں ۵۲ سے زائد مرد و خواتین اور معصوم بچے شہید ہوئے اور دسیوں شدید زخمی ہوئے دوسری طرف کراچی میں ایئر پورٹ پر حملہ جوکے نہایت منصوبے سے کیاگیا بہت ہی شرمندگی کی بات ہے کہ دہشتگردوں کو کوئی روکنے والا نہیں دہشتگرد اتنی آسانی سے ایئر پورٹ میں کیسے داخل ہو گئے یہ دنیا کے سامنے کیا تاثر پیش کیا جا رہا ہے ایک طرف معصوم لوگوں کی زندگیاں محفوظ نہیں تو دوسری طرف کو بھی اہم اور حساس علاقے ادارے مقامات کچھ بھی محفوظ نہیں؟اور افسوس کا مقام ہیں کے وزیر اعظم نواز شریف صاحب اداروں کو مبارکباد اور خراج تحسین پیش کر رہے ہیں؟کس بات کی مبارکباد دنیا سوال کر رہی ہے کے پاکستان میں دہشتگرد جب چاہیے اتنے آرام سے کی بھی مقام پر حملہ آور ہو سکتے ہیں؟ کہاں تھے انٹیلی جنس ادارے؟آخر کب تک عوام برداشت کرے گی کب تک معصوم لوگوں کو قربانیاں دینی ہو گی تاکہ حکومت اور فوج ہوش میں آجائے اور سنجیدگی سے دہشتگردوں کے خلاف اوپریشن کیاجائے۔ لہزاہمارافوج سے مطالبہ ہے کہ طالبان کے ساتھ اب صرف گولی سے بات کی جائے انشااللہ فوج کے ساتھ اٹھارہ کروڑ عوام انکے ساتھ شانہ بشانہ ہوں گے۔ آخر میں صوبہ سندھ کی سیکرٹری جنرل خانم زہرانے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے اس دلخراش سانحہ پر تین روز کا سوگ کا علان کیا اور تمام یو نٹس کو شہداء کو خراج تحسین پیش کرنے کے حوالے سے پروگرامزکاا نعقاد کرنے کی ہدایت دی۔آخرمیں شہداءکے لے فاتحہ اور زخمیوں کے صحت یابی کے لیے دعائے توسل پڑھی گئی۔

وحدت نیوز(کو ہاٹ) مجلس وحدت مسلمین خیبر پختون خوا کے سیکرٹری جنرل علامہ سید محمد سبطین الحسینی نے چکرکوٹ پر دھرنے اور شہدائے تفتان کے جنازوں کے استقبال کے لئے جمع مومنین کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم اسلام ناب کے پیرو میں ہیں اسلام امریکیائی کے نہیں ۔ ہم ملت اسلامی سے بھی اور پاکستان سے بھی محبت کرتے ہیں۔ہمیں شہید کر کے دشمن یہ نا سوچے کہ پاکستان سے محبتوں میں کوئی کمی آجائے گی۔ بلکہ ہم ہمیشہ پاکستان کے وفادار رہیں گے۔ انہوں نے وفاقی اور بلوچستان حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ تفتان ایک حساس علاقہ ہیں جہان پر ہر ٹائم سیکورٹی کے سخت اقدامات کئے جاتے ہیں ایسے علاقے میں اتنے بڑے واقع کا رونما ہونا سمجھ سے باتر ہے اس سے معلوم ہوتا ہیں کہ صوبائی حکومت غیر سنجیدہ ہے اور اس کو حکمرانی کا کوئی حق نہیں کیونکہ صوبائی حکومت نااہل ہو چکی ہیں۔انہوں پاک فوج سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اب وقت آگیا ہے ان سفاق دہشتگردوں کے خلاف کاروائی کی جائے کیونکہ یہ پاک فوج کے بھی دشمن ہے پولیس کے بھی دشمن ہے اور عام عوام کے بھی،اگر اسکے خلاف کاروائی میں دیر کی گئی تو یہ یاد رکھیں کل ان سے دوبارہ مذاکرات کرنے پڑیں گے۔انہوں نے واضح طور پر کہا کہ ہم چودہ سو سال سے شہادتوں کی ایک تاریح رکھتے ہیں ہم شہادت سے کھبی بھی نہیں ڈرتے مگر یہ یاد رکھے کہ جوانوں کے جذبات بہت ذیادہ اُبھرے ہوئے ہیں ایسا وقت نہ آجائے کہ ان کے جذبات کو کنٹرول کرنا مشکل ہوجائے۔ بعد ازاں سانحہ تفتان میں شہید افراد کی میتیں خصوصی سی ون تھرٹی طیارے کے ذریعے پشاور پہنچائی گئیں۔ گیارہ میتوں کو کوہاٹ اور دس کو اورکزئی ایجنسی منتقل کیا گیا۔ کوہاٹ میں تمام گیارہ افراد کی اجتماعی نماز جنازہ ادا کی گئی۔ اس دوران ہنگو روڈ کو ٹریفک کے لیے بند کیا گیا تھا۔ اورکزئی ایجنسی کے شہید افراد کی نماز جنازہ بھی ان کے آبائی علاقوں میں ادا کر دی گئی ہے جس میں بڑی تعداد میں مقامی افراد نے شرکت کی۔تدفین کے موقع پر مجلس وحدت مسلمین صوبہ خیبر پختونخوا کے سیکریٹری جنرل علامہ سید محمد سبطین حسین الحسینی بھی موجود تھے۔

وحدت نیوز(ٹوبہ ٹیک سنگھ) دہشت گردی کے حالیہ واقعات میں شرپسند عناصر کے ساتھ ساتھ موجودہ حکمران برابر کے شریک ہیں، طالبانی دہشت گردوں کو مذاکرات کے نام پر ڈھیل دینا وطن عزیز کے ساتھ غداری اور دہشت گرد عناصر کے ساتھ ہمدردی کی دلیل ہے، ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کے ضلعی سیکرٹری جنرل چوہدری رضوان حیدر نے مرکزی امام بارگاہ حسینیہ ؑ اثناء عشریہ جھنگ روڈ ٹوبہ ٹیک سنگھ میں کابینہ کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ ملت جعفریہ بم دھماکوں سے خوفزدہ ہونے والی نہیں اور نہ ہی امریکہ نواز طالبان ہمیں مشن کربلا کی تبلیغ سے روک سکتے ہیں، اب شہادتوں کا سلسلہ ہماری برداشت سے باہر ہوتا جارہا ہے اور اگر حکمرانوں نے دہشت گرد عناصر کی پشت پناہی ختم کرکے ان کے خلاف ٹھوس اقدامات نہ کئے تو وطن عزیز میں انقلاب کو کوئی بھی طاقت نہ روک سکے گی اور اگر ایسا ہوا تو طالبان اور ان سے ہمدردی رکھنے والوں کو کہیں بھی جائے پناہ نصیب نہ ہوگی، اگر حکمران ملت جعفریہ کو تحفظ نہیں دے سکتی تو شریف برادران اپنی ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئے پاک فوج کو دہشت گرد عناصر کے خلاف بھرپور کاروائی کی اجازت دیں، دہشت گرد عناصر سے پاک وطن ہی مضبوط اور مستحکم وطن ہوسکتا ہے، انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین کے مرکز کی جانب سے جس بھی لائحہ عمل کا اعلان کیا گیا ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ میں اس کی بھرپور حمایت اور پیروی کی جائے گی۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree