The Latest

وحدت نیوز(اسلام آباد) پارلیمنٹ ہاوس کے سامنے انقلاب دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتےہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ ناصرعباس جعفری نے کہا کہ ماڈل ٹاون سے پارلیمنٹ ہاوس تک عز م وحوصلے ، جرائت و بہادری کی مضبوط چٹان ثابت ہونے پر آپ ماوں ، بہنوں ، بیٹیوں ، اور جوانوں کو خراج تحسین پیش کر تا ہوں ، آپ کی بصیرت ، بیداری ، شعور، کو سلام ، آپ پاکستان کی تاریخ بدل رہے ہیں ، آج پورے پاکستان کی نگاہیں آپ پر مرکوز ہیں ، پاکستان کے سارے مظلوموں کی امیدوں کا مرکز آپ کا یہ عظیم اجتماع ہے،آپ پاکستان کی آخری امید ہیں ،آپ وہ ہیں جنہوں نے اس وطن کو حقیقی آزادی دینی ہے، آپ وہ ہیں جنہوں نے ظلم کی بساط کو اٹھا کر وطن سے باہر پھینکنا ہے۔

 

ان کا مذید کہنا تھا کہ جب نواز شریف اور شہباز شریف جیسے قاتل حکمران بن جائیں ، خورشید شاہ جیسا کرپٹ آدمی اپوزیشن لیڈر بن جائےاور محمود اچکزئی جیسا اقرباپرور شخص جمہوریت کا چیمپئن بن جائے تو اس، جمہوریت، آئین ، پارلیمنٹ اور قانون کی فاتحہ پڑھ لینی چاہئے،ان بے شرموں کو بے گناہوں کا خون نظر نہیں آتا لیکن ایک جھوٹا قابض وزیر اعظم ضرور نظر آتا ہے،میں پورے پاکستان کے محب وطن عوام سے گذارش کرتا ہوں کے متحد ہوکر گھروں سے نکلیں ، اس ظالم ، استبدادی، استحصالی نظام سے نجات کا وقت بہت قریب آن پہنچا ہے۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کے رہنماء علامہ سید ہاشم موسوی نے کہا ہے کہ فلسطین میں اقوام متحدہ سمیت دیگر انسانی حقوق کی تنظیموں اور نام نہاد مغربی قوتوں کی سرپرستی میں اسرائیل کی ریاستی دہشتگردی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، جبکہ وہاں پر مظلوم مسلمانوں کا خون بہائے جانے پر مسلم امہ کی بے حسی باعث شرم ہے۔ صیہونی ریاست کی دہشتگردی کیخلاف تمام مسلم ممالک کو متحد ہوکر مزاحمت کرنی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ مسلم دنیا کو چاہیئے کہ وہ اسرائیلی وحشت کیخلاف او آئی سی کا اجلاس جلد از جلد منعقد کروائے۔ فلسطین کے اردگرد اسرائیلی محاصرے کی وجہ سے عام عوام کو بنیادی سہولیات زندگی تک میسر نہیں، لہذا انسانی اقدار کو مدنظر رکھتے ہوئے بھی فلسطینی مظلوموں کی مدد کیلئے عملی اقدامات اُٹھانا لازمی ہیں۔

 

علامہ سید ہاشم موسوی کا اسلام آباد میں جاری انقلاب اور آزادی مارچ پر گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ علامہ طاہرالقادری کے مطالبات آئین و قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے بالکل منطقی ہیں۔ ماڈل ٹاؤن میں شریف برادران کی مظلوم عوام پر فائرنگ کے بعد ایف آئی آر کے اندراج سے بھی انکار کرنا، عدل و انصاف کی دھجیاں اُڑانے کے مترادف ہے۔ قانون کے مطابق وزیراعظم یا وزیراعلٰی جیسی شخصیات کو بھی قانون کے کٹہرے میں جواب دہ ہونا چاہیئے۔ طاہرالقادری کی زیر قیادت شیعہ سنی عوام کی دہشتگردوں کیخلاف کامیابی، دشمن قوتوں کو گوارا نہیں۔ لہذا جمہوریت کی مخالف موجودہ حکومت کو فی الفور مستعفی ہوجانا چاہیئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ گذشتہ انتخابات میں دھاندلی کے حوالے سے عمران خان کو انصاف نہ ملنا، خاندانی سیاست کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ جب تک شریف برادران اقتدار پر قابض ہیں، صاف و شفاف الیکشن کا خواب نہیں دیکھا جاسکتا۔

وحدت نیوز(مظفرآباد) احتجاجی مظاہرے دھرنے جمہوریت میں عوام کا حق ہیں، ہر آدمی اپنے مطالبے کے لیئے آواز اٹھانے کا حق رکھتا ہے، پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے پاکستان کی بانی شخصیات کی اولادیں اکٹھی ہیں جبکہ وہ لوگ جو قیام پاکستان کے مخالف اور قائداعظم محمد علی جناح کو کافر اعظم کہتے تھے، آج ان دھرنوں کی مخالفت کر رہے ہیں، آج ان دھرنوں کی مخالفت کر رہے ہیں،انہیں تکلیف مظاہروں سے نہیں بلکہ لبیک یا حسین ؑ کے جان افزاء اور روح پرور نعروں سے ہے جو شیعہ سنی مسلمان یک زبان ہو کر لگا رہے ہیں، ان خیالات کا رکن شوریٰ عالی MWMسیکرٹری جنرل MWMآزادکشمیر علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی نے ضلع مظفرآباد کی کابینہ کے اجلاس میں خصوصی شرکت وخطاب کرتے ہوئے کیا۔

 

انہوں نے کہا کہ شام غریباں اہلبیت ؑ کے پسماندگان کی شام ہے جب ہر طرف ہو کا عالم تھا ، سارے مرد شہید ہو چکے تھے، ماؤں کی گودیاں خالی ہو چکی تھیں۔ بہنوں کے دل کا قرار بھائی جدا ہوگئے تھے، خیمے جل چکے تھے، اسباب لٹ چکے تھے، ایسے میں چند یتیموں اور بیواؤں کو ساتھ لیکر سیدہ زینب سلام اللہ علیھا بیٹھی تھیں ، اس غمزدہ لیکن مقدس ترین شب کی اس طرح تشبیہ دے فضل الرحمن نے توہین و اہانت اہلبیت ؑ کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے یزیدی ہونے کا ثبوت دیاہے، انہوں نے کہا کہ پاکستان شیعہ سنی مسلمانوں کی مشترکہ جدوجہد کا نتیجہ ہے جب کہ فضل الرحمن کے والد مفتی محمود کا بیان ریکارڈ پر ہے کہ جس میں انہوں نے قیام پاکستان کو گناہ قرار دیا تھا، لہذا فضل الرحمن مذہبی منافرت پھیلانے کے بجائے اپنے اجداد کے گناہوں کی معافی مانگیں، کہ انہوں نے پاکستان کو ’’ناپاکستان قرار دیا تھا، اور ملا فضل الرحمن پاکستان میں اقتدار کے نشے میں دھت رہتا ہے۔

 

علامہ تصور نقوی جوادی نے کہا کہ بہت عرصہ بعد قوم کو علامہ راجہ ناصر عباس جیسی باجرأت اور حوصلہ مند قیادت نصیب ہوئی ہے ، جنہوں نے مجلس وحدت مسلمین کے قیام سے ملت کی عزت و سربلندی کے لیئے اقدام اٹھائے ہیں ، جس پر ہم انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم انقلاب مارچ کے مطالبات کے تسلیم ہونے اور مقاصد میں کامیابی کے لیئے دعا گو ہیں ، انہوں نے واضح کیا کہ اب نواز شریف کے لیئے کوئی باعزت راستہ باقی نہیں رہ گیا ، ان کی ضد اور ہٹ دھرمی کیوجہ سے ملک میں شدید انارکی پھیلی ہے ، جمہوری طریقہ تو یہ تھا کہ وہ پہلے دن ایف آئی آر کا حکم دیتے اور خود مستعفی ہو جاتے ، تحقیقات سے بے گناہ ثابت ہوتے تو ہیرو قرار پاتے لیکن اب وہ اس سطح تک آگئے ہیں تم انہیں سیاست سے مکمل علیحدگی اختیار کر لینی چاہیے۔ افواج پاکستان ملکی سلامتی کا ضامن ادارہ ہے نواز شریف نے پہلے انہیں مذاکرات کی درخواست کی اور پھر اپوزیشن جماعتوں کے دباو میں آکر یوٹرن لیا جس کی وجہ سے فوج کی ساکھ خراب کرنے کی کوشش کی گئی لیکن آئی ایس پی آر نے تمام دعوؤں کی کلی کھول دی ہے۔

عدد اور عقل

وحدت نیوز(مانٹرنگ ڈیسک)جب بحث چلی کہ عقل بڑی یا بھینس تو ابتأامیں تو سمجھ ہی نہیں آتا تھا کہ بھینس اور عقل کی آپس میں کیا مشابہت ہے اور کیوں ان دونوں غیر مشابہ چیزوں کا موازنہ کیا جاتا ہے لیکن حالیہ واقعات اور ان پر ہونے والے تبصروں نے یہ معاملہ سلجھا دیا ۔جب ہم نے دیکھا کہ میڈیا ،حکمرانوں اور حکمرانو ں کے خیرخواہ بڑے بڑے عقلمند یہ کہتے نظر آئے کہ اگر یہ روایت پڑ گئی کہ کوئی بھی شخص یا جماعت کچھ ہزار کا لشکر لے کر اسلام آباد آجائے تو کیا اس کے سب مطالبے مان لئے جائیں اور ایسی روایت میں کیاحکومت کی رٹ باقی رہ سکے گی اور کیا کوئی آنے والی حکومت چل سکے گی۔

 

ان کے اس تبصرے یا بہانے ،نے یہ بات ثابت کردی کہ عقل کے مقابلے پر بھینس ہی آسکتی ہے کیونکہ دورِ گذشتہ میں محاوروں کے ایجاد کرنے والوں نے ان ہی کے لئے ایسے محاورے بنائے تھے۔جو عقل کی تلنا عدد سے کریں گے۔یعنی یہ نہ تو اب دیکھا جارہا ہے اور نہ ہی آئیندہ دیکھا جائے گا کہ مطالبے کیا ہیں ان کی سچائی کیا ہے ان مطالبوں کی اسساس کیا ہے ان کی بنیاد کیا ہے اور وہ مطالبے کون کررہے ہیں اور یہ مطالبے کس وجہ سے ہو رہے ہیں یا ان میں علم اور عقل کا کتنا عمل دخل ہے کن کن عوامل کی وجہ سے یہ مطالبات معرض وجود میں آئے ملکی بقاء اور اس میں رہنے والوں کے حقوق کا اس میں تحفظ ہے یا نہیں اور دیگر عسکری ،معاشی اور سماجی پہلوکا عقلی جائزہ لینے کے بجائے ۔یہ دیکھا جائے گا کہ جلوس کتنا بڑا ہے لوگوں کی تعداد کتنی ہے یہ اسلام آبادمیں ہے یا کسی اور علائقے میں ہے اس جلوس سے ہماری یا ہمارے جیسوں کی حکومت بچ جائے گی یا چلی جائے گی۔اور شاید یہی وجہ ہے کہ انھوں نے عقل کے مقابلے پر بھینس کو ہی ترجیح دی اور سب نے مل کر اپنی اور اپنے جیسوں کی حکومت اور عہدے بچانے کے لئے یہ بہانہ گھڑ لیا کہ کل کوئی اس سے بڑالشکر لے کر آئے تو وزیر اعظم استعفے دے دے یا کوئی اور مطالبہ مان لیاجائے۔یعنی حقائق کی بنیاد پر جائزہ لینے کی بجائے لوگوں کی تعداد اور ان کے دھرنے کامقام دیکھا جائے۔حیرت ہے ان کے عقل پر جو عدد کو عقل پر فوقیت دیتے ہیں اور اس بے عقلی کو جمہوریت کا نام بھی دیدیتے ہیں۔اور اس پر ڈٹ بھی جاتے ہیں شاید انہی سے یہ سوال ہے کہ عقل بڑی یا بھینس ۔

تحریر:عبداللہ مطہری

وحدت نیوز(گلگت) انقلاب مارچ کی اتحادی جماعتوں پاکستان عوامی تحریک، مجلس وحدت مسلمین پاکستان، پاکستان مسلم لیگ ق، سنی اتحاد کونسل گلگت بلتستان کے رہنماؤں کامشترکہ اجلاس ریویریا ہوٹل گلگت میں منعقد ہوا ،اجلاس میں مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنرل علامہ نیئر عباس مصطفوی،محمد الیاس صدیقی، غلام عباس، عارف حسین قنبری پاکستان عوامی تحریک کے اورنگزیب ایڈوکیٹ، پاکستان مسلم لیگ ق کے بشیر احمد،مرزا حسین، آمنہ انصاری ، مسرت ظفراور سنی اتحاد کونسل کے قاری ولایت نے شرکت کی۔
اتحادی جماعتوں کا یہ اجلاس ملک عزیز پاکستان کو موجودہ حکمرانوں کے ظلم وستم سے پاکستانی عوام کو آزادی دلوانے کے خاطر آزادی مارچ اور انقلاب مارچ کے نتیجے میں پیدا شدہ مخدوش حالات کے تناظر میں طلب کیا گیا ۔اجلاس میں ملک میں پیدا شدہ بحرانی کیفیت سے نکلنے کیلئے ڈاکٹر طاہر القادری سربراہ پاکستان عوامی تحریک کے پیش کردہ دس نکاتی ایجنڈے،جس میں گلگت بلتستان کے حقوق سرفہرست ہیں پر مکمل اتفاق کیا گیا۔


ان رہنماؤں نے اجلاس کے دوران کہا کہ 67 سالوں سے آمروں اور جمہوریت کے علمبرداروں نے پاکستانی عوام کا استحصال کیا ہے اور حقیقی جمہوریت کے ثمرات سے عوام الناس کو دور رکھا ہوا ہے۔ آئین پاکستان کی دھجیاں بکھیر دی گئی ہیں اور آئین اور جمہوریت کے نام پر پاکستانی عوام کا گلہ گھونٹ دیا گیا ہے۔ آج جب نظام بدلنے اور آئین پاکستان کی تمام شقوں پر عمل درآمد کی بات ہورہی ہے تو مفاد پرست ٹولہ کھل کرسامنے آیا ہے ۔ یہ ٹولہ انتخابات میں دھاندلی کرکے جعلی مینڈیٹ کے ذریعے اقتدار پر قابض ہونا چاہتے ہیں اور موجودہ حالات میں پاکستانی عوام نظریاتی طور پر دو واضح طبقات میں منقسم ہوگئے ہیں۔ ایک طبقہ جو انقلاب اور آزادی کا خواہاں ہے جو معاشرے کا مظلوم طبقہ ہے تو دوسرا طبقہ اشراف اور امراء کا طبقہ ہے جس نے غریب عوام کی کمائی پر ہاتھ صاف کئے ہیں اور عوام کی خون پسینے کی کمائی سے بیرون ملک جائیدادیں بنالی ہیں۔
ان حالات میں ایک پاکستانی کی حیثیت سے اپنے فرائض منصبی کی ادائیگی کو اپنا شرعی ذمہ داری سمجھتے ہوئے انقلاب اور تبدیلی کو ناگزیر قرار دیا جاتا ہے۔موجودہ حکمرانوں کی طرز حکمرانی نے اس ملک کو تباہی کے دہانے تک پہنچادیا ہے اور آج اس ملک کے عوام کی تقدیر بدلنے کا وقت آپہنچا ہے ۔ اجلاس میں شریک رہنماؤں کے متفقہ فیصلے کی روشنی میں جاری کردہ اعلامیہ کے اہم نکات ذیل میں درج کئے جاتے ہیں۔


۱۔ یہ اجلاس انقلاب مارچ کی مکمل تائید کرتا ہے اور ڈاکٹر طاہرالقادری کی جانب سے پیش کردہ مطالبات سے مکمل اتفاق کرتے ہوئے حکومت کو فوری مستعفی ہونے کا مطالبہ کرتا ہے۔
۲۔ یہ اجلاس ڈیڈ لائن کے ختم ہونے تک مطالبات کو تسلیم نہ کیا گیا تو پورے گلگت بلتستان کو جام کرنے کے ساتھ شاہراہ قراقرم کو ہر قسم کی ٹریفک کیلئے بلاک کردیا جائیگا۔
۳۔ کل مورخہ 19 اگست 2014 شام 5 بجے سکوار چونگی پر دھرنہ دیا جائیگا اور شاہراہ قراقرم کو ہر قسم کی ٹریفک کیلئے بند کردیا جائیگا اور ظالم حکمرانوں خاتمے تک دھرنا جاری رہیگا۔

وحدت نیوز(کوئٹہ ) مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے سربراہ علامہ مقصود علی ڈومکی نے آواران میں ذکری فرقے کی عبادت گاہ پر دہشت گردوں کے حملے کے نتیجے میں ۷ معصوم انسانوں کی شھادت کو المناک سانحہ قرار دیتے ہوئے اس سانحے کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ ذکری فرقے کے خلاف ایک عرصے سے ظلم وبربریت کا جو سلسلہ تھااس میں تیزی آنے پر ہمیں شدید تشویش ہے۔

 

انہوں نے کہا کہ بلوچستان کو فرقہ وارانہ دہشت گردی کی آگ میں جلانے کی مذموم کوشش کی جا رہی ہے۔ ہم نے طویل عرصے سے بلوچستان کی تمام امن پسند قوتوں اور قوم پرست لیڈرشپ کو اس جانب متوجہ کیا کہ وہ فرقہ وارانہ دہشت گردی کی آگ بجھانے کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔ انہوں نے بلوچستان کی امن پسند عوام اور سیاسی و مذہبی قیادت سے اپیل کی کہ وہ دہشت گردی کی لہر کو آگے بڑھنے سے روکیں۔جو لوگ مظلوم شیعہ مسلمانوں کے قتل عام پر چپ کا روزہ رکھے ہوئے تھے ہم ان سے بھی اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس ظلم و بربریت پر صدا ئے احتجاج بلند کریں۔

 

درایں اثناء علامہ مقصود علی ڈومکی نے ممتازصحافی ارشاد حسین مستوئی ، عبدالرسول ، اور محمد یونس کے قتل پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے بلوچستان میں صحافیوں کو مکمل تحفظ دینے کے مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ انتہائی مشکل حالات میں صحافی برادری جس جرئت و بہادری کے ساتھ اپنے فرائض انجام دے رہی ہے اس پر ہم انہیں سلام پیش کرتے ہیں۔ حکومت اس سانحے میں ملوث ملزموں کو بے نقاب کرتے ہوئے انہیں عبرت ناک سزا دے۔ انہوں نے کہا کہ صحافت مقدس پیشہ ہے اور صحافی برادری کو حق گوئی کی سزا دی جارہی ہے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) نواز شریف قاتل تو تھے ہی اب اول درجے کے جھوٹے بھی بن گئی ہیں ، فوج اور قوم کے درمیان غلط فہمی پیداکرنے کے جرم میں نواز شریف کو فوری گرفتار کیا جائے، عوام جھوٹے وزیراعظم کو کسی صورت برداشت نہیں کرتے، نون لیگ اقتدار کی ڈوبتی نیاکو بچانے کے لئے اب فوج پر بھی تہمت لگانے سے باز نہ آئی، آئی ایس پی آر کے بیان نے قوم کو حقیقت بتا کر جھوٹو ں کے چہروں سے نقاب نوچ ڈالا، ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ ناصرعباس جعفری نے ڈی جی آئی ایس پی آرجنرل عاصم سلیم باجوہ کے وضاحتی بیان پرمرکزی سیکریٹریٹ سے جاری  اپنے ردعمل میں کیا۔

 

ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف قانونی اور آئینی طور پر پہلے ہی ن اہل ثابت ہو چکے ہیں لیکن اب اخلاقی طور پر بھی وہ مسند اقتدار پر بیٹھنے کے لائق نہیں رہے، افسوس کا مقام ہے کہ ملک و قوم اپنی تاریخ کے حساس ترین دور سے گذر رہے ہیں اور نواز شریف اس حساس لمحے میں جھوٹ بول کر ملک و قوم اور پاک فوج کے ساتھ مزاق کر رہے ہیں ، خورشید شاہ زرداری صاحب سے زیادہ نواز شریف سے  وفاداری ثابت کر نے کے لئے کوشاں ہیں ، نواز  حکومت نے اپنے اتحادیوں کے پریشر سے باہر نکلنے کے لئے فوج کے بارے میں جھوٹا بیان داغا، نہ فقط نواز شریف بلکہ دیگر اراکین کابینہ بھی نواز شریف کے جھوٹ میں برابر کے شریک ہیں ، آج قومی اسمبلی میں جھوٹا بیان دینے والے تمام وزاراءاور وزیر اعظم کے خلاف آئینی و قانونی کاروائی عمل میں لائے جائے ، پاکستان کے محب وطن عوام اب مذید ان قاتل اور جھوٹے حکمرانوں کو بر سراقتدار برداشت نہیں کر سکتے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) سانحہ ماڈل ٹاون کی ایف آئی آر کٹنے کے بعد ملزمان کو جلد گرفتار کیا جائے، نواز شریف اور شہبازشریف سمیت نامزد ملزمان کا بر سر اقتدار رہنا خلاف آئین و قانون ہے، ہم کرپٹ سسٹم کی بہتری کی جنگ لڑرہے ہیں ، خون کے آخری قطرے تک ڈاکٹر طاہر القادری کے انقلابی منشور کی حمایت جاری رکھیں گے، مجلس وحدت مسلمین اہل سنت براداران کے ساتھ استحکام پاکستان کے لئے اسٹریجیٹک پارٹنر شپ برقرار رکھے گی، ہماری جدوجہد کسی صورت آئین ، قانون اور جمہوریت کے منافی نہیں ان خیالا ت کا اظہارمجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ ناصرعباس جعفری نےپارلیمنٹ ہاوس کے باہر  انقلاب مارچ کی لاکھو ں شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

 

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہم سانحہ ماڈل ٹاون میں  14 افراد کےقتل اور 90 افراد کے اقدام قتل کی ایف آر میں نامزد ملزمان بشمول وزیر اعظم نواز شریف، وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف، وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیر ریلوے سمیت دیگر حکومتی افراد کے فوری استعفیٰ کا مطالبہ کرتے ہیں اور سمجھتے ہیں انہیں حکومت کرنیکا کوئی حق نہیں اور انہیں فوری گرفتار کیا جائے۔پاکستان میں قانون کی دھجیاں بکھیرنے والے ، قومی وسائل کی لوٹ مار کرنے والے، دہشت گردی کی سرکاری سرپرستی کرنے والےکسی صورت حکمرانی کا حق نہیں رکھتے ، عوام ان کرپٹ اور قابض حکمرانوں سے نجات کے طلبگار ہیں ، اسلام آباد اور ملک بھر میں حکمرانوں کے خلاف بیٹھے عوام نے اس کرپٹ سسٹم کے خاتمے کا ریفرینڈم کردیا ہے۔

وحدت نیوز(اسکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ جمہوریت دور حکومت میں اپنے مطالبات کی منظوری کے لیے لانگ مارچ، دھرنے اور جلسہ جلوس شہریوں کا آئینی حق ہے اس حق کو کوئی نہیں روک سکتا۔ موجودہ حکومت نشہ اقتدار میں مست ہے، انہیں عوام کی کوئی فکر نہیں یہ حکومت اپنی کرسی بچانے کے لیے غریب عوام کی لاشوں سے بھی گزر سکتی ہے۔ سانحہ ماڈل ٹاون اس کا بین ثبوت ہے کہ غریب عوام کا خون بہانا ان کے لیے کار دشوار نہیں پھر ستم بالائے ستم یہ کہ جن کی لاشیں گرائی گئیں ہیں، ان مظلوموں کے خلاف ہی ایف آر کاٹی گئی۔ نواز حکومت کا اصل چہرہ گلوبٹ اور بلوبٹ ہے۔ انہوں نے نام نہاد جمہوریت کی کھال پہن رکھی ہے۔ نواز حکومت کا چہرہ سانحہ ماڈل ٹاوں کے بےگناہوں کے خون سے رنگین ہے اب ایسا لگتا ہے کہ نواز حکومت پارلیمنٹ ہاوس کے سامنے بھی پرامن لانگ مارچ کے شرکاء کا خون بہانا چاہ رہی ہے۔ اگر کسی قسم کی دہشتگردی اور ناخوشگوار واقعہ پیش آیا تو ذمہ دار نواز حکومت ہوگی۔ اگر نواز حکومت اوچھے ہتھکنڈے سے باز نہیں آتی اور شرکائے لانگ مارچ کا پکڑ دھکڑ اور ناجائز طاقت کا استعمال کرتی ہے تو پورے گلگت بلتستان میں صدائے احتجاج بلند کی جائے گی اور پورے بلتستان کو جام کر دیا جائے گا۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ ناصرعباس جعفری اور سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا سے ایک اہم ملاقات کی ہے جس میں آرمی چیف کی طرف سے ثالثی کی پیشکش کا معاملہ ڈسکس کیا ہے۔ ملاقات کے دوران علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ آرمی کی فقط ثالثی قبول نہیں کریں گے، بلکہ آرمی کو بطور ضامن بھی بننا ہوگا تب جا کر یہ معاملات کسی کروٹ بیٹھیں گے، اس کے بعد علامہ طاہرالقادری نے آرمی چیف کو اپنا پیغام بھجوایا جس کے بعد آرمی نے ضامن بننے کی بھی حامی بھر لی۔ تینوں جماعتوں کے سربراہوں نے معاملات کی کم از کم سطح طے کی، جس کے بعد ڈاکٹر طاہرالقادری آرمی چیف سے ملاقات کیلئے راونہ ہوگئے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree