زائرین امام حسینؑ کے زمینی سفر پر پابندی کے خلاف علامہ راجہ ناصرعباس کاملک بھرمیں احتجاج اور دھرنوں کا اعلان

29 July 2025

وحدت نیوز(اسلام آباد) چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے زائرین امام حسین پر زمینی راستوں کی بندش کے غیر قانونی حکومتی فیصلے کے خلاف دیگر مرکزی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان ایک مسلکی پاکستان نہیں، ریاست کو اپنے شہریوں کو سہولت دینا چاہیے، ہماری حکومتیں اہل تشیع کے بنیادی حقوق کیلے معاونت نہیں کرتیں، پاکستان کے زائرین کو روکنے کیلئے کسی سٹیک ہولڈر سے مشاورت نہیں کی گئی، حکومت کے فیصلے کے مطابق زائرین نے ٹکٹ، ہوٹلز اور ویزوں کے مد میں50 ارب روپے انویسٹمنٹ کئے ہیں، زائرین کو سہولت دینے کیلئے کوئی بات نہیں کر رہے ہیں، حکومت کو یہ پرواہ ہی نہیں کہ کروڑوں لوگ آپ سے نفرت کرہنگے، ہماری مزہبی آزادی کو پامال کیا گیا ہے، آئین پاکستان میں تمام پاکستانیوں کے حقوق واضح طور پر درج ہیں، حکومت کی ذمہ داری کے وہ عوام کے حقوق کا تحفظ کرے، نواسہ رسول کے چہلم کی مناسبت سے صدیوں سے لوگ زیارت پر جاتے ہیں، دہائیوں سے لوگ پیدل، سمندری ہوائی راستوں سے جاتے ہیں، حکومت اہل تشیع کے حقوق کے تحفظ کے بجائے رکاوٹیں کھڑی کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ کچھ عرصہ قبل ایران گئے جہاں ایران اور عراق کے وزراء بیٹھے اور زائرین کی خدمت کیلئے اقدامات کے حوالے سے بات چیت کی گئی، ملاقاتوں کے کچھ عرصے بعد یہ پتا چلا کے زائرین زمینی راستوں سے زیارات پر نہیں جاسکتے، کیا آپ کو رات ہی رات پتا چلا کے زائرین کا زمینی راستے سے جانا سیکیورٹی رسک ہے؟ اس سے پہلے حکومت کی نااہلی کی وجہ سے 67 ہزار لوگ حج سے محروم رہ گئے اور اب حکومت زائرین کو زیارات پر جانے سے روک رہی ہے، حکومت سو رہی ہے، حکومت کی غفلت کی وجہ سے پہلے حجاج اور اب زائرین زیارات پر جانے سے محروم ہو رہے ہیں، پاکستان کا آئین مذہبی آزادی فراہم کرتا ہے یہ لوگ زمینی راستہ روک کر آئینی، مذہبی حق سے محروم کر رہے ہیں، حکومت اگر زمینی راستہ روک رہی ہے تو اسکا متبادل راستہ دینا چاہیے تھا، اگر زمینی راستے پہ سکیورٹی رسک تھا تو فضائی یا سمندری راستہ کو استعمال کیا جاسکتا تھا، مگر حکومت نے زائرین کو زیارات پر جانے سے ہی روک دیا، حکومت کا کام عوام کی جان و مال کا تحفظ کرنا ہے، اگر حکومت راستہ ہی محفوظ نہیں بنا سکتی تو اسکا مطلب ہے کہ حکومت فیل ہو چکی ہے، یہ کیسی حکومت ہے کہ جو عوام کے راستے تک محفوظ نہیں کر سکتی، زیارات پر جانا ہمارا بنیادی حق ہے ہم اس سے عوام کو محروم نہیں ہونے دیں گے، یہ کوئی سیاسی احتجاج نہیں بلکے امام حسین علیہ السلام کے عشق میں ہوگا، لوگ احتجاج کریں گے اور اسکی ذمہ دار حکومت ہوگی، صدر، وزیراعظم اور وزیر داخلہ کہاں ہیں؟ عوام سڑکوں پر بیٹھی ہوئی ہے، ہم ہرگز غیر قانونی، غیر آئینی اور غیر اخلاقی اقدام کو قبول نہیں کریں، پورے پاکستان میں پرامن احتجاج ہوں گے، لوگ اپنے حقوق کیلئے نکلیں گے، پورے پاکستان کے اہل تشیع برادری ایک پلیٹ فارم پر اکھٹی ہوکر احتجاج میں شریک ہیں، زائرین کی گمشدگی کے حوالے سے بیان پر وزارت مذہبی امور کو معافی مانگنی چاہیے، یہ زیارات کیخلاف پروپیگنڈہ ہے، اسرائیل اور امریکہ نہیں چاہتے کہ لوگ زیارات پر جاہیں،انہوں نے کہا کہ راستوں کو محفوظ نہیں کرسکتے تو آپ لوگ کس لئے ہیں، ذمہ دار حکومتی لوگ کہتے ہیں کہ ہماری بات نہیں سنتے، جی بی سے لیکر پورے پاکستان سے احتجاج کرینگے احتجاج ایک دن کیلئے نہیں ہوگا جاری رہینگے۔ اس حوالے سے کوئی بھی ناخوشگوار واقعہ ہو جائے تو اس کا ذمہ دار حکومت ہوگی۔ جتنے بھی ممکنہ راستے ہونگے ہم اپنے حق کیلئے استعمال کرینگے، پاکستان تاریخ کے بدترین دور سے گزر رہے ہیں، حکومت کو اس کا حل نکلنا ہوگا، امام حسین کے اربعین سے یہ لوگ خوفزادہ ہیں، شیعہ علماء کونسل اور  ہم ایک ہیں دونوں مل کر احتجاج کرینگے، حکومت اگر سہولت دیے تو ذائرین پاکستان سے سمندری راستے کے ذریعے  بھی جاسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ چہلم امام حسین ع پر جانا کوئی سیر سپاٹا نہیں ہماری مذہبی عبادت اور عقیدت سے منسلک ہے، ریاست مذہبی رواداری کے لئے سہولیات فراہم کرتی ہے، وزیر داخلہ رات کو سوئے صبح اٹھے تو پتہ چلا سکیورٹی مسائل ہیں، یہ کس کے اشاروں پر زائرین سید شہدا امام حسین ع کا رستہ روکا گیا ہے، بائے ائر ٹکٹ راتوں رات مہنگے کر دئے گئے ہیں، زائرین کو سہولت دینے کیلئے کوئی بات نہیں کر رہے ہیں، وزیر داخلہ ٹویٹ کر کے غائب ہو چکے ہیں، رستے محفوظ نہیں کر سکتے تو حکومت سے اتر جائیں، مذہبی آزادی پر قدغن لگانا آئین کے آرٹیکل 20 کی خلاف ورزی ہے، جی بی سے لیکر کراچی تک پورے پاکستان میں دھرنے اور پر امن احتجاج کرینگے، احتجاج ایک دن کیلئے نہیں ہوگا جاری رہینگے۔ اس حوالے سے کوئی بھی ناخوشگوار واقعہ ہو جائے تو اس کی ذمہ دار حکومت ہوگی۔ جتنے بھی ممکنہ آئینی راستے ہونگے ہم اپنے حق کیلئے استعمال کرینگے، پاکستان تاریخ کے بدترین دور سے گزر رہا ہے، حکومت کو اس کا حل نکالنا ہوگا، یہ کسی جماعت یا پارٹی کا مسئلہ نہیں سات کروڑ محبان اہلبیت کی مذہبی آزادی کا مسئلہ ہے۔



اپنی رائے دیں



مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree