وحدت نیوز (سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے صوبائی رہنما حجت الاسلام شیخ احمد علی نوری نے سانحہ منٰی کے دلخراش سانحہ کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ رواں سال مکہ مکرمہ میں کرین گرنے اور منٰی میں بھگڈر مچنے کی وجہ سے اب تک کی رپورٹ کے مطابق تین ہزار سے زائد حجاج زخمی اور جان بحق ہوچکے ہیں اور بہت سارے حجاج اب تک لاپتہ ہیں، ان کی تعداد میں اضافہ بھی ہوسکتا ہے، چونکہ سعودی حکومت اصل حقائق چھپا رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یہ سانحات سعودی حکومت کے ناقص انتظامات اور سکیورٹی کے فقدان کی وجہ سے رونما ہوئے ہیں۔ انہوں نے ان سانحات میں شہید، زخمی اور لاپتہ ہونے والے حجاج کا اصل قصوروار سعودی حکومت کو ٹھہرایا۔ انہوں نے بتایا کہ عالم اسلام اور خصوصاً او آئی سی کو ان سانحات پر نوٹس لینے اور آئندہ حج انتظامات کو اپنی تحویل میں لینے کا مطالبہ کیا۔
وحدت نیوز (سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے زیراہتمام سانحہ منٰی میں زخمی ہونے اور گمشدہ افراد کے حق میں محفل دعا کا انعقاد ہوا۔ تفصیلات کے مطابق ایم ڈبلیو ایم بلتستان کے سیاسی سیل میں سانحہ منٰی میں زخمی ہونے والے حجاج بالخصوص ایم ڈبلیو ایم قم کے سربراہ بلتستان کے نامور عالم دین و سخنور حجتہ الاسلام علامہ شیخ غلام محمد اور بلتستان کے معروف عالم دین حجتہ الاسلام شیخ محمد یعقوب بشوی کی صحت و سلامتی کے لیے ایک دعائیہ محفل کا انعقاد ہوا۔ دعا خوانی کی سعادت ایم ڈبلیو ایم گلگت بلتستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے حاصل کی۔ اس بابرکت تقریب میں ایم ڈبلیو ایم بلتستان ڈویژن کے کابینہ اراکین کے علاوہ کارکنان کی بڑی تعداد موجود تھی۔ دعائیہ تقریب کے اختتام پر گفتگو کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم بلتستان کے سربراہ علامہ آغا علی رضوی نے کہا کہ دوران حج پے در پے سینکڑوں شہادتوں کا واقعہ پیش آنا تشویشناک ہے اور کرین کے گرنے کے بعد منٰی میں ہونے والے نقصانات سے بہت سارے سوالات جنم لیتے ہیں۔ اس افسوسناک واقعے پر سے پردے اٹھانے کی ضرورت ہے معاملہ اتنا آسان نہیں جتنا بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی حکومت کی بدنظمی کی انتہاء ہے کہ تین روز گزرنے کے باوجود زخمی اور شہید ہونے والوں کی فہرست جاری نہیں کر سکی۔
وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویڑن کے میڈیا سیل سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ ایم پی اے آغا رضا نے علاقے کے اسکولوں کے مسائل اور کاموں کا جائزہ لینے کیلے اپنے نمائندوں سے تفصیلی گفتگو کی اور انہوں نے اپنے نمائندوں کو اسکولز کے مسائل دیکھنے اورجائزہ لینے کیلئے بھییجا جسکی تفصیل کچھ یوں ہے،کونسلرعباس علی اورسید یوسف سمیت ایک وفد نے گورنمنٹ پرائمری سکول مومن آباد کا دورہ کیا جہاں سکول کے ہیڈ ماسٹر صاحب نے انہیں بتایا کہ اسکول میں ایک پانی کے ٹینکی بنانے، چھت پر جانے کیلئے سیڑھیوں کی تعمیر اور چھت کے اطراف پر باؤنڈری وال کی تعمیر کیا جائے. سکول کے ہیڈ ماسٹر نے وفد اور ٹھیکداروں کیلئے جگہ کی نشاندہی کی. جلد ہی ان کاموں کا آغاز کیا جائے گا. اسکے بعد گورنمٹ سردار اسحاق خان ہائی سکول کا دورہ کیا گیا اور وہاں کے ہیڈ ماسٹر نے اسکول کے اسمبلی اور موٹر سائیکل کھڑی کرنے والی جگہ کیلئے فائبر شیڈ لگوانے کو کہا اسکے علاوہ اسکول کے کاموں میں بچوں کیلئے کینٹین کی مرمت، اسکول کی دیواروں کو ٹائل لگوانا اور چوکی دار کے کمرے کیلئے چھت کی مرمت اور بعض دیگر کام شامل ہے. اسکول ہذا کے ہیڈ ماسٹر نے ایم پی اے آغا رضا صاحب کے کاموں خوش آئند قرار دیا. علاوہ ازیں اہلیہ محلہ فاطمیہ کے بعض گھروں کو پانی کی فراہمی میں دشواریوں کا سامنا ہے اور وہاں پہاڑ کی چوٹی پراس سال ایک واٹر ریزروائر بنایا جائیں گا، تاکہ انکی مشکلیں آسان ہو جائے. وفد نے اس واٹر ریزروائر کے جگہ کا بھی دورہ کیا اور ٹھیکدار حضرات کو ساراکام سمجھا دیا. اور اس بات پر زور دیا گیا کہ ان کاموں کیلئے اہل علاقہ سے ہی مزدور لئے جائے تاکہ علاقے کے بے روزگار مزدوروں کیلئے بھی روزگار کے مواقع فراہم ہو.
وحدت نیوز (تہران) رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ سید علی خانہ ای نے تاکید کے ساتھ فرمایا ہے کہ سعودی حکام کو چاہئے کہ دوسروں کو ذمہ دار قرار دینے کے بجائے امت مسلمہ اور منی حادثے کے شکار افراد کے لواحقین سے عذرخواہی کریں اور اس المناک واقعے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے اس کے تقاضوں کو پورا کریں۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اتوار کی صبح فقہ کے اپنے درس خارج کے آغاز میں منی کے المناک واقعے کی طرف اشارہ کوتے ہوئے فرمایا کہ عالم اسلام کی جانب سے منی کے حادثے کے بارے میں کافی سوالات کئے جا رہے ہیں کہ جن کا اسے جواب چاہئے۔ آپ نے منی کے تلخ حادثے اور عید الضحی کے عزا میں تبدیل ہوجانے کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ انسان لمحے بھر کے لئے بھی خود کو اس غم سے الگ نہیں سمجھ سکتا اور یہ غم حالیہ کچھ دنوں کے لئے ہمارے اور تمام مسلمانوں کو دلوں پر بھاری بنا رہے گا۔ رہبر انقلاب اسلامی نے سعودی حکام کی جانب سے منی کے سانحے کی ذمہ داری قبول نہ کئے جانے اور یہ ذمہ داری دوسروں پر عائد کئے جانے کو نادرست، غیر موثر اور ایک پست اقدام قرار دیا اور فرمایا کہ عالم اسلام کو بہت زیادہ سوالات درپیش ہیں اور منی کے حادثے میں ایک ہزار سے زائد حجاج کی جانوں کا ضیاع، کوئی معمولی بات نہیں ہے، بنابریں عالم اسلام کو چاہئے کہ اس مسئلے پر غور کرے۔ رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے تاکید کے ساتھ فرمایا کہ منی کا عظیم المناک واقعہ، فراموش نہیں کیا جاسکتا اور قومیں اس سلسلے میں اپنی سنجیدہ کوششیں جاری رکھیں گی اور سعودی حکام کو چاہئے کہ اپنی ذمہ داری سے بچنے اور کسی اور پر الزام عائد کرنے کے بجائے منی میں رونما ہونے والے سانحے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے اس کے تقاضوں کو پورا کریں۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے علما کے اعلی سطح وفد سے ملاقات کرتے ہوئے کہا ہے کہ سانحہ منٰی کا شکار ہونے والے پاکستانی عازمین حج کی معلومات حاصل کرنے میں حکومت پاکستان کی وزارت خارجہ اور وزارت مذہبی امور کو مکمل طور پر ناکامی کا سامنا ہے۔اب تک نہ تو شہدا کے مکمل کوائف سامنے لائے جا سکے ہیں اور نہ ہی گمشدہ افراد کی معلومات فراہم کی گئی ہیں۔جو سینکڑوں خاندانوں کے لیے شدید اضطراب کا باعث ہے۔حکومت پاکستان سعودی عرب میں اپنے حجاج کا مقدمہ لڑنے میں ناکام ہو چکی ہے۔اطلاعات کے مطابق دو سو سے زائد کیمکل شدہ کنٹیرز میں ہزاروں لاشوں کو ڈال کر یہ جواز گھڑا گیا کہ لاشوں سے تعفن اور بیماریاں پھیلنے کا خدشہ تھا۔انہوں نے کہا حجاج کرام کی لاشوں کی اس طرح پامالی انسانیت کی بدترین توہین اور اسلامی تعلیمات کی صریحاََ نفی ہے۔اس پر آواز بلند کرنا کسی مسلک یا نظریات کی بنیاد پر نہیں بلکہ خالصتاََ انسانیت کی بنیاد پر ہے۔ اس پر عالم ااسلام کو خاموش نہیں رہنا چاہیے۔ ہزاروں قیمتی جانوں کے ضیاع کو محض ایک اتفاقی حادثہ قرار دے کر اس باب کو بند نہیں کیا جا سکتا۔اسلامی ممالک مل کر ایک تحقیقاتی کمیشن کی تشکیل پر زوردیں جو اس سانحہ کے تمام پہلووں کا جائزہ لے اور ان محرکات سے عالم اسلام کو آگاہ کیا جائے جو اس اندوہ ناک سانحہ کے رونما ہونے کا باعث بنے۔انہوں نے کہا امت مسلمہ کی سربلندی، بقا اور سلامتی اتحاد بین المسلمین میں مضمر ہے۔اسلام دشمن عالمی قوتیں مسلمانوں سے دشمنی میںیکجا ہیں جبکہ امت مسلمہ منتشر اور تنزلی کا شکار ہے۔اہل اسلام کو مسلک و مکتب کے حصار سے نکل کر اسلام کی حقیقی تعلیمات پر گامزن رہنے کی ضرورت ہے۔ نفاق و ناچاکی کو ترک کر کے بھائی چارے اور رواداری کے فروغ کے لیے علما کو اپنا موثر کردار ادا کرنا ہو گا۔دین اسلام علما پر بہت ساری ذمہ داریاں عائد کرتا ہے۔ ہمیں ان ذمہ داریوں کو نیکی نیتی کے ساتھ ادا کرتے ہوئے ملک و قوم اور دین کی خدمت کرنا ہو گی۔انہوں نے کہا کہ علما کو چاہیے کہ وہ دین اسلام کی سربلندی اور وطن عزیز کی ترقی استحکام کو ہر شے پر مقدم رکھیں۔حق کا ساتھ دینے اور باطل کی مخالفت پر اپنی پوری قوت کے ساتھ ڈٹے رہیں یہی درس اسلام بھی ہے اور قومی حمیت کا تقاضہ بھی۔اس وقت دنیا بھر کے مسلمان زوال و بربادی کا شکار ہیں جس کی بنیادی وجہ حق کی خاطر مشترکہ سعی کی ضرورت کو نظر انداز کرنا ہے۔
وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ کمانڈر سدرن کمانڈ جنرل ناصر جنجوعہ کی بلوچستان میں قیام امن کے لیے مخلصانہ کوششوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسئلہ بلوچستان کے حل اورصوبے میں امن و آشتی کے قیام کے لئے جنرل ناصر جنجوعہ نے بحیثیت کمانڈر سدرن کمانڈ قابل قدر جدوجہد کی۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں دھشت گردی اور کرپشن کے خاتمہ سے متعلق فوج کے حالیہ کردار کو عوام قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، اسی لئے جنرل راحیل شریف کی مدت ملازمت میں اضافہ عوامی مطالبہ بنتا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مظلوم بلوچستانی عوام کے زخموں پر مرہم رکھنے سے صوبے کے حالات میں مزید بہتری آئے گی۔قدرتی وسائل اور معدنیات سے مالا مال بلوچستان کے عوام آج بھی محرومیت اور مظلومیت کا شکار ہیں۔بلوچستان پیکج میں صوبے سے غربت اور محرومیت کا خاتمہ یقینی بنایا جائے۔ اب جبکہ نواب زادہ براہمدغ بگٹی نے مذاکرات کی پیشکش کی ہے حکومت کو اس پیشکش کا مثبت جواب دینا چاہیے ،کیوں کہ بلوچستان کا مسئلہ طاقت اور تشدد کی بجائے افھام و تفہیم سے حل ہوگا۔