وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے صوبائی شوری کا اجلاس لاہور میں جاری، دو روزہ اجلاس میں پنجاب بھر کے اضلاع کے نمائندگان شریک ہیں، آخری روز سربراہ مجلس وحدت مسلمین علامہ راجہ ناصرعباس جعفری صوبائی اراکین شوری سے اہم خطاب بھی کریں گے، اجلاس میں موجودہ ملکی صورت حال اور آنے والے الیکشن میں ایم ڈبلیوایم کی حکمت عملی پر غور کیا جائیگا اجلاس کے بعد سربراہ مجلس وحدت مسلمین علامہ راجہ ناصر عباس جعفری ارکین صوبائی شوری کے ہمراہ اہم پریس کانفرنس سے بھی خطاب کرینگے۔
وحدت نیوز (مظفرآباد) راجہ قیصر کے قاتلوں کی عدم گرفتاری حکومت و انتظامیہ کے لیے سوالیہ نشان؟؟ ان خیالات کا اظہار سید غفران علی کاظمی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین ضلع مظفرآباد نے وحدت سیکرٹریٹ مظفرآباد سے جاری ہونیوالے بیان میں کیا۔انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر کی پر امن سر زمین پر گزشتہ رات پی ایس ایف کے رہنما راجہ قیصر کو سی ایم ایچ مظفرآباد کی مصروف ترین شاہراہ پر سر عام قتل کیا گیا۔ ہم اس ناحق قتل کی شدید الفاظ میں مزمت کرتے ہیں اور انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہیں کے راجہ قیصر کے قاتلوں کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے ایسے لوگوں کو قرار واقع سزا دی جائے۔قاتلوں کا ابھی تک گرفتار نہ ہونا حکومت و انتظامیہ کے لیے سوالیہ نشان ہے۔
وحدت نیوز (شہدادکوٹ ) شہدادکوٹ میں جشن انوار شعبان کے سلسلے میں امام بارگاہ دربار فاطمہ میں منعقدہ جشن میلاد سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندہ کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصودعلی ڈومکی نے کہا ہے کہ حجت خدا حضرت امام زمانہ ؑ کے ظہور کا وقت جیسے جیسے قریب آرہا ہے ویسے ویسے دشمنان اسلام اور دشمنان انسانیت کی سازشوں میں تیزی آرہی ہے، منتظرین امام زمانہ ؑ کو عالمی حالات اور دشمن کی سازشوں پر گہری نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔ عاشقان امام عصر ؑ کو شیطان بزرگ امریکہ اور شیاطین عالم کے تیروں پر نظر رکھنی چاہئے، جو دشمن کے تیروں کا ہدف ہو وہ زیادہ حق کا علمبردار ہوگا۔ رہبر معظم، قائد مقاومت سید حسن نصر اللہ، ابراہیم زکزاکی اور انصار اللہ سے دشمن کی عداوت بلا سبب نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ کوئٹہ میں تسلسل کے ساتھ شیعیان علی ؑ اور ہزارہ مومنین کا قتل تشویشناک ہے۔ حکومت کے بلند وبالا دعووں کے باوجود بلوچستان سے لشکر جھنگوی اور داعش کے تربیتی مراکز کو ختم نہیں کیا جارہا۔ ملت جعفریہ کو وطن عزیز پاکستان سے محبت کی سزا دی جارہی ہے۔ ڈیرہ اسماعیل خان اور کوئٹہ کے مومنین اکیلے نہیں ہیں ،پوری قوم ان کے درد کو محسوس کر رہی ہے، کوئٹہ کے مظلوم شیعوں اور ہزارہ قبیلے کی نسل کشی کا چیف جسٹس کو از خود نوٹس لینا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ ایک طرف پاکستان میں شیعت کا قتل عام جاری ہے تو دوسری طرف شیعہ رہنماؤں اور مساجد، امام بارگاہوں و مدارس کی سیکورٹی واپس لی جا رہی ہے، جو انتہائی افسوسناک عمل ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ شیعہ شخصیات اور اداروں کی سیکورٹی جلد واپس کی جائے۔
وحدت نیوز (گلگت) وفاقی حکومت غیر قانونی طریقے سے گلگت بلتستان کے تاجروں سے ٹیکس وصول کررہی ہے۔سوست میں قائم کسٹم کلکٹریٹ غیر قانونی ہے اسے فوراً گلگت بلتستان کے حدود سے باہر منتقل کیا جائے،مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کےسیکریٹری سیاسیات غلام عباس نے تاجر برادری کے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سوست بارڈر پر قائم کسٹم کلکٹریٹ ایک عرصے سے گلگت بلتستان کے تاجر برادری سے غیر قانونی طریقے سے ٹیکس وصول کررہا ہے۔ گلگت بلتستان کی متنازعہ حیثیت کے پیش نظر کسٹم کلکٹریٹ کو جی بی کے حدود سے باہر منتقل کیا جائے۔آئین پاکستان کے تحت گلگت بلتستان پاکستان کا حصہ بننے تک اس خطے میں کسی قسم کے ٹیکس کا نفاذ غیر آئینی ہے اور حکومت کے غیر قانونی اقدامات سے علاقے میں آئے روز نقص امن کے خدشات پیدا ہورہے ہیں۔گلگت بلتستان حکومت وفاق سے اس سلسلے میں پیش رفت کرے اور گلگت بلتستان کے مقامی تاجروں کے معاشی قتل سے حکومت باز رہے۔حکومت کی ہٹ دھرمی سے ہزاروں افراد کا روزگار چھن چکا ہے۔انہوں نے تاجر برادری کو یقین دلایا ہے کہ حکومت کے غیر قانونی اقدامات کے خلاف مجلس وحدت مسلمین ان کے احتجاج کی مکمل حمایت کرے گی۔انہوں نے چیف سیکرٹری سے مطالبہ کیا کہ وہ اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کریں اور تاجر وں کے مسائل فوری حل کریں۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) نااہل حکمرانوں کی نااہلی پر عدلیہ نے ایک اور مہر ثبت کر دی ہے۔خواجہ آصف کی نااہلی کا فیصلہ آئین کی بالادستی ہے۔ ان خیالات کا اظہار سیکرٹری سیاسیات مجلس وحدت مسلمین سید اسد نقوی نے میڈیا سیل سے جاری بیان میں کیا ان کا کہنا تھا کہ آرٹیکل62ایف کے تحت نااہلیت کے فیصلے کی تائید کرتے ہیں۔ وہ شخص کیسے اپنے ملک کا مخلص ہو سکتا ہے جو کہ حکومت میں بھی وزیر ہو اورجھوٹ بول کر بیرون ملک میں بھی نوکری کررہا ہو۔ کرپٹ اور لالچی حکمرانوں کا پیٹ کی صورت نہیں بھر سکتا۔ن لیگ کے نا اہل وزیروں پر عدلیہ نے نا اہلی کی ایک اور مہر ثبت کی ہے۔ ایسے حکمرانوں کی حکومت پاکستانی عوام کے لئے باعث شرم ہے۔
انہوںنے مزیدکہاکہ عوام عدلیہ کے فیصلوں کیساتھ کھڑی ہے۔ آنے والے الیکشن میں عوام ن لیگ کے نااہلوں کا کلین سوئپ کرئے گی۔ تحت لاہور کی حکومت نے چھوٹے صوبوں میں احساس محرومی کو بڑھایا ہے۔ناکام معاشی پالیسوں کے باعث غیر ملکی قرضہ بڑھ گیا جس کا سارا بوجھ عوا م پر ڈالا گیا۔ بجلی کی لوڈشیڈنگ کا مسئلہ جوں کا توں موجود ہے۔ عوام صاف پانی کی بوند بوند کے لئے ترس رہی ہے۔ اپنے پورے دور اقتدار میں ن لیگ کوئی ایک ایسا ہسپتا ل نہیں بناسکی جہاں وہ خود بھی اپنا علاج کروا سکیں۔انشااللہ عوام الیکشن میں راؤنڈ کے بادشاہوں شہزادوں کی حکومت کو یکسر مسترد کردیں گئے۔
وحدت نیوز (آرٹیکل) طعنے کلیجہ کھا جاتے ہیں،جملے انسانوں کو مار دیتے ہیں اور الفاظ کردار کو نگل جاتے ہیں ، یہی وجہ ہے کہ انسانیت کے دشمن اپنے دفاع کے لئے ایسے جملے استعمال کرتے ہیں جن سے لوگ مایوس اور اولاِ آدم ناامید ہو جاتی ہے، کبھی کہاجاتا ہے کہ اب تو زمانہ ہی برا ہے، کبھی کہاجاتا ہے کہ سب ایک جیسے ہیں کبھی کہاجاتا ہے کہ یہاں کون پاک صاف رہ گیا ہے۔۔۔ یہ جملے نہیں بلکہ شیطان کےترکش کے تیر ہیں، جب تک اس دنیا میں ظلم ہوتا رہے گا ، اس وقت تک مظلوم قیام کرتا رہے گا، یہ دنیا کی کسی سب سے بڑی جمہوریت کہلانے والے ملک کے مندر میں آ صفہ کے ساتھ ریپ ہو یا دنیا کی کسی اسلامی جمہوریہ کے کسی تہہ خانے میں کسی زینب کے ساتھ درندگی ہو، یمن میں ننھے بچوں کا دانہ پانی بند کیا جائے ، شام میں نوجوان نسل پر زبردستی دہشت گردوں کی حکومت قائم کرنے کی کوشش کی جائے اور یا پھر کابل میں ایک ووٹر رجسٹریشن سنٹر کے باہر خود کش حملہ کر کے ستاون افراد کو ہلاک کر دیا جائے ، یہ سب انسانیت کے خلاف جرائم ہیں ، فرق صرف اتنا ہے کہ کچھ مجرموں کو باقاعدہ کچھ ممالک نے اپنی ضرورت کے لئے ٹریننگ دی ہے اور کچھ مجرم وقتی طور پر کسی منفی جذبے کے تحت جرائم کا ارتکاب کرتے ہیں۔
آج ضرورت اس امر کی ہے کہ مجرموں کو مجرم مانا جائے اور یہ تسلیم کیا جائے کہ جس طرح ہندوستان کے کسی مندر میں کسی بچی کے ساتھ ریپ کرنا جرم ہے اسی طرح یمن کے بچوں پر جارحیت بھی جرم ہے، جس طرح پاکستان کے کسی تہہ خانے میں زینب نامی بچے کے ساتھ درندگی کرنے والا وحشی درندہ ہے اسی طرح افغانستان، عراق اور شام میں بھی داعش اور طالبان کا عزّت دار اور پر امن خاندانوں پر شب خون مارنا اور ناموس کی دھجیاں بکھیرنا بھی قابلِ مزمت ہے۔ ہمیں چند لمحوں کے لئے مشرق و مغرب کی تقسیم اور فرقوں کی حدود سے اوپر آکر یہ سوچنا ہوگا کہ سعودی عرب نے امریکہ و اسرائیل کے ساتھ مل کر اب تک پاکستان و افغانستان و عراق و شام و یمن میں مسلمانوں کے لاشیں زیادہ گرائی ہیں یا کسی عالمی جنگ میں کسی کافر ملک نے اس قدر مسلمانوں کا قتل عام کروایا ہے!؟ اسی طرح طالبان، القاعدہ، داعش، لشکر جھنگوی اور سپاہ صحابہ جیسے دہشت گردوں کی سعودی عرب نے سرپرستی کی ہے یا کسی کافر ریاست نے!؟
تفصیلات کے مطابق کابل میں ہونے والے حالیہ خوفناک خود کش دھماکے میں ستاون سے زائد لوگ ہلاک ہوچکے ہیں اور زخمیوں کی تعداد 119 سے عبور کر چکی ہے ، جن میں سے بعض کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے-اس واقعے کی ذمہ داری داعش نے قبول کر لی ہے۔ فرض کریں کہ اگر اس حملے میں ہلاک ہونے والے سب لوگ کافر بھی ہوں تو کیا داعش بنانے والوں کو اس قتلِ عام کا ثواب پہنچ رہا ہے!؟ یہ حقیقت اب کسی سے ڈھکی چھپی نہیں کہ اب نئی حکمت عملی کے تحت اس وقت داعش ، القاعدہ اور طالبان بنانے وا لے لبرل لوگوں کے لشکر تیار کرنے نکلے ہوئے ہیں۔ چنانچہ ہم دیکھتے ہیں کہ جو کام داعش اور القاعدہ کا ہے ویسا ہی یونیورسٹیوں کے طالب علموں سے بھی لیا جانے لگا ہے ۔ ملکی سلامتی، علاقائی امن اور خطے کے استحکام کے لئے ضروری ہے کہ پاکستان اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ دہشت گرد گروہوں کے خاتمے کے لئے قریبی تعلقات قائم کرے اور اس منطقے کے سارے ممالک ایک مشترکہ حکمت عملی کے ساتھ دہشت گردی اور انسانیت سوز جرائم کا توڑ کریں۔
پاکستان و افغانستان کو اپنے ہمسایہ ممالک سے مل کر عربی اور غربی دہشت گردی کا توڑ کرنا ہوگا۔ مغربی اور عربی ممالک نے افغانستان و پاکستان میں مکمل منصوبہ بندی کے ساتھ دہشت گردی کا بیج بویا ہے، اب اس دہشت گردی کے مقابلے کے لئے پاکستان و افغانستان کو مقامی سطح پر ہمسایہ ممالک کے ساتھ مل کر ایک بلاک تشکیل دینا چاہیے جو اس دہشت گردی کا مقابلہ کرے۔ یہ سوچنا کہ اب تو زمانہ ہی برا ہے، یا سب ایک جیسے ہیں یا یہ کہنا کہ یہاں کون پاک صاف رہ گیا ہے۔۔۔اس طرح کی باتیں لوگوں کی ہمت اور حوصلے کو کم کرنے کے حربے ہیں۔پاکستان و افغانستان اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ مل کر آج بھی اپنے درمیان حائل خلیج کو عبور کر سکتے ہیں اور عربی و غربی طاغوت کو دندان شکن شکست دے سکتے ہیں۔ بے شک انسانوں کو ناامید کرنا اور شیاطین کے چنگل سے نکلنے کے لئے جدوجہد سے منحرف کرنا یہ شیطانوں کا ہی کام ہے۔
دنیا میں جب تک سورج طلوع ہوتا رہے گا، خیر و شر ، حق و باطل اور انسانیت و شیطانیت کے درمیان معرکہ جاری رہے گا۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ ہم کس گروہ میں شامل ہیں، لوگوں پر ظلم کرنے اور انہیں ناامیدکرنے والے گروہ میں یا مظلوموں کی ہمت بڑھانے اور انہیں حوصلہ دلانے والے گروہ میں۔
تحریر۔۔۔نذر حافی
This email address is being protected from spambots. You need JavaScript enabled to view it.