وحدت نیوز (لاہور)  لاہور میں اسلامی جمہوریہ ایران کے ثقافتی مرکز خانہ فرہنگ میں شریکتہ الحسین سنڈے اسکول کی جانب سے تیسری شریکتہ الحسین کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب میں کثیر تعداد میں علما اور خواتین نے شرکت کی اور سیرت سیدہ زینب سلام اللہ علیہا پر روشنی ڈالی۔ تقریب کے مہمان خصوصی علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا اپنے خطا ب میں کہنا تھا کہ جناب سیدہ زینب سلام اللہ علیہا تاریخ کی صابرہ اور شاکرہ خاتون ہیں جنہوں نے وقت کے ظالم کی چالاکیوں کا پردہ چاک کیا اور دشمن کے سامنے ایک مزاحمتی قوت ثابت ہوئیں ۔ انہوں نے مدینہ سے کربلا اور پھر دمشق تک کا سفر دین اور شریعت محمدی کی حفاظت کے لیے کیا اور کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کیا۔

 ان کا کہنا تھا کہ جناب سیدہ ایک شیر دل خاتون کی شیر دل بیٹی تھیں ، آج کی خواتین کو جناب سیدہ کی حیات طیبہ کا مطالعہ کرنا چاہیے ۔ سیدہ زینب سلام اللہ علیہا کی حیات طیبہ مومنین ماؤں کے لیے نمونہ عمل ہے۔ خواتین کو چاہیے کہ اپنے گھروں میں ایسا ماحول پیدا کریں کے امام زمانہ کے ظہور کی راہیں ہموار کی جاسکیں۔ صرف گھر بیٹھنے یا دعا مانگنے سے امام زمان نہیں آئیں گے امام زمان کے ظہور کے لیے ہمیں میدان عمل میں نکلنا ہوگا، کیوں کہ امام کو کسی دولت و زر کی ضرورت نہیں بلکہ خون جگر کی ضرورت ہے ۔

علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں شہید قائد عارف حسین الحسینی نے وحدت کا پرچم بلند کیا اور آج ہم شہید قائد کے معنوی فرزند اپنے قائد کے مشن کو آگے لے کر بڑھ رہ ہیں۔اس مشن میں پاکستان کی خواتین کو کردار زینبی ؑ پر عمل کرتے ہوئے امام زمان کے ظہور کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے انقلابی اقدام اٹھانے ہوں گے۔ تقریب کے اختتام پر شریکتہ الحسین سنڈے اسکول کی جانب سے سربراہ ایم ڈبلیو ایم علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کو شیلڈ بھی پیش کی گئی ۔

وحدت نیوز(جھنگ)  مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل سید ناصرعباس شیرازی نے ادارہ ا من و تعلیم کے زیر اہتمام جناح کونسل ہال جھنگ میں  بین المذاہب امن سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ وحدت بین المسلمین نظریہ ضرورت نہیں بلکہ دینی عقیدہ ہے ،تکفیریت وطن عزیز کے لیے زہر قاتل ہے۔اسلام کی درست تصویر پیش کرنے کی ضرورت ہے۔امریکی اسلام القائدہ،طالبان اور داعش کی صورت میں اسلام کی خوبصورت تصویر مسخ کرنے کی سازش ہے۔تمام مکاتب فکر کو اسلام محمدی کے سائے تلے اکٹھے ہونے کی ضرورت ہے تاکہ اختلاف رائے کو قبول کیا جائے لیکن توہین کی گنجائش نہ ہو۔مکتب اہلبیت میں ہر مظلوم کی نصرت اور ہر ظالم کے مقابل کھڑے ہونے کا درس ہے اور یہ اصول داخلی وحدت کو یقینی بنا سکتا ہے  اس سیمینا رکے دیگر مقررین میں ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر،چیئرمین ضلع کونسل بابر خان سیال، ،اراکین بار کونسل اور مختلف مکاتب فکرکے رہنماشامل تھے۔

وحدت نیوز (لاہور)  مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیر اہتمام صوبائی سیکرٹیریٹ پنجاب میں پریس کانفرنس کا اہتمام کیا گیا۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ اس وقت پوری دنیا میں مسلمانوں کے خون کے ساتھ ہولی کھیلی جارہی ہے۔ دنیا میں بڑھتی اس تمام تر دہشتگردی کے پیچھے امریکہ اور اسرائیل ہے۔ کشمیر میں انڈیا امریکہ کی شہ پر مسلمانوں پر مظالم ڈھا رہا ہے جس کی ہم پر زور مذمت کرتے ہیں ۔

 ان کا کہنا تھا کہ ہم کشمیر، یمن ، افریقہ ، لیبیا ، بحرین اور بالخصوص فلسطین کے مظلوم مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کے لیے 13 مئی کو پورے پاکستان میں یوم مردہ باد امریکہ منائیں گے ۔ اس حوالے سے گلگت بلتستان سے کراچی تک تمام پاکستان کے چھوٹے بڑے شہروں میں مظاہرے کیے جائیں گے اور ریلیاں نکالی جائیں گی جس کا مقصد مظلوم مسلمانوں سے اظہار یکجہتی ہے۔ پاکستان کے سیاسی منظر نامے پر روشنی ڈالتے ہوئے علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ اگر کسی ملک کے ادارے تباہ کیے جائیں تو وہ ملک کبھی ترقی نہیں کر سکتا، اس ملک کے سیاستدانوں نے پارلیمنٹ کو خود کمزور کیا۔ اس ملک کا وزیر اعظم کئی کئی ماہ تک پارلیمانی اجلاسوں میں شرکت نہیں کرتا تھا۔ انہوں نے اداروں کو گھر کی لونڈی بنا رکھا ہے۔ پاکستان اور بالخصوص پنجاب میں گڈ گورننس کا نہ ہونا ان نا اہلوں کی قابلیت پر سوالیہ نشان ہے۔

انہوں نے کہا کہ صرف میٹرو بنا کر ترقی کا ڈھول پیٹنے والے یہ بھی دیکھیں کہ کیا انہوں نے عوام کو پینے کا صاف پانی مہیا کیا ، کیا ایجوکیشن میں بہتری کی گئی یاعوام کو صحت کی سہولیات فراہم کی گئیں ؟ پنجاب میں جان بوجھ کر زراعت کو تباہ کیا جا رہا ۔ کسان پریشان ہیں ان کا معاشی استحصال کیا جا رہا ہے۔ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں ماڈل ٹاؤن کے شہدا کا ساتھ دینے پر پولیٹکل وکٹمائزیشن کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ہمارے الیکٹ ایبل رہمناؤں پر جھوٹی ایف آئی آرز کاٹ کر انہیں شیڈیول فور میں ڈالا جا رہا ہے جس کی ہم پر زور مذمت کرتے ہیں ۔ شہباز شریف حکومت نے پنجاب میں لاقانونیت کی حد پار کر رکھی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ووٹ کو عزت دو کی بات کرنے والوں نے کبھی ووٹر کو عزت نہیں دی ۔ نواز شریف تو خود کو بادشاہ تصور کرتے تھے اور اپنے منتخب نمائندوں سے بھی ملنا پسند نہیں کرتے تھے۔ اب جب ان پر اللہ کی پکڑ آئی ہے تو یہ ووٹ کو عزت دو کی بات کرتے ہیں انہیں اس پر شرم آنی چاہیے۔

مسنگ پرسنز کے حوالے سے بات چیت کرتے ہوئے علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ پاکستان میں قانون اور آئین کی عملداری کرتے ہوئے مسنگ پرسنز کو رہا کریں یا ان کو کورٹ میں پیش کریں ۔ یہ کیسا ملک ہے جہاں کلبھوشن یادیو کو ان کی ماں سے ملایا جاتا ہے لیکن محب وطن پاکستانی ماؤں کو ان کے بیٹوں سے جدا کر رکھا ہے۔ الیکشن 2018 سے  متعلق ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں فری اینڈ فئیر الیکشنز ہونے چاہیں ورنہ یہ ملک آگے نہیں بڑھ سکے گا۔

وحدت نیوز (کراچی)  وفاقی حکومت کی جانب سے پیش کردہ رواں سال کے مالیاتی بجٹ 2018_19پرردعمل کا اظہار کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے پولیٹیکل سیکریٹری سید علی حسین نقوی نے کہاکہ آج قومی اسمبلی میںپیش کیا جانے والا بجٹ اعدادوشمار کا گورکھ دھندا اور جھوٹ کا پلندہ ہیں،ماضی یہ طرح اس بار بھی بجٹ فقط 20فیصد مراعات یافتہ طبقے کو نوازے کی کوشش ثابت ہوا، غریب مزدور کسان تنخواہ دار طبقہ اور مڈل کلاس کو کوئی ریلیف نہیں دیا گیا۔ہم اس مزدور اور غریب کش بجٹ کو مسترد کرتے ہیں۔حکومتی ناقص معاشی پالیسیوں کے باعث غربت میں مزیداضافہ ھوگا جو کہ کئ معاشرتی مسائل کو جنم دے گا۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) حکومت اخلاقی و قانونی طور پرایک سال کا بجٹ پیش کرنے کا حق نہیں رکھتی ہے آئین کی آرٹیکل68 حکومت کو چارماہ کابجٹ پیش کرنے کا اخیتار دیتی ہے ۔ یہ آنے والی حکومت کو حق ملنا چاہئے کہ وہ اپنی ترجحات کے مطابق بجٹ بنائے۔ان خیالات  کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری  نے وفاقی حکومت کی طرف سے پیش کیے جانے والے بجٹ پرمیڈیا سیل سے جاری بیان میں کیا ۔

ان کا کہنا تھا کہ 30فیصد بجٹ تو بیرونی قرضوں اور سود کی نظر ہو رہا ہے اور 35فیصد ڈیفنس کا بجٹ رکھا گیا ہے 10فیصد سول ایڈمنسٹریشن کا غیرترقیاتی بجٹ ہے ۔ عوام کے بنیادی ضروریات کے لئے فقط 25 فیصد کابجٹ عوام سے سنگین مذاق ہے ۔گذشتہ سال 2017کے بجٹ میں بھی تعلم اور صحت کے لئے تجویز کردہ بجٹ کا صرف 20فیصد ریلیز کیا گیا باقی کا روپیہ کہا ں گیا ؟حکومت نے عوام کو ریلیف دینے کی بجائے اعداد و شمار کے گورگھ دھندوں میں پھنسا دیا ہے حکمران اپنے آخری سال میں بھی عوام کو ریلیف دینے میں ناکام رہے۔یہ عوام دوست بجٹ نہیں بلکہ عوام دشمن بجٹ تھا معاشی خوشحالی کے سارے دعوے جھوٹ ثابت ہوئے ،سرکاری ملازمین کے تنخواہوں میں موجودہ زبوں حال اور ہوش ربا منگائی کی تناسب سے اضافہ اونٹ کے منہ میں زیرے کے برابرہیں حکمران اپنے آخری سال میں بھی عوام کو ریلیف دینے میں ناکام رہے۔حکومت اعداد وشمار کا ہیرپھیر کر رہی ہے اور ملک کے متوسط طبقے کی مشکلات میں ناقابل برداشت  اضافہ ہوا ہے موجودہ بجٹ انتہائی مایوس کن ہے۔مہنگائی کے موجودہ تناسب سے مطابقت نہ رکھنے والا یہ بجٹ ظاہر کرتا ہے کہ حکومت کی داخلی اور خارجی پالیسیوں کی طرح اقتصادی معاملات بھی صلاحیتوں کے فقدان کی نذر ہو رہے ہیں ۔تعلیم اور صحت کے لیے بجٹ میں مختص کی جانے والی انتہائی کم رقم پاکستان کے مستقبل کے بارے حکومت کی غیر سنجیدگی اور عدم دلچسپی کا اظہار ہے ۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان ایک زرخیز ملک ہے لیکن زراعت کے میدان میں حکومت کی عدم دلچسپی کے باعث بھرپور استفادہ کرنے سے قاصر رہے ہیں۔حکومت کی ناکام تجارتی پالیسیوں اور وطن عزیز میں عدم استحکام کی صورتحال نے غیر ملکی سرمایہ کاروں کو پاکستان سے دور کرنے میں اہم کردار ادا کیا ۔غیر ملکی قرضوں میں مذید اضافہ ہوا پاکستان کا کثیر سرمایہ غیر قانونی طریقہ سے ملک سے باہر منتقل کیا گیا جس سے ملکی ترقی پر منفی اثرات مرتب ہوئے۔موجودہ حکومت نئی صنعتوں کے قیام میں بُری طرح ناکام رہی۔کسی بھی ملک کی ترقی میں انڈسٹری کو اقتصادی ڈھانچے میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت حاصل ہوتی ہے۔ صنعتوں کے قیام میں حکومت کی دانستہ عدم دلچسپی ایک مجرمانہ فعل اور قوم سے خیانت ہے۔پڑھے لکھے نوجوان طبقے کو ملازمتوں کی فراہمی میں شدید مشکلات کا سامنا ہے ۔جس سے عام شہریوں کی مایوسی میں اضافہ ہو ا ہے۔ ملکی ترقی و استحکام کے لیے زرعی خوشحالی اور صنعتوں کے فروغ کی طرف توجہ دی جانے کی اشد ضرورت ہے۔ کسی بھی ملک کے نوجوان وہاں کا اثاثہ اور قیمتی سرمایہ ہوتے ہیں۔ نوجوانوں کو بہترین مستقبل دینے کے لیے جاندار پالیسیوں کا اجرا وقت کی اہم ضرورت ہے۔

انہوں نےمزید کہاکہ مہنگائی کے تناسب کے اعتباز سے مزدور کی تخواہ ایک تولہ سونے کے برابر کرنی چاہئے ،وفاقی حکومت کی اصل ترجیحات سڑکوں اور پلوں کی تعمیرات کے نام پر کمیشن مافیا کو نوازنا مقصود ہیں،تھر کے پی کے بلوچستان اور گلگت بلتستان میں غریب عوام کو پینے کی پانی سے لے کر بجلی، صحت کے بنیادی ضروریات،تعلیمی سہولیات تک میسر نہیں،اس بجٹ میں امرا ء کو نوازا گیا ہے ن لیگ حکومت کا حالیہ بجٹ بھی سابقہ ادوار کی طرف مزدور کُش ہے۔ائیر کنڈیشنڈ کمروں میں بیٹھ کر بجٹ تیار کرنے والوں کوعام آدمی کے رہن سہن کا اندازہ نہیں ہے۔

وحدت نیوز (قم)  دانشکدہ شہید عارف حسین الحسینی (رح)کی جانب سے تربیتی شارٹ کورس ارتواء کوثر کے چوتھے دورہ کی اختتامی تقریب دفتر مجلس وحدت قم میں منعقد ہوئی.،جس کے مہمان خصوصی مجمع جہانی اھل البیت ع کے بین الاقوامی تعلقات کے مسؤول سابق حجۃ الاسلام والمسلمین حاج آقای شیخ محمد سالار تھے. اس کے علاوہ دانشکدہ کے سرپرست اعلیٰ ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی مرکزی سیکرٹری امور خارجہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان ، مسوول مجلس وحدت مسلمین شعبہ قم علامہ محمد موسی حسینی ، مدیر دانشکدہ علامہ سید جاوید حسین شیرازی ، معاون مدیر دانشکدہ ڈاکٹر عادل علوی اور دانشکدہ کے اساتذہ کرام  اور طلاب نے شرکت کی.اس تقریب میں سیکرٹری امور خارجہ مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے حاج آقای سالار کی ریٹائرمنٹ کی مناسبت سے تجلیل وتکریم کا سپاس نامہ اور گفٹ بھی مہمان خصوصی کو پیش کیا گیا. اس کے علاوہ اس دو ماہ کے شارٹ کورس میں شرکت کرنے والے تمام طلبہ کرام کو اسناد اور انعامات دئیے گئے. اور جو موضوعات اس کورس میں پڑھائے گئے وہ مندرجہ ذیل ہیں ۱-فرق کلامی۲-اخلاق اسلامی۳-ولایت فقیہ۴-اسلام ناب محمدی از دیدگاہ امام و رہبری۵-تشیع علوی و لندنی۶-مھدویت۷-کلام جدید۸-تاریخ و مبادی علم عرفان۹-پاکستان شناسی۱۰-تاریخ تشیع برصغیر۱۱-تکفیریت ۱۲-اندیشہ ی بیداری و مقاومتدانشکدہ کی جانب سے اب تک ارتواء کوثر کے چار کورس ، گوھر ولایت (رھبر معظم کے مبانی اور افکار ) سے آشنائی کے تین کورس اور میڈیا ٹیم کی دو ورکشاپس اور مسوولین و کارکنان مجلس کی مدیریت وسیاسی تحلیل وتجزیہ کی ایک ورکشاپ کروائی جا چکی ہیں.  اور ان تربیتی پروگراموں میں تقریبا 175 طلبہ کرام نے استفادہ کیا ہے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree