وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے جشن ولادت باسعادت حجت خدا حضرت امام مہدی ؑ کے موقع پرامت مسلمہ کے نام پیغام میں کہاہے کہ نیمہ شعبان در حقیقت منجی عالم بشریت امام عصر عج کی ولادت کایاد آورہے ،در حقیقت نیمہ شعبان اپنے ساتھ محروموں،مظلوموں اور مستضعفین عالم کےلئےامید کی نویدلیکر آتا ہے کہ اے مظلوموں ہمت نہ ہارنا،ناامید نہ ہونا،ظالموں کے مقابلے میں میدان خالی نہ چھوڑنا،ثابت قدم رہنا،فرعونوں کے ظاھری جلال اور طاقت سے مرعوب نہ ہونانا،اللہ سے مدد مانگو اور ثابت قدم رہو، یہ زمین اللہ کی ملکیت ہے اور وہ اپنے (متقی اور صالح ) بندوں میں سے جسے چاہتاہے زمین کا وارث بناتا ہے اور دنیا و آخرت کی سعادت صرف متقین لئے ہے۔ان آیات میں جو حضرت موسی ع کی اپنی قوم سے گفتگو ہے جب وہ فرعون کے ظلم کی چکی میں پس رہے تھے کہ تم اللہ سے مدد مانگو اور صبر یعنی فرعون کے ظلم و ستم کے خلاف مزاحمت کرو ۔بالآخر یہ تمہاری استقامت اور مزاحمت سے یہ فرعونی نظام سرنگوں ھو جائے گا امام عصر عج کا انتظار در اصل زمانے کے فرعونوں کے مقابلے میں مزاحمت کرنا ہے ۔

انہوں ے کہاکہ مجلس وحدت مسلمین بھی در حقیقت پاکستان کی سرزمین پر نفرت،تفرقہ،ناامنی،دھشت گردی ،ہر قسم کے ظلم و فساد لاقانونیت اور محروموں کے حقوق لے لئے مزاحمت کا نام ہے۔گزشتہ ایک دھائی اس بات پر گواہ ہے کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان میں استکباری قوتوں کے عزائم کی راہ میں ایک مضبوط resistance ہے ،ہم پاور پالٹیکس کے لئے میدان میں نہیں اترے بلکہ مزاحمت کے لیے اترےہیں۔گلگت بلتستان سے لیکر کرم ایجنسی ،ڈیرہ اسماعیل خان،پشاور اور خیبر پختونخواہ کے باقی شہر، اسی طرح سندھ ،بلوچستان ،پنجاب کے مظلوموں کی خاطر آواز اٹھانا، پاکستان کی تاریخ پورے ملک کے اطراف و اکناف سمیت پوری دنیا میں بے مثال دھرنے دینا ، طولانی لانگ مارچ کرنا اور اپنی قوم و ملت کو نا امید نہ ہونے دینا ، اہل سنت اور پاکستان میں بسنے والے دوسرے سب طبقات کے ساتھ اسٹریٹجک روابط کی بنیاد رکھنا اور عوامی جدوجہد کے ذریعے اپنی مظلومیت کو طاقت میں بدل کر یتیمان آل محمد ع اور عزاداری سید الشھداء ع اور وطن کے خلاف سازشوں کو ناکام بنانا یہ مجلس وحدت مسلمین کے قابل فخر کارناموں میں سے ہے ۔

انہوں نے مزید کہاکہ ہم ابھی آغاز راہ میں ہیں ۔ہم نے سب مظلوموں کو مزاحمت کے شجرہ طیبہ کے پلیٹ فارم پر اکٹھا کرناہے ۔ مظلوموں کا ایک عظیم محاذ تشکیل دینا ہے ۔ظہور امام عصر عج کی راہ میں رکاوٹوں کو راستے سے بٹانا ہے۔اپنی قوم وملت کو ایک باشعور اور بابصیرت قوم بنانا ہے۔قرآن و اہل بیت ع کی تعلیمات کے ذریعے تربیت کر کے ایک مقاوم اور شھید پرور قوم بنانا ہے۔ایک مضبوط کردار کی حامل قوم بنانا ہے۔ ولایت فقیہ جو کہ غیبت کبری میں یتیمان آل محمد ع اور مظلوموں کی پناہ گاہ ہے اس کی لوگوں کو درست تفہیم کے ذریعے ، ان کی ولایت فقیہ کی نسبت غلط فہمی کوو دور کرنا اور انہیں پیرو ولی فقیہ بنانا ہے تا کہ ہماری قوم مرکزی قیادت کے ساتھ متصلہوسکے ۔اور دنیا پرست بھیڑیوں اور مداریوں کی شیطانی اور ابلیسی قیادت کے دام کا شکارہونے سے بچ سکیں اور امام زمانہ عج کے ظہور کی زمینہ سازی کرنے والے طاقت ور ہوں۔ہم نے قرآن و اہل بیت ع رھائی بخش (آزادی بخش )پیام کو گھر گھر پہنچانا ہے ۔آپنے بنی اسرائیل کو زمانے کے فرعونوں کے غلبے سے رھائی دلانی ہے۔اپنے جوانوں کو حضرت علی اکبر ؑ نقش قدم پر چلنے والاجوان بناناہے۔انہیں پاک دامن بنانا ہے ۔اپنی خواتین کو حضرت فاطمہ زہراع اور حضرت زینب کبری ع کی سیرت پر چلنے والا بنانا ہے۔تعلیم و تربیت کی اہمیت کو اجاگر کر کے لوگوں کو بچوں کی تعلیم کی طرف لانا ہے۔بہرحال مزاحمت ایک وسیع میدان مبارزہ کی حامل ہے اور ابھی ہمیں بہت کام کرنے ہیں۔اے امام عصر عج ہم آپ سے عہد کرتے ہیں کہ ہم آپ کے عالمی انقلاب کے لیے شب و روز سعی و تلاش کریں گے ۔تا کہ غیبت ظہور میں بدلے اور پھر دنیا کو خلیفتہ اللہ ،انسان کامل اور امام معصوم کی حکومت نصیب ہواور پھر رجعت کا دور دیکھیں،امام حسین علیہ السلام کی حکومت دیکھیں ۔

وحدت نیوز (مانٹرنگ ڈیسک) شیعہ ہزارہ قوم اور مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کے پرزور مطالبے پرچیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے صوبہ بلوچستان کے مختلف علاقوں میں ہزارہ برادری کی ٹارگٹ کلنگ پر از خود نوٹس لے لیا،چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ہزارہ برادری سے مل کر آ یا ہوں، ہزارہ والے ڈر کے باعث سپریم کورٹ میں درخواست نہیں دے رہے ہیں،انہوں نے ریمارکس دیئے کہ ہزارہ برادری کے قاتل کھلے عام جلسے کر رہے ہیں،چیف جسٹس کا مزید کہنا تھا کہ ہزارہ برادری سے تعلق رکھنے والے طلباء کو یونیورسٹی میں داخلے نہیں ملتے اور یہ لوگ اسکول یا ہسپتال نہیں جاسکتے۔

انہوں نے ریمارکس دیئے کہ کیا ہزارہ والے پاکستان کے شہری نہیں ہیں؟ اور ساتھ ہی ہدایات جاری کیں کہ 11 مئی کو کوئٹہ میں از خود نوٹس کی سماعت کریں گے،بعد ازاں چیف جسٹس نے ہزارہ برادری کی ٹارگٹ کلنگ سے متعلق لیے گئے از خود نوٹس کے تحت تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی،گزشتہ روز پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف کوئٹہ پہنچے تھے جہاں انہوں نے سیکیورٹی صورتحال کا جائزہ لیا اور ٹارگٹ کلنگ کے خلاف دھرنے میں بیٹھے ہزارہ برادری کے عمائدین سے اہم ملاقات کی،ملاقات میں وزیر داخلہ احسن اقبال، وزیر اعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو، کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ اور دیگر اعلیٰ حکام بھی شریک تھے۔

واضح رہے کہ کوئٹہ میں شیعہ ہزارہ نسل کشی کے خلاف مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے چیف جسٹس آف پاکستان نے ازخود نوٹس لینے کا مطالبہ کیا تھا، جبکہ ٹارگٹ کلنگ کے خلاف ہزارہ برادری کے افراد کئی روز سے کوئٹہ میں بلوچستان اسمبلی کے سامنے دھرنا دیئے ہوئے ہیں،ہزارہ برادری کی ٹارگٹ کلنگ کے خلاف بیشتر حصوں میں کاروباری سرگرمیاں بھی مکمل طور پر بند تھیں،دو روز قبل وزیراعلیٰ بلوچستان اور صوبائی وزیر داخلہ کی یقین دہانی کے باوجود ٹارگٹ کلنگ کے خلاف ہزارہ برادری نے احتجاجی دھرنا جاری رکھا جبکہ وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کی جانب سے ملاقات پر بھی مظاہرین نے دھرنا ختم نہیں کیا۔

وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے بھی گزشتہ روز بلوچستان اسمبلی کے باہر مجلس وحدت مسلمین کے کیمپ کا دورہ کیا تھا اورمظاہرین کی قیادت کرنے والے صوبائی وزیرقانون سید آغا رضا سے ملاقات میں ملزمان کی گرفتاری کے لیے اقدامات کی یقین دہانی کرائی تھی،تاہم سید آغا رضا سمیت دیگر مظاہرین نے سیاسی رہنماؤں پر واضح کیا تھا کہ جب تک آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ خود کیمپ کا دورہ کرکے یقین دہانی نہیں کرائیں گے، احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا۔

وحدت نیوز (کوئٹہ)  کوئٹہ میں منگل کی شام کو چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ ہنگامی دورے پر صوبائی دارالحکومت پہنچے۔ کوئٹہ کے ہنگامی دورے کا مقصد شہر کے امن و امان سے متعلق بگڑتی ہوئی صورتحال کو قابو کرنے اور شیعہ ہزارہ اکابرین سے ملاقات کرنا تھا۔ کوئٹہ میں گذشتہ دنوں شیعہ ہزارہ مسلمانوں کی مسلسل ٹارگٹ کلنگ کے خلاف مجلس وحدت مسلمین اور دیگر تنظیموں کے تحت مختلف مقامات پر احتجاجی دھرنے دیئے گئے تھے۔ احتجاجی مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ آرمی چیف کے کوئٹہ آنے تک احتجاجی دھرنوں کو ختم نہیں کیا جائے گا۔ شیعہ ہزارہ مسلمانوں کے مطالبے کی روشنی میں چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کوئٹہ پہنچے اور کمانڈر سدرن کمانڈ کے ہیڈ کوارٹر میں شیعہ ہزارہ اکابرین سے خصوصی ملاقات کی۔ اس موقع پر جنرل قمر جاوید باجوہ کے ہمراہ وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال، وزیراعلٰی بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو، صوبائی وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی، کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ، آئی جی ایف سی بلوچستان میجر جنرل ندیم انجم سمیت دیگر اعلٰی عہدیداران موجود تھے۔

شیعہ ہزارہ اکابرین میں ایم ڈبلیو ایم کے رہنماء و وزیر قانون بلوچستان سید محمد رضا، ہزارہ قومی جرگے کے سربراہ قیوم علی چنگیزی، امام جمعہ کوئٹہ علامہ سید ہاشم موسوی، پرنسپل جامعہ امام صادق علامہ محمد جمعہ اسدی، ایچ ڈی پی کے کوہزاد علی ہزارہ، سابق ایم این اے سید ناصر علی شاہ، بلوچستان شیعہ کانفرنس کے صدر سید محمد داؤد آغا اور ہزارہ سیاسی کارکن کے طاہر خان ہزارہ شامل تھے۔ ملاقات کے دوران شیعہ ہزارہ برادری کے اکابرین نے چیف آف آرمی اسٹاف کے سامنے اپنے تحفظات رکھے۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کوئٹہ میں شیعہ ہزارہ قوم کو آئندہ مکمل تحفظ فراہم کرنے کا وعدہ کیا۔ پاک افواج کے سربراہ کی یقین دہانی کے بعد شیعہ ہزارہ اکابرین نے احتجاجی دھرنے ختم کرنے کا اعلان کیا۔

وحدت نیوز (کوئٹہ)  تازہ ترین اطلاعات کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کچھ دیر قبل کوئٹہ پہنچ گئے ہیں، کورہیڈ کوراٹر میں جنرل قمر باجوہ کی مجلس وحدت مسلمین کے رہنما اور صوبائی وزیر قانون آغا رضا سمیت دیگر ہزارہ عمائدین سے ملاقات جاری ہے، جس میں وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال، وزیر اعلیٰ بلوچستان میر عبد القدوس بزنجو،ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور، ، وزیر داخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی، کمانڈر سدرن کمانڈ میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ اور دیگر اعلیٰ و سول حکام بھی موجود ہیں ،جبکہ شیعہ عمائدین میںایم ڈبلیوایم کے مرکزی رہنما علامہ سید ہاشم موسوی، علامہ جمعہ اسدی، کوئٹہ یکجہتی کونسل کے سربراہ عبد القیوم چنگیزی، سابق ایم این اے ناصرشاہ ودیگربھی شریک ہیں۔

آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور کی جانب سے میڈیا کو جاری بیان میں کہاگیاہے کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کوئٹہ پہنچ چکے ہیں جہاں وہ امن وامان کی صورتحال پر اعلیٰ سول عسکری حکام سمیت ہزارہ قوم کے عمائدین سے ملاقات کریں گے۔

واضح رہے کہ گذشتہ چند ہفتوں سے کوئٹہ شہر میں شیعہ ہزارہ قوم کی ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں اضافے کے خلاف مجلس وحدت مسلمین اور ہزارہ قوم کی جانب سے چار روز سے کوئٹہ کے چارمختلف مقامات پر احتجاجی دھرنوں کا سلسلہ جاری ہے، خانوادہ شہداءکا مطالبہ ہے کہ آرمی چیف پاراچنار کی طرح خود کوئٹہ آئیں اور ہمارے زخموں پر مرہم رکھیں ، خانوادہ شہداء سے اظہار یکجہتی اور ان کے مطالبات کی حمایت میں مجلس وحدت مسلمین کے رہنما اور صوبائی وزیر قانون آغا رضا نے بھی گذشتہ دو روز سے بلوچستان اسمبلی کے باہر احتجاجی دھرنا دیا ہواجہاں وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال، وزیر اعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو اور دیگر اعلیٰ سول و عسکری حکام نے ان سے ملاقات کی اور دھرنا ختم کرنے کی اپیل کی جسے آغا رضا نے خانوادہ شہداء کے دھرنا ختم کرنے اور آرمی چیف کی کوئٹہ آمد سے مشروط قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا۔

بعد ازاں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے پرزور عوامی مطالبے کے بعد آرمی چیف جنرل قمر باجوہ سے فوری طور پر کوئٹہ پہنچنے کی درخواست کی جس کے بعد آرمی چیف کوئٹہ پہنچ چکے ہیں، امید ظاہر کی جاری ہے آرمی چیف خانوادہ شہدائے کوئٹہ کی داد رسی کریں گے، ان کے پیاروں کے قاتلوں کی فوری گرفتاری اور انہیں کیفر کردار تک پہنچانے کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھائیں گے۔

وحدت نیوز (جیکب آباد)  مجلس وحدت مسلمین جیکب آباد کے زیر اہتمام کوئٹہ کے مظلوم شیعیان علی ؑ سے اظہار یکجہتی کے لئے جیکب آباد میں احتجاجی کیمپ لگایا گیا۔ اس موقعہ پر احتجاج پر بیٹھے مظاہرین نے دھشت گردی بند کرو اور کوئٹہ میں شیعہ ہزارہ کی نسل کشی بند کرو کے نعرے لگائے۔اس موقعہ پر خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندہ کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصودعلی ڈومکی نے کہا کہ کوئٹہ کے مومنین خود کو تنہا نہ سمجھیں پوری قوم ان کے ساتھ ہے۔ ہم کوئٹہ کے مظلوم مومنین اور وارثان شہداء کے ساتھ ہیں، احتجاج کے ہر مرحلے میں ان کا ساتھ دیں گے۔ آرمی چیف کو فی الفور کوئٹہ جانا چاہئے ہزارہ اس ملک کےمحب وطن اور بہادرشہری ہیں جن کا مسلسل قتل عام ہورہا ہے،

 

انہوں نے بتایا کہ چار مئی کو کوئٹہ کے مومنین سے اظہار یکجہتی کے لئے قائد وحدت کی ھدایت پر سندہ بھر میں بھرپور احتجاج کیا جائے گا، انہوں نے پوری قوم سے اپیل کی کہ وہ مظلومین کوئٹہ کی حمایت کے لئے اپنے گھروں سے باہر نکل آئیں۔انہوں نے کہا کہ مظلوموں کے حق کے لئے آواز بلند کرنا قابل ستائش عمل ہے ہم امید کرتے ہیں کہ کوئٹہ کے مظلوم شیعیان علی ؑ جدوجہد کے اس مرحلے میں سرخرو ہوں گے۔ مجلس وحدت مسلمین مظلومین کے ساتھ ہے۔ ہم چیف جسٹس سے بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ملک بھر میں جاری شیعہ نسل کشی کا از خود نوٹس لے، اسی ہزار شہداء کے وارث انصاف کا مطالبہ کر رہے ہیں، صورتحال یہ ہے کہ عدالتوں سے قاتل دھشت گرد باعزت بری ہوجاتے ہیں۔

وحدت نیوز(آرٹیکل)  یکم مئی  یعنی یومِ مزدور، اس روز کو یومِ مزدور کے عنوان سے منانے کا  آغاز ۱۸۸۶؁سے ہوا،  یہ دن  امریکہ کے شہر  شکاگو کے محنت کشوں کی یاد کے ساتھ ساتھ  دنیا بھر کے مزدوروں سے اظہار یکجہتی کے طور پر منایا جاتا ہے۔تاریخ حقائق کے مطابق صنعتی انقلاب نے امیر اور غریب کے درمیان فاصلے کو بہت بڑھا دیا تھا،  ،مزدوروں سے بے تحاشا کام لیا جاتا تھا، جس پر مزدوروں نے شکاگو میں  ایک احتجاجی مظاہرہ کیا ، مظاہرے میں  یہ مطالبہ کیا گیا کہ مزدوروں سے کام لینے کی مدت کو آٹھ گھنٹے تک محدود کیا جائے، سرمایہ داروں کی ترجمان حکومت نے مزدور تحریک کو کچلنے کے لئے پولیس سے اندھا دھند فائرنگ کروائی جس سے سینکڑوں مزدور ہلاک اور زخمی ہوئے اور بہت سارے مزدوروں کو گرفتار کر کے پھانسی دی گئی۔

اس کے بعد ہر سال کو یکم مئی کے روز یومِ مزدور منایا جاتا ہے، وہ ۱۸۸۶؁  کا امریکہ تھا اور آج ۲۰۱۸ ؁ہے۔ وقت کے ساتھ ساتھ سرمایہ دارانہ طبقے نے اپنے طریقہ واردات کو بدلا اور پوری دنیا کو اپنا مزدور بنا کر رکھ لیا۔ قدیم مزدور اس حوالے سے خوش قسمت تھے کہ وہ جانتے تھے کہ  کس کی مزدوری کر رہے ہیں جبکہ عصرِ حاضر کے مزدوروں کو یہ بھی شعور نہیں کہ وہ کس کے مزدور ہیں۔ بے شک آج کا مزدور آٹھ گھنٹے ہی کام کرتا ہے لیکن اس کے صلے میں  اسے صرف اتنی ہی اجرت دی جاتی ہے کہ وہ بمشکل اپنا پیٹ پال سکے اور اپنے تن کو ڈھانک سکے، پہلے سرمایہ دارای بطورِ نظریہ چند ممالک تک محدود تھی آج ہمارے سماج کا حصہ بن چکی ہے ، آج جو جتنا سرمایہ دار ہے وہ اتنا ہی بے رحم، ظالم اور سفاک ہے، اس ظلم اور سفاکیت کا نتیجہ یہ ہے کہ امیر اور غریب کے درمیان ماضی کی طرح آج بھی ایک گہری اور وسیع خلیج حائل ہے۔ بہت سارے ایسے سفید پوش بھی ہیں جو اپنی جھوٹی نمود و نمائش کے ذریعے  اپنے آپ کوسرمایہ داروں  کی صف میں شامل کرنے کے لئے کوشاں رہتے ہیں لیکن در حقیقت جو سرمایہ دار ہیں انہوں نے عوام کو اپنا مکمل مزدور بنایا ہوا ہے۔

چنانچہ ہم دیکھتے ہیں کہ ایک غریب ملک کے حکمران ارب پتی ہیں، لوگ ایک انجکشن کی قیمت ادا نہ کر سکنے کی وجہ سے مر جاتے ہیں جبکہ حکمران اپنے علاج کے لئے بیرونِ ملک تشریف لے جاتے ہیں، عام آدمی کےلئے اور ایک سرمایہ دار کے بچے کے لئے تعلیمی نظام مکمل جداگانہ ہے۔عام آدمی کو پینے کا صاف پانی میسر نہیں اور سرمایہ دار منرل واٹر سے نہاتے ہیں۔۔۔ اب اس دور میں ہمیں مزدور ہونے کے جدید معنی کو سمجھنا ہوگا، آج ہروہ شخص مزدور ہے  اور اس کے حقوق کا استحصال ہورہا ہے جس کے لئے معیاری تعلیم کا بندوبست نہیں، اس کی غیر معیاری تعلیم ہونے  کے  باعث اس کے لئے  اچھے روزگار کے مواقع میسر نہیں اور اچھا روزگار نہ ملنے کی وجہ سے وہ شدید محنت کے باوجود قلیل آمدن پر گزاراہ کرتا ہے اور بمشکل اپنے بال بچوں کا پیٹ پالتا ہے۔جسکے پاس محنت کے باوجود  علاج کے لئے پیسے نہیں اور پینے کا صاف پانی میسر نہیں وہ یقینا جدید سرمایہ کاروں  کا مزدور ہے۔

جدید سرمایہ کاروں نے صرف قلیل تنخواہ کے ذریعے ہی لوگوں کا استحصال نہیں کیا بلکہ دینی مقدسات کے نام پر بھی  لوگوں کو خصوصاً مسلمانوں کو اپنے مزدوروں کے طور پر استعمال کیا ہے۔ یہ ایک ایسی  حقیقت ہے کہ جس سے انکار نہیں کیاجا سکتا کہ ۱۸۸۶؁ میں  شکاگو میں گولیاں چلوانے والے امریکہ نے آج پوری دنیا میں بارود اور جنگوں کا جال بچھا رکھا ہے، داعش، القاعدہ، طالبان، لشکر جھنگوی، سپاہ صحابہ سب اسی کے مزدور ہیں، پاکستان و افغانستان کے مسلمانوں کے بعض  دینی مدارس کو ان مزدوروں کی ٹریننگ کے لئے استعمال کیا گیا اور آج یہ مزدور پوری دنیا میں امریکی مفادات کی جنگ لڑ رہے ہیں، انہوں نے دنیا بھر میں ہنستے بستے اسلامی ممالک کو کھنڈرات میں تبدیل کردیا  ہےاور اب انہی کے نام سے امریکہ دیگر ممالک کو ڈرا ڈرا کر اپنا اسلحہ فروخت کررہا ہے۔ مسلمان جوانوں کو اسلحہ بردار مزدور بنانا یہ جدید سرمایہ دارانہ نظام کی بدترین چال ہے۔ آج یمن، بحرین، شام، عراق  اور افغانستان کا حال ہمارے سامنے ہے، یہ سب سرمایہ دارانہ نظام کا منصوبہ ہے کہ اپنے مزدوروں سے مسلمان ممالک کو تباہ کرو اور پھر اپنی کمپنیوں کے ذریعے ان ممالک  کی تعمیرِ نو کے نام پر سرمایہ بناو۔

اب یومِ مزدور کے موقع پر  جہاں مزدوروں کے دیگر حقوق کے لئے آواز اٹھنی چاہیے وہیں مسلمان جوانوں کو اسلحہ بردار مزدور بنانے کے خلاف بھی آواز بلند ہونی چاہیے۔یقینا وہ دینی مدارس اور سیاستدان قومی مجرم ہیں جن کی وجہ سے مسلمان نسل سرمایہ داروں کی مزدور بنی، ایسے علما، مدارس اور شخصیات کے خلاف یومِ مزدور کے موقع پر ضرور صدا بلند ہونی چاہیے جنہوں نے سرمایہ داروں کی بہتی گنگا میں ہاتھ دھونے کے لئے امت مسلمہ  کے جوانوں کو سرمایہ داروں کا مزدور بنایا۔ یہ حالات اور وقت کا تقاضا ہےکہ ہم سرمایہ دارانہ نظام کے قدیم جرائم کے ساتھ ساتھ جدید جرائم کے بارے میں بھی عوام کو شعور اور آگاہی  دیں۔ اگر ہم سرمایہ دارانہ نظام کا جدید چہرہ لوگوں کے سامنے نہیں لاتے تو پھر بے شک ریلیاں نکالتے رہیں اور کالم لکھتے رہیں در حقیقت  ہم سب سرمایہ داروں کے مزدور ہیں۔

تحریر۔۔۔نذر حافی

This email address is being protected from spambots. You need JavaScript enabled to view it.

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree