وحدت نیوز (قم) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور خارجہ امور کے سیکریٹری ڈاکٹرعلامہ سید شفقت حسین شیرازی نے سعودی عرب کے نامور شیعہ عالم دین آیت اللہ شیخ نمر باقر النمر کو سزائے موت سنائے جانے پر عالمی اداروں کی خاموشی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی اداروں کا یہ متضاد رویہ مغرب اور انسانی حقوق کے اداروں کی ظالمانہ اور دوغلی پالیسی کا ثبوت ہے۔ آل سعود کی پولیس نے جولائی دو ہزار بارہ میں آیت اللہ نمر باقر النمر کو فائرنگ کرکے زخمی کر دیا تھا۔ آل سعود کے دربار سے وابستہ سعودی عرب کی نام نہاد عدلیہ نے تعصب اور سیاسی بنیادوں پر کئے جانے والے ایک فیصلے میں شیخ نمر باقر النمر کو سزائے موت کا حکم سنایا ہے۔ آیت اللہ نمر شیخ باقر النمر کا واحد جرم یہ ہے کہ وہ اپنے خطابات اور تقریروں میں سعودی عرب کے مشرقی علاقوں کے عوام کے حقوق کی بحالی کا مطالبہ کرتے رہے ہیں۔ واضح رہے کہ سعودی عرب کے مشرقی علاقوں کے تیس ہزار سے زیادہ شہری اس وقت جیلوں میں بند ہیں۔ مشرقی علاقوں العوامیہ اور قطیف میں ان لوگوں کی آزادی کے حق میں پرامن عوامی تحریک بھی چلائی جا رہی ہے، تاہم علاقے کے رجعت پسند عرب ممالک کا میڈیا نیز مغربی ممالک کے ذرا‏ئع ابلاغ نے اس سلسلے میں مکمل خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔

وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل حجتہ السلام والمسلمین علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے  کراچی کے آغا خان ہسپتال میں سانحہ جیکب آباد کے زخمیوں کی عیادت کی ، اس موقع پر ان کے ہمراہ مرکزی سیکریٹری فلاح و بہبود حجتہ السلام والمسلمین علامہ باقر عباس زیدی، مرکزی سیکریٹری تربیت حجتہ السلام والمسلمین علامہ احمد اقبال رضوی، کراچی ڈویژن کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل رضا نقوی، ڈویژنل فنانس سیکریٹری میثم عابدی، احسن عباس، صابر کربلائی سمیت دیگررہنما بھی موجود تھے،علامہ راجہ ناصرعباس فرداًفرداًتمام زخمیوں سے ملے،ان کی احوال پرسی کے ساتھ ساتھ ان کی جلد اور مکمل صحت یابی کیلئے دعاکی،جبکہ سانحہ جیکب آباد کے زخمیوں کے خانوادوں سےبھی  ملاقات کی، بعد ازاں اسپتال کے باہر موجود میڈیا کے نمائندگان سے حالات حاضرہ اور سانحہ جیکب آباد کے تناظرمیں بات چیت کی۔

وحدت نیوز (کوئٹہ) بھاگ گوٹھ چھلگری اور جیکب آباد میں خود کش حملوں کے خلاف مجلس وحدت مسلمین کے رکن بلوچستان اسمبلی آغا محمد رضا نے کونسلررجب علی ،کونسلر عباس علی ودیگرکے ہمراہ وحدت ہاوس کوئٹہ میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ خود کش بمبار نے گوٹھ چھلگری کی امام بارگاہ فاطمیہ میں گھس کر خود کو دھماکے سے اڑا دیا جہاں کثیر لوگ نماز مغربین ادا کررہے تھے۔ سیکورٹی اہلکاروں کی غفلت کی وجہ سے خودکش حملہ آور کیسے امام بارگاہ تک پہنچ گیا۔ حکومت بلوچستان کی توجہ اس سانحے کیطرف کراتے ہوئے کہا کہ فوراً کمیٹی تشکیل دئیے جائے اور اس کاروائی کے پیچھے جو بھی عوامل کار فرما ہیں انہیں کیفر کردار تک پہنچایا جائے،جیکب آباد میں ہونے والے حملے پران کا کہنا تھا کہ سفاک درندہ صفت دہشت گردوں نے نہتے بچوں اور خواتین کو نشانہ بناکر یزیدی سنت اداکی ہے، سندھ کی نااہل حکومت اہل تشیع کی جان ومال میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے،انہوں نے مزید کہا کہ محرم الحرام کے دوران اپنے اردگرد لاوارث سامان اور مشکوک افراد پر نظر رکھیں کیونکہ پہ درپہ دھماکوں سے چشم پوشی نہیں کی جاسکتی۔انہوں نے قائد وحدت کے الفاظ کو دہراتے ہوئے کہا کہ علامہ راجا ناصر عباس جعفری نے حکومت بلوچستان پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ بولان دھماکے کی مذمت کرتے ہیں۔ بلوچستان حکومت دہشت گردوں کے سامنے بے بس ہو چکی ہے اور شرپسندوں کو بلوچستان میں روکنے والا کوئی نہیں۔ ملک بھر میں عزاداروں کی سکیورٹی پر ہمیں شدید تحفظات ہیں۔اپنے بیان میں عباس علی نے کہا کہ یہ بلوچستان میں رواں ہفتے کے دوران ہونے والا دوسرا دھماکہ ہے۔ اس سے قبل کوئٹہ میں مسافر بس میں دھماکے کے نتیجے میں 11 افراد ہلاک ہوئے تھے۔اور اب تک میڈیا اطلاعات کے مطابق گوٹھ چھلگری امام بارگاہ فاطمیہ میں درجن سے زائد شہید اور متعدد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔ حکومت زخمیوں کی فوری طور پر علاج معالجہ کو یقینی بنائیں ۔آخر میں گزشتہ دھماکے لوکل بس میں شہید ہونے والے اور حالیہ چھلگری اور جیکب آباد میں عزاداری کے دوران شہید ہونے والوں کے بلندی درجات ، زخمیوں کے شفاء یابی کے لیے دعا کی گئی۔ شہداء کے لواحقین سے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے کہا کہ رب العزت پسماندگان شہداء کو صبر جمیل عطا فرمائیں ۔

وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کے رہنما علامہ سید ہاشم موسوی نے مجلس عزاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب ہم حضرت امام حسین ؑ کی شہادت کی وجوہات کا جائزہ لیتے ہیں تو معلوم ہوتا ہے کہ یزید کو حضرت امام حسین ؑ کی ذات سے نہیں بلکہ انکے فکر اور اصلاحات سے عداوت تھی جو کہ حضرت امام حسین ؑ کی قربانیوں نے اسلام کو جو تقویت دی وہ رہتی دنیا تک قائم رہے گی۔ لہذا کہا جا سکتا ہے کہ حضرت کی شہادت ایک شخص یا فرد کی نہیں ایک سوچ ، فکر اور نظریے کی شہادت ہے۔ ا س بات میں کسی اسلامی مذہب کے درمیان کوئی اختلاف نہیں ہے کہ تمام آئمہ معصومین ؑ ، مولائے کائنات سے لیکر امام مھدی (عج) تک ایک ہی نور سے ہیں کہ جو حقیقت محمدیہ ہے۔
مجلس عزاء میں امام ؑ کے مصائب بیان کرتے ہوئے کہا کہ امام حسین علیہ السلام کے حامیوں میں کوئی بھی زندہ نہیں بچا، حبیب ،زہیراور حرسمیت تمام اصحاب و انصار شہید ہوچکے ہیں اور اکبر ، قاسم اور جعفر اور دیگر جوانان بنی ہاشم 150 حتی کہ شش ماہہ علی اصغر ؑ اپنی جانیں اسلام پر نچھاور کر چکے ہیں، اور عباس علمدار حسین، ساقی لب تشنگان، بے سر و بے دست ہو کر خیام اہل بیت ؑ سے دور گھوڑے سے اترے ہیں اور شہید ہوچکے ہیں۔ اس وسیع و عریض دشت میں، مگر آپ ؑ کو کوئی بھی نظر نہیں آیا۔ کوئی بھی نہ تھا جو امام ؑ کی حفاظت اور حرم رسول اللہ کے دفاع کے لئے جانبازی کرتا.جو تھے وہ اپنا فرض ادا کرچکے تھے. چنانچہ امام علیہ السلام خیام میں تشریف لائے، جانے کے لئے آئے تھے.بیبیوں سے وداع کا وقت آن پہنچا تھا.عجیب دلگداز منظر تھا، خواتین اور بچیوں نے مولا کے گرد حلقہ سا تشکیل دیا تھا. ہر کوئی کچھ کہنا چاہتا تھا مگر کیسے بولے.کیا بولے.کوئی بھی نہیں جانتا تھا۔ چنانچہ امام نے سب کو وصیتیں کیں اور ثانی زہراء سے کہا: نماز تہجد میں مجھے یاد رکھنا.یہ بھی امام کی ایک وصیت تھی.اور ہم جانتے ہیں کہ غل و زنجیر اور قید و بند کے با وجود ثانی زہراء نے کربلا سے شام تک تہجد ترک نہ کیا ۔ یہ لوگ نماز کو زندہ رکھنے کے لئے ہی توآئے تھے کربلا میں اور نماز کی برپائی ہی کے لئے تو اسیری قبول کی تھی۔تاریخ کا دقیق مطالعہ کرنے سے یہ تمام مشکلات حل ہو جاتی ہیں کہ امام حسین کا قیام پہلے مرحلے پر حسنی ہے دوسرے مرحلے پر حسینی ہے۔

وحدت نیوز (گلگت) یوم عاشورا بیگناہ شیعہ عزاداروں پر فائرنگ اور پتھراؤ کرکے زخمی کرنا علاقے کی پرامن فضاکو سبوتاژ کرنے کی سازش ہے حکومت کے سو دنوں میں دہشت گردی کی یہ دوسری واردات ہے۔مجینی محلہ میں دہشتگردوں نے فائرنگ کرکے تین جوانوں کو زخمی کرنے والوں کو تاحال حکومت گرفتار کرنے سے گریزاں نظر آرہی ہے ۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے صوبائی سیکریٹری جنرل علامہ شیخ نیئرعباس نے اپنے ایک بیان میں کیاہے ۔

انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان حکومت نیشنل ایکشن پلان کو صرف اپنے سیاسی مخالفین کے خلاف استعمال کررہی ہے جبکہ دہشت گرد وں کو کھلی چھٹی دے رکھی ہے۔ گزشتہ ر وز مراسم عزاداری سے اپنے گھرواپس جانے والے نوجوانوں پر سونیکوٹ میں دہشت گردوں کا حملہ انتہائی افسوسناک ہے جو علاقے کے امن کو تہہ وبالا کرنے کی سازش ہے۔محرم کے پورے دس دنوں میں اہل سنت اکابرین اور عوام کی جانب سے اخوت اور بھائی چارے کو فروغ دینے کی کاوشیں قابل ستائش ہیں اور ذکر حسین علیہ السلام کی مجالس اور جلوس ہائے عزا میں اہل سنت بھائیوں کی اکثریت نے شرکت کرکے علاقے میں قیام امن کیلئے اپنا شرعی فریضہ انجام دیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ جب بھی علاقے میں امن کا ماحول پیدا کیا جاتا ہے تو دہشت گرد سرگرم عمل ہوجاتے ہیں ،یوم عاشورا کا یہ واقعہ بھی انہی دہشت گردوں اور امن کے دشمنوں کی کارستانی ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت ان واقعات کو مصلحتوں کی بھینٹ نہ چڑھائے بلکہ مجرموں کی گرفتاری اور قرار واقعی سزا دلوانے میں پوری طاقت کا استعمال کرے اور اگر مصلحتوں سے کام لیکر مجرموں پرہاتھ نہ ڈالا گیا تو آئندہ اس سے بڑے واقعات رونما ہونگے۔ لہٰذا حکومت کی ذمہ د اری ہے کہ ان دونوں واقعات میں ملوث مجرموں کو فوری گرفتار کرے اور نیشنل ایکشن پلان کو حقیقی معنوں میں عمل درآمد کو یقینی بنائے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ واقعے میں زخمی ہونے والوں کو سرکاری اخراجات پر علاج معالجے کی سہولیات کی جائیں۔

وحدت نیوز (فیصل آباد) ضلعی سیکرٹری جنرل مجلس وحد ت مسلمین،سیکرٹری تعلیم صوبہ پنجاب ،ممبر ڈسٹرکٹ امن کمیٹی ڈاکٹرافتخار حسین نقوی نے مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے علماء اکرام کے ہمراہ اقبال پارک دھوبی گھاٹ کیمپ میں الیکٹرانک و پرنٹ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ محرم الحرام حق و صداقت کی فتح اور ظلم کے زوال کا مہینہ ہے پاکستان میں دہشتگردی کے تدارک کیلئے عزاداری سے موثر کوئی ہتھیار نہیں ہے عزاداری سید الشھدؑ اء دراصل مظلوموں کی عالمی تحریک کا نام ہے امام حسین ؑ کا قیام تا قیامت یذیدیت کی رسوائی کا سبب ہے یعنی ہم کہہ سکتے ہیں کہ کربلا دنیا بھر کے حریت پسندوں کا محور ومرکز ہے آج عالم اسلام کو کربلا سے رہنمائی لینی چاہیے تاکہ امت مسلمہ کے مسائل حل ہوسکیں وطن عزیز پاکستان عالمی دہشتگردی کا شکار ہے اسلام دشمن قوتیں پاکستان کو مضبوط ہوتا نہیں دیکھ سکتیں لہٰذا مختلف قسم کی تقسیم کا عمل جاری ہے جس میں فرقہ واریت ،صوبائیت اور لسانیت سرفہرست ہیں،پاکستان کی غیور عوام محب وطن ہے اور پاکستان کیلئے اپنا تن،من ،دھن،قربان کرنے کیلئے تیار ہے ،بہادر افواج پاکستان کی جغرافیائی و نظریاتی سرحدوں کے دفاع میں مصروف عمل ہے اور اپنی پیشہ وارانہ صلاحیتوں کی بدولت ملک دشمن قوتوں کی سرکوبی کررہی ہے ضرب عضب کی کامیابی پاکستان میں امن اور سلامتی کی ضامن ہے ہم دعا گو ہیں کہ یہ آپریشن کامیابی تک پہنچے اور ملکی صورتحال میں مزید بہتر ی آئے۔ہم ضرب عضب کے پہلے دن سے حمایتی ہیں اور آخری دن تک اس کی کامیابی کیلئے دعا گو ہیں،ملت پاکستان محرم الحرام عقیدت و احترام سے منا رہی ہے محرم کا مہینہ و حدت و بھائی چارے کو فرو غ دیتا ہے اس سلسلہ میں ضلعی انتظامیہ کے اقدامات قابل تحسین ہیں خاص طور پر ڈسٹرکٹ امن کمیٹی کی تشکیل میں جس ذہانت کا مظاہرہ کیا گیا وہ قابل تعریف ہے تمام مسالک کے حقیقی نمائندوں کو اس کمیٹی میں شامل کرکے سی پی ا و افضال احمد کوثر اور ڈی سی او سردار نورالامین مینگل نے لوگوں کے دل جیت لیے ہیں،امن کمیٹی اپنے قیام کے اگلے دن سے شہر میں امن و امان کو برقرار رکھنے میں کوشاں ہے خداوند متعال سے دعا گوہوں کہ وہ اس کمیٹی پر اپنی رحمت قائم رکھے تاکہ دشمن طاقتیں ہر طرف سے ناکام ہوں۔البتہ حکومت کی طرف سے کچھ اقدامات ایسے کیے جارہے ہیں جس کی وجہ سے عوامی تشویش میں اضافہ ہورہاہے اور لوگ غلط فہمیوں کا شکار ہوکر سمجھتے ہیں کہ پنجاب حکومت عزاداری کو ختم کرنا چاہتی ہے لہٰذا میری متعلقہ اداروں سے اپیل ہے کہ تمام روایتی پروگرامز خواہ ان کا اندراج ہے یا نہیں کونہ روکا جائے اور انہیں روایتی انداز میں چلنے دیا جائے۔کسی ایسی درخواست پر کاروائی نہ کی جائے جس کا مقصد شرارت اور ملکی امن کو تباہ کرنا ہو،عزاداری کے پروگرامز کے وقت میں تبدیلی از خود نہ کی جائے بلکہ بانیان کی مشاورت سے یہ معاملہ طے کیا جائے،علماء ذاکرین کی صوبائی حد بندی اور ضلع بندی جیسے بے وقعت اقدامات کو نافذ کرنے کی کوشش نہ کی جائے۔سکیورٹی ادارے عزاداری کے تمام پروگرامز کی سکیورٹی کو یقینی بنائیں الیکشن کا بہانہ بناکر محرم الحرام کے پروگرامز کو دہشتگردوں کے رحم و کرم پر نہ چھوڑا جائے۔ناجائز طور پر ڈالے گئے فورتھ شیڈول والے بے گناہ افراد کو فوری ریلیف دیا جائے،بے گناہ اسیران کو فوری طور پر رہا کیا جائے ہائیکورٹ کی طرف سے علماء اکرام،ذاکرین وخطباء کی صوبہ بندی اور ضلع بندی کو ختم کرناخوش آئند ہے۔پریس کانفرنس میں ڈپٹی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین علامہ احسان علی جعفری، مرکزی رہنما جمعیت اہلحدیث و ممبر امن کمیٹی مولانا یوسف انور،ڈویژنل صدر سنی اتحاد کونسل و ممبر امن کمیٹی ملک بخش الٰہی،ڈویژنل صدر شیعہ علماء کونسل و ممبر امن کمیٹی ڈاکٹر ممتاز حسین ،ضلعی صدر علماء کونسل مولانا اعظم فاروق، ضلعی سیکرٹری انفارمیشن مرکزی جمعیت الحدیث خالد محمود اعظم آبادی،چیئرمین عزاداری کونسل سید حسنین شیرازی،چیئرمین وحدت پولیٹیکل کونسل حاجی خادم حسین قریشی،پرویز اکرم میدانی سمیت دیگر مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے علماء اکرام بھی شریک تھے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree