وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے جیکب آباد سے واپسی پر کراچی کے نجی اسپتال میں سانحہ جیکب آباد کے زخمیوں کی عیادت کی اور انکی جلد صحت یابی کی دعاکی ،اس موقع پر ایم ڈبلیوایم کے مرکزی رہنما علامہ احمد اقبال رضوی ،علامہ باقرعباس زیدی ،کراچی ڈویژن کے رہنما رضا نقوی ،میثم عابدی اور احسن عباس بھی موجود تھے،بعدازاں کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرئٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ 8 اور 9 محرم الحرام کو جیکب آبا د اور بولان میں دہشتگردی کے واقعات پر اقوام متحدہ بول اْٹھا لیکن پاکستان کے مقتدر حلقے خاموش رہے، انہوں نے کہا کہ سانحہ شکار پور پر ہم سے حکومت اور قانوں نافذ کرنے والے اداروں نے وعدہ کیا تھا کہ سندھ بھر میں آپریشن کیا جائے گا،لیکن ایسا نہیں ہوا اور چھلگری اور جیکب آباد کے سانحات رونما ہوئے، اگر ملک میں شہید ہونے والے بچوں میں تفریق قابل قبول نہیں جو بھی دہشتگردی کی اس جنگ میں شہید ہوا ہے وہ قابل عزت ہے ریاستی ادارے تفریق ختم کریں، ان خیالات کا اظہار علامہ راجہ ناصر عباس نے کھتولک گارڈن سولجر بازار میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان اور ایپکس پر سے ہمار ا اعتبار اْٹھ چکا ہے، جن مقاصد کے لئے یہ ادارے بنائے گئے تھے وہ عمل کہیں دکھائی نہیں دے رہا ،ہم نے ضرب عضب کی بھرپور حمایت کی تھی لیکن اب ہم اس سے مایوس ہورہے ہیں، علامہ راجہ ناصر نے کہا کہ پنجاب میں نیشنل ایکشن پلان کے نام پرعلماء کی زبان بندی اور ضلع بندی ہمارے آئینی و جمہوری اور قانونی حق پر شب خون مارنے کے متعاردف ہے۔ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے جیکب آباد کی عوام سے اپیل کی کہ وہ 20 محرم الحرام کو اپنے گھروں سے باہر نکلیں، جیکب آباد میں 9 محرم الحرام کے جلوس میں ہونیو الی دہشتگردی میں ہندو ،سکھ، اور اہل سنت شہید ہوئے ہیں سب سے گذارش ہے کہ وہ دہشتگردی کے اس ناسور کے خلاف قیام کریں، جیکب آباد سے شروع ہونے والی والا بیداری کا سفر دہشتگردوں اور انکے سرپرستوں کی نیندیں خراب کردے گا، انہوں نے شکار پور کی عوام کو بھی اس احتجاج میں شامل ہونے کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ اب انصاف کے حصول تک پورا سندھ سڑکوں پر ہوگا۔علامہ راجہ ناصر نے گذشتہ روز زلزلے میں جانبحق ہونے والے افراد کے پسماندگان کو صبر عطا کرنے کی دعا کرتے ہوئے کہا حکومت ان متاثرین کی امداد میں کوئی کسر نا چھوڑے۔
وحدت نیوز (جیکب آباد) مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے سانحہ جیکب آباد ماتمی جلوس پر دہشگردی میں شہید ہونے والے افراد کے سوئم کے موقع پر تعزیتی جلسہ ڈی سی چوک جیکب آباد میں منعقد کیا گیا جس میں سانحہ میں شہید نوانے والے افراد کے اہل خانہ سمیت ہزاروں عزاداران نے شر کت کی جبکہ جلسہ میں ایم ڈبلیو ایم کے رہنماؤں علامہ احمد اقبال ،علامہ ہاشم موسوی ،ممبر صوبائی اسمبلی آغا رضا،عالم کربلائی،حسن رضا گردیزی ،عبد اللہ مطہری سمیت جمیعت علماء اسلام کے رہنماء اے ڈی انصاری ،جسقم کے چیئرمین سنان خان قریشی،پاکستان عوامی تحریک کے رہنماء ڈاکٹر عبد الستار سومرو ،سکھ رہنما سردار جوار سنگھ ،سردار اجیت سنگھ سمیت دیگر سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنما شریک ہوئے،تعزیتی جلسہ سے خطاب میں مقررین نے سانحہ جیکب آباد دہشتگری کی شدید مذ مت کر تے ہوئے ایسے سندھ حکومت کی نااہلی قرار دیا اور حکومت سے سندھ بھر میں کالعدم جماعتوں اور مذہبی منافرت پھیلانے والے مدارس کے خلاف فوجی آپریشن کا مطالبہ کیا ۔
تعزیتی جلسہ سے مرکزی خطاب میں ایم ڈبلیو ایم کے سر براہ علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ ملک خداد پاکستان میں شیعہ و سنی متحد ہیں میلاد و عزاداری کے خلاف حکومتی سازش بر داشت نہیں کی جائے گی ان کا کہنا تھا کہ جیکب آباد ماتمی جلوس پرحملہ کرنے سے عزاداری سید الشہداء کو روکا نہیں جا سکتا ہم اہلبیت علیہ السلام کے ماننے والے ہیں اسلام کے نام پر گلے کاٹنے والے اور بے گناہ عزاداران کو دہشتگردی کا نشانہ بناے والے ملت پاکستان بلخصوص اسلام کے دشمن ہیں ۔
ان کا کہنا تھا کہ سانحہ جیکب آباد دہشتگردی کا کوئی پہلا واقعہ نہیں اس سے قبل بھی سانحہ شکار پور دہشتگری کے بعدصوبائی حکومت سے سندھ کی عوام نے اپیل کی تھی کے سندھ کالعدم تکفیری جماعتوں کی اماج گاہ بنتا جا رہا ہے سندھ میں موجود مذہبی منافرت پھیلانے والے مدارس سمیت کالعدم دہشتگرد جماعتوں کے خلاف فوجی آپریشن کیا جائے تاکہ سندھ دھرتی سے دہشتگردی کا مکمل خاتمہ کیا جا سکے مگر کچھ دن گزرنے کے بعد حکومت نے اپنی وہی پرانی روش اپنا ئی اور سب اچھا ہے کی رٹ لگا کر صوبہ کو دہشتگردوں کے رحم کرم پر چھوڑ دیا گیا ،سندھ حکومت اور سابق صدر زرداری،وزیر اعلیٰ سندھ اور ان کے مشیر ان کالعدم جماعتوں سے خفیہ میٹنگ کرتے رہے ۔علامہ ناصر عباس جعفری نے وفاقی و صوبائی حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ وہ سانحہ میں ملوث دہشتگردوں اور ان کے سرغنوں کی جلد از جلد گرفتاری عمل میں لائیں صوبہ بھر میں موجود کالعدم جماعتوں اور دہشتگردی پھیلانے والے مدارس کے خلاف فوجی آپریشن کیا جا ئے ۔
انہوں نے حکومت کو 20محرم الحرام تک کا الٹی میٹم دیتے ہوئے کہنا تھا کہ اگر حکومت ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کرتی تو پھر 20 محرم الحرام کو ملک بھر میں دہشتگردی اورنا اہل حکمرانوں کے خلاف سندھ کی عوام اپنے جائز مطالبات کیلئے سڑکوں پر نکل آئے گی اور دہشتگردی اور حکومتی نا اہلی کے خلاف احتجاجی سلسلہ ملک گیر ہوگا۔علامہ ناصر عباس جعفری نے سانحہ میں شہید افراد کے بلندی درجات اورسانحہ میں زخمی ہونے والے عزاداران کی جلد صحتیابی کیلئے خصوصی دعا کرائی ۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا ملک بھر میں زلزلے سے ہونے والے نقصانات اور قیمتی جانوں کی ضیاع پر اظہار افسوس کیا ہے،میڈیا سیل مجلس وحدت مسلمین پاکستان سے جاری بیان میں علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ مشکل کی اس گھڑی میں پوری قوم متحد ہو کر متاثرین کی ہر ممکن مدد کریں پاکستان کی غیور عوام کا ماضی اس بات کا گواہ ہے کہ مشکل کی کسی بھی گھڑی میں اپنے ہم وطنوں کو تنہا نہیں چھوڑا انشااللہ اس امتحان میں بھی رب ذوالجلال کی مدد سے ہم سرخرو ہونگے، انہوں نے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے فلاحی شعبہ خیرالعمل فاوُنڈیشن کے چیئرمین علامہ باقر عباس زیدی کو ہدایات جاری کیں کہ وہ ملک بھر میں زلزلے سے متاثر ہ علاقوں کی معلومات لے کر متاثرین کی ہر ممکن مدد کو یقینی بنائیں ،خیبر پختونخواہ اور گلگت بلتستان میں متاثرین زلزلہ زدگان کے لئے ہنگامی امدادکے صوبائی سیکرٹری جنرلز کو خصوصی احکامات جاری کرتے ہوئے انہوں نے کہا گلگت بلتستان کے دورافتاد ہ علاقوں میں متاثرین کی ہنگامی بنیادوں پرا مداد کو یقینی بنائیں۔
انہوں نے سکردو میں مجلس وحدت مسلمین کے زیر انتظام دارالشفا ہسپتال کے تمام ڈاکٹرزاور عملے کو ترجیحی بنیادوں پر زلزلہ متاثرین کو بہترین علاج معالجے کی سہولیات فراہم کرنے کا حکم بھی دیا۔علاوہ ازیں علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے اس حوالے سے ملک میں تمام سیاسی و سماجی جماعتوں اور سوشل نیٹ ورکس سے اپیل کی کہ وہ اپنے دیگر پراجیکٹس کو کچھ عرصہ کیلئے موخر کر کے اس ناگہانی آفت سے نمٹنے کیلئے ہنگامی آپریشن میں حصہ لیں اور کسی بھی قسم کی سستی و کوتاہی کا شکار نہ ہوں،انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کے ساتھ ساتھ افغانستان میں ہونے والے زلزلہ متاثرین کیلئے ہر ممکن مدد کرے،انہوں نے اس حوالے سے مزید کہا کہ فرقہ پرست و کالعدم گروہوں کو زلزلہ متاثرین کی مدد کے بہانے پاکستان کے اہم علاقوں میں نیٹ ورک قائم کرنے کا خطرہ موجود ہے جس پر افواج پاکستان اور دیگر ذمہ دار اداروں کو خصوصی نظر رکھنا ہوگی،ایسا نا ہو کہ آپریشن ضرب عضب کے ثمرات پر پانی پھر جائے۔
واضح رہے کہ وفاقی دارالحکومت سمیت ملک کے بیشتر حصوں میں آنے والے خطرناک زلزلے کے نتیجے میں 170 سے زائد افراد جاں بحق اور ایک ہزار سے زائد زخمی ہوگئے جب کہ زلزلے سے سب سے زیادہ تباہی صوبہ خیبرپختونخوا اور فاٹا میں ہوئی جہاں اب تک جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 160 سے تجاوز کرگئی ہے جب کہ 800 سے زائد افراد زخمی ہیں۔
امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کا مرکز کابل سے 265 کلومیٹر دوری پرتھا جب کہ زمین میں اس کی گہرائی 212 کلو میٹر اور ریکٹر اسکیل پر اس کی شدت 7.5 ریکارڈ کی گئی۔ زلزلے کے جھٹکے پاکستان، افغانستان اور بھارت میں محسوس کیے گئے جب کہ زلزلے سے سب سے زیادہ نقصان خیبرپختونخوا کو پہنچا جہاں 150 سے زائد افراد جاں بحق اور 800 سے زائد زخمی ہوگئے، متاثرہ علاقوں میں پشاور، شانگلہ، لوئردیر، اپر دیر، گلگت، اسکردو، چترال ،نوشہرہ اور خیبرایجنسی شامل ہیں جہاں لینڈ سلائیڈنگ کے باعث رابطہ سڑکیں بند ہوگئیں اور شہری پھنس کررہ گئے،کوئٹہ، مالاکنڈر، جھنگ، میانوالی، خوشاب، منڈی بہاؤالدین، گوجرانوالہ، مظفر گڑھ، ڈی جی خان، مرید کے، شیخوپورہ، ننکانہ صاحب، گجرات، جہلم، کھاریاں اور راولپنڈی سمیت ملک کے دیگر حصوں میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے جب کہ ملک کے مختلف حصوں میں زلزلے کے دوران دور دراز کے علاقوں میں مواصلاتی نظام بھی متاثر ہوا اور موبائل فون سروس میں بھی خلل پیدا ہوگیا۔ اس کے علاوہ آزاد کشمیر میں بھی زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے جب کہ زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں آفٹرشاکس کا سلسلہ بھی جاری ہے جس کی شدت 5.3 ریکارڈ کی گئی ہے، این ڈی ایم اے کے مطابق آفٹر شاکس کا سلسلہ آئندہ 24 گھنٹوں تک جاری رہنے کا امکان ہے۔
وحدت نیوز(چھلگری) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے گذشتہ روز سانحہ چھلگری کے حوالے سے بلوچستان کی حکمران جماعت کے سربراہ ڈاکڑ عبدالحئی بلوچ سے ملاقات کی اور شکوہ کیا کہ آپکی پارٹی کا وزیر اعلی ابھی تک متاثرین کی داد رسی کے لئے نہیں آیا، انہوں نے سانحہ میں ملوث افراد کی فوری گرفتاری اور بلوچستان میں دہشتگردوں کے خلاف سخت آپریشن کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔
اطلاعات کے مطابق علامہ راجہ ناصر عباس نے گذشتہ روز بولان میں 8 محرم الحرام کو چھلگری کے مقام پر ہونے والے سانحہ کے مقام کا دورہ کیا اور متاثرین و شہداء کے خانوادہ سے ملاقات کی، اس دوران علامہ مقصود ڈومکی،ایم پی اے بلوچستان اسمبلی آغا رضا و دیگر بھی انکے ہمراہ تھے، اس موقع پر انہو ں نے حکمران جماعت کے سربراہ عبدالحیی بلوچ سے بھی ملاقات کی اور تحفظات کا اظہار کیا۔
علامہ راجہ ناصر عباس کی جانب سے سینٹر ڈاکڑ عبدالحیی سے ملاقات میں احتجاج کے بعد آج وزیر اعلیٰ بلوچستان مجلس وحدت مسلمین کے ایم پی اے آغا رضا کے ہمرا ہ متاثرہ جگہ کا دورہ کررہے ہیں اور شہداء و زخمیوں سے ملاقات بھی کریں گے۔
وحدت نیوز (جیکب آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری سانحہ جیکب آبادکی خبر ملتے ہی فوراًاسلام آباد سے جیکب آباد پہنچ گئے ہیں، جہاں انہوں نے ڈی سی چوک پروارثان شہداءاور شیعہ تنظیموں کی جانب سے جاری احتجاجی دھرنے سے خطاب کیا، انہوں نے کہا کہ سانحہ جیکب آبادسندھ کی اہل حکومت اور اس میں شامل بعض تکفیری سوچ کے حامل وزاراءکی خیانتوں کا نتیجہ ہے،ہم چودہ سوسالوں سے آگ و خون کے دریاکو عبور کرکے یہاں تک پہنچے ہیں،آج کے شمراور زیاد ذادے اگر سمجھتے ہیں کہ عاشقان حسین کی لاشیں گراکرہمیں گھروں میں محصور کردیں گےاور ہم حسین ؑکا غم منایا چھوڑ دیں گے تو یہ ان کی بھول ہے، یہ حسرت دل میں لیئے ان کے بڑے بھی مر گئے یہ بھی مر جائیں گئے، انہوں نے آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے مطالبہ کیاکہ بولان اورجیکب آباد میں عزاداران امام مظلوم ؑپر ہونے والے حملوں کا نوٹس لیں،دہشت گردی میں کالعدم تکفیری ٹولے کے خلاف فوری کاروائی عمل میں لائیں ، سیاسی لبادے میں چھپے ان تکفیری دہشت گردوں کے سہولت کاروں کوبھی نشان عبرت بنایا جائے وگرنہ ملت جعفریہ پاکستان کا اعتماد پاک فوج پر سے اٹھ جائے گا۔
واضح رہے کہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری مزید تین روز جیکب آباد میں ہی قیام کریں گے جہاں بارہ محرم الحرام کوبروز پیر11بجے صبح حبیب چوک قائد اعظم روڈ جیکب آبادمیں وہ شہدائے کربلا ؑاور شہدائے جیکب آبادکے سوئم کے مرکزی اجتماع سے خطاب کریں گے،جس میں سانحہ جیکب آباد کے تناظر میں اہم خطاب کریں جس میں اہم فیصلہ جات بھی متوقع ہیں،علاوہ ازیں علامہ راجہ ناصرعباس نے سکھر میں کے ایوب چوک پر مجلس شام غریباں سے بھی خطاب کیاجس میں سکھر کے ہزاروں کی تعدا دمیں عوام شریک تھے۔
وحدت نیوز (سکردو) امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان بلتستان ڈویژن کے زیراہتمام حسینی چوک اسکردو پر روز عاشورا کی مناسبت منعقدہ مجلس عزا سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے کہا ہے کہ عزاداری امام حسینؑ کسی رسم کا نام نہیں بلکہ آئین الہٰی اور دین مقدس اسلام کی حفاظت کے لئے تجدید عہد کرنے اور اسلام کی خاطر سب کچھ قربان کرنے کے اعلان کا نام ہے۔ عزاداری مظلوموں کی ظالموں کے خلاف پکار اور للکار کا نام ہے، عزاداری دنیا بھر کے مظلوموں کی توانائی اور آواز کا نام ہے، عزاداری ظالموں کی سرنگونی اور شکست کا اعلان ہے، عزاداری اس عہد کی تجدید کا نام ہے، جو امام حسین ؑ نے کربلا کے میدان میں کیا تھا۔ عزاداری امام حسین ؑ ظالموں کے خلاف اعلان بغاوت کا نام ہے۔ انہوں نے کہا کہ عزاداری ہماری شہ رگ حیات ہے، ہم جان تو دے سکتے ہیں لیکن عزاداری پر کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے۔ اپنے خطاب میں آغا علی رضوی نے کہا کہ اس سال ملت اسلامیہ کے لئے دو محرم آئے، ایک محرم سے قبل ذوالحج کے مہینے میں اور دوسرا محرم ابھی، پہلا غم یعنی حجاج کا افسوسناک سانحہ اور دوسرا عاشورا۔ امام حسین ؑ نے اپنے حج کے آخری موقع پر حج کو عمرہ میں بدل کر کربلا تشریف لے گئے، تاکہ حرم خدا میں خون نہ بہے، لیکن تف ہو نام نہاد اسلامی حکومت سعودیہ پر جن کی مجرمانہ غفلت کے سبب ہزاروں حجاج شہید ہوئے اور اس سے بڑھ کر افسوس کا مقام یہ ہے کہ ان کی لاشوں کی بے حرمتی بھی کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ حج انتظامات کو عالمی اسلامی کمیٹی کے حوالے کیا جائے اور جس سعودی شہزادے کے پروٹوکول کے سبب سانحہ پیش آیا، اس شہزادے اور موجودہ سعودی حکومت کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ منٰی کے افسوسناک سانحے پر نواز حکومت کی خاموشی اور میڈیا پر اس اہم مسئلے کو نہ اٹھانے دینے کے عمل کی مذمت کرتے ہیں اور واضح کرتے ہیں کہ سعودی نواز حکومت نے اپنے آقا کی خوشنودی کی خاطر ملت اسلامیہ کیساتھ غداری کی ہے۔ آغا علی رضوی نے کہاکہ کربلا ایک زمان و مکان سے مختص نہیں بلکہ ہر روز روز عاشور اور ہر زمین زمین کربلا ہے، آج یمن میں آل سعود اور فلسطین میں یہود واقعہ کربلا کی یاد تازہ کر رہی ہے، ان افسوسناک سانحات پر عالم اسلام کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے۔ انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ نواز حکومت کی بھول ہے کہ وہ عزاداری کو محدود کرسکے گی، ہم دہشتگردوں کے خلاف اٹھنے والے ہر اقدام کی تائید کرتے ہیں، لیکن قومی ایکشن پلان کی آڑ میں عزاداری کو محدود کرنے کی کوشش ہو رہی ہے جو کسی صورت قبول نہیں۔ ہم پاکستان آرمی کی جانب سے دہشتگردوں کے خلاف جاری آپریشن کو سراہتے ہیں اور اظہار اطمیان کرتے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ بہت جلد دہشتگردی کے سہولت کاروں کے خلاف آہنی ہاتھوں سے نمٹے گی اور مذاکرات کے نام پر دہشتگردی کو پھلنے پھولنے کا موقع دینے اور کالعدم جماعتوں کی پشت پناہی کرنے والوں کے خلاف بھی گھیرا تنگ کرے گی۔