وحدت نیوز(کراچی )خیرالعمل ویلفیئر اینڈ ڈیولپمنٹ ٹرسٹ پاکستان شعبہ فلاح وبہبود مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کی جانب سے 21 جولائی سے 27 جولائی تک ہفتہ صفائی منانے کا اعلان کیا گیا ، ہفتہ صفائی کے سلسلے میں سندھ کے مختلف اضلاع میں بھر پور صفائی ستھرائی کے انتظامات کیئے گئے، خیر العمل ویلفیئر ٹرسٹ صوبہ سندھ کے سیکریٹری الفت عالم کربلائی کے مطابق دولتپور، دادو، سانگھڑ ،مقصودورند، ٹنڈومحمد خان، کنب، ٹنڈوالیہار اورنوشہروفیروز سمیت مختلف اضلاع میں صفائی مہم جاری رہی ، تفصیلات کے مطابق دولتپور ضلع نواب شاہ میں تین دن لانگاہ محلہ، تعلقہ اسپتال اور میں امام بارگاہ کے گلی کی صفائی کی گئی، دادو میں دو دن جس میں مین بازار اور ایک محلے میں صفائی کی گئی، سانگھڑ میں سید محلے کی صفائی کی گئی اور تعلقہ مقصودو رند میں بھی صفائی کی گئی ،ٹنڈو محمد خان میں علی مسجد والی روڈ اور محلے کی صفائی کی گئی، کمنب ضلع خیرپور مدرسہ علی کی صفائی کی گئی ، ٹنڈوالہیار میں تعلقہ اسپتال کے سامنے صفائی کی گئی ، نوشہرہ فیروز کے تعلقہ مورو میں سمیت دیگر اضلاع میں بھی گلی ، محلوں، چوراہوں اور کھلے مین ہولز اور سیوریج لائنوں کی بھی صفائی کا اہتمام کیا گیا، عالم کربلائی کے مطابق ہفتہ صفائی کا مقصد عوام میں صفائی ستھرائی کا شعور بیدار کرنا تھا تاکہ صاف ستھرے ماحول میں گندگی اور جراثم سے نجات حاصل کی جا سکے اور صحت مند معاشرہ تشکیل پا سکے۔
وحدت نیوز(انٹرویو)محترم نثار فیضی مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری تعلیم ہیں، بنیادی تعلق بلتستان ہے اور کافی عرصہ سے راولپنڈی شہر میں مقیم ہیں، اس سے پہلے دو مرتبہ ایم ڈبلیو ایم کے ہی شعبہ فلاح و بہود کے انچارج بھی رہے ہیں اور مرکزی سیکرٹری روابط کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دے چکے ہیں۔ زمانہ طالب علمی میں آئی ایس او راولپنڈی ڈویژن کے صدر اور مرکزی کابینہ کے رکن بھی رہے ہیں۔ اسکے علاوہ شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کے نام پر قائم فلاحی ادارہ ماوا کے بھی بانی اراکین میں شمار ہوتے ہیں۔ مجلس وحدت مسلمین کیجانب سے قائد شہید علامہ عارف حسین الحسینی کی انتیسویں برسی کے سلسلہ میں نثار فیضی کو مرکزی چیئرمین کنونشن بنایا گیا ہے، اس بار برسی کی خاص بات یہ ہے کہ جگہ تبدیل کرکے پریڈ گراونڈ کر دی گئی ہے، جہاں پاک فوج کی سالانہ پریڈ ہوتی ہے۔ اس حوالے سے ایک بین الاقوای خبر رساں ادارےاسلام ٹائمز نے محترم نثار فیضی سے خصوصی انٹرویو کیا ہے، جو قارئین کیلئے پیش خدمت ہے۔ ادارہ
سوال: برسی شہید علامہ عارف حسین الحسینی کے پروگرام کے حوالے سے کیا تیاریاں ہیں، اس بار کتنے احباب جمع کر رہے ہیں۔؟
نثار فیضی: سب سے پہلے تو یہ کہنا چاہتا ہوں کہ ہم اسلام ٹائمز اور اس کی انتظامیہ کے بہت ہی مشکور ہیں، جنہوں نے ہمیشہ اہم موقوں پر اس طرح کے موضوعات پر خود سے توجہ دی اور قوم کے جذبات کی درست ترجمانی کی اور آگاہی پھیلانے میں معاون ثابت ہوئے۔ پانچ اگست بالخصوص ملت تشیع اور باالعموم ملت پاکستان کی تاریخ کا وہ اہم ترین دن ہے، جب اس سرزمین پر فرزند سیدالشہداء اور خدمت گزار محرومین پاکستان علامہ سید عارف حسین الحسینی کا لہو بہایا گیا، اس بات سے اندازہ لگائیں کہ ایک ایسی شخصیت اپنی جان، جان آفرین کے سپرد کرکے گئی کہ جن کی شہادت پر خود رہبر کبیر سید روح اللہ خمینی نے ملت پاکستان کے نام پیغام بھیجا اور کہا کہ آج میں اپنے حقیقی فرزند سے محروم ہوگیا ہوں، امام راحل نے ملت پاکستان کو تاکید کرتے ہوئے کہا کہ سید عارف حسین الحسینی کے افکار کو زندہ رکھیں۔ دیکھیں ملت پاکستان اور ملت تشیع پاکستان کی اجتماعی جدوجہد کا جو راستہ ہے، اس سفر میں سید عارف الحسینی کی شہادت کا دن بہت ہی اہم ہے، ان کے یوم شہادت کو انتہائی شایان شان طریقے سے منانا ہے، اس دن ان کی روح کے سے تجدید عہد کرنا، ان کے افکار کو اگلی نسل تک منتقل کرنا اور ان کی خدمت کو بیان کرنا ہماری جدوجہد کا خاص ترین پہلو رہا ہے اور ان شاء اللہ اس عمل کو جاری و ساری رکھے ہوئے ہیں۔ جہاں تک تیاری اور شرکت کے بارے میں سوال ہے تو اتنا عرض کروں کہ اس بار ہم نے اپنا مقام تبدیل کر دیا ہے۔ امید ہے کہ ان شاء اللہ ملت تشیع اپنے قائد کی برسی پر جوق در جوق شامل ہوکر اپنا واضح پیغام دے گی کہ ہم اپنے شہید قائد کو نہیں بھولے ہیں۔ ان کی یاد زندہ ہے، ان کے افکار زندہ ہیں، ان کا راستہ موجود ہے، ان کی جدوجہد موجود ہے۔ اس لئے کوئی فرار کا راستہ موجود نہیں ہے۔
سوال: اس بار برسی کا مقام کیوں تبدیل کیا گیا ہے۔؟
نثار فیضی: جی اس لئے تبدیل کیا ہے کہ پریڈ گراونڈ کی حیثیت اہم پروگراموں کے حوالے سے بہت ہی اہم ہے، پہلے 23 مارچ کی پریڈ پرانے گراونڈ جو پارلیمنٹ کے سامنے ہے، وہاں ہوا کرتی تھی، لیکن سکیورٹی صورتحال اور میٹرو بس کی وجہ سے یہ تبدیل ہوگیا، اسی طرح اسلام آباد میں تعمیراتی کاموں کی وجہ سے بھی کئی مشکلات ہیں۔ اس کے علاوہ پریڈ گراونڈ بہت کھلی جگہ ہے، جہاں آپ آرام سے ایک بہترین پروگرام کر سکتے ہیں۔ اب تمام اہم تقاریب اسی پریڈ گراونڈ میں ہوتی ہیں، تئیس مارچ کا پروگرام یعنی فوجی پریڈ بھی اسی جگہ پر ہوتی ہے۔ اس جگہ پر پروگرام کرنا ہمارے لئے ایک چیلنج ہے اور امید کرتے ہیں کہ ہم اللہ کے فضل اور امام زمانہ کی تائید و نصرت سے ایک اہم اور تاریخی پروگرام کے انعقاد میں کامیاب ہو پائیں گے۔ ان شاء اللہ
سوال: برسی کی مناسبت سے کیا خصوصی انتظامات کئے جا رہے ہیں اور کونسی اہم شخصیات کی آمد متوقع ہے۔؟
نثار فیضی: خود اس گراونڈ کا انتخاب اس پروگرام کو بہتر کرنے کا ہی ایک پہلو ہے، ان شاء اللہ اس میں ہر سال کی طرح ملی شخصیات، طلبہ و طالبات، بچے، جوان، خواتین اور اکابرین ملت سمیت ذاکرین عظام کو خصوصی شرکت کی دعوت دی جا رہی ہے۔ یہ دعوتی عمل جاری ہے، اس بار خاص بات یہ ہے کہ ہم اس پروگرام میں اہل سنت کی مذہبی شخصیات کو بھی مدعو کر رہے ہیں۔ ایسی جماعتوں کو مدعو کر رہے ہیں، جن کا پاکستان میں اتحاد و وحدت کے حوالے سے اہم کردار ہے، وہ شخصیات مدعو ہوں گی اور پروگرام میں ان کے خطابات بھی ہوں گے۔
سوال: فکر شہید حسینی کو اجاگر کرنیکے حوالے سے اس بار کیا خاص ہوگا۔؟
نثار فیضی: فکر شہید حسینی کے پرچار کے حوالے سے جہاں ہمارے مقررین ان کی خدمات، افکار اور بصیرت کے حوالے سے پرمغز گفتگو کریں گے، وہیں قائد شہید کی شخصیت کے حوالے سے قائد وحدت علامہ ناصر عباس کا خصوصی خطاب ہوگا۔ اس خطاب میں علامہ راجہ ناصر عباس عباس جعفری قائد شہید کے ویژن کو آگے بڑھاتے ہوئے اپنے آئندے کے لائحہ عمل کا بھی اعلان کریں گے۔ ان روایتی طریقوں کے علاوہ شہید کے حوالے سے خصوصی ترانے، خصوصی کلپس بھی سوشل میڈیا پر نشر کئے جائیں گے اور پروگرام کا بھی حصہ بنیں گے۔ اس کے علاوہ اس پروگرام میں شہداء کے خانوادوں کی بھی خصوصی نمائندگی ہوگی۔ اس کے علاوہ شہید کی شخصیت کے حوالے سے خصوصی اسٹال بھی لگائے جائیں گے اور ایک بھرپور ماحول آپ کو دیکھنے کو ملے گا۔
سوال: برسی کے حوالے کوئی پیغام دینا چاہیں۔؟
نثار فیضی: شہید کی یاد واقعاً ہمارے لئے بہت اہم ہے، آپ کو یاد ہے کہ 2008ء میں جب پاراچنار میں حالات انتہائی مخدوش تھے، اس وقت شہید کی یاد منانے کا آغاز کرکے اپنے سفر کا آغاز کیا تھا، جو الحمد اللہ جاری و ساری ہے، برسی شہید پر جب ہماری قوم اکٹھی ہوتی ہے تو اس موقع پر جہاں ہم فکر شہید سے نئی روح لیکر روانہ ہوتے ہیں، وہی اپنے طاقت کا بھی اظہار کرتے ہیں، دشمن کی آنکھوں میں ہیبت ڈالتے ہیں۔ سب جانتے ہیں کہ قائد شہید کا وجود ہمیں اپنے منزل کی جانب لیکر جا رہا تھا تو انہیں شہید کرا دیا گیا، لیکن ہم انہیں نہیں بھولے، ان کی یاد زندہ ہے، ان کے افکار زندہ ہیں، ان کی راہ زندہ ہے، ان کے ساتھی زندہ ہیں، جو اس فکر کو لیکر آگے بڑھ رہے ہیں، یہ دن مظلوموں کی طاقت کا دن ہے، اس لئے ملت کے سب طبقات نکلیں اور شہید کے ساتھ تجدید عہد کریں۔ ان شاء اللہ 6 اگست کو ہم ملت کی راہ تک رہے ہوں گے۔ ہم ان کی خدمت کیلئے پریڈ گراونڈ میں موجود ہوں گے۔ اس بار اس کانفرنس کا نام مہدی ؑ برحق رکھا گیا ہے۔ آئیں اس مہدی برحق کو ان کے فرزند کی شہادت پر پرسہ دیں اور عہد کریں کہ اے ہمارے آقا و مولا ہم آپ کے ظہور کی راہ ہموار کرنے کیلئے ہمہ وقت مصروف عمل ہیں۔
وحدت نیوز(مظفرآباد) پانامہ لیکس کےتاریخ ساز فیصلےپر عدلیہ کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ کسی بڑے کا احتساب ہو تو چھوٹے خود بخود کرپشن کرنے سے ڈرنے لگیں گے۔ میاں نواز شریف طاقت اور اقتدار کے نشے میں عوام کو بھول گئے تھے، ماڈل ٹاؤن کے شہداء سے لیکر ملک کے چپے چپے پر بہنے والا خون آج رنگ لے آیا۔ ان خیالات کا اظہار ڈپٹی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین آزاد جموں و کشمیر مولانا سید طالب حسین ہمدانی نے پانامہ فیصلے کے بعد ریاستی کابینہ کے اراکین سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔
انہوں نے کہا کہ ماڈل ٹاؤن کے شہداء، کراچی کے شہداء ، کوئٹہ کے شہداء اور مملکت خداداد پاکستان کے شہداء کا خون رنگ لے آیا ، نواز شریف وزیراعظم ہوتے ہوئے اگر ان شہداء کے خون سے غداری نہ کرتے تو آج انہیں یہ دن نہ دیکھنا پڑتا۔ راجہ فاروق حیدر خان بھی دیکھ لیں ، کشمیر میں بھی ہمارا خون گرایا گیا ، مگر تا حال ہماری کوئی داد رسی نہیں ہوئی۔ علامہ سید تصور نقوی اور ان کی اہلیہ کو دن دیہاڑے سڑک پر گولیاں ماری گئیں ۔ مگر آزاد کشمیر حکومت نے اس معاملے کو کسی طور پر بھی سنجیدہ نہیں لیا۔ اگر اتنا اہم بندہ محفوظ نہیں تو عام آدمی کیسے محفوظ ہے۔ راجہ فاروق حیدر اپنے قائد کا انجام دیکھتے ہوئے اب بھی اس جانب توجہ دیں تو یہ ان کے لیے بہتر ہو گا۔ مولانا طالب ہمدانی نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین عدلیہ کو تاریخی فیصلہ پر شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کرتی ہے ۔ اگر بڑے مگر مچھوں یوں پکڑا جائے تو چھوٹے مگر مچھ خود قابو میں آ جائیں گے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ یہ فیصلہ مملکت خداداد پاکستان سے کرپشن کے خاتمے کے لیے ایک اہم سنگ میل ثابت ہو گا۔
وحدت نیوز(بھکر) مجلس وحدت مسلمین ضلع بھکر کے سیکرٹری جنرل سفیر حسین شہانی نے کہا ہے کہ اعلیٰ عدلیہ کے فیصلے نے پاکستان میں انصاف کی بالا دستی کے لئے ایک عظیم مثال قائم کر دی جسے ہرصورت قائم رہنا چاہئے ۔اس فیصلے سے قائد اعظم کے پاکستان کی شکل واضح ہورہی ہے اعلیٰ عدلیہ کے فیصلے سے عوام کا عدالت پر اعتماد بحال ہو گا۔ ہمیں افسو س ہے کہ ضلع بھکر میں تمام سیاسی گروپس مسلم لیگ ن سے وابستہ ہیں جن کی قیادت بد ترین کرپشن اور دھوکہ دہی میں ملوث ہے ضلع بھکر میں حقیقی اپوزیشن کی شدید ضرورت ہے جو عوامی امنگوں کے مطابق اقدامات کرے ۔ انشاء اللہ وہ وقت دور نہیں جب انصاف کا بول بالا ہوگا۔ اور حق کی فتح کا نقارہ بجے گا۔
وحدت نیوز(راولپنڈی) مجلس وحدت مسلمین راولپنڈی شعبہ خواتین کا ایک اہم اجلاس سیکرٹری جنرل قندیل زہرا کاظمی کی زیر صدارت ہوا۔جس میں بتایاگیا کہ شہید قائد عارف حسینی کی 29 ویں برسی کی تیاریاں حتمی مراحل میں داخل ہو چکی ہیں۔برسی کا انعقاد 6اگست 2017 بروز اتوار ’’مہدی ؑ برحق کانفرنس‘‘ کے عنوان سے اسلام آباد میں ہو گا۔جس میں شعبہ خواتین کی طرف سے بھرپور شرکت کی جائے گی۔۔اجلاس میں برسی کے سلسلے میں موثر رابطہ مہم پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اسے جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔خواتین کو لانے لے جانے کے لیے انتظامات کا بھی جائزہ لیا گیا اور فیصلہ کیا گیا کہ برسی پر لانے لے جانے کے لیے ٹرانسپورٹ اور طعام کا بروقت اور مناسب بندوبست کیا جائے گا اوریہ خیال رکھا جائے گا کہ خواتین شرکا کو کسی قسم کی کوئی مشکل درپیش نہ ہو۔
قندیل زہرا نے کہا کہ شہید قائد کی محبت قوم پر قرض ہے جسے قائد کے مشن پر قائم رہ کر ادا کرنا ہو گا۔قائد حسینی کا وجود اس قوم اور ملک کے لیے کسی نعمت سے کم نہیں تھا۔وہ ایسے باعمل اور جرات مند قائد تھے جن کا کردار ان کے گفتار کی تصدیق کرتا رہا ۔شہید عارف حسینی وطن عزیز میں اخوت و اتحاد کے داعی تھے۔اتحاد امت کے لیے ان کی کوششوں کو کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا۔عالم استعمار ان کے جرات مندانہ افکار سے خائف تھا۔اقوام عالم اس بات سے بخوبی آگاہ ہے کہ وحدت امت وہ واحد ہتھیار ہے جس سے اسلام دشمن عناصر کے ناپاک ارادے خاک میں ملائے جا سکتے ہیں۔انہوں نے وحدت و اخوت کے علمبردار شہید قائد کو اپنی راہ ہٹانے کے لیے پاکستان میں موجود اپنے ہم نواؤں کا سہارا لیا۔قائد عارف حسینی کی شہادت اس ملک کے لیے ناقابل تلافی نقصان ثابت ہوا۔مجلس وحدت مسلمین شہید قائد کے مشن کو لے کر میدان عمل میں نکلی ہے۔حق کی آواز پر لبیک کہنے کے لیے پوری قوم ہمارے ساتھ کھڑی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کو مستحکم اور ترقی کی جانب گامزن دیکھنا چاہتے ہیں اور یہ تب ہی ممکن ہے جب ان تکفیری گروہوں کے خلاف مثبت اقدامات کیے جائیں گے جو ملک میں تفرقہ کی آگ لگانے کے لیے سازشوں میں مصروف ہیں۔آج ہر قومی ایشو پر سنی بھائی ہمارے ساتھ کھڑے نظر آتے ہیں جو شہید عارف کے مشن کی تکمیل کی واضح ثبوت ہے، انہوں نے کہا کہ 6اگست کو اسلام آباد پریڈ گراؤنڈ میں جڑواں شہروں کی خواتین اپنے بچوں کے ہمراہ بھرپور انداز میں پورے قومی جذبے کے ساتھ شریک ہوں گی۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے پانامہ کیس کے فیصلے کو انصاف اور قانون کی فتح قرار دیا ہے۔انہوں نے کہ کہا کہ سپریم کورٹ اور جے آئی ٹی نے جرات مندانہ کردار کا مظاہرہ کیا۔سپریم کورٹ کے اس فیصلے سے عدلیہ کا وقار بلند ہوا ہے۔پانامہ سکینڈل فرعون مزاج اور بدعنوان حکمرانوں کے لیے اللہ تعالی کی پکڑ ثابت ہوا۔نواز شریف اور ان کا خاندان خود کو عوامی نمائندے سمجھنے کی بجائے ملک کا بادشاہ تصور کرنے لگے تھے۔شریف خاندان کی رعونت ، بدعنوانی اور انتظامی نا اہلی ان کی رسوائی کا باعث بنی۔
انہوں نے کہا کہ جس بے رحمی سے قومی خزانے کو لوٹا گیا اس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔میڈیا ،اختیارات اور طاقت کے بل بوتے پرسپریم کورٹ اور جے آئی ٹی کو دبانے کی کوشش کی گئی۔قومی خزانے کی لوٹی ہوئی ایک ایک پائی واپس لائی جائے اور اس کی راہ میں حائل تمام رکاوٹوں کو دور کیا جائے۔شریف خاندان کی کرپشن ملک کی بدنامی کاباعث بنی ہے۔حکمرانوں کی کرپشن ثابت ہونے پر پاکستان کے وقار کو عالمی سطح پر دھچکا لگا ہے۔قانون و انصاف کا تقاضہ ہے کہ کرپٹ عناصر کو ان کے کیے کی سزاملے۔
انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہدا کے ورثہ بھی انصاف کے منتظر ہیں۔بے گناہ ااور معصوم افراد پر حکومتی ایما پر گولیاں برسانا بدترین حوانیت ہے۔جسٹس باقر نجفی کی رپورٹ کو منظر عام پر لاکر اس سانحہ کے ذمہ داران کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔انہوں نے کہا سپریم کورٹ کا فیصلہ پاکستان کے استحکام اور ترقی کی جانب ایک اہم پیش رفت ہے۔ وطن عزیز میں کرپٹ نظام کی تبدیلی تک ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔قائد و اقبال کے وطن کو ان کے خوابوں کی تعبیر بنانا ہو گا۔ کرپشن فری پاکستان ہر محب وطن کی حقیقی منزل ہے۔سپریم کورٹ کا حالیہ فیصلہ اس منزل کی جانب پہلا قدم ہے۔ہم جمہوریت کے حامی ہیں اور ہر حال میں جمہوری عمل کو آگے بڑھنا دیکھنا چاہتے ہیں تاہم جمہوریت کے نام پر بادشاہت یا فرد واحد کی اجارہ داری کو قطعاََقبول نہیں کیا جا سکتا۔