وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل سید ناصر عباس شیرازی ایڈووکیٹ کو واپڈا ٹاؤن لاہور سے اغوا کر لیا گیا ہے۔مغوی اپنے اہل خانہ کے ہمراہ اپنی رہائش گاہ کی طرف جا رہے تھے کہ ڈبل کیبن میں سوار نامعلوم افراد نے ان کی گاڑی کو روکا اور پولیس کی وردی میں ملبوس افراد انہیں زبردستی اپنی گاڑی میں ڈال کر لے گئے۔یاد رہے کہ ناصر شیرازی نے صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ کے خلاف آئینی پیٹیشن لاہور ہائی کورٹ میں دائر کر رکھی ہے جس کی سماعت دو رکنی بینچ کر رہا ہے۔پیٹیشن میں کہا گیا تھا کہ رانا ثنا اللہ اپنے بیانات سے عدلیہ کو فرقہ وارانہ بنیادوں پر تقسیم کرنے کی سازش کر رہے ہیں۔مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما کی گرفتاری کے خلاف مخلتف تنظیموں کی طرف سے شدید غم و غصے کا اظہار کیا گیا ہے۔ ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ناصر شیرازی کے اغوا کے ذمہ دار شہباز شریف اور رانا ثنا اللہ ہیں۔اگر انہیں کسی بھی قسم کا نقصان پہنچا تو حالات کی ذمہ دار پنجاب حکومت ہو گی ۔انہوں نے وفاقی وزیر داخلہ سے مطالبہ کیا ہے کہ ناصر عباس شیرازی کو فوراََ بازیاب کرایا جائے۔
وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل سید ناصرعباس شیرازی کو اب سے تھوڑی دیر قبل واپڈا ٹاون لاہور سے اغوا کرلیا گیا ہے، تفصیلات کے مطابق ایم ڈبلیوایم کے رہنماسید ناصرعباس شیرازی کو آج شب 9:20پر واپڈا ٹاون مارکیٹ سے سادہ لباس سکیورٹی اہلکاروں نے اغواءکرلیا ہے، یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب ناصر شیرازی اپنے اہل خانہ کے ہمراہ یو بی ایل بینک کے سامنے اپنی کار میں پہنچے تو ایک کالے رنگ کی ڈبل کیبن گاڑی نے ان کی کار کا راستہ روکا جس میں چند با وردی اور سادہ لباس پولیس اہلکار سوار تھے ، ان میں سے ایک سادہ لباس مسلح اہلکار نے ناصر شیرازی کی کار کے دروازے پر لاتوں کی بارش کردی بعد ازاں انہیں اپنے ساتھ لیکرنا معلوم مقام کی جانب فرار ہو گئے، جبکہ ان کے اہل خانہ خدا کے فضل وکرم سے اس واقعے میں محفوظ رہے۔
واضح رہے کہ ایم ڈبلیوایم کے رہنما سید ناصرعباس شیرازی وزیر قانون پنجاب راناثناءاللہ کے خلاف ایک عدالتی کیس میں مدعی بھی ہیں، جس میں ناصرشیرازی نے موقف اختیارکیا ہو اہے کہ رانا ثناء اللہ نے ماڈل ٹاون کے عدالتی فیصلے پر فرقہ وارانہ تعصب کو بھڑکانے کی کوشش اور عدلیہ اور جج صاحبان کی مسلکی تقسیم کی سازش کی جس کی بناء پر رانا ثناء اللہ کی نا اہلی اور صوبائی اسمبلی اور وزارت سے برطرفی کا مطالبہ کیا ہوا ہے ، ذرائع کا کہنا ہے کہ ناصرعباس شیرازی کی اغواء کے پیچھے پنجاب حکومت بالخصوص رانا ثناء اللہ کی انتقامی کاروائی کو بھی خارج از امکان قرار نہیں دیا جاسکتا۔
وحدت نیوز(ڈیرہ غازی خان) 5 فروری 2009ء کو ڈیرہ غازیخان کے وڈانی امام بارگاہ میں ہونے والے خودکش حملے میں شہداء کی 8 ویں برسی منائی گئی، واضح رہے کہ آٹھ سال قبل جنوبی پنجاب کے ضلع ڈیرہ غازیخان میں دہشتگردوں نے خودکش حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں تیس کے قریب افراد شہید جبکہ پچاس سے زائد زخمی ہوئے تھے، شہداء کی برسی میں سینکڑوں مرد وخواتین نے شرکت کی، برسی میں مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی، علامہ عسکری الہدایت، سید انعام حیدر زیدی اور دیگر نے شرکت کی۔ علامہ اقتدارحسین نقوی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ وڈانی امام بارگاہ کو 8 آٹھ سال گزر گئے لیکن ابھی تک ورثاء کو انصاف نہیں ملا، حکومت دہشتگردوں کے خلاف کاروائی کرنے سے گریزاں ہے، ملک میں اگر دہشتگردوں اور تکفیریوں کے خلاف کاروائی کی جاتی تو اس طرح کے واقعات رونما نہ ہوتے۔ اُنہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب سے دہشتگردوں کے سرغنے اسمبلیوں میں پہنچائے جا رہے ہیں، حکومت میں موجود چند کالی بھیڑیں پاکستان کے استحکام کی دشمن ہیں، پاکستان کو ہمارے آبائو اجداد نے بنایا تھا اور ہم ہی اسے بچائیں گے۔ اُنہوں نے کہا کہ ہمارے علمائے کرام اس وقت میدان میں ہیں، ہمارے جوانوں کو دفاع حرم کے بلاجواز جُرم میں لاپتہ کیا جا رہا ہے، جس طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے حرم کا دفاع واجب ہے اسی طرح آئمہ اطہار اور اہلیبیت اطہار کے حرمہائے مقدسہ کا دفاع بھی واجب ہے۔ علامہ عسکری الہدایت نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر نیشنل ایکشن پر حقیقی روح کے مطابق عملدرآمد کیا جاتا تو دہشتگردی کا خاتمہ ممکن تھا، بدقسمتی سے حکومت نے نیشنل ایکشن پلان کو اپنے مفاد اور انتقام کے لیے استعمال کیا۔ آخر میں شہداء کی روح کی شادمانی اور ملکی سلامتی کے لیے خصوصی دعا بھی کرائی گئی۔
وحدت نیوز(لاہور) پاکستان میں انٹرنیشنل کھیلوں کی واپسی کا سہرا سکیورٹی اداروں کے سر ہے، دہشتگردوں کو قومی یکجہتی کے ساتھ ہی شکست دے سکتے ہیں،انتہا پسندوں کی سرکوبی کے لئے قوم سکیورٹی فورسسز کا ساتھ دیں،ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین سنٹرل پنجاب کے ترجمان راجہ امجد حسین نے صوبائی سیکرٹریٹ میں وحدت یوتھ کے اجلاس سے خطاب میں کیا انہوں نے کہا کہ مہمان سر ی لنکن ٹیم پاکستان نے آکر دہشتگردوں کے عزائم خاک میں ملا دیے،پوری قوم مہمان ٹیم اور سکیورٹی فورسسز کے شکر گزار ہیں،شہدائے پاکستان کے پاکیزہ لہوکو قوم رائیگاں نہیں جانے دیگی،راجہ امجد نے کہا کہ ملک بھر میں انتہا پسندوں کے نرسریوں کو ختم کیے بغیر اس ناسور سے مکمل نجات ملنا ممکن نہیں،دہشتگردوں کے سیاسی سرپرستوں کیخلاف اقدامات قیام امن کے لئے نا گریز ہوچکاہے،دہشتگردی کو جڑ سے اکھاڑنے کیلئے شدت پسندوں کے نرسریاں تکفیری مدارس کا خاتمہ ضروری ہے،ہم جناح اور اقبال کے پاکستان کو شدت پسندوں کے ہاتھوں یرغمال نہیں بننے دینگے،اجلاس میں اسد علی ،سید سجاد نقوی،علی نوید،شعیب علی،رانا کاظم علی،توصیف حیدر سمیت دیگر کارکنان شریک ہوئے۔
وحدت نیوز(بیروت) فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کا چھ رکنی وفد فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل صابر ابو مریم کی قیادت میں عالمی فلسطین کانفرنس ’’الوعد الحق‘‘ (سچا وعدہ) میں شرکت کے لئےبیروت پہنچ گیاہے، وفد میں جماعت اسلامی پاکستان کے رہنما و سابق رکنی قومی اسمبلی محمد حسین محنتی، پاکستان مسلم لیگ نواز کے رہنما اور وفاقی وزیر برائے مذہبی امور کے ترجمان پیرزادہ ازہر علی شاہ ہمدانی، جماعت اہلسنت پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ شبیر انجم، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما مولانا باقر زیدی اور معروف سماجی کارکن حیدر زیدی شامل ہیں۔ واضح رہے کہ علمائے مقاومت کے عالمی اتحاد کی جانب سے منعقد ہونے والی دو روزہ عالمی فلسطین کانفرنس کا انعقاد لبنان کے دارالحکومت بیروت میں کیا جا رہا ہے، جہاں مفتی اعظم القدس و فلسطین سمیت مفتی اعظم لبنان، عراق، شام، یمن سمیت عرب اور افریقی ممالک کے جید علمائے کرام، اسکالرز اور تحریک آزادی فلسطین کے لئے سرگرم عمل جماعتوں بشمول حماس، حزب اللہ، جہاد اسلامی، پاپولر فرنٹ، پی ایل او اور دیگر کے اعلٰی سطح کے قائدین شریک ہیں ۔
وحدت نیوز(گلگت) کامیاب ہڑتال سے ثابت ہوتا ہے کہ گلگت بلتستان کے عوام کو نواز لیگ اور پیپلز پارٹی کی عوام کش پالیسیاں منظور نہیں۔گلگت بلتستان کے عوام پر جبری طور پر ٹیکس عائد کرنے کا کوئی جواز نہیں،خطے کے عوام ستر سال سے آئینی تشخص کیلئے جدوجہد کررہے ہیں۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان شعبہ خواتین کی رہنما ورکن اسمبلی بی بی سلیمہ نے کہا ہے کہ خطے کے آئینی تشخص کے بغیر ٹیکسوں کا نفاذ یہاں کے عوام کے ساتھ بھونڈا مذاق ہے۔گلگت بلتستان کے عوام اپنا آئینی تشخص مانگ رہے ہیں جبکہ حکمرانوں کو کرپشن سے فرصت ہی نہیں ملتی، مختلف اداوار میں حقوق کے نام پر کمیٹیاں تشکیلج پاتی ہیں لیکن آج تک کسی حکومت نے گوارا نہیں کیا کہ گلگت بلتستان کے عوام کے احسانات کا بدلہ چکائیں۔ستم ظریفی یہ کہ کرپٹ حکمران ایک نااہل شخص کو بچانے کیلئے تو راتوں رات آئین تبدیل کرتے ہیں لیکن گلگت بلتستان کے عوام کو ان کا جائز حق دینے کیلئے کوئی تیار نہیں۔
انہوں نے کہا کہ آئینی تناظر میں گلگت بلتستان کے عوام پر جبری طور پر ٹیکس عائد کرنے کا کوئی جواز نہیں اور عوام نے کامیاب ہڑتال کرکے ثابت کردیاہے کہ وہ حقوق دیئے بغیر جبری ٹیکس کو ہرگز قبول نہیں کرینگے۔