The Latest
اپر کی تصویر ایک ایسے احتجاج کی تصویر ہے جو لاہورمیں ہمارےعزیز سنی بھائیوں نے ملک میں اپنے شیعہ بھائیوں کے قتل عام کے خلاف کیا ہے ہم اپنے سنی بھائیوں کو سلام پیش کرتے ہیں کہ انہوں نے بھائی ہونے کا فریضہ ادا کیا
ہاتھوں میں اٹھائے بینرز پر قتل و غارت کی مذمت کی گئی ہے اور مسلمانوں کو ایک ہونے کی تلقین کی گئی ہے
اس بات پر کوئی شک نہیں کہ ملک میں بریلوی اہلسنت بھائی اور اہل تشیع دونوں ہی مخصوص سوچ کے دہشت گردوں کا نشانہ بن رہے ہیں اور اس سوچ کا مرکزانڈیا ہے لیکن عجیب بات ہے کہ ہندوستان میں اس سوچ کے حامی افراد انتہائی پرامن ہیں لیکن یہاں پاکستان میں اس سوچ کے حامل کچھ افراد دہشت و بربریت پھیلاتے ہیں کفر و شرک کے فتوئے لگاتے ہیں البتہ ایسا بھی نہیں کہ اس سوچ کے حامل تمام افراد ایسے ہیں بلکہ ان میں کچھ افراد جوبیرونی ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں ہم یہ نہیں کہہ سکتے کہ اس فکر و سوچ کے حامل تمام افراد دہشت گرد ہیں لیکن یہ کہہ سکتے ہیں کہ تمام دہشت گردوں کا تعلق اس سوچ سے ہے جس کی وجہ اس سوچ میں دوسروں کے لئے پائی جانے والی نفرت اور اپنے فکر کی ترویج میں دہشت اور شدت پسندی کا آزادانہ و شعوری استعمال ہے
اسی سوچ کے حامل افراد ہی آج ملک میں اہم تنصیبات سے لیکر بازاروں تک دھماکے کر رہے ہیں انہی کو امریکی قیادت میں جہاد کے لئے تیار کیا گیا اور انہی کو ملک میں کھلی چھوٹ دی گئی جس کے سبب آج وہ سانپ جنہیں دوسروں کو ڈسوانے کے لئے پالا گیا تھا آج وہ آستین کے سانپ بن گئے ہیں
جن کی پوری کوشش ہے کہ مصور پاکستان علامہ اقبال اور بانی پاکستان محمد علی جناح کے پیرو پاکستانی عوام کو تقسیم کریں اور آپس میں لڑائے لیکن باشعور سنی اور شیعہ بھائی کبھی بھی ان کا یہ خواب پورا ہونا نہیں دینگے ہم پر جتنے حملے ہونگے ہماری باہمی محبت اتنی ہی بڑھ جائے گی
سوشل میڈیا مانیٹرنگ ڈسک
دہشت گردی اور شیعہ ٹارگٹ کلنگ کے خلاف لگائی گئی احتجاجی کیمپ کے چوتھے روز رات کو مقامی ماتمی انجمن اور کیمپ کے شرکاء نے عزاداری کی عزاداری میں علامہ راجہ ناصر عباس جعفری ،علامہ سید علی شاہ صاحب اور دیگر علمائے کرام اور ماتمی انجمنوں کے عہدہ داران نے بھی شرکت کی۔
عزاداروں نے ٹارگٹ کلنگ میں شہید ہونے والے شہداء کو خراج تحسین پیش کیا اور فاتحہ پڑھی اسی دوران کیمپ میں ایم ڈبلیوایم کے عہدہ داروں اور کارکنوں کی ایک بڑی تعداد موجود تھی جن میں پنجاب کے ڈپٹی سکیرٹری جنرل علامہ اصغر عسکری،سیکرٹری امور جوانان علامہ اعجاز بہشتی،سیکرٹری روابط اقرار حسین ضلعی سیکرٹری علامہ فخر علوی،ضلعی عہدہ داران علی عباس،ظہیر عباس،مسرور نقوی اور دیگر افراد بھی حاضر تھے
سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری آج ٹارگٹ کلنگ کے خلاف نیشنل پریس کلب میں لگے احتجاجی کیمپ میں تشریف لائے اور دھرنے میں شریک ہوئے انہوں نے دھرنے کے شرکاء سے انتہائی اہم گفتگو کی اور ملک میں جاری دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ کے اصل اسباب اور ان کے سدباب پر مکمل روشنی ڈالی انہوں نے اپنی گفتگو میں کہا کہ ٹارگٹ کلرز کا ہدف یہ ہے کہ ہم مایوس ہوں ،تنہائی کا شکار ہوں،دہشت گرد ملک کو کمزور کرنا چاہتے ہیں اور امت مسلمہ کے درمیان تفرقہ ڈالنا چاہتے ہیں تاکہ اپنے آقاؤں کے اصل اہداف کے لئے راہ ہموار ہو
انہوں نے کہا کہ ظلم کے خلاف آواز بلند کرنا اور مظلوم کی حمایت کرنا اجتماعی فریضہ اور عبادت ہے جب تک ہم میدان میں ہیں دہشت گرد ناکام ہیں سیکرٹری جنرل مجلس وحدت نے دہشت گردوں کے لوکل علاقائی اور عالمی حالات خاص کر سامراجی مقاصد کے تناظر میں بدلتی ہوئی اسٹراٹیجی پر گفتگو کی
علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی یہ انتہائی اہم گفتگو کا مکمل متن عنقریب سائیڈ پر لگادیا جائے گا
بلوچستان امن و امان کیس کی سپریم کورٹ کوئٹہ رجسٹری میں سماعت جاری ہے اور چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کیس کی سماعت کر رہا ہے، جس کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ بلوچستان میں ٹارگٹ کلنگ جاری ہے اور ملک بدنام ہو رہا ہے۔ آج سماعت کی ابتداء میں عدالت کو بتایا گیا کہ اٹارنی جنرل ساڑھے گیارہ بجے پیش ہو جائیں گے۔ آئی جی ایف سی میجر جنرل عبید اللہ بھی عدالت میں پیش ہوئے۔
دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ڈیرہ بگٹی سمیت کئی کیس ہیں جنکا غلط تاثر جا رہا ہے، لاپتہ افراد کا مسئلہ ہے، شیعہ افراد کی ٹارگٹ کلنگ پر یو این نے نوٹس لیا ہے، کس کو کہیں، سب کو ہم نے دیکھ لیا ہے، کوئی وفاق کی جانب سے پیش نہیں ہوا۔ انہوں نے آئی جی ایف سی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں آپ سے بڑی امید تھی جنرل عبید، 4 دن سے جان بوجھ کر کیس نہیں لے رہے تھے کہ کچھ بہتر ہو، نتیجہ کچھ نہ آیا، آپکی فورس کا نام آنا شروع ہوگیا، ہماری فورس کا نام آئیگا تو میں پہلے اسے دیکھوں گا، ملک کی بین الاقوامی سطح پر بدنامی ہو رہی ہے۔
جسٹس خلجی عارف نے ریمارکس دیئے کہ اخبارات میں ہے اقوام متحدہ کا وفد ہمارے معاملات دیکھنے کیلئے آ رہا ہے، باہر کے لوگ ہمارے معاملات دیکھنے آئینگے تو اقتدار کیلئے کتنے خطرناک ہونگے۔ اس موقع پر آئی جی ایف سی کا کہنا تھا کہ ہمیں امن و امان کی صورتحال کو وسیع طور پر دیکھنا ہوگا، یہ ملک کے سب اداروں کی مشترکہ ذمے داری ہے، ایف سی کو ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت بدنام کیا جا رہا ہے۔
چیف سیکریٹری نے عدالت کو بتایا کہ آئی جی نے رپورٹ میں کہا ہے لاپتہ افراد ایف سی کے پاس ہیں، جس پر آئی جی ایف سی کا کہنا تھا کہ یہ تو بڑا آسان ہے کہ کوئی کہہ دے بندہ فلاں کے پاس ہے۔ چیف جسٹس نے مزید ریمارکس دیئے کہ اسلحہ ہے اور راہداریوں پر گاڑیاں چل رہی ہیں، پشین میں کیمپ اسلحے، منشیات سے بھرے ہیں، سارے غلط کام ہوتے ہیں، ڈپٹی کمشنر سے پوچھیں کہ کیا اسے پتہ نہیں کہ کوئٹہ میں کیا ہو رہا ہے۔ ایڈووکیٹ جنرل امان اللہ نے کہا کہ حالات بہت برے ہیں، تسلیم کرتا ہوں مگر ایسے برے بھی نہیں کہ کچھ اچھا نہیں ہو رہا، آپ حکم دیں، سرزنش کریں، ہم مانیں گے، جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ہم سرزنش نہیں کرینگے، آپ بس لاپتہ افراد کو جا کر لے آئیں۔
دیگر ذرائع کے مطابق بلوچستان بدامنی کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے ہیں کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی دکھائی نہیں دے رہی۔ سپریم کورٹ رجسٹری کوئٹہ میں جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں بلوچستان بدامنی کیس کی سماعت تین رکنی بینچ نے کی۔ سیکرٹری داخلہ، دفاع عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔ آئی جی ایف سی میجر جنرل عبیداللہ خٹک عدالت میں حاضر ہوگئے۔ عدالت نے ایف سی کی کارکردگی پر آئی جی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا آپ لکھ کر دیں تمام مسائل سلجھانے میں ناکام ہوگئے ہیں۔ آئی جی ایف سی کا کہنا تھا کہ امن و امان کی بحالی کے لیے قربانیاں دے رہے ہیں۔ لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے مربوط کوششیں کی جا رہی ہیں۔
چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ذاتی طور پر بڑے بڑے الزامات لگتے ہیں، رٹ قائم کرنے کی ضرورت ہے۔ چیف جسٹس نے کہا انہیں ایف سی سے بہت سی توقعات تھیں، آپ کی فورس کا نام کئی معاملات میں آرہا ہے۔ آئی جی ایف سی کا کہنا تھا کہ صوبے میں 50 فیصد حملے فورسز پر ہو رہے ہیں۔ ایڈووکیٹ جنرل کا کہنا تھا کہ کوئٹہ وار کیپٹل بن گیا ہے۔ پورے ملک میں دودھ اور شہد کی نہریں نہیں بہہ رہیں۔ جسٹس خلجی عارف حسین کا کہنا تھا کہ کیا ایسے میں ہم گھر جا کر سو جائیں۔ چیف جسٹس نے کہا حالات کو کنٹرول کرنے کا طریقہ آپ کو معلوم ہونا چاہئے، آپ جائیں لاپتہ افراد کو لے کر آئیں۔
مجلس وحدت شعبہ خواتین کراچی کی جانب سے جمعہ کے دن ملک بھر میں شیعہ ٹارگٹ کلنگ اور کراچی میں بے گناہ افراد کی گرفتاری اور اسیری کے خلاف امام بارگاہ علی رضا میں احتجاجی جلسہ منعقد کیا جائے گا کراچی کی تمام خواتین سے اس احتجاجی جلسے میں شرکت کی اپیل کی گئی ہے
واضح رہے کہ کراچی میں دسیوں شیعہ جوانوں کو پولیس نے بے بنیاد الزامات پر گرفتار کیا ہوا یہ ہمیشہ ہے پولیس کی بلکہ اب تو ریاستی پالیسی نظر آتی ہے کہ اگر چند مجرموں کو گرفتار کیا تو بیلینس کی خاطر چند بے گناہ بھی ساتھ میں گرفتار کیا جائے ملک بھر میں ہم اس ظالمانہ پالیسی کو صاف صاف دیکھ رہے ہیں جو ایک تھانے کے ایس ایچ او سے لیکر اپرتک نظر آرہی ہے اور اب قوم کو یہ ظالمانہ پالیسی برداشت نہیں کریگی
دہشت گردی اور شیعہ ٹارگٹ کلنگ کے خلاف لگائے گئے کیمپ کا آج تیسرا دن تھا صبح کے وقت کیمپ معمول کے مطابق جاری رہی لیکن آج طے تھا کہ ایم ڈبلیو ایم شعبہ خواتین اسلام آباد کی جانب سے پریس کانفرنس کی جائے گی جس کی تیاریاں بھی جاری تھی سونڈ سسٹم سے لیکر پریس ریلیز کی تیاری اور پھر صحافیوں کو دعوت دینا مرکزی آفس سے لیکر کیمپ تک ہر شخص مصروف نظر آتا تھا البتہ یہ مصروفیات مرکزی آفس کے لئے کوئی نئی بات تو نہیں لیکن مظلوموں کی حمایت کے لئے لگائی گئی کیمپ کے سبب ہر شخص میں ایک خاص قسم کی پھرتی اور ایک جذباتی احساس حاکم رہتا ہے
دوپہر دو بجے کے قریب کیمپ میں بانی پاکستان اور مصور پاکستان کی بڑی بڑی پنافلیکس تصاویر کو آویزاں کیا گیا جو پرنٹنگ کے لئے گئی ہوئی تھیں ،سونڈسسٹم کے آتے ہیں ترانے بجنے لگے ایم ڈبلیوایم میڈیا سیل کراچی کی جانب سے قرآن واہلبیت کانفرنس کراچی میں ریلیز کئے گئے ترانوں میں سے اب کرب وبلا کا جذبہ ہونے لگا ہے زندہ لبیک محمد لبیک جب ڈیک سے نشر ہونے لگا تو ہرشخص کے چہرے پر ایک خاص شجاعت اور روحانیت کا احساس نظر آرہاتھا اس ترانے کو کم ازکم پانچ بار لگایا گیا کچھ صحافی حضرات بھی کیمپ میں بیٹھے تھے جنہوں نے اس ترانے کی بڑی تعریف کی اور کہا کہ آپ لوگ سچ میں باشعور اور منظم لوگ ہیں انہوں نے کہا کہ قومی ترانوں کی دھن کو نئے سنگروں نے بالکل بے روح بنادیا ہے لیکن آپ کے ترانے سن کر ایک خاص جذبہ اٹھتا ہے اس ترانے میں دین ،وطن سب کچھ کا تذکرہ خوبصورت الفاظ میں ہے ہم نے شکریہ ادا کیا
ابھی پریس کانفرنس کے لئے کچھ وقت تھا کہ اتنے میں کسی دوست نے یالثارات الحسین ترانہ لگا دیا اور آواز کچھ اونچی کی وہاں سے گذرنے ولاہر شخص اور ہر گاڑی رکتی تھی اور اسے سنتی تھی اسی اثنا میں کچھ لوگ آئے انہوں نے ترانے کی سی ڈی مانگی جو ہمارے پاس نہیں تھی ہم نے کل کا وعدہ کیا۔
آج دہشت گردی کے خلاف بینرز کیمپ کے اطراف کی سڑکوں پر بھی انگلش اردو میں آویزاں تھے جو ہر کسی کو اپنی جانب متوجہ کر رہے تھے
خواتین کی پریس کانفرنس شروع ہوئی تو میڈیا کا ایک جمع غفیر موجود تھا کانفرنس انتہائی شاندار رہی ایم ڈبلیو ایم کی شعبہ خواتین کی کنوئنیر رباب زیدی نے بہت ہی عمدہ انداز سے کانفرنس کی ان کے ساتھ سٹیج پر آٹھ اور ضلعی عہدہ دار خواتین اور دیگر خواتین بھی موجود تھیں جبکہ نیچے بھی خواتین کی ایک بڑی تعداد موجود تھی
کانفرنس ختم ہوئی تو ہم اپنے صحافتی کاموں کی غرض سے آفس لوٹے ہی تھے کہ فون آیا کہ جماعت اسلامی کا ایک وفد میاں اسلم صاحب کی قیادت میں کیمپ تشریف لایا ہے
میاں اسلم کے ساتھ وفد میں تقریبا چھ سات خواتین اور کچھ مرد حضرات شامل تھے انہوں نے بڑے ہی محبت سے شرکاء کیمپ کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا ان کی خواتین کیمپ میں موجود خواتین کے ساتھ گھل مل گئیں اور اظہاریکجتی کرنے لگیں شیعہ نسل کشی کی مذمت کی اور کیمپ کو ایک اچھا اقدام قراردیا
کیمپ میں آج کل کی نسبت کچھ زیادہ گہماگہمی تھی اسی دوران ایک شخص راقم کے پاس آیا اور کہنے لگا کہ میں کیمپ کے شرکاء کے لئے نیاز کا انتظام کرنا چاہتا ہوں ہم نے شکریہ ادا کیا اور کہا کہ دوست اس کی ضرورت نہیں لیکن وہ مصر رہے کہ ہم اسے کار ثواب سے محروم نہ کریں جس میں ہم نے اسے انتظامی امور کے انچارچ سے ملوایا ۔لیکن یہاں یہ نکتہ اہم ہے کہ وہ مومن بھائی جس انداز سے ہم سے بات کر رہے تھے وہ ہمارے حوصلوں کو بڑھانے کا سبب تھی آپ شہیدوں کے خون کی وفاداری کے لئے نکلے ہیں آپ لوگ ہزاروں یتیموں کی آس بن کر نکلے ہیں ۔۔۔۔۔۔
انہوں نے کہا یہ کیمپ دیکھ کر مجھے ایسا لگا کہ امام حسین ع کے ماننے والوں نے آج کے کربلا میں خیمے نصب کردیے ہیں ہم نے کہا دوست آپ نے بڑی بات کی کہنا لگا نہیں نہیں یہ آج کی کربلا ہی تو ہے بس باطل کے خلاف جنگ کا انداز بدل گیا ہے کیونکہ آج کے تقاضے بدلے ہیں مجھے آپ اجازت دیں کہ آج کی کربلا کا میں ساقی کہلاووں کچھ خدمت ہی کرلوں میرے گھر والوں نے کہا کہ ضرور یہ کام کرنا ہے ۔۔۔میرے دل میں بس صرف ایک ہی احساس تھا سلام یا حسین ع لبیک یا حسین ع ۔۔۔کربلا آج بھی زندہ ہے حسین ع کے ماننے والوں کے لئے
ایم ڈبلیو ایم اسلام آباد کی جانب سے دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ کے خلاف لگائی جانے والی کیمپ کی انتظامیہ نے ہمارے نمایندے کو فون کر کے بتایا کہ گیارہ ستمبر کو بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کی برسی بڑے عقیدت و احترام سے منائی جائے گی انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں کیمپ میں شام چار بجے کے بعد قرآن خوانی اور فاتحہ خوانی کا اہتمام کیا گیا ہے مجلس ترحیم میں جب کہ مقررین اپنے خطابات میں بانی پاکستان کو خراج تحسین پیش کرینگے
جماعت اسلامی کے رہنما میاں اسلم ایک وفد کے ہمراہ پریس کلب اسلام آباد کے سامنے لگے شیعہ نسل کشی خلاف احتجاجی کیمپ کا دورہ کیا اور کیمپ میں شریک افراد سے اظہار یکجہتی کی
میاں اسلم نے کیمپ کے شرکاء سے گفتگو کرتے ہوئے اس حکومت پر کڑی تنقید کی کہ وہ دہشت گردوں کی گرفتاری اور شیعہ ٹارگٹ کلنگ کی روک تھام میں کھلی کوتاہی برت رہی ہے انہوں نے کہا کہ ملک میں اللہ کے فضل سے کسی قسم کی کوئی فرقہ واریت نہیں ہے بلکہ جو کچھ ہورہی ہے اس کے پیچھے سامراجی آلہ کاروں کی دہشت ہے
وفد کو ساتھ اسلام آباد کے سیکرٹری جنرل ایم ڈبلیوایم علامہ فخرعلوی نے احتجاجی کیمپ میں خوش آمدید کہتے ہوئے شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے دہشت گردی اور شیعہ ٹارگٹ کلنگ کے خلاف لگائے گئے کیمپ میں آکر اظہار یکجہتی کی علامہ علوی نے کہا کہ شیعہ ٹارگٹ کلنگ میں سامراجی آلہ کار ملوث ہیں ،ملک میں تمام مسلمان بھائیوں کی طرح رہتے ہیں جو کچھ ہورہا ہے وہ صرف دہشت گردی ہے اور کوئی بھی مسلمان دہشت گردنہیں ہوسکتا ،انہوں نے کہا کہ ہمیں اس بات پر سخت حیرت تعجب ہے کہ ریاست مکمل طور پر اپنا کردار ادا نہیں کررہی ۔
جماعت اسلامی کے وفد میں سابق ایم این اے اور جماعت اسلامی کوئٹہ کی ناظمہ بلقیس،صوبہ پنجاب کی ناظمہ سکینہ شاہد،سابقہ ناظمہ جماعت اسلامی اسلام آباد زیباخاتون،ڈاکٹر کوثرفردوس سابقہ سنیٹر و سیکرٹری جماعت اسلامی شامل تھیں

اسلام آباد ( پ ر ) مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کی کنوینئر سیدہ رباب زیدی نے ٹارگٹ کلنگ اور شیعہ نسل کشی کے خلاف جمعہ کے روز خواتین کی احتجاجی ریلی نکالنے کا اعلان کر دیا ، انہوں نے یہ اعلان ایم ڈبلیو ایم کی جانب سے نیشنل پریس کے سامنے لگائے گئے احتجاجی کیمپ میں ایک پر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا ، انہوں نے کہا کہ سرزمین وطن پر بے گناہ افراد کی ٹارگٹ کلنگ، بالخصوص ملت تشیع کی نسل کشی کا سلسلہ عروج پر ہے ، کوئٹہ کراچی ، پارا چنار ، گلگت بلتستان ، ڈی آئی خان اور جنوبی پنجاب سمیت ملک کا کوئی بھی علاقہ قتل و غارت گری اور خونریزی سے محفوظ نہیں ، شیعہ عمائدین کو چن چن کو بے رحم گولیوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، کوئی دن ایسا نہیں نہیں گزرتا جب اہل تشیع کی لاشیں نہ اٹھائی گئی ہوں ہر روز یوم عاشور اور ہر علاقہ کربلا بنا ہوا ہے حکومت اور حکومتی ادارے بے بس ہو چکے ہیں اور ملک کا ہر شہری عدم تحفظ کا شکا ر ہے انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک نظریاتی جماعت ہے جو ملک و قوم کی سلامتی و استحکام ، سرزمین پر پائیدار امن کے قیام، معاشرے کی تطہیر اورنظریہ پاکستان ، دینی عقائد و عوامی حقوق کے تحفظ کے لیے اپنی تمام ممکنہ توانائیاں بروئے کار لا رہی ہے ، موجودہ ملکی حالت کے تناظرمیں ایم ڈبلیو ایم کی جانب سے ٹارگٹ کلنگ اور بے گناہ شہریوں کے قتل عام کے خلاف عوامی شعور کو اجاگر کرنے ، ھکومت ، سیکورٹی فورسز ، اور عدلیہ کی توجہ شیعہ نسل کشی کی جانب مبذول کرانی اور انسانی حقوق کے علمبرداروں کے ضمیر کو جھنجھوڑنے کے لیے لگایا جانے والا یہ احتجاجی کیمپ بلا شبہ ظلم و جور اور مظالم کی چکی میں پسنے والے مفلوک الحال پاکستانی عوام کے کے لیے امید کی ایک نئی کرن ہے ۔ انہوں نے مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین ، اور راولپنڈی و اسلام آباد کی تما م خواتین تنظیموں ، معلمات اور خواتین کے دینی اداروں کی سربراہان کی جانب سے اس کیمپ کے انعقاد کا خیر مقدم کرتے ہوئے شرکائے کیمپ کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار ک کیا اور خواتین کی جانب سے مکمل تعاون کا یقین د دہانی کرائی
مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے زیر اہتمام بروری روڈ کوئٹہ پر ایک روزہ فری میڈیکل کیمپ منعقد ہوا کیمپ کا افتتاح ایم ڈبلیو ایم بلوچستان کے سربراہ علامہ مقصود علی ڈومکی نے کیا اس موقع پر کے صوبائی سیکرٹری شعبہ ویلفئیر سہیل اکبر شیرازی ،منتظران مہدی اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے صدرضیاء بھائی، محمد مہدی اور دیگر اراکین نے انتظامی فرائض ادا کئے اس موقع پر 245مریضوں کا مفت معائنہ کر کے فری میڈیسن دی گئیں جبکہ ڈاکٹر اقبال نذر ہزارہ اور ڈاکٹر عامر رضا نے مریضوں کا معائنہ کیا اس موقع پر گفتگوکرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ بلا تفریق انسانیت کی خدمت معظیم عبادت ہے انبیاء کرام ع اور آئمۂ ھدی ع کی حیات طیبہ میں خدمت انسانی کی جو اعلی مثالیں موجود ہیں وہ ہمارے لئے مشعل راہ ہیں مجلس وحدت مسلمین انسانی خدمت کے اس منصوبہ کو مخیر لوگوں کے تعاون سے پایہ تکمیل تک پھنچائے گی۔