The Latest
ہمارا مذہب کسی بے گناہ کے قتل کی ہزگز اجازت نہیں دیتا ،بربریت اور ظلم لوگوں کے گلے کاٹناشرعاجائز نہیں ، کسی مسلمان فرقے کو کافر کہنا جائز نہیں اور نہ ہی کسی مسلک کے مقدسات کی توہین جائز ہے ۔
ہندووں کی طرح ملک چھوڑنا مسئلے کا حل نہیں بلکہ ہمیں ہمت ،طاقت اور حوصلہ سے کام لینا ہوگا
ملک کی بقاء کو خطرے سے دوچار کیا جارہا ہے ایسے میں ہمیں آگے بڑھ کر قربانی دینی ہوگی ملک کی بقاء ہماری استقامت اور بصیرت میں پوشیدہ ہے ۔
ہمیں ملک کے خلاف ہونے والی عالمی اور اندرونی سازشوں کا سامنا ہے ڈٹ کرمقابلہ کرنا ہوگا ریاستی اداروں میں شیعہ مخالف ماینڈ سیٹ کو ختم کیا جانا ضروری ہے ،سیکوریٹی فورسز میں اعلیٰ سطح ضیاء الحق کی سوچ اب بھی فعال ہے جو کسی بھی شیعہ ٹارگٹ کلر کو پکڑنے نہیں دیتی اور نہ ہی شیعہ نسل کشی کے لئے کوئی خاص اقدامات انجام دینے دیتی ہے ۔شرکاء کانفرنس کی گفتگو
پولیٹیکل پاور دہشت گردوں کو مدد فراہم کرتی ہے یہاں تک کہ بعض وزراء اور چیف جسٹس تک پر اس کے اثرات نظرآتے ہیں ۔
اقوام متحدہ کے وفد اور عالمی اداروں سے توقعات وابستہ نہ کیا جائے البتہ ان سے معقول انداز سے بات کی جائے شرکاء کی رائے ۔
اس وقت باہمی اتحاد کے لئے سب کو کشش کرنے کی ضرورت ہے اندرونی اور بیرونی خیر خواہوں سے گذارش ہے کہ ہمارے باہمی اتحاد کے لئے کوشش کریں نہ کہ اختلاف کے لئے
اسلام آباد آل شیعہ پارٹیز کانفرنس ایم ڈبلیوایم کی سربراہی میں جاری ہے اور اس وقت کانفرنس کا دوسرا سیشن شروع ہو چکا ہے کانفرنس سے اب تک بلوچستان،کشمیر،خیبر پختونخواہ،پنجاب اور سندھ کے نمایندے اپنی اپنی گفتگو کرچکے ہیں جبکہ گلگت بلتستان کے نمایندے گفتگو کر رہے ہیں کانفرنس میں مختلف شیعہ جماعتوں کے علاوہ مختلف جماعتوں کے ایم اینز اور ایم پی ایز بھی بیٹھے ہیں جبکہ مختلف سیاسی جماعتوں میں موجود اہل تشیع شیعہ رہنما بھی موجود ہیں
بین الاقوامی ادارے ہمارے خیر خواہ نہیں ہیں وہ موقع کی تلاش میں ہیں،تکفیری گروہ اسلام اور ملک کے لئے نقصان دہ ہیں ،ملکی اداروں میں شیعہ مخالف مائنڈ سیٹ بدلنا ہوگا
قومی اداروں میں شیعہ مخالف سوچ موجود ہے جو آفیشل یا ان آفیشلی طور پرملک بھر کے دہشت گردوں کو سپورٹ فراہم کرتی ہے ،ملک کو جماعتوں کے بجائے قائد اعظم کا پاکستان بنانے کی ضرورت ہے
آل شیعہ پارٹیز کانفرنس کے آغاز میں خطبہ استقبالیہ دیتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے مہمانوں کو خوش آمدید کہا
اپنے خطاب میں آپ نے ملک بھر میں جاری دہشت گردی اور شیعہ ٹارگٹ کلنگ کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ،جو اپنے زمانے کی شناخت رکھتا ہے وہ پے درپے فتنوں اور حوادث کا شکار نہیں ہوتا وہ فتنوں کے وقت حق و باطل کی شناخت میں شک و تردد کا شکار نہیں ہوتا
وقت سے پیچھے رہنے والے ہمیشہ ناکام رہتے ہیں،وقت کے ساتھ چلنے والے لوگ مشکلات کا مقابلہ نہیں کرسکتے لیڈ نہیں کرسکتے قیادت نہیں کرسکتے کچھ لوگ وقت سے آگے ہوتے ہیں یہ لوگ لیڈکرسکتے ہیں، یہ لوگ قیادت کرسکتے ہیں حوادث کا درست مقابلہ کرسکتے ہیں
سیکرٹری جنرل ایم ڈبلیوایم نے کہا کہ پاکستان میں ہم فتنوں کا شکارہیں ہمارا دشمن مکمل پلانینگ اور منظم طریقے سے کام کررہا ہے ،ہماری مشکلات کا زمانہ ضیاء الحق کے زمانے سے شروع ہوتا ہے
گذشتہ چند سالوں میں ملک میں مذ ہبی گروتھ غیر طبیعی ور ان نیچرل ہوئی اور اداروں میں شیعہ اور سنی بریلوی مخالف مائنڈ سیٹ بنایا گیا جس کی تازہ مثال آرمی میں اعلیٰ پوسٹوں پر شیعہ آفیسرز کو آنے نہ دینا ہے
ایک خاص سوچ کے لوگوں کو حکومت اور سیکوریٹی فورسز میں خاص مقام دیا گیا اور ایک طرح کی مس منجمنٹ کی گئی اور سماجی طاقت کے توازن کو بگاڑاگیا
جب تک بیلنس آف پاور کو واپس اپنی درست جگہ پر نہ بٹھایا جائے مسائل اسی طرح رہے گے اسی ایک مثال وزیر مذہبی امور کا تعلق بریلوی مذہب سے ہے تو اسے جیل جانا پڑتا ہے
سیکوریٹی کے ادارے جنکا کام سیکوریٹی تھی وہ شیعہ کلنگ کے مقابلے میں خاموش اور آنکھیں بندکرتے رہے
گلگت بلتستان کا حال بھی ایسا ہی ہے آپ جب مسلسل ایک علاقے میں ایک مکتب فکر کو لاشیں بھیجتے رہے گے تو پھر آپ ان سے وفاداری کی توقع نہ رکھیں
پی پی پی کی نگاہ میں جتنی ہند ووں کی قدر ہے اتنی اہل تشیع کی قدر نہیں ایک سیٹ کی خاطر ہندوں کے مسائل کے لئے کیمٹیاں بنتیں جب اہل تشیع کے قتل عام پر خاموش رہتے ہیں
پنجاب شیعہ کافر نعروں کا مرکزی بناہوا ہے جبکہ بلوچستان اہل تشیع کی مقتل گاہ بن چکی ہے وہاں کا وزیر اعلی اسلام آباد میں موٹر سائیکل چلاتا ہے
ملک میں ووٹ سب لینگے لیکن کوئی سیاسی پارٹی ہمارے قتل عام کو روکنے کے لئے تیار نہیں ہے
سیکوریٹی فورسز اور فوج کو یہ سمجھانے ضرورت ہے کہ جن لوگوں کی آپ سرپرستی کر رہے ہیں انکا مرکز ہندوستان میں ہے ، اور وہ ملک کے لئے نقصان دہ ہیں فورسز پر حملے ،ملکی دفاعی صنعت پر حملہ کیا پاکستان کے فائدہ میں ہے ؟
علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے پاکستان میں آئے ہوئے یواین کے وفد کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ یواین کا وفد جہاں گیا ہے وہاں تباہی ہوئی ہے یہ سامراج کے ایجنٹ ہیں ہمارے ملک میں اس لئے آئے ہیں کہ یہاں خانہ جنگی کرائیں کاش کی ہماری فورسز قاتلوں کو نہ پالتی ،کاش لاپتہ افراد کے مسئلے کو ہم خود حل کرتے تو یواین کو آنے کی ضرورت نہیں تھی
(مکمل خطاب کا ٹیکسٹ اور ووڈیو اپ لوڈ کی جائے گی)
توہین آمیز، شرانگیز اور گستاخانہ امریکی فلم کے خلاف دنیا بھر کی طرح دارالحکومت اسلام آباد میں احتجاج کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی جانب سے توہین رسالت اور امریکی شرپسندی کے خلاف لبیک یارسول اللہ (ص) احتجاجی ریلی کا اہتمام کیا گیا۔ ایم ڈبلیو ایم کے ہمراہ دیگر مذہبی تنظیموں اور سول سوسائٹی کے ہزاورں افراد نے ریلی میں شرکت کی۔ احتجاجی ریلی امام بارگاہ جی سیکس ٹو سے شروع ہو کر امریکی سفارت خانہ کی طرف روانہ ہوئی۔ اسلام آباد کے سکیورٹی اداروں کی طرف سے سکیورٹی کے سخت اقدامات کیے گئے تھے اور ریڈ الرٹ کر دیا گیا تھا اور امریکی سفارت خانے کی طرف جانے والے تمام داخلی اور خارجی راستوں کو سیل کر دیا گیا تھا۔
شمع رسالت (ص) کے ہزاروں پروانوں نے امریکی جارحیت اور شرپسندی کے خلاف شدید جذبات کا اظہار کرتے ہوئے تمام رکاوٹوں کو عبور کرلیا اور امریکی سفارت خانے کی طرف جانے کی کوشش کی جس کے نتیجے میں سکیورٹی فورسز اور مظاہرین کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں۔ رسالت مآب (ص) کی محبت سے شرشار ان افراد کے جذبہ ایمانی کے آگے تمام رکاوٹیں ڈھیر ہوتی گئیں۔
علمائے کرام کی قیادت میں شرکائے ریلی نے امریکہ کے خلاف فلک شگاف نعرے لگائے کہ اسلام آباد کی فضاء مردہ باد امریکہ اور مردہ باد دشمن رسول (ص) سے گونج اُٹھی۔ مظاہرین قدم بہ قدم اپنی منزل کی طرح بڑھتے رہے۔ حالات جب اسلام آباد پولیس کے کنٹرول سے باہر ہونے لگے تو مزید نفری اور رینجرز کو طلب کرلیا گیا۔ ریلی کے شرکاء نے امریکہ اور اسرائیل کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور شعائر اسلامی اور مقدسات پر مر مٹنے کا عزم کیا۔
مقررین نے شرکاء ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نبی اعظم (ص) کی حرمت ہمارے اہل و عیال اور ہماری جانوں سے افضل ہے اور اُن کی شان کے خلاف گستاخی کے کسی بھی اقدام کا انتہائی نوعیت کا ردعمل سامنے آئے گا۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ اگر وہ امن و امان کی فضاء برقرار رکھنا چاہتے ہیں تو امریکہ سے تمام سفارتی تعلقات ختم کریں اور امریکی سفیر کو ملک بدر کریں۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن ضلع ملیر اور امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کراچی ڈویژن ملیر یونٹ کے زیر اہتمام حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ اور دین اسلام کی اہانت پر مبنی گستاخانہ فلم کے خلاف جامع مسجد و امام بارگاہ دربار حسینی برف خانہ ملیر کراچی میں ایک احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے علامہ ذوالفقار جعفری نے کہا کہ عالمی استعمار شیطان بزرگ امریکا اور صیہونی وحشی اسرائیل نے ایک مرتبہ پھر تاریخ انسانیت کے کامل ترین اور تمام مذاہب عالم کیلئے محترم ترین شخصیت حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ کی شان میں گستاخی کرتے ہوئے پوری انسانیت اور خصوصاََ عالم اسلام کے جذبات کو مجروح کیا اور ثابت کردیا کہ امریکا جہان عالم کا شیطان بزرگ اور ام الفساد ہے۔
امریکہ میں بنے والی گستاخانہ فلم پر مصر،یمن،لبیاکے بعد تیونس میں بھی امریکی ایمبیسی کو نذر آتش کیا گیا
جبکہ سوڈان میں مظاہرین اور پولیس کے ساتھ جھڑپ میں تین بندے شہید ہوئے ادھر لبنان میں امریکہ میکڈونلز کو آگ لگادی گئی تیونس میں اس وقت امریکی ایمبیسی سے دھواں اٹھ رہا ہے جبکہ میڈیا کے مطابق دس سے زائد افراد زخمی ہو چکے ہیں
اسلام آباد (پ ر) امریکہ میں تیار ہونے والی توہین آمیز فلم کے خلاف مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی جانب سے مرکزی امام بارگاہ اثناء عشری G-6/2 سے امریکی سفارتخانے تک ایک بڑی احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ ریلی جب ریڈ زون کی جانب بڑھنے لگی تو پالیس اور رینجرز کی بہاری نفری نے خار دار تاروں سے راستہ بند کیا ہوا تھا شراکاریلی نے فورسز کے حصار کو توڑتے ہوئے ریلی کو آگے بڑھایا اس دھنگامشتی میں کچھ افراد کو چوٹیں بھی آئیں ریلی ریڈزون کے حدود میں سرینہ ہوٹل کے پاس روک دی گئ اور وہیں پر دھرنا لگایا گیا ریلی کی قیادت ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی، رکن شوریٰ عالی علامہ محمد اقبال بہشتی سیکرٹری امور خارجہ علامہ شفقت شیرازی ،سیکرٹری تبلیغات علامہ حسنین گردیزی سیکرٹری شعبہ جوانان علامہ شیخ اعجاز حسین بہشتی، مرکزی سیکرٹری شعبہ فلاح و بہبود نثار فیضی، مرکزی سیکرٹری روابط ملک اقرار حسین، صوبہ بلوچستان کے سیکرٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی، صوبہ پنجاب کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ اصغر عسکری اور ایم ڈبلیوام اسلام آبادسمیت دیگر اکابرین نے کی۔ شرکائے ریلی نے بڑے بڑے بینرز اور کتبے اٹھا رکھے تھے۔ جن پر امریکہ اور گستاخان رسول ۖ کے خلاف نعرے درج تھے۔ مظاہرین نے امریکی انتظامیہ اور صہیونیت کے خلاف زبردست نعرہ بازی کی اور مطالبہ کیا کہ گستاخی کے مرتکب امریکہ کے سفیر کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دے کر ملک بدر کیا جائے۔ شرکائے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی نے کہا کہ شان رسالت ۖ میں گستاخی کرنے والوں کو اس پاک سرزمین پر رہنے کا کوئی حق حاصل نہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ملک اسلام کے نام پر معرض وجود میں آیا تھا۔ اس کے مکین کسی بھی صورت میں شان رسالت ۖ میں گستاخی برداشت نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا کہ نبی کریم ۖ کی شان میں کی جانے والی گستاخیوں پر خاموش رہنا بھی سنگین جرم ہے۔ انشاء اللہ مجلس وحدت مسلمین اس ضمن میں ہر سطح تک احتجاج کرتی رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ پیغمبر گرامی اسلام ۖ عالم اسلام کی سب سے محبوب ترین شخصیت ہیں، جن کی شان میں گستاخی سے پورا عالم اسلام غم زدہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کا سب سے بڑا دہشت گرد امریکہ ہے اور دنیا کا سب سے بڑا انتہاء پرست خود امریکہ اور اس کی حواری قوتیں ہیں۔ تمام عالم اسلام کی ذمہ داری ہے کہ اس بڑے شیطان کے خلاف اپنی بھرپور نفرت کا اظہار کرے۔ علامہ امین شہیدی نے کہا کہ اس فلم کی تیاری کے معاونین، سرمایہ کار اور اس میں کام کرنے والے واجب القتل ہیں۔ مظاہرین سے سکرٹری امور جوانان شیخ اعجاز بہشتی، صوبائی ڈپٹی سیکرٹری علامہ اصغر عسکری اور دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا اور توہین آمیز فلم کی تیاری پر شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس قبیح فعل میں ملوث عناصر کسی بھی رو رعایت کے مستحق نہیں۔
بزرگ عالم دین اور سابق سینیٹر علامہ سید عابد حسین الحسینی نے مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے 15 ستمبر کو طلب کردہ آل پارٹیز شیعہ کانفرنس کی مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہوئے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے، ’’اسلام ٹائمز‘‘ کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے تحریک حسینی کے سربراہ علامہ عابد حسین الحسینی کا کہنا تھا کہ پارا چنار سمیت پاکستان بھر میں اس وقت ملت تشیع کا قتل عام جاری ہے، اس حوالے سے میں ملک کے دیگر علماء کرام کے ساتھ رابطے میں ہوں، اور امید ہے کہ 15 ستمبر کو مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے طلب کردہ آل پارٹیز شیعہ کانفرنس کے بہتر نتائج سامنے آئیں گے۔
انہوں نے ایم ڈبلیو ایم کی قیادت کی جانب سے اس کانفرنس کے انعقاد کے فیصلے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہماری ہر شخص اور تنظیم کے ساتھ حمایت شامل ہے جو اٹھ کھڑا ہو اور قوم کیلئے کچھ کرے، انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین کے رہنمائوں نے مجھے کانفرنس کی شرکت کی دعوت دی تھی، مگر طبعیت کی ناسازی کیوجہ سے میں نے ان سے کانفرنس میں شرکت کیلئے معذرت کرلی ہے۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ میری تمام تر حمایت اور نیک خواہشات ان کے ساتھ ہیں
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ضلعی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین علامہ اقتدار حسین نقوی نے کہا کہ متاثرین سیلاب کی امداد کے لیے ملتان میں فوری طور مسجد الحسین میں امدادی کیمپ لگادیا گیا ہے۔
حالیہ بارشوں کے نتیجے میں جنوبی پنجاب میں ہونیوالی تباہ کاریوں کے حوالے سے مجلس وحدت مسلمین پاکستان ملتان اورامامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن ملتان ڈویژن کا مشترکہ اجلاس علامہ اقتدار حسین نقوی کی زیر صدارت منعقد ہوا، اجلاس میں مرکزی سیکرٹری تعلیم مجلس وحدت مسلمین یافث نوید ہاشمی، ڈویژنل صدر اما میہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن ملتان تہور حیدری، ڈپٹی سیکرٹری جنرل ملتان محمد عباس صدیقی، غلام قاسم علی اور ثقلین نقوی نے شرکت کی۔
اجلاس سے خطا ب کرتے ہو ئے ضلعی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین علامہ اقتدار حسین نقوی نے کہا ہے کہ جنوبی پنجاب میں متاثرہونے والے ڈیرہ غازیخان اور اُسکے نواحی علاقوں میں مومنین کی کثیر تعداد بے آسراء ہیں اور ہماری امداد کے منتظر ہیں ، ہمیں ان حالات میں اُن کا ساتھ دینا چاہیے اس حوالے سے مجلس وحدت مسلمین اورامامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے زیر اہتمام متاثرین سیلاب کی امداد کے لیے ملتان میں فوری طور مسجد الحسین میں امدادی کیمپ لگادیا گیا ہے۔
ڈویژنل صدر تہور مہدی نے کہا کہ نشتر میڈیکل کالج یونٹ کی ٹیم ادویات ں کا دورہ کرے گی، اُنہوں نے کہا کہ اس حوالے سے ملتان میں ایک بھرپور کمپین چلائی جا رہی تا کہ متاثر ہونے والے مومنین کو ریلیف دیا جائے۔
حالیہ بارشوں کے نتیجے میں ڈیرہ غازیخان کی 23آبادیاں متاثر ہوئی ہیں، اظہر کاظمی
ضلعی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین ڈیرہ غازیخان نے کہا کہ چوٹی زیریں میں شیعہ آبادیاں مکمل طور پر زیر آب آ گئیں ، مخیر حضرات سے اپیل ہے کہ آگے بڑھ کر مومنین کی مدد کریں۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان ضلع ڈیرہ غازیخان کے سیکرٹری جنرل سید اظہر حسین کاظمی نے کہا کہ حالیہ بارشوں سے جہاں ملک کے دیگر حصوں میں نقصانات ہوئے ہیں وہیں ضلع ڈیرہ غازیخان کی 23 بستیوں کے تقریبا 3105خاندان شدید متاثر ہوئے ہیں ، اُنہوں نے کہا کہ ڈیرہ غازیخان کی تحصیل چوٹی زیریں جو کہ شیعہ اکثریتی علاقہ ہے وہاں پر سیلا نے بہت نقصان کیا ہے پوری کی پوری بستیاں زیرآب آ گئیں ہیں۔
ُاُنہوں نے کہ ابتدائی طورعلاقوں اور خاندانو ں کا ڈیٹا اکٹھا کیا گیا ہے جبکہ مومنین کی ریلیف کے لیے فوری طور امدادی کیمپ لگائے جا رہے ہیں ، اُنہوں نے کہا کہ مخیر حضرات سے اپیل ہے کہ آگے بڑھ کر مومنین کی مدد کریں۔
امریکی وزیرِ خارجہ ہلری کلنٹن کا کہنا ہے کہ امریکہ اس فلم کو ریلیز ہونے سے نہیں روک سکتے کیونکہ ایسا کرنا ان کے ملک میں آزادی اظہار کے خلاف ہے تاہم امریکی وزیر خارجہ نے اس فلم کی مذمت کرتے ہوئے اسے قابلِ نفرت اور غلط اقدام قرار دیا ہے۔
امریکی وزیرِ خارجہ نے کہا کہ امریکہ اس فلم کے مواد اور اس سے دیے جانے والے پیغام کو قطعی طور پر رد کرتا ہے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ اس فلم کی بنیاد پر تشدد نہیں کیا جانا چاہئیے اس بے شرمانہ بیان سے ثابت ہوتا ہے کہ کہیں نہ کہیں اس فلم کو بنانے میں امریکی حکومتی مرضی شام ہے