The Latest
وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین پاکستان کی مرکزی سیکرٹری جنرل خانم سکینہ مہدوی نے بارہ کہو سانحہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس واقعے کے بعد ملت جعفریہ یہ سوچنے پر مجبور ہو گئی ہیں کہ دہشت گردوں کی سرپرستی میں ریاستی ادارے ملوث ہیں کیونکہ اسلام آباد جیسے حساس مقام پر ان سفاک قاتل درندوں کی مجودگی خود انتظامیہ کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہیں۔بارہ کہو سانحہ میں انتظامیہ کی مجرمانہ غفلت پربہت سے سوالات چھوڑ گئے ہیں اس حملے کا دراصل ٹارگٹ مجلس وحدت مسلمین کی اعلیٰ قیادت تھی جو ہمارے جانباز رضاکاروں نے ناکام بنا دی، شہید امین حسین نے اپنی جان دے کر ملت کو عظیم سانحے سے بچا لیا اور حقیقی غلامان غازی عباس میں اپنا نام لکھ دیا، مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین ان کی عزم وہمت،بہادری،فرض شناسی اور شوق شہادت کو سلام پیش کرتی ہے۔ خانم سکینہ مہدوی کا کہنا تھا کہ بہت جلد لاہور سے ایم ڈبلیو ایم خواتین ونگ کے ارکان کوہاٹ شہید کو خراج عقیدت پیش کرنے اور شہید کے خانوادہ سے تعزت کے لیئے روانہ ہونگے۔ ان کا کہنا تھا اس قوم میں جب شہید امین حسین جیسے جذبہ شہادت سے سرشار نوجوان موجود ہوں وہ کبھی بھی دشمن کے مذموم عزائم کو کامیاب نہیں ہونے دینگے۔ انہوں نے شہید کی درجات کی بلندی کیلئے دعا اور لاحقین سے اظہار تعزیت کیا۔
وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی نے بارہ کہو اسلام آباد میں علی مسجد پر دہشت گردی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دارالخلافہ میں ہائی سکیورٹی زون میں دہشت گردوں کا داخلہ اس بات کی غمازی ہے کہ ہمارے سکیورٹی اداروں میں کالی بھیڑیں موجود ہیں جن کا بلواسطہ یا بلاواسطہ ان دہشت گرد وطن دشمنوں سے روابط ہیں۔انہوں نے کہا کہ خفیہ ایجنسیاں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہیں چند گز کے فاصلے پر موجود مقامی تھانے کے پولیس اہلکاروں کا واقعے کے ایک گھنٹے بعد جائے وقوعہ پر پہنچنا اس بات کی دلیل ہیں کہ پلان پہلے سے طے شدہ تھا۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ بارہ کہو تھانے کی انتظامیہ کو شامل تفتیش کر کے حقائق کو منظر عام پر لایا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف اب تک کاروائی سے ہچکچاہٹ اور مذااکرات کی پیشکش پاکستان بھر کے بے گناہ بہنے والے مسلمانوں کے خون سے غداری ہے ہم اب ایسے مذاکرات کی ڈھکوسلوں کو کبھی برداشت نہیں کریں گے عوام کی جان ومال کی تحفظ میں ناکامی پر نواز لیگ کو انسانی اقدار کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے مستعفی ہونا چاہیئے کیونکہ الیکشن میں ان کا راگ الاپ کر عوام سے ووٹ حاصل کیے تھے۔
علامہ اسدی کا کہنا تھا کہ نجوبی پنجاب میں کالعدم ہشت گرد گروہ صف بندیوں میں مصروف ہیں پنجاب میں مستقبل قریب میں شیعیت کے خلاف محاذ کھلنے والا ہے اور اس میں پنجاب حکومت برابر کے حصہ دار ہیں کھلے عام لوگوں کو دھمکیاں،خطوط،ایس ایم ایس،فون کالز کر کے ہراساں کیا جارہا ہے وطن دوستی اور امن پسندی کو ہماری کمزوری سمجھا جا رہا ہے، عوام کو یہ حق حاصل ہیں جب ریاست ان کی جان ومال کی حفاظت میں ناکام ہوتو وہ اپنی حفاظت خود کریں۔ انہوں نے کہا کہ مساجد،امام بارگاہوں،اولیااللہ کے مزارات کی سکیورٹی پر کوئی کسر باقی نہ رکھی جائے۔ انہوں نے شہید سکیورٹی گارڈ امین حسین کے جذبہ قربانی کو سلام پیش کرتے ہوئے انہیں قومی ہیرو قرار دیا اور اُن کے پسماندگان سے دلی ہمدردی اور شہید کی درجات کی بلندی کے لیئے دعا کی۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) وطن کی حفاظت کے لئے ہزاروں جوان رضاکار فراہم کریں گے جو سیکورٹی فورسز کے مورال کو بلند بھی کریں گے اور اپنے وطن کے باسیوں کی حفاظت بھی کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر بارہ کہو میں موجود مسجد علی ابن ابیطالب (ع) میں خودکش حملہ آور کی فائرنگ سے شہید ہونے والے جوان رضاکار محمد امین کی نماز جنازہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر شرکاء کی بہت بڑی تعداد نماز جنازہ میں شرک تھی۔ شرکائے جنازہ لبیک یا حسین (ع)، لبیک یا زینب (س) کے شعار بلند کرتے ہوئے دہشتگردوں کے مراکز پر آپریشن کا مطالبہ کررہے تھے۔
اس موقع پر اپنے خطاب میں علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ ملک میں جاری دہشت گردی نے سیکورٹی فورسز کا مورال ڈاؤن کردیا ہے، انتظامیہ کو ہر شہر میں سیکورٹی فورسز کا مورال اپ کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر ضرورت پڑے تو ہر شہر کی حفاظت کے لئے ہمارے جوان حاضر ہیں۔ ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کے اندر بیٹھ کر جو لوگ طالبان دہشت گردوں کے ساتھ مذاکرات کی بات کررہے ہیں وہ یہ سمجھ لیں کہ ان کا یہ اقدام ہزاروں شہدا کے خون کے ساتھ غداری ہے۔ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے مزید کہا کہ وفاقی وزیر داخلہ جو امن و امان کے قیام کے لئے بلند و بانگ دعوے کرتے ہیں ان کے لئے بارہ کہو کا یہ واقعہ شرم کا مقام ہے کہ جو وزیر داخلہ اپنے دارالحکومت کو ہی محفوظ نہیں کرسکا وہ ملک کو کیا محفوظ کرے گا۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد کے نواحی علاقے بارہ کہو میں واقع مسجد علی ابن ابیطالب (ع) میں خوکش حملہ کی ناکام کوشش کے بعد مسجد کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ واقعہ کی مکمل ذمہ داری تھانہ بارہ کہو پر عائد ہوتی ہے جس کا ایک اہلکار بھی سکیورٹی پر موجود نہیں تھا۔ انہوں نے بتایا کہ کتنی عجیب بات ہے کہ 150 گز کے فاصلہ پر تھانہ ہے لیکن اس کا کوئی اہلکار یہاں موجود نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ اصل عید تھانہ بارہ کہو کے ایس ایچ او اور اہلکاروں نے گھروں میں بیٹھ کر منائی ہے جبکہ عوام کو دہشتگردوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔ مسجد کے پیش نماز اور مجلس وحدت مسلمین کے رہنماء علامہ سید حسنین گردیزی نے کہا کہ آج کا واقعہ اسلام آباد پولیس کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے، ہائی سکیورٹی کے تمام دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) اسلام آباد کے نواحی علاقے بارہ کہو میں خودکش حملے کی کوشش ناکام ہوگئی۔ تفصیلات کے مطابق علی مسجد میں نماز جمعہ ادا ہوگئی تھی اور تقریباً نمازی گھروں کو جاچکے تھے کہ اچانک ایک خودکش حملہ آور نے فائرنگ کرتے ہوئے مسجد میں داخل ہونے کی کوشش کی، تاہم سکیورٹی پر مامور مسجد انتظامیہ کے گارڈ نے جوابی فائرنگ کی، جس سے خودکش حملہ آور ہلاک ہوگیا جبکہ مسجد میں موجود دو افراد زخمی ہوگئے۔ جائے وقوعہ پر موجود علامہ عابد حسین بہشتی نے میڈیا کو بتایا کہ مسجد انتظامیہ کی طرف سے سکیورٹی پر مامور کوہاٹ سے تعلق رکھنے والے سید امین حسین خودکش حملہ آور کی فائرنگ سے شہید ہوگئے ہیں، جبکہ دو افراد زخمی ہیں، جنہیں اسپتال داخل کرا دیا گیا ہے جن کے نام بلال حسین اور مدثر حسین ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ خودکش حملہ آور کے آنے سے فقط چند منٹ پہلے علامہ امین شہیدی نماز جمعہ ادا کرکے نکل چکے تھے جبکہ علامہ سید حسنین گردیزی نماز پڑھا کر اپنے گھر میں داخل ہی ہوئے تھے کہ باہر سے فائرنگ کی آوازیں آنا شروع ہوگئیں۔ انہوں نے شبہ ظاہر کیا کہ خودکش حملہ آور کا ٹارگٹ ایم ڈبلیو ایم کی لیڈرشپ تھی۔
وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے دہشت گردی کے پے در پے واقعات کے خلاف عید الفطر سادگی سے منانے کا اعلان کر تے ہوئے پاکستانی عوام سے اپیل کی ہے کہ بے گناہ پاکستانیوں کے قتل عام کے خلاف صدائے احتجاج بلند کریں، دہشت گردی اور خود کش حملوں میں شہید ہونے والوں کے ورثاء سے ملاقاتیں کرکے انکی دلجوئی کریں، جو اپنے شہداء کو بھول جاتے ہیں وہ رب العزت کے سامنے کبھی سرخرو نہیں ہو سکتے، شہداء کا لہو ضرور رنگ لائے گا اور ملک و قوم کو دہشت گردی کے ناسور سے نجات ملے گی۔ عید کے موقع پر اپنے پیغام میں راجہ ناصر عباس جعفری نے حکومت سے مطالبہ کیاکہ عید الفطر کے موقع پر عوام کے تحفظ کے لیے سیکورٹی کے فول پروف انتظامات کرے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کوئٹہ سمیت ملک بھر میں ہونے والے دہشت گردی کے تانے بانے قانون نافذ کرنے والے اداروں میں موجود کالی بھیڑوں سے ملتے ہیں، جب تک اداروں کو کالی بھیڑوں سے پاک نہیں کیا جاتا ملک و قوم دہشت گردوں کے نرغے میں رہے گی۔
علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ پاکستان کے نظریے کو فروغ دے کر تعصبات کا خاتمہ کیا جا سکتا ہے، پوری قوم تعصبات سے بالاتر ہو کر پاکستانیت کی سوچ اپنائے۔ انہوں نے کہا کہ ملک و قوم کی ترقی کے لیے خصوصی دعائیں مانگیں، محبت پاکستان کو اپنانے اور پھیلانے کی ضرورت ہے۔ درایں اثناء مجلس وحدت کے ترجمان کے مطابق علامہ راجہ ناصر عباس جعفری اور ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی اسلام آباد میں عید منائیں گے جبکہ سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ مختار امامی نوابشاہ میں جبکہ پنجاب کے سیکریٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی اور سید ناصر عباس شیرازی مرکزی سیکرٹری سیاسیات سرگودھا میں عید منائیں گے۔
وحدت نیوز (مانیٹرنگ ڈیسک) شام کے دارالحکومت دمشق میں روضہ حضرت زینب بنت علی (ع) پر غیر ملکی حمایت یافتہ تکفیری دہشتگردوں نے پھر راکٹ حملہ کیا ہے۔ اس حملے کے نتیجے میں 5 افراد شہید اور 20 کے قریب زخمی ہوئے ہیں۔ حضرت زینب سلام اللہ علیھا حضرت امام علی علیہ السلام کی بیٹی اور حضرت امام حسین علیہ السلام کی بہن ہیں۔ شام کے لوگ جو ماہ رمضان کے اختتام پر عیدالفطر منا رہے تھے، ان پر مارٹر گولوں سے حملہ کرکے تکفیریوں نے اس علاقے کو ناامن بنا دیا۔
یاد رہے کہ 19 جولائی کو بھی دمشق میں جناب سیدہ زینب (س) کے روضہ مبارک پر تکفیری دہشتگردوں کی طرف سے مارٹر گولوں سے حملہ کیا گیا تھا۔ اس حملے میں مارٹر گولے روضے کی اطراف کی عمارت پر گرے تھے۔ مارٹر گولے کے ان حملوں کی زد میں آ کر روضہ کے منتظم أنس الرومانی شہید جبکہ متعدد افراد ہوگئے۔ تھے۔ آج کے حملے کی ابتدائی اطلاعات کے مطابق دہشتگردوں نے روضے کو نشانہ بنایا تھا مگر تاحال روضے کو کسی قسم کے نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔ غیر ملکی حمایت یافتہ تکفیری دہشتگرد متعدد بار روضہ پر حملے کی دھمکیاں دے چکے ہیں اور وہ دمشق میں بی بی زینب (س) کے روضے پر حملے کو اہم ترین تصور کرتے ہیں۔
وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلوچستان کے رہنما اور رکن بلوچستان اسمبلی آغا سید رضا رضوی نے کہا ہے کہ کوئٹہ میں خودکش دھماکہ میں ڈی آئی جی فیاض سنبل سمیت دیگر تمام پولیس اہلکاروں کی شہادت پر دلی تعزیت پیش کرتے ہوئے جہادی دہشتگردوں کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے ایک بیان میں کیا۔ آغا رضا رضوی کا کہنا تھا کہ ہم اس مشکل وقت میں پولیس فورس اور شہدا کے خانوادوں کے غم میں برابر کے شریک ہیں اور ہم پاکستان کی ریاست اور بالخصوص عسکرِی قیادت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ان تکفیری جہادیوں کا قلع قمع کیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا دشمن مشترکہ ہے اور جتنی جلدی اس بات کا ادراک کیا جائے اتنا بہتر ہے ورنہ یہ سلسلہ چلتا رہیگا اور پاکستان کو مزید نقصان ہوگا۔
وحدت نیوز (کوئٹہ) پاکستان میں آئے روز دہشت گردوں کے ہاتھوں دہشت گردی کا نشانہ بننے والے شہر کوئٹہ کے علاقے پولیس لائنز میں مقتول ایس ایچ او محب اللہ کی نماز جنازہ کے دوران خودکش حملے کے نتیجے میں ڈی آئی جی آپریشنز فیاض سنبل سمیت 30 افراد جاں بحق اور پولیس اہلکاروں سمیت متعدد افراد زخمی ہوگئے۔ اطلاعات کے مطابق دھماکہ آج صبح فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے ایس ایچ او محب اللہ کی نماز جنازہ کے دوران ہوا، جس کے نتیجے میں ڈی آئی جی آپریشنز سمیت 30 افراد جاں بحق اور پولیس اہلکاروں سمیت متعدد افراد زخمی ہوگئے۔ نماز جنازہ میں آئی جی بلوچستان سمیت 300 سے 400 افراد شریک تھے۔ دھماکہ انتہائی زور دار تھا جس کی آواز دور در تک سنی گئی، پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے جائے وقوعہ کو گھیرے میں لے کر امدادی کارروائیوں کا آغاز کر دیا ہے جبکہ زخمیوں کو سی ایم ایچ اور سول اسپتال منتقل کیا جا رہا ہے۔ اسپتال ذرائع کے مطابق زخمیوں میں سے بعض کی حالت تشویشناک ہے جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا بھی خدشہ ہے۔ وزیر اعظم نواز شریف نے خودکش حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے زخمیوں کو فوری طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔
دیگر ذرائع کے مطابق خودکش حملہ آور نے عین صف بندی کے وقت خود کو اڑا دیا، فیاض احمد سنبل چار بہنوں کے اکلوتے بھائی تھے، بہت سے اہم عہدوں پر فائز رہے، بلوچستان سے سی ایس ایس میں ٹاپ کیا۔ صدر، وزیراعظم، چاروں وزراء اعلٰی سمیت سیاسی و مذہبی رہنماﺅں کی جانب سے واقعہ کی شدید مذمت۔ کوئٹہ میں پولیس لائن کے قریب نماز جنازہ کے دوران خودکش دھماکے میں ڈی آئی جی آپریشن پولیس فیاض احمد سنبل سمیت 30 افراد جاں بحق جبکہ 40 زخمی ہوگئے۔ کوئٹہ پولیس لائن کے قریب مسجد میں عالم چوک میں نامعلوم موٹر سائیکل سواروں کی فائرنگ سے شہید ہونے والے ایس ایچ او سٹی محب اللہ کی نماز جنازہ کیلئے صف بندی کی جا رہی تھی کہ ایک خودکش حملہ آور مسجد کے مرکزی گیٹ میں داخل ہوتا ہوا نماز جنازہ میں پہنچ گیا اور اپنے آپ کو دھماکہ خیز مواد سے اڑا دیا، جس کے نتیجے میں ڈی آئی جی آپریشن پولیس فیاض احمد سنبل شہید ہوگئے جبکہ کئی آفیسرز اور پولیس کے جوان بھی اس حملے کی نذر ہو گئے۔ دھماکے کے بعد مسجد کی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔ دھماکے کے بعد پولیس لائنز میں بھگڈر مچ گئی۔
امدادی ٹیمیں فوری طور پر موقع پر پہنچ گئیں اور ایمبیولینسوں کے ذریعے زخمیوں کو فوری طور پر ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے۔ شہادت پانے والے ڈی آئی جی آپریشنز فیاض سنبل پہلی مرتبہ کوئٹہ میں تعینات ہوئے تھے جبکہ اس سے قبل وہ پنجاب میں 5 سال تعینات رہے۔ فیاض سنبل اے ایس پی قائد آباد، اے ایس پی لورا لائی اور ایس پی گارڈن کراچی رہے جبکہ پنجاب میں آنے کے بعد فیاض سنبل ڈی پی او چنیوٹ، ایس ایس پی ملتان، ایس پی پنجاب کانسٹیبلری اور پی ایس او ٹو آئی جی پنجاب حاجی حبیب الرحمان رہ چکے تھے۔ فیاض سنبل نے سوگوران میں بیوی اور دو بچے چھوڑے ہیں۔ صدر آصف علی زرداری، وزیراعظم میاں محمد نواز شریف سمیت دیگر سیاسی و مذہبی رہنماﺅں نے کوئٹہ دھماکے کی شدید مذمت کی ہے۔ وزیراعظم نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ دھماکے میں شہید ڈی آئی جی اور دیگر پولیس اہلکاروں کی خدمات فراموش نہیں کی جائینگی۔ قاتلوں کو گرفتار کرکے سزا دی جائے گی۔ وزیراعظم نے زخمیوں کو تمام طبی سہولتیں فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔
وحدت نیوز (بدین) پاکستان سنی تحریک کے ایک وفد نے مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے سیکریٹری تنظیم سازی برادر یعقوب حسینی سے خصوصی ملاقات کی۔ ملاقات میں دونوں جماعتوں کے رہنماؤں نے بدین کی صورتحال پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے تکفیری قوتوں کے خلاف مشترکہ جدوجہد کرنے پر زور دیا۔
برادر یعقوب حسینی نے پاکستان سنی تحریک کے وفد کی آمد پر ان کا شکریہ ادا کیا اور اس خواہش کا اظہار کیا کہ وادی مہران خصوصاً بدین میں مذہبی ہم آہنگی کے قیام اور فتنہ پرور گروہوں کی سازشوں سے ہوشیار رہنے کہ لئے اس طرح کی ملاقاتیں ہوتی رہنے چاہیں ۔