وحدت نیوز (شہدادکوٹ) مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندہ کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصودعلی ڈومکی ایک روزہ تنظیمی دورے پر شہدادکوٹ پہنچے تو صوبائی رہنما سید اکبر شاہ، ضلعی رہنما مولانا ممتاز علی ایمانی، محمد علی مگسی ، تنظیمی کارکنوں اور مومنین نے ان کا استقبال کیا۔ اس موقع پر درگاہ حاکم شاہ، کنڈی،شہداد
کوٹ سٹی، بہرام ، ذوالفقار جانوری و دیگر مقامات پر عوامی اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصودعلی ڈومکی نے کہا کہ امریکہ کے غلام اور اسرائیل کے جرائم میں حصہ دار کو خادم حرمین شریفین جیسا مقدس خطاب زیب نہیں دیتا،دنیا بھر کے غیرت مند مسلمان مل کر آل سعود سے ،قبلہ اول اور انبیاء کی سرزمین
فلسطین سے غداری کے سبب یہ عنوان چھین لیں۔ سرزمین وحی کے تقدس کو پامال کرنے پر آل سعود کا مواخذہ ہونا چاہئے۔
اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین آئندہ انتخابات میں حصہ لے گی، وطن عزیز پاکستان سے دھشت گردی اور کرپشن کا خاتمہ ہماری ترجیحات میں شامل ہے۔ 6 , 7 , 8 اپریل کو اسلام آباد میں منعقدہ مرکزی تنظیمی و تربیتی کنونشن میں آئندہ کی حکمت عملی کا اعلان ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک آزاد اور خودمختار ملک ہے، امریکہ ڈومور کے مطالبات بند کردے۔ پاکستان امریکی مفادات کی جنگ نہیں لڑ سکتا۔ 23 مارچ( یوم پاکستان )کے موقع پر وطن عزیز پاکستان سے اپنی محبت کابھرپور اظہار کرتے ہوئے ملکی استحکام اور ترقی کے عزم کا اعادہ کیا جائے گا۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) سینٹرل سیکرٹریٹ مجلس وحدت مسلمین پاکستان میں مرکزی کنونشن کے حوالے سے برادر نثار فیضی چیئرمین کنونشن کی زیر صدارت مرکزی کور کمیٹی کا اہم اجلاس منعقد ہواجس میں مرکزی کنونشن کی تمام انتظامی کمیٹیوں کے ذمہ داران نے شرکت کی ۔ مرکزی کنونشن اس سال حسب سابق 8٬7٬6 اپریل کو جی نائن ٹو امام الصادق ٹرسٹ اسلام آ باد میں منعقد ہو گا مرکزی کنونشن کے حوالے انتظامات کا جائزہ لیا گیا اور مرکزی کنونشن کو اس سال ان شاءاللہ انتظامی اور معنوی لحاظ سے بہتر بنانے کا عزم کیا گیا ہے چیئر مین کنونشن نے انتظامی دوستوں کے عزم کو سراہا اور اطمینان کا اظہار کیا ہے، اس اجلاس میں علامہ اصغر عسکری ،ڈاکٹر محمد یونس ، علامہ علی شیر انصاری کے علاوہ راولپنڈی اور اسلام آباد کی کابینہ اور وحدت یوتھ پاکستان کے برادران نے بھر پور شرکت کی۔
وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات سید علی احمر زیدی نے کراچی یونین آف جرنلسٹ کے انتخابات میں فہیم احمد صدیقی کے صدیقی کے پورے پینل کو بلامقابلہ منتخب ہونے پر مبارکباد دی ہے۔انہوں نے کہا کہ نو منتخب صدر فہیم احمد اور سیکرٹری جنرل نثار محمود کی کامیابی صحافتی برادری کی جانب سے ان پر اعتماد کا اظہاراور قائدانہ صلاحتیوں کا اعتراف ہے۔گزشتہ عشرے سے کراچی شہر میں امن و امان کی سنگین صورتحال کے باوجود صحافی حضرات جس جرات اور حوصلہ کے ساتھ اپنی ذمہ داریاں ادا کرتے آئے ہیں وہ لائق تحسین ہیں۔ صحافیوں کو فرائض کی ادائیگی میں مکمل تحفط کی فراہمی حکومت کی ذمہ داری ہے جسے ہر حال میں پورا ہونا چاہیے۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ کراچی یونین آف جرنلسٹ صحافیوں کے مسائل کے حل اور فرائض منصبی کی ادائیگی میں درپیش رکاوٹوں کو دور کرنے میں اپنا موثر اور بھرپورکردار ادا کرے گی۔انہوں نے کہا کہ صحافت ریاست کا اہم ستون ہے۔عوام کی حقائق تک رسائی کا واحد ذریعہ وہ لوگ ہیں جو کسی مشکل کی پرواہ کیے بغیر اپنے پیشہ وارانہ فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔ذمہ دارانہ طرز صحافت معاشرے میں مثبت رجحانات کے فروغ کا باعث بنتی ہے۔یہ وہ طبقہ ہے کہ جو قلم کی طاقت کو جبر و استبداد کے خلاف استعمال کرتا آیاہے۔پاکستانی صحافت میں ایسے معتبر نام موجود ہیں جو آمریت کے خلاف جرات مندانہ انداز میں ڈٹے رہے۔انہوں نے کہا کہ صحافی برادری کے حقوق کے لیے ایم ڈبلیو ایم آپ کو ہمیشہ ساتھ کھڑی نظر آئے گی۔
وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے پاکستانی کرنسی کی تیزی سے گرتی ہوئی قدر پر تشویش کااظہار کیا ہے۔ انہو ں نے کہا کہ ایک گھنٹے میں کرنسی کی قدر میں کم و بیش پانچ روپے کی گراوٹ قوم کے لیے ایک بدترین دھچکا ہے۔ڈالر کی قیمت میں مسلسل اضافے سے مہنگائی میں شدت پیدا ہو گی جس سے متوسط طبقہ مزیدمشکلات کا شکار ہو گا۔ پاکستانی کرنسی کی قدر میں کمی مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کا باعث بنے گا جس سے پوری قوم براہ راست متاثر ہو گی۔ حکمرانوں کی غلط پالیسیوں نے اس ملک کو معاشی اعتبار سے تباہی کے دھانے پر لاکھڑا کیا ہے۔ ملک کی مضبوط معیشت کے تمام تر دعوے کھوکھلے ثابت ہوئے۔پاکستانی روپے کی گرتی ہوئی قد اوررملک میں ناقابل برداشت مہنگائی کے ذمہ دار وہ حکمران ہیں جنہیں کرپشن کے باعث عدالتیں نا اہل قرار دے رہی ہیں۔پاکستان کو ایشین ٹائیگر بنانے کے خواب دکھانے والوں نے اس قوم کو سوائے دھوکے کے اور کچھ نہیں دیا۔
انہوں نے کہا کہ دو ماہ قبل پڑوسی ملک بھارت میں ڈالر کی قیمت66 روپے تھی جو اب کم ہو کر 65 روپے ہو گئی ہے جبکہ پاکستان میں نا اہل اور بددیانت حکمرانوں کی غلط پالیسیوں کے باعث یہ قیمت 115 روپے تک جا پہنچی ہے۔ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ غریب طبقے کی خدمت حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ پاکستانی عوام کے ساتھ اس سے بھیانک اور سنگین مذاق اور کیا ہو سکتاہے۔وطن عزیز کے یہ نام نہاد خادم اس ملک کو اقتصادی طور پر تباہ حال کر کے ملک دشمن قوتوں کے ایجنڈے کی تکمیل میں مصروف ہیں۔انہوں نے کہا کہ چند شہروں میں میگا پروجیکٹس کے نام پر منصوبوں کا اجرا عوام کوبے وقوف بنانے کی کوشش کے سوا کچھ نہیں۔ پاکستان کی معاشی ترقی کے لئے حکمرانوں کے پاس کوئی لائحہ عمل سرے سے موجود نہیں۔ محض اعداد و شمار کے ہیر پھیر سے عوام کو خوش کرنے والے حکمرانوں کی اصلیت پاکستانی کرنسی کی گراوٹ کے بعد کھل کر سامنے آ گئی ہے۔انہوں نے کہا ملکی ترقی و استحکام کے لیے ضروری ہے کہ آئندہ عام انتخابات میں نون لیگ کو پاکستان کے باشعور عوام مکمل طور پر مسترد کر یں۔
وحدت نیوز(آرٹیکل) اختلاف ہر جگہ ممکن ہے، دو سگے بھائی بھی لڑسکتے ہیں، دو دوستوں کے درمیان بھی جھگڑا ہو سکتا ہے، دو ہمسائیوں کے درمیان بھی کشیدگی ہو سکتی ہے لیکن دو بھائیوں کو لڑوانے والا، دو دوستوں کے درمیان جھگڑا ڈلوانے والا اور دوہمسائیوں کے درمیان کشیدگی پیدا کرنے والا کبھی بھی کسی ایک کا بھی خیر خواہ نہیں ہو سکتا۔
گزشتہ دنوں رائیونڈ میں تبلیغی اجتماع کے قریب چیک پوسٹ پر خودکش دھماکہ ہونے سے 5پولیس اہلکاروں سمیت9افراد جان کی بازی ہار گئے جبکہ متعدد لوگ زخمی بھی ہوئے۔ میڈیا کے مطابق طالبان کے ترجمان محمد خراسانی نے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔
گزشتہ چند سالوں سے شدت پسندی کا جادو اب سر چڑھ کر بول رہا ہے، حملہ کرنے والوں سے زیادہ ان کی تربیت کرنے والے اور ان کے سہولتکار خطرناک ہیں۔ہمارے سیاستدانوں کو شدت پسندوں کی نرسریوں کو مالی گرانٹ دینے کے بجائے، متحد ہوکر ان کا ناطقہ بند کرنے کے بارے میں سوچنا چاہیے۔
مذہبی اجتماعات اور دینی مقدسات پر خود کش حملے کرنا ایک نوعیت کی دہشت گردی ہے اور دوسری طرف سیاستدانوں پر سیاہی اور جوتے پھینکنا ایک دوسری نوعیت کی شدت پسندی اور دہشت گردی ہے ۔ ایسے میں بابائے طالبان کے دینی مدرسے کو عمران خان کی طرف سے مالی گرانٹ کا دیا جانا بھی دہشت گردوں کی سرپرستی اور سہولت کاری کے ہی زمرے میں آتا ہے۔
اب یہ بات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں رہی کہ جس طرح وہابی اور دیوبندی مکتب کے اندر امریکہ، اسرائیل اور برطانیہ کے ایجنٹ طالبان ، القاعدہ اور داعش کے نام سے موجود ہیں اسی طرح اہلِ تشیع کے اندر بھی استعماری طاقتوں کے ایجنٹ شیرازی گروہ کے نام سے موجود ہیں ۔
اس وقت اس گروہ کے سرکردہ سربراہ کا نام صادق شیرازی ہے ، اس نیٹ ورک کےمعروف لوگوں میں اللہ یاری اور یاسر الحبیب کے نام آتے ہیں۔ یہ بھی داعش ، القاعدہ اور طالبان کی طرح شدت پسندی کا پرچار کرتے ہیں اور اہلسنت مسلمانوں کے مقدسات کی توہین کرتے ہیں۔
استعمار کے یہ ایجنٹ کبھی بھی اسرائیل، امریکہ، برطانیہ کے خلاف یا فلسطین اور کشمیر کے حق میں ایک جملہ تک نہیں بولتے بلکہ ہمیشہ اہل سنت مسلمانوں کی جذبات کو مشتعل کرنے، اہل تشیع اور اہل سنت کے درمیان دوریاں پیدا کرنے،صدیوں پرانے اختلافات کو بڑھکانے اور لعن طعن کرنے میں مشغول رہتے ہیں۔
آج جس طرح عالمِ اسلام کے لئے طالبان، القاعدہ اور داعش وبال جان بنے ہوئے ہیں اسی طرح یہ شیرازی گروہ بھی مسلمانوں کی جڑیں کاٹ رہا ہے۔ یہی وہ لوگ ہیں جو چودہ سو سال سے مسلمانوں کو اندر سے کھوکھلا کر رہے ہیں اور مسلمانوں کو ایک دوسرے سے دور کر کے اغیار کے قدموں میں جھکانے کا فریضہ انجام دے رہے ہیں۔
ان شیرازیوں کے نزدیک زنجیر مار کر خون نکالنا تو واجب ہے لیکن کبھی انہوں نے کشمیر یا فلسطین کے مسئلے پر ایک قطرہ خون نہیں بہایا ، ان کا سارا ہم و غم مسلمانوں کو آپس میں لڑوانا ہے یہ اہل سنت مسلمانوں کے مقدسات کو تو برا بھلا کہتے ہیں لیکن کبھی انہیں مردہ باد امریکہ یا مردہ باد اسرائیل یا مردہ باد برطانیہ کہنے کی جرات نہیں ہوتی۔
حقیقت حال یہ ہے کہ ان کے مراکز ہی برطانیہ سے چل رہے ہیں اور ان کے میڈیا نیٹ ورکس کو امریکہ و برطانیہ کی ہی سرپرستی حاصل ہے۔ انہیں اہل سنت مسلمانوں میں تو بہت خامیاں نظر آتی ہیں لیکن امریکہ و برطانیہ میں کوئی خامی نظر نہیں آتی۔
یہ وقت کی ضرورت ہے کہ تمام شیعہ اور سنی مسلمان مل کر شیرازی گروہ کے خلاف احتجاج کریں اور ان کی سازشوں اور فتنوں سے عالمِ اسلام کو آگاہ کریں۔
صورتحال کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے اس وقت اہلِ تشیع کی زیادہ ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ اپنی صفوں سے استعمار کے جاسوسوں کو الگ کریں ۔ یہ ایک خوش آئند بات ہے کہ ایران کے شہر قم المقدس میں گزشتہ دنوں اس گروہ کے خلاف ایک حد تک کارروائی کی گئی ہے تاہم یہ بہت بڑا شریر گروہ ہے اس کے مقابلے کے لئے ایران کے علاوہ شیعہ و سنی سے بالاتر ہوکر ہم سب مسلمانوں کو ان شیرازیوں کے خلاف متحد ہوکر اپنی دینی غیرت اور اسلامی طاقت کا اظہار کرنا چاہیے۔
مسلمانوں کے درمیان تفریق اور فرقہ واریت کو پیدا کرنے والے نہ شیعہ ہیں اور نہ ہی سنی بلکہ وہ استعمار کے ایجنٹ ہیں، لہذا تمام شیعہ اور سنی مسلمانوں کو چاہیے کہ وہ استعمار کے ان ایجنٹوں کو شیعہ یا سنی کہنے کے بجائے استعمار کے جاسوس ہی کہیں اور ان کے خلاف آواز بلند کریں۔
اگر اہلِ تشیع نے اس وقت بروقت کارروائی کرتے ہوئے ان فسادی افراد کو اپنی صفوں سے الگ نہ کیا تو آنے والے وقتوں میں ان کا شر، داعش اور القاعدہ سے بڑھ کر ہوگا۔
سوچنے کی بات ہے کہ آخر ہم مسلمان کب تک اسی طرح سادگی سے دشمن کی سازشوں کے شکار ہوتے رہیں گے، ہمیں شیعہ اور سنی کے خول سے نکل کر اسلام کے دفاع کے لئے ہر محاز پر متحد ہونا ہوگا اور ہر اختلاف کے خلاف اتحاد کا مظاہرہ کرنا ہوگا، جو شخص بھی ایم آئی سکس کی گود میں بیٹھ کر اہل سنت کے اکابرین اور مقدسات کی توہین کرتا ہے وہ کسی طور بھی اہل تشیع کا بھی خیر خواہ نہیں ہے جیسا کہ ہم دیکھ چکے ہیں کہ جولوگ ماضی میں اہل تشیع کے خلاف کافر کافر کے نعرے لگاتے تھے اب انہوں نے رائیونڈ میں تبلیغی اجتماع کو بھی نہیں بخشا۔ لہذا ہم سب کو شیعہ اور سنی سے بالاتر ہوکر اپنے حقیقی دشمنوں کو پہچاننا چاہیے۔
اختلاف ہر جگہ ممکن ہے، دو سگے بھائی بھی لڑسکتے ہیں، دو دوستوں کے درمیان بھی جھگڑا ہو سکتا ہے، دو ہمسائیوں کے درمیان بھی کشیدگی ہو سکتی ہے لیکن منبر پر بیٹھ کر، یا ایک ٹی وی چینل پر بیٹھ کر یا ویڈیو کلپس کے ذریعے یا فتوے یا کتاب کے ذریعے دو مسلمانوں کے درمیان دوریاں اور نفرتیں پیدا کرنا یہ سراسر اسلام اور اہلِ اسلام کے خلاف سازش ہے۔
تحریر۔۔۔۔نذر حافی
This email address is being protected from spambots. You need JavaScript enabled to view it.
وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین کے وفدنے ڈویژنل رہنما سید عارف رضا زیدی کی سربراہی میں ڈی جی ایم کے الیکٹرک ملیر، شاہ فیصل اور بن قاسم ذاکر میمن سے ملاقات کی ہے، ایم ڈبلیوایم کے رہنماوں نے کے الیکٹرک انتظامیہ کو عوامی مشکلات سے آگاہ کیا، وفد میں ایم ڈبلیوایم کے رہنما سید حسن عباس، سعیدرضا، ممتار حسین ودیگرشامل تھے، رہنماوں نے کہاکہ ملیر کے مختلف علاقوں کے عوام 80فیصدبلنگ کے باوجود ظالمانہ لوڈشیڈنگ کا شکارہیں، لوڈ شیڈنگ کی ٹائمنگ بھی انتہائی اذیت ناک ہے، اسکول اور دفاتر جانے والوں کورات کو دیر تک جاگنے کے باعث صبح سویرے اٹھنے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے، کے الیکٹرک انتظامیہ مسائل کے حل کیلئے سنجیدہ اقدامات کرے۔
ڈی جی ایم کے الیکٹرک ذاکر میمن نے ایم ڈبلیوایم کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ لوڈ کی منتقلی ، وولٹیج کی یکساں فراہمی ، بجلی چوری سے نجات اور لوڈشیڈنگ کے اوقات میں کمی کی خاطر یکم اپریل سے پانچ نئی پی ایم ٹیزکی تنصیب کے کام کا آغاز اور ایک نیافیڈر بھی سسٹم میں شامل کیا جارہاہے،جس پر پیر محفوظ فیڈر کا لوڈ منتقل کیاجائے گا، اسکے علاوہ جعفرطیار سوسائٹی، غازی ٹاون، عمار یاسر سوسائٹی اور دیگر ملحقہ آبادیوں میں کھلے تاروں کے بجائے ایریل بنڈل کیبل نصب کیا جارہاہے تاکہ بجلی چوری کی کسی بھی ممکنہ کوشش کو روکا جائے ،جس کا فائدہ براہِ راست عوام کو حاصل ہواور اضافی بلنگ، لوڈشیڈنگ جیسے مسائل سے ہمیشہ کی لئے نجات حاصل کی جاسکے ، انہوں نے ایم ڈبلیوایم کے وفدکو یقین دہانی کروائی کہ ملیر میں لوڈشیڈنگ کے اوقات یکم اپریل سے تبدیل کردیئے جائیں گے، اور ایک ماہ کے اندر اندر علاقے کےعوام کو ریلیف فراہم ہو گا اور ہم صارفین کی مشکلات کے حل کیلئے کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔