وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے پولیٹیکل سیکریٹری سید علی حسین نقوی نے اپنے بیان میں کہاہے کہ پاکستان کے سیاسی نظام کو کرپشن زدہ وڈیروں، بالادست طبقات، بدبودار غلیظ ،ظالم خائن، قاتل،بد کردار، بددیانت اور عالمی استعمار و استکبار کے گماشتوں کے شکنجے سےآزاد کرانا ہوگاکیونکہ ان خائنوں کی موجودگی میں پاکستان مستحکم نہیں ھوسکتا اقبال کے خوابوں کی تعبیر حاصل نہیں ہوسکتی محمدعلی جناح کے افکار پر عمل درآمد نہیں کیا جاسکتا۔مضبوط اور مستحکم پاکستان مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں کی امید ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ مستحکم پاکستان فلسطین کے مسلمانوں کی آس ہے مضبوط پاکستان تمام امت مسلمہ کے حوصلوں کی تقویت کا باعث ہے۔موجودہ طرز انتخاب کو تبدیل کیئے بغیر ان سیاسی گدھوں سے نجات ممکن نہیں۔ملکی معیشت کو مضبوط کرنے کے لیئے ان خائن سیاسی خانہ بدوشوں سے نجات حاصل کی جائے اور طرز انتخاب تبدیل کرنے کے ساتھ ساتھ داخلہ و خارجہ پالیسیوں دوست اور دشمنوں کی فہرست پر بھی نظر ثانی کی جائے۔
وحدت نیوز(جیکب آباد ) جیکب آباد میں خواہران و برادران کی دینی تعلیم و تربیت کے لئے جامعہ خاتم النبیین ص اور مدرسہ خدیجۃ الکبریٰ ؑ کے زیر انتظام پچیس روزہ (اسلام شناسی تربیتی ورکشاپ) منعقد کی گئی۔ اسلام شناسی کورس کے اختتام پر بہتر کارکردگی کے حامل طلبہ و طالبات کے اعزاز میں مرکزی امام بارگاہ میں تقریب منعقد ہوئی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندہ کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصودعلی ڈومکی نے کہا کہ کسی بھی معاشرے کی تعلیم و تربیت میں خواتین کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہوتا ہے، ہمارے علاقے میں خواتین میں دینی تعلیم و تربیت کی بہت زیادہ کمی ہے۔ اسی اہمیت اور ضرورت کے پیش نظر جیکب آباد میں پچیس روزہ ورکشاپ کا انعقاد قابل تحسین اقدام ہے۔ دینی تعلیم و تربیت کے حوالے سے تربیتی ورکشاپش کا انعقاد انہائی مفید ہے۔ قرآن کریم کی پہلی وحی کا آغاز اقرء سے ہوا جو تعلیم کی اہمیت کو بیان کرتا ہے۔
اس موقع پرانہوں نے بتایا ورکشاپ میں وضو، نماز، تجوید قرآن کریم، غسل میت، کفن کاٹنے اور پہنانے کا طریقہ، امام شناسی، حالات حاضرہ ،مختصر تاریخ آئمہ ھدیٰ ؑ اور اخلاق کے موضوع پر درس منعقد ہوئے۔ اس موقع پر علامہ مقصودعلی ڈومکی ،سیدفضل عباس شاہ، مجلس وحدت مسلمین کے ضلعی رہنماء علامہ سیف علی ڈومکی، نثار احمد ابڑونے بہتر پوزیشن حاصل کرنے والے طلبہ و طالبات میں انعامات تقسیم کئے۔
وحدت نیوز(سکھر) مجلس وحدت مسلمین ضلع سکھر شعبہ خواتین کے زیر اہتمام جشن ولادت خاتون جنت حضرت فاطمہ زہرا ؑ کےمناسبت 11 مارچ بروز اتوار کو پریس کلب سکھر مین سالانہ اجتماع بعنوان "بضعۃالرسول صلی اللہ علیہ کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری اور ایم ڈبلیو ایم شعبہ خواتین کی مرکزی سیکریٹری جنرل محترمہ سیدہ زہرا نقوی کی خصوصی شرکت اور خطاب، کانفرنس میں دو مرحلوں میں تقریری مقابلے کروائے گئے پہلے مرحلے میں کالجز کی طالبات میں مقابلہ ہوا جن کا موضوع تھا "عورت کبھی حوا کبھی مریم کبھی زہرا عورت نے ہر ایک دور میں قوموں کو سوارا" پر بھرپور انداز میں مقابلہ ہوا، شرکاء کانفرنس اس وقت، پرجوش ہوئے جب معروف منقبت خوان ظل رضا نے شان زہرا بیان کرتے ہوئے نذرانہ عقیدت بھی پیش کیا،دوسرے مرحلے میں مدارس کی خواہران میں تقریری مقابلہ بعنوان" سیدہ فاطمہ زہرا مدافع ولایت "پر سخت تر مقابلہ ہوا جس میں مدرسہ خدیجتہ الکبریٰ کی طالبہ نے اول پوزیشن حاصل کرکے شیلڈ اپنے نام کی۔
تقریری مقابلوں میں پوزیشن حاصل کرنے والی خواہران میں پرائزز تقسیم کیئے گئے۔ خواہران کو دیئے گئے یہ انعامات خاص طور پر کربلا سے لائے گئے تھے، مجلس وحدت مسلمین ضلع سکھر کی جانب سے شہید کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے انکی خواہر محترم کی خدمت میں اعزازی شیلڈ پیش کیا گیا،جبکہ کانفرنس کے آخری مرحلے میں بہترین کارکردگی پر خواہران وحدت کو اعزازی شیلڈز بھی پیش کی گئی،اس پروگرام میں صوبائی رہنما علامہ نقی حیدری ضلعی سیکرٹری جنرل برادر چوہدری اظہر حسن اور دیگر مقامی رہنماؤں ، ذاکرات و مدارس سمیت خواتین شرکاء کی بڑی تعداد نے نہ صرف شرکت کی بلکہ بھرپور انداز میں پروگرام میں حصہ لیا کانفرنس کی اختتامی دعا علامہ نقی حیدری نے تلاوت فرمائی۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کا سالانہ مرکزی تنظیمی وتربیتی کنونشن 6-7-8اپریل 2018کو جامع امام صادق ؑ اسلام آباد میں منعقد ہوگا، اس بات اعلان مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے مرکزی سیکریٹریٹ سے جاری ایک بیان میں کیا ۔ انہوں نے کہاکہ تین روزہ مرکزی تنظیمی کنونشن میں ملک بھر سے اراکین شوریٰ عالی، اراکین مرکزی کابینہ ، اراکین صوبائی کابینہ اور ہر ضلع سے دس عہدیداران لازمی شرکت کریں گے۔
انہوں نے کہاکہ ملکی وبین الاقوامی حالات کے پیش نظر اس کنونشن کی اہمیت پہلے سے زیادہ بڑھ جاتی ہے، مرکزی سیکریٹری امور تعلیم نثارعلی فیضی کو مرکزی کنونشن کا کنوینئرنامزد کیا گیاہے، شرکائے کنونشن شرکت اور رابطے کیلئے مرکزی سیکریٹریٹ یا کنوینئرکنونشن سے رابطہ قائم کریں، بہترین کارکردگی کے حامل ماڈل اضلاع میں اعزازات تقسیم کیئے جائیں گے۔
وحدت نیوز (آرٹیکل) جنگ جاری ہے، موجودہ جنگ میں ایٹمی ہتھیاروں کا کوئی کام نہیں، کسی بھی قسم کا آتشیں اسلحہ استعمال نہیں ہورہا بلکہ یہ جنگ قیادت و اقتدار کے بل بوتے پر لڑی جا رہی ہے۔جب تک مسلمانوں کے پاس قیادت اور اقتدار تھا، دنیا میں اسلام کا ڈنکا بجتا تھا، مسلمان ہی اقوامِ عالم کی ہر طرح کی رہنمائی کرتے تھے،
اقتصاد، سیاست، دفاع، تعلیم، صحت، اور تحقیق و تالیف سب میں مسلمان قیادت آگے آگے تھی،لیکن جب امریکہ و یورپ نے مسلمانوں پر شب خون مارنے کے بجائے ان سے قیادت چھین لی اور مسلمان امام کے بجائے مقلد بن گئے، مسلمانوں کو اپنا مقلد بنانے کے بعدانہوں نے تمام شعبہ جات کے لئے مسلمان افراد کی تربیت کر
کے حکومت بھی سنبھال لی اور آج تمام شعبوں میں ہم مسلمان اختراعات کرنے کے بجائے، غیر مسلموں کی نقالی کرتے ہوئے نظر آتے ہیں۔
قیادت کے ساتھ دوسری چیز حکومت ہے، جب کسی ملک میں جمہور اسلامی ہوتو وہاں حکومت بھی جمہوری ہونی چاہیے لیکن ہمارے ہاں جمہور تو اسلامی ہوتا ہے لیکن حکومتیں آمرانہ ہوتی ہیں۔اس کا نتیجہ یہ ہے کہ ہمارے حکمران اور حکومتیں بھی امریکہ و غر ب کی تابعدار اور نقال ہیں۔
حکومت یعنی جمہور کی آواز ، ایک اسلامی ملک میں جمہور کی آواز یہی ہوتی ہے کہ اللہ کی زمین پر الٰہی انسانوں کے ذریعے الٰہی نظام قائم کیا جائے لیکن ہمارے ہاں نام تو اسلام کا لیا جاتا ہے اور نظام غیر مسلموں کا لانچ کیا جاتا ہے۔
مثلا اگر ایک دیگ میں کوئی حرام چیز پکائی جائے اور پکانے والا مسلمان ہو تو وہ حرام چیز، حلال نہیں ہو جائے گی اور اگر پکانے والا وضو بھی کر لے اور قبلہ رخ بھی کھڑا ہو جائے اور منہ سے اونچی آواز میں اللہ اکبر اللہ اکبر کہہ کر دیگ میں چمچے بھی مارنا شروع کردے تو اس سے لوگوں کو تو دھوکہ دیا جاسکتا ہے لیکن پھر
بھی حرام چیز بالکل بھی حلال نہیں ہو گی۔
یہی حال نظامِ حیات کا بھی ہے، اگر کافروں کا بنایا ہوا نظام حیات مسلمان بھی نافذ کریں گے تو وہ حلال نہیں ہو جائے گا بے شک مسلمان باوضو ہوکر اللہ اکبر کے نعرے لگاتے رہیں۔
مسلمانوں کی زبوں حالی کی ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ مسلمانوں کا جمہور تو اسلامی تھا لیکن مسلمانوں کی قیادت اور اقتدار جمہوری کے بجائے آمرانہ تھی ۔جب اسلامی قیادتیں اور حکومتیں آمرانہ ہوجاتی ہیں تو پھر وہ نظامِ حیات کے لئے اسلامی جمہور کے بجائے اغیار کی طرف جھکنے لگتی ہیں۔
آج آپ سعودی عرب کو دیکھ لیجئے، سعودی عرب کا جمہور کہنے کو اسلامی ہے لیکن عملاً وہاں آمریت ہے ، وہاں کی قیادت اور حکومت اپنے جمہور کی آواز پر لبیک کہنے کے بجائے اغیار کی آواز پر لبیک کہتی ہے، اغیار سے نظامِ حیات لیتی لیکن نعرے اللہ اکبر کے لگاتی ہے۔
ماضی میں جب سعودی عرب ہمارے سامنے داعش، القاعدہ اور طالبان کی بنیادیں ڈال رہا تھا تو تب بھی سعودی عرب کے جمہور کا اس میں کوئی دخل نہیں تھا اور آج جب سعودی عرب لبرل بننے جا رہا ہے تو اس میں بھی سعودی جمہور کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔
یعنی سعودی عرب میں مسلمان عوام ہونے کے باوجود، پریس آزاد نہیں، اپوزیشن کا وجود نہیں، احتجاج کی اجازت نہیں حتیٰ کہ سعودی شاہی خاندان کو بھی حکومت کی مخالفت کی اجازت نہیں تو ایسی گھٹن میں اسے ہی لبرل اسلام کا نام دیا جا رہا ہے جو امریکہ و اسرائیل کا پسندیدہ اور قابلِ قبول ہے۔
یعنی واضح طور پر سعودی عرب میں اسلامی جمہور اپنی قیادت و حکومت کھو چکا ہے اور صرف اس نظام کو چلانے والوں کا نام مسلمان ہے۔
اب دوسری طرف ایران کو لیجئے، ایران جسے دنیا میں اسلامی جمہوریہ ہونے کا دعویٰ ہے، ایران کے سب سے مضبوط علمی مرکز یعنی شہرِ قم میں ایم آئی سکس کے ایجنٹ مجتہد اور فقیہ موجود ہیں، نہ صرف یہ کہ موجود ہیں بلکہ وہ برطانیہ کے ایجنڈے پر پوری طرح کام کر رہے ہیں۔ ان کا مشن مسلمانوں میں فرقہ واریت
کو ابھارنا، اتحاد امت کے بجاے شیعہ اور سنی کے درمیان فرقہ واریت کی آگ بڑھکانا، پرانے فرعی اختلافات کو روز مرہ کی بنیادوں پر اچھالنا اور شیعوں میں داعش اور القاعدہ کے تفکر کو پروان چڑھانا ہے۔
ایم آئی سکس کے یہ ایجنٹ شیرازی گروپ کے نام سے ایران میں فعال ہیں اور پوری دنیا میں ان کے پیروکار موجود ہیں۔دنیا میں ان کے ٹی وی چینلز اور ویب سائٹس چل رہی ہیں ،ایران اپنی تمام تر طاقت کے باوجود اس گروپ کو پوری طرح دبانے میں ناکام ہے۔ ایم آئی سکس کا یہ گروپ پاکستان میں بھی گُل کھلانے میں مصروف ہے
حتی کہ اس کے ایجنٹ پاکستان کے بعض دینی مدارس کے دورے کرتے ہیں اور دینی مدارس کی طالبات ان کے ساتھ تصاویر بھی بنواتی ہیں۔
یہ سب کچھ اس لئے ہو رہا ہے چونکہ مسلمانوں نے اپنا رہبر و رہنما مغرب کو بنا لیا ہے لہذا ہمارے ہاں، اچھائی و برائی اور عالم و غیر عالم کا معیار بھی وہی بن گیا ہے جومغرب کہتا ہے۔
آج سے ستر سال پہلے کا پاکستانی مسلمان یہ نہیں سوچ سکتا تھا کہ پاکستان میں مسلمان ایک دوسرے کے گلے کاٹیں گے اور پاکستان کے میوزیکل چینلز پر پاکستان کی مسلمان خواتین گانے گائیں گی لیکن مغرب کی اطاعت اور تقلید کے باعث آج ستر سال کے بعد یہ سب کچھ پاکستان میں ہو رہا ہے۔
دنیا بھر کے اسلامی جمہور کو اس وقت اپنی حیثیت اور طاقت کو جمہوری اقدار کے مطابق منوانے کی ضرورت ہے، ہمیں یہ سوچنا چاہیے کہ ہمارے ہاں اچھائی و برائی، سکالر و غیر سکالر، اور عالم و غیر عالم کا معیار مغرب طے کرے گا اور ہم مغرب کے ہی مقلد رہیں گے یا کہ نہیں ہمیں واپس اپنی خود ی کی طرف پلٹنا ہوگا۔
تحریر۔۔۔نذر حافی
This email address is being protected from spambots. You need JavaScript enabled to view it.
وحدت نیوز (جیکب آباد) مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندہ کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصودعلی ڈومکی نے ایک وفد کے ہمراہ ایس ایس پی جیکب آباد کیپٹن (ر) فیصل عبداللہ چاچڑ سے ملاقات کی۔ اس موقع پرسید احسان شاہ بخاری، سید مظہر علی نقوی،سیدفضل عباس شاہ، مجلس وحدت مسلمین کے ضلعی سیکریٹری ج علامہ سیف علی ڈومکی، نثار احمد ابڑو، رئیس غلام یاسین برڑو، سید الطاف شاہ و دیگر شریک تھے۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصودعلی ڈومکی نے کہا کہ ملک بھر میں دھشت گردی کے سانحات میں ملت جعفریہ اور پولیس کے جوانوں کونشانہ بنایا گیا۔ جیکب آباد، شکارپور، سہون شریف اور نصیر آباد ڈویژن میں ہونے والے دھشت گردی کے واقعات ، دھشت گردوں کے منظم نیٹ ورک کی نشاندہی کرتے ہیں۔ دھشت
گردی کے ان مراکز کے خلاف آپریشن ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس میں موجود کالی بھیڑوں کے مشکوک کردار کے باعث سانحہ جیکب آباد میں ملوث مجرم دھشت گرد رہا ہو گئے۔ سانحہ شب عاشور کے کیس کو ری اوپن کیا جائے، اور دھشت گردی کے کیسز کو فوجی عدالتوں میں چلایا جائے۔
اس موقع پر نئے تعینات شدہ ایس ایس پی فیصل عبداللہ نے وفد کو اپنے مکمل تعاون کا یقین دلاتے ہوئے دھشت گردوں اور سماج دشمن عناصر کے خلاف اپنے بھرپور عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ پولیس اور عوام کا مشترکہ تعاون اور باہمی تعاون قیام امن کی ضمانت ہے۔