شہر قائد سے دہشت گردی کے خاتمے کے لئے تمام سیاسی و مذہبی جماعتیں اپنا مخلصانہ کردار ادا کریں ، علامہ امین شہیدی

08 ستمبر 2014

وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین کی مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی نے پاک محرم ہال میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ آج شہر کراچی کی فضاء سوگوار ہے کیونکہ دو روز قبل اسی شہر کراچی میں معروف شیعہ رہنما اور سیاستدان علامہ عباس کمیلی صاحب کے فرزند علامہ علی ااکبر کمیلی کو بے رحمانہ طور پر شہید کیا گیا ، صرف یہ نہیں بلکہ یہ سلسلہ گزشتہ کئی برس سے جاری و ساری ہے اور کراچی میں بسنے والے ملت جعفریہ کے عمائدین کی مسلسل ٹارگٹ کلنگ کے ذریعے نسل کشی کی جا رہی ہے، ملت جعفریہ کے عمائدن کو باقاعدہ نشاندہی کرنے کے بعد دہشت گردانہ کاروائیوں کا نشانہ بنایا جا رہاہے، بے گناہ انسانوں کا قتل عام جاری ہے اور معصوم بچوں کو یتیمی کا تحفہ دیا جا رہاہے جو کہ قابل افسوس اور قابل مذمت ہے، ہم علامہ علی اکبر کمیلی کی ٹارگٹ کلنگ سمیت اسی دن ڈیفنس کے علاقے میں ایک شیعہ خاتون کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنائے جانے سمیت شہر میں ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بننے والے شیعہ عمائدین کی ٹارگٹ کلنگ میں تکفیری دہشت گرد ٹولے کو ملوث سمجھتے ہیں اور حکومت سے پر زور مطالبہ کرتے ہیں کہ علامہ علی اکبر کمیلی شہید سمیت دیگر شہید ہونے والے تمام ملت جعفریہ کے عمائدین کے قتل میں ملوث ان خطر ناک تکفیری دہشت گرد ٹولے کے خلاف سخت سے سخت کاروائی کی جائے اور دہشت گردوں کا قلع قمع کیا جائے۔اس موقع پر ان کے ہمراہ مرکزی سیکرٹری تنظیم سازی یقوب حسینی ،مولانا علی انور ،علامہ مبشر حسن ،علی حسین نقوی بھی موجود تھے ۔

 

علامہ امین شہیدی کا کہنا تھاہم یہ سمجھتے ہیں کہ شہر میں جاری دہشتگردی اور ٹارگٹ کلنگ میں حکومت اور اپوزیشن میں موجود سیاسی جماعتیں بھی برابر کی شریک کار ہیں ،ہم شہر میں موجود سیاسی تنظیموں بشمول پاکستان پیپلز پارٹی، متحدہ قومی موومنٹ، عوامی نیشنل پارٹی، جماعت اسلامی، جمعیت علمائے اسلام (ف)، جمعیت علمائے پاکستان اور دیگر سب مل کر شہر کراچی سے دہشت گردوں کے خاتمے کے لئے اپنا کردار ادا کریں ، کیونکہ اب تک دیکھا یہی گیا ہے کہ سیاسی جماعتیں صرف دہشت گردانہ کاروائیوں پر زبانی جمع خرچ کرتی ہیں اور سمجھتی ہیں کہ انہوں نے اپنی ذمہ داری پوری کر لی ہے لیکن اب زبانی جمع خرچ سے آگے بڑھ کر عملی اقدامات کی ضرورت ہے ،اگر شہر کراچی میں امن وامان قائم نہ ہوسکا تو پورا ملک نا امنی کی آگ میں جھونک دیا جائے گا اور ملک دشمن عناصر یہی چاہتے ہیں، لہذٰا ہم سیاسی جماعتوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ شہر کراچی کے امن کی خاطر اور یہاں پر بسنے والے شہریوں کے جان ومال کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے تکفیری دہشت گرد گروہوں کے خلاف عملی اقدامات کریں ۔
آج پوری دنیا میں اسلام دشمن دہشت گرد تکفیری ٹولے نے اسلام کے خوبصورت اور حقیقی چہرے کو مسخ کر کے رکھا ہوا ہے اور پاکستان میں بھی یہ کانگریسی ایجنٹ بانی پاکستان کی اولادوں کی نسل کشی کر کے پاکستان کی جڑوں کو کھوکھلا کرنے کی کوشش میں مصروف عمل ہیں ، آج پاکستان کے بانی رہنماؤں کی اولادوں کی نسل کشی کر کے انہیں پاکستان بنانے اور اس کا دفاع کرنے کی سزا دی جا رہی ہے، ملت جعفریہ کے عمائدین کی مسلسل ٹارگٹ کلنگ اور نسل کشی بھی عالمی سازشوں کا ہی ایک شاخسانہ ہے اور ملک دشمن و اسلام دشمن قوتوں کی اولین ترجیح ہے جسے ہمارے ملک میں پنپنے والے تکفیری دہشت گرد گروہ پایہ تکمیل تک پہنچانے کی ناکام کوششوں میں مصروف عمل ہیں۔

 

ہم سول سوسائٹی سے بھی اپیل کرتے ہیں کہ وہ سیاسی جماعتوں کے ساتھ ساتھ دہشت گردی کے خلاف جاری عملی اقدامات میں میدان میں آ کر ان ملک دشمن اور اسلام دشمن اور انسانیت دشمن دہشت گردوں کا قلع قمع کرنے میں مدد گار بنیں، اگر کراچی میں امن قائم رہے گا تو پورا پاکستان امن کا گہواراہ بنے گا اور اگر کراچی ترقی کی را ہ پر گامزن ہو گا تو پاکستان ترقی کرے گا ، کراچی کی ترقی کے بغیر پاکستان کی ترقی ممکن نہیں، لہذٰا پاکستان کو دہشتگردوں کے ہاتھوں سے بچانے کے لئے تمام حلقوں کو ان دہشتگردوں کے خلاف عملی اقدامات کرنا ہوں گے۔

 

ہم یہ سمجھتے ہیں کہ کراچی میں گذشتہ ایک برس سے جاری پولیس اور رینجرز کا مشترکہ آپریشن ناکام ہو چکا ہے کیونکہ ایک طرف آپریشن بھی جاری ہے تو دوسری جانب دہشت گردوں کی آماجگاہوں میں نہ صرف اضافہ ہو رہاہے ، بلکہ شہر کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بننے والے افراد کی تعداد میں بھی اضافہ ہو گیا ہے، اور شہر کراچی میں تاجروں ، دکانداروں، ڈاکٹروں، انجیئنرز سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کو چن چن کر ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا جا رہاہے ۔
پولیس او ر رینجرز کے جاری مشترکہ آپریشن کے نتائج میں جہاں دہشت گردوں کے وجود میں کمی نہیں آئی وہاں معصوم اور بے گناہ شیعہ عمائدین کی ٹارگٹ کلنگ میں بھی کمی واقع نہیں ہوئی بلکہ گذشتہ ایک برس میں ایک سو ساٹھ(160)شیعہ عمائدین کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا جن میں 3معروف علماء ذاکرین ،5داکٹرز، 3پروفیسرز ، 5وکلاء ،34دکاندار، 21تاجر (بزنس مین)،5انجیئنرز، اور 90نوجوان طلباء اور دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد شامل ہیں۔

 

ہم یہ سمجھتے ہیں کہ شہر کراچی میں اور پورے ملک میں کسی بھی مقام پر مذہبی جھگڑا نہیں ہے بلکہ یہ ملک دشمن اور اسلام دشمن قوتوں کے آلہ کار دہشت گرد ہیں جو پاکستان کے عوام کو بے رحمانہ انداز میں قتل و غارت کا نشانہ بنا رہے ہیں، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ کراچی میں فی الفور بھرپور فوجی آپریشن کیا جائے اور کراچی کے دو کروڑ عوام کو دہشت گردوں کیت چنگل سے نجات دلوائی جائے، جب اسلام آباد کو انہی دہشت گردوں سے تحفظ فراہم کرنے کے لئے فوجی آپریشن اور 245کا نفاذ کیا جا سکتا ہے تو پھر سندھ کو دہشت گردوں کے رحم وکرم پر کیوں چھوڑا جا رہاہے،جبکہ شہر کراچی پاکستان کی معاشی شہ رگ ہے اور پاکستان کی معاشی شہ رگ کو دہشت گردوں کے چنگل سے نجات اور خاتمے کے لئے ا سندھ حکومت فی الفور کراچی میں بھی آرٹیکل 245کا نفاذ عمل میں لائے او ر ہر قسم کی دہشت گردی کی خلاف بھرپور اور بے رحمانہ فوجی آپریشن کا آغاز کیا جائے۔

 

ملک بھر میں بشمول خیبر پختونخواہ، بلوچستان سمیت پنجاب اور کراچی میں کالعدم دہشت گرد گروہوں طالبان ، القاعدہ اور لشکر جھنگوی سمیت دیگر کے ذیلی گروہ جو مذہب کے نام پر بے گناہ انسانوں کا قتل عام کرتے رہے ہیں اب ایک مرتبہ پھر ’’جماعۃ التحریر‘‘ کے نام سے سرگرم عمل ہو چکے ہیں اور یہ عراق اور شام میں معصوم انسانوں کا قتل عام کرنے والی دہشت گرد تکفیری گروہ ’’داعش‘‘ کی ایک شاخ ہیں۔لہذٰا ملک بھر میں اس دہشت گرد سفاک گروہ کے خلاف بھرپور اقدامات اٹھائے جا نے کے ساتھ ساتھ ان کا جلد از جلد قلع قمع کرنے کی فوری ضرورت ہے بصورت دیگر یہ دہشت گرد گروہ پاکستان کو بھی شام اور عراق کی طرح ایک مقتل گاہ بنانے میں کسر نہیں رکھیں گے۔ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس دہشت گر گروہ کے پمفلٹ کی تقسیم، وال چاکنگ سمیت نشریاتی کاموں پر کریک ڈاؤن کیا جائے بصورت دیگر انتہائی سنگین نتائج برآمد ہو ں گے اور پھر حکومت ان دہشت گردوں کو روکنے کے قابل نہ رہے گی۔



اپنی رائے دیں



مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree