The Latest
معزز صحافی حضرات ! السلام علیکم :آج کی اس اہم پریس کانفرنس کا مقصد شہر کراچی میں جاری شیعہ عمائدین کی ٹارگٹ کلنگ کے حوالے سے ذرائع ابلاغ کے تعاون سے ملت جعفریہ کے موقف سے عوام الناس کو آگاہ کرنا ہے۔
معزز صحافی حضرات !جیسا کہ آپ کے علم میں ہے کہ گذشتہ طویل عرصے سے شہر کراچی میں کالعدم اور تکفیری دہشت گرد گروہوں نے شیعہ عمائدین کی ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے جس کے نتیجے میں اب تک سیکڑوں شیعہ نوجوان اور رہنما شہید ہو چکے ہیں اور اسی سلسلہ کی ایک کڑی آج علی الصبح کراچی کے علاقے لائنز ایریا میں معروف شیعہ رہنما اور ذاکر اہلبیت ؑ علامہ آغا آفتاب حیدر جعفری کو تکفیری دہشت گرد وں نے اپنی دہشت گردی کا نشانہ بناتے ہوئے شہید کر دیا۔ اب تک لائینز ایریا میں 7شیعہ رہنماؤں کو ٹارگٹ کلنگ میں شہید کی اجا چکا ہے جبکہ کسی ایک کے قاتل بھی گرفتار نہیں کئے گئے جو کہ حکومت سندھ کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔
آج شہر کراچی میں معروف ذاکر اہلبیت ؑ اور مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رہنما آغا آفتاب حیدر جعفری کی شہادت سے ایک بات واضح ہو گئی ہے کہ ملک بھر میں عملاً حکومت کی رٹ ختم ہو چکی ہے اور کالعدم تکفیری دہشت گرد گروہوں کی اجارہ داری قائم ہے۔قانون نافذ کرنے والے ادارے،حکومت اور حساس ادارے دہشت گردوں کے سامنے بے بس دکھائی دے رہے ہیں جو کہ انتہائی خطر ناک بات ہے۔
ملک بھر کے گوشہ و کنار میں ریاستی سرپرستی میں پروان چڑھنے والے دہشت گردوں اور تکفیری گروہوں کی دہشت گردی سے اب افواج پاکستان اور حکمران بھی محفوظ نہیں ہیں ۔آج پاکستان میں کوئی بھی شخص حتیٰ کہ معصوم بچے بھی ان تکفیری دہشت گردوں کی دہشتگردانہ کاروائیوں سے محفوظ نہیں رہے ہیں۔ملت جعفریہ کی نسل کشی میں ملوث دہشت گردوں کے ہاتھوں اب بریلوی مسلمانوں سمیت ملک میں بسنے والی اقلیتیں بھی محفوظ نہیں رہی ہیں۔
معزز صحافی حضرات!
معروف شیعہ رہنما اور زاکر اہل بیت ؑ علامہ آغا آفتاب حیدر جعفری کو امریکی ایجنٹ اور تکفیری دہشت گردوں نے آج کراچی میں علی الصبح شہید کر کے اس بات کا ثبوت دیا ہے کہ جبکہ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے ان دہشت گردوں کو لگام دینے میں ناکام ہو چکے ہیں۔اگر حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے ملت جعفریہ کو تحفظ دینے میں ناکام ہو چکے ہیں تو ملت جعفریہ کو لائسنسس دئیے جائیں تا کہ آئین پاکستان کی روشنی میں ملت کا ہر فرد سیلف ڈیفنس (دفاع شخصی) کرے اور تکفیری دہشت گردوں کے ارادوں کو ناکام بنایا جائے۔
*۔محرم الحرام کی آمد سے قبل پاکستان کے معروف ذاکر اہل بیت ؑ علامہ آفتاب حیدر جعفری کا قتل ریاستی اداروں ،پولیس،رینجرز اور حساس اداروں کی فعالیت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔پولیس اور رینجرز جہاں شہر بھر میں امن و امان قائم کرنے میں ناکام ہو چکے ہیں وہاں تکفیری دہشت گردوں کو گرفتار کرنے میں بھی بری طرح ناکام ہو چکے ہیں۔
*۔آج شہر کراچی میں امریکی زر خرید غلاموں نے آغا آفتاب حیدر جعفری کو شہید کر کے امریکہ مخالف مضبوط آواز کو دبانے کی کوشش کی ہے ،آغا آفتاب جعفری مظلوموں کے حامی تھے اور امریکہ مخالف صف اول کے سپاہی ہونے کے ساتھ ساتھ اتحاد بین المسلمین کے داعی تھے۔آپ کا وجود امریکہ اور امریکی ایجنٹوں کے لئے ناگوار تھا لہذٰا آج امریکی زر خرید غلاموں اور تکفیری دہشت گردوں نے آغا آفتاب حیدر جعفری کو شہید کر کے جس نا ختم ہونے والی امریکہ مخالف آواز کو دبانے کی کوشش کی ہے وہ امریکہ مخالف آواز ملک بھر کے گوشہ و کنار سے سنائی دیتی رہے گی اور شہید آغا آفتاب حیدر جعفری کے خون کو رائیگاں نہیں جانے دیا جائے گا۔تکفیری دہشت گردوں کی دہشت گردی کی وجہ سے آج پاکستان کے عوام ایک انسان دوست اور محب وطن پاکستانی اور ذکر اہل بیت ؑ کرنے والے ایک عظیم انسان سے محروم ہو گئی ہے ۔علامہ آفتاب جعفری کا قتل پاکستان کے لئے ایک عظیم نقصان ہے جس کا خلا کبھی پورا نہیں ہو سکتا،شہید آغا آفتاب جعفری کی خدمات پر خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔
*۔ہم اس قتل کا ذمہ دار کراچی میں موجود امریکی قونصل جنرل اور اس کے زر خرید تکفیری دہشت گردوں کو سمجھتے ہیں اور حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ آغا آفتاب حیدر جعفری کے قتل کا مقدمہ امریکی قونصل جنرل کے خلاف قائم کر کے اسے ملک بدر کیا جائے۔ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ آغا آفتاب حیدر جعفری کے قتل کی تحقیقات کے لئے اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دے کر دہشتگردوں کے چہرے بے نقاب کئے جائیں اور کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔
*۔ہم حکومت کو 72گھنٹوں کی مہلت( الٹی میٹم ) دیتے ہیں کہ وہ شہید آغا آفتاب حیدر جعفری کے قاتلوں کو بے نقاب کرے بصورت دیگر ملک گیر احتجاج کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ شروع ہو گا جس کے بعد حالات کی سنگینی کی تمام تر ذمہ داری حکومت وقت پر عائد ہو گی۔
*۔ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ فوری طور پر ملک بھر اور بالخصوص کراچی میں کالعدم دہشت گرد گروہوں اور تکفیری دہشت گرد گروہوں کے خلاف آپریشن کیا جائے ۔
*۔ہم سپریم کورٹ آف پاکستان کراچی رجسٹری سے اپیل کرتے ہیں کہ سانحہ عاشورا کراچی،سانحہ اربعین کراچی،سانحہ القدس ریلی،سانحہ مسجد حیدری،سانحہ علی رضا، 80سے زائد شیعہ ڈاکٹروں کی ٹارگٹ کلنگ،3000سے زائد شیعہ عمائدین کی ٹارگٹ کلنگ سمیت دیگر سانحات میں قتل ہونے والے معصوم اور بے گناہ انسانوں کے قاتلوں کے خلاف کاروائی کرتے ہوئے آج کراچی میں شہید کئے گئے معروف ذاکر اہل بیت ؑ علامہ آغا آفتاب حیدر جعفری کے قتل کا از خود نوٹس لے اور دہشت گردوں کے چہروں کو بے نقاب کرنے میں اپنا کردار ادا کرے۔
*۔ملت جعفریہ پاکستان معروف ذاکر اور مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رہنما علامہ آفتاب حیدر جعفری کی شہادت اور ملک بھر میں جاری شیعہ نسل کشی کے خلاف جمعہ کو ملک بھر میں یوم احتجاج منائے گی اور ملک کے گوشہ و کنار میں احتجاجی مظاہرے اور دھرنے دئیے جائیں گے اور یہ سلسلہ اس وقت تک جاری رہے گا جب تک شیعہ نسل کشی میں ملوث امریکی زر خرید غلاموں تکفیری دہشت گردوں کے خلاف کاروائی نہیں کی جاتی۔
شہید علامہ آغا آفتاب حیدر جعفری ملت جعفریہ کے فعال ترین افراد میں شمار ہوتے تھے،آپ نے سنہ 1985 ء میں امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کی رکنیت حاصل کی اور مختلف عہدوں پر کام کرتے رہے،اس کے ساتھ ساتھ آپ نے مجلس ذاکرین امامیہ میں شمولیت اختیار کی اور مرکزی عہدوں پر فائز رہے ،آپ ماضی میں جعفریہ الائنس پاکستان کے مرکزی رہنما رہے اور حال میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رہنماؤں میں شمار کئے جاتے تھے آپ پاکستان میں بسنے والے ان چیدہ چیدہ شخصیات میں شمار ہوتے تھے کہ جنہوں نے مسئلہ فلسطین پر آواز بلند کی اور ہمیشہ فلسطینیوں کی اخلاقی و سیاسی حمایت جاری رکھی ،علامہ آفتاب حیدر جعفری فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کی مرکزی سرپرست کمیٹی کی رکن بھی تھے۔
اسلام آباد (پ ر) کراچی ممتازعالم دین اور مجلس وحدت مسلمین کے راہنما علامہ آفتاب حیدر جعفری کی شہادت پر مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی جانب سے تین روزہ سوگ اور جمعہ کے روز یوم احتجاج منانے کا اعلان کر دیا گیا ، یہ اعلان مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹریٹ میں منعقدہ پرہجوم پریس کانفرنس کے دوران کیا ، انہوں نے کہا کہ علامہ آفتاب حیدر جعفری اتحاد بین المسلمین کے علمبردار اور وحدت کے داعی تھے ، وہ اہم مذہبی راہنما ہونے کے ساتھ ساتھ ایک بینکار اور درد دل رکھنے والے سماجی کارکن بھی تھے لہٰذا ان کی شہادت سے صرف ملت تشیع ہی نہیں پوری پاکستانی قوم افسردہ ہے
مجلس وحدت مسلمین کے رہنما اور ممتاز ذاکر اہلبیت (ع) شہید علامہ آفتاب حیدر جعفری کے جلوس جنازہ پر رینجرز اور پولیس کی فائرنگ کے نتیجے میں دو شیعہ نوجوان شہیداور 2 زخمی ہو گئے ہیں۔
نمائش چورنگی پر شہید کی نماز جنازہ کے بعد جلوس جنازہ براستہ لیاقت آباد وادی حسین(ع) قبرستان کی جانب رواں دواں تھا۔ جیسے ہی جلوس جنازہ کے شرکاء نے لبیک یا حسینؑ کے نعرے لگاتے ہوئے لیاقت آباد ڈاکخانہ کابس اسٹاپ کراس کیا ،پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری نے فائرنگ شروع کردی ۔ شدید فائرنگ کی زد میں آکر دو شیعہ نوجوان موقع پر ہی شہید ہوگئے ۔ 2 دیگر نوجوان کے زخمی ہونے کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں۔
شہید نوجوانوں کی شناخت وسیم اور علی حسن کے نام سے ہوئی ہے۔ ایک زخمی کا نام فراز حیدر بتایا جاتا ہے۔ شہداء کی لاشوں کو پوسٹ مارٹم اور زخمیوں کو علاج کے لئے عباسی شہید ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ علی حسن کا تعلق حسن کالونی ن ضلع وسطی سے ہے۔ جلوس جنازہ پر فائرنگ کے نتیجے میں جلوس جنازہ کے شرکاء تھوڑی دیر تک رکے رہے۔ بعد ازاں جلوس جنازہ اپنی منزل کی جانب گامزن ہوا۔
کراچی میں صدر کے علاقے میں دہشت گردوں کی فائرنگ سے ڈپٹی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین کراچی نامور خطیب اہلبیت (ع) اور ملت جعفریہ کا عظیم سرمایہ علامہ آغا آفتاب حیدر جعفری دہشت گردوں کی فائرنگ سے شہید ہوگئے۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق صدر کے علاقے میں پارکنگ پلازہ کے سامنے دہشت گردوں کی فائرنگ سے کراچی کی شیعہ قومیات کی نامور شخصیت علامہ آغا آفتاب حیدر جعفری اپنے دوست شاہد علی سمیت شہید ہوگئے۔
{flv}aftab.mwm{/flv}
اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن کی جانب سے تین روزہ سوگ کا اعلان کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ علامہ آغا آفتاب حیدر جعفری کراچی میں شیعہ قومیات کی مناسبت سے ایک جانی پہچانی شخصیت تھے، کوئی احتجاجی مظاہرہ ہو یا پھر کسی تنظیم کا کوئی پروگرام، علامہ آغا آفتاب حیدر جعفری ان پروگراموں کا لازمی حصہ شمار ہوتے تھے۔ آج کراچی میں تمام تنظیمیں اور عوام ایک مخلص، باکردار، نڈر انسان اور عظیم سرمایہ سے محروم ہوگئی ہیں۔
علامہ آفتاب حیدر جعفری کی شہادت کے حوالے سے عنقریب اگلا لائحہ عمل دیا جائے گا
مسجد و امام بارگاہ اثنا عشری جی سکس ٹو اسلام آباد کے توسیعی منصوبے پر کام شروع ہو گیاتقریب سنگ بنیاد میں ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری کی خصوصی شرکت وفاقی دارلحکومت اسلام آباد میں یہ مسجدو عزا خانہ ملت تشیع کا عظیم سرمایہ ہے ، علامہ ناصر عباس جعفری
مرکزی جامع مسجد و امام بارگاہ اثنا عشری جی سکس ٹو کے توسیعی منصوبے پر کام شروع ہوگیا ، افتتاعی تقریب میں ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری ، شوری عالی کے رکن علامہ محمد اقبال بہشتی ، مرکزی سیکرٹری امور جوانان علامہ شیخ اعجاز حسین بہشتی ،مرکزی سیکرٹری روابط ملک اقرار حسین اور ایم ڈبلیو این پنجاب کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ اصغر عسکری سمیت دیگر راہنماؤں نے خصوصی شرکت کی ، اس موقع پر مومنین کی بڑی تعدا موجود تھی ، ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے توسیعی منصوبے پر کام کے آغاز کا خیر مقدم کرتے ہوئے وفاقی دارلحکومت اسلام آباد اس اس مسجد و عزاخانہ کو ملت تشیع کا ایک انتہائی قیمتی سرمایہ قرار دیا
قدم گاہ مولا علی ؑ حید ر آ باد میں منعقدہ ایم ڈبلیو ایم سندھ کے میڈیا و روابط سیکرٹریز کی ایک روزہ تربیتی ورکشاپ میں خصوصی لیکچر
ورکشاپ میں شعبہ جاتی امور کی ترویج کیلئے لائحہ عمل طے کیا گیا، علامہ مختار امامی ، مولانا امداد میثمی اور نثار مہدی نے لیکچرز دئیے
مجلس وحدت مسلمین کے زیر اہتمامقدم گا مولاعلی ؑ حید ر آباد میں سندھ کے تمام اضلاع کے میڈیا و رابط سیکرٹریز کی ایک روزہ تربیتی ورکشاپ منعقد کی گئی
مجلس وحدت مسلمین شعبہ فلاح و بہبود کے مرکزی سیکرٹری اور خیر العمل فاؤنڈیشن کے انچارج نثار علی فیضی نے کہا ہے کہ تحریک پاکستان کی مخالفت کرنے اور تکفیری سوچ رکھنے والی قوتیں پاکستان کی سلامتی او استحکام کے لیے سنگین خطر ہیں اس لیے ان کا راستہ روکنا ضروری ہے، استحکام پاکستان کے لیے انسان، وطن اور اسلام دوست قوتوں کو اکٹھا ہونا پڑے گا، انہوں نے ان خیالات کا اظہار ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹریٹ میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کے دوران کیا
مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی نے صوبائی آفس میں منعقدہ امن و امان کی صورتحال کے متعلق اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ لاہور میں کالعد م دہشت گرد جماعت کو کھلی چھٹی دے کر پنجاب انتظامیہ نے امن و امان کی تباہی کے اسباب پیدا کر دئیے ہیں گزشتہ روز پریس کلب لاہور پر تکفیر ی نعرے لگاتے اور ملکی قانون کی خلاف ورزی ہوتی رہی لیکن پنجاب انتظامیہ خاموش تماشائی بنی رہی ۔ ہم حکومت پنجاب کے اس متعصبانہ رویے کی بھر پور مذمت کرتے ہیں ۔ محرم الحرام کی آمد سے قبل ان شر پسند عناصر کو فعال کرنا او ر ان کی پشت پناہی کرنا ایک منظم سازش ہے ۔ جس میں وزیر قانون رانا ثناء اللہ شریک ہے۔
علامہ اسدی نے کہا ہما ری امن پسند ی اور وطن دوستی کو کمزوری نہ سمجھا جائے ۔ مسلم لیگ (ن )ہو ش کے ناخن لے اور اپنی صفوں سے کالی بھیڑوں کو نکالیں۔بصورت دیگر مجلس وحدت مسلمین پنجاب بھر میں دہشت گردوں سے تعلق رکھنے والی جماعتوں کو شیعہ ووٹ سے محروم کر دے گی۔ اجلاس سے سیکرٹری سیاسیات مجلس وحدت مسلمین پنجاب سید اخلاق حسین شیرازی نے بھی خطاب کیااور کہا کہ ہم پنجاب کی صورتحال سے غافل نہیں ۔ پنجاب کی سیاست پر ہماری گہری نظر ہے۔ مجلس وحدت مسلمین حالیہ الیکشن میں ووٹ کی طاقت کے ذریعے اپنی قوت کا بھر پور مظاہر ہ کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب انتظامیہ مکمل طور پر دہشت گردوں کے ہاتھوں یرغمال ہے اور پنجاب میں امن و امان کی صورتحال روز بروز بگڑ رہی ہے۔ کالعدم دہشت گرد گروہ کو مسلم لیگ ( ن ) نے کھلی چھٹی دے رکھی ہے کہ وہ اپنی من مانی کریں ۔ ہم پنجاب حکومت کو متنبہ کرتے ہیں کہ اگر آئندہ کس جگہ تکفیری نعرے اور فرقہ واریت کو ہو ا دینے کی کوشش کی گئی تو مجلس وحدت مسلمین پر امن ردعمل کا اظہار کرے گی۔
ہمارے پر امن ردعمل سے پنجاب انتظامیہ بخوبی واقف ہے ۔ اجلاس کے آخر میں مطالبہ کیا گیا کہ گزشتہ روز پریس کلب لاہورکے سامنے کالعد م دہشت گرد گروہ کے شیعہ مخالف تقاریر اور تکفیر ی نعروں پر ملکی قانون 295Aکے تحت حکومت پنجاب نوٹس لے کر مقدمہ درج کرے بصورت دیگر تمام تر حالات کے ذمہ دار وزیر قانون اور پنجاب حکومت ہو گی
اسلام دشمنی، انسانی حقوق اور جمہوریت کی چمپئین آنگ سان سوچی بھی کسی سے کم نہیں۔ برما میں حزب اختلاف کی رہنماء آنگ سان سوچی نے ملک کے مغربی علاقوں میں نسلی فسادات کے دوران ہزاروں کی تعداد میں بے گھر ہونے والے روہنگیا مسلمانوں کی حمایت کرنے سے انکار کیا ہے۔ تاہم انھوں نے پر تشدد فسادات کے حوالے سے صبر و برداشت کی اپیل کی ہے۔ میڈیا کو دئیے جانے والے ایک انٹرویو میں آنگ سان سوچی نے کہا کہ فسادات کے مسئلے کی بنیاد کو دیکھے بغیر وہ روہنگیا مسلمانوں کے حق میں بول کر اپنی اخلاقی قیادت کا غلط استعمال نہیں کریں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ میں صبر کی اپیل کرتی ہوں۔ انہوں یہ بات ماننے سے بھی انکار کیا کہ آٹھ لاکھ روہنگیا مسلمانوں کو برمی شہریت نہیں دی جا رہی، ان کا کہنا تھا کہ 1982ء میں بنائے گئے متنازع قانون کو دیکھنے کی ضرورت ہے، جس کی رو سے برما کے روہنگیا مسلمانوں کو شہری حقوق کے دائرے سے باہر رکھا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ نے برما کے روہنگیا مسلمانوں کو دنیا کی سب سے زیادہ تکلیف میں رہنے والی اقلیتوں میں سے ایک قرار دیا ہے۔ واضح رہے کہ ملک کے مشرقی علاقے رخائن میں حالیہ فسادات کے دوران ساٹھ سے زیادہ لوگ ہلاک ہوئے تھے۔ ایک اندازے کے مطابق برما میں تقریبا آٹھ لاکھ روہنگیا مسلمانوں کو حکومت شہریت دینے سے انکار کرتی ہے۔ برما میں بدھ مت مذہب سے تعلق رکھنے والے روہنگیا مسلمانوں کو بنگلہ دیش سے آئے ہوئے غیر قانونی مہاجرین سمجھتے ہیں اور ان کو برما سے نکالنا چاہتے ہیں
اسلم رئیسانی ہٹ دھرمی سے باز آجائیں ہاشم موسوی کوئٹہ میں نماز جمعہ کے خطبے سے خطاب کرتے ہوئے رکن شوری عالی علامہ سید ہاشم موسوی نے سپریم کورٹ کی جانب سے بلوچستان حکومت کی نااہلی کے حوالے سے فیصلہ پر گفتگو کرتے ہو ئے کہا کہ اسلم رئیسانی کو ہٹ دھرمی کے بجائے سپریم کورٹ کا فیصلہ مان لینا چاہیے
انہوں نے کہاکہ جب سپریم کورٹ کے فیصلے سے وزیر اعظم گھر جا سکتا ہے تو وزیر اعلی کیوں نہیں جا سکتا ؟
انہوں نے کہا کہ اسلم رئیسانی کے پاس اب کوئی قانونی حثیت نہیں رہ جاتی ،بلوچستان حکومت کا احتساب ہونا چاہیے
خاص طور پر بد امنی اور ٹارگٹ کلنگ کے حوالے سے بلوچستان حکومت جوابدہ ہے انہوں نے کہا بلوچستان حکومت کے دور میں کرپشن تارگٹ کلنگ اغوا برائے تعاوان مسخ شدہ لاشیں ایسے مسائل ہیں جن سے ان کے ہاتھ رنگے ہوئے ہیں انہوں نے مطالبہ کیا کہ بلوچستان میں اہل تشیع ھزارہ کا منظم قتل عام کی تحقیقات میں بلوچستان حکومت کی ناہلی کے بارے میں تحقیقات ہونی چاہیے انہوں نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ جتنی جلدی ہوسکے گورنر راج قائم کیا جائے تاکہ مزید حالات خراب نہ ہوں