وحدت نیوز(کوئٹہ)مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے سر براہ علامہ مقصود علی ڈومکی نے پیپلز پارٹی بلوچستان کے صوبائی صدر میر محمد صادق عمرانی سے ملاقات کی ۔ ملاقات میں ملکی و صوبائی سیاسی صورتحال اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقعہ پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ بلوچستان میں جاری دھشت گردی کے پیچھے را، موساد ، سی آئی اے اور آل سعود کا ہاتھ ہے۔ جبکہ فرقہ وارانہ اختلافات کو ہوا دینے والے بھی انہی کے آلہ کار ہیں۔ رہبر مسلمین اور حضرت آیۃاللہ سیستانی اتحاد بین المسلمین کے عظیم داعی ہیں۔ انہوں نے رہبر معظم کے تاریخی فتویٰ کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ہم پیغمبر اسلام ﷺ کے اصحاب باوفاؓ، اور مقدسات اہل سنت کی توہین کو جائز نہیں سمجھتے۔
انہوں نے میر صادق عمرانی کو بتایا کہ سندہ میں پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت ملت جعفریہ اور وارثان شہداء سے کئے گئے ۲۲ نکاتی معاہدے پر عمل در آمد نہیں کررہی ہے لہٰذا وہ اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کرکے پیپلز پارٹی سندہ کے صدر قائم علی شاہ سے بات کریں کہ سندہ حکومت عہد شکنی سے اجتناب کرے ورنہ ہم احتجاجی تحریک چلائیں گے۔ اس موقعہ پر میر محمد صادق عمرانی نے بلوچستان میں جاری شیعہ کلنگ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی فرقہ وارانہ تعصبات ، نفرتوں اور دھشت گردی کا مکمل خاتمہ چاہتی ہے۔ اس سے قبل بھی چیئرمین بلاول بھٹو کی ہدایت پر میں دھشت گردی کا شکار اہل تشیع کے پاس حاضر ہوا ہوں۔ دھشت گردی کا ایک سبب ریاستی اداروں کا غٰیر سنجیدہ رویہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ سندہ حکومت سے ۲۲ نکاتی معاہدے پر عمل درآمد سے متعلق وزیر اعلیٰ سندہ سے بات کریں گے۔
وحدت نیوز (کراچی) دہشتگردی کے خلاف جنگ میں شہدائے ملت جعفریہ کی قربانیوں کو فراموش نہیں کیا جاسکتا۔کراچی میں شیعہ ڈاکٹرز ،پروفیسرز،انجنیئرز،وکلا اور تاجروں کے قتل سے قومی نقصان ہوا۔ عیدالفطر کی خوشیوں کے اس موقعہ پرمادر وطن کے شہدا ء اور قوم کے لیے جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے افراد کو ہم خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ آپریشن ضرب عضب و کراچی آپریشن سے افواج پاکستان کودہشتگروں کے خلاف بڑی کامیابی حاصل ہوئی ۔ خیا لات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کراچی کے سیکر ٹری جنرل حسن ہاشمی نے عید الفطر کے خانوادہ شہداء ملت جعفریہ سے ایم ڈبلیو ایم رہنماؤں بشمول ڈپٹی سیکر ٹری جنرل رضا امام،علامہ علی انور جعفری ،علامہ مبشر حسین،سیکرٹری سیاسیات علی حسین نقوی،جعفر حسین ، آصف صفوی،زین رضا،عرفان کاظمی سمیت ڈسٹرک ذمہ داران کے وفد کے ہمراہ شہر قائد کے مختلف علاقوں میں شہداء کے گھروں پر ورثاء سے ملا قاتیں کی۔
اس دوران حسن ہاشمی کا کہنا تھا کہ ہم اپنے شہداء کے پاکیزہ خون کو رائیگاں نہیں جانے دیں گے،ملت جعفریہ نے مظلوموں کی حمایت اوروحدت کا ہمیشہ درس دیااور ایسی پاداش میں سینکڑوں جانیں دہشتگردی کا شکار ہوئیں۔دشمن عنا صر نے ملک بھر میں مختلف طریقوں سے دہشتگردی ،مذہبی منافرت ،انتہا پسندی ،لسانیت کے ذریعہ خوف پھیلاکردہشتگردوں کوپالا اورملک میں گرہوں اورلشکر بنائے گئے تاکہ ہمارے اس معاشرے اور 20کڑور عوام کے ملک کو کمزور کر دیا جائے، پاکستان میں مکتب تشیع کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ سب سے پہلے تکفیری دہشتگردی کے اس نظام کو قائد وحدت علامہ شہید عارف الحسینی نے توڑ ا اور عالمی استعماری قوتوں کو پاکستان میں شکست دی، آج ملک میں دہشتگردی کی اس فضا کو ناکام بنانے کیلئے افکار شہید عارف حسین الحسینی کی ضرورت ہے، آج بھی اس ملک میں تکفیری قوتیں ملکی جڑوں کو کمزور کر رہی ہیں، ملک کے بیش تر صوبے ان دہشتگرد تکفیریوں قوتوں کے اثر میں ہیں جو مسلسل شیعہ و سنی مسلمانوں کو نقصان پہچا رہے ہیں اور کفر کے فتوی ٰدیئے جا رہے ہیں، ان کا ساتھ وہ لوگ دے رہے ہیں جوقیام پاکستان کے خلاف تھے اور اب اس ملک کی جڑوں کو کھو کھلا کر رہے ہیں۔ ہماری قوم ہر بے گناہ خون کے ایک ایک قطرے کا حساب لے گی۔ حکمران اپنا قبلہ درست کر لیں کوئی بھی ملک و اسلام دشمن دہشتگرد عوام کی عدالت یا پھر خدا کی عدالت سے نہیں بچ سکے گا۔
دریں اثناء ایم ڈبلیو ایم کی جانب سے رہنماؤں و ضلعی ذمہ داران کے مختلف وفد نے عید الفطر کے اول ایام سے شہر قائد ٹارگٹ کلنگ ،بم دھماکوں کے زرئع دہشگری کا نشانہ بنے والے گلستان جوہر میں علامہ دیدار علی جلبانی ،شہید عبد العلیم ہزارہ ،علی شاہ موسوی،صفدر عباس،جعفریہ امام بارگاہ گلبہار میں شہید علامہ غلام محمد امینی،ساجد جعفری سمیت دیگر ،لائز ایریامیں شہید علامہ آفتاب حیدرجعفری، ایف سی ایریا میں شہیدعدیل عباس،مقبول حسین ،ایف بی ایریامیں شہیدڈاکٹر حسین قریشی ، عون نواز،اورنگی ٹاؤن میں شہید احمد حسین و دیگر،سرجانی میں شہید عرفان حیدر شاہ ودیگرسمیت انچلولی،عباس ٹاؤن ،سانحہ عاشورہ و اربعین دھماکہ میں شہید ہونے والے شیعہ و سنی شہداء کے لواحقین کی قبروں پر وادی حسین سمیت دیگر قبرستانوں اور گھروں پر فاتحہ خوانی کی اور سر براہ وحدت مسلمین علامہ ناصر عباس جعفری کا پیغام پہچایا اس کے علاوہ شہیدوں کے ورثاء میں ایم ڈبلیو ایم کی جانب سے عیدی پیک تقسیم کئے گئے۔
وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے میڈیا سیل سے جاری کردہ بیان میں ایم پی اے آغا رضانے کہا ہے کہ ہمیں ہر آزمائش میں صبر سے کام لینا ہوگا۔پاکستان اس وقت چاروں طرف سے مشکلات میں گھرا ہوا ہے ہمیں ایک ملت بن کر ان مشکلات سے نکلنا ہوگا۔ اجتماعی ترقی اور خوشحالی کیلئے جن معاشرتی خوبیوں کی ضرورت ہوتی ہے ان میں ایک بنیادی بات یہ ہے کہ لوگ ایک دوسرے پر اور اپنے اداروں پر بھروسہ کر سکیں ہم اس دولت کی بات تو بہت کرتے ہیں جس کی ایک مادی حیثیت ہے لیکن ایک دولت وہ بھی ہوتی ہے جس کا رشتہ ہماری اجتماعی اور انفرادی زندگی سے ہوتا ہے جہاں تک اعتماد کا معاملہ ہے تو اس کا اطلاق صرف سیاست پر نہیں ہوتا ہماری اجتماعی زندگی میں بھروسے اور اعتماد کی کمی اتنی پھیل گئی ہے کہ ایماندار اور نیک لوگ اپنے اپنے شعبوں میں خود کو اس کیلئے موزوں نہیں سمجھتے ۔ پاکستان سے اگر کرپشن، بد عنوانی کے کلچر کو ختم کرنا ہے تو ہمیں مل کر اسکے خلاف کام کرنا ہوگا ہمارے معاشرے میں ہر طرح کی گندگی موجود ہے کیونکہ ہمارے معاشرے میں صرف بھروسے اور اعتماد کی ہی کمی نہیں ہے برداشت کی اس سے بھی زیادہ کمی ہے یہ سوچ کر دکھ ہوتا ہے کہ کیسی کیسی محرومیوں کو ہم قبول کر لیتے ہیں اور کیسی کیسی باتوں پر پورا ملک ،پورا معاشرہ غیظ و غضب کا شکار ہو جاتا ہے جس کیلئے سنجیدہ طرز عمل ضروری ہے ۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی جنرل سیکریٹری علامہ امین شہیدی نے کہا ہے عالمی دہشت گرد تنظیم داعش کی پاکستان میں سرگرمیاں روکنے کے لیے ریاستی اداروں کی طرف سے سنجیدہ ،موثر اور فوری اقدامات کی اشد ضرورت ہے۔طالبان کے مربیوں کی ہمدردیاں اب داعش کی جانب رخ موڑ رہی ہیں۔داعش کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں بلکہ یہ شیطانی گروہ یہود و نصاری کے اسلام دشمن ایجنڈے کے اہداف کی تکمیل کے لیے سرگرم ہے جن کا مقصد دین اسلام کو اقوام عالم کے سامنے ایک بھیانک اور ایک غیر انسانی مذہب کے طور پر متعارف کرانا ہے۔صیہونی و نصرانی طاقتیں اسلام کی تیزی سے بڑھتی ہوئی مقبولیت سے خائف اور امت مسلمہ کو تباہ حال کرنے پر تُلا ہوئے ہیں۔اپنے جارحانہ عزائم کی تکمیل کے لیے انہوں نے ایسے عالمی غنڈوں کی خدمات حاصل کر رکھی ہیں جنہوں نے مذہب کا لبادہ اوڑھ رکھا ہے۔ پاکستان کے استحکام اور سالمیت کو ان دہشت گردوں کے ہاتھوںیرغمال نہ بننے دیا جائے۔کراچی میں جاری آپریشن نے دہشت پسند عناصر کے حوصلوں پر کاری ضرب لگائی ہے۔ آخری دہشت گرد کے خاتمے تک یہ آپریشن اسی طرح جاری رہنا چاہیے اور کالعدم تنظیموں کو دوبارہ منظم نہ ہونے دیا جائے۔بصورت دیگر آپریشن کے مطلوبہ نتائج حاصل نہیں کیے جا سکیں گے۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان اور خیبر پختونخواہ میں دہشت گردوں کے سہولت کار اب داعش کی طرف اپنے تعاون کا ہاتھ بڑھا رہے ہیں جو انتہائی تشویشناک ہے ۔دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ان سہولت کاروں کے گرد شکنجہ سخت کرنے کی ضرورت ہے۔داعش سے فکری ہم آہنگی رکھنے والی ان متحرک شخصیات پر نظر رکھنی ہو گی جو داعش کے نظریات کو حقیقی اسلام کا نام دے کر لوگوں کو گمراہ کر رہے ہیں۔ مک دشمن سرگرمیوں میں ملوث مدرسوں کے منتظمین اور ان کی مالی معاونت کرنے والوں کو بھی دہشت گرد اور ملکی مفاد کے منافی سرگرمیوں میں ملوث قرار دے کر سخت ترین سزائیں دی جائیں ۔تاکہ ملک امن کو گہوارہ بن سکے
وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کوئٹہ ڈویژن کےسیکریٹری جنرل عباس علی موسوی نے کہا کہ ہمارے معاشرے میں اتحاد ، اعتماد ، بھروسے ہی کی کمی نہیں ہے برداشت کی اس سے بھی زیادہ کمی ہے۔ یہ سوچ کر دکھ ہوتا ہے کہ کیسی کیسی محرویوں کو ہم قبول کر لیتے ہیں اور کیسی کیسی باتوں پر پورا ملک ، پورا معاشرہ غیض و غضب کا شکار ہوجاتا ہے۔ سنجیدگی سے بے نیاز عناصر کے ہاتھوں عوام کا مستقبل داو پر نہیں لگایا جاسکتاہے۔ کرخت اور امرانہ رویوں کی گندگی اور جمہوریت کی چھاپ سے ڈھانپنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ عوام جمہوریت اور جمہوری عمل کے نام پر فکری آمریت کے چنگل میں پھنسنے کے لیے ہرگز تیار نہیں۔عوام اپنے اندر کے اعتماد کو بحال کرکے ہر فکری آمریت کا مقابلہ کر سکتے ہیں۔ ہمارے ہاں سوال پوچھنے کی آزادی ختم ہورہی ہے۔ جس کی وجہ سے ہر اجتماعی عمل جمود کی طرف گامزن ہے۔ عوام کو فکری بنیادوں پر منظم کرنا ہوگا جس کے لیے سنجیدہ طرز عمل ضروری ہے۔ آج کی دنیا ہمہ گیر تبدیلیوں سے دوچار ہے۔ ایسے حالات میں ہمیں جبر اور استبداد سے دہشت زدہ ہوکر اپنی جمہوری رائے سے کسی صورت دستبردار نہیں ہونا چاہیے۔آزمائشوں سے خوفزدہ ہوکر کرخت اور آمرانہ رویوں کے خلاف بات کرنے سے احتراز برتنے کا لازمی نتیجہ یہی ہے اور معاشرے کے اندرتنوع کے بجائے یک رنگی بڑھ جائیگی۔ یوں فکری جمود اور فکری آمریت کو دوام ملے گی۔ آزادانہ نشوونما کے لیے زہر قاتل ہے۔ عوام کے اندر بڑھتے ہوئے اضطراب اور فکری بے چینی کے اصل اسباب اور محرکات کو نظر انداز کرکے محض اپنے بیانات اور تقریروں کو رنگین بنانے کے لیے عوام کے مسائل اور انکے درمیان اتحاد و اتفاق کی باتوں کا سہارا لینے سے عوام متحد نہیں ہونگے۔ تقسیم در تقسیم کے عمل کے اصل اسباب کو بے نقاب کرنا ہوگا۔
وحدت نیوز(کراچی) سندھ حکومت سب کچھ اچھا ہے کا راگ الاپنا بند کردے، بارود سے بھری گاڑی کا جعفرطیار سوسائٹی پہنچ جانا قانون نافذکرنے والے اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے،جعفرطیار سوسائٹی کو عباس ٹاؤن کی طرز پر نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی، خد اکے فضل وکرم وعلاقہ مکینوں کی بیداری سے علاقہ بڑے سانحے سے بچ گیا،سندھ حکومت غفلت کے مرتکب افسران کو فوری معطل کرے،سندھ حکومت جعفرطیار سوسائٹی کو سکیورٹی خدشات کے باعث رات کے اوقات میں لوڈشیڈنگ فری ایریا قرار دلوائے، سکیورٹی ادارے کے گشت اور چوکیوں کا فوری قیام عمل میں لایا جائے ، کسی بھی سانحے کے صورت میں حکومت ذمہ دار ہو گی، ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین ضلع ملیر کے سیکریٹری جنرل احسن عباس رضوی نے مسجد حسنین جعفرطیار سوسائٹی کے باہر بارود سے بھری وین برآمد ہونے کے بعد ضلعی سیکریٹریٹ میں ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر ضلعی رہنما سید حسن عباس ، ڈاکٹر حسن جعفر، آصف نقوی، سعید رضا، ثمرزیدی،نقی زیدی ودیگر بھی موجود تھے۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں جاری گرینڈآپریشن کے باوجود بھاری مقدار میں بارود سے بھری گاڑی کا جعفر طیار سوسائٹی پہنچ جانا حیران کن ہے،اس واقعے سے سکیورٹی اداروں کی مکمل غفلت ظاہر ہوتی ہے، ان کا کہنا تھا کہ ہم نے بارہا پولیس حکام کو جعفرطیار سوسائٹی میں دہشت گرد حملوں کے خدشات سے پیشگی آگاہ کیا تھا لیکن اداروں کی جانب سے کوئی ٹھوس اقدامات نہیں کیئے گئے، جس ادارے سے بات کی جائے وہ کہتا کہ ہم محرم الحرام میں بہترین انتظامات کرتے ہیں ، ہمارا سوال ہے ان اداروں کے ذمہ داران سے کہ کیا صرف ماہ محرم میں سکیورٹی اور صفائی ستھرائی اہلیان جعفرطیار سوسائٹی کا حق ہے باقی 10ماہ میں شہری حقوق علاقہ مکینوں کاحق نہیں ، افسوس ناک امر یہ ہے کہ ہمارے ریاستی سانحے سے بچاؤں کیلئے کوئی حکمت عملی ترتیب نہیں دیتے بلکے سانحے کے بعد کڑوڑوں روپے سکیورٹی کے نام پر لوٹ کھسوٹ کرتے ہیں ، انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت فوری اور ٹھوس سیکورٹی اقدامات کرے ورنہ مجلس وحدت مسلمین شدید احتجاج پر مجبورہوگی۔