وحدت نیوز (اسلام آباد) سعودی عرب میں ممتاز شیعہ عالم دین شیخ باقر النمر کو سزائے موت دینے کے خلاف مجلس وحدت مسلمین کے زیراہتمام اسلام آباد پریس کلب تا چائنا چوک ایک احتجاجی ریلی نکالی گئی، جس کی قیادت مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی نے کی۔ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے علامہ امین شہیدی نے کہا کہ سعودیہ کا ظالمانہ نظام عالمی امن کے لئے شدید خطرہ ہے۔ شہنشاہوں کے لبادے میں چھپے سعودی عرب کے ریاستی دہشت گردوں نے ظلم و استبداد کے خلاف بولنے اور عوام کے حقوق کے لئے آواز بلند کرنے کے جرم میں ایک ایسے عالم دین کو موت کی نیند سلا دیا جو بلاتخصیص مذہب و مسلک تمام حلقوں میں نمایاں مقام رکھتا تھا۔ بادشاہت کے غیر اسلامی نظام کے خلاف آواز بلند کرنا شہید نمر کا وہ جرم بنا جس پر انہیں موت کی ظالمانہ سزا سنائی گئی۔ دہشت گردی کے خلاف فوجی اتحاد کا راگ الاپنے والا ملک سعودی عرب دنیا کی بدنام ترین دہشت گرد تنظیموں کی تشکیل و معاونت میں براہ راست ملوث رہا ہے۔ عراق، شام سمیت دنیا کے دیگر مسلم ممالک میں امریکی عزائم کی تکمیل کے لئے سعودی حکومت کا یہود و نصاریٰ سے گٹھ جوڑ اب کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں رہی۔ علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ سعودی حکومت ہر اس آواز کو جبر کے ذریعے دباتی آئی ہے، جو اس کے شاہانہ مفادات سے متصادم ہے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی وزارت خارجہ کی طرف سے شیخ نمر کو القاعدہ سے منسوب کرنا انتہائی شرمناک اور ڈھٹائی کی انتہا ہے۔ دہشت گردی کے خلاف سعودی عرب جو فوجی اتحاد بنانے جا رہا ہے، وہ امت مسلمہ کے خلاف اغیار کی سازشوں کا حصہ ہے، جس سے متعدد اسلامی ممالک نے لاتعلقی کا اعلان کر دیا ہے۔ اس سلسلے میں پاکستان کی حکومت کو ہوشمندی کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑنا چاہیئے۔ سعودی عرب کے اس اتحاد سے دور رہنا ہی ہمارے مفاد میں ہے۔ ملت تشیع کسی بھی صورت میں اس الائنس کا حصہ بننے کی سخت مخالف کرتی ہے۔
وحدت نیوز (راولپنڈی) ممتاز شیعہ عالم دین علامہ شیخ باقر النمر کی سعودی حکومت کے ہاتھوں المناک شہادت پرمجلس وحدت مسلمین راولپنڈی کے زیر اہتمام سعودی حکومت کے خلاف لیاقت باغ راولپنڈی کے قریب احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ جس میں ایم ڈبلیو ایم، آئی ایس او، انجمن جانثاران اہلبیت سمیت متعدد تنظیموں کے ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین راولپنڈی کے سرپرست علامہ علی اکبر کاظمی نے کہا کہ شیخ نمر کو سزائے موت دینا سعودی حکومت کا ایک وحشیانہ اقدام ہے ۔سعودی کے مطلق العنان بادشاہ عدل انصاف کے تقاضوں کو ہمیشہ پیروں تلے روندتے آئے ہیں۔ سعودی عرب میں غیر اسلامی شاہانہ نظام حکومت کے پر تنقید کرنے اور اصلاحات کے مطالبے پر آل سعود نے علامہ نمر کا ظالمانہ قتل کیا۔سرزمین حجاز پر سینتالیس افراد کو ایک دن ریاستی دہشت گردی کر کے موت کے گھاٹ اتار دینے پر انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کی خاموشی سوالیہ نشان ہے۔
انہوں نے کہا صیہونی طاقتوں کی ایما پر حق پرستوں کی آواز کو عالمی سازش کے تحت دبایا جا رہا ہے۔سعودی حکومت کے دن گنے جا چکے ہیں۔ظلم کی حکومت اب مزید نہیں چلے گی۔ شہید نمر کا بے گناہ خون رائیگاں نہیں جائے گا۔ سعودی عرب امت مسلمہ کا سب سے بڑا دہشت گرد ہے۔ دنیا بھر میں ہونے والی دہشت گردی میں سعودی حکومت کے براہ راست ملوث ہونے کے واضح ثبوت میڈیا نے بارہا پیش کیے ہے۔ شیعہ عالم دین باقر النمر کا قتل سعودی کی کھلی دہشت گردی ہے جس کے خلاف ہر باشعور کو آواز بلند کرنا ہو گی۔احتجاجی جلوس سے انجمن جانثاران اہلبیت ؑ کے سیکرٹری جنرل فدا عباس زیدی، آئی ایس اوکے وفا عباس،وحدت سکاوٹس کے حسیب حیدر نقوی،آئی ڈی سی کی گل زہرااور دیگر شخصیات نے بھی خطاب کیا۔
وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پر سعودی عرب میں آل سعود کے ہاتھوں سفاکانہ بربریت کا نشانہ بننے والے مظلوم آیت اللہ شیخ باقر نمر کی شہادت پر امریکہ اسرائیل سمیت آل سعود کے خلاف ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے اور ریلیاں نکالی گئیں، کراچی میں مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن کے زیر اہتمام نکالی گئی احتجاجی ریلی نمائش چورنگی تا سی بریز اسٹاپ تک نکالی گئی جس میں شہر کراچی کے ہزاروں مرد و خواتین سمیت جوانوں اور معصوم بچوں نے شرکت کی۔ شرکائے احتجاجی ریلی نے سروں پر سرخ اور سبز رنگ کی پٹیاں باندھ رکھی تھیں جن پر لبیک یا حسین (ع)، لبیک یا زہرا (س)، لبیک یا زینب (س) سمیت ہم سب شیخ باقر نمر ہیں کے نعرے درج تھے جبکہ شرکاء نے ہاتھوں میں آل سعود کے ہاتھوں سفاکانہ قتل ہونے والے مظلوم شیخ آیت اللہ باقر النمر کی تصاویر بھی اٹھا رکھی تھیں اور امریکہ مردہ باد، اسرائیل نامنظور اور آل سعود مردہ باد کے فلک شگاف نعرے بھی بلند کر رہے تھے، شرکاء نے امریکی اور صیہونی اسرائیلی پرچم بھی نذرآتش کئے۔
احتجاجی ریلی میں ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی رہنماؤں بشمول علامہ حسن ظفر نقوی، علامہ احمد اقبال رضوی، علامہ اعجاز بہشتی، علامہ باقر زیدی، معروف سیاسی و مذہبی رہنما سینیٹر علامہ عباس کمیلی سمیت جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ قاضی احمد نورانی صدیقی، آل پاکستان سنی تحریک کے سربراہ مطلوب اعوان قادری، انجمن نوجوانان اسلام کے مرکزی رہنما صمید اقبال، پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی رہنما ظفر اقبال قادری اور دیگر جید علمائے کرام و اکابرین میں علامہ مرزا یوسف حسین، علامہ باقر زیدی، علامہ محمد حسین رئیسی، مولانا نعیم الحسین، مولانا حیدر عباس عابدی، مولانا مرتضیٰ زیدی، صغیر عابد رضوی، سید شبر رضا، پروفیسر زاہد علی زاہدی، مولانا صادق رضا تقوی، مولانا احسان دانش، مولانا اسحاق قرائتی، مولانا علی انور جعفری، علامہ مبشر حسن، مولانا صادق جعفری، حسن ہاشمی، شمس الحسن شمسی اور دیگر نے شرکت کی اور خطاب کیا۔ اس موقع پر نوحہ خواں علی صفدر رضوی نے نوحہ خوانی کی۔
احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت علمائے پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ قاضی احمد نورانی صدیقی کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کے معروف عالم دین آیت اللہ شیخ باقر النمر کو آل سعود نے صرف اس لئے سزائے موت دی کیونکہ شیخ باقر النمر سعودی عرب میں مظلوموں کی آواز اور انسانی حقوق کے علمبردار تھے، ان کا کہنا تھا کہ شیخ باقر النمر سعودی عرب میں امریکہ اور اسرائیل مخالف مضبوط آواز ہونے کے ساتھ ساتھ مظلوم فلسطینیوں کے حامی تھے اور ہمیشہ فلسطینی مظلوم عوام کی حمایت کرتے تھے تاہم آل سعود کی جانب سے شیخ باقر النمر کو سزائے موت دیا جانا درا صل امریکی اور اسرائیلی ایجنڈے کی تکمیل کا حصہ ہے جس کی جس قدر مذمت کی جائے کم ہے۔ قاضی احمد نورانی نے کہا کہ سعودی عرب کی قیادت میں بنایا جانے والا چونتیس ممالک کا داعش حمایتی اتحاد دراصل امریکہ اور اسرائیل کی مسلم امہ کے خلاف سازشوں میں سے ایک سازش ہے، ان کا کہنا تھا کہ امریکہ اور اسرائیل امت مسلمہ کو تقسیم کرنا چاہتے ہیں اور اس ناپاک مقصد کے لئے سعودی شاہی خاندان امریکہ اور صیہونیوں کے شانہ بہ شانہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اور اس کے نمک خوار جان لیں کہ داعش اور اس کی حمایت کرنے والے اس ملک میں ہرگز قابل قبول نہیں ہیں، پاکستان کو دہشت گردوں کی آماجگاہ نہیں بننے دیں گے۔ انہوں نے شیخ باقر النمر کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ شیخ نمر حقیقی طور پر اتحاد بین المسلمین کے داعی اور اخوت و بھائی چارے کا عملی نمونہ تھے لیکن آل سعود نے انہیں بھی قتل کر دیا۔
احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر علامہ عباس کمیلی، علامہ حسن ظفر نقوی، علامہ اعجاز بہشتی، مطلوب اعوان قادری، علامہ علی مرتضیٰ زیدی، علامہ مرزا یوسف حسین، علامہ صادق تقوی، ظفر اقبال اور صمید اقبال سمیت دیگر نے خطاب کرتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ آل سعود کے ہاتھوں شیخ نمر کی مظلومانہ شہادت پر سعودی حکمرانوں کے خلاف سخت سے سخت اقدامات عمل میں لائے جائیں۔ مقررین نے شیخ نمر کے آل سعود کے ہاتھوں بہیمانہ قتل کو انسانی حقوق سمیت عالمی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی قرار دیا۔ مقررین کا کہنا تھا کہ سعودی شاہی خاندان پوری دنیا میں دہشت گردوں کا سرپرست بن چکا ہے اور داعش، النصرۃ اور القاعدہ سمیت طالبان جیسے خونخوار دہشت گردوں کی فنڈنگ اور مدد سعودی عرب سے کی جا رہی ہے جو نہ صرف مسلم امہ کے لئے ایک خظرہ کی علامت ہے بلکہ پوری انسانیت کے لئے خطر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک طرف سعودی حکمران داعش اور القاعدہ جیسی دہشت گرد تنظیموں کی مالی و مسلح معاونت کر رہا ہے تو دوسری جانب یمن میں براہ راست معصوم اور نہتے عوام کو بھی اپنی سفاکیت کا نشانہ بنا رہا ہے جس سے ثابت ہوتا ہے کہ سعودی عرب کے شاہی خاندان اور اس کی حکومت کی بنیاد اور جڑیں دہشت گردی میں پنہاں ہیں۔ مقررین نے حکومت پاکستان کی جانب سے سعودی سربراہی میں بنائے گئے داعش حمایتی اتحاد میں شمولیت پر سخت تنقید کرتے ہوئے حکومت کو متنبہ کیا کہ اگر پاکستان کے حکمرانوں نے سعودی کاسہ لیسی ترک نہ کی تو پھر پاکستان کے عوام سڑکوں پر امڈ آئیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ آج کی احتجاجی ریلی میں شیعہ و سنی مسلمانوں نے شرکت کر کے ثابت کر دیا ہے کہ وہ داعش اور اس جیسی دیگر تمام دہشت گرد تنظیموں کی سرپرستی کرنے والوں کو مسترد کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اور اسرائیل مشرق وسطیٰ میں اپنے ناپاک عزائم میں ناکام ہونے کے بعد اب سعودی عرب کے ذریعے پاکستان سمیت افغانستان اور عراق، شام اور دیگر ممالک میں داعش کا کنٹرول چاہتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پہلے ہی امریکہ اسرائیل اور سعودی عرب کے مشترکہ پالے ہوئے دہشت گردوں کے ہاتھوں پاکستان، افغانستان، عراق، لبنان، شام اور دیگر مسلم ممالک میں بیس لاکھ سے زائد بے گناہ انسان قتل ہو چکے ہیں۔ انہوں نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ فی الفور سعودی ایماء پر بنائے گئے داعش حمایتی اتحاد سے خود کو الگ کریں۔ مقررین کا کہنا تھا کہ اگر کسی قسم کا اتحاد بنانا ناگزیر ہے تو پھر فلسطین و قبلہ اول کی آزد ی کے لئے کیوں اتحاد نہیں بنایا گیا۔ اس موقع پر شرکاء نے امریکہ مردہ باد، اسرائیل نامنظور سمیت آل سعود اور شاہی خاندان مردہ باد کے نعرے لگائے۔
وحدت نیوز (ملتان) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ ناصر عبا س جعفری کی اپیل پر سعودی عرب میں شیخ باقرالنمر کو سزائے موت دیے جانے کے خلاف ملک کے دیگر شہروں کی طرح ملتان میں بھی مجلس وحدت مسلمین اور امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے زیراہتمام احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ ریلی سوتری وٹ سے شروع ہوئی اور سدوحسام روڈ، ڈیرہ اڈہ چوک سے ہوتی ہوئی چوک نواں شہر پہنچ کر جلسے مین تبدیل ہوگئی۔ اس موقع پر ریلی کے شرکاء نے شہید باقرالنمر کی تصاویر اور بینرز اُٹھائے ہوئے تھے۔ ریلی کے شرکاء نے سعودی حکومت کی جانب سے گزشتہ روز 47 افراد کے سرقلم کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے بھرپور نعرے بازی کی۔ ریلی کی قیادت مجلس وحدت مسلمین کے ضلعی سیکرٹری جنرل علامہ قاضی نادر حسین علوی، علامہ غلام مصطفی انصاری، مولانا مظہر عباس صادقی، آئی ایس او ملتان کے ڈویژنل صدر قاسم شمسی، ایم ڈبلیو ایم کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل محمد عباس صدیقی، میڈیا کوارڈینیٹر ثقلین نقوی اور دیگر نے کی۔ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے رہنمائوں نے کہا کہ سعودی عرب کی حکومت حرمین شریفین کی آڑ میں دنیا بھر میں اسلام اور مسلمانوں کو بدنام کر رہی ہے۔ سعودی عرب کی اسلام دشمن پالیسیوں کی وجہ سے آج اسرائیل اُس کا ساتھی اور فلسطینی اُن کے مخالف ہیں۔ آج پاکستان کے غیور عوام نے راجہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پر ملک بھر میں احتجاج کرکے حکومت کو پیغام دیا ہے کہ وہ سعودی حکومت کے سامنے کاسہ لیسی کی بجائے آواز حق کو بلند کرے، اُنہوں نے اقوام متحدہ، او آئی سی اور انسانی حقوق کی تنظیموں کی مجرمانہ غفلت اور خاموشی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پوری دنیا میں ہونے والے دہشت گردی میں یہ ادارے برابر کے شریک ہیں۔ ریلی سے آئی ایس او کے ڈویژنل صدر قاسم شمسی، محمد عباس صدیقی اور مولانا مظہر عباس صادقی نے خطاب کیا۔
وحدت نیوز (سکردو) سعودی عرب میں شیعہ عالم دین آیت اللہ باقر النمر کی شہادت کے خلاف احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے کہا کہ آیت اللہ باقر النمر کی شہادت عظیم سانحہ ہے اور پوری امت مسلمہ کو تعزیت پیش کرتے ہیں۔ آل سعود امریکہ و اسرائیل کا غلام اور اسلام کے چہرہ پر بدنما داغ ہے۔ آیت اللہ باقر النمر اور دیگر بے گناہوں کا ناحق خون آل سعود کی حکومت کے خاتمے کا سبب بنے گا۔ انہوں نے کہا کہ آیت اللہ باقر النمر کے پاکیزہ خون سے اپنے ہاتھوں کو رنگین کرنے کے بعد سعودی عرب کا وزیر خارجہ پاکستان کیوں آرہا ہے۔ خائن اسلام آل سعود کے وزیرخارجہ کو سوگ کے ان ایام میں پاکستان بلانا اس امر کی دلیل ہے کہ موجودہ وفاقی حکومت آل سعود کے اس ظلم پر خوش ہے۔ ہم دنیا کو واضح کر دینا چاہیں گے کہ کس جرم میں آل سعود نے آیت اللہ باقر النمر اور دیگر ساتھوں کے سر کو تن سے جدا کرکے عصر حاضر کے یزید ہونے کا ثبوت دیا ہے۔ انکا جرم شہنشایت کی مخالفت کرنا، انسانی اقدار کے احیاء کے لئے کوشش کرنا، سعودی عرب میں موجود ظالمانہ نظام کے خلاف کلمہ حق بلند کرنا اور محبت محمد و آل محمد رکھنا ہے۔ اس واقعے نے واقعہ کربلا کی یاد تازہ کر دی ہے۔
آغا علی رضوی نے اپنے خطاب میں کہا کہ دنیا کو شاید معلوم نہیں کہ شہادت ہمارے لئے طرہ امتیاز اور باعث فخر ہے۔ بنی عباس اور بنی امیہ کی ظالم حکومت محمد و آل محمد کی محبت کو ہمارے دلوں سے نہیں مٹا سکی تو یہ بھول ہے کہ آل سعود ہمارے دلوں سے محمد و آل محمد کی محبت کو مٹا سکے گی۔ سعودی عرب میں آل سعود کے ہاتھوں آیت اللہ باقرالنمر کی شہادت پر پاکستان حکومت کی خاموشی رضا مندی کے مترادف ہے۔ آل سعود کی اتحادی جماعتیں بھی آیت اللہ باقر النمر کی شہادت میں برابر کی شریک ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہر حسینی جذبہ رکھنے والے کبھی وقت کے ظالم سے خائف نہیں ہونگے بلکہ حق و صداقت کی صدا بلند کرتے رہیں اور حسین کی طرح سر کٹا دیں گے، لیکن سر نہیں جھکائیں گے۔ ہم یزید وقت کے خلاف بھی آواز بلند کرتے رہیں گے، یہاں تک کہ شہادت نصیب نہ ہو۔
وحدت نیوز (قم) مجلس وحدت مسلمین قم کے سیکرٹری سیاسیات و تعلقات عامہ عاشق حسین آئی آر نے شیخ نمر کی شہادت کی مناسبت سے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اس قتل سے ثابت ہوگیا ہے کہ سعودی حکمران دنیا بھر میں بے گناہ انسانون کے قاتل ٹولوں کی سرپرستی کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شیخ نمر کی شہادت سے پہلے بھی آل سعود کے دامن پر ہزارون بے گناہ انسانوں کا خون ہے۔ انہوں نے کہا صرف سانحہ منٰی میں ہی آٹھ ہزار سے زیادہ حاجیوں کو شہید کیا گیا ہے۔ انہوں نے بین الاقوامی سیاسی پارٹیوں، غیر متعصب دانشوروں، بااصول صحافیوں اور انسانی حقوق کی تنطیموں سے اپیل کی ہے کہ وہ سعودی مظالم کے خلاف عملی اقدامات کریں۔