وحدت نیوز(میانوالی) خیرالعمل ویلفیئر اینڈ ڈویلپمنٹ ٹرسٹ پاکستان شعبہ فلاح وبہبود مجلس وحدت مسلمین کے زیراہتمام ضلع میانوالی میں عشرہ ایتام کے سلسلے میں 248 یتیم بچوں میں 12 لاکھ 8 ہزار 4 سو روپےکے وظائف اور عید گفٹس تقسیم کیے گئے اس موقع پر  مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری فلاح وبہبود برادر زعیم ،صوبائی سیکرٹری تنظیم سازی مولانا نیاز بخاری،منتظرطوری اور صوبائی کابینہ کے دیگر عہدیداران بھی موجود تھے۔اس موقع پر مولانا نیاز بخاری نے کہا کہ حضرت محمد صل اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بھی یتیموں کے سر پر دست شفقت رکھااور یتیموں کی کفالت کو افضل ترین عمل قرار دیا ہےجس سے یتیم بچوں کا احساس محرومی کا خاتمہ ہوتا ہے. امیرالمومنین علی ابن ابی طالب علیہ السلام نے اپنی وصیت میں فرمایا کہ میرے بعد یتیموں کا خیال رکھنا۔

وحدت نیوز(لاہور) لاہور شہر میں فرقہ وارانہ بنیاد پر نوجوان ذوالفقار کا داعشی وتکفیریوں کے ہاتھوں بہیمانہ قتل قابل مذمت ہے،آپریشن ردالفساد کے ہوتے ہوئے ایسے شدت پسندوں کا سرعام قتل و غارت گری کا بازار گرم کرنا لمحہ فکریہ ہے،لاہور میں ان شدت پسندوں کیخلاف کاروائی ہوئی ہی نہیں،اسی شمالی لاہور میں چند دنوں قبل ایک فقہ جعفریہ سے تعلق رکھنے والے نوجوان کی لاش کو تدفین سے روکدیا تھا،اگر اسی وقت ان شرپسندوں کیخلاف کاروائی ہوتی تو آج یہ المناک واقعہ پیش نہ آتا،ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین لاہور کے سیکرٹری جنرل علامہ حسن ہمدانی نے ضلع لاہور کی ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

انہوں نے کہا کہ ہم لاہور انتظامیہ،آئی جی پولیس قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ان شرپسندوں گرفتار کر کے اس کا مقدمہ فوجی عدالتوں کے سپرد کیا جائے،لاہور پولیس نے مقتول کے ایف آئی آر میں انسداد دہشتگردی کے دفعات شامل نہ کرکے اپنے دہشتگردوں سے ہمدردی رکھنے کا واضح ثبوت دیا ہے،انشااللہ شہید کے خون ناحق کو رائیگاں نہیں جانے دینگے،اس علاقے میں موجود مسجد کا امام مسلسل شرپسندی پھیلانے میں مصروف ہے اور اس مظلوم شہید کی شہادت میں اس شرپسندکا کلیدی کردار ہے،شہید کے خاندان اور ان کے عزیزوں کو اب بھی دھمکیاں دے رہے ہیں،اگر لاہور انتظامیہ نے شہید ےکے قاتلوں اور ان کے سہولت کاروں کیخلاف کاروائی نہ کی تو پنجاب بھر کے نماز عید میں احتجاج کرینگے اور وزیر اعلیٰ ہاوس کے سامنے مطالبات کی منظوری تک دھرنا بھی دینگے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ترجمان علامہ مختارامامی نے مرکزی سیکریٹریٹ سے جاری اپنے بیان میں کہا ہے کہ پاکستان کی قومی کرکٹ ٹیم نے چیمیئنز ٹرافی کے فائنل میں روائتی حریف بھارت کے مقابل شاندار کامیابی حاصل کرکے قوم کا سر فخر سے بلند کردیا ہے، قومی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد اور تمام کھلاڑیوں نے کھیل میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا جس کے نتیجے میں بھارت کو عبرت ناک شکست کا سامنا کرنا پڑا، انہوں نے کہا کہ ماہ مبارک رمضان کے آخری عشرے میں یہ شاندار کامیابی دراصل قومی کرکٹ ٹیم کی جانب سے دہشت گردی ، کرپشن اور انتہا پسندی کے شکار اہلیان وطن کیلئے عید کے موقع پر بہترین تحفہ ہے ، مجلس وحدت مسلمین خوشی کے اس پر مسرت موقع پر پوری قوم بالخصوص قومی کرکٹ ٹیم کو مبارک باد پیش کرتی ہے ۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے مشترکہ یوم القدس کے انعقاد اور ملی وحدت وانسجام کی خاطر سوشل میڈیا پر آن لائن پٹیشن کے حوالے سے سوشل میڈیا پر جاری اپنے آڈیو پیغام میں کہا ہے کہ پاکستان میں یتیمان آل محمد ﷺ کے حقوق کی جدوجہد کیلئے ، دشمن کامقابلہ کرنے کیلئے، مظلوموں کی حمایت کرنے کیلئے اور بین الاقوامی سطح کے اوپرمقاومت کو سپورٹ کرنے کیلئےپاکستا ن کے اہل تشیعو میں اندرونی  انسجام  انتہائی لازم اور ضروری ہے، داخلی وحدت کی  بہت زیادہ ضرورت ہے ،کوئی بھی ذی شعور اس کی اہمیت سے انکار نہیں کرسکتاجن دوستوں نے مشترکہ یوم القدس اور اتحاد بین المومنین  کے حوالے سے آن لائن پٹیشن کا آغاز کیا ہے اس کی  مکمل حمایت کرتا ہوں یہ وقت کی ضرورت ہے اور مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکریٹری جنرل کی حیثیت سے اس کی غیر مشروط حمایت کا اعلان کرتا ہوں یونٹی اور انسجام کیلئےمجھے جہاں جس وقت بلایا جائے گا میں آوں گا بغیر کسی شرط کے، انہوں نے کہاکہ ابھی گذشتہ ماہ ملی یکجہتی کونسل کے سربراہی اجلاس میں نے رائے دی تھی کے موجودہ عالمی اور مقامی حالات کے پیش نظر وقت کا تقاضہ ہے کہ شیعہ سنی جماعتیں ملی یکجہتی کونسل کے پلیٹ فارم سے مل کراسلام آبادمیں  یوم القدس منائیں اس حوالے سے تمام امور طے پا چکے تھے، کمیٹی بن گئی ہم نے مکمل حمایت اور تعاون کا یقین دلایا، لیکن آخری وقت  میں ہمارے بعض رفقاء اس سے علیحدہ ہو گئے اور اتحاد اور وحدت کی جانب یہ اہم قدم ثبوتاژ ہو گیا، ایسے وقت میں کے جب عربوں نے مسئلہ فلسطین کو بیچ ڈالاہے ضروری تھا کہ پاکستان کے شیعہ اور سنی مل کر یوم القدس شایان شان انداز میں مناتے اور عالمی صیہونزم او ر عالمی استعمار کو یہ پیغام دیتے کہ پاکستان کے شیعہ سنی عوام اپنے مظلوم فلسطینی بھائیوں کو نہیں بھولے،لہذٰا میں ملی وحدت کیلئے اس آل لائن پٹیشن کی غیر مشروط حمایت کا اعلان کرتا ہوں مجھے جب جہاں بلائیں گے میں حاضر ہو جاوں گا۔

وحدت نیوز(آرٹیکل)22ستمبر 1857ء کو بہادر شاہ ظفر نے گرفتاری دی اور کیپٹن ہڈسن کے سامنے شرط رکھی کہ انہیں گولی نہیں ماری جائے گی اس وقت معزول بادشاہ کے ساتھ اس کے دوبیٹے اور اس کا ایک پوتا بھی تھا جن کو کیپٹن ہڈسن نے اپنے ہاتھوں سے گولی ماری تھی اب بہاد ر شاہ ظفر بیگم زینت محل کے ساتھ قید کرلیا گیا اور طے ہوا کہ بادشاہ کا عدالتی ٹرائل کیا جائے کہ کیا وہ بغاوت میں شامل تھا کہ نہیں جس کے لیے بہادر شاہ ظفر کو اپنے دفاع اور وکیل مقرر کرنے کے لیے ایک ہفتہ کا وقت دیا گیا تھا اس دوران جیون بخت جیسے اپنے باپ بہادر شاہ ظفر اور ماں زینت محل بیگم کے ساتھ گرفتار کرلیا گیا تھا اس کا بھی ٹرائل ہو نا تھا جبکہ شاہی خاندان کے دیگر افراد کے خلاف پہلے ہی کورٹ مارشل کرکے انہیں گولی مار دی گئی تھی اس دوران جب بہادر شاہ ظفر کے ٹرائل کی تیاریاں ہورہی تھیں بہادر شاہ ظفر بہت سخت بیمار ہو گیا اور یوں لگا جیسے ٹرائل کی شاید ضرورت پیش نہ آئے تاہم چند دن بعد بادشاہ تند رست ہوگیا اور ٹرائل کی تیاریا ں دوبارہ شروع ہو گئیں اور یوں 27جنوری 1858کو ہند وستان کے آخری مغل بادشاہ بہادر شاہ ظفر کا عدالتی ٹرائل شروع ہوا ۔

غضب خدا کا ۔۔۔توبہ توبہ !!!!بادشاہ سلامت ۔۔۔وہ بھی عدالت میں ۔۔۔اور بطور ملزم ۔۔ہاں شہنشاہ ہندوستان بہادر شاہ ظفر کے عدالت میں داخل ہونے سے قبل دربار میں سناٹا چھا چکا تھا درباریوں کی نظریں عاجزی سے جھک گئی تھیں ،ہوا جیسے رک گئی ہو ، ذہین جیسے دبک گئے ہوں ۔ہر طرف خاموشی سناٹا عجب سماں تھا ۔جب بیاسی سالہ بوڑھے بیمار اور لاغر بادشاہ اور بیگم زینت محل کا بچ جانے والا آخری اکلوتا چشم وچراغ جیون بخت اپنے باپ کو عدالت لا رہا ہے اور قیدی بادشاہ حیران ہو رہاکہ بھلا بادشاہوں کے بھی ٹرائل ہوتے ہیں کبھی ہم خود عدالت لگاتے تھے فیصلے کرتے تھے آج ہماری عدالت لگی اور ہم قیدی اور ہمارا فیصلہ ہونے جارہا ۔بوڑھا ،بیمار، لاغر، بادشاہ کپکپاتے ہوئے سوچ کی گھتیوں میں الجھا کٹہرے میں جاکھڑا ہوا قیدی بہادر شاہ ظفر کے خلاف چارج شیٹ پڑھی جانے لگی اور بادشاہ سلامت اپنی سوچ میں الجھے اپنی عظمت غم گشتہ کا نظارہ کررہے ہیں ۔
وقت بڑا بے رحم ہے یہ حقیقت اور سچائی کو سامنے لے کر ہی آتا ہے ،قدرت جب انتقام لینے پر آئے تو صدیوں ہندوستان پر حکومت کرنے والوں کو بندوق کی نوک اور بیاسی سالہ بوڑھے ،لاغر، ضعیف،بیمار بادشاہ کو عدالت میں ملزم بن کر آنے پر مجبور کر دیتی ہے ہمیں قدرت کے انتقام اور تاریخی حقیقتوں سے انکاری نہیں ہو نا چائیے۔ وقت نے آج نواز شریف کو بہ طور کرپٹ ملزم عدالت آنے پر مجبور کر دیا اس کے دونوں بیٹے کیا پورا خاندان باری باری عدالت کے چکر لگا نے پر مجبور اور افسوس کہ مرحوم میاں شریف صاحب کی قبر کے عدالتی ٹرائل کی بات بھی کی جارہی ہے کیا قائدہ ایسی زندگی اور جمع پونجی کا جسکا حساب بے حساب دینا پڑے عوام کو جواب دہ ہو نا پڑے ۔آج کے مغل بادشاہ جناب میاں نواز شریف جب جے آئی ٹی میں پیشی کے لیے جارہے تھے تو انکے تاثرات بھیانک تھے رنگ اڑا ہوا اور چہرے پر بدحواسی نمایاں تھی پسینے سے شر ابور اوآواز اکھڑی ہوئی ،تین گھنٹے کٹہرے میں رہے نجانے کیا ہوا ہو گا وہاں لیکن اہمیت کی بات یہ کہ حکمران وقت اپنے ہی منصفوں کے سامنے ہاتھ باند ھے کیسا بیٹھا ہو گا ،نواز شریف اگر اخلاقی جرات کریں اور باعزت معاملات کو سلجھانے کی بات کر یں تو انہیں خاموشی سے عوام سے معافی مانگ لینی چائیے اور اپنے اثاثے ملک میںلے آنے چائیے لیکن دوسری طرف مقتدرحلقے یہ بات بھی کرتے ہیں کہ نواز شریف کے وزارت عظمیٰ پر برقرار رہتے ہوئے بھلا کہاں انصاف ہوسکتا ہے یہ بات بھی بہت حد تک درست ہے کہ ہمارے ہاںتو عدالتیں خریدنے تک کی باتیں کی جاتی ہیں اور اگر خرید وفروخت پر معاملہ طے نہ ہوسکے تو عدالتوں پر حملے کروا دئیے جاتے ہیں لیکن معاشرے کی عزت تو قیر اور سلامتی کے لیے بہتر ہے کہ معاملات کو سلجھانے کی جانب لیجایا جائے نوازشریف باعزت طریقے سے حقیقت کو سامنے لے آئے اثاثے ملک میں لے آئے اور قوم سے معافی مانگ لے یاپھر وزات عظمیٰ سے استعفیٰ دے کر خود کو عدالت کے سپر د کردے یہ دونوںطریقے اسے ہمیشہ زندہ رکھیں گے ایسے تاریخ میںامر کردیں گے لوگ اسے نسلوں تک یاد رکھیں گے اگر وہ ایسا نہیں کریں گے تو وہ اپنا اوراپنی نسلوں کا انجام بہادر شاہ ظفر سے کم تصور نہ کریں ۔
                                                                             

کالم نگار:۔۔۔عابد حسین مغل

وحدت نیوز(مظفرآباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رےاستی ڈپٹی سیکرٹری جنرل طالب حسےن ہمدانی نے مولائے کائنات حضرت علی علیہ السلام کے یوم شہادت کے موقعہ پر پاجگراں کے مقام پر مجلس عزا سے خطاب کرتے ہوئے امت مسلمہ کو تعزیت پیش کرتے ہوئے کہا کہ مسجد میں دہشت گردی کی ابتدا آج سے چودہ سو سال قبل ایک بدبخت خارجی عبد الرحمن ابن ملجم نے کی اور امیر المومنین کو دوران نماز زخمی کر دیااوریہی زخم ان کی شہادت کا باعث بنا۔آج اسی خارجی گروپوں کے پیروکار عبادت گاہوں کو نشانہ بنا رہے ہیں اور انبیاءوصحابہ کرامؓ کی قبروں کو مسمار کیا جا رہا ہے۔ حضرت علی ؑ سے لوگوں کی دشمنی ان کے عادلانہ طرز عمل اور اصول پسندی کی بنا پر تھی۔انہوں نے داخلی و خارجی سازشوں کا جس تدبر اور حکمت سے مقابلہ کیا اس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔حضرت علیؑ کے افکار سے درس حاصل کر کے ہر دور کی شورشوں کا مقابلہ کیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دور عصر میں امت مسلمہ کو نہ صرف یہود و نصاریٰ کی سازشوں کا سامنا ہے بلکہ اپنے اندر موجود خارجی و تکفیری قوتیں بھی مسلمانوں کے زوال کا باعث بنی ہوئی ہیں۔یہ اندرونی و بیرونی دشمن عالم اسلام کو نقصان پہچانے کا کوئی موقعہ ہاتھ سے نہیں جانے دیتے۔ان مذموم عناصر کو اسلامی کی حقیقی تعلیمات سے شکست دی جا سکتی ہے جو اہل بیتؑ کے گھرانے سے ملتی ہیں۔امت مسلمہ حضرت علی ؑ کی فہم و فراست اور جرات و کردار کو عملی زندگیوں میں اپنانے کی ضرورت ہے۔اسلام شناسی ہی تمام مشکلات سے نبرد آزما ہونے کا بنیادی حل ہے۔حضرت علی ؑ نے چودہ سو سال قبل واضح طور پر کہا تھا کہ کفر کی حکومت تو قائم رہ سکتی ہے لیکن ظلم کی حکومت قائم نہیں رہ سکتی۔آج امت مسلمہ اور یہود و نصاری کا موازنہ کیا جائے تو مسلمان ممالک میں مختلف طبقات مظالم کا شکار ہے یہی وجہ ہے کہ ہر جگہ بدامنی،انتشار اور باہمی نفاق سر اٹھا رہا ہے جب کہ کفریہ معاشروں میں ارباب اقتدارکا طرز عمل اس کے برعکس ہے۔انہوں نے کہا کہ امیر المومنین ؑ کی تعلیمات کے مطابق ہر جگہ انصاف رائج ہو تو خوب بخود امن قائم ہو جائے گا۔حکمرانوں کو چاہیے کہ سیرت امیر المومنین ؑ پر عمل پیرا ہو کر عوام کی خدمت کریں۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree