وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ مبارک موسوی و سربراہ مدارس جعفریہ پاکستان علامہ حسین نجفی کی سیدہ فاطمہ نقوی کیس کے سلسلے میں تھانہ نشتر ٹاون میں ایس ایچ او نشترٹاون سے ملاقات،ایس ایچ او نشتر ٹاون نے کیس سے متعلق دونوں رہنماوں کو مکمل بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ کہ ہم نے ملزم اقبال کو گرفتار کر لیا ہے اور اس وقت سی آئی اے پولیس تفتیش کر رہی ہے اور ملزم نے اعتراف جرم بھی کرلیا ہے،انشاءاللہ اس کیس کے حوالے سے اعلی حکام کے احکامات پر عملدرآمد کرینگے اور متاثرہ فیملی کو ضرور انصاف ملے گا اور انکی تحفظ کو بھی یقینی بنانا ہماری ذمہ داری ہے اور اس میں کسی بھی قسم کی کوتاہی نہیں کرینگے،ایم ڈبلیوایم کے قائدین نے بروقت اس معاملے کی نشاندہی کی جس پر ہم آپ کے مشکور ہیں،علامہ مبارک موسوی نے کہا کہ انشاءاللہ ہم اس کیس کا آپ سے فالو اپ لیتے رہینگے اور مجرم کو قرار واقعی سزا ملنے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے وفد میں ایم ڈبلیوایم چونگی امر سدھو یونٹ کے ممبران سید ثقلین نقوی،سید عارف سمیت ایم ڈبلیوایم میڈیا ٹیم کے اراکین بھی شریک تھے۔
واضح رہے کہ نشترٹاون لاہور کی رہائشی بیوہ مسماتہ سیدہ فاطمہ نقوی نے گذشتہ دنوں اپنی چھ برس اور چار برس کی دو بیٹیوں کے ہمراہ ایک ویڈیو پیغام سوشل میڈیا پر جاری کیا تھا جس میں اس نے انکشاف کیا تھا کہ اسے ایک اقبال نامی شخص اسے دوستی کے نام پر بلیک میل کررہا ہے اور مجھے جان سے مارنے کی دھمکیاں دے رہا ہے، لہذٰا وزیر اعلیٰ پنجاب میری مدد کریں، فاطمہ کا کہناتھا کہ میں نے سسرال سے ملنے والے اپنے شوہر کے حصے سے العنم گارڈن میں گھر بنایا ، سینٹرل پارک کے نزدیک ایک بلڈنگ مٹیریل کے سپلائیراقبال سے میں نے گھر بنانے کیلئے ریتی بجری وغیرہ خریدی تھی، کچھ دن گذرنے کے بعد اقبال نے اسے فون کرکے تنگ کرنا شروع کردیا کے مجھ سے دوستی کرو میں نے تنگ آکر اس کے نمبر بلاک کرنا شروع کردیا ایک ماہ تک یہ سلسلہ جاری رہا چند روز قبل اس نے پھر ایک نئے نمبر سے مجھے فون کرکے دھمکی دی کے اگر میں نے اس کی بات نا مانی تو مجھے جان سے مار دے گا یا اغواءکروالے گا، میرا کوئی سہارا نہیں بوڑھے ماں باپ اور ان دو بچیوں کے سوا میرا اس دنیا میں کوئی نہیں آپ پڑوس کے لوگوں سے پولیس میں شکایت کیلئے مدد مانگی تو لوگوں نے انکار کردیا کے پولیس صرف پیسے بنائے گی اور کچھ نہیں ہوگا۔
فاطمہ نقوی کی یہ ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد ایم ڈبلیوایم کے رہنماوں نے سی سی پی او، ڈی آئی جی آپریشن اور ایس ایس پی انٹیلیجنس سے فوری طور پر رابطہ کیا اور آج الصبح فاطمہ نقوی کو بلیک میل کرنے والا مجرم اقبال زیر حراست آگیا ہے، جس نے اپنے جرم کا اقرار بھی کرلیا ہے، پولیس کے مطابق مجرم پرانا عیاش مزاج بندہ ہے جسے قانون کے مطابق سزا دلوانے کی پوری کوشش کی جائے گی، اقبال کی گرفتاری پر مسماتہ فاطمہ نقوی نے ایم ڈبلیوایم کے رہنماوں کا شکریہ ادا کیاہے، جلد ایم ڈبلیوایم شعبہ خواتین کا وفد فاطمہ نقوی سے ملاقات کرکے ان کی داد رسی کیلئے مکمل اقدامات کرے گا۔
وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے پولٹیکل سیکرٹری علی حسین نقوی نے کہا ہے کہ بھارت اسرائیل اور امریکہ مل کر پاکستان کے خلاف سازشوں میں مصروف ہیں،موجودہ حکمران جماعت مسلم لیگ ن کی جانب سے ریاستی اداروں کے خلاف ہرزہ سرائی ملک دشمن قوتوں کی تقویت کا باعث بن رہی ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے پولیٹیکل کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ علی حسین نقوی نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہداء کے خون ناحق سے انصاف ضروری ہے، آل شریف کےاقتدار کا سورج جلد غروب ہونے والا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں بھارت اور اسرائیل کے بڑھتے ہوئے تعلقات پر تشویش ہے، بھارتی اسرائیلی گٹھ جوڑ خطے میں عدم استحکام اور طاقت کے توازن کو بگاڑنے کا باعث بنے گا، جس کا سب سے زیادہ پاکستان کو اٹھانا پڑسکتا ہے، ایسی صورت حال میں حکمران جماعت کے بعض وزراءاور شریف خاندان کے افراد ریاستی اداروں کے خلاف آگ اگل کر جلتی پر تیل کا کام کررہے ہیں، مجلس وحدت مسلمین ہر سطح پر ان اسلام دشمن سازشوں کو مسترد کرتی ہے، جو پاکستان دشمنی اور اسلام دشمنی پر مبنی ہوں، علماء اور خطباء عوام کو دشمن کی سازشوں سے آگاہ کریں اور پاک وطن کی سلامتی اور استحکام کے لئے اپنا کردار ادا کریں، پاکستان کو اس وقت مشرقی اور مغربی دونوں بارڈر سے بھارتی اور داعشی حملوں کے خطرات کا سامنا ہے ۔
وحدت نیوز ( جیکب آباد) مہدی آباد جیکب آباد میں اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین سندھ کے صوبائی سیکریٹری جنرل علامہ مقصودعلی ڈومکی نے کہا ہے کہ آرمی چیف کی جانب سے دھشت گردوں کی سزائے موت کی توثیق خوش آیند ہے مگر ملت جعفریہ کے ہزاروں شہدائے وطن کے ورثاء آج بھی اپنے پیاروں کے خون سے انصاف کا مطالبہ کرتے ہیں۔ کوئٹہ سے پاراچنار تک جن دھشت گردوں نے مساجد اور امام بارگوں مظلوموں کا خون بہایا انہیں کب پھانسی پہ لٹکایا جائے گا۔شہدائے شکارپور کی تیسری برسی کے موقع پر ہم ایک دفعہ پھر ان مظلوم شہداء کے لئے انصاف کا مطالبہ کرتے ہیں جنہیں بے جرم و خطا حالت نماز میں شہید کیا گیا اور قاتل آج بھی آزاد ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کا تقدس اس وقت ہے جب پارلیمنٹ مجرموں کی محافظ بننے کی بجائے پاکستان کے بیس کروڑ عوام اورمظلوموں کی پناہ گاہ ہو۔ جو پارلیمنٹ وطن کے عزت وقار کی محافظ بنے ، ظالموں اور لٹیروں کو بے نقاب کرے۔ چوروں اور ڈاکووں کی محافظ پارلیمنٹ اپنا تقدس پامال کر چکی ہے۔ اراکین پارلیمنٹ ذاتی مفادات سے نکل کر ملک کے غریب عوام کا سوچیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم یوم یکجہتی کشمیر پر مظلوم کشمیری بھائیوں کی جدوجہد آزادی کی حمایت میں بھرپور آواز بلند کریں گے۔ مجلس وحدت مسلمین نے ہمیشہ نے ہمیشہ مظلوم کشمیری اور فلسطینی مسلمانوں کے حق میں آواز بلند کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان شاء کشمیر اور فلسطین جلد آزاد ہوگا اور ظلم کی سیاہ رات کا جلد خاتمہ ہوگا۔
وحدت نیوز (مشہد مقدس) حجت الاسلام عقیل حسین خان سیکرٹری جنرل شعبہ مشھد مقدس نے آغا سید رضا کوبلوچستان حکومت میں وزارت ملنے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ خدا کریم نےاس قوم کو کو اپنے لطف و کرم سے نوازا ہے کیونکہ راہ اہلبیت اطہار علیہم السلام میں شیعیان پاکستان ،خصوصا کوئٹہ کے مومنین نے بہت قربانیاں دی ہیں اور صبر و استقامت کے ساتھ ہر طرح کی مشکلات کا سامنا کیا ہے ۔سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین مشھد مقدس نےکہا میں طلاب اور علمائے کرام مشھد مقدس کی طرف سے قائد وحدت علامہ راجہ ناصر عباس جعفری اور انکے رفقاء اور برادر آغا سید رضا کو مبارک باد پیش کرتا ہوں۔
انہوں کے کہا کہ آپکا منتخب ہونا جہاں پوری ملت تشیع کے لئے باعث افتخار ہے وہاں آپکی قومی اور دینی ذمہ داریوں میں بھی اضافہ ہوا ہے اور ہمیں یقین ہے کہ آپ ان ذمہ داریوں سے بطور احسن عہدہ براں ہو نگےاور ملک و ملت کے لئے پہلے سے بھی زیادہ فعالیت انجام دینگے،ہم آپکے لئے بارگاہ ملکوتی ثامن الآئمہ علی ابن موسی الرضا علیہم السلام میں آپکی صحت و سلامتی اور آپکی توفیقات خیر میں اضافہ کے لئے خدا وند کریم سے دعا گو ہیں۔
وحدت نیوز (گلگت) ٹیکس ایکٹ ترمیمی کمیٹی سے اپوزیشن اراکین کوفارغ کرنے سے حکومت کی بدنیتی ظاہر ہوگئی ہے۔گلگت بلتستان میں کسی قسم کا ٹیکس لاگو کرنے سے قبل حکومت کو انٹرنیشنل لاء کا مطالعہ کرنا چاہئے۔علاقے کی متنازعہ حیثیت جب تک برقرار ہے یہاں کسی قسم کا ٹیکس عائد کرنا غیر قانونی ہوگا۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سیکرٹری سیاسیات غلام نے ٹیکس ایکٹ ترمیم کمیٹی سے اپوزیشن اراکین فارغ کئے جانے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ٹیکس کے معاملے میں پیپلز پارٹی کے نقش قدم پر گامزن ہونا چاہتی ہے اور اپوزیشن اراکین کو ہٹاکر ٹیکس ایکٹ میں ترمیم اپنی مرضی سے کرنا چاہتی ہے جس کیلئے اپوزیشن اراکین کو کمیٹی سے ہٹادیا گیا ہے۔حکومت یاد رکھے کہ گلگت بلتستان میں ٹیکسوں کا نفاذ اس وقت ہوسکتا ہے جب آئینی طور پر گلگت بلتستان پاکستان کا حصہ بن جا ئے اور دیگر صوبوں کی طرح یہاں کے عوام کو بھی وہی حقوق حاصل ہوں۔پیپلز پارٹی نے اپنے دور اقتدار میں حماقت کی جس کا خمیازہ انہیں بھگتنا پڑا اور اب مسلم لیگ بھی پیپلز پارٹی کے نقش قدم پر چلے گی تو عوام انہیں بھی معاف نہیں کرینگے۔
انہوں نے کہا کہ نواز لیگ کا اڑھائی سالہ دور اقتدار کرپشن اور اقربا پروری کی مثال بن چکا ہے ۔سمارٹ میٹرز کی تنصیب کے نام پر اپنے من پسند افراد کو نوازا جانے کا پروگرام ہے، حکمران پہلے بجلی تو پوری کریں پھر سمارٹ میٹرز کا سوچ لیں۔گلگت شہر اس وقت بدترین لوڈ شیڈنگ کا شکار ہے ۔ترقیاتی منصوبوں کے سارے ٹھیکے اپنے کارکنوں اور رشتہ داروں میں بانٹ دیے گئے ہیںان کے اڑھائی دور اقتدار میں اس خاندان کو کوئی شخص بیروزگار نہیں ۔انہوں نے کہا کہ ظلم و ناانصافی کے بل بوتے پر حکومتیں نہیں چلتی ،غریب عوام کے زندگی اجیرن بناکر چند مفاد پرست ٹولے کو نوازنے سے گڈ گورننس نہیں ہوتی۔
وحدت نیوز (آرٹیکل) صحافت ایک آفاقی شعبہ ہے، ایک صحافی کی ماضی پر عقابی، حال پر احتسابی اور مستقبل پر فیصلہ کن نگاہیں ہوتی ہیں، بعض لوگ ایک ٹریکٹر اور موٹر سائیکل کی ٹکر کی خبر چھاپنے کو صحافت سمجھتے ہیں لیکن درحقیقت صحافت آنے والے زمانوں پر نگاہ رکھتی ہے اور مستقبل کے آسمان پر سیاسی و سماجی ستاروں کی حرکات کا نوٹس لیتی ہے۔
16 جنوری 2018ء کو ایوانِ صدر پاکستان میں پیغامِ پاکستان کے نام سے کیا ہوا!؟ اس پر ہماری صحافی برادری کو جو دلچسبی لینی چاہیے تھی وہ نہیں لی گئی۔بات فقط پیغامِ پاکستان کے نام سے ایک فتویٰ جاری کر دینے کی نہیں بلکہ اِن فتویٰ دینے والوں کی شناخت قومی زبوں حالی اوت کشت و کشتار میں ان کا کردار اور اس وقت میں یہ فتویٰ دینے کی وجہ نیز اس فتوے کے ہمارے مستقبل پر کیا اثرات مرتب ہونے والے ہیں یہ سب کچھ زیرِ بحث آنا چاہیے۔
بلاشبہ جو لوگ ہمیشہ امت مسلمہ کے اتحاد کے لئے کوشاں رہے ہیں وہ ہمارے لئے لائق صد احترام ہیں لیکن صحافت کسی کی جی حضوری کرنے، خوشامد کرنے اور ہاں میں ہاں ملانے کا نام نہیں ہے۔
یہ انتہائی مضحکہ خیز بات ہے کہ جب ٹرمپ نے پاکستان کی امداد بند کرنے کا اعلان کیا تو اس کے جواب میں مسٹر ٹرمپ کو مطمئن کرنے کے لئے 1829 علمائے کرام کو بٹھا کر ایک فتویٰ صادر کیا گیا۔ان فتویٰ صادر کرنے والوں میں وہ لوگ بھی شامل ہیں جنہوں نے ماضی میں امریکہ سے ڈالر ملنے پر ہی فتوے جاری کئے تھے اور ملک میں قتل و غارت کا بازار گرم کیا تھا۔
یعنی بالکل وہی لوگ جنہوں نے امریکی ڈالر ملنے پر قتل وغارت کے فتوے دئیے تھے اب انہوں نے امریکی ڈالر رکنے پر بھی فتویٰ جاری کیا ہے۔ اس سے ڈالر کی طاقت اور اپنے ہاں کے علمائے کرام کے قلم کی اہمیت کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔
جن لوگوں کی زندگی ہی وحدت اسلامی کے لئے وقف ہے وہ ہمارا موضوع نہیں ہیں بلکہ ہمارا موضوع سخن وہ لوگ ہیں کہ جن کے دامن پر بے گناہوں کے خون کے دھبے ہیں ، جن کی آستینوں پر نہتے لوگوں کے لہو کے نشانات ہیں ، جن کے فتووں سے مساجد پر خود کش حملے کئے گئے ہیں ، جن کی تقریروں نے مسافروں کو قتل کروایا ہے ۔۔۔
وہ لوگ جو کل ڈالر لے کر معصوم انسانوں کے قتل کے فتوے جاری کرتے تھے اور آج ڈالر رُکنے کے خوف سے اتحاد کی باتیں کر رہے ہیں ایسے لوگ کسی طرح بھی قابلِ اعتماد نہیں ہیں۔
اگر حکومتی ادارے معاشرے میں واقعتاً اسلامی اتحاد چاہتے ہیں اور علمائے کرام اس ملک کو امن و اخوت کا گہوارہ بنانا چاہتے ہیں تو سب سے پہلے بے گناہ انسانوں کے قاتلوں سے قصاص لیا جائے، دین فروشوں، فتویٰ فروشوں، خود غرضوں، زر پرستوں اور اغیار کے ایجنٹوں کو علمائے کرام کی صفوں سے باہر کیا جائے۔
جن کی ایک تقریر سے نفرتوں کےا لاو بھڑکتے رہے اور ایک ایک فتوے سے سینکڑوں بے گناہ لوگ مارے گئے ، انہیں عدالتوں کے کٹہرے میں لایا جائے۔
جب تک بے گناہ شہیدوں کے لہو کی روشنائی قصاص مانگتی رہے گی، جب تک بے آسرا مائیں بد دعائیں دیتی رہیں گی، جب تک اجڑے ہوئے سہاگ خون اگلتے رہیں گے، جب تک بیواوں کے بین گونجتے رہیں گے ، جب تک یتیموں کی سسکیاں سنائی دیتی رہیں گی تب تک فتووں کی سیاہی اس ملک کو کوئی روشنائی نہیں بخش سکتی۔
جو فتویٰ قاتل کو دار تک نہ پہنچائے، جو قلم درندے کو زندان تک نہ پہنچائے جو علم وحشی کو رام نہ کرے جوحکومت باغیوں کو لگام نہ ڈالے وہ عوام کے لئے قابلِ اعتماد نہیں اور عوام کی امنگوں کی ترجمان نہیں۔
یہ یتیم ، یہ بے نوا، یہ بے آسرا ، یہ بیوائیں، یہ بے زبان، یہ اداس لوگ فتوے نہیں قصاص مانگتے ہیں، یہ ٹرمپ کی خوشی نہیں اپنے دشمنوں کا سراغ مانگتے ہیں ، اور یہ ڈالر کی امداد نہیں قاتلوں کے سر مانگتے ہیں۔
یہ صحافت اور میڈیا سے مربوط افراد کی ذمہ داری ہے کہ وہ ٹرمپ کی خوشنودی کے لئے فتوے جاری کرنے والوں کا محاسبہ کریں ۔ یہ مقامِ فکر ہے کہ ۱۸ سو سے زائد علمائے کرام نے ٹرمپ کو مطمئن کنے کے لئے فتویٰ دیا لیکن گزشتہ ستر سالوں میں قوم کو مطمئن کرنے کے لئے انہیں اکٹھے ہونے کی توفیق نہیں ہوئی۔
اگر ان لوگوں کو بے نقاب نہیں کیا گیا اور فتوی فروشی کے اس کاروبار سے پردہ نہیں اٹھایا گیا تو مستقبل میں اس سلسلے کو روکنا سب کے لئے مشکل بلکہ ناممکن ہو جائے گا۔
ہمیں چاپلوسی اور خوشامد کے بجائے صاف انداز میں یہ بیان کرنا چاہیے کہ یہ پیغام ، پیغامِ پاکستان نہیں بلکہ ٹرمپ کی خوشامد کے لئے فتویٰ فروشوں کا پیغام ہے۔ پاکستانی قوم مستقل طور پر فتویٰ فروشی اور شدت پسندی کے خلاف سیسہ پلائی ہوئی دیوار ہے۔
پاکستانی بحیثیت قوم فتویٰ فروشی اور شدت پسندی دونوں کو یکسر طور پر مسترد کرتے ہیں۔
تحریر۔۔۔نذر حافی
This email address is being protected from spambots. You need JavaScript enabled to view it.