وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی جانب سے صوبائی سیکرٹریٹ شادمان لاہور میں کل مسالک علما بورڈ کیلئے افطار ڈنر کا اہتمام کیا گیا۔ افطار میں مختلف مذہبی اور سیاسی رہنماؤں نے بھرپور شرکت کی۔ افطار کی اس پر وقار تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل ناصر عباس شیرازی نے کہا کہ رمضان المبارک کا مقدس مہینہ مسلمانوں کیلئے اللہ تبارک و تعالیٰ کی جانب سے کسی انعام اور تحفے سے کم نہیں، روزہ صرف بھوک اور پیاس کا نام نہیں، ہمیں فلسفہ رمضان کو سمجھنےکی ضرورت ہے، روزہ ہمیں ایثار، قربانی اور صبر کا درس دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں چاہیے کہ اس ماہ مقدس کی رحمتوں اور برکتوں سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھائیں، یہ مقدس مہینہ ہمیں دوسروں کا دکھ درد بانٹنے کا درس دیتا ہے، ہر سال کی طرح امسال بھی ماہ مبارک رمضان کا آخری جمعہ فلسطین کے اہلسنت بھائیوں کے دفاع میں یوم القدس منائیں گے اور یہاں موجود تمام مکاتب فکر سے مسالک کے نمائندوں کا ہاتھوں میں ہاتھ ڈال اتحاد و اتفاق کا اظہار کرنا اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ پاکستان میں کوئی فرقہ واریت نہیں، ہم سب مسلمان نبی آخر الزماں محمد مصطفیٰ (ص) کی حدیث کے مطابق آپس میں بھائی بھائی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا دشمن امریکہ اسرائیل و ہندوستان اپنے کرائے کے قاتلوں کے ذریعے فرقہ واریت کو ہوا دیتا ہے، ہم ان دشمنانِ اسلام کو کبھی بھی ان کے ناپاک عزائم میں کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین میں بسنے والے شیعہ نہیں مگر ان کی حمایت شیعہ حزب اللہ کرتی ہے جو اس بات کا ثبوت ہے کہ مسلمان جسد واحد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بھی شیعہ اور سنی متحد ہیں اور آج کا یہ اجتماع اسلام دشمنوں کے منہ پر طمانچہ ہے جنہوں نے امت کو تقسیم کرنے کی سازش کی۔ ناصر شیرازی کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ہر اس شخصیت کو دہشتگردوں نے نشانہ بنایا جس نے دہشتگردی کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ پشاور میں قاری حسن جان کو اس لئے نشانہ بنایا گیا چونکہ وہ دہشتگردی کیخلاف فتویٰ دے چکے تھے، داعش نے عراق و شام میں بھی ایسا ہی کرنے کی کوشش کی مگر مقامی شیعہ سنی نے اپنے اتحاد سے داعش کو ناکام بنا دیا، آج پاکستان میں بھی ہم نے دشمن کو یہ پیغام دے دیا ہے کہ جن مکاتب فکر کو تم نے لڑانا چاہا آج وہ یکجان ہیں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کُل مسالک علما بورڈ کے رہنما مولانا عاصم مخدوم کا کہنا تھا کہ رمضان المبارک جیسا مقدس مہینہ آپس کے معاملات میں صبرو تحمل رواداری، اخوت، عجز و انکساری کا بھی تقاضا کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اتحاد امت وقت کی اہم ترین ضرورت ہے، بین المسالک ہم آہنگی کی جدوجہد کو مزید تیز کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا ملک کسی بھی قسم کی دہشتگردی اور فرقہ واریت کا متحمل نہیں ہو سکتا، ہم سب کو مل کر فرقہ واریت کو جڑ سے اکھاڑ کر پھینکنا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ رمضان المبارک رحمتوں اور برکتوں کا مہینہ ہے، ماہ صیام تزکیہ نفس کے لیے اللہ تعالی کی طرف سے بہترین موقع ہے۔ افطار کی تقریب میں ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل ناصر عباس شیرازی، صوبائی سیکرٹری جنرل پنجاب علامہ مبارک موسوی، مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید اسد عباس نقوی، سیکرٹری جنرل لاہور سید حسن رضا ہمدانی، علامہ ظہیر الحسن نقوی، سید حسین زیدی جبکہ کل مسالک علماء بورڈ کے مولانا محمد عاصم مخدوم، پیر سید نو بہار شاہ، مفتی سید عاشق حسین شاہ، ڈاکٹر بدر منیر سیفی، مولانا ایوب خان ثاقب، سید غلام عباس شیرازی، سید وقار الحسنین نقوی، مولانا شکیل الرحمن ناصر، مولانا محمد افضل حیدری اور مولانا عبدالرب امجد نے خصوصی شرکت کی۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) گلگت بلتستان اسمبلی میں متحدہ اپوزیشن کے زیراہتمام نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے سامنے مجوزہ آرڈر 2018ء کےخلاف احتجاجی دھرنا دیا گیا، دھرنے میں اسمبلی اپوزیشن لیڈر محمد شفیع، جاوید حسین، نواز خان ناجی، راجہ جہانزیب جبکہ ایم ڈبلیو ایم خیبر پختونخوا کے سیکرٹری جنرل علامہ اقبال بہشتی،سید محسن شہریار، تحریک انصاف گلگت بلتستان کے ترجمان شبیر نے شرکت کی۔ یوتھ آف گلگت بلتستان کے نوجوانوں نے بھی دھرنے میں حصہ لیا، احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے پی کے کے سیکرٹری جنرل اقبال بہشتی نے کہا کہ ایم ڈبلیو ایم کی مرکزی قیادت متحدہ اپوزیشن کے ساتھ ہے اور ہم گلگت بلتستان کے عوام کے حقوق کی جنگ میں شانہ بشانہ کھڑے ہوں گے،گلگت بلتستان کی صوبائی خودمختاری ایم ڈبلیوایم کے بنیادی منشورکا حصہ ہےہم اس عوامی حق سے کسی صورت دستبردارنہیں ہوں گے۔
اپوزیشن لیڈر کیپٹن (ر) محمد شفیع نے کہا کہ جس آرڈر کا ڈھنڈورا پیٹا جا رہا تھا، گذشتہ دنوں حکومت کی جانب سے بتایا گیا کہ اس پر بریفنگ دی جائے گی، ہم نے کہا کہ آرڈر کوئی نیا ہے، ایک تو ہمارے سامنے ہے، ہمیں بتایا گیا کہ آرڈر وہی ہے تو پھر اس پر بریفنگ دینے کی کیا ضرورت تھی، کیونکہ مجوزہ آرڈر کے تحت سب کچھ ختم ہے، لیکن حکومت کی جانب سے بتایا جا رہا تھا کہ یہ آرڈر فائنل نہیں ہے، آرڈر کوئی اور ہے، حقیقت میں آرڈر وہی تھا، جو اخباروں میں سب کچھ آچکا ہے اور ہر ایک کے پاس موجود ہے تو پھر اس میں نیا کیا ہے، آرڈروں کے نام پر ہم تنگ آچکے ہیں، ہمارا مطالبہ بالکل واضح اور ون پوائنٹ ایجنڈے پر مشتمل ہے، ایک یہ کہ گلگت بلتستان کو جو بھی سیٹ اپ دو، اس کو ایکٹ آپ پارلیمنٹ کے ذریعے آئینی تحفظ فراہم کیا جائے، اگر یہ ممکن نہیں تو کشمیر طرز کا سیٹ اپ دیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ آج پارلیمنٹ کے باہر دھرنا ہوگا، جس کے بعد اگلے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔
نواز خان ناجی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا موقف واضح ہے کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق گلگت بلتستان متنازعہ علاقہ ہے اور اس متنازعہ حیثیت کے مطابق حساس معاملات کے علاوہ باقی تمام اختیارات دیئے جائیں، اپوزیشن بھی اس بات پر متفق ہے کہ کسی بھی آرڈر کو آئینی تحفظ ملنا چاہیے، اگر حکومت کرسکتی ہے تو مکمل صوبہ بھی بنائے، ہمارا کوئی اعتراض نہیں، لیکن قراردادوں کے مطابق جب علاقہ متنازعہ ہے تو کشمیر طرز کا سیٹ اپ دینا ہوگا۔ پیپلز پارٹی کے جاوید حسین نے کہا کہ یہ آرڈر عوام کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے، پیکیج تو پیپلزپارٹی نے بھی دیا تھا، اب ہمیں مزید پیکیج نہیں چاہیے، حکومت کم از کم اسی مجوزہ آرڈر کو ایکٹ آف پارلیمنٹ کے ذریعے گلگت بلتستان کا آئین قرار دے، ہمیں یہ بھی قبول ہوگا، لیکن آرڈروں کے نام پر مذاق قبول نہیں کرینگے۔ راجہ جہانزیب نے کہا کہ گلگت بلتستان کے وسائل آئینی اور عوام غیر آئینی کا فرق نہیں ہونا چاہیے۔ احتجاجی دھرنے سے گلگت بلتستان ایویئرنس فورم کے رہنماء اکبر صابری اور پی ٹی آئی کے صوبائی ترجمان شبیر نے بھی خطاب کیا۔ بعدازاں متحدہ اپوزیشن نے مختصر ریلی بھی نکالی اور مجوزہ آرڈر نامنظور کے نعرے لگائے۔
وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی سیکرٹری جنرل پنجاب علامہ سید مبارک علی موسوی نے گلگت بلتستان آرڈر 2018 کے نفاذ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کسی بھی آرڈیننس کی جب تک اسمبلی سے منظوری نہ لی جاے اسے کورٹ میں چیلنج کیا جاسکتا ہے ۔ آرڈیننس کو جب تک قانونی شکل اور آئینی تحفظ نہیں دیا جائے گا اس کو کوئی حیثیت نہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ آرڈیننس علاقےکے لوگوں کیساتھ مذاق ہے۔ پچھلے سترسالوں سے گلگت بلتستان کی عوام کو آرڈر آرڈیننس اور پیکیج کے نام پر اصل آئینی حقوق سے محروم رکھا جارہا ہے۔ آئنی حقوق کے لیے گلگت بلتستان کے محب وطن عوام نے ستر سال انتظار کیا ہے، اب مزید ان کے صبر کا امتحان نہ لیا جائے۔جی بی کے عوام پیکیج اور آرڈیننس نہیں آئینی حقوق مانگ رہے ہیں۔
علامہ سید مبارک علی موسوی نے مزید بتایا کہ تقسیم پاکستان کے وقت تین چھوٹی ریاستیں بھی وجود میں آئی مقبوضہ کشمیر ، آزاد کشمیر اور گلگت ایجنسی، تینوں ریا ستوں کو اقوام متحدہ نے کشمیر کے حتمی فیصلے تک الگ ریاست کی صورت میں چلانے کا حکم دیا ۔ جبکہ صرف دو ریاستیں اپنی خاص شناخت اور حقوق کے ساتھ چل رہے ہیں ۔ اب گلگت بلتستان کے عوام مطالبہ کرتے ہیں کہ اگر صوبہ بنانے میں قانونی پیچیدگیاں ہیں تو کشمیر طرز کا سیٹ اپ ہمارا آئینی قانونی حق ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ مقتدر ادارے جی بی کو بنیادی آئینی حقوق دلانے میں اپنا فرائض منصبی ادا کریں۔ پاکستان اس وقت مشکل دور سے گذر رہاہے، اس مسئلے کو سنجیدگی سے حل کرنے کی ضرورت ہے۔
وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی سیکرٹری جنرل پنجاب علامہ سید مبارک علی موسوی نے امریکی اسکول میں فائرنگ کے نتیجے میں شہید پاکستانی طالبہ سبیکا کی شہادت پر تعزیتی پیغام میں کہا کہ امریکہ میں اسکولوں میں فائرنگ کے بے تحاشہ واقعات قابل مذمت ہیں ۔ ہمیں اس بات کا اندازہ نہیں تھا کہ کسی پاکستانی خاندان کو اس سانحے سے گزرنا پڑے گا۔ ہم سب کو معلوم ہے کہ امریکی سوسائٹی زوال پذیر سوسائٹی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ مبصرین سمجھتے ہیں کہ وہاں لوگوں کو سوسائٹی کا تناؤ ذہنی مریض بنا رہا ہے۔لیکن ہم یہ سمجھتے ہیں یہ واقعات ذہنی تناؤ نہیں بلکہ دہشتگردی کے واقعات ہیں ۔ خدانخواستہ ایسا سانحہ اگر کسی مسلم ملک میں ہو تو مغربی دنیا اسے دہشتگردی کا نام دیتی ہے، اور اپنے دہشتگردوں کو چھپانے کے لیے ایسے دہشتگردوں کو ذہنی مریض بنا کر پیش کیا جاتا ہے،
انہوں نے مزید کہاکہ امریکہ سمیت دیگر مغربی ممالک میں رونما ہونے والے اس طرح کے واقعات اس امر کی دلیل ہیں کہ انتہا پسندانہ رجحانات کا تعلق کسی مذہب سے نہیں بلکہ یہ ایک عالمی مسئلہ ہے۔جو اسلام دشمن قوتیں امت مسلمہ کو دہشت گرد ثابت کرنے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگا رہی ہیں ان کے مقاصد کچھ اور ہیں،انہوں نے سبیکا کے والدین سے تعزیتی پیغام میں کہا کہ سبیکا بیٹی قوم کا سرمایہ تھی جس کی شہادت افسوسناک سانحہ ہے۔ علامہ مبارک علی موسوی نے شہید بیٹی کی مغفرت اور والدین کے صبر کے لیے خصوصی دعا بھی کی۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ احمد اقبال رضوی نے کہا ماہ صیام تزکیہ نفس کا مہینہ ہے۔اس مقدس مہینہ میں اللہ تعالیٰ ہمیں موقعہ عطا کرتا ہے کہ ہم صوم و صلوۃ اور عبادات کے ذریعے اپنی اندرونی کثافتیں دور کریں۔ رمضان المبارک رحمتوں اور برکتوں کا مہینہ اور اللہ تعالی کی طرف سے خصوصی انعام ہے۔ محض جسمانی عبادات سے اس ماہ کی برکتوں کو مکمل طور پر نہیں سمیٹا جا سکتا بلکہ یہ مقدس مہینہ آپس کے معاملات میں صبرو تحمل رواداری، اخوت ،عجز و انکساری کا بھی تقاضہ کرتا ہے۔
انہوں نے کہا اس ماہ مبارک میں ہمیں ایثار و قربانی کے جذبات کا عملی مظاہرہ کرنا چاہیے۔سحری و افطاری کے اوقات میں عزیز و اقربا کی ضروریات کو بھی پیش نظر رکھا جائے۔ جو لوگ رمضان کے دنوں میں چوربازاری اور خود ساختہ مہنگائی کرتے ہیں۔وہ روزداروں کی مشکلات میں اضافہ کا باعث بنتے ہیں۔اس طرح کے اعمال روزہ کی قبولیت میں مانع ہیں۔ایسے لوگوں روزہ کے روحانی فوائد سے محروم رہ جاتے ہیں۔روزہ محض بھوکا رہنے کا نام نہیں بلکہ اپنے تمام اعضا کو غیر شرعی امور سے دور رکھنے کا نام ہے۔
انہوں نے کہا کہ صبر، برداشت اور رواداری اس مقدس مہینے کے خصوصی انعام ہیں۔ روزے کا حقیقی لطف ان انعامات کے حصول میں ہے اور یہ تب ہی حاصل ہوتے ہیں جب نفس کے ساتھ جہاد میں ثابت قدمی اور استقامت اختیار کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک کے دوران وطن عزیز کی ترقی و استحکام کے لیے بھی خصوصی طور پر دعا کی جائے۔
وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی سیکرٹری جنرل پنجاب علامہ سید مبارک علی موسوی نے کشمیر میں بھارتی فوج کے ہاتھوں 3 نوجوانوں کی شہادت پر انتہائی غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سیز فائر معاہدے کے بعد رمضان المبارک جیسے مقدس مہینے میں کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشتگردی اور ظلم و بربریت قابل مذمت ہے۔ آئے روز کشمیری مظلوموں کو شہید اور زخمی کیا جاتاہے۔بھارتی ریاستی دہشت گردی سےخواتین اور بچے بھی محفوظ نہیں، بھارتی فوج نے مقبوضہ کشمیرمیں سفاکیت اوردرندگی کی تمام حدیں پارکرلی ہیں اوربھارت کو ظلم اورستم ڈھانے کا یہ کھیل بند کرنا ہوگا۔
سید مبارک علی موسوی نے کہا کہ کشمیری عوام کو جبر اوراستبداد کے ذریعے حق خود ارادیت کے بنیادی حق سے زیادہ دیر محروم نہیں رکھا جاسکتا، کشمیری عوام اپنے قیمتی لہوسے آزادی کی نئی تاریخ رقم کررہے ہیں، عالمی برادری کے سوئے ہوئے ضمیر کو بھی جاگنا پڑے گا انہوں نے عالمی اداروں سے اپیل کی کہ بھارت میں بیلٹ گن اور کیمیکل ویپنز کے استعمال پر غیر جانبدارانہ تحقیقات کریں اور بھارتی مظالم بند کرائیں۔