وحدت نیوز (اسکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژنل سیکریٹریٹ سے جاری ایک بیان میں ڈویژنل سیکریٹری جنرل علامہ سید علی رضوی نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان میں سرکاری پوسٹوں پر آنے ہونے والی تقرریوں میں شفافیت کا کوئی امکان نہیں جس نگران سیٹ اپ میں وزرا کی تقرری چور دروازوں سے اور میرٹ کو پامال کرتے ہوئے جانبدار افراد کی ہوئی اور اور وزیراعلی بے بس دکھائی دئے وہاں پر سرکاری پوسٹوں پر تعینات میں میرٹ کی برقرار ی ممکن نہیں۔نگران حکومت میں موجود سیاسی وزراء کس بنیاد پر کہہ سکیں گے کہ وہ غیرجانبدار رہیں گے۔یہ سب کچھ ایک خاص پلان کے ساتھ ہو رہا ہے اور وزرا مخصوص کردار ادا کرنے آئے ہوئے ہیں اور اس کی سکرپٹ مسلم لیگ نون کی مرکزی حکومت نے تیاری کی ہے تاکہ آئندہ انتخابات میں عوامی مینڈیٹ کو بدل دیا جا سکے۔وزیراعلی چیف سیکرٹری کا ملازم ہے اور انکی تعیناتی سے قبل ہی بنک سے چھٹی لینا اس بات کی دلیل ہے کہ پس پردہ معاملات طے ہوچکے ہیں۔ نگران کابینہ نہ صرف قومی وسائل پر بوجھ ہے بلکہ مکمل جا نبدار بھی ہے۔ اس کے علاوہ چیف الیکشن کمشنر مسلم لیگ نون کا باقاعدہ عہدیدار رہا ہے ایسے میں شفاف الیکشن کی باتیں کرنا عوام کو دھوکہ دینے کے سوا کچھ بھی نہیں۔
انہو ں نے مزید کہا کہ جس طریقے اور مکینیزم کے تحت وزرا کا چناو ہوا ہے وہ انتہائی بچگانہ اور وفاقی حکومت کی بدنیتی کا بین ثبوت ہے۔ بلتستان سے لیے گئے افراد بھی بلتستان کی نمائندگی نہیں کر سکتے انہیں خانہ پوری کے لیے لیا گیا اور ساتھ ہی مسلم لیگ نون کے ایک مخصوص حلقے میں ووٹ بنک کو مضبوط کرنے کے لیے ہے جسکی اظہار لیگی سربراہ نے اپنے بیان میں کر چکے ہیں۔ مجلس وحدت مسلمین چیف الیکشن کمشنر اور نگران حکومت سے شدید تحفظا ت رکھتی ہیں اور واضح کرتے ہیں کہ شفاف الیکشن کے لیے غیرجانبدار ،اہل اور غیر سیاسی نگران حکومت ضروری ہے۔ اگر وفاقی حکومت نے دھمکیوں اور طاقت کے بل پر عوامی مینڈیٹ کو چرانے کی کوشش کی تو عوامی طاقت سے انکے عزائم کو کامیاب ہونے نہیں دیں گے۔
وحدت نیوز(گلگت) برمس داس کو خالصہ سرکارایک انچ زمین کسی سرکاری یا نیم سرکاری ادارے کو الاٹ کرنے کی کسی بھی صورت میں اجازت نہیں دی جائیگی۔ماضی میں برمس کے عوام نے سیکرٹریٹ ، ہسپتال اور سکولز کیلئے بغیر معاوضہ کے سینکڑوں کنال اراضی حکومت کو پیش کی ہے۔برمس داس کی اراضی علاقے کے عوام کی ملکیت ہے جس کی خانگی تقسیم بھی ہوچکی ہے۔
ان خیالات کا اظہار علاقہ برمس کے عمائدین غلام عباس ،ڈی ایس پی غلام اکبر (ریٹائرڈ)، حاجی ثنا ء خان، حاجی رستم علی، حاجی شریف، اور دیگر نے اپنے بیان میں کیا ہے۔ عمائدین نے کہا کہ محکمہ مال کے متعصب آفیسران نے مال بناؤ مہم کے ذریعے برمس داس کو خالصہ سرکار قرار دیکر عوام اور حکومت کو آپس میں لڑانے کی سازش کی ہے جسے کسی صورت شرمندہ تعبیر نہیں ہونے دیا جائیگا۔متنازعہ نگران حکومت اصل مسائل سے توجہ ہٹانے کی خاطر مختلف قسم کے حربے استعمال کررہی ہے اور علاقے میں افرا تفری پھیلانے میں سرگرم ہے۔مسلم لیگ نواز جو دہشت گردوں کی پشت پناہی کررہی ہے گلگت بلتستان میں دہشت گردوں سے توجہ ہٹانے اور عوام کو مختلف مسائل میں الجھانے میں مصروف ہے۔عمائدین نے کہا کہ کسی سرکاری ادارے کو اگر زمین کی ضرورت ہے تو وہ برمس کے عوام سے رجوع کریں ،سرکاری مشینری کو استعمال کرکے زبردستی ملکیتی زمین چھیننے کی کوشش کی گئی تو اس کے نتائج حکومت کے حق میں اچھے نہیں ہونگے۔ ہم لاشیں تو دے سکتے لیکن ایک انچ زمین کا قبضہ کسی کو دینے کیلئے بالکل تیار نہیں۔
انہوں نے کہا کہ صرف اہل تشیع کی آبادیوں سے متصل بنجر اراضی کو حکومتی تحویل میں لینے کیلئے حکومت کیوں پھرتیاں دکھارہی ہے حالانکہ ضلع دیامر ، جگلوٹ، پیدن داس، سونی یار اور دیگر علاقوں میں عوام نے خانگی تقسیم کرکے بنجر زمینوں کو اپنے زیر استعمال لایا ہے ۔ اہل تشیع یہ سمجھنے میں حق بجانب ہیں کہ ریاست صرف اور صرف اہل تشیع کی زمینیں ہتھیانے کی سازش کررہی ہے تاکہ متعلقہ آبادیوں میں مقیم اہل تشیع کے خلاف سازشیں تیار کی جاسکیں۔ ہم نگران حکومت کی اس سازش کو ہرگز کامیاب نہیں ہونے دینگے۔
وحدت نیوز (کوئٹہ ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے میڈیاسیل سے جاری کردہ بیان میں ڈویژنل سیکریٹری جنرل سیدعباس علی موسوی نے کہاہے کہ بلوچستان کے عوام کے لیے کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈ اور پاسپورٹ کے حصول کو آسان اور یقینی بنایا جائے۔عوام صبح سے لیکر شام تک نادرا اور پاسپورٹ آفس کا چکر لگاتے ہوئے تھک چکے ہیں لیکن نادارا اور پاسپورٹ آفس کے عملے کو عوام کے تکالیف کا کوئی احساس نہیں۔ بلوچستان کے عوام کے لیے نادرا کے قوانین ملک کے دیگر صوبوں اور شہروں سے الگ ہے۔بلوچستان کے عوام کے لیے الگ شرائط رکھی گئی ہے اور اس طرح نادرا کے حکام ہزاروں کی تعداد میں شناختی کارڈ بلاک کرکے رشوت خوری کے ذریعے عوام کو لوٹ رہے ہیں۔ بھاری رشوت کے عوض نوے فیصد شناختی کارڈ کو کلیئر کیا جاتا ہے۔ نادرا کو ہرگز یہ حق حاصل نہیں ہے کہ وہ ملک میں کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈ کے حصول کے لیے مروجہ قانون کے بر خلاف بلوچستان کے عوام کے لیے امتیازی اور خود ساختہ شرائط و قوانین مسلط کرے اور اس کے ذریعے عوام کو شناختی کارڈ اور ملک کے بنیادی حق سے محروم کرے ؟ اب بھی لاکھوں کی تعداد میں شناختی کارڈ بلاک ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ نادرا اور پاسپورٹ آفس میں عوام کے ساتھ نارواں سلوک بلخصوص ہزارہ قوم کے ساتھ توہین آمیز رویے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔صوبائی حکومت اورمحکمہ داخلہ بلوچستان وفاقی محکمہ داخلہ سے بات چیت کرکے اس سنگین مسئلے کو حل کریں تاکہ بلوچستان کو عوام سکھ کا سانس لے سکیں۔
وحدت نیوز(اسکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے سیکرٹری تعلیم انجینئر محمداسلم نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ نگران کابینہ کی جانب سے سرکاری پوسٹوں پر تقرریوں میں معیار کو ملحوظ خاطر رکھنے کی خبریں بے بنیاد ہیں اور عوام کو دھوکہ دینے کے مترادف ہیں۔ محکمہ تعلیم سمیت دیگر اداروں میں بھی چور دروازوں سے بھرتیوں کے شواہد مل رہے ہیں اور بھاری رشوت کے عوض بھرتیوں کا نہ رکنے والا سلسلہ جاری ہے۔بلتستان میں موجودہ ڈائریکٹر ایجوکیشن کی تعیناتی کے بعد کرپشن مافیا سرچڑھ کے بول رہا ہے اور محکمہ تعلیم میں کرپشن مافیا کی علمداری ہے ۔ سیکرٹری تعلیم نے کہا ہے کہ اگر نگران حکومت کو چور دروازوں سے بھرتیوں اور رشوت کے عوض بھرتیوں کے شواہد حاصل کر سکتے ہیں۔ بلتستان میں محکمہ تعلیم میں بھاری رشوت کے عوض چور دروازوں سے بھرتیوں کاسلسلہ جاری ہے اور قوم کی نئی نسل کو برباد کرنے والوں کوریاستی پشت پناہی انتہائی افسوسناک اور ریاست سے خیانت کے مترادف ہے۔ ہم تعلیم دشمن عناصر کا گھیرا تنگ کریں گے اورچور دروازوں سے بھرتی کرنے والے افراد کو بھی عدالت کی کٹہری میں لا کھڑا کریں گے اور کرپشن مافیا کے خلاف مزاحمت جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری تمام اداروں میں محکمہ تعلیم حساس ترین محکمہ ہے لیکن اس محکمہ میں ہونے والی بدترین بدعنوانیوں پر حساس ریاستی اداروں کی خاموشی اور نیت کی غفلت سوالیہ نشان ہے۔انہوں نے کہا کہ ریاستی خزانے کو کرپشن کے ذریعے نقصان پہنچانے والے مجرم ہیں ان کا دھندنانے پھرنا اور انکے خلاف کسی قسم کی کاروائی نہ ہونا تمام ریاستی اداروں کی بدترین ناکامی ہے۔اگر ریاستی ادارے چھوٹے موٹے چوروں اور کرپشن مافیا کو لگام نہیں دیں گے تو کل یہی مافیا ریاست کے لیے ناسور بن جائے گا اور اس کے بعد ناقابل گرفت ہوگا۔ ہم ہر ظلم کے خلاف قیام کرتے رہیں گے اور محکمہ تعلیم میں ہونے والے مظالم کیخلاف عدالت کا دروازہ کھٹکھٹاتے رہیں گے اور عوامی و جمہوری طاقت سے تمام بدعنوان افرادکا گھیرا تنگ کریں گے اور اس معاملہ میں کسی قسم کا سمجھوتہ کرنے کے لیے تیار نہیں ۔
وحدت نیوز (حیدرآباد) سانحہ شکار پور کو ایک ہفتہ گذر جانے اور قاتلوں کی عدم گرفتاری کے خلاف مجلس وحدت مسلمین سندھ کی اپیل پر جمعہ کے روز سندھ بھر میں یوم شہدائے شکارپور منایا گیا، اس سلسلے میں قدم گاہ مولاعلی ؑ پر ایم ڈبلیوایم ضلع حیدر آبادکی جانب سے بعد نماز جمعہ مجلس ترحیم منعقدکی گئی جب کہ بعداز مجلس احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، جس سے مولانا سید باقرعباس زیدی ، مولانا امدا دعلی نسیمی ، مولانا گل حسن مرتضوی، مولانا انور علی گلگتی اور مولانا ملازم حسین نے خطاب کیا،احتجاجی مظاہرے میں عوام کی بڑی تعداد شریک تھی، اس موقع پر رہنماؤں کا کہنا تھا کہ ایک ہفتہ گذر جانے کے باوجود قاتلوں کی عدم گرفتاری سے حکمرانوں کی سنجیدگی کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے، افسوس ناک بات یہ ہے کہ حکمران ووٹ لیتے وقت تو عوام کے دروازوں کے چکر کاٹتے ہیں لیکن جب ان گھروں میں لاشیں پڑیں ہوں تو انہیں تعزیت کی بھی زحمت نہیں ہوتی، جن لوگوں کے اجداد نے پاکستان بنانے کے لئے اپنے تن من دھن کی قربانی دی وہ آج پاکستان بچانے کے لئے بھی قیمتی جانوں کی قربانیاں دے رہے ہیں ، جن لوگوں کے اجداد نے پاکستان بنانے کو گناہ قرار دیا، پاکستان کے بانی کو کافر اعظم کہا، آج وہ پاکستان کو تباہ و برباد کرنے کے در پہ ہیں، پاکستان کے غیور اور مظلوم عوام کو نا اہل سیاسی مکاروں سے سوائے جھوٹ فریب اور دھوکے بازی کے کسی بات کی توقع نہیں ، دہشت گردی کے ڈسے ہوئے عوام کو انصاف اور انتقام کی امید فقط پاک فوج سے ہے۔
وحدت نیوز (اسکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ یوم یکجہتی کشمیر جہاں اپنے مظلوم کشمیری بھائیوں کے ساتھ یکجہتی کا دن ہے وہاں دنیا بھر کی نام نہاد انسانی حقوق کی تنظیموں کی بے بسی اور ناکامی کا دن ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ اس وقت امریکہ کی لونڈی کا کردار ادا کر رہی ہے اور اقوام عالم کا ان سے اعتماد اٹھ گیا ہے ۔ اقوام متحدہ تمام ممالک اور تمام مذاہب کی نمائندہ جماعت نہیں بلکہ کلیسائی اور کنیسائی سازشوں کی تجربہ گاہ بنی ہے یہی وجہ ہے چھ عشرہ سے زائد کا عرصہ گزرنے کے باوجود اقوام متحدہ سے نہ فلسطین کا مسئلہ حل ہوا اور نہ کشمیر کا جبکہ اسی اقوام متحدہ کے ذریعے مشرق تیمور میں ریاست راتوں رات بنتی ہے۔انہوں نے کہا کہ چھ عشرہ سے زائد کا عرصہ گزرنے کے باوجود کشمیری مظلوم عوام کو حق خود ارادیت نہ دینا اقوام متحدہ کی بدترین ناکامی ہے۔ دنیا بھر کی انسانی حقوق کی تنظیمیں اس وقت صرف مگر مچھ کی آنسو بہانے اور عالم انسانیت کو دھوکہ دینے پر اکتفا کر رہی ہے اور انسانی حقوق کی تنظیموں کا کام میڈیا میں کپین چلانا اور حقوق سے محروم اقوام کے نام پر اپنی جیبیں بھرنا ہو گیا ہے اگر عالمی انسانی حقوق کی تنظیمیں اپنا صحیح کردار ادا کرتی تو نہ فلسطین کا مسئلہ پیش آتا اور کشمیر مقبوضہ رہتا ۔انہوں نے کہا کہ عالم اسلام کو اپنی عظمت رفتہ کی حصول اور کشمیر و فلسطین کی بازیابی کے لیے متحد ہونے کی ضرورت ہے مغربی تنظمیوں اور اقوام متحدہ کی بیساکھی چھوڑ کر قوت ایمانی سے آگے بڑھیں توعالم اسلام کا کوئی مقابلہ نہیں کر سکتا۔