وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کی مرکزی سیکرٹری جنرل خانم زہرا نقوی نے کہا ہے کہ ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے اعلان پر آج 17 جولائی بروز اتوار ملک کے تمام بڑے شہروں میں خواتین کے احتجاجی پروگرام منعقد ہوں گے۔کراچی،اسلام آباد،لاہور،کوئٹہ،ملتان،ڈیرہ اسماعیل خان،پشاور ،فیصل آباداور آزاد کشمیر سمیت دیگر شہروں میں پروگراموں کے بھرپور انعقاد کے لیے حتمی تیاریاں مکمل کر لی گئیں ہیں۔پاکستان میں جاری شیعہ ٹارگٹ کلنگ اور ریاستی جبر کے خلاف مختلف شہروں کی مرکزی اور مصروف شاہراوں پر احتجاجی مظاہرے کیے جائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ ہم سیرت زینب سلام اللہ علیہ کی پیروکار ہیں۔ طاغوتی و استکبار ی طاقتیں ہماری حق کی آواز کو دبانے میں کبھی کامیاب نہیں ہو سکتیں۔ہم حسینت کا پرچم لے کر نکلیں ہیں۔اب ظالم و جابر حکمرانوں کا اصل چہرہ آشکار ہو کر رہے گا۔انہوں نے کہا کہ اس وطن کو ہمارے اباو اجداد نے قربانیاں دے کر حاصل کیا تھا۔آج اسی سرزمین کو ہم پر تنگ کیا جا رہا ہے۔ہمارے نوجوان اور باصلاحیت لوگوں کو چن چن کر قتل کرنے والے مذموم عناصر پر قابو پانااگر حکومت کی دسترس میں نہیں تو پھر حکمرانوں کا اقتدار میں رہنا بددیانتی اور ظلم ہے۔ہمیں دہشت گردی اور حکومتی مظالم جیسی دوہری اذیتوں کا سامنا ہے۔ہمارے افراد کو نیشنل ایکشن پلان کے نام پر قید و بند کی صعوبتیں سہنی پڑ رہی ہیں۔حکومت واضح کرے کہ یہ قانون دہشت گردی کے خاتمے کے لیے بنا تھا یا کہ ملت تشیع سے انتقام لینے کے لیے۔پاکستان میں بسنے والے تمام افراد کو مساوی حقوق حاصل ہیں۔مکتب تشیع کے ساتھ کسی قسم کے غیر انسانی سلوک کو قبول نہیں کیا جائے گا۔مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ کی بھوک ہڑتال کو دو ماہ سے زائد عرصہ گزرا چکا ہے لیکن حکومت کی طرف بے جا ہٹ دھرمی اور بے حسی کا مسلسل اظہار یہ ثابت کر رہا ہے کہ حکمرانوں کے پاس عوام کے مسائل سننے کا وقت نہیں۔حکومت کی جانب سے پاکستان کے پانچ کروڑ تشیع کی یہ تضحیک نا قابل برداشت ہے۔ حکومت کے اس ناروا رویہ کے خلاف پورے عزم سے میدان میں نکلنے کا اعلان کیا جا چکا ہے۔ ہماری یہ جدوجہد پرامن پاکستان کے لیے ہے جو مطلوبہ نتائج کے حصول تک جاری رہے گی۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ ڈیرہ اسماعیل خان میں شہید شاہد شیرازی کے جنازے میں پیش آنیوالا واقعہ افسوس ناک، عبرت ناک اور قابل مذمت واقعہ ہے، لیکن اس واقعہ کی آڑ میں جس طرح سوشل میڈیا پر ملت کی تذلیل، تہمت اور الزام تراشی کا ایک سلسلہ شروع کیا گیا، اس کی بھی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔ اس اقدام سے علماء کی بےاحترامی اور بڑھی ہے اور مکتب تشیع میں اختلافات پیدا کرنے کی سازش کی گئی ہے، جو کہ افسوسناک عمل ہے۔ اپنے ایک بیان میں علامہ ناصر عباس نے کہا کہ پاکستان کے ایک بزرگ عالم دین نے اپنی تحقیقات کے نیتجے میں کہا ہے کہ ڈیرہ اسماعیل خان میں شہید شاہد شیرازی کے جنازے میں پیش آنے والے واقعے میں کسی تنظیم کا کوئی ہاتھ نہیں ہے، اس بزرگ عالم دین کے مطابق اس واقعہ کے ذمہ دار عام لوگ تھے، جنہوں نے قابل مذمت اقدام کیا۔ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے تمام عاشقان اہلبیت (ع) سب سے اپیل کی ہے کہ آپس میں الجھاو پیدا نہ کریں اور سوشل میڈیا پر جاری منفی پروپیگنڈا مہم کو سب مل کر فی الفور روکیں اور ناکام بنائیں۔
وحدت نیوز (ملتان) مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی نے کہا ہے کہ گزشتہ 63روز سے دہشتگردی،لاقانونیت اورکرپشن کے خلاف علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی بھوک ہڑتال ملک و قوم کے دشمنوں کے خلاف عملی احتجاج جاری ہے جو پوری قوم کی آواز ہے۔قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ،تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان سمیت پاکستان کی تمام بڑی سیاسی و مذہبی جماعتوں کے مرکزی رہنماوں نے احتجاجی کیمپ میں جا کر مجلس وحدت مسلمین کے مطالبات کو اصولی اور وطن عزیز کے استحکام کے لیے اہم قرار دیتے ہوئے یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔اس کے باوجود وفاقی حکومت کی طرف سے مسلسل سرد مہری برتی جا رہی ہے جو پاکستان کے پانچ کروڑ سے زائد ملت تشیع کی تضحیک ہے۔ حکومت ایک طرف دہشت گردی کے خاتمے کے لیے بلند و بانگ دعووں میں مصروف ہے جبکہ دوسری طرف کالعدم مذہبی جماعتوں کو ان قومی اداروں کی سرپرستی حاصل ہے جو ملک میں قیام امن کے ذمہ دار ہیں۔ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے ملتان میں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
اجلاس میں مجلس وحدت مسلمین ملتان کے ضلعی سیکرٹری جنرل علامہ قاضی نادر حسین علوی، علامہ سید سلطان احمد نقوی، مولانا عمران ظفر، ثقلین نقوی، اختر عباس اور مہدی رضوی سمیت دیگر رہنما موجودتھے۔ انہوں نے کہاکہ ملک دشمن عناصر پاکستان کو غیرمستحکم کرنے کی عالمی سازش کو تقویت دے رہے ہیں۔ پاکستان کے ہر محب و طن کو قائد و اقبال کے اس پاکستان کی تلاش ہے جو نفرتوں اور تفرقہ بازی سے پاک ہو۔جہاں ہر مذہب و مسلک اپنے عقیدے کے مطابق آزادانہ زندگی بسر کرسکے۔ 17جولائی کو پاکستان کے مختلف شہروں میں ایم ڈبلیو ایم کی خواتین احتجاج کریں گی۔22 جولائی کو ملک کی تمام اہم شاہراوں پر اپنے مطالبات کے حق میں دھرنے دیے جائیں گے۔7اگست کو اتحاد بین المسلمین کے داعی شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی کی برسی کے موقع پر اسلام آباد میں جلسہ کیا جائے گا۔رہنماں نے مقبوضہ کشمیر میں نہتے شہریوں پر بھارتی فوج کی فائرنگ کے نتیجے میں تیس سے زائد قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے پر زور مذمت کی مظلوم کشمیریوں پر بھارت کی جارحانہ کاروائی انسانی حقوق کی شدید خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کشمیر پر بھارت کا غاصبانہ تسلط ختم کرانے کے لیے اقوام متحدہ سمیت عالمی قوتوں اور بین الاقوامی اداروں سے مطالبہ کیا کہ انسانی حقوق کی پامالی کے سنگین ترین واقعات کا فوری نوٹس لیں۔
وحدت نیوز(کویت) مجلس وحدت مسلمین کویت اور منہاج القرآن انٹرنیشنل کویت کے زیر اہتمام حسینیہ علویہ القلاف ، میدان حولی ،کویت میں ایک تعزیتی ریفرنس خادم ِانسانیت،مسیحائے پاکستان ،بے لوث انسان ،مرحوم محترم عبدالستار ایدھی صاحب کو خراج ِعقیدت پیش کرنے کیلئے منعقد ہوئی۔جس میں پاکستانی کمیونٹی کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
قران خوانی کے بعدچوہدری محمد ارشد گجر سیکرٹری اطلاعات منہاج القرآن انٹرنیشنل کویت نے ابتدائیہ میں کہا کہ بلا شبہ محترم ایدھی صاحب کا کام ناقابلِ فراموش اور ناقابل ِتسخیرہے مگر سوچنا یہ ہے کہ اگر معاشرہ فلاحی ہو ، قانون کی بالا دستی ہواور نظام ظلم اور نا انصافی پہ مبنی نہ ہو تو محترم ایدھی صاحب جیسی شخصیات کو میدان میں نہی اْ ترنا پڑتا۔محترم ایدھی صاحب نے جو آنکھوں کا عطیہ دیا ہے وہ دراصل پاکستانی قوم کیلئے ہے کہ اے میری قوم میری آنکھوں سے دیکھو گے تو قوم کے مفلوک الحال حالات آپ کو نظر آئیں گے۔تقریب کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا۔حاجی عبدالروف بھٹی صدر منہاج نعت کونسل و ناظم حلقہ درودنے حمد پیش کی نعت رسول مقبولﷺ کی سعادت محترم احمد یار صاحب نے حاصل کی۔
علامہ جان علی کاظمی نے انسانیت سے پیار، موت کا ڈر اور اصل زادِ راہ انسانیت سے پیار اور اسکی خدمت پہ مفصل بیان کرتے ہوئے محترم ایدھی صاحب کو خراجِ عقیدت پیش کیا۔اور فرمایا کہ انسانیت کا کوئی مذہب نہیں ہوتا۔اسلام کی تمام تر تعلیمات کا نوے فیصد فلاح اور محبتِ انسانیت پہ مبنی ہے۔
سید جعفر صمدانی صدر پاکستان عوامی سوسائٹی کویت نے امت ِمسلمہ کے شاندار تاریخی فلاحی پہلوؤں پہ روشنی ڈالی اور اْس کےتناظر میں محترم عبدالستار ایدھی صاحب اور ایدھی فاؤندیشن کی خدمات پہ تفصیلی روشنی ڈالی اور خراجِ عقیدت پیش کیا۔
حاجی عبدالرشیدصدرمنہاج القران انٹرنیشنل کویت نے اختتامی کلمات میں کہاکہ بہتر طرز عمل یہ ہے کہ ہم زندہ جاوید لوگوں کی قدر کریں،انکا بھر پور ساتھ دیں اور ان کے شانہ بشانہ چل کر انکی سوچ اور مشن کو فروغ دیں۔بے شک مرحوم ایدھی صاحب کا انتقال ملت پاکستان کیلئے ایک ناقابل ِتلافی نقصان ہے۔دعا ہے کہ اللہ پاک ہمیں انکی تقلیدکی توفیق عطا فرمائے۔اور اس بات پر زور دیا کہ ہم دین ا سلام کی تعلیمات کی روشنی میں صرف اور صرف " علم،امن،اخلاق اور عشق نبی ﷺ " کے زیور سے آراستہ ہوکرہی نفس کی اصلاح اور معاشرے کو حقیقی اسلامی ،فلاحی معاشرہ بنا سکتے ہیں۔جہاں قانون کی بالا دستی ہو،کسی کی حق تلفی نہ ہو،انصاف اور قانون صرف مقتدر حلقوں کی لونڈی نہ ہو۔پاکستان کو کرپشن فری ریاست بنانے کیلئے ہمیں قائد محترم کا بھرپور ساتھ دینا ہوگا۔
شہباز شیرازی آرگنائزرمجلس وحدت وحدت مسلمین کویت نے حضرت امام زین العابدین علیہ السلام کہ اس قول کہ " مجھے اتنی تکلیف کربلا کے سارے واقعہ میں نہی ہوئی جتنی کوفیوں کی خاموشی پہ ہوئی۔کوفہ کسی علاقے کا نام نہی بلکہ ایک خاموش قوم کا نام ہے،تاقیامت جو قوم بھی ظلم کے خلاف خاموش رہے گی وہ کوفی کہلائے گی۔"کے ساتھ تمام شرکاء ِتقریب کا شکریہ ادا کیا اور فاتحہ خوانی کے بعد دعا فرمائی۔
وحدت نیوز(آرٹیکل) آج پھر صبح ہونے کی دیر تھی،وزیرستان کی کسی کی تاریک غار میں بوڑھی چمگادڑ وں نے مل کر رات کی جدائی کا نوحہ پڑھا،کچھ نے صرف اشک بہائے اور کچھ نے سینہ کوبی بھی کی،منظر اتنا دلخراش تھا کہ نجد کے پاتال میں سوئے ہوئے سانپ بھی غم و غصے سے پھنکارنے لگے ۔
دن ڈھل گیا ،رات ہوگئی ۔۔۔
اگلے روز پھر سورج اپنے وقت پر مشرق سے طلوع ہوا،اگلے دن بھی چمگادڑوں کا شوروغل جاری رہا۔۔۔
نصف النہار کے سمے کچھ چمگادڑوں نے بھیس بدل کر سورج سے جنگ کرنے کی ٹھانی!
انسانی قالب میں بھی کتنی لچک ہے!!!ہر جانور اس میں ڈھل سکتاہے۔۔۔
چند چمگادڑوں پر بھی انسانی قالب فِٹ آگیا،انہوں نے زبان کی کی نوک سے سورج کا خون چوسنے کا عہد کیا،شام کے قریب سورج کا رنگ زرد پڑا تو چمگادڑیں بہت خوش ہوئیں لیکن اگلے روز پھر سورج اپنے وقت پر نکلا۔۔۔
چمگادڑیں آنکھیں بند کرکے دوڑے جارہی ہیں اوراُن کی عقل کولہو کے بیل کی مانند مسلسل ایک دائرے میں متحرک ہے۔وہ بظاہر صراطِ مستقیم پر دوڑ رہی ہیں لیکن در حقیقت نسل در نسل ایک دائرے میں گھوم رہی ہیں۔
ان کی زبانوں پر سورج، سورج، سورج کے نعرے ہیں۔۔۔سننے والوں کو یہ سمجھ نہیں آتی کہ یہ سورج،سورج کی پکار کس لئے ہے!؟
لوگوں کو سورج کی طرف بلانے کے لئے یا سورج سےڈرانے کے لئے۔۔۔
اب سیانے لوگوں کی بیٹھکوں میں گپ شپ بھی ایک دائرے میں ہوتی ہے ،بڑے لوگ سورج کے گرد آلتی پالتی مارکر بیٹھتے ہیں اور پھر نظریات کا افیون باری باری سب کوپلایا جاتاہے۔اسی طرح چوپالوں میں بھی بڑی رونق لگی رہتی ہے،جوگی اپنے منتر اورسنیاسی اپنے ٹوٹکے لے کر سارا دن بیٹھے رہتے ہیں۔
آج صبح بھی جب سورج چمکا تو کسی نے کہا کہ چلو اچھا ہوا،اب میں رزق کمانے جاوں گا ،جوگی نے اسے سمجھایا کہ بھوک تو پیٹ میں محسوس ہوتی ہے لہذا اس کا ذکر نہ کرو اور اسے پیٹ میں ہی رہنے دو۔
کسی نے کہا کہ مجھے پیاس لگی ہے توسنیاسی نے اسے جواب دیا کہ پیاس تو سینے کی جلن کا نام ہے اسے سینے میں ہی رہنے دو۔
کسی نے کہا کہ میری تو اس آمدن میں بنیادی ضروریات بھی پوری نہیں ہوتیں تو اسے جواب ملا کہ بھلا ضروریات بھی کبھی کسی کی پوری ہوئی ہیں لہذا فضول میں شور نہ مچاو۔
کسی نے کہا کہ میرا حق چھین لیاگیاہے تو اسے جواب ملا کہ حق تو انبیائے کرام کو بھی نہیں ملا تمہیں کیا ملے گا لہذا صبر سے کام لو۔
کسی نے کہا کہ میری جان کو دشمنوں سے خطرہ ہے تو جواب ملا کہ دروازہ اچھی طرح بند کرکے چہار قل اپنے اوپر دم کرلو اور اس طرح اپنی جان کی حفاظت خود کرو۔
کسی نے کہا کہ آگ میرے دروازے تک پہنچ چکی ہے تو جواب ملا کہ آگ سے نہ ڈرو جب ایک دروازہ جل جائے تو بازار سے جاکر نیا دروازہ لے آو۔۔۔
کسی نے کہا کہ ڈاکو میرے گھر کو تاک رہے ہیں تو جواب ملاکہ منت ترلے کرواور کچھ دے دلا کر وقت گزارو۔
کسی نے کہا کہ میرے کلاس فیلو امتحان میں نقل کرتے ہیں تو اُسے جواب ملا کہ نقل کے لئے بھی عقل چاہیے۔
کسی نے پوچھا کہ غربت کا کیا علاج ہے اسے جواب ملا کہ غریبوں کو ماردیاجائے۔
کسی نے کہا انسانی مساوات کا نسخہ کیاہے اسے جواب ملا کہ سب کے لئے ایک ہی قانون بنادو کہ جو بھی سر اٹھاکرچلے اس کا سر کاٹ دو۔
کسی نے پوچھا کہ بیوروکریسی کی فرعونیت کا کیا درمان ہے؟اسے جواب ملا کہ فقط خوشامد و چاپلوسی
نظریاتی افیون کےجام پلاکر لوگوں کو دائرے میں دوڑانے کا کھیل مدتوں سے جاری ہے۔
اندھی چمگادڑیں دنیا بھر میں سورج کے سامنے پر پھیلا کر کھڑی ہیں،ہر طرف تاریکی پھیل رہی ہے۔۔۔
ایسے میں اس تاریکی سے بچ جانے والے مٹھی بھر انسانوں کو، انسانیت کی بقا کے لئے ہاتھ پاوں مارنے پڑیں گے،کوئی تدبیر سوچنی پڑے گی،زبان کھولنی پڑے گی اوراحتجاج کرنا پڑے گا چونکہ انسانوں کوخون چوسنے والی چمگادڑوں کے رحم و کرم پر چھوڑدینا بھی انسانیت نہیں ہے۔
نذر حافی
This email address is being protected from spambots. You need JavaScript enabled to view it.
وحدت نیوز (کراچی) گزشتہ 63روز سے دہشتگردی،لاقانونیت اورکرپشن کے خلاف علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی بھوک ہڑتال ملک و قوم کے دشمنوں کے خلاف عملی احتجاج جاری ہے جو پوری قوم کی آواز ہے۔قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ،تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان سمیت پاکستان کی تمام بڑی سیاسی و مذہبی جماعتوں کے مرکزی رہنماوں نے احتجاجی کیمپ میں جا کر مجلس وحدت مسلمین کے مطالبات کو اصولی اور وطن عزیز کے استحکام کے لیے اہم قرار دیتے ہوئے یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔اس کے باوجود وفاقی حکومت کی طرف سے مسلسل سرد مہری برتی جا رہی ہے جو پاکستان کے پانچ کروڑ سے زائد ملت تشیع کی تضحیک ہے۔ حکومت ایک طرف دہشت گردی کے خاتمے کے لیے بلند و بانگ دعووں میں مصروف ہے جبکہ دوسری طرف کالعدم مذہبی جماعتوں کو ان قومی اداروں کی سرپرستی حاصل ہے جو ملک میں قیام امن کے ذمہ دار ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ کراچی جیسے شہر میں رمضان المبارک کے دوران انتظامیہ کی موجودگی میں جہاد فی سبیل اللہ کے نام پر چندے اکھٹے کیے گئے ہیں جو نیشنل ایکشن پلان اور دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ کی حیثیت کو مشکوک بنارہے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ مقصود عکی ڈومکی نے صوبائی دفتروحدت ہاؤس میں جاری پریس کانفرنس سے خطاب میں کیا انہوں نے کہاکہ ملک دشمن عناصر پاکستان کو غیرمستحکم کرنے کی عالمی سازش کو تقویت دے رہے ہیں۔ پاکستان کے ہر محب و طن کو قائد و اقبال کے اس پاکستان کی تلاش ہے جو نفرتوں اور تفرقہ بازی سے پاک ہو۔جہاں ہر مذہب و مسلک اپنے عقیدے کے مطابق آزادانہ زندگی بسر کرسکے۔مختلف سیاسی رہنما اس حقیقت کا برملا اظہار کرچکے ہیں کہ پاکستان میں جاری دہشت گردی میں موجودہ حکمران فریق کا کردار ادا کر رہے ہیں موجودہ حکومت دہشت گردوں کو وسائل اور معاونت فراہم کرتی ہے پاکستان میں موجود ایک مخصوص مسلک کے باصلاحیت افراد کی صرف اس لیے مسلسل ٹارگٹ کلنگ کی جار ہی ہے کہ حکمرانوں کو ان سے اختلاف ہے پاکستان کے حکمران فرعونیت، قارونیت اور یزیدیت جیسی تین صفات کا مجموعہ ہیں پاکستان میں عدل و انصاف کے پرخچے اڑائیں جا رہے ہیں ملک کے با اختیار اداروں کو چاہیے کہ وہ عوام پر ہونے والی اس حکومتی ظلم و بربریت کا نوٹس لیں اگر پاکستان کے مظلوموں کی آواز نہ سنی گئی تو وطن عزیز کی بقا و سالمیت خطرے میں پڑ جائے گی ۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں مجلس وحدت مسلمین سے اظہار یکجہتی کے لیے احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ 17 جولائی کو پاکستان کے مختلف شہروں میں ایم ڈبلیو ایم کی خواتین احتجاج کریں گی۔22 جولائی کو ملک کی تمام اہم شاہراوں پر اپنے مطالبات کے حق میں دھرنے دیے جائیں گے۔7اگست کو اتحاد بین المسلمین کے داعی شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی کی برسی کے موقع پر اسلام آباد میں جلسہ کیا جائے گا۔رہنماؤں نے مقبوضہ کشمیر میں نہتے شہریوں پر بھارتی فوج کی فائرنگ کے نتیجے میں تیس سے زائد قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے پر زور مذمت کی مظلوم کشمیریوں پر بھارت کی جارحانہ کاروائی انسانی حقوق کی شدید خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کشمیر پر بھارت کا غاصبانہ تسلط ختم کرانے کے لیے اقوام متحدہ سمیت عالمی قوتوں اور بین الاقوامی اداروں سے مطالبہ کیا کہ انسانی حقوق کی پامالی کے سنگین ترین واقعات کا فوری نوٹس لیں۔کانفرنس میں مولانا احسان دانش،علی حسین نقوی،ناصر حسینی،آصف صفوی سمیت دیگر رہنما موجود تھے۔