The Latest

وحدت نیوز(بلتستان) سانحہ راولپنڈی کی آڑ میں سید الشہداء امام حسین (ع) کی شان میں گستاخی ، پاکستان بھر میں مساجد ، امام بارگاہوں ، قرآن پاک اورعلم حضرت عباس علیہ السلام کو جلائے جانے اور جلوس عزا اور جلوس میلاد البنی (ص) پر ممکنہ پابندی کے خلاف بلتستان میں بھی ہزاروں کی تعدا د میں عاشقان امام حسین (ع)نےعظیم الشان احتجاجی مظاہرہ کیا، مجلس وحدت مسلمین پاکستا ن کے سربراہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کی اپیل پر منعقدہ یومِ عظمتِ نواسہ رسول (ص) کے موقع پر ایم ڈبلیو ایم بلتستان کے سیکریٹری جنرل علامہ سید علی رضوی، علامہ مظاہر موسوی، فدا حسین و دیگر نے خطاب کیا،جبکہ ہزاروں مظاہرین نے شرکت کی۔  شرکائےاحتجاج نے پنجاب حکومت اور تکفیری دہشت گردو  ں کے خلاف شدید نعرے بازی کی جب کے مقررین نے سانحہ راولپنڈی کے  تحقیقاتی کمیشن پر تحفظات کااظہار کر تے ہو ئے اسے مسترد کر دیا ، رہنمائوں کا کہنا تھا کہ رانا ثناءاللہ جب تک تحقیقاتی کمیشن کا سربراہ ہے حق و سچ قوم کے سامنے نہیں آسکے گا، وفاقی حکومت جلد ازجلد اصل حقائق عوام کے سامنے لائے اور جلوس عزا اور جلوس میلاد البنی (ص)کے خلاف کسی بھی سازش سے باز رہے ۔

وحدت نیوز(حیدرآباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کی اپیل پر ملک گیر یومِ عظمتِ نواسہ رسول (ص) کے سلسلے میں  حیدرآباد میں مولا علی (ع) قدم گاہ پر احتجاجی مظاہرہ منعقد کیا گیا ، جس میں ایم ڈبلیو ایم حیدر آباد کے سیکریٹری جنرل علامہ امداد علی نسیمی، اور علا مہ گل حسن مرتضوی نے خطاب کیا۔ رہنماؤں کا کہنا تھا کہ سانحہ راولپنڈی ایک بہت بڑی سازش تھی اس سازش میں حکومت پنجاب دہشت گردوں کے ساتھ ملوث تھی ۔اس کے علاوہ ملک کہ دوسرے علاقوں میں دہشت گردی کے واقعات بھی ہوئے جس کی ہم پر زور مذمت کرتے ہیں ملت جعفریہ نے ہر دور میں ظالم سے اظہارے نفرت اور مظلوم کہ ساتھ اظہارے ہمدردی کیا ہے اس ہی جرم کی پاداش میں ہمیں دہشت گردی کا نشانہ بنایا گیا ۔ہم نے ہمیشہ دہشت گردوں کے خلاف ثابت قدمی کا مظاہر ہ کیا اور انشااللہ ہم اس جنگ میں ثابت قدم رہینگے۔ عزا داروں پر حملے جاری رہے توپاکستان کی ہر گلی ہر سڑک عزا خانے میں تبدیل ہوجائے گی ۔

وحدت نیوز(گلگت) سانحہ راولپنڈی کی آڑ میں سید الشہداء امام حسین (ع) کی شان میں گستاخی ، پاکستان بھر میں مساجد ، امام بارگاہوں ، قرآن پاک اورعلم حضرت عباس علیہ السلام کو جلائے جانے اور جلوس عزا اور جلوس میلاد البنی (ص) پر ممکنہ پابندی کے خلاف گلگت میں بھی ہزاروں کی تعدا د میں عاشقان امام حسین (ع)نے یومِ عظمتِ نواسہ رسول (ص) کے موقع پر عظیم الشان احتجاجی مظاہرہ کیا، مجلس وحدت مسلمین پاکستا ن کے سربراہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کی اپیل پر منعقدہ یومِ عظمتِ نواسہ رسول (ص) کے موقع پر صوبائی رہنما علامہ شیخ نیئر مصطفوی، علامہ موسیٰ کریمی، سعید الحسنین، عارف قنبری و دیگر نے خطاب کیا۔ احتجاجی مظاہرےمیں قائد ملت جعفریہ گلگت بلتستان علامہ سید راحت حسین الحسینی نے بھی خصوصی  شرکت کی شرکائےاجتجاج نے اس موقع پر پنجاب حکومت اور تکفیری دہشت گردو  ں کے خلاف شدید نعرے بازی کی جب کے مقررین نے سانحہ راولپنڈی کے  تحقیقاتی کمیشن پر تحفظات کااظہار کر تے ہو ئے اسے مسترد کر دیا ، رہنمائوں کا کہنا تھا کہ رانا ثناءاللہ جب تک تحقیقاتی کمیشن کا سربراہ ہے حق و سچ قوم کے سامنے نہیں آسکے گا، وفاقی حکومت جلد ازجلد اصل حقائق عوام کے سامنے لائے اور جلوس عزا اور جلوس میلاد البنی (ص)کے خلاف کسی بھی سازش سے باز رہے ۔

وحدت نیوز( کراچی) ملک بھر کی طرح کراچی میں بھی شیعہ تنظیموں اور اداروں نے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پر سانحہ راولپنڈی کی مناسبت سے ’’یوم عظمت نواسہ رسول (ص)‘‘ منایا جس کے تحت شہر بھر کی جامع مساجدبشمول خوجہ شیعہ اثنا عشری مسجد کھارادر، جامع مسجد نور ایمان ناظم آباد، جامع مسجد حسینی برف خانہ ملیر،جامع مسجد مصطفی عباس ٹاؤن، جامع مسجد جعفریہ نارتھ کراچی، جامع مسجد اسٹیل ٹاؤن، جامع مسجد عزاخانہ صغریٰ کورنگی ،جامع مسجد سچل گوٹھ کے باہر بعد نماز جمعہ احتجاجی مطاہرے کئے گئے، احتجاجی مظاہروں میں ہزاروں افراد نے شرکت کی اور سانحہ راولپنڈی کے بعد ملک میں پھیلائی جانے والے فرقہ واریت کی آگ کے خلاف زبردست احتجاج کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ راولپنڈی میں یوم عاشورا کو نواسہ ختمی مرتبت حضرت محمد مصطفی (ص) کی توہین کے مرتکب افراد کے خلاف حکومت کاروائی عمل میں لائے ، مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر پاکستان بنایا تھا ، پاکستان بچائیں گے ، لبیک یا رسول اللہ(ص)، لبیک یا حسین (ع)،مردہ باد امریکہ، اسرائیل نامنظور، دہشت گردی مردہ باد، فرقہ واریت زہر قاتل، فرقہ واریت نا منظور سمیت وفاقی حکومت او ر پنجاب حکومت کے خلاف نعرے آویزاں تھے۔احتجاجی مظاہروں سے مجلس وحدت مسلمین پاکستان سندھ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل مولانا صادق رضا تقوی،مولانا دیدار علی جلبانی، مولانا علی انور جعفری، جعفریہ الائنس پاکستان کے رہنما علامہ جعفر رضا، شیعہ ایکشن کمیٹی کے مرکزی صدر علامہ مرزا یوسف حسین، ھئیت آئمہ مساجد و علمائے امامیہ کے صدر مولانا شیخ حسن صلاح الدین سمیت مرکزی تنظیم عزاء کے سیکرٹری جنرل سلمان مجتبیٰ او ر دیگر نے خطاب کیا۔

 

خوجہ مسجد کھارادر کے باہر منعقدہ مرکزی احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان سندھ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ صادق رضا تقوی کا کہنا تھا کہ سانحہ راولپنڈی میں وفاقی اور پنجاب حکومت براہ راست ملوث ہے جس نے کالعدم دہشت گرد گروہوں کے ساتھ مل کر عزاداری کے اجتماعات کے خلاف گھناؤنی سازش کی ہے جبکہ پنجاب حکومت کے وزیر رانا ثناء اللہ پہلے ہی کالعدم دہشت گرد گروہوں کے سرغنہ دہشت گردوں کو اپنے ساتھ لے کر گھومتے رہے ہیں، انہوں نے سپریم کورٹ آف پاکستان سے مطالبہ کیا کہ یوم عاشورا کے دن نواسہ ختمی مرتبت حضرت محمد مصطفی(ص) کی شان میں گستاخی کرنے والے عناصر کے خلاف 295/Cکے تحت مقدمہ قائم کر ے قرار واقعی سزا دی جائے۔انہوں نے مزید کہا کہ عید میلاد النبی (ص) اور عزاداری کے جلوسوں پر پابندی اور محدود کرنے کی باتیں کرنے والے اصل میں دماغی توازن کھو بیٹھے ہیں ، ان کاکہنا تھا کہ مملکت پاکستان میں ملک دشمن دہشت گردوں سے نہ تو اسکول کے معصوم بچے محفوظ ہیں، نہ ہی ملک کے ہونہار انجیئنرز، ڈاکٹرز، تاجر، پولیس ، افواج پاکستان ، اور غرض یہ ہے کہ کوئی بھی محفوظ نہیں تاہم جلوسوں کی پابندی اور محدودیت کے بجائے ان ملک دشمن اور اسلام دشمن دہشت گردوں کے خلاف کریک ڈاؤن واحد ایسا عمل ہے جس کے ذریعے پاکستان میں امن وامان قائم کیا جا سکتا ہے۔

 

جامع مسجد جعفریہ نارتھ کراچی میں خطاب کرتے ہوئے جعفریہ الائنس پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ جعفر رضا نے کہا کہ غیر ملکی ایماء پر پاکستان میں فرقہ وارانہ فسادات کو ہوا دینے کی کوشش کی جا رہی ہے جس کا مقصد پاکستان کو غیر مستحکم کرنا اور ملک دشمن و اسلام دشمن قوتوں کو مضبوط کرنا ہے اور اس گھناؤنے فعل میں نواز شریف اور شہباز شریف حکومت براہ راست ملوث ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ سپریم کورٹ کی نگرانی میں غیر جانبدارانہ کمیشن کا قیام عمل میں لایا جائے اور ملت جعفریہ کو اعتماد میں لیا جائے جبکہ ملک کے دیگر علاقوں اور شہروں میں مساجد اور امام بارگاہوں کو نذرآتش کئے جانے کے واقعات کی تحقیقات بھی کمیشن کی ذمہ داریوں میں شامل کی جائیں۔
جامع مسجد نور ایمان پر منعقدہ احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے شیعہ ایکشن کمیٹی کے مرکزی صدر علامہ مرزا یوسف حسین نے کہا کہ نواز اور شہباز حکومت کالعدم دہشت گرد گروہوں کے ساتھ مل کر ملت جعفریہ پاکستا ن کے خلاف سازشوں میں ملوث ہے تاہم ملت جعفریہ پاکستان اپنے دفاع کا حق محفوظ رکھتی ہے، ان کاکہنا تھا کہ ملک میں شیعہ اور سنی مسلمان باہم متحد ہیں جبکہ ایک مخصوص ٹولہ ہے جو سنی مسلمانوں کا نام استعمال کر کے پاکستان مین فرقہ واریت کی آگ کو پھیلانا چاہتا ہے تاہم حکومت کو چاہئیے کہ وہ دہشت گرد گروہوں کی سرپرستی چھوڑ کر ملک میں بڑھتی ہوئی بد امنی کے خلاف ایکشن لے۔

 

شہر کے دیگر مقامات پر خطاب کرتے ہوئےمولانا شیخ حسن صلاح الدین، مولانا علی انور جعفری، مولانا محمد علی حسینی، ، سلمان مجتبیٰ ، مولانا دیدار علی جلبانی، مولانا رضا ثمائری اور دیگر نے حکومت کو متنبہ کیا کہ اگر وفاقی اور پنجاب حکومت نے دہشت گردوں کی سرپرستی بند نہ کی اور ان کے خلاف کریک ڈاؤن شروع نہ کیا تو ملت جعفریہ راست اقدام سے دریغ نہیں کرے گی ،رانا ثناء اللہ فوری مستعفٰی ہو کر صرف کالعدم جماعتوں کی نوکری انجام دیں ،  انہوں نے کہا کہ شہر کراچی میں دن دیہاڑے مذہبی منافرت پر مبنی بینرز آویزاں کئے جا رہے ہیں لیکن پولیس انتظامیہ، رینجرز او ر سندھ حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئے ہم انتظامیہ کی سر مہری کے رویے کی شدید مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ شہر کراچی میں فرقہ واریت پر مبنی آویزاں ہونے والے بینرز لگانے والی کالعدم دہشت گرد جماعت کے خلاف ایکشن لیا جائے اور مدارس میں موجود لاکھوں کی تعداد میں خود کش حملہ آوروں کا صفایا کیا جائے۔اس موقع پر مظاہرین نے امریکہ مردہ باد، اسرائیل نا منظور اور فرقہ واریت نا منظور کے نعرے لگائے اور امریکی و اسرائیلی پرچم بھی نذر آتش کئے۔

وحدت نیوز(لاہور) ملک بھر کی طرح پنجاب میں بھی شیعہ تنظیموں نے مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پر سانحہ راولپنڈی کی مناسبت سے ’’یوم عظمت نواسہ رسول (ع)‘‘ منایا۔ صوبہ پنجاب کے تمام ضلعی ہیڈ کوارٹرز، لاہور، قصور، شیخوپورہ، گوجرانوالہ، چکوال، اٹک، سیالکوٹ، جھنگ، ساہیوال، پاکپتن، وہاڑی، ملتان، بہاولپور، رحیم یار خان، بہاولنگر، لیہ، لودھراں، ڈیرہ غازی خاں، مظفر گڑھ، چینوٹ، جہلم، سمیت دیگر شہروں میں پر امن مظاہرے ہوئے۔ لاہور میں شہر بھر کی مساجد کے آئمہ جمعہ، عزادارن امام حسین (ع)اور بانیان مجالس کا پرامن مظاہرہ بھاٹی چوک بیرون کربلا گامے شاہ پر ہوا جس میں ہزاروں لوگ شریک ہوئے۔ مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی سیکرٹری جنرل پنجاب علامہ عبدالخالق اسدی نے کہا کہ عید میلاد النبی(ص) اور عزاداری کے جلوسوں سے کبھی دہشت گردی نہیں ہوئی بلکہ ان جلوسوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا گیا تاہم پابندی اور محدودیت کی باتیں کرنیوالے عناصر دماغی توازن کھو چکے ہیں۔

 

انہوں نے کہا کہ حکومت دہشت گرد عناصر کے خلاف کریک ڈاؤن کرے ،سانحہ راولپنڈی کو پاکستان کے خلاف تکفیری جماعت کی سازش قرار دیا اور کہا کہ پنجاب حکومت اور وفاق براہ راست اس سازش کا حصہ بنا ہوا ہیں، اس سانحہ کا اصل مقصد پاکستان میں دہشت گردوں کو موقعہ فراہم کرنا ہے کہ وہ ملکی سالمیت کے ساتھ وہ کھیل کھیلیں جس کا ٹاسک انہیں ملک دشمنوں نے دیا ہے ،ہم ان ملک دشمنوں کی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دینگے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کے وزیر رانا ثناء اللہ پہلے ہی کالعدم دہشت گرد گروہوں کے سرغنہ دہشت گردوں کو اپنے ساتھ لے کر گھومتے رہے ہیں، انہوں نے سپریم کورٹ آف پاکستان سے مطالبہ کیا کہ یوم عاشورا کے دن نواسہ ختمی مرتبت حضرت محمد مصطفی(ص) کی شان میں گستاخی کرنیوالے عناصر کے خلاف 295/Cکے تحت مقدمہ قائم کر کے قرار واقعی سزا دی جائے۔انہوں نے مزید کہا کہ عید میلاد النبی (ص) اور عزاداری کے جلوسوں پر پابندی اور محدود کرنے کی باتیں کرنیوالے اصل میں دماغی توازن کھو بیٹھے ہیں۔

 

ان کا کہنا تھا کہ مملکت پاکستان میں ملک دشمن دہشت گردوں سے نہ تو سکولوں کے معصوم بچے محفوظ ہیں، نہ ہی ملک کے ہونہار انجیئنرز، ڈاکٹرز، تاجر، پولیس افسر، افواج پاکستان ، غرض یہ ہے کہ کوئی بھی محفوظ نہیں تاہم جلوسوں کی پابندی اور محدودیت کے بجائے ان ملک دشمن اور اسلام دشمن دہشت گردوں کے خلاف کریک ڈاؤن واحد ایسا عمل ہے جس کے ذریعے پاکستان میں امن وامان قائم کیا جا سکتا ہے۔ علامہ ابوذر مہدوی مرکزی رہنما مجلس وحدت مسلمین کا احتجاجی مظاہرے سے خطاب میں کہنا تھا کہ ہماری حکومت مٹھی بھر شر پسند عناصر کے ہاتھوں یرغمال بنی ہوئی ہے،ہم ہزاروں شہداء کے جنازے اپنے کندھوں پر اٹھائے لیکن حکومتی رٹ کو چیلنج نہیں کیا، ماضی قریب کے واقعات گواہ ہے کہ احتجاجی مظاہروں میں قانون کی پاسداری کیسے کی گئی۔اُن کا کہنا تھا کہ سانحہ راولپنڈی کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے لیکن ہمارا حکومت سے مطالبہ ہے کہ سانحہ راولپنڈی کے پس پردہ حقائق کو آشکار کیا جائے۔ شرپسندوں کی منت سماجت کی بجائے قانون کی عمل داری یقینی بنائی جائے کسی بھی گروہ کے خلاف یک طرفہ کارروائی سے امن کی کوششوں کو دھچکا لگے گا لہذا جوڈیشل انکوائری کے بعد بلا تفریق کارروائی کاجائے ،ہم میڈیا کی وساطت سے یہ واضع کرنا چاہتے ہیں کہ ہمیں اپنی عبادات اور مذہبی رسومات پر کوئی پابندی قبول نہیں کسی واقعہ کو بہانہ بنا کر اگر ہماری مذہبی آزادی چھننے کی کوشش کی گئی تو امن کی کوشش کو ناقابل تلافی نقصان ہو گا۔

 

انہوں نے کہا کہ کئی اضلاع سے شر پسندوں کے فعال ہونے کی خبریں آرہی ہیں، حکومت فوراََ کالعدم جماعتوں کو نئے ناموں سے کام کرنے سے روکے بصورت دیگر قانون کی عمل داری خطرے میں رہے گی۔مظاہرے میں متفقہ طور پر قرار داد منظور کی گئیں کہ عزاداری کے خلاف ہونے والی سازشوں کو روکا نہ گیا تو اربعین چہلم امام حسین (ع) کا جلوس اور مجالس پارلیمنٹ ہاوس سمیت چاروں صوبوں کے وزیر اعلیٰ ہاوسزکے سامنے ہونگے،اسلام آباد، ملتان، چشتیاں میں شہید کیے گئے مساجد و امام بارگاہوں، شعائراللہ کی توہین کرنے والوں کیخلاف فوری کارروائی کی جائے۔ پنجاب کے صوبائی وزیر رانا ثناء اللہ اس واقعے میں دہشت گردوں کی وکالت کر رہا ہے، اس متعصب وزیر کی نگرانی میں کوئی کمیٹی ملت جعفریہ کو قبول نہیں اس عدالتی کمیشن پر سے ہمارا اعتماد نہیں رہا، سپریم کورٹ کے اعلیٰ جج کی نگرانی میں واقعے کی تحقیقات کئے جائیں تاکہ اصل چہروں سے پردہ اُٹھ سکے،بیگناہوں کی گرفتاریاں کر کے یکطرفہ طور پر شیعہ دشمنی کا ثبوت دے رہے ہیں، اسلام آباد اور چشتیاں امام بارگاہوں کو نذر آتش کرنیوا لے د ہشت گرد دندناتے پھر رہے ہیں اگر ان دہشت گردوں کے خلاف کارروائی نہ کی تو ہم ہر قسم کے احتجاج کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کی اپیل پر ملک بھر کی طرح راولپنڈی اسلام آباد میں یوم عظمت نواسہ رسول (ص) منایا گیا اور امن کے دشمنوں کے خلاف جڑوں شہروں کی تمام مساجد و امام بارگاہوں میں خطابات دیئے گئے جبکہ اسلام آباد کی امام بارگاہ اثناء عشری کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ احتجاجی مظاہر سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ سانحہ راولپنڈی ایک مربوط منصوبہ بندی کا شاخسانہ ہے، حکومت یکطرف کارروائی اور جانبداری کا مظاہرہ کر رہی ہے، رانا ثناءاللہ اور چودھری نثار سمیت متعلقہ افسران کو مستعفی ہو جانا چاہیے، جسٹس مامون الرشید کا فقط ایک مسجد اور مدینہ مارکیٹ کا دورہ کرنا اور راولپنڈی میں جلائی گئی چھ امام بارگاہوں اور مساجد کو نظر انداز کرنا نے ان کی جانبداری کو ثابت کر دیا ہے، ہمیں ان کی تحقیقات پر اعتبار نہیں رہا، واقعہ کی تحقیقات کیلئے چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی سربراہی میں تین رکنی ینچ تشکیل دیا جائے، عزداری سیدالشہداء اور میلاد کے جلوسوں پر پابندی 5 کروڑ شیعہ اور 12کروڑ سنی عوام کو قتل کرکے ہی لگائی جا سکتی ہے۔ حکومت کالعدم تنظیموں کو نکیل ڈالے ورنہ عوام انہیں خود روکیں گے۔ ایک سازش کے تحت ظالم کو مظلوم اور مظلوم کو ظالم ظاہر کیا جا رہا ہے، دیوبند متعدل علماء اپنی صفوں سے شدت پسندوں کو نکال باہر کریں، میڈیا غیرجانبداری کا مظاہرہ کرتے ہوئے سانحہ راولپنڈی میں چھپی سازش کو عوام کے سامنے لائے، جامعہ تعلیم قرآن کے ساتھ جلائی گئی دیگر مساجد اور امام بارگاہوں پر بات نہ کرنا غیرجانبدار کو ظاہر کر رہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹری علامہ ناصر عباس جعفری نے اسلام آباد میں امام بارگاہ اثناء عشری کے باہر منعقد کیے گئے۔ اس موقع پر مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی، علامہ شفقت شیرازی، علامہ اقبال بہشتی، علامہ اختر حسین، علامہ اسرار نقوی سمیت دیگر موجود تھے۔

علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ سانحہ راولپنڈی ایک مربوط منصوبہ بندی کا شاخسانہ ہے، جو کیمیکل جامعہ تعلیم قرآن اور مدینہ مارکیٹ کو جلانے کیلئے استعمال کیا گیا وہی کیمیکل راولپنڈی کی چھ امام بارگاہوں اور مساجد کو جلانے کیلئے بھی استعمال کیا گیا۔ ایک دن پہلے کالعدم جماعت کے ٹوئٹر پیج سے لوگوں کو مدرسہ میں جمعہ ہونے کی دعوت دینا اور جلوس روکنے کا پیغام دینا واضح کرتا ہے کہ کالعدم جماعت کا گروہ پہلے سے ہی پروگرام طے کرکے بیٹھا تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات بھی تعجب خیز ہے کہ اسی روز جامعہ تعلیم قرآن میں پانچ کالعدم جماعت کے رہنماء موجود تھے۔ پولیس سربراہ کا مری میں سیر سپاٹے کرنا اور آر پی او کو چودھری نثار کی طرف سے رشتہ داری کی بنیاد پر تعینات کرنا نے ثابت کردیا کہ پنجاب بھر میں بھرتیاں میرٹ کے بجائے اقربا پروری کی بنیاد پر کی جا رہی ہیں۔ وزیرداخلہ چودھری نثار اور وزیر قانون راناثناء اللہ کو واقعہ کے بعد فی الفور استعفیٰ دے دینا چاہیے تھا۔ رانا ثناء اللہ کی یکطرفہ پریس کانفرنس نے ان کی جانبدار ی کو ثابت کردیا ہے، وزیرقانون نے جوڈیشل کمیشن پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی ہے۔ فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کی ان کی سربراہی کو ہم نہیں مانتے، ایک ایسا شخص کیسے اصل تحقیقات کو سامنے لاسکتا ہے جس کا کالعدم جماعتوں کے ساتھ رابط راہا ہو۔

علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ میاں نوازشریف کی حکومت کے خاتمے کیلئے وزیرقانون رانا ثناء اللہ کافی ہیں۔ انہوں نے کہا دیوبند علماء شدت پسندوں کو اپنی صفوں سے نکالیں ورگرنہ ایک وقت آئے گا جب یہ تکفیری گروہ مولانا حسن جان اور مولانا سرفراز نعیمی کی طرح انہیں بھی نشانہ بنائیں گے۔ علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ جی ایچ کیو، کامرہ ائیر بیس، مہران ائیر بیس، پریڈ لائن مسجد، چرچ پر حملے، مساجد اور امام بارگاہوں پر حملے انہی سازشی ٹولے نے کرائے، جنہوں نے اب سانحہ راولپنڈی کرایا ہے، ان دہشتگردوں کا ماضی وطن دشمنی سے عبارت ہے، بھارت اور افغانستان کے ایجنٹ پاکستان کو کمزور کرنا چاہتے ہیں۔

علامہ ناصرعباس کا کہنا تھا کہ ملت جعفریہ کا ماضی گواہ ہے کہ سانحہ چلاس، بابوسر، سانحہ چکوال، سانحہ ڈھوک سیداں، سانحہ ڈی جی خان، سانحہ ہزارہ ٹاون، سانحہ علمدار روڈ، سانحہ عاشورہ، سانحہ عباس ٹاون میں ایک نہیں سینکڑوں افراد شہید ہوئے لیکن محب وطن اور پاکستان کے باوفابیٹوں نے ایک پتا تک نہیں ٹوٹنے دیا، ایک ایک دن 150 جنازہ اٹھائے لیکن کسی ایک شخص نے بھی سرکاری و نجی املاک کو نقصان نہیں پہنچایا، کیوں کہ ہم سمجھتے ہیں کہ یہ پاکستان مخالف طاقتوں کی سازش ہے جو ملک میں فرقہ واریت چاہتی ہیں۔ ہم واضح کردینا چاہتے ہیں کہ پاکستان میں کوئی شیعہ سنی تصادم نہیں ہے۔ یہ ایک تکفیری ٹولہ ہے جو ہر وقت ہر جلوس اور جلسے میں تکفیری نعرے لگاتا ہے اور مسلمانوں میں تقسیم ڈال رہا ہے۔ آخر میں علامہ ناصر عباس جعفری نے دوٹوک الفاظ میں واضح کیا کہ جب تک ایک بھی شیعہ اور ایک بھی سنی اس ملک میں موجود ہے اس وقت تک میلاد اور محرم کے جلوسوں پر کوئی پابندی نہیں لگا سکتا، اس موضوع پر سوچنا بھی محال ہے۔

وحدت نیوز(کراچی) نواسہ رسول (ص) امام حسین علیہ السلام کے شان میں گستاخی اور میلاد النبی (ص) اور جلوس ہائے عزاداری شہدائے کربلا (ع) پر پابندی لگانے کی سازش کے خلاف ملک بھر میں یوم عظمت نواسہ رسول (ص) منایا جا رہا ہے۔ اس مناسبت سے مجلس وحدت مسلمین ضلع ملیر اور امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کراچی ڈویژن ملیر کے تحت کراچی کے علاقے حسین آباد ملیر میں جامع مسجد حسینی کے باہر بعد نماز جمعہ ایک احتجاجی مظاہرے کا انعقاد کیا گیا۔ مظاہرے میں نمازیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی شوریٰ عالی کے سربراہ مولانا شیخ حسن صلاح الدین نے کہا کہ جلاﺅ گھیراﺅ کرکے حکومتی اور نجی املاک کو نقصان پہنچانا اسلام پسند سنی شیعہ مسلمانوں کی نہیں بلکہ اسلام و پاکستان دشمن تکفیری دہشتگردوں کی کارستانی ہے، جنہیں وزیرقانون پنجاب رانا ثنا اللہ کی مکمل سرپرستی حاصل ہے۔


 
مولانا شیخ حسن صلاح الدین نے کہا کہ راولپنڈی واقعہ کے اصل ذمہ دار تکفیری مولوی کی جانب سے امام حسین علیہ السلام کی شان میں گستاخی دراصل رسول اللہ (ص) کی شان میں گستاخی اور توہین رسالت (ص) ہے، جسے فی الفور گرفتار کرکے نشان عبرت بنا دیا جائے۔ احتجاجی مظاہرے سے خطاب میں انہوں نے مزید کہا کہ وزیرقانون پنجاب رانا ثنا اللہ پنجاب میں دہشت گرد تکفیری ٹولے کے ناجائز باپ کا کردار ادا کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ راولپنڈی واقعہ کے حوالے سے بنائے گئے تحقیقاتی کمیشن کے سربراہ کے طور پردہشت گردوں کے سربراہ رانا ثنا اللہ کا نام سنی شیعہ محب وطن مسلمانوں کیلئے انتہائی تشویش کا باعث اور گھناﺅنا مذاق ہے۔ آخر میں انہوں نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وزیرقانون پنجاب رانا ثنا اللہ کو فی الفور برطرف کیا جائے اور راولپنڈی واقعے میں تکفیری دہشت گرد ٹولے کی جانب سے جلائی گئی سنی شیعہ مسلمانوں کی املاک کا معاوضہ ادا کیا جائے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) جمیعت علمائے پاکستان کے مرکزی رہنما اور علامہ شاہ احمد نورانی مرحوم کے فرزند علامہ شاہ اویس نورانی صدیقی نے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی سے انکی رہائش گاہ پر ملاقات کی ، اس موقع پر جمیعت علمائے پاکستان کے وفد میں علامہ قاری زوار بہادر اور دیگر رہنما بھی موجود تھے ۔ ملاقات میں دونوں رہنمائوں نے موجودہ ملکی اور بین الاقوامی حالات پر تبادلہ خیال کی اور ساتھ ہی سانحہ راولپنڈی کے بعد پیش آنے والی صورتحال پر بھی تفصیلی بات چیت ہو ئی ، دونوں رہنمائوں نے سانحہ راولپنڈی کو بیرونی قوتوں کی ایک منظم سازش قرار دیا جس کا مقصد پاکستان میں مقیم شیعہ سنی عوام کے درمیان میں نفرت اور فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا کر نا ہے ۔

وحدت نیوز(ٹھٹھہ) سانحہ راولپنڈی کے حوالے سے پنجاب حکومت کی جانب سے قائم کمیشن کو مسترد کرتے ہیں، چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں تین رکنی اعلیٰ سطحی کمیشن قائم کیا جائے۔سانحہ راولپنڈی سمیت ملک کے دیگر علاقوں میں مساجد اور امام بارگاہوں کو نذر آتش کئے جانے کے واقعات کا نوٹس لیا جائے اور سپریم کورٹ کی سربراہی میں کام کرنے والے اعلیٰ سطحی کمیشن کی تحقیقات کا دائرہ کار وسیع کیا جائے اور ان تمام واقعات کی تحقیقات منظر عام پر لائی جائے۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین ضلع ٹھٹھہ کے سیکریٹری جنرل مختار دایو نے یوم عظمت نواسئہ رسول (ص) کے موقع پر دڑو میں احتجاجی مظاہرے سے خطاب کر تے ہو ئے کیا ۔

 


ان کا کہا تھا کہ جامعہ تعلیم القرآن سے نواسہ رسول حضرت امام حسین علیہ السلام کے بارے میں توین آمیز الفاظ ادا کیے گئے جس نے  ایسے فتنے کی بنیاد رکھ دی ہے کہ جس کے نتیجے میں ابتک کئی امام بارگاہیں، مساجد اور گھروں کو جلا دیا گیا ہے، کوہاٹ، ہنگو، ملتان، چشتیاں اور بہاولنگر اس کی واضح مثال ہیں جہاں امام بارگاہوں اور علم پاک کو نذر آتش کردیا گیا ہے۔ پورے ملک میں تکفیری گروہ دندناتے پھر رہے ہیں اور جلاو گھراو کر رہے ہیں لیکن انہیں روکنے والا کوئی نہیں۔ سانحہ کی رات راولپنڈی میں چھ مساجد اور امام بارگاہیں جلائی گئیں لیکن وزیرقانون فقط ایک مخصوص مسجد کی بات کر رہے ہیں اور جانبداری کا مظاہرہ کرتے ہوئے جوڈیشل کمیشن پر اثر انداز ہونے کی کوشش کر رہے ہیں جس کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسجد سے نفرت آنگیز خطاب کیسے ہوا؟، انتظامیہ نے کہنے کے باوجود اس مولوی کو کیوں نہ روکا۔ مدینہ مارکیٹ کو آگ کس نے لگائی، ان سب سوالوں کا پتہ لگایا جائے۔

 

اہل سنت ہمارے بھائی ہیں، ان کے مقدسات کا احترام ہم پر واجب ہے۔ معاشرے میں افتراق کو ہم قرآنی تعلیمات کے خلاف سمجھتے ہیں۔ تیسرا ہاتھ سنی شیعہ کو لڑانا چاہتا ہے۔ راولپنڈی میں ہونے والے فتنے کے آغازکے بارے میں عدالتی کمیشن فیصلہ کرے گا۔ سوشل میڈیا پر اس واقعہ کے حوالہ سے پروپیگنڈا کیا گیا جس کی وجہ سے راولپنڈی میں چھ شیعہ مساجد و امام بارگاہیں جلائی گئیں، جن میں قرآن بھی شہید ہوئے۔ خوش آئند امر ہے کہ راولپنڈی واقعہ میں عزاداروں نے آگ کو بجانے کی کوشش کی اور اسی طرح امام بارگاہوں کو جب آگ لگائی گئی تو ارد گرد کے اہل سنت نے آگ بجائی۔ یہ جھگڑا اور فتنہ شیعہ سنی کا نہیں بلکہ ان فتنہ گروں کا ہے جو نہ دین کے وفادار ہیں اور نہ پاکستان کے۔

 

میرپوربٹھورو میں بھی ایم ڈبلیو ایم ضلع ٹھٹھہ کے زیر اہتمام ’یوم دفاع عظمت نواسہ رسول (ص)‘‘  کے موقع پر حتجاجی مظاہرہ کیا گیا مظہرے کی قیادت ایم ڈبلیو ایم کےرہنما عادل خواجہ نے کی ان کاکہنا تھا کہ آج مملکت خداد اد پاکستان میں بسنے والی بانیان پاکستان کی اولادوں (شیعہ اور سنی مسلمانوں ) نے ثابت کر دیا ہے کہ وہ آپس میں باہم متحد ہیں جبکہ کانگریسی ایجنٹ اور پاکستان و اسلام کے دشمن مملکت خداداد پاکستانکی بنیادوں کو کھوکھلا کرنے کے لئے گھناؤنی سازشوں میں مصروف عمل ہیں ،ہم یہ سمجھتے ہیں کہ پاکستان میں ڈرون حملوں سے بڑے ڈرون حملے تکفیری دہشت گردوں کے وہ فتوے ہیں جن میں مسلمانوں کو کافر قرار دیا جاتا ہے جس کی بنیاد پر ملک بھر میں بے گناہ انسانوں کا قتل عام کیا جاتا ہے، تاہم ایسے دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کے خلاف فی الفور کاروائی ہونی چاہئیے ، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ ملک بھر میں کالعدم دہشت گرد تکفیری ٹولے کے خلاف فوری کریک ڈاؤن کیا جائے ۔

وحدت نیوز(مشہد المقدس) پاکستان میں ایک سوچے سمجھے منصونے اور سازش کے تحت فرقہ واریت کو ہوا دی گئی ہے، کچھ لوگ شام میں ناکامی کے بعد پاکستان کو شام بنانے کی سازش کر رہے ہیں۔ اس میں حکومت بھی برابر کی شریک ہے ورنہ جب پہلے بھی اسی مسجد ضررار سے فتنہ اٹھتا رہا ہے تو کیوں عاشور والے دن وہاں حکومت کی طرف سے کوئی اقدام نہیں کیا گیا تھا۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین مشہد کے سیکرٹری جنرل علامہ عقیل احمد خان نے اپنے ایک بیان میں کیا۔ اُنہوں نے کہا کہ ایک خاص اور سوچے سمجھے منصوبے کے تحت عزاداری کو محدود کرنے کی سازش ہو رہی ہے جس کو کبھی بھی اور کسی طرح کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔ ہم اپنی جانوں کی پرواہ کئے بغیر عزاداری سیدالشہدا (ع)کا تحفظ کرینگے جس کے لئے ہم اپنا سب کچھ لٹانے کو بھی تیار ہیں۔ عزاداری سالہا سال سے جاری ہے اور جاری رہے گی نہ ہی آج تک کوئی جابر اس پر پابندی لگا سکا ہے اور نہ آئندہ لگا سکے گا۔ تاریخ گواہ ہے کہ عزاداری کو ختم کرنے کے لئے بڑے بڑے حکمران آئے لیکن خود تو مٹ گئے۔ آج ان کا نام ونشان بھی باقی نہیں لیکن عزاداری آج بھی باقی ہے اور الحمدللہ بڑھی ہے کم نہیں ہوئی اور آئندہ بھی پہلے سے زیادہ ہو گی۔

 

اُنہوں نے کہا کہ آج حسینت کی اور یزیدیت کی پہچان بہت آسان ہو چکی ہے، پورا سال ہرطرح کے جلسے جلوس ہوتے ہیں مجرے ہوتے ہیں نائٹ کلب چلتے ہیں فحاشی کے اڈے موجود ہیں لیکن ان کے خلاف یہ لوگ کبھی نہیں بولتے اور نہ بولیں گے لیکن ان کی دشمنی شیعہ نہیں ورنہ شیعہ تو اسی ملک میں رہتے اور بستے ہیں ان سے مخالفت ہوتی تو ان سے پورا سال لڑتے۔ بلکہ ان کی دشمنی حسین علیہ السلام سے ہے تبھی تو یہ لعنتی لوگ یا تو میلاد النبی کے جلوسوں پر اٹیک کرتے ہیں یا عزاداری کے جلوسوں پر جس سے نبی اکرم (ص )اور اہل بیت کے دشمنوں کی پہچان بہت واضح ہو چکی ہے اور ان دشمنان دین کے چہرے ظاہر ہو چکے ہیں۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree