وحدت نیوز(اسلام آباد) آج مورخہ ۲۸ فروری مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی میزبانی میں منعقدہ آل پارٹیز کانفرنس کے شرکا کے درج ذیل نکات پہ مکمل اتفاق کرتے ہیں۔
۱۔ آل پارٹیز کانفرنس وطن عزیز پاکستان کے تمام صوبوں ، ریاست آزاد کشمیر و فاٹا میں جاری دہشت گردی کے ہر واقعہ ہر قسم کی دہشت گردی پرزور مذمت کرتی ہے۔
۲۔ آج کی کانفرنس نیشنل ایکشن پلان کے اجرا اور آپریشن رد الفساد کے اعلان کو قومی سطح پہ بروقت خوش آئند اقدامات قرار دیتے ہوئے اس کی مکمل حمایت کا اعلان کرتی ہے۔نیز مطالبہ کرتی ہے کہ نیشنل ایکشن پلان کو اس کی حقیقی روح کے ساتھ نافذ العمل بنائے جائے اور سیاسی مخالفین کے خلاف استعمال نہ کیا جائے ۔
۳۔ آج کی کانفرنس سرزمین افغانستان سے دہشت گردی کے اڈوں کے خاتمے کیلئے افواج پاکستان کی کاروائیوں کی مکمل حمایت کرتے ہوئے حکومت افغانستان سے مطالبہ کرتی کہ وہ مغربی سرحد پہ دہشت گردوں کیی کی بیج کنی کرے ۔
۴۔آج کی یہ کانفرنس عالمی دہشت گرد تنظیم داعش کو عالم اسلام اور بالخصوص وطن عزیز پاکستان کے لئے ایک بڑا خطرہ قرار دیتے ہوئے حکومت پاکستان اور ریاستی اداروں سے سے مطالبہ کرتی ہے کہ ملک بھر میں داعش کے ہم فکر عناصر اور دہشت گردی میں ملوث سہولت کاروں کے خلاف مکمل کریک ڈاؤں کرے۔
۵۔ آج کی کانفرنس آئیڈیالوجی اور مسلک کے نام پر تکفریت کے پرچار کو پاکستان کی سلامتی اور اور فیڈریشن کے لئے زہر قاتل سمجھتی ہے ۔ اور مطالبہ کرتی ہے کہ حکومت ایسے تمام افراد اور ادارے جو تکفیری سوچ کو پروان چڑھانے میں ملوث ہوں ان کے خلاف آپریشن ردالفساد کے تحت بھر پور کاروائی کرے اور اس سلسلے میں رینجرز اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو پورے ملک میں مکمل اختیارات کے ساتھ کاروائی کا حکم دیا جائے۔
۶۔ آج کی کانفرنس پاکستان میں استحکام کیلئے وزارت مذہبی امور سے مطالبہ کرتی ہے کہ بین المذہبی و بین المسلک ہم آہنگی کیلئے قومی کانفرنس بلائی جائے اور سرکاری سطح پر داعش کی فکرسے ا ظہار بیزاری کیا جائے۔
۷۔آج کی کانفرنس پاکستان میں سیاسی عمل کے استحکام اور جمہوریت کے فروغ کیلئے مطالبہ کرتی ہے کہ ملکی سلامتی کے تمام فیصلوں کی توثیق پارلیمنٹ سے لی جائے تاکہ ملک دشمن عناصر کو یہ واضح پیغام دیا جا سکے کہ ملکی دفاع میں سیاسی و عسکری قیادت مکمل طور پر ہم آہنگ و متفق ہے۔
۸۔ آج کی کانفرنس اس بات پر متفق ہے کہ پاکستان کی بقا ، سلامتی اور اس کی ترقی و خوشحالی اس بات مضمر ہے کہ ہم بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح ؒ اور علامہ اقبال کے نظریات پر عمل پیراہوں اور اس پاکستان کو صحیح معنوں میں قائد کا پاکستان بنائیں۔جسمیں تمام مسالک کو آزادی حاصل ہو اور ہر پاکستانی کو بنیادی حقوق حاصل ہوں۔
۹۔آج کی کانفرنس اس بات پر متفق ہے کہ نیشنل ایکشن پلان اور رآپریشن ردالفساد کے تحت کالعدم جماعتوں کو مختلف ناموں سے کام کرنے سے روکا جائے ۔علاوہ از سابقہ آپریشنز کی کامیابیوں اور ناکامیوں اور اس کی وجوہات کو بیان کیا جائے۔ مختلف عدالتی کمیشنز کی رپورٹ کو عوامی مفاد کیلئے جاری کیا جائے۔
وحدت نیوز(گلگت) پولیس فورس میں ریکروٹمنٹ لسٹ میں بڑے پیمانے پر رد وبدل کی گئی۔ایسا لگ رہا ہے کہ وزیر اعلیٰ کے احکامات کے آگے ادارے بے بس ہوچکے ہیں۔پولیس فورس میں حالیہ بھرتیوں میں میرٹ کی دھجیاں اڑائی گئیں ،لیگی کارکنوں نے گن پوائنٹ پر من مانی بھرتیاں کروائیں۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کےسیکریٹری امور سیاسیات غلام عباس نے کہا ہے کہ علاقے کے غریب اور بے سہارا افرادکو میرٹ پر آنے کے باوجود حق ملازمت سے محروم کردیا گیا اور وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ کے احکامات کے آگے پولیس فورس بے بس ہوگئی ۔ایسے کئی افراد کو بھی ریکروٹ کردیا گیا ہے جو فزیکل ٹیسٹ میں ناکام ہوئے تھے۔اقتدار اور اختیار کا غلط استعمال حکمرانوں کے گلے کی ہڈی بن جائیگی ،میرٹ کو پامال کرکے مستحق افراد کو ملازمت سے محروم کرنا ریاست سے غداری کے مترادف ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کے غیر قانونی احکامات کے آگے سرتسلیم خم ہوکر اداروں نے اپنا وقار کھودیا ہے اور اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو علاقے میں نفرت اور انارکی پھیلے گی ۔وہ لوگ جو چور دروازوں سے پولیس فورس میں بھرتی ہوجاتے ہیں کیا ہم ان سے یہ توقع رکھ سکتے ہیں کہ وہ عوام کے جان ومال کے تحفظ کو یقینی بنائیں گے؟کرپشن کے خلاف محض اشتہارات چھاپنے سے اداروں میں کرپشن ختم نہیں ہوگی اور اسی کرپشن کی وجہ سے ساری دنیا میں گرین پاسپورٹ بدنامی سے دوچارہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ اپنے اختیارات سے تجاوز کرکے اپنے زوال کیلئے خود ہی گھڑا کھود رہے ہیں اور بہت جلد لیگی حکومت کے زوال کے دن شروع ہونگے۔انہوں نے ریاستی اداروں سے اپیل کی ہے کہ وہ غیر قانونی طور پر پولیس فورس میں ہونے والی بے ضابطگیوں کا فوری نوٹس لیتے ہوئے ان تمام افراد کے اپوائنمنٹ آرڈر کینسل کروئیں اور حق داروں کو انصاف فراہم کریں بصورت دیگر حکومت گرائو تحریک کا آغاز کیا جائیگا۔
وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری آئمہ جمعہ فورم علامہ ہاشم موسوی نے بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ آپریشن ردالفساد کے زریعے جڑالفساد کا خاتمہ کرنا چاہیئے جب تک آپریشن فساد کی جڑوں کے خلاف نہیں کیا جائے گا دہشت گردی کا خاتمہ ممکن نہیں ہے اس سے پہلے اکثر آپریشنز میں صرف پتوں کو جھاڑا گیا چند ایک دہشت گرد مارے گئے لیکن دہشت گرد بنانے والے محفوظ رہیں صرف پتے جھاڑنے سے دہشتگردی کا خاتمہ نہیں ہو سکتا. ایک خاص طبقہ فکر کے علماء اور دہشتگردوں کا بیانیہ ایک چیز ہے یعنی وہ دہشتگردوں کے ہدف کو جائز سمجھتے ہوئے آئین پاکستان کو کفر سمجھتے ہیں لہذا اس کے خاتمے کے لیے دونوں مختلف طریقوں سے کام کر رہی ہیں ایک نے سیاسی راستہ اور دوسرے نے نام نہاد جہاد کا راستہ اختیار کیا ہے جس سے دہشتگردوں کو شرعی و مذہبی جواز فراہم ہو رہا ہے ۔
انہوں نے مزید کہاکہ تمام مکاتب فکر کے علماء کا فرض ہے کہ وہ بلا امتیاز دہشتگرد تنظیموں کے مقصد اور طریقہ کار دونوں کو غیر شرعی قرار دیتے ہوئے ان کے خلاف واضح موقف اختیار کرے اور دہشتگردی کو سازش اور دہشتگرد کو مجاہد قرار دینے کی پالیسی ترک کریں اسی طرح ریاستی ادارے اور حکومت کسی کے دباؤ میں آئے بغیر دہشتگردی کو ریشہ کن کرنے کے عزم کے ساتھ کاروائی کریں تو یقینا آپریشن رد الفساد کے زریعے فساد فی الارض کا خاتمہ ہو گا حکومت اور سیکیورٹی ادارے مزہبی دہشتگردوں کے خلاف کبھی بھی ایک پیج پر نہیں رہے اسی وجہ سے دہشتگردی کے خلاف کاروائیوں کے باوجود کوئی خاطرخواہ کامیابی حاصل نہیں ہو سکی کراچی آپریشن کی طرح مزہب کا نام استعمال کرنے والے دہشتگردوں کے خلاف متحد ہو کر سنجیدہ کارروائیاں ہونی چاہیئے آپریشن ردالفساد وقت کی اہم ضرورت ہے اور پوری قوم اس کی کامیابی کے لئے دعا گو ہیں امید کرتے ہیں کہ ہمارے ادارے اس مرتبہ ہمیں نا امید نہیں کریں گے اور اس مرتبہ ایک فیصلہ کن آپریشن کرکے ارض پاک کو دہشتگردی کی عفریت سے مکمل طور پر پاک کریں گے۔
اسلام آباد، ایم ڈبلیو ایم کے زیراہتمام دہشت گردی کے خلاف اے پی سی جاری، قومی سیاسی ومذہبی قیادت شریک
وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیراہتمام ملک میں جاری دہشتگردی کے خلاف اسلام آباد کے مقامی ہوٹل میں ''آل پارٹیز کانفرنس''جاری ہے، کانفرنس کی صدارت ایم ڈبلیو ایم کے سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کر رہے ہیں، جبکہ کانفرنس میں ڈپٹی سیکرٹری جنرل سید ناصر عباس شیرازی، سیکرٹری سیاسیات سید اسد عباس نقوی بھی موجود ہیں۔ آل پارٹیز کانفرنس میں پاکستان تحریک انصاف کی نمائندگی وائس چیئرمین مخدوم شاہ محمود قریشی، پنجاب کے صدر اعجاز چوہدری، پاکستان پیپلزپارٹی کے جنرل سیکرٹری سید نیئر حسین بخاری، عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد، پاکستان عوامی تحریک کے رہنما خرم نواز گنڈاپور، جمعیت علمائے پاکستان(نیازی)کے ڈاکٹر امجد چشتی، متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما تنویرالحق تھانوی، پاک سرزمین پارٹی کے شہزاد آصف جاوید، جماعت اسلامی کے نائب امیر میاں اسلم، سنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا، جمعیت علمائے پاکستان نورانی اور ملی یکجہتی کونسل کے صدر صاحبزادہ ابوالخیر زبیر، قومی وطن پارٹی کے رہنما سید بیدارشاہ، جمعیت علمائے پاکستان کے رہنما پیر معصوم شاہ نقوی، سرائیکستان ڈیموکریٹک پارٹی کے سربراہ سیدہ عابدہ بخاری، ممبر صوبائی اسمبلی آغا سید محمد رضا، علامہ ظہیر الحسن نقوی شریک ہیں، کانفرنس کے آخر میں مشترکہ اعلامیہ جاری کیا جائے گا۔
وحدت نیوز (گلگت) وزیر اعلیٰ مستحق افراد کے معاشی قتل سے باز رہے، من پسندافراد کی تقرری کیلئے پولیس آفیسران پر دبائو ڈالنا مضحکہ خیز ہے ۔اپنے کارکنوں کومطمئن کرنے اور ان کے پریشر سے بچنے کیلئے میرٹ کی دھجیاں اڑاناپوری قوم کے ساتھ زیادتی ہے۔پیشہ ور پولیس فورس کی تشکیل کیلئے ضروری ہے کہ اسے غیر سیاسی بنایا جائے۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے پولیس فورس میں بھرتیوں کے حوالے کہا ہے کہ حکومت من پسند افراد کو ملازمت دینے کیلئے پولیس فورس پر دبائو ڈال رہی ہے جو کہ میرٹ پر اترنے والے امیدواروں کے ساتھ سراسر زیادتی ہوگی۔اس سے قبل بھی کئی محکموں میں پوسٹوں کی تشہیر کئے بغیر وزیر اعلیٰ نے اپنے کارکنوں کو ملازمتیں بانٹیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ محکمہ پولیس کے ذمہ داروں نے دیانت داری سے امیدواروں سے ٹیسٹ انٹرویو کے بعد کامیاب ا میدواروں کی لسٹ مرتب کی ہے جس میں کسی ردوبدل کی صورٹ میں خاموشی اختیار نہیں کرینگے۔وزیر اعلیٰ میرٹ کا رٹہ لگاتے تھکتے نہیں لیکن درپردہ وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ سے تقرریوں کیلئے باقاعدہ لسٹیں فراہم کی جاتی ہیںاور جو آفیسران میرٹ کو پائمال کرنے کے حکومتی احکامات نظر انداز کرتے ہیں ان کو او ایس ڈی بنادیا جاتا ہے اور جو آفیسران حکومت کے غیر قانونی احکامات کے آگے سرتسلیم خم کرتے ہیں ان کو سرکاری خرچ پربیرون ملک دوروں پر بھیجا جاتا ہے جس کی زندہ مثال سیکرٹری ہیلتھ کا غیر ملکی دورہ اور ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے سیکرٹری سید وحید شاہ کو او ایس ڈی بنانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پولیس آفیسران کو چاہئے کہ وہ سیاسی وفاداریاں نبھانے کی بجائے سٹیٹ کے مفادات کو پیش نظر رکھ کر فیصلے کریں اور حکومت کے غیر قانونی احکامات کو ردی کی ٹوکری کی نذر کریں۔
وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ سندھ کے پولٹیکل سیکرٹری علی حسین نقوی نے کہا ہے کہ شہدا کے خون کو رائیگاں نہیں جانے دیا جائے گا، دہشتگردی کے خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیںگے، کالعدم جماعتوں اور انتہا پسندوں سے حکومتی شخصیات کے دوستانہ روابط افسوسناک اور شہدا کے خون سے غداری ہے، انتہائی افسوسناک ہے کہ فوجی عدالتوں کے قیام کے بعد بھی ہمیں انصاف فراہم نہ ہو سکا، ، ان خیالات کا اظہار انہوں نے مجلس وحدت مسلمین صوبائی سیکرٹریٹ سولجربازار میں پولٹیکل کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر صوبائی ڈپٹی سیکرٹری جنرل یعقوب حسینی۔عالم کربلائی ،حیدر زیدی ،شفقت لانگا،مولانا علی نقوی ،منور جعفری و دیگر موجود تھے۔
علی حسین نقوی کا کہنا تھا کہ شہدا ءکے خون کو رائیگاں نہیں جانے دیا جائے گا، ملک سے آخری دہشت گرد کے خاتمے تک ہم چین سے نہیں بیٹھیںگے، شدت پسندی کے خلاف تمام معتدل جماعتوںسے مل کر جدوجہد جاری رکھی جائے گی، کالعدم جماعتوں اور انتہا پسندوں سے حکومتی شخصیات کے دوستانہ روابط افسوسناک اور شہدا کے خون سے غداری ہے ، پوری قوم اس منافقانہ طرز عمل پر سراپا احتجاج ہے۔
انہوں نے کہا کہ وطن عزیز میں قومی سطح پر دہشت گردی کا سب سے زیادہ نقصان ملت تشیع کو اٹھانا پڑا، ہمارے بہترین پروفیشنلز،ڈاکٹرز،وکلا، پروفیسرزاور اعلیٰ تعلیم یافتہ افراد کو دن دیہاڑے ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا، یہ امر انتہائی افسوسناک ہے کہ فوجی عدالتوں کے قیام کے بعد بھی ہمیں انصاف فراہم نہ ہو سکا ، شیعہ کلنگ میں ملوث دہشت گردوں کے ساتھ لچک کا یہ مظاہرہ ملک میں رائج انصاف کے دوہرے معیار پر دلالت کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسلام کے لبادے میں چھپ کر یہو د و نصاری کے مفادات کے لیے سرگرم نام نہاد مسلم حکمرانوں کو آشکار کرنے کا وقت اب آگیا ہے، داعش،النصرہ، طالبان اور دیگر دہشت گرد تنظیموں کا تعلق اسلام سے نہیں صیہونیت سے ہے، روشن اسلامی تشخص کو داغدار کرنے کے لیے ان اسلام دشمن قوتوں کو متحرک کیا گیاہم ملک دشمن عناصرکی سازشوں کے خلاف سیسہ پلائی ہوئی دیوار ثابت ہوں گے۔