وحدت نیوز(آرٹیکل) رسول اللہ ﷺنے ماہ مبارک رمضان کی فضیلت بیان کرتے ہوئے فرمایا: اے لوگو! تمہاری طرف رحمتوں اور برکتوں والا مہینہ آرہا ہے۔ جس میں گناہ معاف ہوتے ہیں۔ یہ مہینہ خدا کے ہاں سارے مہینوں سے افضل و بہتر ہے۔ جس کے دن دوسرے مہینوں کے دنوں سے بہتر، جس کی راتیں دوسرے مہینوں کی راتوں سے بہتر اور جس کی گھڑیاں دوسرے مہینوں کی گھڑیوں سے بہتر ہیں۔ یہی وہ مہینہ ہے جس میں حق تعالیٰ نے تمہیں اپنی مہمان نوازی میں بلایا ہے اور اس مہینے میں خدا نے تمہیں بزرگی والے لوگوں میں قرار دیا ہے کہ اس میں سانس لینا تمہاری تسبیح اور تمہارا سونا عبادت کا درجہ پاتا ہے۔ اس میں تمہارے اعمال قبول کیے جاتے اور دعائیں منظور کی جاتی ہیں۔پس تم اچھی نیت اور بری باتوں سے دلوں کے پاک کرنے کے ساتھ اس ماہ میں خدا ئے تعالیٰ سے سوال کرو کہ وہ تم کو اس ماہ کے روزے رکھنے اور اس میں تلاوتِ قرآن کرنے کی توفیق عطا کرے کیونکہ جو شخص اس بڑائی والے مہینے میں خدا کی طرف سے بخشش سے محروم رہ گیا وہ بدبخت اور بدانجام ہوگا اس مہینے کی بھوک پیاس میں قیامت والی بھوک پیاس کا تصور کرو، اپنے فقیروں اور مسکینوں کو صدقہ دو، بوڑھوں کی تعظیم کرو، چھوٹوں پر رحم کرواور رشتہ داروں کے ساتھ نرمی و مہربانی کرو اپنی زبانوں کو ان باتوں سے بچاؤ کہ جو نہ کہنی چاہئیں، جن چیزوں کا دیکھنا حلال نہیں ان سے اپنی نگاہوں کو بچائے رکھو، جن چیزوں کا سننا تمہارے لیے روا نہیں ان سے اپنے کانوں کو بند رکھو، دوسرے لوگوں کے یتیم بچوں پر رحم کرو تا کہ تمہارے بعد لوگ تمہارے یتیم بچوں پر رحم کریں ،اپنے گناہوں سے توبہ کرو، خدا کی طرف رخ کرو، نمازوں کے بعد اپنے ہاتھ دعا کے لیے اٹھاؤ کہ یہ بہترین اوقات ہیں جن میں حق تعالیٰ اپنے بندوں کی طرف نظر رحمت فرماتا ہے اور جو بندے اس وقت اس سے مناجات کرتے ہیں وہ انکو جواب دیتا ہے اور جو بندے اسے پکارتے ہیں ان کی پکار پر لبیک کہتا ہے۔

 اے لوگو! اس میں شک نہیں کہ تمہاری جانیں گروی پڑی ہیں۔ تم خدا سے مغفرت طلب کرکے ان کو چھڑانے کی کوشش کرو۔ تمہاری کمریں گناہوں کے بوجھ سے دبی ہوئی ہیں تم زیادہ سجدے کرکے ان کا بوجھ ہلکا کرو کیونکہ خدا نے اپنی عزت و عظمت کی قسم کھارکھی ہے کہ ا س مہینے میں نمازیں پڑھنے اور سجدے کرنے والوں کو عذاب نہ دے اور قیامت میں ان کو جہنم کی آگ کا خوف نہ دلائے۔

 اے لوگو! جو شخص اس ماہ میں کسی مؤمن کا روزہ افطار کرائے تو اسے گناہوں کی بخشش اور ایک غلام کو آزاد کرنے کا ثواب ملے گا۔آنحضرت کے اصحاب میں سے بعض نے عرض کی یا رسول اللہ! ہم سب تو اس عمل کی توفیق نہیں رکھتے تب آپ نے فرمایا کہ تم افطار میں آ دھی کھجور یا ایک گھونٹ شربت دے کر بھی خود کو آتشِ جہنم سے بچا سکتے ہو۔ کیونکہ حق تعالیٰ اس کو بھی پورا اجر دے گا جو اس سے کچھ زیادہ دینے کی توفیق نہ رکھتا ہو۔

 اے لوگو! جو شخص اس مہینے میں اپنے اخلاق درست کرے تو حق تعالیٰ قیامت میں اس کو پل صراط پر سے با آسانی گزاردے گا۔ جب کہ لوگوں کے پاؤں پھسل رہے ہوں گے۔ جو شخص اس مہینے میں اپنے غلام اور لونڈی سے تھوڑی خدمت لے تو قیامت میں خدا اس کا حساب سہولت کے ساتھ لے گا اور جو شخص اس مہینے میں کسی یتیم کو عزت اور مہربانی کی نظر سے دیکھے تو قیامت میں خدا اس کو احترام کی نگاہ سے دیکھے گا۔ جوشخص اس مہینے میں اپنے رشتہ داروں سے نیکی اور اچھائی کا برتاؤ کرے تو حق تعالیٰ قیامت میں اس کو اپنی رحمت کے ساتھ ملائے رکھے گا اور جو کوئی اپنے قریبی عزیزوں سے بدسلوکی کرے تو خدا روز قیامت اسے اپنے سایہ رحمت سے محروم رکھے گا۔ جوشخص اس مہینے میں سنتی نمازیں بجا لائے تو خدا ئے تعالیٰ قیامت کے دن اسے دوزخ سے برائت نامہ عطا کرے گا۔ اور جو شخص اس ماہ میں اپنی واجب نمازیں ادا کرے توحق تعالیٰ اس کے اعمال کا پلڑا بھاری کردے گا۔ جبکہ دوسرے لوگوں کے پلڑے ہلکے ہوں گے۔ جو شخص اس مہینے میں قرآن پاک کی ایک آیت پڑھے تو خداوند کریم اس کے لیے کسی اور مہینے میں ختم قرآن کا ثواب لکھے گا۔

 اے لوگو! بے شک اس ماہ میں جنت کے دروازے کھلے ہوئے ہیں۔ پس اللہ تعالیٰ سے دعا کرو کہ وہ انہیں تم پر بند نہ کرے۔ دوزخ کے دروازے اس مہینے میں بند ہیں۔ پس خدائے تعالیٰ سے سوال کرو کہ وہ انہیں تم پر نہ کھولے اور شیطانوں کو اس مہینے میں زنجیروں میں جکڑ دیا جاتا ہے۔ پس خدا سے سوال کرو کہ وہ انہیں تم پر مسلط نہ ہونے دے ۔

رمضان مبارک اللہ تعالیٰ کا مہینہ ہے اور یہ سارے مہینوں سے افضل ہے۔ یہ وہ مہینہ ہے جس میں جنت اور رحمت کے دروازے کھل جاتے ہیں اور دوزخ کے دروازے بند کردیئے جاتے ہیں۔ اس مہینے میں ایک رات ایسی بھی ہے، جس میں عبادت کرنا ہزار مہینوں کی عبادت سے بہتر ہے۔ امام جعفر صادق علیہ السلام سے روایت ہے کہ جو شخص اس بابرکت مہینے میں نہیں بخشا گیا تو وہ آیندہ رمضان تک نہیں بخشا جائیگا سوائے اس کے کہ وہ عرفہ میں حاضر ہوجائے۔ امام جعفر صادق علیہ السلام نے وصیت فرمائی ہے کہ جب تم روزہ رکھو تو تمہارے سب اعضاء بھی روزہ دار ہونا چاہیئے یعنی ان کو حرام بلکہ مکروہ چیزوں اور کاموں سے بچائے رکھو۔ نیز فرمایا کہ تمہارا روزہ دار ہونے کادن اس طرح کا نہ ہو جیسے تمہارا روزہ دار نہ ہونے کا دن تھا۔پھر فرمایا کہ روزہ صرف کھانے پینے سے رکنے تک ہی نہیں۔ بلکہ حالتِ روزہ میں اپنی زبانوں کو جھوٹ سے اور آنکھوں کو حرام سے دور رکھو۔ روزے کی حالت میں کسی سے لڑائی جھگڑا نہ کرو، کسی سے حسد نہ رکھو۔ کسی کا گلہ شکوہ نہ کرو اور جھوٹی قسم نہ کھاؤ۔ بلکہ سچی قسم سے بھی پرہیز کرو، گالیاں نہ دو، ظلم نہ کرو، جہالت کا رویہ نہ اپناؤ۔ بیزاری ظاہر نہ کرو اور یاد خدا اور نماز سے غفلت نہ برتو ۔ ہر وہ بات جو نہ کہنی چاہیئے۔ اس سے خاموشی اختیار کرو ، صبر سے کام لو ، سچی بات کہو برے آدمیوں سے الگ رہو بری باتوں، جھوٹ بولنے، بہتان لگانے، لوگوں سے جھگڑنے ، گلہ کرنے اور چغلی کھانے جیسی سب چیزوں سے پرہیز کرو ۔ اپنے آپ کو آخرت کے قریب جانو ۔

رسول الله ﷺنے سنا کہ ایک عورت بحالت روزہ اپنی کنیز کو گالیاں دے رہی ہے تو حضرت نے کھانا منگوایا اور اس عورت سے کہا کہ یہ کھانا کھا لو ۔ اس نے عرض کی کہ میں روزے سے ہوں آنحضرت نے فرمایا کہ یہ کس طرح کا روزہ ہے جبکہ تونے اپنی کنیز کو گالیاں دی ہیں۔ بنابریں روزہ محض کھانے پینے سے رکنے ہی کا نام نہیں بلکہ حق تعالیٰ نے تو روزے کو تمام قبیح کاموں یعنی بد کرداری و بد گفتاری وغیرہ سے محفوظ قرار دیا ہے پس اصل و حقیقی روزے دار بہت کم اور بھوکے پیاسے رہنے والے بہت زیادہ ہیں۔

 امیر المؤمنین حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا کہ کتنے ہی روزہ دار ہیں کہ جن کے لئے اس میں بھوکا پیاسا رہنے کے سوا کچھ نہیں اور کتنے ہی عبادت گزار ہیں کہ جن کا حصہ ان میں سوائے بدن کی زحمت اور تھکن کے کچھ نہیں ہے ۔ کیا کہنا اس عقل مند کی نیند کا جو جاہل کی بیداری سے
بہتر ہے اور کیا کہنا اس صاحب فراست کا جس کا روزے سے نہ ہونا روزداروں سے بہتر ہے ۔

ماہ مبارک رمضان توبہ اور مغفرت کے لئے بہترین مہینہ ہے کیونکہ اس مہینہ میں انسان کا خدا سے رابطہ پہلے کی نسبت زیادہ ہو جاتی ہے۔توبہ ایک لطف الہی ہے جو انسان کے اندر خدا کی طرف واپسی اور اس کی بندگی میں شدت کا باعث بنتی ہے اور انسان کو نامیدی سے نکال دیتی ہے۔توبہ رجوع کرنے اور پلٹنے کے معنی میں ہے یعنی اپنے گناہوں پر پشیمان ہو اور خدا کی طرف رجوع کرے۔حقیقت توبہ یہ ہے کہ انسان اپنے گذشتہ برے کاموں سے پشیماک ہو اس کے ساتھ ارادہ کرے کہ وہ ان کاموں کو چھوڑ دے گا اور ان کی طرف دوبارہ پلٹ کر بھی نہیں دیکھے گا۔علامہ حلی فرماتے ہیں: توبہ یعنی انجام دئے ہوئے گناہوں پر پشیمان ہونا  اور آئندہ ان کاموں کے انجام نہ دینے کا عزم و ارادہ کرنا ہے۔

امام جعفر صادق علیہ السلام فرماتے ہیں: جب بندہ توبہ نصوح کرتا ہے تو خداوند عالم اس سے محبت کرتا ہے اور اس کے گناہوں کو دنیا و آخرت میں چھپا دیتا ہے ۔ امام محمد باقر علیہ السلام فرماتے ہیں:  خداوند اپنے بندوں کو اتنی قدرت و مہلت دیتا ہے کہ جو چیزیں خدا کی مخالفت اور نا فرمانی میں انجام دی ہیں ان کو چھوڑ کر دوبارہ خدا کی طرف پلٹ آئیں۔آپ توبہ کی اہمیت بیان کرتے ہوئے مثال دیتے ہیں کہ جو شخص سفر میں اپنے قافلے سے بچھڑ گیا ہو اور کاروان کو گم کر دیا ہو، رات کی تاریکی میں قافلے  کی تلاش کی کوشش کرے اور حالت یہ ہو کہ وہ بھوکا اور پیاسا ہو، خوف کے مارے مارے پھر رہا ہو،لیکن جب ناامید اور مایوس ہو جائے اور اسی وقت کاروان مل جائے تو وہ شخص کتنا خوش ہو گا ، جب انسان توبہ و استغفار کرتا ہے  توخدا وند متعال کو اس شخص سے بھی زیادہ خوشی و مسرت ہوتی ہے۔

توبہ انسان کے دلوںپر گناہوں کی وجہ سے لگے ہوئے زنگ کو صاف کر دیتا ہے۔ امام محمد باقر علیہ السلام فرماتے ہیں: ہر مومن انسان کے دل پر ایک سفید رنگ کا وسیع نقطہ ہے جو نورانی ہے جب انسان گناہ کا مرتکب ہوتا ہے تو اس سفید نقطہ پر ایک کالا نقطہ ابھر آتا ہےاگر وہ توبہ کرے تو سیاہی مٹ جاتی ہے لیکن اگر توبہ نہ کریں اور گناہون کو بجا لاتا رہے تو سیاہی دن بدن بڑھتی ہے یہں تک کہ پوری سفیدی سیاہی میں تبدیل ہوتی ہے۔توبہ کرنے میں دیر کرنے کی صورت میں انسان تین بڑے خطرات میں مبتلا ہو جاتا ہے ۔

۱۔ اگر انسان توبہ کرنے میں دیر کرے تو موت اس کے گلے لگ سکتا ہے اور اس کو توبہ و استغفار کا وقت میسر نہیں ہو سکتا۔
۲۔انسان توبہ نہ کرے یا توبہ کرنے میں دیر کرے تو گناہوں کے سبب وہ شقاوت اور قساوت کے درجے تک پہنچ جاتا ہے اور جب دلوں پر زنگ کا ڈھیر لگ جائے تو علاج ممکن نہیں۔
۳۔ اگر انسان توبہ کرنے میں دیر کرے تو ممکن ہے کہ اس کے اعمال صالح بھی خدا کے ہاں قبول نہ ہو چونکہ قرآن کریم میں ارشاد الہی ہے : خداوند متعال فقط  متقی افراد کے اعمال کو قبول کرتا ہے۔

حضرت علی علیہ السلام توبہ و استغفار کے لئے کچھ شرائط بیان فرماتے ہیں :
۱۔انسان اپنے گذشتہ انجام دئے ہوئے برے اعمال ہر اظہار پشیمانی کرے۔
۲۔انسان  ارداہ کرے کہ آیندہ ان گناہوں کو انجام نہیں دینگے۔
۳۔اگر اس کے گردن پر کوئی حقوق الناس ہو تو اسے ادا کرے۔
۴۔جن واجبات کو بجا نہ لایا ہو انہیں بجا لائیں۔

بنابریں ماہ مبارک رمضان میں انسان کو چاہیے کہ وہ صحیح معنوں میں خالق  کی عبادت بجا لائے اور اس بابرکت مہینے میں مہمان خدا بننے کی کوشش کرے اور اعمال صالحہ کے ذریعے اپنے درجات کو بلند کرے۔عظیم ہے وہ  لوگ جنہیں اس بابرکت مہینے میں مہمان خدا بننے اور توبہ و استغفار کرنے کا شرف حاصل ہوجائے اوربدبخت ہے وہ لوگ جنہیں مہمان خدا بننے کی توفیق حاصل نہ ہو اور یہ مقدس مہینہ بغیر بخشش و عفو کے گزر جائے۔بنابریں ہمیں اس مقدس مہینے میں توبہ و استغفار کر کے کسب فیض حاصل کرنی چاہیےاور اس عظیم موقع کو ضائع نہیں کرنی چاہیے۔خدا ہمیں ماہ مبارک رمضان  میں عبادت الہی بجا لانے اور توبہ و استغفار کے کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔آمین۔

تحریر۔۔۔۔محمد لطیف مطہری کچوروی

وحدت نیوز(گلگت) مجلس وحدت مسلمین کے رکن گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی ڈاکٹر حاجی رضوان علی ، ڈاکٹر علی گوہر، الیاس صدیقی، عارف قمبری ودیگر رہنماوں نے گلگت پریس کلب میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ  مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے رہنما شیخ نیئر عباس مصطفوی نے رضاکارانہ طور پر مقامی پولیس کو گرفتاری دی ۔شیخ نیئر عباس مصطفوی کی گرفتاری اور ان کے موقف کو سیاق وسباق سے ہٹ کر مختلف انداز میں پیش کیا گیا جس پر مجلس وحدت کی قیادت نے مناسب سمجھا کہ اس پریس کانفرنس کے ذریعے اپنی اس رضاکارانہ گرفتاری اور شیخ نیئر عباس کے موقف کا اظہار کیا جائے۔

شیخ نیئر عباس کی رضاکارانہ گرفتاری کو بعض حلقوں کی جانب سے ملکی قوانین کے انکار سے تعبیر کرنے کی کوشش کی ہے جو کہ صریحاً غلط اور بلاجواز ہے۔

٭    شیخ صاحب کی احتجاجی گرفتاری ملکی سلامتی کیلئے بنائے جانیوالے کسی قانون کے خلاف نہیں بلکہ ان قوانین کے بیجا استعمال پر احتجاج ہے۔
٭    رہنما مجلس وحدت مسلمین کی احتجاجی گرفتاری ملکی سلامتی کے ضامن قوانین کے سیاسی استعمال کی بنا پر ہے۔
٭    شیخ نیئر عباس کی احتجاجی گرفتاری نیشنل ایکشن پلان کو سبوتاژ کرنے کی سازشوں کے خلاف ہے۔
٭    ان کی احتجاجی گرفتاری محب وطن اور غدار کو ایک صف میں کھڑا کرکے آپریشن ضرب عضب اور ردالفساد کو عوام میں غیرمقبول کرنے کی سازش کے خلاف ہے۔
٭    شیخ نیئر عباس کی رضاکارانہ احتجاجی گرفتاری ہر اس مکروہ فکر اور ذہنیت کے خلاف ہے جو ملکی سلامتی کے ضامن قوانین اور اداروں کے خلاف عوام کے دلوں میں نفرت پیدا کرنا چاہتے ہیں۔

رہنماوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین اتحاد بین المسلمین کی داعی وہ واحد سیاسی جماعت ہے جس کا موقف ملکی سلامتی کے حوالے سے نہایت دوٹوک اور واضح رہا ہے۔جب ملکی سلامتی کو طالبانائزیشن اور انتہا پسندی سے حقیقی خطرہ لاحق تھا  اس وقت مجلس وحدت مسلمین ہی وہ واحد جماعت تھی جو ان دہشت گردوں کے ساتھ کسی قسم کی رعایت اور ہمدردی کے حق میں نہیں تھی اور ریاستی اداروں کے شانہ بشانہ ہر قسم کی قربانی کیلئے آمادہ تھی۔مجلس وحدت مسلمین نے ہر اس اقدام، قانون کی صف اول میں کھڑے ہوکر حمایت کی جو ملکی سلامتی کیلئے ضروری ہو۔پاکستان کے محب وطن عوا م کی دعائوں اور مسلح افواج کی لازوال قربانیوں کی بدولت آج دہشت گردی وانتہا پسندی کی جڑوں کو کمزور کیا جاچکا ہے اور انشاء اللہ بہت جلد دہشت گردی کے اس ناسور کا خاتمہ کیا جائیگا۔یہ بات بھی روز روشن کی طرح واضح ہے کہ حکمران جماعت کی صفوں میں موجود دہشت گردوں کے سہولت کار ملک دشمن دہشت گردوں کو بچانے کی آخری کوششیں کررہے ہیں تاکہ مسلح افواج کی ان لازوال قربانیوں کو متنازعہ بنایا جائے۔گلگت بلتستان جو کہ پاکستان کی جان اورخوشحالی کی ضامن سی پیک کی شہ رگ ہے کے عوام کو مایوس و متنفر کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔

رہنماوں نے مزید کہا کہ ملت کے بزرگ علمائے کرام کو دہشت گردوں کی صف میں کھڑا کرکے پوری ملت کی تضحیک کی جارہی ہے۔شیخ نیئر عباس مصطفوی، شیخ مرزا علی، شیخ شبیر حکیمی، شیخ اقبال توسلی،شیخ محمد علی حیدری اور شریف النفس سیاستدان دیدار علی ودیگر اکابرین کو دہشت گردوں کے ساتھ شیڈول فور میں شامل کرکے پوری ملت کی توہین اور عوام کو اشتعال دلانے کی کوشش کی جارہی ہے۔حسینیت زندہ باد اور یزیدیت مردہ باد کہنے پر سینکڑوں طلباء پر انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقد مات قائم کئے گئے،ہماری زمینوں سے ہمیں بیدخل کیا جارہا ہے،میرٹ کو پامال کرکے بیلنس پالیسی کو فروغ دیا جارہا ہے اس کے علاوہ ملت کے ساتھ سنگین زیادتیوں کے باوجود ہم نے صبر کا دامن تھامے رکھا ہے اور ہم سمجھتے ہیں کہ ہمارا صبر ریاست کی بقا اور شہداء کے پاک لہو کی حرمت  کی خاطرہے جنہوں نے ارض پاک سے فتنے کے خاتمے کیلئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے۔

حاجی رضوان علی نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین آپ صحافی دوستوں کے توسط سے ارباب اختیار خاص طور پر آپریشن ردالفساد کے سپہ سالار جنرل قمر جاوید باجوہ ، فورس کمانڈرایف سی این اے اور چیف جسٹس سپریم اپیلٹ کورٹ کی توجہ اس انتہائی حساس صورت حال کی جانب مبذول کروانا چاہتی ہیں تاکہ شہداء کی قربانیوں کے ثمرات کو ضائع ہونے سے بچایاجاسکے۔

وحدت نیوز(مظفر گڑھ) مجلس وحدت مسلمین ضلع مظفرگڑھ کے زیراہتمام ''استحکام پاکستان و امام مہدی کانفرنس ''مظفرگڑھ کے ضلع کونسل ہال میں منعقد ہوئی، کانفرنس کی صدارت مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما علامہ محمد اصغر عسکری نے کی، جبکہ مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل محمد عباس صدیقی اور رانا مشتاق مہمان خصوصی تھے۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی رہنما علامہ اصغر عسکری نے کہا کہ ملک بھر میں دہشتگردی کے خلاف ہونے والے آپریشنز کی مجلس وحدت مسلمین مکمل حمایت کرتی ہے، علامہ اصغر عسکری نے نیشنل ایکشن پلان، آپریشن ضرب عضب اور آپریشن ردالفساد کی مکمل حمایت کا علان کرتے ہوئے کہا کہ پوری قوم پاک کے شانہ بشانہ کھڑے ہوکر ملکی سلامتی کے لیے ہر قربانی دینے کے لیے تیار ہے، اُنہوں نے کہا کہ ملک میں بلاتفریق دہشتگردی کے خلاف آپریشن سے دہشتگردی جیسی لعنت سے چھٹکارا حاصل کیا جا سکتا ہے۔ ایم ڈبلیو ایم ایم جنوبی پنجاب کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل محمد عباس صدیقی نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملکی سلامتی اور استحکام کے لیے دہشتگردوں کا قلع قمع کرنا ضروری ہے، حکومتی صفوں میں چھپے دہشتگردوں کے سہولت کاروں کے خلاف بھی کاروائی کی جائے۔ اُنہوں نے کہا کہ عالم اسلام کو متحد کرنے کی بجائے امریکہ کی گود میں بٹھایا جا رہا ہے، اس موقع پر ضلعی سیکرٹری جنرل علی رضا طوری، صوبائی سیکرٹری تنظیم سازی سید عدیل عباس زیدی، سیکرٹری تربیت سید وسیم عباس زیدی، ضلعی سیکرٹری سیاسیات مظفرگڑھ نعیم کاظمی اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔

وحدت نیوز(سکھر) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کندھرا ضلع سکھرکے زیر اہتمام جشن امام زمانہ عج کی پر وقار تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم سندہ کے صوبائی سیکریٹری جنرل علامہ مقصودعلی ڈومکی نے کہاہے کہ کبھی ضعیف اور کمزور لوگوں سے مقابلے کے لئے چالیس ممالک کو اکھٹا نہیں کیا جاتا، نظام ولایت کی ہیبت و عظمت نے انسان دشمن سامراجی قوتوں کو خوفزدہ کردیا ہے،آل سعود کا مکروہ چہرہ بے نقاب ہونے پر خدا کا شکر ادا کرتے ہیں۔ شیطان بزرگ امریکہ اور ان کے غلام اسلام ناب سے جنگ کے لئے جمع ہوئے، کاش اسلامی ممالک کے اس سربراہی اجلاس میں کوئی ایک باغیرت انسان موجود ہوتا جو کشمیر و فلسطین کے مظلوم مسلمانوں کے حق میں آواز اٹھاتا۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل قریب میں اقوام عالم کی بیداری اور اولیائے خدا کی جدوجہد کے نتیجہ میں وہ منظر دیکھنے کو ملے گا جسے سوچ کر امریکہ ، اسرائیل اور آل سعود پر لرزہ طاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ بحرین کے انقلابی عوام پر آل خلیفہ اور آل سعود کے مظالم ، انقلابی تحریک کو ختم کرنے میں ناکام ہونگے۔ ہم بحرین کے مجاہد و مبارز عالم دین آیۃ اللہ شیخ عیسیٰ قاسم کے گھر پر حملے اور انقلابی جوانوں پر مظالم کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم بحرینی عوام کی پر امن، جمہوری اور انقلابی جدوجہد کی مکمل حمایت کرتے ہوئے آل خلیفہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فی الفور مستعفی ہو کر اقتدار عوام کے حوالے کردیں۔

وحدت نیوز(سکردو) مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے صوبائی سیکریٹری جنرل ور معروف عالم دین سید علی رضوی اور ضلع سکردو کے سیکریٹری جنرل شیخ فدا علی ذیشان نے حالیہ دنوں حکومتی نا اہلیوں کے خلاف احتجاج کرنیوالے علمائے دین و عوام خصوصا معروف عالم دین علامہ حافظ زبیری اور شیخ حسن جوہری کے خلاف ایف آئی آر کے اندراج کو علاقے کے امن و امان کو سبوتاژ کرنے کی سازش اور بنیادی شہری حقوق کو سلب کرنے کی کوشش قراردیتے ہوئے کہا ان علماء کو گرفتارکرنے کی کوشش ناقابل قبول ہے۔ آغا علی رضوی نے کہا کہ حکومت اور مقامی انتظامیہ ہوش کے نا خن لیں اور اپنی حدود میں رہیں، ایسا نہ ہو کہ انکی عوام و علاقہ دشمن اقدامات سے علاقہ بد امنی کی طرف جائے اور حالات خراب ہوں، ھم نہیں چاہتے کہ علاقے کا امن و امان مخدوش ہو، لیکن جرائم پیشہ افراد، دہشت گردوں، کرپٹ عناصر، منشیات فروشوں اور عزتوں کو نیلام کرنیوالوں کو چھوٹ دیتے ہوئے پر امن اور عوام کی حقوق کیلئے آواز اٹھانے والوں کے گرد گھیرا تنگ کرکے عوام کا استحصال کرنا شروع کریں توحکومت اور انتظامیہ کا اصل چہرہ عوام میں پیش کرنے پر مجبور ہونگے۔ ایسا نہ ہو کہ حالات خراب ہوں اور انتظامی افسران کی کوتاہیاں اور نا اہلیاں ان کا ذمہ دار قرار پائے۔ شیخ فدا علی ذیشان نے اپنے بیان میں کہا کہ جرائم پیشہ افراد کو کھلی چھوٹ دیکر حق گو اورحق پرست افراد کے خلاف قانونی چارہ جوئی اور ایف آئی آر درج کرنا مقامی انتظامیہ اور قانون کی بالادستی کے کھوکھلے نعرے لگانے والی انتظامیہ کے منہ پر طمانچہ ہے۔ مقامی انتظامیہ جان بوجھ کر حالات خراب کرنے کی کوشش کر رہی ہے لہٰذا ہم متنبہ کرتے ہیں کہ کسی بھی عالم کو گرفتار کرنے کی کوشش کی گئی تو حالات خراب ہونگے جس کی تمام تر ذمہ داری مقامی انتظامیہ پر عائد ہوگی۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ سید احمد اقبال رضوی نے کہا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ کے سعودی عرب دورے کے دوران کسی بھی حکمران کو یہ اخلاقی جرات نہیں ہوئی کہ وہ امت مسلمہ کے حقوق کا دفاع کرتا۔سعودی عرب سمیت دیگر ممالک کے سربراہان کی طرف سے ٹرمپ کے متعصبانہ طرز عمل کا جواب نہ دیا جانا اخلاقی تنزلی کی بدترین مثال ہے۔انہوں نے کہا کہ امریکہ اس وقت امت مسلمہ کے خلاف ایک ایسا نام نہاد اسلامی بلاک تشکیل دینے جا رہا ہے جسے مسلم ممالک کی تباہی کے لیے استعمال کیا جائے گا۔ایسی صورتحال میں پاکستان کو فریق بننے کی بجائے ثالثی کا کردار ادا کرنا چاہیے۔ ایران سے امریکی و سعودی مخاصمت کسی اصولی موقف کی بنیاد پر نہیں بلکہ ایران کے خالص اسلامی نظریات کی بنیاد پر ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سترہزار سے زائد افراد دہشت گردی کا شکار ہوئے۔امریکہ کے ڈومور کے مطالبے نے ہماری معاشی بنیادوں کو کھوکھلا کر کے رکھ دیا ۔اس کے باوجود ٹرمپ نے عالمی دہشت گردی کا ذکر کرتے وقت پاکستان کا نام تک نہ لیا۔وزیر اعظم نوازشریف کو احتجاجََ تقریب کا بائیکاٹ کر کے واپس پلٹ جانا چاہیے تھا۔لیکن اس طرح کا جرات مندانہ فیصلہ صرف وہ حکمران کر سکتے ہیں جنہوں نے غلامی کا طوق اتار پھینکا ہو۔انہوں نے کہا امریکہ عرب اتحاد کا اصل ہدف مسلمانوں کا وہ مزاحمتی بلاک ہے جو امریکی احکام کو کسی خاطر میں نہیں لاتا۔اس بلاک کو نقصان پہچانے کے لیے مسلمانوں کو ہی استعمال کیا جا رہا ہے۔ کسی بھی ایسے اقدام کی حمایت قطعاََ ہمارے حق میں نہیں۔ہمیں کشمیر،فلسطین اور دنیا بھر کے مظلوم مسلمانوں کے لیے آواز بلند کرنے والی قوتوں کا ساتھ دینا ہو گا۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree